Tag: اسٹاف لیول معاہدے

  • پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان آئندہ ہفتے اسٹاف لیول معاہدے کا امکان

    پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان آئندہ ہفتے اسٹاف لیول معاہدے کا امکان

    اسلام آباد : پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان آئندہ ہفتے اسٹاف لیول معاہدے کا امکان ہے، ایگزیکٹیو بورڈ کی منظوری سے پاکستان کو 1.1 ارب ڈالر کی آخری قسط ملے گی۔

    تفصیلات کے مطابق 3 ارب ڈالر کے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کے تحت 1.1 ارب ڈالر کی اگلی قسط کے حصول کے لیے پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اقتصادی جائزہ مذاکرات میں پیشرفت ہوئی۔

    ذرائع وزارت خزانہ نے بتایا ہے کہ پاکستان اورآئی ایم ایف میں مذاکرات 18 مارچ کو کامیابی سے مکمل ہونے کا امکان ہے اور اگلے ہفتےکے اوائل میں اسٹاف کی سطح پر معاہدے کا امکان ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے بجلی ٹیرف میں بروقت اضافے کی یقین دہانی کرا دی، بجلی کی قیمتوں میں یکم جولائی سے مزید اضافے کا امکان ہے، کاسٹ ریکوری کیلئے ماہانہ، سہ ماہی اورسالانہ ایڈجسٹمنٹ کی جائے گی۔

    اس کے علاوہ ٹیکس ریونیو بڑھانے کیلئے معیشت کو بتدریج دستاویزی شکل دینےکی بھی یقین دہانی کرائی جبکہ آئی ایم ایف نے بی آئی ایس پی کے تحت مستحقین کا تحفظ یقینی بنانے پر زور دیا، جس پر حکومت کی بی آئی ایس پی مستحقین کی تعدادجون تک مزید بڑھانے کی یقین دہانی کرادی ہے۔

    ذرائع کے مطابق معاشی استحکام کے تسلسل کیلئے ضروری اصلاحات جاری رکھنے پر زور دیا جبکہ آئی ایم ایف نے سخت مانیٹری پالیسی ،مارکیٹ بیسڈ ایکس چینج ریٹ پالیسی برقراررکھنے کا مطالبہ کردیا ہے۔

    مذاکرات کی کامیابی پر ایگزیکٹیو بورڈ کی منظوری سے پاکستان کو 1.1 ارب ڈالر کی آخری قسط ملے گی۔

  • بجٹ کی منظوری سے قبل  آئی ایم ایف  نے پاکستان کے سامنے بڑے مطالبات رکھ دیئے

    بجٹ کی منظوری سے قبل آئی ایم ایف نے پاکستان کے سامنے بڑے مطالبات رکھ دیئے

    اسلام آباد : عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے اسٹاف لیول معاہدے کیلئے پارلیمنٹ سے بجٹ منظوری سے پہلے بجٹ کے فریم ورک پر نظر ثانی کا مطالبہ کردیا جبکہ ایک لاکھ ڈالر پاکستان لانےکی اسکیم میں ترمیم کیلئے دباؤ ڈال رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف اسٹاف لیول معاہدے کیلئے ڈومور پر بضد ہے اور بجٹ منظوری سے پہلے حکومت پاکستان پردباؤ بڑھا دیا ہے۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف نے پارلیمنٹ سے بجٹ منظوری سے پہلے بجٹ کےفریم ورک پرنظر ثانی کا مطالبہ کیا جبکہ آئی ایم ایف کو ایک لاکھ ڈالر پاکستان لانےکی اسکیم پر تاحال اعتراض برقرار ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف ایک لاکھ ڈالر پاکستان لانے کی اسکیم میں واپس لینے کےلیے زور دے رہا اور ترمیم کیلئے دباؤ ڈال رہا ہے، حکومت نے سالانہ ایک لاکھ ڈالر لانے والے سےذرائع آمدن نہ پوچھنےکی اسکیم دی تھی۔

    ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے پٹرولیم مصنوعات لیوی بڑھانے کا بھی مطالبہ کیا، آئی ایم ایف کا مطالبہ ہے کہ پٹرولیم لیوی بڑھانے کااختیار پارلیمنٹ کےبجائے کابینہ کو دیا جائے۔

    اس کے علاوہ آئی ایم ایف نے سبسڈی کا حجم کم اوروفاقی حکومت کےاخراجات میں مزید کمی جبکہ بجلی کی سبسڈی کو مزید محدود کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ آئی ایم ایف نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی سبسڈی پرگرین سگنل دے دیا ہے۔