Tag: اسٹریٹ کرائمز

  • 11 روز قبل قتل کی ڈرامائی واردات کیسے ہوئی، فوٹیج سامنے آ گئی

    11 روز قبل قتل کی ڈرامائی واردات کیسے ہوئی، فوٹیج سامنے آ گئی

    کراچی: شہر قائد کے علاقے عائشہ منزل کے قریب 11 روز قبل قتل کی ڈرامائی واردات کیسے ہوئی، اے آر وائی نیوز نے سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق عائشہ منزل کے قریب 22 جنوری کو شہری عاطف کے قتل کا افسوس ناک واقعہ پیش آیا تھا، اس واردات کی وہ فوٹیج سامنے آ گئی ہے جو قتل کے فوری بعد کی ہے، واردات میں شہری عاطف کمال کو دوران ڈکیتی ملزمان نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا۔

    مقتول عاطف کمال 22 جنوری کو بینک سے 2 لاکھ روپے لے کر نکلا تھا، واردات کے بعد فرار ہونے والے ملزمان پر شہریوں نے پتھر، لوہے کے پانے پھینکے، ملزمان کی موٹر سائیکل بھی بند ہو گئی، لیکن انھوں نے قریب موجود شہری کی موٹر سائیکل چھین لی اور فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق واردات میں استعمال موٹر سائیکل بھی ملزموں کی گرفتاری میں مدد نہ کر سکی، پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کی موٹر سائیکل چند سال میں متعدد بار فروخت ہو چکی ہے، اس دوران کسی بھی شہری نے موٹر سائیکل اپنے نام نہیں کرائی، تفتیشی پولیس اب تک موٹر سائیکل کے 6 مالکان سے انٹرویو کر چکی ہے۔

    کراچی میں اسٹریٹ کرائمز کا جن بوتل میں بند نہ ہو سکا، ایک ماہ میں 6 قتل

    پولیس کے مطابق موٹر سائیکل کا کئی بار ٹریفک چالان بھی ہوا تاہم یہ ٹریفک چالان ریکارڈ بھی تفتیشی پولیس کے کام نہ آیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ واردات کے دوران ملزمان نے مقتول سے رقم چھینتے ہوئے مزاحمت پر اسے گولی مار دی تھی، جس سے وہ موقع ہی پر جاں بحق ہوا۔

    واضح رہے کہ کراچی کے باسی گھر میں محفوظ نہ گھر کے باہر، سال کے پہلے مہینے (جنوری 2020) میں پولیس اہل کار، حساس ادارے کے افسر سمیت 6 افراد کو ڈکیتی مزاحمت پر قتل کیا گیا۔

  • کراچی میں اسٹریٹ کرائمز کا جن بوتل میں بند نہ ہو سکا، ایک ماہ میں 6 قتل

    کراچی میں اسٹریٹ کرائمز کا جن بوتل میں بند نہ ہو سکا، ایک ماہ میں 6 قتل

    کراچی: شہرقائد میں اسٹریٹ کرائمز کا جن بوتل میں بند نہ ہو سکا، لوٹ مار کے دوران ملزمان شہریوں کو زخمی کرنے کے ساتھ قیمتی جانیں بھی لینے لگے۔

    اے آر وائی نیوز کی خصوصی رپورٹ کے مطابق کراچی کے باسی گھر میں محفوظ نہ گھر کے باہر، سال کے پہلے مہینے میں پولیس اہل کار، حساس ادارے کے افسر سمیت 6 افراد کو ڈکیتی مزاحمت پر قتل کر دیا گیا۔

    سولجر بازار میں بیرون ملک ویتنام سے لوٹنے والے اسکول ٹیچر کو اس وقت فائرنگ کر کے قتل کیا گیا جب وہ منی ایکس چینج سے اپنی بہن کے ہم راہ پیسے کیش کروا کر نکل رہا تھا۔ عائشہ منزل پر موٹر سائیکل میکنک کو ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر قتل کر دیا گیا۔ کورنگی کاز وے پر اسکول پرنسپل اور حساس ادارے کے سابق افسر بھی اسٹریٹ کرائم کے دوران گولیوں کا نشانہ بنے۔

    نیو کراچی میں پولیس جوان بھی ڈکیتوں کی فائرنگ سے شہید ہوا، جب کہ بلدیہ یوسف گوٹھ میں اسٹریٹ کرمنلز نے مزاحمت پر شہری کی جان لے لی۔ اورنگی ٹاؤن مجاہد چوک پر بھی شہری ڈاکوؤں کی فائرنگ سے جاں بحق ہوا۔ جوہر آباد میں کيش وين لوٹنے کے دوران فائرنگ سے 3 شہری زخمی ہوئے، سرسيد کے علاقے میں ملزمان نے اے ٹی ایم سے رقم لے کر نکلنے والے شہری کو لوٹ مار کے دوران مزاحمت پر زخمی کر دیا۔

    فائرنگ کے دیگر واقعات سپر ہائی وے، کورنگی، لانڈھی، ریلوے کالونی، گلشن، ایوب گوٹھ، اورنگی ٹاؤن، صدر، منظور کالونی، لیاقت آباد اور نیو کراچی میں پیش آئے، جہاں اب تک 20 سے زائد شہری زخمی ہو چکے ہیں۔

    ایک جانب پولیس روزانہ کی بنیاد پر ملزمان کے خلاف کام کرتی نظر آتی ہے تو دوسری جانب کم زور مقدمات کی وجہ سے ملزمان دوبارہ ضمانت پر آ کر اپنی وارداتیں وہی سے شروع کرتے ہیں جہاں سے ختم کی ہوتی ہیں، شہری منتظر ہیں ایسے قانون کے جس میں ایک مرتبہ گرفتار ہونے والا ملزم کم از کم اپنی سزا پوری کر سکے۔

  • شاہراہ پاکستان پر دن دہاڑے ڈاکوؤں کی فلمی انداز میں واردات

    شاہراہ پاکستان پر دن دہاڑے ڈاکوؤں کی فلمی انداز میں واردات

    کراچی: شہر قائد کی مصروف سڑک پر دن دہاڑے فلمی انداز میں واردات نے لوگوں کو حیران کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں شاہراہ پاکستان پر کل دوپہر ہونے والی ڈاکوؤں کی فلمی انداز میں واردات کی سی سی ٹی وی فوٹیج اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لی، دو موٹر سائیکلوں پر سوار 4 ملزمان نے نہایت سرعت کے ساتھ 4 شہریوں سے لوٹ مار کی اور فرار ہو گئے۔

    اے آر وائی نیوز کو موصول ہونے والی فوٹیج کے مطابق شاہراہ پاکستان پر شہری کار پارک کر کے نیچے اترے، عین اسی لمحے ملزمان نے تیز رفتاری سے موٹر سائیکل کار کے سامنے روکی اور ایک مسلح ڈاکو نے اتر کر کار سواروں پر گن تان لی، ذرا دیر بعد دوسری موٹر سائیکل بھی آ کر رکی اور دو مزید ڈاکوؤں نے اتر کر لوٹ مار کی۔

    ڈاکو واردات کے بعد فرار ہوتے ہوئے

    بے خوف ملزمان مصروف شاہراہ پر شہریوں کی جیبوں کی تلاشی لیتے رہے، ملزمان نے شہریوں کے پرس خالی کیے اور فٹ پاتھ پر پھینک دیے، ایک ملزم نے گاڑی کے اندر سے بھی تلاشی لی۔

    ملزمان نے ہیلمٹ پہن رکھے تھے، چاروں میں سے تین ملزمان نے لوٹ مار میں حصہ لیا جب کہ ایک ملزم موٹر سائیکل پر بیٹھا رہا، واردات کے بعد ملزمان اطمینان کے ساتھ موٹر سائیکلوں پر بیٹھے اور فرار ہو گئے۔ سی سی ٹی وی فوٹیج کے مطابق کار میں بھی چار افراد سوار تھے جن میں سے ایک سفید ریش بزرگ بھی تھے، واردات کے آغاز میں دو کار سوار افراد نے خود کو بچانے کی کوشش کی تاہم ڈاکو نے دوڑتے ہوئے ان پر گن تانی اور ان کی جیبیں خالی کرالیں۔

    خیال رہے کہ کراچی میں سندھ پولیس کی جانب سے اسٹریٹ کرائمز میں نمایاں کمی کے دعوے کئی بار سامنے آ چکے ہیں، دوسری طرف سندھ حکومت کا کہنا ہے کہ موجودہ پولیس چیف کے دور میں جرائم میں اضافہ ہوا۔

  • کراچی میں اسٹریٹ کرائمز کے ساتھ ٹریفک حادثات بھی بڑھ گئے، 3 جاں بحق

    کراچی میں اسٹریٹ کرائمز کے ساتھ ٹریفک حادثات بھی بڑھ گئے، 3 جاں بحق

    کراچی: شہر قائد میں اسٹریٹ کرائمز کے ساتھ ساتھ ٹریفک حادثات میں بھی اضافہ ہو رہا ہے، شہر کے مختلف علاقوں میں ٹریفک حادثات میں 3 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں مختلف مقامات پر ٹریفک حادثات میں تین افراد جاں بحق ہو گئے، لانڈھی بابر مارکیٹ میں بس کی ٹکر سے موٹر سائیکل پر سوار دو افراد جان سے گئے۔

    حادثے کے بعد ڈرائیور فرار ہو گیا، پولیس نے بس قبضے میں لے لی، اسپتال ذرایع کے مطابق جاں بحق ہونے والوں کی عمریں 18 اور 22 سال ہیں، جن کی شناخت شیری ولد ولی محمد اور ہدایت اللہ ولد غلام رسول کے ناموں سے ہوئی ہے، دونوں آپس میں دوست اور لانڈھی محمد نگر کے رہایشی تھے۔

    ایک اور حادثہ سپر ہائی وے پر پیش آیا، سپر ہائی وے جمالی پل کے قریب ڈمپر کی ٹکر سے ایک موٹر سائیکل سوار جاں بحق ہو گیا۔

    دوسری طرف اسٹریٹ کرائمز بھی عروج پر ہیں، کراچی کے علاقے سچل تھانے کی حدود میں اسٹریٹ کرائم کی واردات کی سی سی ٹی وی فوٹیج اے آر وائی نیوز نے چلائی، فوٹیج میں دیکھا گیا کہ صفورا کے قریب ملزم نے گلی کی مکمل ریکی کی، اور موقع ملتے ہی گاڑی سے اے سی اور ڈیجیٹل سسٹم نکال کر فرار ہو گیا۔ سولجر بازار تھانے کی حدود میں گارڈن کے قریب بھی ایک موٹر سائیکل چوری کی گئی جس کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی اے آر وائی نیوز نے حاصل کی، ملزم نے سڑک پر کھڑی موٹر سائیکل پر بیٹھ کر ارد گرد کا جائزہ لیا، اور منٹوں میں موٹر سائیکل اسٹارٹ کی اور لے اڑا، ایک شہری نے واقعے کی رپورٹ سولجر بازار تھانے میں درج کرا دی ہے۔

    فائرنگ کا بھی ایک واقعہ پیش آیا، کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن اردو چوک کے قریب فائرنگ سے ایک نوجوان زخمی ہوا، ریسکیو ذرایع کے مطابق واقعہ ڈکیتی پر مزاحمت کا نتیجہ تھا، زخمی کو اسپتال منتقل کیا گیا۔

  • کراچی میں جرائم، قاتلانہ حملوں اور تشدد کے واقعات بڑھنے لگے

    کراچی میں جرائم، قاتلانہ حملوں اور تشدد کے واقعات بڑھنے لگے

    کراچی: شہر قائد میں اسٹریٹ کرائمز، فائرنگ، قاتلانہ حملے اور تشدد کے واقعات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے شاہ لطیف ٹاؤن میں سپر اسٹور میں ملزمان نے لوٹ مار کی واردات کی، جس کی سی سی ٹی وی فوٹیج اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لی، 5 ملزمان اسٹور سے 5 لاکھ سے زائد نقدی اور موبائل فون چھین کر فرار ہوتے دیکھے گئے۔ واردات کا مقدمہ تھانہ شاہ لطیف ٹاؤن میں درج کیا گیا ہے۔

    کراچی کے ایک اور علاقے بفرزون 15 اے ون میں بھی شہری اسٹریٹ کرائم کا شکار ہو گیا، 2 موٹر سائیکل سوار ملزمان شہری سے نقدی اور موبائل فون لوٹ کر بھاگ گئے۔ اس واردات کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی اے آر وائی نیوز نے چلا دی ہے، فوٹیج میں ملزمان کو واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔

    کراچی، اسٹریٹ کرمنل قرار دے کر 2 بھائیوں‌ پرشہریوں‌ کا تشدد

    عزیز آباد منگوریہ گوٹھ کے قریب فائرنگ کا ایک واقعہ بھی رونما ہوا ہے، جس میں 2 افراد زخمی ہو گئے ہیں، ریسکیو کا کہنا تھا کہ فائرنگ کا نشانہ بننے والے زخمیوں کو عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا، جن کی شنا خت خالد اور محمد ایاز کے ناموں سے ہوئی ہے۔

    گزشتہ روز بھی کراچی کے علاقے سرجانی تیسر ٹاؤن میں فائرنگ کا نشانہ بننے کے بعد ایک شخص جاں بحق ہو گیا تھا، ریسکیو کا کہنا تھا کہ جاں بحق شخص کی شناخت اظہار الحسن کے نام سے ہوئی ہے۔ دوسری طرف لانڈھی پولیس اسکول میں ڈکیتی کرنے والے ملزم کو گرفتار کر لیا تھا، پولیس کا کہنا تھا کہ ملزم نے 2 ماہ قبل لانڈھی نمبر 6 میں واقع اسکول میں واردات کی تھی، ملزم کے قبضے سے اسلحہ بھی برآمد ہوا، ملزم اسکول میں مذہبی جماعت کے نام پر چندہ بھی لیا کرتا تھا۔

    گزشتہ روز کراچی کے علاقے نيو کراچی میں شہريوں نے 2 بھائيوں کو ڈکيتوں کا الزام لگا کر تشدد کا نشانہ بنا دیا تھا، جس پر زخمی شہريار اور تيمور کو عباسی شہيد اسپتال منتقل کيا گيا، زخمی شہريار نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لوگوں کو بتايا بھی کہ ميں ڈاکو نہيں ہوں، نیو کراچی میں رہتے ہیں، اور گارمنٹس کا کام کرتے ہیں، لیکن انھوں نے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا۔

  • کراچی میں 6 کار لفٹرز اور ایک موٹر سائیکل چور گرفتار

    کراچی میں 6 کار لفٹرز اور ایک موٹر سائیکل چور گرفتار

    کراچی: شہر قائد میں اے وی ایل سی پولیس نے مختلف کارروائیوں میں 6 کار لفٹرز اور ایک موٹر سائیکل چور کو گرفتار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق اے وی ایل سی نارتھ ناظم آباد پولیس نے جمشید ٹاؤن میں ایک کارروائی میں 6 کار لفٹر گرفتار کر لیے، گرفتار ملزمان سے اسلحہ، 4 چوری شدہ گاڑیاں اور دیگر سامان برآمد کیا گیا۔

    ایس ایس پی کا کہنا ہے کہ ملزمان میں آصف لاشاری، عبدالقادر اوراصغر علی شامل ہیں، گاڑیاں شہر کے مختلف علاقوں سے چوری کی گئی تھیں، ایک گاڑی فیروز آباد سے چوری کی گئی، ملزمان کا مزید کرمنل ریکارڈ بھی چیک کیا جا رہا ہے۔

    اے وی ایل سی پولیس نے ایک اور کارروائی میں موٹر سائیکل چور کو بھی گرفتار کر لیا ہے، ایس ایس پی کے مطابق ملزم کو سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے اتحاد ٹاؤن سے گرفتار کیا گیا، گرفتار ملزم سے 2 مسروقہ موٹر سائیکلیں برآمد کی گئیں، ملزم پولیس کو مختلف جرائم کی وارداتوں میں مطلوب تھا۔

    ادھر کراچی میں رینجرز نے بھی مختلف علاقوں میں کارروائیاں کرتے ہوئے 11 ملزمان گرفتار کر لیے ہیں، جن سے اسلحہ، مسروقہ سامان اور منشیات برآمد ہوئی، ترجمان رینجرز کا کہنا ہے کہ ان ملزموں میں منشیات فروش، ڈکیت، اسٹریٹ کرمنل شامل ہیں، جنھیں قانونی کارروائی کے لیے پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔

  • اسٹریٹ کرمنل بغدا لے کر کارروائی کرنے لگا

    اسٹریٹ کرمنل بغدا لے کر کارروائی کرنے لگا

    کراچی: شہر قائد میں اسٹریٹ کرمنل قصائی بن گئے ہیں، بغدا لے کر بے دردی سے کارروائی کرنے لگے۔

    تفصیلات کے مطابق نارتھ کراچی 11 بی میں ایک اسٹریٹ کرمنل نے سیکورٹی گارڈ پر بغدے سے وار کر کے لوٹ مار کی اور بھاگ گیا۔

    واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی منظر عام پر آ گئی، جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اسٹریٹ کرمنل کرسی پر بیٹھے ہوئے سیکورٹی گارڈ کے ایک ہاتھ پر بغدا مارتا ہے اور اسلحہ چھین کر فرار ہو جاتا ہے۔

    بغدے کے وار سے سیکورٹی گارڈ کا ایک ہاتھ شدید زخمی ہوا، واقعہ اتنا اچانک پیش آیا کہ اسے سنبھلنے کا موقع ہی نہ مل سکا۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی میں اسٹریٹ کرائم کی وارداتیں کم نہ ہوسکیں، رپورٹ جاری

    واضح رہے کہ کراچی میں اسٹریٹ کرائمز پر دعووؤں کے برعکس قابو نہیں پایا جا سکا ہے، کراچی کا ہر دوسرا شخص اسٹریٹ کرائمز کا شکار ہو چکا ہے، کسی کا موبائل چھن جاتا ہے تو کسی کی رقم اور اے ٹی ایم بھی جرائم پیشہ افراد کی شکار گاہ ہیں۔

    سی پی ایل سی نے ماہ اکتوبر کی رپورٹ جاری کی ہے جس کے مطابق اکتوبر میں کراچی کے شہریوں سے 3468 سے زائد موبائل فون چھینے گئے، 2374 موٹرسائیکلیں چوری اور چھینی گئیں، شہریوں کو 97 گاڑیوں سے محروم کیا گیا۔

  • اسٹریٹ کرائمز کے اعداد و شمار بڑھا چڑھا کر پیش کیے جاتے ہیں، ڈی جی رینجرز

    اسٹریٹ کرائمز کے اعداد و شمار بڑھا چڑھا کر پیش کیے جاتے ہیں، ڈی جی رینجرز

    کراچی: ڈی جی رینجرز میجر جنرل عمر بخاری نے کہا ہے کہ شہر میں ہونے والے اسٹریٹ کرائمز کے اعداد و شمار کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا جاتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی جی رینجرز چہلم جلوس کے سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ لینے پہنچے۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ اسٹریٹ کرائم کم ہیں مگر اعدادشمار میں انہیں بڑھاکر بتایاجارہاہے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ کالعدم  جماعتوں کو شہرمیں کام کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، شہرمیں امن وامان کی صورتحال بہتر ہے، اسٹریٹ کرائم میں مزید کمی کریں گے۔

    مزید پڑھیں: اسٹریٹ کرائمز میں 7 فی صد کمی ہوئی ہے: آئی جی سندھ کلیم امام

    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں شہر قائد میں اسٹریٹ کرائم کی وارداتیں رپورٹ ہوئی تھیں جس کے بعد ڈی جی رینجرز نے تمام ونگز کمانڈرز کو ہدایت کی تھی کہ شہریوں کو ریلیف فراہم کریں۔

    انہوں نے ہدایت کی تھی کہ رینجرز اہلکار اسنیپ چیکنگ اور گشت بڑھانے جبکہ پولیس کے ساتھ مشترکا کارروائی کا ٹاسک بھی دیا تھا۔

    ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل عمر احمد بخاری نے رات گئے مختلف علاقوں کا دورہ کیا تھا اور اسٹریٹ کرائمز کی روک تھام کے لئے اقدامات کا جائزہ بھی لیا تھا۔

  • کراچی: ابراہیم حیدری میں سب انسپکٹر اور بیٹوں کی فائرنگ سے 5 افراد زخمی

    کراچی: ابراہیم حیدری میں سب انسپکٹر اور بیٹوں کی فائرنگ سے 5 افراد زخمی

    کراچی: شہر قائد کے علاقے ابراہیم حیدری میں پولیس سب انسپکٹر اور بیٹوں کی فائرنگ سے 5 افراد زخمی ہو گئے ہیں، جنھیں اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ابراہیم حیدری میں ایک واقعے میں پانچ افراد زخمی ہو کر اسپتال پہنچ گئے ہیں، پولیس کا کہنا ہے کہ یہ افراد پولیس ہی کے ایک افسر کی فائرنگ اور چھری کے وار سے زخمی ہوئے۔

    پولیس کے مطابق زخمی ہونے والے پانچوں افراد عنایت، غلام اللہ، جاوید، تمیز، عطا محمد کو اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، جب کہ واقعے میں ملوث سب انسپکٹر ارشاد اور اس کے بیٹوں محمد حکم، محمد شیراز کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ ذاتی رنجش کا شاخسانہ ہے، گرفتار سب انسپکٹر تھانہ بلوچ کالونی میں تعینات ہے، پولیس افسر نے بیٹوں کے ساتھ مل کر مذکورہ افراد کو زخمی کیا، اس سلسے میں شواہد اور عینی شاہدین کے بیانات اکھٹے کیے جا رہے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  اسٹریٹ کرائمز میں 7 فی صد کمی ہوئی ہے: آئی جی سندھ کلیم امام

    واضح رہے کہ آج آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام نے کہا ہے کہ کراچی میں اسٹریٹ کرائمز میں 7 فی صد کمی ہوئی ہے، دہشت گردی کی 252 الرٹس جاری کی گئیں جنھیں ہم نے ختم کیا ہے۔

    گزشتہ روز ضلع وسطی میں ایکسائز انسپکٹر کو بھی بھتے کی پرچی ملی، جس کے بعد میڈیا رپورٹس پر آئی جی سندھ کلیم امام نے ڈی آئی جی سی آئی اے سے پولیس اقدامات پر رپورٹ طلب کی۔

    بھتہ خوروں نے ایکسائز انسکپٹر کو ان کے گھر پر بھتے کی پرچی کے ساتھ گولی بھی بھیج دی تھی، انھوں نے نارتھ ناظم آباد تھانے میں درخواست جمع کرائی تو پولیس نے کہا کہ دوبارہ ملزمان کی کال آئے گی تو مقدمہ درج کیا جائے گا۔

  • اسٹریٹ کرائمز میں 7 فی صد کمی ہوئی ہے: آئی جی سندھ کلیم امام

    اسٹریٹ کرائمز میں 7 فی صد کمی ہوئی ہے: آئی جی سندھ کلیم امام

    کراچی: آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام نے کہا ہے کہ کراچی میں اسٹریٹ کرائمز میں 7 فی صد کمی ہوئی ہے، دہشت گردی کی 252 الرٹس جاری کی گئیں جنھیں ہم نے ختم کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں اسٹریٹ کرائمز پر بڑھتی ہوئی تشویش کے پیش نظر آئی جی سندھ کلیم امام نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسٹریٹ کرائمز میں سات فی صد کمی آئی ہے، قتل کی وارداتوں میں بھی کمی آئی ہے۔

    انھوں نے کہا کراچی ایک میگا سٹی ہے جس کا شمار چھٹے پرامن شہر میں ہو رہا ہے، 24 گھنٹے کوشش کر رہے ہیں کہ سسٹم میں بہتری آ سکے، سیف سٹی پراجیکٹ بھی جلد لانچ کرنے جا رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ آئی جی سندھ کلیم امام نے کراچی میں ایک ورکشاپ میں خطاب کے دوران کہا تھا کہ اگر میری ساس سے کوئی چوڑیاں اتار کر لے جائے تو ازدواجی زندگی کیسی ہوگی، رات کو جب فون کی گھنٹی بجتی ہے تو پہلے آیت الکرسی پڑھتا ہوں پھر فون اٹھاتا ہوں، میری ساس بھی لٹی ہیں، بھانجا بھتیجا بھی لٹا ہے، بہن بھائی بھی لٹے ہیں۔

    تازہ ترین:  اسٹریٹ کرائم پر 6 سال سے سندھ اسمبلی میں آواز اٹھا رہا ہوں: خرم شیر زمان

    گزشتہ روز ایکسائز انسپکٹر کو بھی بھتے کی پرچی ملی، جس کے بعد میڈیا رپورٹس پر آئی جی سندھ کلیم امام نے ڈی آئی جی سی آئی اے سے پولیس اقدامات پر رپورٹ طلب کی۔

    شہر قائد کے ضلع وسطی میں بھتہ خوروں نے ایکسائز انسکپٹر کو ان کے گھر پر بھتے کی پرچی کے ساتھ گولی بھی بھیج دی تھی، انھوں نے نارتھ ناظم آباد تھانے میں درخواست جمع کرائی تو پولیس نے کہا کہ دوبارہ ملزمان کی کال آئے گی تو مقدمہ درج کیا جائے گا۔

    آج اسٹریٹ کرائمز پر اے آر وائی نیوز نے خصوصی پروگرام کیا جس میں رکن سندھ اسمبلی نصرت سحر عباسی نے کہا جو آئی جی خود کو غیر محفوظ سمجھے تو انھیں فوراً گھر چلے جانا چاہیے۔ تاہم ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام نبی میمن نے کہا کہ آئی جی سندھ کے بیان کو سیاق وسباق سے ہٹ کر دکھایا گیا۔