Tag: اسناد کی تقسیم

  • لاہور : تربیتی کورس مکمل کرنے والے خواجہ سراؤں میں اسناد کی تقسیم

    لاہور : تربیتی کورس مکمل کرنے والے خواجہ سراؤں میں اسناد کی تقسیم

    لاہور : خواجہ سراؤں کو معاشرے کا مفید حصہ بنانے کے لیے چار ماہ پہلے شروع کیے گئے اسکول کا پہلا بیج تیار ہوگیا، پاسنگ آؤٹ تقریب میں گلوکار ابرارالحق بھی شریک ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق الحمرا ہال لاہور میں مختصر مگر اہمیت کی حامل تقریب میں بیوٹیشن کوکنگ ڈرائیونگ اور دیگر کورسز کرنے والے خواجہ سراؤں میں اسناد تقسیم کی گئیں، وہ مستقبل میں ہنر مند شہری بننے کے خواب دیکھ رہے ہیں۔

    تقریب میں تحریک انصاف کے رہنما ابرارالحق اور بلا سود قرضہ دینے والی تنظیم اخوت کے سربراہ امجد ثاقب بھی شریک ہوئے اور خواجہ سراؤں کو بھرپور تعاون کی یقین دہانی کروائی۔

    کورسز کے دوران خواجہ سراؤں کو ان کے قانونی اور شہری حقوق بارے آگاہی بھی دی گئی، ملک میں حال ہی میں کی گئی مردم شماری کے مطابق پاکستان میں خواجہ سراؤں کی کُل تعداد دس ہزار چار سو اٹھارہ ہے۔

    انسانی حقوق سب کے لیے برابر ہیں اور معاشرے میں خواجہ سراؤں کے ساتھ امتیازی رویہ اپنایا جارہا ہے جس کے لیے معاشرے میں آگاہی پیدا کرنے کی ضرورت ہے، اس حقیقت کو ہم جھٹلا نہیں سکتے کہ خواجہ سرا بھی ہمارے معاشرے کا ایک اہم حصہ ہیں۔

    جب بھی کسی خاندان میں خواجہ سرا کی پیدائش ہوتی ہے تو اس کے ساتھ نہ صرف ماں باپ ،بہن بھائی بلکہ ارد گرد کے لوگ اسے قبول کرنے کے بجائے اس کا مذاق اڑاتے ہیں، ضروت اس امر کی ہے کہ سب سے پہلے تو ہمیں اس کے گھر والوں کی تربیت کرنی ہو گی اس کے بعد معاشرے کی۔

  • صادق آباد: سپریم کورٹ احکامات، 320لیڈی ہیلتھ ورکرز میں تقرری اسناد تقسیم

    صادق آباد: سپریم کورٹ احکامات، 320لیڈی ہیلتھ ورکرز میں تقرری اسناد تقسیم

    صادق آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات پر صادق آباد کی 320لیڈی ہیلتھ ورکرز میں تقرری کی اسناد کی تقسیم کر دی گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے احکامات کے بعد صادق آباد میں تحصیل بھر کی 29یونین کونسلوں کی خواتین لیڈی ہیلتھ ورکرز کو تحصیل کونسل صادق آباد میں مستقل تقرری کے احکامات کی اسناد تقسیم کی گئیں ہیں۔

    اسناد کی تقسیم کے موقع پر ن لیگی رہنماؤں چوہدری قیوم، اظہر شفیق، عبدالصبور چوہدری سمیت میڈیکل افسران بھی موجود تھے۔ مستقل تقرری کے احکامات ملنے پر لیڈی ہیلتھ ورکرز کی خوشی قابل دید تھی۔

    لیڈی ہیلتھ ورکرز کا اس موقع پر کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے احکاما ت کے بعد ہماری پندرہ سالہ جدوجہد آج رنگ لے آئی ہے ہم پہلے سے بڑھ کر اپنے فرائض منصبی تن دہی سے انجام دینگی۔