Tag: اسمارٹ واچ

  • میٹا اسمارٹ واچ جو تصاویر اور ویڈیوز لے سکے گی

    میٹا اسمارٹ واچ جو تصاویر اور ویڈیوز لے سکے گی

    مارک زکر برگ کی کمپنی میٹا (پرانا نام فیس بک) ایسی اسمارٹ واچ تیار کررہی ہے جو تصاویر اور ویڈیوز لینے کی صلاحیت رکھتی ہوگی۔

    بلومبرگ کی رپورٹ میں میٹا اسمارٹ واچ کی ایک تصویر لیک کی گئی ہے جس میں یہ ڈیوائس ایپل واچ سے ملتی جلتی نظر آتی ہے، میٹا واچ میں ڈسپلے پر نوچ میں ایک کیمرا موجود ہے۔

    ایپ ڈویلپر اسٹیو موسر نے یہ تصویر کمپنی کی اس ایپ میں دریافت کی جو رے بین اسٹوریز اے آر سن گلاسز کو کنٹرول کرنے کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔ اس سے یہ عندیہ بھی ملتا ہے کہ اسی ایپ کو مستقبل میں یہ نئی اسمارٹ واچ کنٹرول کرنے کے لیے بھی استعمال ہوسکے گی۔

    راؤنڈ کارنر اور ایک کیمرے کے علاوہ یہ اسمارٹ واچ اسٹین لیس اسٹیل کیسنگ اور ڈی اٹیچ ایبل اسٹریپ سے لیس نظر آتی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق ایپ کے کوڈ سے عندیہ ملا ہے کہ اس ڈیوائس کو میلان کا نام دیا جاسکتا ہے، جس سے ویڈیوز اور تصاویر لی جاسکیں گی جن کو کسی فون میں ڈاؤن لوڈ کیا جاسکے گا۔

    بلومبرگ نے بتایا کہ میٹا کو توقع ہے کہ ایک اسمارٹ واچ 2022 تک متعارف کرائی جاسکتی ہے مگر ابھی سب کچھ طے نہیں ہوسکا ہے۔

    مختلف رپورٹس کے مطابق فیس بک کی سرپرست کمپنی کی جانب سے پہلے ہی پراڈکٹ کی 3 جنریشن پر کام کیا جارہا ہے جن کو مختلف اوقات میں ریلیز کیا جائے گا۔

    ابھی یہ بھی واضح نہیں کہ لیک تصویر ان میں سے کسی ایک اسمارٹ واچ کی ہے یا اسے لانچ بھی کیا جائے گا یا نہیں۔

  • اسمارٹ واچز کووڈ 19 کی تشخیص کرنے میں مددگار

    اسمارٹ واچز کووڈ 19 کی تشخیص کرنے میں مددگار

    کووڈ 19 کی تشخیص کرنے کے نئے نئے طریقے سامنے آرہے ہیں، اب حال ہی میں ماہرین نے دریافت کیا ہے کہ اسمارٹ واچز بھی کووڈ 19 کی قبل از وقت تشخیص کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتے ہیں۔

    حال ہی میں سامنے آنے والی طبی تحقیق کے مطابق اسمارٹ واچز اور فٹنس ٹریکرز ممکنہ طور پر کووڈ 19 کی جلد تشخیص میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔

    امریکا کے ماؤنٹ سینائی کی ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ایپل واچ صارف کے دل کی دھڑکن کی رفتار میں معمولی تبدیلیوں کو شناخت کر کے کرونا وائرس کا عندیہ بیماری ظاہر ہونے سے ایک ہفتہ قبل دے سکتی ہے۔

    ایک کمپنی نے تو کووڈ 19 کی تشخیص کرنے والے ایک کاسٹیوم ویئرایبل ڈیوائس کو بھی تیار کیا ہے۔ ان سب کی مدد سے بغیر علامات والے مریضوں کو بیماری آگے بڑھانے سے روکا جاسکتا ہے۔

    ماؤنٹ سینائی کی تحقیق میں 298 طبی ورکرز کے ایک گروپ کو شامل کر کے ان کا جائزہ 29 اپریل سے 29 ستمبر 2020 تک لیا گیا۔ ان افراد کو ایپل واچز پہنائی گئی تھیں، جن میں ایسی خصوصی ایپس موجود تھیں جو دل کی دھڑکن میں تبدیلیوں کی جانچ کرسکتی تھیں۔

    محققین نے بتایا کہ ایپل واچز سے ایسے افراد کی دھڑکنوں کی رفتار میں نمایاں تبدیلیاں دریافت ہوئیں جن میں ایک ہفتے بعد پی سی آر ٹیسٹ سے کووڈ 19 کی تشخیص ہوئی۔

    اس سے ملتی جلتی ایک تحقیق امریکا کی اسٹینڈ فورڈ یونیورسٹی کی جانب سے بھی کی گئی جس میں رضا کاروں کو گرامین، فٹ بٹ، ایپل اور دیگر کمپنیوں کے متعدد ٹریکرز پہنائے گئے۔

    تحقیق میں کرونا وائرس سے متاثر ہونے والے 81 فیصد سے زائد مریضوں میں علامات ظاہر ہونے سے قبل کی دھڑکنوں کی رفتار میں تبدیلی کو اوسطاً ساڑھے 9 دن پہلے دریافت کیا گیا۔

    تحقیقی ٹیم کی قیادت کرنے والے رابرٹ پی ہرٹین کا کہنا ہے کہ لوگوں میں بیماری کا علم کئی دن پہلے ہونا کووڈ 19 کی وبا کی روک تھام کے لیے اہم پیشرفت ہے، یہ ٹیکنالوجی ہمیں نہ صرف نتائج کی پیشگوئی اور ٹریکنگ میں مدد فراہم کرتی ہے بلکہ ایسا بروقت دور رہ کر بھی ممکن ہوتا ہے۔

  • حیرت انگیز خوبیوں والی نئی اسمارٹ واچ

    حیرت انگیز خوبیوں والی نئی اسمارٹ واچ

    کراچی: (ویب ڈیسک) حیرت انگیزاسمارٹ واچ جس کی سکرین غائب ہو جائے۔

    امریکی کمپنی کائیروس نے ایک ایسی سمارٹ واچ متعارف کروادی ہے جس کی سمارٹ سکرین خفیہ رکھی گئی ہے اور یہ محض بوقت ضرور ت ہی ظاہر ہوتی ہے۔

    اس کا اسمارٹ فنکشن آن کرنے پراسی سکرین پر دیگرمعلومات بھی نظر آتی ہیں۔

    ایم ایس ڈبلیو 115 کہلانے والی اس سمارٹ واچ کی سکرین پر سمارٹ فون سے میسیج، ای میل، فیس بک میسنجزاورسوشل میڈیا نوٹیفکیشنز دیکھے جاسکتے ہیں۔

    اسے اسمارٹ فون یا ٹیبلٹ پی سی کے ریموٹ کنٹرول کے طور پر بھی استعمال کیا جاسکتا ہے جبکہ اس کے ذریعے تصاویر بھی لی جاسکتی ہیں۔

  • نئی ٹیکنالوجی سے آراستہ اسمارٹ واچ مارچ میں آرہی

    نئی ٹیکنالوجی سے آراستہ اسمارٹ واچ مارچ میں آرہی

    نیویارک : لوگوں کو ایپل کی جس اسمارٹ واچ کا انتظار ہے، وہ مارچ کے مہینے میں فروخت کےلئے پیش کی جارہی ہے، کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ٹم کُک نے ایپل کے سرمایہ کاروں کے ساتھ ہونے والی میٹنگ کے دوران اس کی فروخت کی تاریخ کا اعلان کیا۔

    واضح رہے کہ ایپل نے نئے سمارٹ فونز  اور  کی فروخت سے ریکارڈ منافع حاصل کرنے کیساتھ ساتھ چین میں بھی فروخت کا نیا ریکارڈ بنایا ہے اور اب کمپنی کی فروخت کے ساتھ کامیابی کے اس سفر کو مزید آگے بڑھانا چاہتی ہے۔

    ایک رپورٹ کے مطابق ایپل واچ کی بیٹری معتدل استعمال پر 19 گھنٹے تک لگا تار استعمال کی جاسکتی ہے اور یہ آ ئی پیڈ سے زیادہ بہتر ثابت ہونے والی ہے۔ ایپل واچ میں ایپل ایس ون پروسیسر استعمال کیا گیا ہے جو کہ آئی پوڈ کے برابر سمجھا جا سکتا ہے  ۔اس گھڑی کا ریزولیشن بہت زبر دست ہے اور آئی پیڈ بھی اس کے سامنے بیکار نظر آتا ہے اور سنگل چارج پر اسے 19 گھنٹے تک استعمال کیا سکتا ہے۔

    تاہم ایپل کی جانب سے بیٹر ی کو مزید طاقتور بنانے پر کام جاری ہے اور توقع ہے کہ یہ کام مارچ تک مکمل کرلیاجائے گا ۔349 ڈالرز کی یہ گھڑی خصوصی چب کی حامل ہے جو میموری سے لے کر اسکرین تک ڈرائیور سب کا خیال رکھے گی۔

    ایپل نے گزشتہ سال ستمبر میں ہی اس گھڑی کو تیار کرنے کا اعلان کر دیا ہے تاہم اب اس نے اسے فروخت کرنے کی تاریخ کا اعلان بھی کر دیا ہے۔