Tag: اسموگ

  • لاہور میں اسموگ کی کیفیت برقرار ، فضائی آلودگی انڈیکس میں بدستور سر فہرست

    لاہور میں اسموگ کی کیفیت برقرار ، فضائی آلودگی انڈیکس میں بدستور سر فہرست

    لاہور : صوبائی دارلحکومت لاہور میں اسموگ کی کیفیت برقرارہے اور فضائی آلودگی انڈیکس بدستور سر فہرست ہے تاہم حدِنگاہ میں کمی کے باعث موٹروے کے مختلف سیکشنزٹریفک کے لئے بند ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق لاہورسمیت پنجاب کے کئی شہروں پر اسموگ کا راج برقرار ہے اور لاہور دنیا بھر میں آلودہ ترین شہروں میں پھرسرفہرست ہے، جہاں ایئرکوالٹی انڈیکس 780ریکارڈ کیا گیا۔

    ملتان 777 پوائنٹس کیساتھ دوسرے، راولپنڈی 312 پوائنٹس کیساتھ تیسرے ، اسلام آباد 268 پوائنٹس کیساتھ چوتھے اور پشاور210پوائنٹس کیساتھ پانچویں نمبر پر
    ہے۔

    شدید دھند اور اسموگ کی وجہ سے حدِنگاہ میں کمی کے باعث موٹروے کے مختلف سیکشنز بھی ٹریفک کے لئے بند کردیئے گئے۔

    ترجمان موٹر وے کے مطابق لاہور اسلام آباد موٹر وے ایم ٹو، لاہور سیالکوٹ موٹر وے، موٹر وے ایم تھری لاہور سے درخانہ تک، موٹر وے ایم فور پنڈی بھٹیاں سے ملتان تک اور موٹر وے ایم فائیو ملتان سے سکھر تک بند ہیں۔

    گذشتہ روز لاہور میں اسموگ کے متعلق ٹیکینیکل رپورٹ میں اصل وجہ گاڑیوں کے دھویں کو قرار دیا گیا تھا۔

    سرکاری ذرائع کا کہنا تھا کہ تراسی فیصد اسموگ گاڑیوں کی دھویں کی وجہ سے پھیلی، محکمہ ماحولیات کی جانب سےغفلت برتنےوالوں کی نشاندہی نہیں کی جارہی ہے۔

    ذرائع کے مطابق مشرق سے آنے والی ہواؤں کا معاملہ بھی محکمے کی ناکامی کو چھپانے کے لیے کیا گیا،چند روز قبل وزیراعلی مریم نواز نےاعلیٰ سطح کی میٹنگ میں اسموگ پربرہمی کا اظہارکیا، وزیراعلیٰ نے کہا محکمہ تویہی رپورٹ کرتارہا ہے کہ اسموگ کوروکنے کے اقدامات ہوگئے۔

    اس کے علاوہ فصلوں کو جلانے سے پانچ فیصد اور فیکٹریوں کے دھویں سے چار فیصد جبکہ کنسٹرکشن اور مائننگ سے بھی اسموگ بڑھی۔

  • اسموگ کے باعث لاہور میں کن امراض نے زور پکڑ لیا؟

    اسموگ کے باعث لاہور میں کن امراض نے زور پکڑ لیا؟

    لاہور: اسموگ کے باعث لاہور شہر میں فضائی آلودگی سے انفلوئنزا اور وائرل انفیکشن سے شہری متاثر ہونے لگے ہیں، اور اسپتالوں میں خشک کھانسی، سانس میں دشواری کے مریضوں میں اضافہ ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں اسموگ کی وجہ سے ایک طرف بچوں میں نمونیہ، چیسٹ انفیکشن، اور خشک کھانسی میں اضافہ ہوا ہے، دوسری طرف شہری آنکھوں میں جلن اور جلدی امراض میں مبتلا ہونے لگے ہیں، عارضہ قلب اور دمہ کے مریض بھی آلودگی سے متاثر ہونے لگے ہیں۔

    گزشتہ روز 6 بڑے سرکاری اسپتالوں میں اب تک 15 ہزار سے زائد مریض رپورٹ ہو چکے ہیں، میو اسپتال میں 24 گھنٹوں میں 4 ہزار سے زائد مریض رپورٹ ہوئے، جناح اسپتال کی ایمرجنسی میں 3500، گنگارام اسپتال میں 3000 مریض رپورٹ ہوئے۔ لاہور کے چلڈرن اسپتال میں 2 ہزار سے زائد بچے رپورٹ ہوئے، سروسز اسپتال اور جنرل اسپتال میں بھی سیکڑوں مریض رپورٹ ہوئے ہیں۔

    پروفیسر آف کریٹیکل کیئر پروفیسر اشرف ضیا نے بتایا کہ اسموگ کے اثرات سے خصوصی بچے شدید متاثر ہو رہے ہیں، لاہور میں اس وقت 10 سے زائد وائرل بیماریاں پھیلی ہوئی ہیں، نمونیہ، چیسٹ انفیکشن، پیٹ کی بیماریاں، اور وائرل انفیکشن ان میں سر فہرست ہیں۔

    پروفیسر اشرف ضیا کے مطابق خصوصی بچوں کو پروٹین غذا، وٹامنز، ڈرائی فروٹ کا استعمال کرایا جائے، اور ماسک کے استعمال کو ہر صورت یقینی بنائیں۔

    طبی ماہرین کا ان حالات میں مشورہ ہے کہ سانس میں دشواری کے مریض گھروں سے باہر نہ جائیں، پھیپھڑوں اور دمہ کے مریضوں کو خاص احتیاط برتنے کی ضرورت ہے، طبی ماہرین نے اس سے بھی خبردار کیا ہے کہ اسموگ سے جلدی امراض میں اضافہ اور آنکھیں متاثر ہو رہی ہیں۔

  • لاہور دنیا کے آلودہ شہروں میں آج بھی سرِفہرست، معمولات زندگی بری طرح متاثر

    لاہور دنیا کے آلودہ شہروں میں آج بھی سرِفہرست، معمولات زندگی بری طرح متاثر

    لاہور : صوبائی دارلحکومت لاہور بدترین فضائی آلودگی کا شکار ہیں اور آلودہ شہروں میں آج بھی سرفہرست ہے جس سے لوگوں کو سانس لینے میں شدید مشکلات ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب میں اسموگ اوردھند اندھا دھند چھا گئی، فضائی معیار آج بھی انتہائی مضر صحت ہیں، جس سے معمولات زندگی شدید متاثر ہیں۔

    لاہور ملک کے آلودہ ترین شہروں میں سرفہرست ہے جبکہ ملتان آلودگی کے اعتبار سے دوسرے نمبر پر ہے۔

    لاہور کا ایئر کوالٹی انڈیکس 435 ،ملتان کا کوالٹی انڈیکس 324 ریکارڈ کیا گیا ہے جبکہ پشاور ،راولپنڈی اور اسلام آباد آج بھی آلودہ شہروں میں شامل ہیں، جہاں ائیرکوالٹی انڈکس دوسو سے اوپر ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    حد نگاہ کم ہونے سے موٹر وے کئی مقامات پر آج بھی بند کرنا پڑی ، ترجمان موٹرویز پولیس کے مطابق موٹروے ایم 2، ایم 3، ایم 4 اور ایم 5 سمیت دیگر شاہراہوں کو مختلف مقامات پر ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند کردیا گیا ہے۔

    اسموگ کی شدت میں اضافے سے نظام زندگی مفلوج ہوچکا ہے اور لوگ مختلف امراض کا شکار ہورہے ہیں۔

    چونیاں، حجرہ شاہ مقیم ، رینالہ خورد ، پتوکی ، پھول نگر اور الہ آباد میں شہریوں کو اسموگ اور دھند کے باعث مشکلات کا سامنا ہے۔

    دوسری جانب پولیس کی جانب سے مختلف اضلاع میں اسموگ کریک ڈاؤن کے دوران 86 مقدمات درج کرکے 13 افراد کو گرفتار کیا گیا۔

    ترجمان پنجاب کا کہنا تھا کہ 485 افراد کو 09 لاکھ روپے سے زائد جرمانے عائد کئے اور 36 افراد کو وارننگ جاری کی گئی۔

    ادھر مارکیٹس کو 8 بجے بند کروانے اور آؤٹ ڈور ڈائنگ پر پابندی کے حکم پر عملدرآمد کیلئے ضلعی انتظامیہ رات گئے تک متحرک رہی اور اب تک 46 خلاف ورزیوں پر 03 مقدمات کا اندراج، 05 چھوٹی دکانوں کو آخری وارننگز جبکہ 41 دکانیں سیل کی گئیں۔

    لاہور میں اسموگ کے مضر ترین اثرات کے پیش نظر ابتدائی طور پر اتوار سترہ نومبر تک بیرونی سرگرمیوں پر پابندی عائد ہے، تمام تجارتی مراکز ،دکانیں، بازار اور شاپنگ مالز رات آٹھ بجے بند ہوں گے، جبکہ ریسٹورنٹ ہال میں ان ڈور ڈائننگ پیر ، منگل اور بدھ رات 11 بجے تک کی جا سکتی ہے تاہم ٹیک اوے یعنی پارسل کے لئے رات ایک بجے تک اجازت ہے

  • اسموگ ایک کروڑ 10 لاکھ بچوں کیلئے سنگین خطرہ:  یونیسیف  نے خبردار کردیا

    اسموگ ایک کروڑ 10 لاکھ بچوں کیلئے سنگین خطرہ: یونیسیف نے خبردار کردیا

    لاہور: اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال یونیسیف نے اسموگ کو پنجاب کے ایک کروڑ دس لاکھ بچوں کیلئے سنگین خطرہ قراردے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال یونیسیف نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ لاہور اور کئی دیگر اضلاع میں گزشتہ ہفتے فضائی آلودگی نے ریکارڈ توڑ دیے، جو ڈبلیو ایچ او کے فضائی معیار کے رہنما اصولوں سے سو گنا زیادہ تھی۔

    پاکستان میں یونیسیف کے نمائندے عبداللہ فاضل کا کہنا تھا کہ یہ اسموگ اتنی شدید ہےکہ خلا سے بھی نظرآتی ہے۔

    عبداللہ فاضل نے کہا کہ میں چھوٹے بچوں کی فلاح و بہبود کے بارے میں انتہائی فکرمند ہوں، جو آلودہ ، زہریلی ہوا میں سانس لینے پر مجبور ہیں۔

    اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال کا کہنا تھا کہ اسموگ سے پنجاب میں تقریباً ایک کروڑ ساٹھ لاکھ بچوں کی تعلیم متاثر ہوئی ہے۔ بچوں کی صحت اور تعلیم کے حق کی حفاظت کی جانی چاہیے۔

    یونیسیف نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ ہر بچے کیلئے ان حقوق کو پورا کرے اور اسموگ میں کمی کیلئے ہنگامی اقدامات کرے کیونکہ اس سے بچے اور حاملہ خواتین پر تباہ کن اثرات مرتب ہوں گے۔

  • اسموگ سے اموات کا خدشہ  ، طبی ماہرین نے خطرے کی گھنٹی بجادی

    اسموگ سے اموات کا خدشہ ، طبی ماہرین نے خطرے کی گھنٹی بجادی

    لاہور : طبی ماہرین نے اسموگ سے اموات خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اے کیو آئی اسی طرح آلودہ رہا تو اوسطاً عمر 4 سال کم ہونے کا خطرہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہورمیں اسموگ شدت اختیار کرتی جا رہی ہے، بدترین فضائی آلودگی کے باعث لاہوریوں کی زندگیاں خطرے میں ہیں۔

    طبی ماہرین نے اس سال اسموگ کو زیادہ خطرناک قرار دیتے ہوئے کہنا ہے کہ اگر لاہور کا اے کیو آئی بدستور زیادہ رہا تو اوسطاً عمر 4 سال کم ہونے کے ساتھ اموات کا بھی خطرہ ہے۔

    پبلک ہیلتھ اسپیشلسٹ ڈاکٹر منیر ملک کا کہنا ہے کہ فضا میں زہریلے مادے، کیمیکلز و پارٹیکلز ہونے سے اسپتالوں میں ناک کان اور گلہ کے سینکڑوں مریضوں رپورٹ ہو رہے ہیں۔

    ڈاکٹر منیر ملک نے کہا کہ فضائی آلودگی کی وجہ سےپھیپھڑوں اور سانس کی بیماریاں پھیل رہی ہیں، سلفر اور کاربن کے باعث دل کی بیماریوں سمیت کینسر کی بیماری ہونے کا خطرہ ہے، دل اور سانس کے مریض گھروں سے نہ نکلیں۔

    انھوں نے فضائی آلودگی کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ  موجود زہریلی گیسوں کا 83 فیصد حصہ گاڑیوں کا دھواں ہے۔

  • تعلیمی اداروں میں 5 دن کی چھٹی !  اہم خبر آگئی

    تعلیمی اداروں میں 5 دن کی چھٹی ! اہم خبر آگئی

    لاہور : تعلیمی ادارے 5 دن کے لئے بند کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ، فیصلے کا اطلاق 13 نومبر سے 17 نومبر تک ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں بسنے والی اسموگ نے پنجاب کے مختلف شہروں میں اپنے پنجے گاڑ لئے ہیں۔

    پنجاب میں فضائی آلودگی میں ہوش ربا اضافے کے پیش نظر پنجاب حکومت نے مزید 5 ڈویژنز کے اسکولز اور کالجز بند کردیے۔

    اس حوالے سے محکمہ ماحولیات نے نوٹیفیکشن جاری کردیا، جس میں بتایا گیا ہے کہ سرگودھا اور راولپنڈی ڈویژنز، ڈیرہ غازی خان، بہاولپور، ساہیوال ڈویژنز کے تعلیمی ادارے بند کرنے کا حکم دیا ہے۔

    محکمہ ماحولیات کا کہنا تھا کہ نرسری سے بارہویں جماعت تک تعلیمی ادارے بند رہیں گے، فیصلے کا اطلاق 13 نومبر سے 17 نومبر تک ہوگا۔

    تمام تعلیمی اداروں کے ساتھ اکیڈمیز، ٹیوشن سینٹرز بھی بند رہیں گے تاہم گوجرانوالہ،لاہور، ملتان، فیصل آباد ڈویژنز میں بندش کا فیصلہ برقرار رہے گا۔

    خیال رہے پنجاب میں زہریلی اسموگ نے فضا دھند لا دی ہے اور آلودہ فضا میں سانس لینا محال ہوگیا، جس سے شہریوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔

    دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں آج بھی لاہور پہلے نمبر پر ہے جبکہ ملتان میں فضائی معیار آج بھی انتہائی مضر صحت ہے، ائیرکوالٹی انڈیکس 836 ریکارڈ کیا گیا۔

    یاد رہے لاہور میں اسموگ کے پیش نظر بیرونی سرگرمیوں پر پابندی عائد کردی گئی ہے، کھیلوں، نمائشوں اور تقریبات پر پابندی لگادی گئی ۔ نیٹ ریسٹورنٹس کی آؤٹ ڈور ڈائننگ پر بھی پابندی ہے جبکہ دکانیں اور شاپنگ مالز رات 8 بجے بند ہوں گے۔

  • لاہورمیں اسموگ اورفضائی آلودگی کیسے بڑھی؟ وجہ سامنے آگئی

    لاہورمیں اسموگ اورفضائی آلودگی کیسے بڑھی؟ وجہ سامنے آگئی

    لاہور : صوبائی دارلحکومت لاہور میں اسموگ اور فضائی آلودگی بڑھنے کی وجہ سامنے آگئی، گرین ماسٹر پلان میں نشاندہی ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہورمیں اسموگ اورفضائی آلودگی کیسے بڑھی؟ گرین ماسٹر پلان میں 6 مرکزی محرکات کی نشاندہی کرلی گئی۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ لاہور کوترقی کے نام پر کنکریٹ کا شہر بنایا گیا، گرین ایریاز کے مسلسل خاتمے نے لینڈ سرفیس ٹمپریچر میں اضافہ کیا جو لاہور ہیٹ آئی لینڈ بنا رہا ہے۔

    رپورٹ میں کہنا تھا کہ لاہورکے 33 اسکوائرکلومیٹر ایریاز پر انڈسٹریز رہائشی ایریاز کے قریب موجود ہیں ، 10 سالوں میں بکھری انڈسٹریز کو انڈسٹریل ایریاز منتقل نہ کیا تو ناقابل تلافی نقصان ہوسکتا ہے۔

    رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ بڑھتے درجہ حرارت کے باعث سرد موسم میں اربن ائیر کوالٹی کی صورتحال خراب ہے اور گاڑیوں کا دھواں، انڈسٹریل آلودگی گرین کور کی مسلسل کمی درجہ حرارت میں اضافے کا سبب ہے۔

    رپورٹ میں کہنا تھا کہ شہر کے نزدیک بنائی لینڈ فل سائٹس میتھین کی مقدارمیں اضافے کا سبب بن رہی ہیں، سائنٹیفک لینڈفل سائٹس کو شہر سے دور تعمیر کرنا ناگزیر ہے۔

    خیال رہے حکومتی اقدامات کے باوجود لاہور میں اسموگ کی صورتحال بہتر نہ ہوسکی، ایئرکوالٹی انڈیکس میں لاہور آج بھی دنیا کا آلودہ ترین شہر ہے جبکہ نئی دہلی دوسرے، ممبئی تیسرے، قاہرہ چوتھے اور ہنوئی پانچویں نمبر پر ہے۔

    لاہور میں اسموگ کے پیش نظر بیرونی سرگرمیوں پر پابندی عائد کردی گئی ہے جبکہ کھیلوں، نمائشوں اور تقریبات پر پابندی لگادی گئی ہے۔

    ریسٹورنٹس کی آؤٹ ڈور ڈائننگ پر بھی پابندی ہے جبکہ دکانیں اور شاپنگ مالز رات 8 بجے بند ہوں گے تاہم مذہبی اجتماعات کو استثنیٰ دیا گیا ہے۔

  • اسموگ: شاپنگ مالز اور کمرشل پلازوں کو ایئر پیوریفائر لگانے کی ہدایت جاری

    اسموگ: شاپنگ مالز اور کمرشل پلازوں کو ایئر پیوریفائر لگانے کی ہدایت جاری

    لاہور: حکومت پنجاب نے اسموگ سے نمٹنے کے لیے شاپنگ مالز اور کمرشل پلازوں کو ایئر پیوریفائر لگانے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسموگ کے باعث پاکستان کے آلودہ ترین شہروں میں لاہور سرفہرست آ گیا ہے، آلودگی میں ملتان کا دوسرا اور پشاور کا تیسرا نمبر ہے۔

    ڈی جی ماحولیات نے نوٹیفکیشن جاری کرے ہوئے ہدایت کی ہے کہ تمام شاپنگ مالز اور کمرشل پلازوں میں ایئر پیوریفائر لگائے جائیں۔ دوسری طرف گورنر پنجاب نے اسموگ کی بگڑتی صورت حال کے پیش نظر ایمرجنسی نافذ کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    گورنر پنجاب نے کہا کہ بیش تر اضلاع میں اسموگ بے قابو ہو چکی ہے، لوگ بیمار پڑ رہے ہیں، اس صورت حال سے نمٹنے کے لیے مارکیٹیں رات 8 بجے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، لیکن تاجر تسلیم نہیں کر رہے ہیں، اس لیے عارضی طور پر اسموگ کی روک تھام کے لیے ایمرجنسی نافذ کرنی چاہیے۔

    دھند کے باعث ٹھٹہ سمیت مختلف مقامات پر ٹریفک حادثات میں 8 افراد جاں بحق

    واضح رہے کہ پنجاب میں بدترین اسموگ کے باعث معمولات زندگی معطل ہیں، مشیر اطلاعات کے پی بیرسٹر سیف ایک بیان میں نواز شریف اور وزیر اعلیٰ مریم نواز پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس صورت حال میں باپ بیٹی کا جنیوا میں گھومنا پنجاب کے عوام کے ساتھ مذاق ہے۔

    پیپلز پارٹی کے رہنما حسن مرتضیٰ نے بھی پنجاب حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ تخت لاہور والے سیاسی کے بعد ماحولیاتی آلودگی پر بھی قابو پانے میں ناکام ہیں، حکمرانوں کو اپنے ہیلتھ سسٹم پر اعتبار نہیں، اسی لیے جنیوا گئے ہیں۔

  • لاہور کا ایئر کوالٹی انڈیکس خطرناک ترین حد تک جا پہنچا

    لاہور کا ایئر کوالٹی انڈیکس خطرناک ترین حد تک جا پہنچا

    لاہور : صوبائی دارلحکومت کا ایئرکوالٹی انڈیکس خطرناک ترین حدتک جا پہنچا اور فضائی آلودگی کے اعتبار سے دنیا بھرمیں پہلے نمبر پر برقرار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں فضائی آلودگی کیلئے حکومت کی کاوشیں تاحال کارگر ثابت نہ ہوئیں، ملک بھر میں اسموگ سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا شہر لاہور ہے جہاں کا ایئر کوالٹی انڈیکس گزشتہ کئی دنوں سے خطرناک ترین حد کو پہنچا ہوا ہے۔

    صوبائی دارلحکومت کا ایئر کوالٹی انڈیکس خطرناک ترین حد تک پہنچ گیا اور 586 ایئر کوالٹی انڈیکس کے ساتھ دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں آج بھی سر فہرست ہیں جبکہ بھارت کا شہر دہلی تین سو چھیاسی ایئرکوالٹی انڈیکس کےساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔

    موسمیاتی ماہرین کے مطابق بھارتی آلودہ ہواوں سے لاہور میں معمول کا قدرتی فضائی بہاؤ رک گیا ہے۔جس کے باعث لاہور میں اسموگ کی صورتحال مزید پیچیدہ ہوگئی ہے

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ شہر میں ہوا کی رفتار نا ہونے کے برابر ہے، جب تک ہوا کی رفتار میں تیزی اور ہواؤں کا رخ تبدیل یا بارش نہیں ہوتی، جس کے باعث شہری اسی طرح مختلف بیماریوں کا شکار ہورہے ہیں۔

    اسموگ کے باعث شہریوں کو سانس لینے میں دشواری اور بیماریوں کا سامنا ہے،، ۔ شہری ناک ، کان ،گلے سمیت سانس کی بیماریوں میں مبتلا ہیں، طبی ماہرین نے شہریوں کو ماسک لگاکر گھر سے نکلنے کا مشورہ دیا ہے۔

    پنجاب کے متاثرہ اضلاع میں ہائرسیکنڈری تک تعلیمی ادارے سترہ نومبر تک بند کردیئے ہیں ، لاہور، شیخوپورہ، قصور، ننکانہ صاحب، گوجرانوالہ، گجرات، حافظ آباد، منڈی بہاؤالدین اور سیالکوٹ شامل۔۔ نارووال، فیصل آباد، چنیوٹ، جھنگ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، ملتان، لودھراں، وہاڑی، خانیوال میں بھی اسکول بند رہیں گے۔

  • بھارتی ہواؤں کا رخ پاکستان کی طرف،  اسموگ سے متعلق ریڈ الرٹ جاری

    بھارتی ہواؤں کا رخ پاکستان کی طرف، اسموگ سے متعلق ریڈ الرٹ جاری

    لاہور : صوبائی دارلحکومت لاہور میں اسموگ کے باعث ریڈ الرٹ جاری کر دیا، جس میں کہا کہ آئندہ چوبیس گھنٹوں میں بھارتی ہواؤں کا رخ پاکستان کی طرف ہو گا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی فضا بدستور آلودہ اور مضر صحت ہے، باغوں کے شہر نے آلودگی میں آج بھی دنیا بھر کے شہروں کو پیچھے چھوڑ دیا۔

    دنیا کے بڑے آ آلودہ ترین شہروں میں لاہور کا پہلا نمبر ہے، جہاں ایئر کوالٹی انڈیکس چھ سو نو ریکارڈ کیا گیا۔

    لاہور میں اسموگ کے نئے اسپیل کے خطرے کے پیش نظر محکمہ ماحولیات نے نیا ریڈالرٹ جاری کردیا۔

    محکمہ موسمیات نے بتایا ہے کہ آئندہ چوبیس گھنٹوں میں بھارتی ہواؤں کا رخ پاکستان کی طرف ہوگا، جس کے باعث شہر کا ائیرکوالٹی انڈیکس ایک بار پھر شدید متاثرہوگا۔

    لاہور کی آلودہ فضا میں سانس لینے والوں کو بہت مشکل کا سامنا ہے، ماہرین نے شہریوں کو بلا ضرورت گھر سے نہ نکلنے اور ماسک لازمی استعمال کرنے کا مشورہ دیا ہے۔

    سیکرٹری تحفظ ماحول نے بتایا ہے کہ بھارت سے آلودہ ہوا کا دباؤ لاہور کی جانب موجود ہیں،آلودہ ہوا کے باعث شہر میں اسموگ میں اضافہ ہوا، جس سے ائیرکوالٹی انڈیکس بھی غیرمعمولی حد تک بڑھا ہے۔

    سیکرٹری تحفظ ماحول کا کہنا تھا کہ 4 کلومیٹرفی گھنٹہ کی رفتار سے مشرقی ہوائیں لاہور کی طرف چل رہی ہیں، کسانوں سے اپیل ہے کہ مونجی مت جلائیں، ماسک کا استعمال اوراحتیاطی تدابیر اپنائےرکھیں ساتھ ہی گھروں کے دروازے اورکھڑکیاں بند رکھیں۔

    ملتان میں فضائی معیار آج بھی انتہائی مضر صحت ہے ، ملک کے آلودہ ترین شہروں میں لاہور کے بعد ملتان دوسرے نمبر پر ہے، جہاں پارٹیکیولیٹ میٹرز کی تعداد پانچ سو انہتر تک پہنچ گئی جبکہ پشاور تیسرے،ہری پور چوتھے،اسلام آباد پانچویں ، راولپنڈی چھٹے اور کراچی ساتویں نمبر پر ہے۔

    بھارت کا شہر دہلی چارسو آٹھ اے کیو آئی کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔