ایران کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اسرائیل کا غزہ پر فوجی قبضے کا منصوبہ فلسطینیوں کی نسل کشی کی نیت کو ظاہر کرتا ہے۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایران کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی کا کہنا ہے کہ ہم اسرائیل کے غزہ پر فوجی قبضے کے منصوبے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق ایران کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے کہا کہ یہ منصوبہ غزہ میں آبادی کی نقل مکانی کا باعث بنے گا۔
انہوں نے بین الاقوامی فوجداری عدالت اور بین الاقوامی عدالتِ انصاف پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ ادارے اسرائیل کے غزہ پر قبضے کے خطرے پر توجہ دیں۔
اُن کا مزید کہنا تھا کہ اقوام متحدہ اور دنیا بھر کے ممالک کی قانونی اور اخلاقی ذمہ داری ہے کہ وہ اسرائیل کی مسلط کردہ نسل کشی اور جرائم کو روکنے کے لیے کردار ادا کریں۔
اس سے قبل اپنے ایک بیان میں ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ لبنانی تنظیم حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کا منصوبہ ناکام ہو جائے گا، ہم حزب اللہ کے اپنے ہتھیار نہ ڈالنے کے موقف کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔
امریکی فوج کو خوش آمدید نہیں کہیں گے، میکسیکو نے واضح کردیا
سرکاری ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ تہران حزب اللہ کی حمایت کرتا ہے لیکن کسی بھی مداخلت کے بغیر۔
رپورٹس کے مطابق انہوں نے کہا کہ حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کی کوشش کوئی نیا معاملہ نہیں ہے، ماضی میں بھی ایسی کوششیں ہو چکی ہیں اور ان کی وجوہات سب پر عیاں ہیں، کیونکہ میدانِ جنگ میں مزاحمتی ہتھیاروں کی افادیت ثابت ہو چکی ہے۔