Tag: اسٹرابیری

  • اسٹرابیری سے جڑی بھیانک باتیں، سچ کیا ہے؟

    اسٹرابیری سے جڑی بھیانک باتیں، سچ کیا ہے؟

    اسٹرابیری سرخ رنگ کا وہ خوشذائقہ اور صحت بخش پھل ہے جو وٹامن سی سے بھرپور ہوتا ہے، تاہم اس پر کیڑے مار دوا کے چھڑکاؤ کی وجہ سے اس کے بارے میں بہت سی خطرناک باتیں زیر گردش ہیں۔

    اسٹرابیری سے متعلق اس قسم کی خبریں حقیقت ہیں یا افسانہ اور اس کو کھانے سے پہلے کیا احتیاطی تدابیر اختیار کرنی چاہیئں؟ اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں ماہر زراعت ڈاکٹر کاشف رزاق نے بہت سی مفید باتیں ناظرین کو بتائیں۔

    ڈاکٹر کاشف رزاق نے بتایا کہ یہ بات حقیقت ہے کہ دیگر فصلوں کی طرح اس کی فصل پر بھی کیڑے مار دوا کا اسپرے کیا جاتا ہے جو مضر صحت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اسٹرابیری کی جو غذائیت اور اس کے طبی فوائد ہیں اس کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا لیکن اسے کس طرح کھانا چاہیے اس کیلیے کچھ اہم ہدایات پر عمل کریں گے تو اس کا کوئی نقصان نہیں۔

    ڈاکٹر کاشف رزاق نے بتایا کہ اسٹرابیری کھانے سے پہلے اس کو بیکنگ سوڈا کے پانی میں 10 سے 15 منٹ بھگو کر رکھیں اس کے بعد کھائیں گے تو اس پر پڑنے والے کیمکل کے اثرات زائل ہوجائیں گے۔ اس کے علاوہ آپ اسے سرکے میں بھی ڈبو کر رکھ سکتے ہیں۔

    مزید پڑھیں : اسٹرابیری کو دہی میں ملا کر کھانے سے کیا ہوتا ہے؟

    بیکنگ سوڈا یا سرکہ کے علاوہ اسے دھونے کیلیے عام سادہ پانی کے استعمال کے حوالے سے سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ دیگر پھلوں کی طرح اسے بھی عام پانی سے دھو کر استعمال کیا جاسکتا ہے۔

  • اسٹرابیری کو دہی میں ملا کر کھانے سے کیا ہوتا ہے؟

    اسٹرابیری کو دہی میں ملا کر کھانے سے کیا ہوتا ہے؟

    آپ جانتے ہوں گے کہ اسٹرابیری کے اپنے فائدے ہیں لیکن کیا آپ یہ بھی جانتے ہیں کہ اسٹرابیری سے ملنے والے فوائد کو دگنا کیسے کیا جا سکتا ہے؟

    اسٹرابیری غذائیت سے بھرپور پھل ہے، ایک پیالی اسٹرابیری میں صرف 49 کیلوریز ہوتی ہیں جس کا مطلب یہ ہے کہ یہ وزن کم کرنے والوں کے لیے مفید پھل ہے۔

    اسٹرابیری وٹامن سی کا بہترین ذریعہ ہیں جو مدافعتی نظام اور جلد کی صحت کے لیے بہت ضروری ہے۔ اسٹرابیری غذائی ریشے کا اچھا ذریعہ ہے جو ہاضمے میں مدد کرتی ہے اور آنتوں کی صحت کو برقرار رکھنے میں معاون ہوتی ہے، ان کا کم گلیسیمک انڈیکس انھیں شوگر کے مریضوں کے لیے فائدہ مند بناتا ہے۔ اسٹرابیری میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس کی زیادہ مقدار دماغی صحت کے لیے بھی فائدہ مند ثابت ہوتی ہے، یہ مرکبات آکسیڈیٹیو تناؤ اور سوزش کا مقابلہ کرنے میں مدد کرتے ہیں، جن سے سیکھنے اور یاد رکھنے کے عمل میں بہتری آتی ہے۔

    دہی کے ساتھ استعمال

    اگر اسٹرابیری کو دہی کے ساتھ ملا کر کھایا جائے تو اس کے فوائد میں اضافہ ہو جاتا ہے، اسٹرابیری میں موجود وٹامن سی، ہڈیوں کی صحت کے لیے ضروری دہی سے کیلشیم کے انجذاب کو بڑھا دیتا ہے۔ دہی پروبائیوٹکس سے بھرپور ہے، جس سے آنتوں کی صحت بہتر ہوتی ہے، اور جب اسٹرابیری کے غذائی ریشہ کے ساتھ دہی ملتا ہے تو نظام ہاضمہ تیز ہو جاتا ہے، جس سے وزن کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔

    تہوار پر تل اور گڑ سے بنی اشیا سے متعلق ماہرین کا حیران کن بیان

    اسٹرابیری میں کیلوریز کم اور پانی اور فائبر زیادہ ہوتے ہیں، جب کہ دہی میں پروٹین کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، جس سے پیٹ بھرے ہونے کا احساس ہوتا ہے اور انسان زیادہ کھانے سے بچ جاتا ہے۔

    سبزیوں اور پھلوں کے چھلکوں کے انمول فوائد 

    اسٹرابیری میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس، جیسے اینتھوسیاننز اور ایلیجک ایسڈ، دہی میں موجود پروبائیوٹکس کی سوزش مخالف خصوصیات کے ساتھ مل کر مدافعتی نظام کو مزید مضبوط بناتے ہیں اور مختلف بیماریوں سے بچاتے ہیں۔

    یہ دونوں مل کر جلد کی صحت کے لیے بھی بہت فائدہ مند ہیں، کیوں کہ اسٹرابیری میں موجود وٹامن سی اور دہی میں موجود کلچرز خلیات کی صفائی اور نشوونما میں مدد کرتے ہیں۔

  • پارکنسن کے مریض عمر میں کیسے اضافہ کریں؟

    پارکنسن کے مریض عمر میں کیسے اضافہ کریں؟

    پنسلوینیا: امریکا کی ایک یونیورسٹی میں ہونے والی تحقیق کے نتائج میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اسٹرابیری پارکنسن کے مریضوں کی عمر میں اضافہ کرتی ہے۔

    امریکی جریدے نیورولوجی میں شائع ہونے والے مقالے کے مطابق اسٹرابیریز کو روزانہ خوراک کا حصہ بنا کر پارکنسن کے مریض اپنی عمر میں اضافہ کر سکتے ہیں۔

    یہ تحقیق پنسلوینیا یونیورسٹی میں کی گئی، تحقیق سے پتا چلتا ہے کہ ہر دوسرے دن اسٹرابیری کی کچھ مقدار کھانا پارکنسن کے مریضوں کی زندگی کو بڑھا سکتا ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ چائے، سیب اور اورنج جوس پینے کے بھی یہی فائدے ہو سکتے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق یہ سب اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتے ہیں، اور یہ دماغی خلیات کو تباہ ہونے سے بچانے میں مدد کرتے ہیں، جو عام طور پر بیماری میں مر جاتے ہیں۔ ان میں سے ایک فلے ونائڈز ہے، جس کی تحقیق سے پتا چلتا ہے کہ یہ سوزش کو کم کرنے اور مختلف بیماریوں جیسا کہ ذیابیطس اور ہائی بلڈ پریشر کا علاج کرنے میں مدد کرتے ہیں۔ اور یہ مختلف قسم کے کھانوں میں پائے جا سکتے ہیں۔

    پنسلوینیا یونیورسٹی کے سائنس دان اس سلسلے میں 3 دہائیوں تک پارکنسن کے 1,250 مریضوں کی خوراک کا جائزہ لیتے رہے۔ جن لوگوں نے روزانہ کم از کم 673 ملی گرام فلے ونائڈز کا استعمال کیا، مطالعے کے اختتام تک ان میں زندہ رہنے کے امکانات 70 فی صد زیادہ پائے گئے۔ فلے ونائڈز کی مذکورہ مقدار اسٹرابیری کے ایک مکمل پیکٹ یا روزانہ 6 سیب کھانے کے برابر تھی۔

    محققین نے ان نتائج کو ‘دل چسپ’ قرار دیتے ہوئے یہ بھی کہا کہ ہفتے میں صرف 3 سروِنگز بھی پارکنسن کے مریضوں کو فائدہ پہنچا سکتی ہیں۔

    واضح رہے کہ پارکنسن یا ریشے کی بیماری ایک ایسی اعصابی بیماری ہے، جو وقت کے ساتھ ساتھ بتدریج شدید تر ہوتی جاتی ہے کیوں کہ دماغ کے زیادہ تر خلیے مر جاتے ہیں، اور مریض روزمرہ کے کام انجام دینے سے قاصر ہو جاتے ہیں۔ یہ پٹھوں کے مروڑ اور سختی کا باعث بن سکتی ہے اور ساتھ ہی پٹھوں کو تیزی سے حرکت کرنے میں دشواری کا بھی باعث بن سکتی ہے۔ اس کا علاج فی الحال علامات کو کنٹرول کرنے پر ہی مرکوز ہے، اور ابھی تک اس حالت کا کوئی علاج دریافت نہیں کیا گیا ہے۔

    اس تحقیق کی قیادت کرنے والے ماہر وبائی امراض کے پروفیسر ژیانگ گاؤ نے اعتراف کیا کہ فلے ونائڈز نے اس حالت کو کم کرنے میں مدد کیوں کی؟ یہ جاننے کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔ ان کا مطالعہ مشاہداتی تھا، یعنی اس میں یہ نہیں دیکھا گیا کہ اسٹرابیری اور دیگر پھل پارکنسن کے مریضوں پر حفاظتی اثر کیوں کر ڈال سکتے ہیں۔ پروفیسر گاؤ نے کہا اگر پارکنسنز میں مبتلا کوئی شخص اپنی ہفتہ وار غذا میں بیر، سیب، موسمبی اور چائے شامل کرے، تو ہمارے نتائج بتاتے ہیں کہ اس سے ان کی حالت میں ممکنہ طور پر بغیر کسی نقصان کے بہتری آ سکتی ہے۔

  • اسٹرابیری کے وہ حیرت انگیز فوائد جو آپ نہیں جانتے تھے

    اسٹرابیری کے وہ حیرت انگیز فوائد جو آپ نہیں جانتے تھے

    کھٹی میٹھی اسٹرابیری بچوں اور بڑوں سب ہی کو پسند ہوتی ہیں، لیکن انسانی جسم اور صحت پر اس کے اثرات سے بہت سے لوگ ناواقف ہیں۔

    دنیا بھر میں اسٹرابیریز کی 600 سے زائد اقسام پائی جاتی ہیں جبکہ اس پھل کی بڑی تعداد میں پاکستان میں بھی افزائش ہوتی ہے جس میں سالہا سال اضافہ ہو رہا ہے۔

    ماہرین غذائیت کی جانب سے اسٹرابیری کو صحت کی ضمانت قرار دیا جاتا ہے، اسٹرابیری کا استعمال میٹھی غذاؤں جیسے کے آئسکریم، ملک شیک اور دیگر مشروبات کا ذائقہ بڑھانے کے لیے کیا جاتا ہے، اسٹرابیری کا روزانہ استعمال نہ صرف انسانی قوت مدافعت کو بڑھانے میں مدد فراہم کرتا ہے بلکہ انسانی جسم کو مضر صحت مادوں سے پاک کر کے صحت پر اچھا اثر ڈالتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق اس میں موجود مختلف ایسڈک خصوصیات اور فلیونوائڈز مل کر مضبوط اینٹی آکسیڈنٹ فراہم کرتے ہیں جو کہ دل کے لیے مفید قرار دیئے جاتے ہیں، اسٹرابیری کا استعمال ایسے خراب کولیسٹرول کے اثرات کو کم کرتا ہے جو شریانوں میں خون کو گاڑھا کرنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔

    ماہرین کی جانب سے دل کی بیماریوں سے بچنے کے لیے زیادہ سے زیادہ اسٹرابیری کا استعمال تجویز کیا جاتا ہے۔

    غذائی ماہرین کے مطابق اسٹرابیری وٹامن سی کے حصول کا بہترین ذریعہ ہے، ماہرین کے مطابق انسانی جسم اس وٹامن کو بنانے کی صلاحیت نہیں رکھتا اور یہی وجہ ہے اسے غذا کے ذریعے حاصل کرنا ضروری ہے، وٹامن سی جسمانی دفاعی نظام کو مضبوط اور طاقت ور بناتا ہے۔

    اسٹرابیری کے استعمال سے صحت پر حاصل ہونے والے حیرت انگیز فوائد

    کھٹی میٹھی اسٹرابیری نہ صرف کھانے میں مزیدار ہے بلکہ اس کا روزانہ استعمال انسان کو صحت مند بناتا ہے اور خون کی افزائش بڑھاتا ہے۔

    اسٹرابیری کے استعمال سے نہ صرف انسان کی قوت مدافعت بڑھتی ہے بلکہ اسٹرابیری کا استعمال ہارٹ اٹیک کے خدشات کو بھی دور کرتا ہے۔

    اسٹرابیری کا استعمال خواتین کے جسم میں نسوانی ہارمون کی سطح بڑھاتا ہے جس کے نتیجے میں خواتین کے چہرے پر اضافی بالوں جیسی شکایت کا خاتمہ ہوتا ہے۔

    اسٹرابیری جوڑوں کے درد کے مریضوں کے لیے بہت مفید ہے۔

    اسٹرابیری کھانے سے کینسر جیسے مہلک بیماری سےبچاؤ ممکن ہوتا ہے۔

    اسٹرابیری کا باقاعدہ استعمال بلڈ پریشر کے مریضوں کے لیے دوا کا کام کرتا ہے، تحقیق کے مطابق اسٹرابیری میں موجود اجزاء رگوں میں خون کی روانی کو کم کر کے متوازن کرنے میں مدد گار ثابت ہوتے ہیں۔

    اسٹرابیری جگر کے لیے بھی بہت مفید ہے، جگر کی کارکردگی سے متعلق شکایت جیسے کہ ہیپاٹائٹس میں خالی پیٹ 2 سے 3 کپ روزانہ اسٹرابیری جوس کا پینا جگر کو قوت دیتا ہے۔

    اسٹرابیری کے استعمال سے پھیپڑوں کی نمی دور ہونے سے خشک کھانسی دور ہوجاتی ہے۔

    اسٹرابیری کھانے سے نظر بھی واضح اور صاف ہوتی ہے۔

    اسٹرابیری کولیسٹرول کے نقصانات سے محفوظ رکھتی ہے، یہ خون میں موجود کولیسٹرول کی سطح کم کر کے خون کو پتلا کرتی ہے۔

    اسٹرابیری تھکن کو دور کرتی ہے، فرحت بخش احساس جگاتی ہے اور ہڈیوں کو مضبوط بھی کرتی ہے۔

  • امیون سسٹم بہتر بنانے کے لیے اسٹرابیری کھائیے

    امیون سسٹم بہتر بنانے کے لیے اسٹرابیری کھائیے

    دنیا بھر میں دل کی بیماریوں کے باعث انسان زندگی کی بازی ہار رہے ہیں۔ طبی ماہرین کے مطابق اکثر لوگ اپنے طرزِ زندگی کی وجہ سے بھی امراضِ قلب میں مبتلا ہورہے ہیں۔ آرام طلبی، باہر کے کھانے اور ورزش یا چہل قدمی ترک کرنا بھی دل کی بیماریوں کی وجہ ہے۔ تاہم قدرت کی نعمتوں میں پھلوں کی مختلف اقسام ایسی ہیں جو ہمیں دل کے امراض سے محفوظ رکھ سکتی ہیں یا ان کا خطرہ کم سے کم ہوجاتا ہے۔

    اسٹرابیری ایسا ہی پھل ہے جو دل کی صحت کو بہتر بنانے میں مدد کرتا ہے۔ ماہرین کے مطابق اس میں موجود ایلیجک ایسڈ اور فلیونوائڈز ایسا اینٹی آکسیڈنٹ اثر فراہم کرتے ہیں، جو دل کے لیے مفید ثابت ہوتا ہے۔ یہ خراب کولیسٹرول کے ان اثرات سے لڑتے ہیں جو شریانوں میں خون گاڑھا کرتے ہیں۔

    ایک طبی تحقیق کے مطابق اسٹرابیری کا غذا میں استعمال امراض قلب اور ذیابیطس سے بھی تحفظ دیتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق دل کی بیماریوں سے بچنے کے لیے زیادہ سے زیادہ اسٹرابیری استعمال کریں۔

    پھلوں کی افادیت سے متعلق متعدد تحقیق سے اس کے مختلف طبی فوائد ثابت ہوئے ہیں۔ طبی محققین کے مطابق اسٹرابیری میں موجود پوٹاشیم اور منرلز ہمارے جسم کے مدافعتی نظام کو بہتر بناتے ہیں۔

    طبی ماہرین اسٹرابیری کو وٹامن سی کے حصول کا بہترین ذریعہ کہتے ہیں۔ وٹامن سی جسمانی دفاعی نظام کو مضبوط اور طاقت ور بناتا ہے۔ ماہرین کے مطابق انسانی جسم اس وٹامن کو بنانے کی صلاحیت نہیں رکھتا اور یہی وجہ ہے اسے غذا کے ذریعے حاصل کرنا ضروری ہے۔

  • موڈ کو خوشگوار بنانے والی غذائیں

    موڈ کو خوشگوار بنانے والی غذائیں

    ماہرین کا کہنا ہے کہ صحت مند غذا نہ صرف ہمیں جسمانی فوائد پہنچاتی ہے بلکہ یہ ہمارے موڈ پر بھی اثر انداز ہوتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ہمارے جسم سے منفی خیالات و جذبات کو کم کر کے مثبت تبدیلیاں پیدا کرتی ہے۔

    ماہرین کے مطابق 5 غذائیں ایسی ہیں جو اگر دن کے آغاز میں کھائی جائیں تو یہ دن بھر ہمارے موڈ کو خوشگوار رکھتی ہیں اور ہم سخت اور مشکل حالات میں بھی منفی جذبات و خیالات سے دور رہتے ہیں۔ آئیے دیکھتے ہیں وہ غذائیں کون سی ہیں۔

    چاکلیٹ

    choco-3

    ماہرین کے مطابق کئی بار تحقیق میں یہ بات ثابت کی جاچکی ہے کہ چاکلیٹ کھانا انسانی صحت کے لیے نہایت مفید ہے۔ یہ دماغی کارکردگی، قوت مدافعت، خون کی روانی اور اعصاب کی کارکردگی میں اضافہ، وزن میں کمی اور امراض قلب، فالج اور جلدی بیماریوں سے تحفظ فراہم کرتی ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ چاکلیٹ ہمارے جسم کی بے چینی اور ذہنی تناؤ میں 70 فیصد تک کمی کرسکتی ہے۔

    مزید پڑھیں: سیاہ چاکلیٹ کے فوائد


    انڈے

    egg

    انڈوں میں موجود وٹامن ڈی ڈپریشن میں کمی کرتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ قوت مدافعت میں اضافہ جبکہ مختلف موسمی بیماریوں جیسے کھانسی، نزلہ اور سردی سے بچاؤ فراہم کرتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: ڈپریشن سے متعلق اہم انکشافات


    بیریز

    berries

    مختلف اقسام کی بیریز جیسے اسٹرابیری، رس بھری، بلو بیری اور بلیک بیری ذائقہ میں کھٹی اور میٹھی ہوتی ہیں اور ان میں بھرپور اینٹی آکسیڈنٹس مجود ہوتے ہیں۔

    یہ عنصر ڈپریشن اور ذہنی دباؤ میں کمی کے لیے نہایت مددگار ہے۔

    مزید پڑھیں: ڈپریشن کم کرنے کے 10 انوکھے طریقے


    اخروٹ

    walnuts

    غذائیت بخش چکنائی سے بھرپور اخروٹ جسم میں کولیسٹرول کی مقدار کو معمول کے مطابق رکھتا ہے۔ یہ جسم کو ذیابیطس سے تحفظ فراہم کرتا ہے جبکہ جسم کو تناؤ میں مبتلا کرنے والے ہارمون میں بھی کمی کرتا ہے۔


    کیلا

    banana

    کیلا ایک غذائیت سے بھرپور غذا ہے۔ دن کے آغاز میں اس کا استعمال آپ کو دن بھر توانا اور چاق و چوبند کھتا ہے۔ یہی نہیں یہ آپ کے ڈپریشن اور دماغی تناؤ میں کمی کے لیے بھی معاون ثابت ہوتا ہے۔

  • اسٹرابیری ہائی بلڈ پریشر میں مفید ہے

    اسٹرابیری ہائی بلڈ پریشر میں مفید ہے

    فلوریڈا:اسٹرابیری ایک اچھا پھل ہونے کے ساتھ ساتھ بہتر دوا بھی ہے، سرخ رنگ کی کٹھی میٹھی اسٹرابیری جتنی دیکھنے میں دلکش ہے اس سے کہیں زیادہ صحت بخش بھی ہے،اسٹرابیری کا استعمال ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کیلئے مفید قرار دیا گیا ہے۔

    امریکہ کی فلوریڈا یونیورسٹی کے ماہرین کی جانب سے کی گئی ایک تحقیق کے مطابق اسٹرابیری کا بلا ناغہ استعمال ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کیلئے دوا کا سا کام کرتا ہے۔

    تحقیق کے مطابق اسٹرابیری میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس رگوں میں خون کی روانی کو کم کر کے متوازن کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے، جس سے ہائی بلڈ پریشر سے نجات حاصل کرنے میں مدد ملتی ہے۔

    ماہرین کے مطابق تحقیق کے دوران ہائی بلڈ پریشر کی شکار ساٹھ خواتین کو دو مہینے تک روزانہ اسٹرابیری کھلائی گئی جس کے حیرت انگیز نتائج سامنے آئے ہیں۔

    اس میں موجود فلیو نائڈز مزمن امراض سرطان،امراض قلب، بلند فشار خون، دانتوں کے مراض اور ہڈیوں کی کمزوری میں بھی بہت مفید ہیں۔

    اسٹرابیری میں موجود وٹامن انسانی جسم کو بھر پور توانائی فراہم کرتے ہیں اور بیماریوں سے بچائے رکھتے ہیں۔