Tag: اسٹاک مارکیٹوں

  • ٹیرف پر عملدر آمد مؤخر، امریکی وایشیائی اسٹاک مارکیٹوں میں تیزی

    ٹیرف پر عملدر آمد مؤخر، امریکی وایشیائی اسٹاک مارکیٹوں میں تیزی

    بیجنگ : امریکی صدر ٹرمپ کی جانب ٹیرف معطلی کے اعلان پر سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا ، جس سے امریکی اور ایشیائی اسٹاک مارکیٹوں میں تیزی ریکارڈ کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق صدرٹرمپ کی جانب سے ٹیرف پر عملدرآمد نوے دن کیلئے مؤخر کرنے کے اعلان سے دنیا بھر کی اسٹاک مارکیٹس میں جان پڑگئی۔

    امریکی اور ایشیائی اسٹاک مارکیٹ میں زبردست تیزی دیکھی گئی، وال اسٹریٹ میں ذبردست تیزی دیکھی جا رہی ہے۔ نیسڈیک میں 12.2 فیصد اور ایس اینڈ پی نو اعشاریہ پانچ فیصد ہوا جبکہ ڈاؤ جونز پچیس سو پوائنٹس بڑھ گیا۔

    ایشیائی مارکیٹ میں جاپان کا نکئی انڈیکس آٹھ اعشاریہ تین فیصد بڑھ گیا جبکہ جنوبی کوریا کے کوپسی انڈیکس میں پانچ اعشاریہ پانچ فیصد اور ہانگ کانگ کے ہنگ سینگ انڈیکس میں تین اعشاریہ سات فیصد اضافہ ہوا۔

    چین کی شنگھائی اسٹاک مارکیٹ میں ایک اعشاریہ پانچ فیصد کی تیزی دیکھی گئی۔

    خام تیل اور قدرتی گیس کی قیمتوں میں بھی تیزی۔ برینٹ کروڈ پینسٹھ ڈالر فی بیرل سے اوپر ہو گیا۔ قدرتی گیس کی قیمتوں میں دس فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا،

    یاد رہے امریکا نے چین کے سوا تمام ممالک پر ٹیرف نوے دن کیلئے معطل کرنے کا اعلان کیا تھا، صدر ٹرمپ کا کہنا تھا ٹیرف میں وقفہ ان ممالک کیلئے ہے جنہوں نے جوابی ٹیرف عائد نہیں کیا۔

    تاہم ٹرمپ نے چین پر ٹیرف بڑھا کرایک سو پچیس فیصد کر دیا اور کہا تھا چین پرٹیرف ایک سو پچیس تک بڑھانے کی وجہ بیجنگ کا عدم احترام کا رویہ ہے۔

    امریکی صدر نے اس تاثر کی تردید کی کہ وہ ٹیرف پر پیچھے ہٹ گئے ہیں۔ چینی قیادت کو تاحال نہیں معلوم کہ وہ اس معاملے کوکیسے سنبھالے۔

  • ٹرمپ ٹیرف کے بعد دنیا بھر کی اسٹاک مارکیٹوں میں بھونچال،  سرمایہ کاروں کے اربوں ڈالرز  ڈوب گئے

    ٹرمپ ٹیرف کے بعد دنیا بھر کی اسٹاک مارکیٹوں میں بھونچال، سرمایہ کاروں کے اربوں ڈالرز ڈوب گئے

    امریکی صدر کے ٹیرف نے دنیا بھر کی اسٹاک مارکیٹوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ ایشیا، یورپ اور خلیجی اسٹاک مارکیٹوں میں آج شدید مندی ریکارڈ کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ٹیرف کے بعد ایشیائی، خلیجی اور یورپ کی اسٹاک مارکیٹیں آج بھی شدید مندی کا شکار ہیں۔

    بھارت کی اسٹاک مارکیٹ کریش کرگئی۔ نفٹی انڈیکس 5 فیصد کمی سے21 ہزار 758 پوائنٹس پر آگیا جبکہ سینسکس 5.29 فیصد گر کر 71 ہزار 379 پوائنٹس پربند ہوا۔

    یورپی اسٹاک مارکیٹیں کھلتے ہیں گرگئیں، فرینکفرٹ کے ڈیکس انڈیکس میں دس فیصد مندی ریکارڈ کی گئی اور جرمنی میں ڈیکس انڈیکس تقریباً 10 فیصد نیچے آگیا۔

    لندن کا ایف ٹی ایس ای ہنڈریڈ تقریبا 6 فیصد نیچے آیا جبکہ اٹلی میں 8.5 جبکہ سوئیڈن اور سوئٹزلینڈ کی مارکیٹیں 7 فیصد گرگئیں۔

    جاپان کا نکئی انڈیکس 9.5 فیصد اور تائپے انڈیکس 9.6 فیصد گرگیا جبکہ ہانگ کانگ کے ہینگ سینگ میں 13.6 فیصد کمی ہوئی۔

    سنگاپور انڈیکس 8 ۔جبکہ شنگھائی انڈیکس میں 7 فیصد کمی ہوئی جبکہ جنوبی کوریا میں ٹریڈنگ روک دی گئی۔

    سڈنی اسٹاک میں 160 ارب ڈالرزکا خسارہ ہوا اور پندرہ منٹ میں بینچ مارک ایس اینڈ پی 6 فیصد نیچے آگیا۔

    اسی طرح سعودی اسٹاک مارکیٹ میں 500 ارب ریال کا نقصان ہوا، تاسی انڈیکس 700 پوائنٹس کمی سے 11 ہزار 1200 پربند ہوا۔ آرامکو کے حصص کی قیمت میں 90 ارب ڈالرکمی ہوئی۔

    اس کے علاوہ قطر، کویت،مسقط اوربحرین کی اسٹاک مارکیٹوں میں بھی مندی رہی۔ خلیجی اسٹاک مارکیٹوں میں مئی دو ہزار بیس کے بعد سب سے بڑی کمی ریکارڈ کی گئی۔