Tag: اسمارٹ فون

  • کون سے موبائل فونز ہیں جن پر جلد واٹس ایپ چلنا بند ہوجائے گا؟

    کون سے موبائل فونز ہیں جن پر جلد واٹس ایپ چلنا بند ہوجائے گا؟

    واٹس ایپ دنیا بھر میں پیغام رسانی کے لیے سب سے زیادہ استعمال کی جانے والی اور مقبول ترین ایپ ہے، تاہم اب کچھ فونز میں واٹس ایپ نہیں چلے گا۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق واٹس ایپ کی جانب سے موبائل فونز کی ایک لسٹ مہیا کی گئی ہے اور بتایا گیا ہے کہ ان موبائل فونز پر 31 مارچ 2022 کے بعد واٹس ایپ نہیں چلے گا۔

    کمپنی کے مطابق واٹس ایپ بند کیے جانے کی کئی وجوہات ہیں جن میں اسپامنگ، فیک نیوز پھیلانا، تبدیل شدہ ایپلی کیشنز استعمال کرنا اور فونز کا اینڈرائیڈ 4.1 یا اس سے پرانے ورژنز استعمال کرنا شامل ہے۔

    جاری کی گئی موبائل فونز کی فہرست میں سام سنگ گلیکسی ٹرینڈ لائٹ، سام سنگ گلیکسی ایس 3 منی، سام سنگ گلیکسی ایکس کور2، سام سنگ گلیکسی کور، ایل جی لوسڈ 2، ایل جی آپٹمس ایف 7، ایل جی آپٹمس ایل 3 ڈیوئیل، ایل جی آپٹمس ایل 4، ایل جی آپٹمس ایل 2 اور ایل جی آپٹمس ایف 3 کیو شامل ہیں۔

    علاوہ ازیں زیڈ ٹی ای گرانڈ ایس فلیکس، زیڈ ٹی ای وی 956، سونی ایکسپیریا ایم، ہواوے اسینڈ جی 740، ہواوے اسینڈ میٹ، اے ایس سی ڈی 2، آئی فون 6 ایس، آئی فون ایس ای اور آئی فون 6 ایس پلس شامل ہیں۔

  • بچوں کے سروں پر منڈلاتا خطرہ، جس سے والدین بے خبر ہیں

    بچوں کے سروں پر منڈلاتا خطرہ، جس سے والدین بے خبر ہیں

    بچوں میں اسمارٹ فون کا استعمال بے حد بڑھ گیا ہے اور یہ ایسا خطرہ ہے جسے والدین جانے یا انجانے میں نظر انداز کر رہے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق بچوں کا اسکرین ایکسپوژر اس وقت دنیا کے ایک بڑے چیلنج کے طور پر سامنے آرہا ہے، کیونکہ اس کی وجہ سے ان میں ضدی پن، چڑچڑاہٹ، بھوک میں کمی اور ارتکاز اور توجہ کی کمی جیسے مسائل سامنے آرہے ہیں۔

    عام مشاہدہ یہی ہے کہ بچے اسمارٹ فون کی روشی کو فل کر کے بہت نزدیک سے گھنٹوں تک گیم کھیلنے یا ویڈیوز دیکھنے میں صرف کر دیتے ہیں۔

    جسمانی سرگرمیوں کے بجائے سارا دن اسمارٹ فون پر گیم کھیلنے والے بچوں کو آنکھوں کے مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے تو دوسری جانب جسمانی طور پر کھیل کود کی سرگرمیوں میں حصہ نہ لینے کی وجہ سے وہ موٹاپے، یادداشت اور توجہ میں کمی جیسی بیماریوں میں بھی مبتلا ہورہے ہیں۔

    اس حوالے سے برطانیہ کی اینجلیا رسکن یونیورسٹی (اے آر یو) کے ماہرین کا کہنا ہے کہ گھنٹوں اسکرین کے سامنے رہنے کی وجہ سے بچے آنکھوں کی ڈیجیٹل بیماریوں کا شکار ہورہے ہیں جن میں آنکھوں کا خشک ہونا، سرخ ہونا اور آنکھوں کی تھکاوٹ شامل ہے۔

    اے آر یو کی جانب سے ہونے والی تحقیق کے مطابق کورونا وبا کی وجہ سے بچوں کا اسکرین ٹائم کافی حد تک بڑھ گیا ہے اور اس کا سب سے خوفناک پہلو یہ ہے کہ اس کے مضر اثرات سے نوزائیدہ بچے بھی محفوظ نہیں ہیں۔

    تیونس میں ہونے والی تحقیق کے مطابق 5 سے 12 برس تک کے بچوں میں اسکرین ٹائم 111 فیصد بڑھ چکا ہے۔ ماہرین کے مطابق اسکرین ٹائم بڑھنے کی وجہ سے آنکھوں کی خشکی، سرخی اور تناؤ بڑھتا ہے۔

  • کم قیمت میں شاندار فون متعارف

    کم قیمت میں شاندار فون متعارف

    چینی موبائل کمپنی ویوو نے اپنی حریف کمپنیوں کے مڈ رینج ماڈل ریڈ می 10 پرائم اور موٹو ای 40 سے مقابلے کے لیے کم بجٹ میں اچھا فون متعارف کرادیا۔

    ٹیکنالوجی کی خبریں دینے والی ویب سائٹ گیجٹس 360 کے مطابق کمپنی نے ویویو وائے 15 ایس کے نام سے اس ماڈل کو مارکیٹ کردیا ہے، اس ماڈل کو گزشتہ سال سنگاپور میں فروخت کے لیے پیش کیا گیا تھا۔

    ویویو وائے 15 ایس میں واٹر ڈراپ ڈسپلے نوچ کے ساتھ عقبی حصے میں دو کیمرے دیے گئے ہیں۔

    گوگل کے اسٹریم لائن اینڈرائیڈ ورژن گو ایڈیشن کے ساتھ اس ماڈل کو 5 ہزار ایم اے ایچ کی طاقت ور بیٹری کے ساتھ پیش کیا گیا ہے۔

    دو خوبصورت رنگوں مائسٹک بلیو اور ویو گرین کے ساتھ ویویو وائے 15 ایس کو 3 جی بی ریم اور 32 جی بی اسٹوریج کے ساتھ متعارف کروایا گیا ہے، جسے مائیکرو ایس ڈی کارڈ کی مدد سے بڑھایا جاسکتا ہے۔

    ویوو نے اس فون کو گزشتہ نومبر میں 179 سنگاپورین ڈالر( تقریباً 23 ہزار پاکستانی) روپے میں فروخت کے لیے پیش کیا تھا۔

    6.51 ایچ ڈی پلس آئی پی ایس ڈسپلے میں 720×1600 پکسلز کی ریزولیشن دی گئی ہے۔ 20:9 کے اسیپیکٹ ریشو کے ساتھ ویویو وائے 15 ایس کو میڈیا ٹیک ہیلیو پی 35 ایس او سی اوکٹاکور چپ سیٹ سے لیس کیا گیا ہے۔

    تصاویراور ویڈیوز کے لیے ویویو وائے 15 ایس کے بیک میں دو کیمروں کا سیٹ اپ دیا گیا ہے جس میں مرکزی کیمرا 13 میگا پکسلز، جب کہ سیکنڈری کیمرا 2 میگا پکسلز میکرو لینس کے ساتھ دیا گیا ہے۔

    سیلفی اور ویڈیو چیٹس کے لیے فرنٹ پر 8 میگا پکسلز کا کیمرہ ہے۔

    سائیڈ پر دیے گئے فنگر پرنٹ سینسر کے ساتھ 4 جی ایل ٹی ای ڈیول بینڈ وائی فائی، ایکسیلیرو میٹر، ایمبیانٹ لائٹ اور پراکسیمیٹی سینسر دیا گیا ہے۔

    ویویو وائے 15 ایس کو ابتدائی طور 13 ہزار 990 بھارتی روپے (33ہزار پاکستانی) کی قیمت پر بھارت میں فروخت کے لیے پیش کیا گیا ہے۔

  • بلیک بیری فون ختم کردیے گئے

    بلیک بیری فون ختم کردیے گئے

    کینیڈین موبائل فون کمپنی بلیک بیری بالآخر ختم ہوگیا، بین الاقوامی میڈیا کے مطابق نئی کمپنی کو بلیک بیری کی تیاری کے لیے ملنے والا لائسنس منسوخ کردیا گیا ہے۔

    جنوری 2022 میں بلیک بیری نے باضابطہ طور پر فونز کے لیے سپورٹ ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    کینیڈین کمپنی کی جانب سے 4 جنوری 2022 سے بلیک بیری کے سافٹ ویئر بلیک بیری 7.1، بلیک بیری 10 یا دیگر پر کام کرنے والے فونز یا ٹیبلیٹس کے لیے سپورٹ ختم کردی گئی تھی۔

    یعنی بلیک بیری ڈیوائسز پر وائی فائی کا استعمال، فون کالز، ٹیکسٹ میسجز اور دیگر فنکشنز اب کام نہیں کرتے، یعنی یہ فون صارفین کے لیے بیکار ہی ہوگئے ہیں۔

    مگر بلیک بیری فونز پسند کرنے والوں کو توقع تھی کہ کینیڈین کمپنی کے مزید نئے فونز مارکیٹ میں دستیاب ہوں گے اور امریکی کمپنی آن ورڈ موبیلیٹی انہیں متعارف کروائے گی۔

    خیال رہے کہ اگست 2020 میں کینیڈین کمپنی نے آن ورڈ موبیلٹی اور فوکس کون کی ذیلی کمپنی ایف آئی ایچ موبائل لمیٹڈ سے اشتراک کیا تھا تاکہ نئے بلیک بیری فونز متعارف کروائے جاسکیں۔

    اس کے بعد اس بارے میں مزید کوئی تفصیلات سامنے نہیں آئیں مگر آن ورڈ موبیلٹی نے بتایا تھا کہ وہ اینڈرائیڈ پر کام کرنے والے بلیک بیری فون کو تیار کرنا چاہتی ہے۔

    مگر 2021 کے اختتام پر آن ورڈ موبیلٹی نے کہا تھا کہ وہ 5 جی بلیک بیری فون کو پیش کرنے کے لیے تیار ہے۔

    مگر اب یقینی طور پر بلیک بیری برانڈ کے عہد کا خاتمہ ہورہا ہے کیونکہ رپورٹس کے مطابق آن ورڈ موبیلٹی کو بلیک بیری کی تیاری کے لیے ملنے والا لائسنس منسوخ کردیا گیا ہے۔

  • اسمارٹ فون کے باوجود دوستوں سے تعلق نہ رکھ پانے کی وجہ سامنے آگئی

    اسمارٹ فون کے باوجود دوستوں سے تعلق نہ رکھ پانے کی وجہ سامنے آگئی

    حال ہی میں ایک سروے سے علم ہوا کہ اسمارٹ فون پر میسجنگ کی متعدد ایپس انسٹال کرلینے کے نتیجے میں لوگ اپنے دوستوں کے ساتھ تعلقات بہتر نہیں رکھ پاتے اور ایپ فوگ کا شکار ہوجاتے ہیں۔

    یہ سروے ایک مارکیٹنگ ریسرچ کمپنی یوگوو کی جانب سے کیا گیا۔

    1 ہزار 966 اسمارٹ فون صارفین پر مشتمل اس سروے کے مطابق بہت زیادہ میسجنگ ایپلی کیشنز استعمال کرنے والے افراد اپنی ایپس کے لیے خبطی ہوجاتے ہیں، اور اس چکر میں وہ اپنے دوستوں کے ساتھ ہونے والی گفتگو میں باقاعدگی سے شامل ہونے سے قاصر رہتے ہیں۔

    نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہر 4 میں سے ایک فرد کو بہت زیادہ ایپ استعمال کرنے کی وجہ سے دوستی برقرار رکھنے میں دقت کا سامنا ہے۔

    ہر 3 میں سے ایک شخص ایپس میں الجھ کر کسی اہم پروگرام کو بھول جاتا ہے، جبکہ ہر 10 میں سے ایک کا کہنا تھا کہ اس وجہ سے ان کے دوستوں کے ساتھ تعلقات پر منفی اثرات مرتب ہوئے۔

    سروے میں شامل 38 فیصد صارفین نے 3 ایپس جبکہ 43 فیصد نے میسجنگ کے لیے 5 اور اس سے زائد ایپلی کیشنز استعمال کرنے کا اعتراف کیا۔

    اس بارے میں ماہرین کا کہنا ہے کہ 5 یا 6 مختلف میسجنگ ایپس استعمال کرنے سے ذہنی دباؤ میں اضافہ ہوتا ہے، اور زیادہ وقت مختلف ایپس کے درمیان مختلف دوستوں کو میسج کرنے میں ضائع ہوتا ہے۔

  • ایپل نے چینی کمپنی کو پیچھے چھوڑ دیا

    ایپل نے چینی کمپنی کو پیچھے چھوڑ دیا

    امریکی ملٹی نیشنل ٹیکنالوجی کمپنی ایپل ایک بار پھر دنیا کی دوسری بڑی اسمارٹ فون کمپنی بننے میں کامیاب ہوگئی، سب سے زیادہ فونز سام سنگ کے فروخت ہوئے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق سنہ 2021 کی تیسری سہ ماہی میں بھی سام سنگ دنیا میں سب سے زیادہ اسمارٹ فونز فروخت کرنے والی کمپنی رہی۔

    اسمارٹ فونز کی فروخت کا تجزیہ کرنے والی کمپنی کینالیز کی رپورٹ کے مطابق 2021 کی تیسری سہ ماہی کے دوران بھی سام سنگ کی سبقت برقرار رہی، اس عرصے میں سام سنگ کا مارکیٹ شیئر 23 فیصد رہا۔

    مگر اس سہ ماہی میں ایپل نے دوسری پوزیشن ایک بار پھر حاصل کرکے شیاؤمی کو نیچے دھکیل دیا ہے۔

    ایپل کا جولائی سے ستمبر تک اسمارٹ فونز مارکیٹ میں شیئر 15 فیصد رہا جو گزشتہ سال کی اسی سہ ماہی کے مقابلے میں 3 فیصد بہتر ہے۔

    شیاؤمی کے حصے میں تیسرا نمبر آیا مگر یہ تنزلی محض ایک فیصد کمی میں آئی جو 14 فیصد رہا، ویوو اور اوپو چوتھے اور 5 ویں نمبر پر رہے جن کا مارکیٹ شیئر بالترتیب 10 فیصد رہا۔

    سنہ 2021 کی تیسری سہ ماہی کے دوران عالمی سطح پر اسمارٹ فونز کی فروخت گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 6 فیصد کم رہی، اس کی وجہ عالمی سطح پر چپس کی قلت ہے اور ماہرین کے خیال میں اس بحران پر قابو پانے میں ایک سال کا عرصہ لگ سکتا ہے۔

    کینالیز کے مطابق تمام کمپنیوں کی جانب سے اسمارٹ فونز کی تیاری کے لیے درکار اجزا کی عالمی قلت کے باعث ان کے حصول کے لیے سخت مسابقت ہورہی ہے، مگر شیاؤمی نے نئے ہدف پر نگاہیں جما دی ہیں اور وہ ہے سام سنگ کو پیچھے چھوڑ کر دنیا کی نمبرون اسمارٹ فون کمپنی بننا۔

    جون 2021 کے دوران شیاؤمی نے سام سنگ اور ایپل سے زیادہ اسمارٹ فونز فروخت کیے۔

    جون میں کمپنی نے مئی 2021 کے مقابلے میں 26 فیصد زیادہ اسمارٹ فونز فروخت کیے اور دنیا بھر میں فون مارکیٹ میں اس کا شیئر 17.1 فیصد رہا۔ سام سنگ اور ایپل اس عرصے میں بالترتیب 15.7 فیصد اور 14.3 فیصد کے ساتھ دوسرے اور تیسرے نمبر پر رہے۔

  • چینی کمپنی شیاؤمی کا بڑا اعزاز

    چینی کمپنی شیاؤمی کا بڑا اعزاز

    چینی کمپنی شیاؤمی پہلی بار دنیا کی نمبر ون اسمارٹ فون کمپنی بننے میں کامیاب ہوگئی، سام سنگ اور ایپل بالترتیب دوسرے اور تیسرے نمبر پر رہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق شیاؤمی نے اپریل سے جون 2021 کی سہ ماہی کے دوران پہلی بار دنیا کی دوسری بڑی اسمارٹ فون کمپنی بننے کا اعزاز حاصل کیا تھا اور ایپل کو تیسرے نمبر پر دھکیل دیا تھا، مگر اب پہلی بار اس نے سام سنگ کو پیچھے چھوڑ کر نمبرون کا اعزاز اپنے نام کرلیا ہے۔

    ریسرچ کمپنی کاؤنٹر پوائنٹ کی رپورٹ کے مطابق جون 2021 کے دوران شیاؤمی نے سام سنگ اور ایپل سے زیادہ اسمارٹ فونز فروخت کیے۔

    جون میں کمپنی نے مئی 2021 کے مقابلے میں 26 فیصد زیادہ اسمارٹ فونز فروخت کیے اور دنیا بھر میں فون مارکیٹ میں اس کا شیئر 17.1 فیصد رہا۔

    سام سنگ اور ایپل اس عرصے میں بالترتیب 15.7 فیصد اور 14.3 فیصد کے ساتھ دوسرے اور تیسرے نمبر پر رہے۔

    رپورٹ میں عندیہ دیا گیا کہ شیاؤمی کی یہ برتری عارضی ہوسکتی ہے کیونکہ ویت نام میں کرونا وائرس کی نئی وبا کے باعث جون میں سام سنگ فونز کی پروڈکشن متاثر ہوئی، جس سے اس کے دستیاب فونز کی تعداد میں کمی آئی۔

    سام سنگ نے بھی دوسری سہ ماہی کی آمدنی رپورٹ میں ویت نام میں لاک ڈاؤن کے باعث پروڈکشن میں مسائل کے بارے میں بتاتے ہوئے توقع ظاہر کی تھی کہ صورتحال جلد معمول پر آجائے گی۔

    رپورٹ کے مطابق امریکی پابندیوں کے نتیجے میں ہواوے فونز کی فروخت متاثر ہونے کے بعد سے شیاؤمی کی جانب سے اس خلا کو بھرنے کے لیے جارحانہ کوششیں کی گئیں۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ شیاؤمی چین، یورپ، مشرق وسطیٰ اور افریق میں ہواوے کی جگہ لے رہی ہے، یہ وہ مارکیٹس ہیں جہاں ہواوے فونز بہت زیادہ فروخت ہوتے تھے۔

    شیاؤمی کے زیادہ تر فونز کم آمدنی یا متوسط طبقے کو مدنظر رکھ کر متعارف کرائے جاتے ہیں مگر اب چینی کمپنی فلیگ شپ فونز میں بھی اپنا شیئر بڑھانا چاہتی ہے، جس پر ابھی سام سنگ اور ایپل کی بالادستی ہے۔

  • دنیا کا سب سے چھوٹا اسمارٹ فون

    دنیا کا سب سے چھوٹا اسمارٹ فون

    ایک چینی کمپنی مونٹی نے دنیا کا سب سے چھوٹا اینڈرائیڈ اسمارٹ فون منٹ متعارف کرایا ہے، اینڈرائیڈ 9 آپریٹنگ سسٹم والے اس فون کو کمپنی نے دنیا کا سب سے چھوٹا 4 جی اسمارٹ فون قرار دیا ہے۔

    یہ ڈوئل سم فون ہے جس میں ایم پی تھری پلیئر بھی موجود ہے۔

    فون کے اندر کواڈ کور پراسیسر موجود ہے جبکہ 3 جی بی ریم اور 64 جی بی اسٹوریج دی گئی ہے جس میں ایس ڈی کارڈ سے 128 جی بی تک اضافہ کیا جاسکتا ہے۔

    فون کا ڈسپلے 3.3 انچ کا ہے جبکہ 1250 ایم اے ایچ بیٹری ڈیوائس کا حصہ ہے جو کمپنی کے مطابق مکمل چارج ہونے پر 3 دن تک کام کرسکتی ہے۔

    کسی کریڈٹ کارڈ جتنے اس فون کے فرنٹ پر 2 میگا پکسل اور بیک پر 5 میگا پکسل کیمرا موجود ہیں۔

    اس فون کو فنڈنگ کے حصول کے لیے ایک مہم کا حصہ بنایا گیا ہے، جہاں اس کی قیمت فی الحال 100 ڈالرز رکھی گئی ہے تاہم نومبر میں فون کی دستیابی پر یہ قیمت 150 ڈالرز ہوجائے گی۔

  • اینڈرائیڈ کا پرانا ورژن استعمال کرنے والے صارفین ہوشیار

    اینڈرائیڈ کا پرانا ورژن استعمال کرنے والے صارفین ہوشیار

    اینڈرائیڈ اسمارٹ فون کا پرانا ورژن استعمال کرنے والے اگر 27 ستمبر سے پہلے اینڈرائیڈ کا ورژن اپ ڈیٹ نہیں کریں گے تو انہیں پریشانی کا سامنا ہوسکتا ہے۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق اینڈرائیڈ سافٹ ویئر تیار کرنے والی امریکی کمپنی گوگل نے سیکیورٹی مسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے 27 ستمبر 2021 سے اینڈرائیڈ 2.3.7 (جنجر بریڈ) یا اس سے پرانے ورژن پر گوگل سائن اپ ڈراپ کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے یعنی آپ اپنے فون کے ذریعے جی میل، گوگل میپس، یو ٹیوب اور دیگر گوگل ایپلی کیشن سے لطف اٹھانے سے محروم رہیں گے البتہ میسج اور کال کرنے کا سلسلہ جاری رہے گا۔

    اینڈرائیڈ سافٹ ویئر ورژن 3 (ہنی کامب) اور 4 (آئس کریم سینڈوچ) کو 10 سال قبل لانچ کیا گیا تھا البتہ یہ سافٹ ویئر اب بھی استعمال کے لائق ہیں جس کا مطلب یہ ہے کہ اینڈرائیڈ کے نصف سے زیادہ صارفین کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں کیونکہ بیشتر افراد نئے ورژن پر مبنی اینڈرائیڈ اسمارٹ فونز استعمال کرتے ہیں۔

    رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ گوگل کی جانب سے یہ فیصلہ سیکیورٹی صورتحال کو بہتر کرنے کی وجہ سے کیا گیا ہے تاکہ کسی بھی صارف کو پرانے سافٹ ویئر استعمال کرتے ہوئے اپنے گوگل اکاؤنٹ سے ہاتھ نہ دھونا پڑجائے کیونکہ 10 سال پرانے ورژن سے کئی گنا محفوظ نئے سافٹ ویئر ورژن موجود ہیں۔

    گوگل نے صارفین پر زور دیا ہے کہ اگر ان کے پاس سہولت موجود ہے تو وہ اینڈرائیڈ کے تازہ ترین ورژن کو اپنے فون پر ڈاؤن لوڈ کرلیں تاکہ گوگل کی سروسز سے لطف اندوز ہوتے رہیں بصورت دیگر 27 ستمبر کے بعد انہیں جی میل اور یوٹیوب جیسی ایپس پر پاس ورڈ اور لاگ ان کے ایررز نظر آئیں گے۔

  • اسمارٹ فون لینے پر بیٹے نے والد کے خلاف ہوش اڑا دینے والا قدم اٹھا لیا

    اسمارٹ فون لینے پر بیٹے نے والد کے خلاف ہوش اڑا دینے والا قدم اٹھا لیا

    بیجنگ: ہر وقت اسمارٹ فون سے چپکے رہنے والے بیٹے نے گھر کے کام کے لیے اٹھائے جانے پر ایسی حرکت کی کہ والدین ہکا بکا رہ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق چین کے انہوئی صوبے کے علاقے مآنشن میں ایک شخص نے اپنے 14 سالہ بیٹے کو گھر کے کام کے لیے فون سے اٹھایا اور فون بھی لے لیا، تاہم لڑکا کام کرنے کی بجائے سیدھا پولیس اسٹیشن پہنچ گیا۔

    چینی میڈیا رپورٹس کے مطابق لڑکے نے پولیس اسٹیشن میں اپنے والدین کے خلاف شکایت کی کہ والدین اس سے چائلڈ لیبر کروانا چاہتے ہیں، جس پر پولیس اہل کاروں نے اس کے ساتھ گھر جا کر معاملے کی تفتیش کی۔

    معلوم ہوا کہ والد کو اپنے بیٹے کے ہر وقت اسمارٹ فون پر لگے رہنے سے بے حد فکر لاحق ہوئی تھی، انھوں نے بچے کو پڑھائی پر توجہ دینے کے لیے کہا تو اس نے بات نہیں مانی، آخر والدین نے سبق سکھانے کے لیے بیٹے کو گھر کے کچھ کام کے لیے کہہ دیا۔

    لیکن بیٹے نے تھانے میں شکایت کر کے والد کو وضاحت کرنے کی پوزیشن میں کھڑا کر دیا، دراصل اسمارٹ فون نہ ملنے سے ناراض بیٹے نے گھر کا کام تو نہیں کیا بلکہ پولیس اسٹیشن جا کر پولیس سے کہا کہ میرے والد مجھ سے غیر قانونی طریقے سے بچہ مزدوری کراتے ہیں۔

    جب پولیس نے لڑکے کے گھر جا کر حالات کا جائزہ لیا، تو بیٹے کے ساتھ پولیس کو دیکھ کر دنگ رہنے والے والدین نے پولیس کو اصل واقعہ بتایا، اور کہا کہ وہ صرف تھوڑی دیر کے لیے بیٹے کا دھیان فون سے ہٹانا چاہتے تھے۔

    خیال رہے کہ بچوں سے مزدوری کرانا چین میں ممنوع ہے، تاہم گھر کے کام کاج کو بچہ مزدوری کے زمرے میں شامل نہیں کیا جاتا، بہ صورت دیگر لڑکے کی شکایت پر والدین کو جیل ہو جاتی۔

    دوسری طرف پولیس کو جب لڑکے کی اسمارٹ فون لت کے بارے میں پتا چلا تو انھوں نے والد کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے بیٹے کو ڈسپلن سکھائیں، انھوں نے یہ بھی کہا کہ اسمارٹ فون کو بھی لڑکے سے دور رکھا جائے۔ یہ واقعہ چین کی سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکا ہے۔