Tag: اسماء عباس

  • زارا نور اور اسماء عباس کی کلاسیکل ڈانس پرفارمنس نے دل جیت لیے

    زارا نور اور اسماء عباس کی کلاسیکل ڈانس پرفارمنس نے دل جیت لیے

    پاکستان شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ اسماء عباس اور زارا نور عباس کی کلاسیکل ڈانس پرفارمنس کی ویڈیو کو سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے خوب پسند کیا جارہا ہے۔

    اسماء عباس اور زارا نور عباس ایک مشہور شخصیت ہیں، زارا نور عباس کو عہد وفا اور خاموشی جیسے ہٹ ڈراموں کے لیے جانا جاتا ہے جبکہ اسماء عباس رانجھا رانجھا کردی اور ردّ جیسے مشہور ڈراموں کی وجہ سے جانی جاتی ہیں۔

    گزشتہ روز زارا نور نے فوٹو اینڈ شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر اپنی والدہ اسماء عباس کے ہمراہ ایک خوبصورت کتھک ڈانس پرفارمنس کی ویڈیو شیئر کی ہے۔

    انہوں نے میڈم نور جہاں کے گائے ہوئے کلاسک گانے پر رقص کیا، ویڈیو میں زارا نور عباس نے زرد چنری ساڑھی جبکہ اسماء عباس نے گلابی رنگ کی خوبصورت چنری ساڑھی زیب تن کر رکھی ہے۔

    زارا نور عباس نے اپنی پرفارمنس اپنی والدہ کے نام کرتے ہوئے ایک جذباتی نوٹ بھی شیئر کیا جس میں انہوں نے لکھا کہ ‘ اماں، آپ سب سے مضبوط عورت ہیں جو میں نے زندگی میں دیکھی، آپ سے میں نے یہ سیکھا کہ دکھ کو خاموشی سے کیسے سہنا ہے، بغیر داد کے قربانی کیسے دینی ہے اور دنیا چاہے سراہائے یا نہ سراہائے، وقار کے ساتھ کیسے جینا ہے’۔

    اداکارہ نے کیپشن میں مزید لکھا کہ آج میں یہ بھی سمجھتی ہوں کہ شاید اماں، آپ کو اتنی قربانیاں نہیں دینی چاہییں تھیں، شاید آپ کے خواب بھی اہم تھے اور شاید مجھے بھی اپنی ماں کی طرح بے حد بے لوث بننے کی ضرورت نہیں، تاکہ میں ان کے خواب ان کے ساتھ جینے کی کوشش کر سکوں۔

    اس پرفارمنس کو سوشل میڈیا پر مداحوں اور شوبز سے تعلق رکھنے والی شخصیات کی جانب سے خوب سراہا جا رہا ہے، زویا ناصر، حرا مانی، حبا عزیز نے بھی اس پرفارمنس کو خوب پسند کیا ہے۔

  • تنقید ضرور کریں لیکن اپنی حد میں رہیں، اسماء عباس

    تنقید ضرور کریں لیکن اپنی حد میں رہیں، اسماء عباس

    لاہور : پاکستان شوبز انڈسٹری کی سینئر اداکارہ اسماء عباس کا کہنا ہے کہ دیکھنے والے ہمارے کام پر ضرور تنقید کریں لیکن حد سے آگے نہ بڑھیں۔

    اسماء عباس نے حال ہی میں ایک یوٹیوب چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے سوشل میڈیا پر ہونے والے نامناسب تبصروں پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

    تنقید اچھی بات ہے لیکن لمٹ کراس نہیں ہونی چاہیے

    انہوں نے کہا کہ کسی بھی فنکار کے کام پر تنقید کرنا مداحوں کا حق ہے اسے فنکار کو سننا بھی چاہیے اور برداشت بھی کرنا چاہیے لیکن یہ بھی یاد رہے کہ تنقید کرنے والے ایک حد میں رہیں تھوڑا بہت تو اعتراض تو اچھا لگتا ہے لیکن اپنی لمٹ کراس نہ کریں۔

    زرا نور عباس بچپن میں خود کو کیا کہتی تھیں؟

    اداکارہ زارا عباس کی والدہ اسماء عباس نے اپنی بیٹی کے ذکر پر بتایا کہ اب اس نام زارا نور عباس صدیقی بن گیا ہے، بچپن کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ جب وہ چھوٹی تھی تو توتلی زبان اپنا نام زارا نور عباس گِل چوہدری بتاتی تھی۔ اب ماشاءاللہ سے خود ایک بیٹی کی ماں بن گئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ زارا ویسے تو بہت اچھی اداکارہ ہے اس میں اداکاری کے سارے جراثیم موجود ہیں لیکن میں اس کو مزید اچھا پرفارم کرنے کیلئے مشورے دیتی ہوں کہ کون سا ڈائیلاگ کیسے ادا کرنا چاہیے اور وہ فلمیں ڈرامے دیکھ کر خود بھی سیکھتی ہے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Asma Abbas (@asmaabbasgill)

    ہم نے کبھی اپنے لیے منیجر نہیں رکھے

    اپنی بڑی بہن بشریٰ انصاری کی طرح خوش گفتار اسماء عباس نے بتایا کہ ہم نے کبھی اپنے لیے منیجر نہیں رکھے جو بھی فون آتا ہے چاہے وہ انجان نمبر ہی کیوں نہ ہو ریسیو کرلتے ہیں، ایسا نہیں ہے کہ منیجر رکھنا بُری بات ہے بہت سے لوگ رکھتے ہیں خاص طور پر نئے لڑکے لڑکیاں کیونکہ ان کے کام کی نوعیت بھی الگ ہوتی ہے۔

    اپنے کام کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ڈراموں میں اب ہم جیسے لوگوں کیلئے صرف اچھی یا بری ماں اچھی یا بری ساس بس یہی رہ گیا ہے کوئی نئی بات یا نیا کریکٹر سامنے نہیں آرہا اب کچھ الگ اور نیا کردار ادا کرنے کا دل چاہتا ہے۔

    کردار جیسا بھی ہو اس میں ورائٹی ہونی چاہیے

    اسماء عباس نے اپنے یادگار کرداروں کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ ایک ننھی نامی ڈرامے میں دائی کا منفی کردار مجھے بہت پسند تھا جس میں وہ بچے چُراتی تھی۔ اس کے علاوہ بیٹی ڈرامے میں 85 سالہ خاتون کا کردار کیا جاوید شیخ نے بیٹے کا کردار ادا کیا تھا جس میں ایک منفی کردار تھا کہ وہ بیٹیوں کو جلا کر مار دیتی ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ شکل اور خوبصورتی سے زیادہ کام کی اہمیت ہے کردار جیسا بھی ہو اس میں ورائٹی ہونی چاہیے جس کو ادا کرنے میں محنت کرنا پڑے مزہ اسی میں آتا ہے۔