Tag: اسٹاف لیول معاہدہ

  • آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول معاہدہ ، وزارت خزانہ کا اعلامیہ جاری

    آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول معاہدہ ، وزارت خزانہ کا اعلامیہ جاری

    اسلام آباد : آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول معاہدہ طے پانے کے بعد وزارت خزانہ نے اعلامیہ جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول معاہدہ طے پا گیا ہے، وزارت خزانہ نے تصدیق کرتے ہوئے اعلامیہ جاری کردیا۔

    جس میں کہا ہے کہ آئی ایم ایف نے معاشی اہداف کےحصول میں کارکردگی کوسراہا، پاکستان کو موجودہ قرض پروگرام کی ایک ارب ڈالر کی قسط ملنے کا معاہدہ طے پایا ہے ، ایک ارب ڈالر قرض کی منظوری آئی ایم ایف بورڈ سے ملے گی۔

    وزارت خزانہ کا کہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلی کیلئے 1.3 ارب ڈالرکی فنڈنگ پر بھی معاہدہ ہوگیا،پاکستان نے معاشی اصلاحات میں خاطر خواہ کارکردگی دکھائی اور ٹیکس دہندگان کی تعداد بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا۔

    مزید پڑھیں : پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدہ ہوگیا

    اعلامیے میں کہا گیا کہ آئی ایم ایف نےاعتراف کیا پاکستان نے توانائی اصلاحات اورٹرانسفارمیشن بروقت کی اور پرائمری خسارہ معیشت کا ایک فیصد سرپلس رہا ساتھ ہی بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کےاہداف حاصل کیے۔

    اعلامیے میں کہنا تھا کہ آئی ایم ایف نے تعریف کی کہ زرعی آمدن پر انکم ٹیکس کے نفاذ میں اصلاحات کی گئیں۔

    وزارت خزانہ نے کہا کہ مانیٹری پالیسی سےاسٹیٹ بینک مہنگائی کنٹرول رکھنے کیلئے اقدامات کرےگا اور اسٹیٹ بینک شارٹ ٹرم میں مہنگائی کی شرح 5 سے 7 فیصد تک محدود رکھے گا۔

    اعلامیے کے مطابق بجلی کے نرخ کم کرنے کیلئے اقدامات کیے جائیں گے اور توانائی سیکٹراصلاحات سے گردشی قرضےمیں کمی کی جائے گی، پاکستان توانائی کے ماحول دوست ذرائع کو فروغ دے گا اور ساتھ ہی سرکاری کارپوریشنز کی کارکردگی بہتر بنائی جائے گی۔

  • معیشت کیلئے اچھی خبر، پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدہ ہوگیا

    معیشت کیلئے اچھی خبر، پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدہ ہوگیا

    پاکستان کی معیشت کےلیے اچھی خبر آگئی، پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کی کامیابی کے بعد اسٹاف لیول معاہدہ ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف قرض پروگرام کی اگلی قسط دینے پر راضی ہوگیا ہے اور پاکستان اور عالمی مالیاتی ادارے کے درمیان اسٹاف لیول معاہدہ ہوگیا ہے، آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ گزشتہ 18 ماہ میں پاکستان کی معاشی کارکردگی بہتررہی۔

    آئی ایم ایف نے کہا کہ پاکستانی معیشت نے عالمی اعتماد بحال کیا، پاکستان کی معیشت مستحکم ہوئی، گزشتہ 18 ماہ میں معاشی نظم و ضبط نظر آیا۔

    آئی ایم ایف سے مذاکرات میں پیشرفت ہوئی ہے: وزیرِ خزانہ

    پاکستان اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کے درمیان موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے بھی قرض معاہدہ طے ہوا ہے۔

    آئی ایم ایف ایگزیکٹیو بورڈ سے منظوری کے بعد موسمیاتی تبدیلی کیلئے پاکستان کو 1.3 ارب ڈالرز ملیں گے۔

    اعلامیہ میں کہا گیا کہ ایکسٹنڈڈ فنڈ فیسلیٹی قرض پروگرام کے تحت پاکستان کو 1 ارب ڈالرملیں گے، موسمیاتی تبدیلی اور ای ایف ایف کی قسط ملا کر پاکستان کو 2 ارب ڈالر ملیں گے۔

    https://urdu.arynews.tv/imf-conditional-acceptance-of-pakistans-circular-debt-management-plan/

  • پاکستان کو کل 3 ارب ڈالرز کی ادائیگی ہوگی، آئی ایم ایف

    پاکستان کو کل 3 ارب ڈالرز کی ادائیگی ہوگی، آئی ایم ایف

    واشنگٹن: آئی ایم ایف کی ڈائریکٹر نے کہا ہے کہ معاہدے کے تحت پاکستان کو کل 3 ارب ڈالرز کی ادائیگی ہوگی۔

    آئی ایم ایف کی کمیونیکیشن ڈائریکٹر جولی کوزیک نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 19 مارچ کو آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان اسٹاف لیول معاہدہ ہوا، اس معاہدے کے تحت پاکستان کو کل 3ارب ڈالرکی ادائیگی کی جائے گی۔

    انھوں نے کہا کہ توقع ہے کہ رواں ماہ کے آخر میں آئی ایم ایف بورڈ میٹنگ ہوگی۔ نئی حکومت کی معاشی اصلاحات سے متعلق کوششوں کو سراہتے ہیں۔

    ڈائریکٹرآئی ایم ایف جولی کوزیک کا مزید کہنا تھا کہ پہلے جائزے کے بعد پاکستان کی اقتصادی اور مالیاتی صورتحال میں بہتری آئی ہے۔

    ترجمان انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ آئندہ مہینوں میں نئے پروگرام پر بات کرنے کو تیار ہیں۔

  • بڑی خبر ! پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدہ طے پاگیا

    بڑی خبر ! پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدہ طے پاگیا

    اسلام آباد : پاکستان اور آئی ایم ایف کےدرمیان اسٹاف لیول معاہدہ طے پاگیا، جس کے تحت پاکستان کو آئندہ ماہ ایک اعشاریہ ایک ارب ڈالر مل جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان سے مذاکرات کا اعلامیہ جاری کردیا ،جس میں کہا ہے کہ پاکستان نےاسٹینڈبائی پروگرام کی شرائط پرسختی سےعمل درآمدکیا اور پاکستان نےمعاشی اہداف پر بہترین کارکردگی دکھائی۔

    آئی ایم ایف اعلامیے میں کہا گیا کہ اسٹینڈبائی معاہدے کا دوسرا اقتصادی جائزہ کامیابی سےمکمل ہوا، پاکستان کو 1.1 ارب ڈالر ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری سے جاری ہوں گے۔

    آئی ایم ایف نے بتایا کہ پاکستان نے مہنگائی کنٹرول کرنے کے لیے بروقت اقدامات کیے، جس سے پاکستان میں مہنگائی اہداف کے مطابق کم ہو رہی ہے۔

    اعلامیے میں کہا گیا پاکستان کے دوست ممالک اور امدادی ادارے اس کی پالیسی سے مطمئن ہیں، پاکستان نےپالیسی ریٹ سے متعلق اہداف بہتر طریقہ سے حاصل کیے، اس سال پاکستان میں معاشی ترقی بہتر ہوسکتی ہے، اپاکستان کو اندرونی اور بیرونی قرضوں کی ادائیگیوں کے چیلنج کا سامنا ہے۔

    آئی ایم ایف مشن نے پاکستان کا آخری جائزہ مکمل کر لیا، پاکستان کو جلد ایک ارب10 کروڑ ڈالر مل جائیں گے، پاکستان نےاسٹینڈبائی پروگرام کی شرائط پرسختی سے عملدرآمد کیا،جاری پالیسی اور اصلاحات کی کوششوں کونئی حکومت نے تسلم کر لیا۔

    آئی ایم ایف اعلامیے میں کہنا تھا کہ اپریل کےآخر میں آئی ایم ایف بورڈ کے ذریعہ جائزہ پرغورکیا جائے گا، امید ہے نئی منتخب حکومت معاشی اہداف پر کار بند ہوگی، امید ہے پرائمری بیلنس 401 ارب روپے تک اور معیشت کا 0.4 فیصد رہےگا۔

    اعلامیے کے مطابق پہلےجائزےکےبعدکےمہینوں میں پاکستان کی معاشی اورمالی حالت بہتر ہوئی،بااعتماد پالیسی مینجمنٹ کی پشت پر ترقی اور اعتماد کی بحالی جاری ہے، وزارت خزانہ کی جانب سےآئی ایم ایف اہداف پربروقت عمل کیاگیا۔

    آئی ایم ایف نے مزید کہا کہ پاکستان نےادارہ جاتی اصلاحات،ملکی معیشت کومستحکم بنانے کیلئے اقدامات کیے، اسٹیٹ بینک اور نگراں حکومت نےحالیہ مہینوں میں شرائط پرسختی سےعمل درآمدکیا اور نئی حکومت نےبھی معاشی طور پر مستحکم بنانے کیلئے پالیسیوں کے تسلسل کو جاری رکھا۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ نئی منتخب حکومت بجلی کےریٹ بروقت ایڈجسٹ کرے گی جکہ نئی منتخب حکومت نے گیس ریٹ کے فیصلے بر وقت کرنےکی یقین دہانی کرائی ، حکومت غریب طبقات کوبجلی اور گیس کے ریٹ بڑھنے میں تحفظ دے گی۔

    آئی ایم ایف کا کہنا تھا کہ حکومت نے بجلی اور گیس کے بلوں کی وصولیاں بہتر بنانے اور سرکلر ڈیٹ نہ بڑھنے اور ٹیکس دہندگان کی تعداد بڑھانے کی یقین دہانی کرائی۔

  • اسٹاف لیول معاہدہ : پاکستان  کے آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کامیاب نہ ہو سکے

    اسٹاف لیول معاہدہ : پاکستان کے آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کامیاب نہ ہو سکے

    اسلام آباد : پاکستان کے اسٹاف لیول معاہدے کے لئے آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کامیاب نہ ہو سکے، معاہدہ ختم ہونے میں صرف 10 روز باقی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق حکومتی معاشی ٹیم اور آئی ایم ایف کے درمیان تاحال اسٹاف لیول معاہدے پر پیشرفت نہ ہو سکی ، ذرائع کا کہنا ہے کہ معاشی ٹیم کے آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کامیاب نہ ہو سکے۔

    ذرائع وزارت خزانہ نے بتایا کہ آئی ایم ایف کو ایکسٹرنل فنانسنگ اور بجٹ پر تحفظات دور کرنے میں کامیاب نہیں ہوئے، مذاکرات کامیاب نہ ہونے کے بعد وزیرخزانہ نے مختلف ممالک کے سفیروں سے ملاقاتیں کی۔

    وزیر خزانہ نے مختلف ممالک کے سفیروں کو آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات سے آگاہ کیا ، وزیرخزانہ کی سفارش پر مختلف ممالک کے سفیر بھی آئی ایم ایف سے بات چیت کریں گے۔

    وزیرخزانہ دوبارہ بھی آئی ایم ایف کے ساتھ بات چیت کریں گے، پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان موجودہ معاہدہ ختم ہونے میں صرف 10 روز باقی ہیں۔

  • بجٹ سے پہلے آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول معاہدہ ہوجائے گا، نوید قمر

    بجٹ سے پہلے آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول معاہدہ ہوجائے گا، نوید قمر

    اسلام آباد: وفاقی وزیر تجارت سید نوید قمر نے کہا ہے کہ بجٹ سے پہلے آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول معاہدہ ہوجائے گا۔

    وفاقی وزیر تجارت سید نوید قمر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بجٹ سے پہلے آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول معاہدہ ہوجائے گا، آئی ایم ایف سے معاہدے کے بعد ایل سیز کی پابندیاں ختم ہو جائینگی۔

    وزیر تجارت نے بتایا کہ آئی ایم ایف معاہدے کے بعد ایل سیز کھلنا شروع ہونگی خام مال دستیاب ہوگا، خام مال کی دستیابی سے برآمدات بڑھنا شروع ہو جائے گی۔

    ‘آئی ایم ایف پروگرام 9 ویں سے 11ویں جائزہ کے بغیرختم ہوسکتا ہے’

    نوید قمر نے کہا کہ پرتعیش اشیا پر اضافی ریگولیٹری ڈیوٹی 31 مارچ سے ختم ہوگئی ہے، کار ڈیلرز عوام کو سستی گاڑیاں فراہم کریں۔

    وزیر تجارت سید نوید قمر نے کہا کہ اگر کمپنیوں نے قیمت کم نہ کی تو حکومت اقدامات اٹھائےگی، چاہتے ہیں ریگولیٹری ڈیوٹی میں کمی کا فائدہ عوام کو پہنچے۔

  • پاکستان سے اسٹاف لیول معاہدہ کب ہوگا؟  آئی ایف ایم  نے بتا دیا

    پاکستان سے اسٹاف لیول معاہدہ کب ہوگا؟ آئی ایف ایم نے بتا دیا

    اسلام آباد: آئی ایم ایف کے مشن چیف برائے پاکستان نیتھن پورٹر کا کہنا ہے کہ نویں جائزہ کی کامیابی کے بعد پاکستان سے اسٹاف لیول معاہدہ ہوسکے گا۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف کے مشن چیف برائے پاکستان نیتھن پورٹر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ 9 ویں جائزہ پر مسلسل کام کر رہے ہیں اور نویں جائزہ کو مکمل کرنے کیلئے ضروری اصلاحات کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔

    مشن چیف آئی ایم ایف کا کہنا تھا کہ نویں جائزہ کامیابی سے مکمل ہونے پر پاکستان کی ضروری فنانسنگ جاری ہوگی، نویں جائزہ کی کامیابی سے اسٹاف لیول معاہدہ ہوسکے گا۔

    یاد رہے دو روز قبل آئی ایم ایف مشن چیف ناتھن پورٹر کی جانب سے بیان میں کہا گیا تھا کہ آئی ایم ایف پاکستان کےبجٹ 24-2023پربات کرے گا، بجٹ کےاہم اہداف،مالیاتی خسارے پربات چیت کی جائے گی۔

    ناتھن پورٹر کا کہنا تھا کہ مالیاتی خسارے عملے کی سطح کےمعاہدےکی منظوری آخری رکاوٹوں میں سے ایک ہے، پاکستان کیلئے ادائیگیوں کے شدید توازن کے بحران کو حل کرنے کے لیےانتہائی اہم ہے۔

    کنٹری مشن چیف نے کہا تھا کہ آئی ایم ایف نے 1.1 بلین ڈالر کی فنڈنگ جاری کرنے کےعملے کی سطح کے معاہدے کی منظوری دینی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ وزارت خزانہ نےرائٹرزکی جانب سےتبصرہ کرنے کی درخواست کا فوری طور پر جواب نہیں دیا، حکومت نے کہاتھا کہ بیرونی فنانسنگ اس معاہدے کے لیے آخری رکاوٹ ہے۔

  • آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول معاہدہ کیوں نہیں ہورہا؟ مفتاح اسماعیل کا انکشاف

    آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول معاہدہ کیوں نہیں ہورہا؟ مفتاح اسماعیل کا انکشاف

    اسلام آباد: آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول معاہدہ کیسے ہوگا؟ سابق وزیر خزانہ نے آگاہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ عالمی مالیاتی ادارے ( آئی ایم ایف) ہمارا بجٹ دیکھ کر اسٹاف لیول معاہدہ کرے گا۔

    انہوں نے دعویٰ کیا کہ بجٹ دستاویزات پہلے آئی ایم ایف کو بھیجے جائیں گے،بجٹ آئی ایم ایف کی مرضی کاہواتواسٹاف لیول معاہدہ کیاجائیگا۔

    مفتاح اسماعیل نے واضح کیا کہ آئی ایم ایف کے پروگرام میں جاناہےتو بجٹ بھی ان کی مرضی کاہوناچاہیے،حکومت چاہےتوپیچھےبھی ہٹ سکتی ہےکیونکہ ویسےبھی آئی ایم ایف پروگرام نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ حالات گنجائش نہیں دیتے کہ حکومت آئی ایم ایف پروگرام کے مطابق بجٹ دےگی، پاکستان جس بھنورمیں پھنس گیاہےنکلنےکیلئےکچھ وقت درکارہوگا،ایسانہیں ہوسکت اکہ نئی حکومت آتےہی دو تین ماہ میں حالات بہترہوجائیں گے

    ادھر حکومت نے عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پوری کرتے ہوئے ایکسپورٹ سیکٹرز کو گیس پر دی جانے والی سبسڈی ختم کردی ہے۔

    وفاقی حکومت نے پانچ ایکسپورٹ سیکٹرز کو گیس پر 80 ارب روپے کی سبسڈی ختم کی، سوئی نادرن نے یکم مئی سے سبسڈائزڈ گیس کی فراہمی ختم کرنے کا نوٹفکیشن جاری کیا۔

    حکم نامے کے مطابق یکم مئی سے تمام ایکسپورٹس سیکٹرز پر اوگرا کے منظورکردہ ریٹ نافذ کردیئے گئے، ایکسپورٹس سیکٹرز کو آر ایل این جی پر4ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو اضافی ادا کرنا ہونگے۔

    دوسری جانب آئندہ مالی سال کے بجٹ کی تیاریاں شروع ہوگئی ہیں اور خدشہ ہے کہ مالی 2023-24 کا وفاقی بجٹ تاریخ کا تلخ ترین بجٹ ہوسکتا ہے۔

    وزارت خزانہ کے ذرائع نے بتایا کہ آئندہ بجٹ میں بھی آئی ایم ایف کی شرائط پر عمل درآمد کا امکان ہے۔ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ٹیکس آمدن مہنگائی کے تناسب سے بڑھانے پر غور کیا جا رہا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ بجٹ میں ٹیکس ہدف میں1900 سے 2100 ارب روپے اضافے پر غور ہو رہا ہے۔ مراعات یافتہ طبقات کے لیے ٹیکسز کی چھوٹ مزید محدود کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔

  • آئی ایم ایف نے پاکستان سے اسٹاف لیول معاہدہ دوست ملکوں کی فنڈنگ سے مشروط کردیا

    آئی ایم ایف نے پاکستان سے اسٹاف لیول معاہدہ دوست ملکوں کی فنڈنگ سے مشروط کردیا

    اسلام آباد : عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے اسٹاف لیول معاہدہ دوست ملکوں کی فنڈنگ سے مشروط کردیا ، پاکستان کو پانچ ارب ڈالر کی فنڈنگ کی یقین دہانی لازمی کرانا ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدہ دوست ملکوں کی فنڈنگ سے مشروط کر دیا گیا، وزارت خزانہ کے ذرائع نے بتایا کہ دوست ملکوں سے پانچ ارب ڈالر کی فنڈنگ کی یقین دہانی لازمی کرانا ہوگی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ چین نے دو ارب ڈالر کی یقین دہانی کرادی ہے ، آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی یو اے ای اور سعودی عرب فنڈنگ سے منسلک ہے، جتنی جلدی یو اے ای اور سعودی عرب یہ کنفرم کریں گے، اسٹاف لیول معاہدے پر بھی اتنی ہی جلدی دستخط ہو جائیں گے۔

    ذرائع نے کہا کہ چھیالیس دن گرزنے کے باوجود ابھی تک آئی ایم ایف سے کوئی اچھی خبر نہیں آئی۔۔ آئی ایم ایف کو خوش کرنے کی ہر ممکن کوشش کر چکے ہیں۔

    آئی ایم ایف نے پٹرول اور آٹا پر سبسڈی دینے پر بھی تفصیلات مانگ لی ہیں، آئی ایم ایف کے معاہدے کے مطابق ہم کسی قسم کی عوامی اسکیم جاری نہیں کر سکتے ہیں۔

    وزارت خزانہ کے افسران کے منع کرنے کے باوجود ان اسکیم کا اعلان کیا گیا، جس کے بعد آئی ایم ایف کی جانب سے مزید سرد مہری ظاہر کی جا رہی ہے۔

    دوسری جانب وزیر خزانہ اسحاق ڈار اتوار کو ایک افطار ڈنر کی تقریب میں بتایا تھا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاملات جلد طے پا جائیں گے۔۔

  • پاکستان سے اسٹاف لیول معاہدہ کب ہوگا؟  نمائندہ آئی ایم ایف کا اہم بیان آگیا

    پاکستان سے اسٹاف لیول معاہدہ کب ہوگا؟ نمائندہ آئی ایم ایف کا اہم بیان آگیا

    اسلام آباد : آئی ایم ایف کی نمائندہ برائے پاکستان ایسٹر پریز کا کہنا ہے کہ کچھ باقی پوائنٹس پورے ہونے کے بعد اسٹاف لیول معاہدہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں آئی ایم ایف کی نمائندہ ایستر پیریز نے بیان میں کہا ہے کہ نویں اقتصادی جائزے کو آگےبڑھانے کیلئے بات چیت میں پیش رفت ہوئی ہے۔

    نمائندہ آئی ایم ایف کا کہنا تھا کہ پاکستانی اتھارٹیز سے حالیہ دنوں میں پالیسیزسےمتعلق بات چیت ہوئی ہے، پالیسی ایجنڈے کے نفاذ میں معاونت کیلئے مالی اعانت یقینی بنانا اولین ترجیح ہے۔

    ایستر پیریز نے مزید کہا کہ کچھ باقی پوائنٹس پورے ہونے کے بعد اسٹاف لیول معاہدہ ہوگا۔

    اس سے قبل انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کی نمائندہ ایستھر پیریز روئز نے ایک مقامی اخبار کے جواب میں کہا تھا کہ حکومت نے پٹرول پر سبسڈی دینے کے حوالے سے آئی ایم ایف سے کوئی مشاورت نہیں کی۔

    آئی ایم ایف کے نمائندہ خصوصی کا کہنا تھا کہ فنڈ کو اس آپریشن، لاگت، ہدف، غلط استعمال کے خلاف تحفظات ہیں، پاکستانی حکام سے ان اقدامات کے لحاظ سے اسکیم کے بارے میں مزید تفصیلات طلب کر رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا تھا آئی ایم ایف کی جانب سے غیر فنڈ شدہ اور غیر ہدف شدہ سبسڈیز کو پہلے ہی مسترد کیا جا چکا ہے اور زیادہ کمزوروں کے لیے سماجی تحفظ کو بڑھانے کی وکالت کرتا ہے.

    ایستھر پیریز روئز کا کہنا تھا کہ پاکستان نے آئی ایم ایف کے ساتھ کئے گئے وعدوں کو پورا کرنے میں کافی پیش رفت کی ہے۔