Tag: اسٹاک مارکیٹ

  • اسٹاک مارکیٹ 4 سال کی کم ترین سطح  پر، سرمایہ کاروں کے 115 ارب ڈوب گئے

    اسٹاک مارکیٹ 4 سال کی کم ترین سطح پر، سرمایہ کاروں کے 115 ارب ڈوب گئے

    کراچی : پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں شدیدمندی کے باعث انڈیکس 4 سال کی کم ترین سطح 34 ہزار 900 کی سطح تک گرگیا اور سرمایہ کاروں کے115ارب ڈوب گئے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں شدیدمندی ریکارڈ کی گئی، کاروبار کے دوران 100 انڈیکس میں 730 پوائنٹس کی کمی دیکھنے میں آئی اور سرمایہ کار  محتاط ہوگئے۔

    اسٹاک ایکسچینج میں ایک دن میں انڈیکس میں2 فیصد سے زائد کی کمی ہوئی اور 100 انڈیکس4 سال کی کم ترین سطح 34 ہزار 900 کی سطح تک  گرگیا، شیئرزکی قیمت کم ہونےسےسرمایہ کاروں کے115ارب ڈوب گئے

    یاد رہے پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مئی کے دوسرے ہفتےمیں بھی مندی کی لہر برقرار ہے ، کاروباری ہفتے کے پہلے روز بھی انڈیکس میں پانچ سوسترہ پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی اور انڈیکس پھرتین سال کی کم ترین سطح کےقریب آگیا تھا۔

    مئی کے پہلے ہفتے میں بھی انڈیکس میں ایک ہزار پوائنٹس سے زائدکی مندی دیکھی گئی۔

    ماہرین کےمطابق معاشی فرنٹ پربےیقینی،شرح سوداوربجلی گیس کی قیمتوں میں اضافے،آئی ایم ایف پروگرام کی سخت شرائط اور روپےکی قدر میں ممکنہ کمی کے باعث سرمایہ کار پریشان ہیں۔

    اپریل میں بھی اسٹاک مارکیٹ کافی خراب رہی، گزشتہ ماہ انڈیکس میں اٹھارہ سو پینسٹھ پوائنٹس کی کمی ریکارڈکی گئی جوکہ چودہ سال کی بدترین سطح ہے۔

    مزید پڑھیں : پاکستان اسٹاک ایکسچینج: 100 انڈیکس 3 سال کی کم ترین سطح پر

    پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں اپریل کے آخری ہفتے مین ایک دن میں 100 انڈیکس میں 1.9 فیصد کی نمایاں کمی دیکھی گئی۔ انڈیکس نیچے جانے کے بعد شیئرز کی قیمت کم ہونے سے سرمایہ کاروں کے 110 ارب ڈوب گئے۔

    اپریل میں غیرملکی سرمایہ کاروں نےاسٹاک مارکیٹ سے سولہ ارب چودہ کروڑچورانوئے لاکھ روپےکا سرمایہ نکال لیا۔

  • اسد عمر کے استعفے کے بعد اسٹاک مارکیٹ میں مندی

    اسد عمر کے استعفے کے بعد اسٹاک مارکیٹ میں مندی

    کراچی: وزیر خزانہ اسد عمر کی وزارت خزانہ چھوڑنے سے متعلق مصدقہ اطلاعات کے بعد پاکستان اسٹاک ایکسچینج 100 انڈیکس میں 145 پوائنٹس کی کمی واقع ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق اسد عمر کے وزارت خزانہ چھوڑنے کے بعد پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مندی چھا گئی، کاروبار کے دوران 100 انڈیکس میں 145 پوائنٹس کی کمی دیکھی گئی۔

    کاروبار میں مندی کے بعد 100 انڈیکس 36 ہزار 600 پوائنٹس کی سطح سے نیچے آگیا۔

    خیال رہے کہ رواں ہفتے کے آغاز پر اسٹاک مارکیٹ میں تیزی دیکھی گئی تھی، منگل کے روز 100 انڈیکس کی 37 ہزار 400 کی نفسیاتی حد بحال ہوگئی تھی۔

    تیزی کے نتیجے میں سرمایہ کاری مالیت میں 20 ارب 20 کروڑ روپے سے زائد کا اضافہ ہوا اور کاروباری حجم 9.16 فیصد کم ہوگیا، جبکہ 56.72 فیصد حصص کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا۔

    دوران ٹریڈنگ 100 انڈیکس 37 ہزار 697 پوائنٹس کی بلند سطح پر بھی دیکھا گیا تھا۔

    رواں ہفتے کے آغاز پر سرمایہ کاری مالیت میں 20 ارب 20 کروڑ 60 لاکھ 80 ہزار 556 روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا جس کے نتیجے میں سرمایہ کاری کی مجموعی مالیت بڑھ کر 76 کھرب 61 ارب 91 کروڑ 40 لاکھ 33 ہزار 206 روپے ہوگئی تھی۔

    خیال رہے کہ اسد عمر نے کچھ دیر قبل ایک ٹویٹ کیا تھا جس میں انہوں نے اعلان کیا کہ وہ اب کابینہ میں کوئی وزارت اپنے پاس نہیں رکھیں گے۔

    ٹویٹر پیغام میں انہوں نے اے آر وائی نیوز کی خبر کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ کابینہ میں رد و بدل کے عمل میں وزیر اعظم عمران خان چاہتے تھے کہ میں خزانہ کے بجائے توانائی کی وزارت سنبھالوں، تاہم میں نے ان سے درخواست کی ہے کہ مجھے کابینہ میں کوئی عہدہ نہ دیا جائے۔

  • اسٹاک مارکیٹ میں نئے قوانین کانفاذ، بروکرز پریشان ،وزیر خزانہ کو خط لکھ دیا

    اسٹاک مارکیٹ میں نئے قوانین کانفاذ، بروکرز پریشان ،وزیر خزانہ کو خط لکھ دیا

    کراچی : وفاقی حکومت کی جانب سے اسٹاک مارکیٹ میں کاروبار کے لئے نئے قوانین کے نفاذ کے معاملہ پر اسٹاک مارکیٹ کے چھوٹے اور درمیانے درجے کے بروکرز میں تشویش کی لہر دوڑ گئی، نئے قوانین پر اسٹاک بروکرز نے وزیر خزانہ کو خط لکھ دیا۔

    خط میں کہا گیا ہے کے حکومت چھوٹے سرمایہ کاروں کو ختم کرنا چاہتی ہے، نئے قوانین سے اسٹاک مارکیٹ مزید تباہی کی طرف جائے گی۔

    صدر سٹاک بروکرز ایسوسی ایشن حماد نذیرنے کہاکہ حکومت چھوٹے سرمایہ کاروں کو ختم کرنا چاہتی ہے،اسٹاک بروکرز نے خط میں موقف اختیار کیا ہے کہ کاروبار میں آسانی ،روزگار کے مواقع بڑھانے اور کاروبار بڑھانے کی حکومتی پالیسی کے بر خلاف کام ہورہا ہے۔

    اسٹاک مارکیٹ میں 200 سے زائد چھوٹے اور درمیانے جبکہ صرف20بڑے بروکرز ہیں، ایس ای سی پی پالیسی بورڈ کی جانب سے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے لئے نئے قوانین کی منظوری دے جاچکی ہے۔

    پالیسی کے مطابق 50 کروڑ سے زائد سرمایہ کاری کرنے والے بروکرز کو اپنے بروکریج اکاﺅنٹس میں اپنے اور کلائنٹ کے حصص کی اجازت ہوگی،25 سے 50 کروڑ روپے کے سرمایہ کاروں کو ٹریڈنگ سے متعلق محدود حقوق ہوں گے۔

    پچیس کروڑ والے بروکرز صرف اپنے لئے حصص کی تجارت کریں گے گاہکوں کو کوئی خدمات فراہم نہیں کرسکیں گے،اگلے ہفتے سے قوانین کے لئیے عوامی مہم کا آغاز ہوگا۔

  • پاک فوج کا بھارت پر کامیاب وار، اسٹاک مارکیٹ بلندیوں کو چھونے لگی

    پاک فوج کا بھارت پر کامیاب وار، اسٹاک مارکیٹ بلندیوں کو چھونے لگی

    کراچی: بھارت کے بزدلانہ وار پر پاک فوج کے بھرپور جواب نے اسٹاک مارکیٹ کو آسمان کی بلندیوں پر پہنچا دیا، 100 انڈیکس 38 ہزار 858 پوائنٹس پر پہنچ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کاروباری ہفتے کے تیسرے دن بھارتی طیارے گرائے جانے کی خبریں سامنے آتے ہی پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں تیزی دیکھی جانے لگی، 100 انڈیکس میں 665 پوائنٹس کی ریکوری ہوئی۔

    صبح کے وقت 100 انڈیکس 38 ہزار 386 پوائنٹس پرٹریڈ کرنے لگا۔

    بعد ازاں وزیر اعظم پاکستان عمران خان کے پرامن خطاب اور جنگی جنون میں مبتلا بھارت کو مذاکرات کی پیشکش کے بعد اسٹاک مارکیٹ کی تیزی میں مزید اضافہ ہوا۔

    آج کے روز مجموعی طور پر انڈیکس میں 1500 پوائنٹس کی ریکوری ہوئی، دن کے اختتام تک 100 انڈیکس 38 ہزار 858 پوائنٹس پر پہنچ گیا۔

    خیال رہے کہ آج صبح پاک فضائیہ نے سرحدی حدود کی خلاف ورزی کرنے والے 2 بھارتی طیارے مار گرائے ہیں۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے سربراہ میر جنرل آصف غفور کے مطابق بھارت کے 2 طیارے لائن آف کنٹرول کے اطراف میں گر کر تباہ ہوئے ہیں۔ ایک طیارہ بھارتی مقبوضہ کشمیر کے علاقے بڈگام میں گرا، جبکہ دوسرا طیارہ پاکستان کی جانب گرا ہے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی علاقے میں گرنے والے طیارے کے دونوں پائلٹ موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے ہیں جبکہ پاکستانی علاقے میں گرنے والے جہاز کے ایک پائلٹ کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

  • اسٹاک مارکیٹ میں مندی، 299 پوائنٹس کی کمی

    اسٹاک مارکیٹ میں مندی، 299 پوائنٹس کی کمی

    کراچی / اسلام آباد: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ٹریڈنگ کے دوران آج بھی مندی چھائی رہی اور 100 انڈیکس 299 پوائنٹس کی کمی کے بعد بند ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق کاروباری ہفتے کے تیسرے روز ٹریڈنگ کے آغاز سے ہی اسٹاک مارکیٹ میں مندی کے گہرے بادل چھائے رہے اسی وجہ سے سرمایہ کاروں نے لین دین میں دلچسپی ظاہر نہیں کی۔

    ٹریڈنگ کے آغاز سے ہی 100 انڈیکس منفی زون میں داخل ہوا اور 884 پوائنٹس کی کمی دیکھی گئی تاہم دوسرے سیشن میں مارکیٹ ریکور ہوئی اور پوزیشن بہتری کی طرف آئی۔

    ایک موقع پر انڈیکس 38 ہزار 719 پوائنٹس تک نیچے آیا مگر پھر سرمایہ کاروں نے دوسرے سیشن میں خریداری میں دلچسپی ظاہر کی۔سارا دن اتار چڑھاؤ کے بعد کاروبار کے اختتام پر مارکیٹ 229 پوائنٹس کی کمی کے بعد 100 انڈیکس 39 ہزار 303 کی سطح پر بند ہوا۔

    مجموعی طور پر 13 کروڑ 81 لاکھ شیئرز کی لین دین ہوئی جن کی مالیت 6 ارب 83 کروڑ روپے رہی۔ ٹریڈنگ کے دوران 340 کمپنیوں کے حصص کی لین دین ہوئی جن میں سے 224 کی قیمتوں میں کمی، 91 کمپنیوں کے شیئرز کی قیمت میں اضافہ اور 25 کے ریٹ مستحکم رہے۔

  • اسٹاک مارکیٹ میں 630 پوائنٹس کی کمی

    اسٹاک مارکیٹ میں 630 پوائنٹس کی کمی

    کراچی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ٹریڈنگ کے دوران 630 پوائنٹس کی کمی ہوئی جس کے بعد 100 انڈیکس 37ہزار 714 پوائنٹس پر بند ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق کاروباری ہفتے کے دوسرے روز پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں مندی کے بادل ٹریڈنگ کے آغاز سے ہی چھائے رہے اسی وجہ سے سرمایہ کاروں نے لین دین میں محتاط انداز اختیار کیا۔

    ٹریڈنگ کا آغاز ہوا تو مارکیٹ منفی زون میں داخل ہوئی اور یہ سلسلہ آخر تک جاری رہا، سارا دن اتار چڑھاؤ کے بعد انڈیکس 630 پوائنٹس کمی کے بعد 33714 پر بند ہوا۔

    مجموعی طور 348 کمپنیوں کےحصص کی لین دین ہوئی جن کی مالیت 6 ارب 67 کروڑ رہی، ٹریڈنگ کے دوران 254 کمپنیز کے شیئر نیچے آئے۔

    شیئرزکی قیمتیں کم ہونےکی وجہ سے سرمایہ کاروں کو104ارب روپےکانقصان ہوا جس کے بعد اسٹاک مارکیٹ کا سرمایہ 7825 ارب سے کم ہوکر 7721 ارب رہ گیا۔

    دوسری جانب سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے بعد عالمی سطح پر پیدا ہونے والی صورتحال کیوجہ سے ایشیائی مارکیٹوں میں بھی تنزلی دیکھی گئی، جاپان، ہانگ کانگ اور دیگر ایشیائی ممالک کی مارکیٹوں میں بھی مندی کا رجحان رہا۔

    دوسری جانب ڈالر کی قیمتوں میں ایک بار پر 10 پیسے کا اضافہ دیکھا گیا، اوپن مارکیٹ میں امریکی کرنسی کی لین دین 10 پیسے اضافے کے بعد 133 روپے 90 پیسے کے ساتھ ہوئی جبکہ انٹربینک میں 2 پیسے اضافے کے بعد ڈالر 133 روپے 91 پیسے پر بند ہوا۔

  • اسٹاک مارکیٹ: 100 انڈیکس 2 سال کی کم ترین سطح تک گر گیا

    اسٹاک مارکیٹ: 100 انڈیکس 2 سال کی کم ترین سطح تک گر گیا

    کراچی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کے پہلے روز 100 انڈیکس سوا 2 سال کی کم ترین سطح تک گر گیا جس کے بعد انڈیکس 36 ہزار 767 پوائنٹس پر بند ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق ہفتے کے پہلےکاروباری روز یعنی پیر کو اسٹاک مارکیٹ کا منفی آغاز دیکھا گیا۔

    مارکیٹ کے آغاز پر ہی 100 انڈیکس میں 200 سے زائد پوائنٹس کی کمی دیکھی گئی جس کے بعد 100 انڈیکس 37 ہزار 310 پوائنٹس پر آگیا۔

    دن گزرنے کے ساتھ ساتھ مندی میں اضافہ ہوتا رہا اور کاروبار کے دوران 100 انڈیکس میں 785 پوائنٹس کی کمی ہوگئی۔

    یہ 100 انڈیکس کی 2 سال 3 ماہ کی کم ترین سطح ہے جس کے بعد انڈیکس 36 ہزار 750 کی سطح سے بھی نیچے آگیا۔

    دوران کاروبار 100 انڈیکس میں 1250 پوائنٹس کی کمی ریکارڈ ہوئی جبکہ دن کے اختتام پر انڈیکس 750 پوائنٹس کمی سے 36 ہزار 767 پوائنٹس پر بند ہوا۔

    اسٹاک مارکیٹ میں مسلسل مندی سے شیئرز کی قیمتیں کم ہوگئیں جس سے سرمایہ کاروں کے اربوں روپے ڈوب گئے۔ مندی سے سرمایہ کاروں کو 130 ارب روپے کا خسارہ ہوا۔

    اسٹاک مارکیٹ میں آج 6 ارب مالیت کے 16.50 کروڑ شیئرز کا کاروبار ہوا۔

    گزشتہ ہفتے کے آخری روز مارکیٹ 37 ہزار 571 پوائنٹس پر بند ہوئی تھی۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ گزشتہ چند روز میں روپے کی قدر میں ریکارڈ کمی دیکھی گئی جس کا اثر مارکیٹ پر بھی ہورہا ہے۔

    امریکی کرنسی کی قیمت ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی تھی اور صرف ایک دن میں ڈالر کی قدر 8 روپے بڑھی تھی۔

    معاشی ماہرین کے مطابق روپے کی قدر میں کمی کی وجہ آئی ایم ایف پروگرام میں جانا ہے، مالیاتی فنڈ نے روپے کی قدر میں نمایاں کمی کی شرط عائد کی ہے۔

  • اسٹاک مارکیٹ میں مسلسل دوسرے ہفتے مندی

    اسٹاک مارکیٹ میں مسلسل دوسرے ہفتے مندی

    کراچی: پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں مسلسل دوسرے ہفتے مندی دیکھی گئی، گزشتہ ہفتے بھی غیر ملکی سرمایہ کاروں نے مارکیٹ سے ایک کروڑ ڈالر کا سرمایہ نکال لیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹاک مارکیٹ میں صبح سے ہی مندی کا رجحان دیکھا گیا۔ دن کے آغاز پر 100 انڈیکس میں 520 پوائنٹس کی کمی ہوئی جس کے بعد انڈیکس 41 ہزار 221 پوائنٹس پر ٹریڈ کرنے لگا۔

    دن کے اختتام تک 100 انڈیکس میں 160 پوائنٹس کی کمی واقع ہوئی جس کے بعد 100 انڈیکس 41 ہزار 582 پوائنٹس پر بند ہوا۔

    اسٹاک مارکیٹ گزشتہ ہفتے بھی مسلسل مندی کا شکار رہی۔ گزشتہ ہفتے اسٹاک مارکیٹ میں 846 پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی۔

    اسٹاک ماہرین کے مطابق اسٹاک مارکیٹ سرمایہ کار حکومت کی جانب سے اہم معاملات پر فیصلوں کے منتظر ہیں جن میں گردشی قرضوں کا معاملہ سر فہرست ہے۔

    گزشتہ ہفتے غیر ملکی سرمایہ کاروں نے مارکیٹ سے ایک کروڑ ڈالر کا سرمایہ نکالا تھا۔

    خیال رہے کہ پاکستان میں انتخابات کے کامیاب انعقاد اور پاکستان تحریک انصاف کی حکومت بننے کے بعد اسٹاک مارکیٹ میں تیزی دیکھی جارہی تھی، جبکہ ڈالر کی قیمت میں بھی کمی واقع ہوئی تھی۔

  • نوازشریف کے ہٹنے کے اگلے روز اسٹاک مارکیٹ میں نمایاں تیزی

    نوازشریف کے ہٹنے کے اگلے روز اسٹاک مارکیٹ میں نمایاں تیزی

    کراچی : نواز شریف کو پارٹی صدارت سے ہٹانے کے اگلے روز پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں نمایاں تیزی دیکھی گئی، وزارت عظمی سے نااہلی کے فیصلے والےدن بھی تیزی کا رجحان دیکھا گیا تھا۔

    جمعرات کو مارکیٹ کا بینچ مارک ہنڈریڈ انڈیکس 609 پوائنٹس سے بڑھ کر تینتالیس ہزارپانچ سواٹھائیس پوائنٹس پر بند ہوا اور مارکیٹ میں تینتالیس ہزارچھ سو پوائنٹس کی حد بحال ہوگئی۔

    جمعرات کے روز پی ایس ایکس میں مجموعی طور پر 9 ارب روپے مالیت کے 19 کروڑ حصص کی لین دین ہوئی جبکہ کاروباری دن کے اختتام ہی میں 8.5 ارب روپے مالیت کے 18 کروڑ 80 لاکھ حصص کی لین دین ہوئی۔

    مجموعی طور پر 346کمپنیوں کا کاروبار ہوا جن میں سے صرف 208 کے لین دین میں اضافہ ہوا جبکہ 123 کے کاروبار میں کمی تاہم 15 کمپنیوں کے کاروبار میں استحکام رہا۔

    کاروبار میں انجینیئرنگ کا شعبہ 2 کروڑ 70 لاکھ حصص کے ساتھ سرفہرست اور سینمنٹ اور کیمیکل کا شعبہ بالترتیب 2 کروڑ 66 لاکھ اور 1 کروڑ 84 لاکھ حصص کے ساتھ نمایاں رہا۔

  • کراچی : ایس ای سی پی اور اسٹاک مارکیٹ کے بروکرز میں تنازع

    کراچی : ایس ای سی پی اور اسٹاک مارکیٹ کے بروکرز میں تنازع

    کراچی : سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی)اور اسٹاک مارکیٹ کے بروکرز میں تنازعہ شدت اختیار کرگیا ہے جس کے باعث پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے بورڈ کی تشکیل نو 9ماہ سے تاخیر کا شکار ہے۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز رضوان عامر کے مطابق ایس ای سی پی اور اسٹاک مارکیٹ کے بروکرز کے درمیان تنازعہ بڑھتا جا رہا ہے، اس حوالے سے اسٹاک مارکیٹ بروکرز ایسوسی ایشن نے ایس ای سی پی ٹریبونل کو خط ارسال کیا ہے۔

    مذکورہ خط سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن کے سیکریٹری بلال رسول کو لکھا گیاہے، خط میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے بورڈ کی تشکیل نو9 ماہ سے تاخیر کا شکار ہے۔

    اسٹاک مارکیٹ کے بورڈ پرخود مختار ڈائریکٹرز کی تعیناتی روک دی گئی ہے، یہ تعیناتی ایس ای سی پی نے چار لائن کا ایس آر او جاری کرکے روکی۔


    مزید پڑھیں: اسٹاک ایکسچینج کا ٹریڈنگ ڈیٹا لیک ہونے کا انکشاف


    بروکرز کے خط میں مزید کہا گیا ہے کہ بروکریج ہاؤسز کی بورڈ پر نمائندگی نہ ہوئی تو عدالتی آپشن کھلا ہے، اسٹاک مارکیٹ ڈی میوچلائزیشن سے پہلے بورڈ پر بروکرز کے چار ڈائریکٹرز ہوتے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔