Tag: اسٹاک ایکسچینج حملہ

  • اسٹاک ایکسچینج حملہ، سیکیورٹی اداروں کا پرانی سبزی منڈی میں شوروم پر چھاپہ

    اسٹاک ایکسچینج حملہ، سیکیورٹی اداروں کا پرانی سبزی منڈی میں شوروم پر چھاپہ

    کراچی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر دہشت گردوں کے حملے کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں نے پرانی سبزی منڈی کے قریب شو روم پر چھاپہ مارا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر دہشت گرد حملے کے بعد دہشت گردوں کی جانب سے خریدی گئی کار کے شو روم پر سیکیورٹی اداروں نے چھاپہ مارا ہے، چھاپے کے دوران شو روم کے مالک سے تفصیلی پوچھ گچھ کی گئی۔

    ذرائع کے مطابق حملے میں استعمال ہونے والی گاڑی سے متعلق شواہد تحویل میں لے لیے گئے ہیں، شوروم کے مالک نے گاڑی کی ملکیتی دستاویزات اداروں کے حوالے کیں۔

    سیکیورٹی اداروں نے شوروم کے سی سی ٹی وی کیمرے کی فوٹیج بھی حاصل کرلی، سی سی ٹی وی فوٹیج میں خریدار کو گاڑی کا سودا کرتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ گاڑی کے شوروم سے روانگی کی فوٹیج بھی کیمرے میں فلم بند ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر دہشتگردوں نے حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار اور اسٹاک ایکسچینج کے 2 سیکیورٹی گارڈ سمیت 7 افراد شہید ہوگئے جب کہ فورسز کی جوابی کارروائی میں چاروں دہشتگرد مارے گئے تھے۔

    پولیس کے مطابق پولیس اور رینجرز اہلکاروں نے اسٹاک ایکسچینج میں داخلے کی کوشش کرتے وقت 2 دہشتگردوں کو ہلاک کیا جب کہ مزید 2 دہشتگردوں کو آگے ہی مار گرایا اور دہشتگرد اسٹاک ایکسچینج کی عمارت میں داخل نہ ہوسکے۔

    پولیس ترجمان کا بتانا تھا کہ دہشتگردوں کے حملے میں ایک پولیس سب انسپکٹر اور اسٹاک ایکسچینج کے 2 سیکیورٹی گارڈ بھی شہید ہوگئے، اس کے علاوہ پولیس اہلکار سمیت 7 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

  • اسٹاک ایکسچینج حملہ ،شہداء کے اہل خانہ کو کم از کم 25 لاکھ روپے دیئے جائیں،عقیل کریم ڈھیڈی کا مطالبہ

    اسٹاک ایکسچینج حملہ ،شہداء کے اہل خانہ کو کم از کم 25 لاکھ روپے دیئے جائیں،عقیل کریم ڈھیڈی کا مطالبہ

    کراچی : اسٹاک بروکر عقیل کریم ڈھیڈی نے مطالبہ کیا ہے کہ اسٹاک ایکس چینج میں شہید ہونے والوں کے اہل خانہ کو کم از کم 25 لاکھ روپےدیئے جائیں ، بروکرز ایسوسی ایشن، سرمایہ کار اور اسٹاک ایکسچینج کی انتظامیہ نے فنڈ جمع کرنا شروع کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی اسٹاک بروکر عقیل کریم ڈھیڈی نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ سندھ پولیس ، رینجرز اور اسٹاک ایکس چینج کی سکیورٹی نے دہشت گرد حملے کو ناکام بنایا، دشمن ممالک نے ہم پر دہشت گردی تھوپی تھی ، ہم اپنے سکیورٹی کے اداروں پر بھر پور اعتماد کرتے ہیں۔

    کراچی اسٹاک بروکر کا کہنا تھا کہ دہشت گرد حملے میں جو شہید یا زخمی ہوئے ہیں ان کی بھر پور معاونت کی جائے گی، بروکرز ایسوسی ایشن، سرمایہ کار اور اسٹاک ایکسچینج کی انتظامیہ نے فنڈ جمع کرنا شروع کر دیا ہے، اس فنڈ کا باضابطہ اعلان آئندہ چند روز میں کر دیا جائے گا۔

    عقیل کریم ڈھیڈی نے کہا کہ شہدا کی جانوں کا بدل نہیں ہوسکتا ہے ، فنڈ کا مقصد شہدا کے بچوں کی تعلیم اور گھروں اخراجات اٹھانا ہے ، آئندہ 48 گھنٹے میں یہ فنڈز تقسیم کر دیں گے۔

    مزید پڑھیں : پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر حملہ کرنیوالے کون تھے ؟ عقیل کریم ڈھیڈی کا اہم بیان سامنےآگیا

    انھوں نے مطالبہ کیا کہ شہدا کے اہل خانہ کو کم از کم 25 لاکھ روپے اور دہشت گردوں کو مارنے والے پولیس اہلکاروں کو انعام بھی دیا جائے گا ، قربانی کو بروکرز اور سرمایہ کار نہیں بھولیں گے ہم ساتھ کھڑے ہوں گے تو دہشت گردی کے خلاف کھڑے ہوں گے۔

    گذشتہ روزمعروف تاجر اور اسٹاک بروکر عقیل کریم ڈھیڈی نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر حملے کے‌ حوالے سے اپنے بیان میں کہا تھا کہ حملہ کرنے والے دہشت گرد ایرانی بلوچ تھے ،اسٹاک ایکسچینج کو 5 سال سے تھریڈز تھیں، سیکیورٹی عملے نے دہشت گردوں کا حملہ ناکام بنایا۔

    عقیل کریم ڈھیڈی کا کہنا تھا کہ بھاری اسلحہ کیساتھ 4دہشتگردوں نے حملہ کیا تھا، رینجرز، پولیس اور سیکیورٹی اداروں کو سلام پیش کرتا ہوں، اسٹاک ایکسچینج میں کام معمول کے مطابق جاری رہا، حملے کے دوران اور بعد بھی مارکیٹ معمول پر ہے۔

    خیال رہے یاد رہے کراچی کے اہم تجارتی مرکز پاکستان اسٹاک ایکسچینج پردہشت گردوں کا حملہ ناکام بنادیا گیا تھا، سیکیورٹی گارڈزاور پولیس کی بروقت جوابی کارروائی میں چارمسلح دہشتگرد مارے گئے جبکہ فائرنگ اور دستی بم حملے میں ایک سب انسپکٹر،چارسیکیورٹی گارڈز اور ایک شہری شہید ہواتھا۔

  • اسٹاک ایکسچینج حملے کا مقدمہ درج، بی ڈی ایس رپورٹ تیار

    اسٹاک ایکسچینج حملے کا مقدمہ درج، بی ڈی ایس رپورٹ تیار

    کراچی: پاکستان اسٹاک ایکس چینج حملے کا مقدمہ ایس ایچ او میٹھادر کی مدعیت میں درج کر لیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق گزشتہ روز اسٹاک ایکس چینج پر ہونے والے دہشت گرد حملے کا مقدمہ کاؤنٹر ٹیرر ازم ڈیپارٹمنٹ سول لائنز میں درج کر دیا گیا، اس حملے میں چاروں حملہ آور مارے گئے تھے۔

    مقدمے میں دہشت گردی، قتل، اقدام قتل، پولیس مقابلے، ایکسپلوزیو ایکٹ اور سندھ آرمرز ایکٹ سمیت دیگر دفعات شامل کیے گئے ہیں۔

    ادھر بم ڈسپوزل اسکواڈ (بی ڈی ایس) نے پی ایس ایکس پر دہشت گرد حملے سے متعلق رپورٹ تیار کر لی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردوں سے برآمد دستی بموں کو انتہائی مہارت کے ساتھ ناکارہ بنا دیا گیا ہے۔

    اسٹاک ایکسچینج حملے میں کتنی جماعتیں ملوث ہیں؟ اے آئی جی کا انکشاف

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ دہشت گردوں سے 39 رائفل گرنیڈز، ایک آٹومیٹک لانچر ملا، برآمد شدہ 15 روسی ساختہ اور 10 امریکن میڈ دستی بم ناکارہ بنائے گئے۔

    رپورٹ کے مطابق دہشت گردوں نے پی ایس ایکس کے مرکزی دروازے پر جو بم دھماکا کیا تھا وہ روسی ساختہ تھا، دہشت گردوں کی جانب سے استعمال کیا گیا دوسرا دستی بم ناکارہ ہو گیا تھا، دہشت گردوں کے سامان سے پیٹرول کی بڑی بوتلیں بھی برآمد ہوئیں۔

    واضح رہے کہ کل صبح 10 بج کر 5 منٹ پر کراچی میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر 4 دہشت گردوں نے بڑی تعداد میں اسلحے کے ساتھ حملہ کیا، مرکزی گیٹ پر بم پھینکنے کے بعد انھوں نے اندھا دھند فائرنگ شروع کی، تاہم عمارت میں تعینات سیکورٹی گارڈز اور پولیس اہل کاروں نے انھیں روکتے ہوئے حملہ ناکام بنا دیا۔ اس حملے میں چاروں دہشت گرد مارے گئے، جب کہ پولیس اہل کاروں اور نجی سیکورٹی گارڈز سمیت 7 افراد شہید ہوئے۔

    گزشتہ رات دفتر خارجہ نے کہا تھا کہ یہ بیرونی حمایت یافتہ حملہ تھا، اس کی باقاعدہ سرپرستی کی گئی ہے، پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے بھارتی قیادت کے بیانات موجود ہیں۔ گزشتہ رات اپنے ایک اہم بیان میں کراچی پولیس چیف نے کہا کہ کالعدم بی ایل اے (بلوچستان لبریشن آرمی) کے ساتھ دیگر دہشت گرد تنظیمیں بھی کراچی حملے میں شامل ہو سکتی ہیں۔

  • ایران کی کراچی میں ہونے والے دہشت گرد حملے کی شدید الفاظ میں مذمت

    ایران کی کراچی میں ہونے والے دہشت گرد حملے کی شدید الفاظ میں مذمت

    تہران: ایران نے کراچی میں اسٹاک ایکس چینج پر ہونے والے دہشت گرد حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ایرانی سفیر سید محمد الحسینی نے پاکستان اسٹاک ایکس چینج پر حملے پر اپنے بیان میں کہا کہ ایران اس دہشت گرد حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔

    ایرانی سفیر نے کہا پاک فوج کے ہاتھوں دہشت گردوں کو ہر میدان میں شکست ہو رہی ہے، دہشت گرد جھوٹی طاقت دکھانے کے لیے نئے اہداف کو نشانہ بنا رہے ہیں، لیکن امید ہے پاکستان بچے کھچے دہشت گردوں کو بھی جلد کیفر کردار تک پہنچا دے گا۔

    اسٹاک ایکسچینج حملے میں کتنی جماعتیں ملوث ہیں؟ اے آئی جی کا انکشاف

    واضح رہے کہ کل صبح 10 بج کر 5 منٹ پر کراچی میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر 4 دہشت گردوں نے بڑی تعداد میں اسلحے کے ساتھ حملہ کیا، مرکزی گیٹ پر بم پھینکنے کے بعد انھوں نے اندھا دھند فائرنگ شروع کی، تاہم عمارت میں تعینات سیکورٹی گارڈز اور پولیس اہل کاروں نے انھیں روکتے ہوئے حملہ ناکام بنا دیا۔ اس حملے میں چاروں دہشت گرد مارے گئے، جب کہ پولیس اہل کاروں اور نجی سیکورٹی گارڈز سمیت 7 افراد شہید ہوئے۔

    گزشتہ رات دفتر خارجہ نے کہا تھا کہ یہ بیرونی حمایت یافتہ حملہ تھا، اس کی باقاعدہ سرپرستی کی گئی ہے، پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے بھارتی قیادت کے بیانات موجود ہیں۔ گزشتہ رات اپنے ایک اہم بیان میں کراچی پولیس چیف نے کہا کہ کالعدم بی ایل اے (بلوچستان لبریشن آرمی) کے ساتھ دیگر دہشت گرد تنظیمیں بھی کراچی حملے میں شامل ہو سکتی ہیں۔

  • اسٹاک ایکسچینج حملے میں کتنی جماعتیں ملوث ہیں؟ اے آئی جی کا انکشاف

    اسٹاک ایکسچینج حملے میں کتنی جماعتیں ملوث ہیں؟ اے آئی جی کا انکشاف

    کراچی: ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام نبی میمن نے کہا ہے کہ پاکستان اسٹاک ایکس چینج پر دہشت گردوں کے حملے میں صرف ایک جماعت شامل نہیں ہے۔

    گزشتہ رات اپنے ایک اہم بیان میں کراچی پولیس چیف نے کہا کہ کالعدم بی ایل اے (بلوچستان لبریشن آرمی) کے ساتھ دیگر دہشت گرد تنظیمیں بھی کراچی حملے میں شامل ہو سکتی ہیں۔

    غلام نبی میمن کا کہنا تھا کہ دہشت گرد مکمل منصوبہ بندی کے ساتھ آئے تھے، ان کے پاس سے 50 سے زائد دستی بم، 4 کلاشن کوف اور متعدد گولیاں ملیں۔ ایڈیشنل آئی جی نے یہ بھی بتایا کہ دہشت گرد حملے کی تحقیقات کاؤنٹر ٹیرر ازم ڈپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کر رہی ہے، یہ دیکھا جا رہا ہے کہ ملزمان نے یقیناً پہلے ریکی اور منصوبہ بندی کی ہوگی۔

    دہشت گرد حملے سے پہلے ہی ایجنسیوں نے آگاہ کر دیا تھا: پی ایس ایکس

    ادھر ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ یہ بیرونی حمایت یافتہ حملہ تھا، اس کی باقاعدہ سرپرستی کی گئی ہے، پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے بھارتی قیادت کے بیانات موجود ہیں، پاکستان اس سلسلے میں عالمی برادری کو پہلے ہی آگاہ کر چکا ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں دہشت گردی میں بھارتی ایجنسی را کے ثبوت موجود ہیں، نئی دہلی دہشت گرد کارروائیوں میں بھارت کی شمولیت کو چھپا نہیں سکتا، بھارتی وزارت خارجہ کے کراچی حملے پر تبصرے تردید کے سوا کچھ نہیں۔

    واضح رہے کہ کل صبح 10 بج کر 5 منٹ پر کراچی میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر 4 دہشت گردوں نے بڑی تعداد میں اسلحے کے ساتھ حملہ کیا، مرکزی گیٹ پر بم پھینکنے کے بعد انھوں نے اندھا دھند فائرنگ شروع کی، تاہم عمارت میں تعینات سیکورٹی گارڈز اور پولیس اہل کاروں نے انھیں روکتے ہوئے حملہ ناکام بنا دیا۔ اس حملے میں چاروں دہشت گرد مارے گئے، جب کہ پولیس اہل کاروں اور نجی سیکورٹی گارڈز سمیت 7 افراد شہید ہوئے۔

  • اسٹاک ایکسچینج حملہ: وزیراعلیٰ سندھ نے اہم اجلاس طلب کر لیا

    اسٹاک ایکسچینج حملہ: وزیراعلیٰ سندھ نے اہم اجلاس طلب کر لیا

    کراچی: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اسٹاک ایکسچینج حملے کے بعد امن وامان پر اجلاس طلب کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں دہشت گردوں کے اسٹاک ایکسچینج پر حملے کے بعد وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے امن وامان پر اجلاس طلب کر لیا ہے۔

    مراد علی شاہ کی زیرصدارت اجلاس میں اسٹاک ایکسچینج پر حملے اور اس کے بعد کی صورت حال کا جائزہ لیا جائےگا۔اجلاس میں ایڈیشنل آئی جی حملے سے متعلق بریفنگ دیں گے۔

    پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر دہشت گردوں کا حملہ ناکام ، چاروں حملہ آور ہلاک

    واضح رہے کہ ملک دشمن عناصر کی امن خراب کرنے کی کوشش ناکام بنا دی گئی، پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر دستی بم حملے اور فائرنگ سے سب انسپکٹر سمیت 7 افراد شہید ہو گئے جبکہ 4 دہشت گرد مارے گئے۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے قبضے سے جدید ہتھیار، دستی بم اور دھماکا خیز مواد برآمد ہوا جبکہ سیکیورٹی فورسز نے اسٹاک ایکسچینج کے باہر موجود مشتبہ کار کا بھی معائنہ کیا۔

    وزیراعظم عمران خان نے کراچی اسٹاک ایکسچینج پر دہشت گردی کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سیکیورٹی اداروں کے جوانوں نے بہادری سے دشمن کا مقابلہ کیا اور اس حملے کو ناکام بنایا۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پوری قوم کو اپنے بہاد جوانوں پر فخر ہے۔

  • اسٹاک ایکسچینج حملے کے بعد سندھ اسمبلی کے اطراف سیکورٹی بڑھا دی گئی

    اسٹاک ایکسچینج حملے کے بعد سندھ اسمبلی کے اطراف سیکورٹی بڑھا دی گئی

    کراچی: پاکستان اسٹاک ایکس چینج پر آج صبح دہشت گردوں کے خوف ناک حملے کے بعد سندھ اسمبلی کے اطراف سیکورٹی بڑھا دی گئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سندھ اسمبلی بلڈنگ کے اطراف میں سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے، آنے والے راستوں پر اضافی پولیس فورس کو تعنیات کر دیا گیا۔

    مختلف مقامات پر کمانڈوز کو بھی تعنیات کر دیا گیا ہے، سندھ اسمبلی کی طرف آنے والی گاڑیوں کی چیکنگ کی جا رہی ہے، وزرا اور ارکان اسمبلی کو سیکورٹی چیک کے بعد آنے دیا جا رہا ہے۔

    واضح رہے کہ آج حملے کے بعد اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی نے انکشاف کیا ہے کہ دہشت گردوں سے سندھ اسمبلی کی تصاویر بھی برآمد ہوئی ہیں۔ ان کہنا تھا کہ سندھ اسمبلی کو دہشت گردوں سے خطرہ ہے، اس لیے اراکین اسمبلی اپنا خیال رکھیں۔

    پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر دہشت گردوں کا حملہ ناکام ، چاروں حملہ آور ہلاک، سب انسپکٹر سمیت 7 شہید

    ڈی جی رینجرز نے دہشت گرد حملے کے حوالے سے پریس کانفرنس میں بتایا کہ آج صبح جب دہشت گردوں نے پاکستان اسٹاک ایکس چینج کی عمارت پر حملہ کیا تو سیکورٹی پر مامور اہل کاروں نے 2 دہشت گردوں کو پہلی انٹرنس پر ہی مار گرایا، دیگر 2 دہشت گرد اندر آئے تو سیکورٹی عملے سے سامنا ہوا، اور دہشت گرد اسٹاک ایکس چینج کی عمارت میں داخل نہیں ہو سکے۔

    ڈی رینجرز کا کہنا تھا کہ سیکورٹی گارڈز، پولیس اور رینجرز نے حملہ ناکام بنایا، داخلی راستے پر ہی تمام دہشت گردوں کو ختم کر دیا گیا، یہ خطرناک حملہ صرف 8 منٹ میں ناکام بنایا گیا۔

    انھوں نے کہا دہشت گرد اسٹاک ایکسچینج کی عمارت میں گھسنا چاہتے تھے، ہر دہشت گرد مکمل طور پر اسلحے سے لیس تھا، شہر قائد کا امن خراب کرنے کی ناکام کوشش کی گئی، دہشت گرد حملے کی ذمہ داری بی ایل اے نے قبول کر لی ہے۔