Tag: اسمگلنگ کی روک تھام

  • افغان ٹرانزٹ ٹریڈ : حکومت پاکستان کا اہم فیصلہ

    افغان ٹرانزٹ ٹریڈ : حکومت پاکستان کا اہم فیصلہ

    اسلام آباد : حکومت نے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے تحت افغانستان درآمد کی جانے والی بعض کمرشل اشیاء پر 10 فیصد پراسیسنگ فیس عائد کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں اشیاء کی غیر قانونی آمد کو روکنے کے لیے اہم اقدام اٹھاتے ہوئے حکومت نے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے کے تحت درآمد کی جانے والی اشیا پر 10 فیصد پراسیسنگ فیس عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد اسمگلنگ کی روک تھام اور باقاعدہ ٹیکس عائد کرنا ہے۔

    یہ فیصلہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب حکومت نے پاکستان میں غیر قانونی طور پر رہائش پذیر تمام غیرملکی افراد بشمول 17 لاکھ 30 ہزار افغان شہریوں کو ملک چھوڑنے کا حکم اور ملک بدر کرنے کا انتباہ دے دیا ہے۔

    FBR

    ایف بی آر کی جانب سے اس حوالہ سے جاری کردہ ایس آر او کے مطابق افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے تحت افغانستان درآمد کی جانے والی کمرشل اشیاء کنفیکشنری، چاکلیٹ، فٹ وئیرز، میکینکل اینڈ الیکٹریکل مشینری، بلینکٹ اینڈ ہوم ٹیکسٹائلز اور گارمنٹس پر ان اشیاء کی قدرکے مطابق 10 فیصد پراسیسنگ فیس عائد کردی گئی ہے۔

    نوٹیفیکشن کے اجراء سے قبل افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے تحت ڈکلئیر اشیاء پر اس نوٹیفیکشن کا اطلاق نہیں ہوگا۔

    علاوہ ازیں کسٹمز ایکٹ کے دائرہ کار کو افغانستان، بھارت اور ایران کی سرحدوں کے قریب پانچ کلومیٹر سے بڑھا کر دس کلومیٹر اور بلوچستان کے مخصوص اضلاع کے قریب 50 کلومیٹر تک بڑھا دیا گیا ہے۔

  • اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے کراچی پولیس اورکسٹم کا مل کام کرنے کا فیصلہ

    اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے کراچی پولیس اورکسٹم کا مل کام کرنے کا فیصلہ

    کراچی: شہر قائد میں اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے کسٹم حکام اور پولیس مل کر کام کرنےکا فیصلہ کرلیا ہے، کسٹم حکام کی سفارش پر فوری فورس مہیا کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں غیرقانونی درآمد سامان کی روک تھام کےلیےنئی حکمت عملی تیار کرلی گئی ہے، شہرکےداخلی وخارجی راستوں پرناکہ بندی کا مزیدبڑھانےکافیصلہ کیا گیا ہے۔

    کسٹم اور پولیس حکام نے فیصلہ کیا ہے کہ کراچی کے داخلی مقامات یعنی گڈاپ،موچکو،ٹول پلازہ اور گھگھرپھاٹک پرمشترکہ کام کیاجائے گا۔ اس حوالے کراچی پولیس چیف نے احکامات جاری کردیے ہیں۔

    پولیس چیف کراچی غلام نبی میمن نے ہدایت کی ہے کہ کسٹم کی سفارش پرپولیس نفری فوری فراہم کی جائےگی،تمام ڈی آئی جیزاسمگل شدہ سامان کےخلاف کریک ڈاؤن کریں اور برآمد شدہ سامان کسٹم کےحوالےکریں گے۔

    انہوں نے اپنے ماتحت افسران کو جاری کردہ ہدایات میں یہ بھی کہا ہے کہ کارروائیوں کےحوالےسے پولیس افسران فوکل پرسن کوتحریری اطلاع دیں گے۔

    یاد رہے کہ پورٹ سٹی اور سب سے بڑے بین الاقوامی ہوائی اڈے کا حامل شہر ہونے کے سبب اسمگلروں کی توجہ خصوصی طورپر کراچی پر رہتی ہے ، اور کراچی از خود ایک بہت بڑی مارکیٹ ہے۔ ایران سے غیر قانونی طور پر آنے والا ڈیزل بھی کراچی میں ہی فروخت ہوتا ہے اور چمن بارڈر سے آنے والی اسمگلنگ کی اشیا فروخت کرنے والے کراچی میں فروخت کو ہی ترجیح دیتے ہیں۔

    یاد رہے کہ ملک بھر میں اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے ایف بی آر نے بھی خصوصی ٹیمیں تشکیل دے رکھیں ہیں اور یہ ٹیمیں شاپنگ پلازہ اور مقامی مارکیٹوں میں جا کر درآمدی سامان کی جانچ پڑتال گزشتہ ماہ سے شروع کرچکی ہیں ۔

    ما ہ اگست میں اس حوالے سے ایف بی آر کی جانب سے جاری کردہ نوٹی فکیشن میں کہا گیا کہ دکانوں پر چیکنگ کے دوران دکانداروں سے درآمدی اشیاء کے دستاویزات طلب کئے جائیں گے۔

  • وزیر اعظم کی زیر صدارت اجلاس، اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے اہم فیصلے

    وزیر اعظم کی زیر صدارت اجلاس، اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے اہم فیصلے

    اسلام آباد : حکومت نے اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے قوانین کو مزید مؤثر بنانے کا فیصلہ کرلیا،  وزیر اعظم عمران خان نے  اٹارنی جنرل کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اسمگلنگ کی روک تھام سے متعلق اجلاس ہوا، اجلاس میں وزیرخزانہ اسدعمر، وزیرمملکت داخلہ، مشیر ادارہ جاتی اصلاحات ودیگر نے شرکت کی۔

    اس موقع پر حوالہ ہنڈی کی روک تھام کے لئے قوانین میں ترامیم مزید مؤثر بنانے کا فیصلہ کیا گیا،وزیراعظم نے حوالہ ہنڈی کی روک تھام سے متعلق کمیٹی قائم کردی جو ایک ہفتے کے اندر سفارشات مرتب کرکے وزیراعظم کو پیش کرے گی۔

    اٹارنی جنرل کی سربراہی میں قائم کمیٹی میں کسٹم، اسٹیٹ بینک، ایف بی آر اور ایف آئی اے ارکان شامل ہوں گے۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ وزارت داخلہ انتظامی اقدامات پر اپنی سفارشات مرتب کرے۔