Tag: اسماعیل ہنیہ

  • اسماعیل ہنیہ کی شہادت کا بدلہ لیں گے، ایرانی صدر کا اعلان

    اسماعیل ہنیہ کی شہادت کا بدلہ لیں گے، ایرانی صدر کا اعلان

    تہران: حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ تہران میں اسرائیلی میزائل حملے میں شہید ہوگئے، حملے میں اسماعیل ہنیہ کے ساتھ ان کا ایک محافظ بھی شہید ہوا۔

    ایرانی سرکاری میڈیا کے مطابق ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی اسرائیلی حملے پر شہادت پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت کا بدلہ لیں گے۔

    ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے کہا ہے کہ بزدلانہ حملے کاحساب دینا پڑے گا، ایران اپنی علاقائی سالمیت اورعزت کا دفاع کریگا، دہشت گرد حملہ آور اپنے بزدلانہ اقدام پر پچھتاوا کریں گے۔

    ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ ایران قابل فخر ساتھی اسماعیل ہنیہ کی شہادت پر افسردہ ہے، کل اسماعیل ہنیہ کیساتھ فتح کانشان بلند کیا آج انہیں کندھوں پر اٹھانا پڑ رہا ہے، ایران اور فلسطین کے درمیان رشتہ پہلے سے زیادہ مضبوط ہوگا۔

    اس سے قبل حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت پر فلسطینی صدر محمود عباس کا اہم بیان سامنے آیا ہے۔

    فلسطینی صدر محمود عباس نے اسماعیل ہنیہ کے قتل کی مذمت کی ہے، انہوں نے کہا کہ اسماعیل ہنیہ کا قتل بزدلانہ عمل ہے۔

    فلسطینی صدر محمود عباس نے کہا کہ اسماعیل ہنیہ کا قتل خطرناک پیشرفت ہے، دوسری جانب فلسطینی تنظیموں نے مغربی کنارے میں ہڑتال اور بڑے پیمانے پر مظاہروں کی کال دیدی۔

    حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو ایران میں شہید کردیا گیا

    اس حوالے سے ایرانی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسماعیل ہنیہ کو شمالی تہران میں میزائل حملے میں نشانہ بنایا گیا، حماس رہنما کو رات کے 2 بجے نشانہ بنایا گیا، ہنیہ تہران میں سابق فوجیوں کے خصوصی ہیڈ کوارٹر میں مقیم تھے۔

  • اسرائیل کے لئے خوف کی علامت، اسماعیل ہنیہ کون تھے؟

    اسرائیل کے لئے خوف کی علامت، اسماعیل ہنیہ کون تھے؟

    حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ فلسطینیوں کے ان رہنماؤں کی فہرست میں شامل تھے جو دلیری اور شجاعت کے باعث عوام میں بہت مقبول تھے۔

    اسماعیل ہنیہ کی ساری زندگی فلسطین پر اسرائیلی قبضے کے خلاف جدوجہد کرتے ہوئے ہی گزری، کبھی کوئی ایسا موقع نہیں آیا جس میں ان کے قدم ڈگمگائے ہوں۔

    حماس رہنماء اسماعیل ہنیہ غزہ کے ایک پناہ گزین کیمپ میں پیدا ہوئے تھے، 1980 کی دہائی کے آخر میں حماس شامل ہوگئے، اپنی قائدانہ صلاحیتیوں کے باعث جلد حماس میں ایک اہم مقام حاصل کرلیا اور حماس کے بانی اور روحانی پیشوا شیخ احمد یاسین کے قریبی ساتھیوں میں شامل ہوگئے۔

    حماس رہنماء اسماعیل ہنیہ نے 1980 اور 1990 کی دہائیوں میں اسرائیلی جیلوں کی اذیتوں کا بھی سامنا کیا، 2006 کے قانون ساز انتخابات میں حماس کی جیت کے بعد وہ فلسطینی اتھارٹی کی حکومت کے وزیر اعظم بن گئے تھے، لیکن کچھ ہی عرصے کے بعد 2007 میں صدر محمود عباس نے ان کو عہدے سے ہٹادیا تھا۔

    اسماعیل ہنیہ کو 2017 میں حماس کے سیاسی شعبے کا سربراہ منتخب کردیا گیا تھا، ساتھ ہی امریکا کی جانب سے اسماعیل ہنیہ کو عالمی دہشت گرد قرار دے دیا گیا۔

    اسماعیل ہنیہ حماس کے ان رہنماؤں میں شامل تھے جن کے پورے خاندان نے فلسطین کی آزادی کی جنگ لڑی اور قربانیاں دیں، حال ہی میں ایک حملے میں ان کی بہن، 3 بیٹوں اور پوتے سمیت پورے خاندان کو شہادت نصیب ہوئی تھی۔

    اسماعیل ہنیہ کا حوصلہ حماس کے کارکنوں کے لیے مشعلِ راہ تھا۔ اُن کا اپنی تقریروں میں بھی یہی کہنا تھا کہ جو بھی ہو جائے ثابت قدم رہنا ہی اصل فتح ہے۔

    حماس رہنماء اسماعیل ہنیہ فلسطین حماس ہی نہیں بلکہ تمام مسلم دنیا میں اپنی ایک شناخت رکھتے تھے، انہوں نے کبھی بھی فلسطین کی آزادی پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا، یہی وجہ تھی کہ اسرائیل کی خواہش تھی کہ انہیں شہید کردیا جائے اور موقع ملتے ہیں اسرائیل نے انہیں شہید کردیا۔

    حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو ایران میں شہید کردیا گیا

    یاد رہے کہ حماس رہنماء اسماعیل ہنیہ ایرانی صدر کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے تہران پہنچے تھے، اسرائیلی فورسز کی جانب سے رات تقریباً 2 بجے تہران میں ان کی قیام گاہ پر حملہ کرکے انہیں ان کے محافظ سمیت شہید کردیا گیا۔

  • اسماعیل ہنیہ کا قتل ایران کیلئے بھی پیغام ہے، ترجمان اسلامک جہاد

    اسماعیل ہنیہ کا قتل ایران کیلئے بھی پیغام ہے، ترجمان اسلامک جہاد

    ترجمان اسلامک جہاد کا کہنا ہے کہ حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کا قتل صرف حماس نہیں بلکہ ایران کے لئے بھی ایک پیغام ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ترجمان اسلامک جہاد کا کہنا ہے کہ اسرائیل تباہی کے دہانے پر ہے اور اس قسم کا ردعمل الجھن کا ثبوت ہے۔

    ترجمان اسلامک جہاد کے مطابق ایران میں حملہ اسرائیل کے کسی بھی ہدف کوحاصل کرنے میں ناکامی کی عکاسی ہے، اسرائیل کو اپنی تاریخ میں پہلی بار اس طرح کی مزاحمت کا سامنا ہے۔

    واضح رہے کہ اسلامی جہاد حماس کا اتحادی ہے اور 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حملوں میں بھی حصہ لیا تھا۔

    دوسری جانب ایرانی پاسداران انقلاب نے حماس رہنماء اسماعیل ہنیہ کی شہادت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسماعیل ہنیہ کے قتل کی تحقیقات کر رہے ہیں۔

    اسماعیل ہنیہ کی شہادت، فلسطینی صدر کا اہم بیان آگیا

    ایرانی پاسداران انقلا ب کے مطابق غزہ میں اسرائیلی فورسز پہلے ہی اسماعیل ہنیہ کے اہلخانہ کونشانہ بنا چکی ہیں، اسماعیل ہنیہ کے بھائی، بہن، پوتے، نواسی اسرائیلی بمباری میں شہید ہوچکے تھے۔

  • اسماعیل ہنیہ کا قتل،  حماس کا بدلہ لینے کا اعلان

    اسماعیل ہنیہ کا قتل، حماس کا بدلہ لینے کا اعلان

    غزہ : حماس نے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے قتل کا بدلہ لینے کا اعلان کردیا اور کہا قتل کی سزا دی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق حماس کے ترجمان حماس موسیٰ ابو مرزو کی جانب سے بیان میں کہا گیا کہ اسماعیل ہنیہ کا قتل بزدلانہ کارروائی ہے، سیاسی سربراہ کے قتل کابدلہ لیا جائے گا۔

    ترجمان حماس سمیع ابو زہری نے بھی سیاسی سربراہ کے قتل کو ایک بزدلانہ فعل قرار دیتے ہوئے کہا کہ سربراہ کے قتل کی سزا دی جائے گی۔

    سمیع ابو زہری کا کہنا تھا کہ سربراہ کا قتل جارحیت میں اضافہ ہے لیکن ان پر حملہ کر کے دشمن اپنے مقاصد کو حاصل نہیں کرسکےگا۔

    ترجمان نے مزید کہا کہ حماس یروشلم کو آزاد کرانے کے لیے کھلی جنگ کرنے کیلئے تیار ہے اور مقبوضہ بیت المقدس کی آزادی کیلئے ہر قیمت ادا کرنے کیلئے تیار ہیں۔

    یاد رہے حماس کے سربراہ کو ایران کے شہر تہران میں شہید کر دیا گیا۔

    ایرانی ٹی وی کے مطابق ان کی رہائش گاہ کو علی الصبح نشانہ بنایا گیا، حملے میں ان کا ایک محافظ بھی شہید ہوا۔

    حماس نے سربراہ کی شہادت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے ان کے سربراہ اسرائیلی حملے میں شہید ہوئے، وہ ان دنوں ایران کے صدرکی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لئے ایران میں مقیم تھے۔

    واضح رہے غزہ جنگ کے دوران حماس کے سربراہ کے خاندان کے درجنوں افراد شہید ہوچکے ہیں، جن میں انکے بھائی بیٹے بہو پوتے پوتیاں بھی شامل ہیں۔

  • اسماعیل ہنیہ کی شہادت، اسرائیلی فوج کا تبصرے سے انکار

    اسماعیل ہنیہ کی شہادت، اسرائیلی فوج کا تبصرے سے انکار

    حماس کے سیاسی رہنما اسماعیل ہنیہ کی ایران کے شہر تہران میں شہادت پر اسرائیلی فوج نے تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کا کہنا ہے وہ غیر ملکی میڈیا کی رپورٹس کا جواب نہیں دیتے۔

    واضح رہے کہ اسماعیل ہنیہ کو ایرانی صدر کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے بعد تہران میں ان کی رہائش گاہ پر اسرائیلی حملے میں شہید کردیا گیا ہے۔

    حماس رہنماء اسماعیل ہنیہ 1980 کی دہائی کے آخر میں حماس میں شامل ہوئے اور اس کے بعد طویل عرصے سے حماس کے سینئر رہنما تھے۔

    ایرانی سرکاری ٹی وی کے مطابق غزہ جنگ کے دوران اسماعیل ہنیہ کے خاندان کے درجنوں افراد جام شہادت نوش کرچکے ہیں۔

    حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو تہران میں ان کی قیام گاہ پر نشانہ بنایا گیا، ایران نے اسماعیل ہنیہ پر قاتلانہ حملے کی تحقیقات جلد سامنے لانے کا اعلان کردیا ہے۔

    اسماعیل ہنیہ کی شہادت، پاسداران انقلاب کا اہم بیان

    حماس کے اعلامیہ کے مطابق حماس نے اسماعیل ہنیہ کے شہید ہونے کی تصدیق کردی ہے، حماس کا کہنا ہے کہ اسماعیل ہنیہ کواسرائیلی ایجنٹوں نے نشانہ بنایا ہے۔

  • اسماعیل ہنیہ کی شہادت، پاسداران انقلاب کا اہم بیان

    اسماعیل ہنیہ کی شہادت، پاسداران انقلاب کا اہم بیان

    تہران: ایرانی پاسداران انقلاب نے حماس رہنماء اسماعیل ہنیہ کی شہادت کی تصدیق کردی، بیان میں کہا گیا ہے کہ اسماعیل ہنیہ کے قتل کی تحقیقات کر رہے ہیں۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایرانی پاسداران انقلا ب کا کہنا ہے کہ حماس کے پولیٹیکل بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو ایران میں شہید کیا گیا ہے، اسماعیل ہنیہ کے قتل کی تحقیقات کر رہے ہیں۔

    ایرانی پاسداران انقلا ب کے مطابق غزہ میں اسرائیلی فورسز پہلے ہی اسماعیل ہنیہ کے اہلخانہ کونشانہ بنا چکی ہیں، اسماعیل ہنیہ کے بھائی، بہن، پوتے، نواسی اسرائیلی بمباری میں شہید ہوچکے تھے۔

    واضح رہے کہ حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو ایران کے دارالحکومت تہران میں شہید کردیا گیا۔

    اسماعیل ہنیہ ایرانی صدر کی تقریب حلف برداری میں شرکت کیلئے تہران گئے تھے، حملے میں اسماعیل ہنیہ کا ایک محافظ بھی شہید ہوا۔

    ایرانی سرکاری ٹی وی کے مطابق غزہ جنگ کے دوران اسماعیل ہنیہ کے خاندان کے درجنوں افراد جام شہادت نوش کرچکے ہیں۔

    ایرانی سرکاری ٹی وی کے مطابق حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو تہران میں ان کی قیام گاہ پر نشانہ بنایا گیا، ایران نے اسماعیل ہنیہ پر قاتلانہ حملے کی تحقیقات جلد سامنے لانے کا اعلان کردیا ہے۔

    حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو ایران میں شہید کردیا گیا

    حماس کے اعلامیہ کے مطابق حماس نے اسماعیل ہنیہ کے شہید ہونے کی تصدیق کردی ہے، حماس کا کہنا ہے کہ اسماعیل ہنیہ کواسرائیلی ایجنٹوں نے نشانہ بنایا ہے۔

  • حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو ایران میں شہید کردیا گیا

    حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو ایران میں شہید کردیا گیا

    تہران: حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو ایران کے دارالحکومت تہران میں شہید کردیا گیا۔

    ایرانی خبرایجنسی کے مطابق حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو ایران میں شہید کردیا گیا ہے، اسماعیل ہنیہ ایرانی صدر کی تقریب حلف برداری میں شرکت کیلئے تہران گئے تھے، حملے میں اسماعیل ہنیہ کا ایک محافظ بھی شہید ہوا ہے۔

    ایرانی سرکاری ٹی وی کے مطابق غزہ جنگ کے دوران اسماعیل ہنیہ کے خاندان کے درجنوں افراد جام شہادت نوش کرچکے ہیں۔

    حماس رہنما اسماعیل ہنیہ پر حملے کی تفصیلات سامنے آگئی ہیں، حماس رہنما کو دوسرے ملک سے داغے گئے میزائل سے ان کی قیام پر نشانہ بنایا گیا۔

    ایرانی میڈیا نے حماس رہنما اسماعیل ہنیہ پر حملے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ حماس رہنما کو شمالی تہران میں میزائل حملے میں نشانہ بنایاگیا، اسماعیل ہنیہ کو رات کے 2 بجے نشانہ بنایا گیا۔

    ایرانی میڈیا کا کہنا تھا کہ ہنیہ تہران میں سابق فوجیوں کےخصوصی ہیڈ کوارٹر میں مقیم تھے، حماس رہنما کو دوسرے ملک سے داغے گئے میزائل سے نشانہ بنایا گیا۔

    حماس کے اعلامیہ کے مطابق حماس نے اسماعیل ہنیہ کے شہید ہونے کی تصدیق کردی ہے، حماس کا کہنا ہے کہ اسماعیل ہنیہ کواسرائیلی ایجنٹوں نے نشانہ بنایا ہے۔

    نیتن یاہو کا انجام بھی ہٹلر جیسا ہوگا: ترکی

    دوسری جانب فلسطینی صدر محمود عباس نے اسماعیل ہنیہ کے قتل کی مذمت کی ہے، انہوں نے کہا کہ اسماعیل ہنیہ کا قتل بزدلانہ عمل ہے۔

    فلسطینی صدر محمود عباس نے کہا کہ اسماعیل ہنیہ کا قتل خطرناک پیشرفت ہے، جبکہ فلسطینی تنظیموں نے مغربی کنارے میں ہڑتال اور بڑے پیمانے پر مظاہروں کی کال دیدی ہے۔

  • ابراہیم رئیسی نے اسماعیل ہنیہ سے آخری ملاقات میں کیا کہا تھا؟

    ابراہیم رئیسی نے اسماعیل ہنیہ سے آخری ملاقات میں کیا کہا تھا؟

    ہیلی کاپٹر حادثے میں شہید ہونے والے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی نماز جنازہ میں شرکت کے موقع پر حماس رہنماء اسماعیل ہنیہ نے کہا کہ فلسطینی اور غزہ کے عوام کی جانب سے تہران آیا ہوں تاکہ ایرانی عوام کو تعزیت پیش کرسکوں۔

    ایرانی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسماعیل ہنیہ کا کہنا تھا کہ ماہ رمضان میں شہید صدر کے ساتھ تہران میں ملاقات ہوئی تھی جس میں انہوں نے فلسطین کے لئے ایران کی ہمہ جہت حمایت کا اعادہ کیا تھا۔

    حماس رہنما نے کہا کہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے ملاقات کے دوران کہا تھا کہ فلسطین عالم اسلام کا مسئلہ ہے اور امت مسلمہ کو اس کے حوالے اپنی ذمہ داری ادا کرنا چاہئے تاکہ فلسطینی عوام اور مقدس سرزمین کو آزاد کرسکے۔

    انہوں نے کہا کہ شہید صدر رئیسی نے فلسطینی جدوجہد کو عالم اسلام کا محاذ قرار دیا تھا اور طوفان الاقصی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس کی وجہ سے صہیونی حکومت کی بنیادیں متزلزل ہوگئی ہیں۔

    حماس رہنما اسماعیل ہنیہ نے اطمینان کا اظہار کیا کہ ایران آئندہ بھی فلسطین کی حمایت جاری رکھے گا تاکہ بیت المقدس کو آزاد کرکے توحید کا پرچم لہرایا جاسکے۔

    تہران میں ایرانی صدر کی نماز جنازہ ادا کردی گئی، ہزاروں افراد کی شرکت

    واضح رہے کہ ہیلی کاپٹر حادثے میں زندگی کی بازی ہارنے والے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور دیگر حکام کی نماز جنازہ ادا کردی گئی ہے، جس میں ہزاروں افراد شریک ہوئے۔

    تہران میں ایرانی صدر ابراہیم رئیسی، وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان اور دیگر کی نماز جنازہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے پڑھائی۔

  • غزہ جنگ بندی مذاکرات کے لیے اسماعیل ہنیہ مصر جائیں گے

    غزہ جنگ بندی مذاکرات کے لیے اسماعیل ہنیہ مصر جائیں گے

    غزہ میں جنگ بندی مذاکرات کے لیے اسماعیل ہنیہ آج مصر جائیں گے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق غزہ میں جنگ بندی کے لیے کوششیں تیز کر دی گئی ہیں، آج حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ مصر جائیں گے، جہاں وہ جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے پر ثالثوں سے بات کریں گے۔

    اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ نے کہا ہے کہ اسرائیل یرغمالیوں کی رہائی کے لیے ایک اور فائر بندی اور اضافی انسانی امداد کے لیے تیار ہے۔ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ خفیہ ادارے موساد کے سربراہ کو یورپ کے دو دوروں پر بھیجا ہے تاکہ یرغمالیوں کو آزاد کرایا جا سکے۔

    حماس نے 2 اسرائیلی یرغمالیوں کی ویڈیو جاری کر دی

    ادھر یورپ میں سی آئی اے کے سربراہ نے قطری وزیر اعظم سے ملاقات کی ہے، جس میں فائر بندی اور غزہ میں قیدیوں کی رہائی پر بات کی گئی، برطانوی وزیر خارجہ بھی آج مصر جائیں گے۔