Tag: اسٹریٹ کرائم

  • کراچی میں خاتون سے لوٹ مار، بچانے کے لیے آنے والا شہری گولی سے زخمی

    کراچی میں خاتون سے لوٹ مار، بچانے کے لیے آنے والا شہری گولی سے زخمی

    کراچی: شہر قائد میں خاتون سے لوٹ مار کے دوران اسے بچانے کے لیے آنے والا شہری لٹیروں کی گولی سے زخمی ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے گلشن اقبال بلاک 13 سی میں دن دہاڑے اسٹریٹ کرائم کی واردات میں ایک شہری ندیم گولی لگنے سے شدید زخمی ہو گیا۔

    اسٹریٹ کرائم کی سی سی ٹی وی فوٹیج اے آر وائی نیوز پر بھی چلائی گئی، خاتون جیسے ہی ہائی روف میں بیٹھنے کے لیے گاڑی کے دروازے پر پہنچیں، انتظار میں پہلے سے موجود موٹر سائیکل سوار 2 ملزمان نے گاڑی کو گھیر لیا۔

    ایک ملزم نے ہیلمٹ پہن رکھا تھا جب کہ دوسرے کا چہرہ کھلا تھا، دونوں نے پوری دیدہ دلیری کے ساتھ واردات کی اور موٹر سائیکل پر بیٹھ کر فرار ہو گئے۔

    خاتون سے لوٹ مار کے دوران ایک راہ گیر نے دوڑتے ہوئے آ کر اسے بچانے کی کوشش کی تاہم مسلح لٹیرے نے اس پر فائر داغ دیا، جس سے اس کی ٹانگ زخمی ہو گئی اور وہ گر کر تڑپنے لگا۔

    واقعے میں زخمی شخص ندیم کو بعد ازاں جناح اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان کا علاج جاری ہے۔

    سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا گیا کہ لوٹ مار کے بعد شہری کو زخمی کر کے دونوں ڈاکو موٹر سائیکل پر بیٹھ کر فرار ہو گئے، خاتون بھی ہائی روف گاڑی میں جلدی سے بیٹھ کر چلی گئیں، جب کہ زخمی شہری زمین پر پڑا تڑپتا رہا، جسے بعد ازاں لوگوں نے طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا۔

    واضح رہے کہ کرونا وائرس کی وجہ سے کراچی میں لگائے جانے والے لاک ڈاؤن کے بعد اسٹریٹ کرائمز میں نمایاں اضافہ ہو گیا ہے۔

  • کون سی اٹھائیں کون سی چھوڑیں، کراچی میں دوران واردات موٹر سائیکل لفٹر پریشان

    کون سی اٹھائیں کون سی چھوڑیں، کراچی میں دوران واردات موٹر سائیکل لفٹر پریشان

    کراچی: شہر قائد میں محکمہ پولیس کی جانب سے سندھ حکومت کو جواب دینے کے لیے کیے گئے دعوؤں کے برعکس جرائم میں اضافہ جاری ہے، تاہم اس سے بڑھ کر قابل غور امر جرائم پیشہ افراد کا وارداتوں کے دوران اطمینان کا رویہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں ایک واردات ایسی بھی ہوئی جس میں موٹر سائیکل لفٹرز کو موٹر سائیکل پسند کرنے میں پریشانی کا شکار ہونا پڑا، اس واردات کی سی سی ٹی وی فوٹیج دیکھ کر یہ پریشان کن حقیقت سامنے آتی ہے کہ جرائم پیشہ افراد کتنے اطمینان کے ساتھ وارداتیں کر رہے ہیں۔

    لفٹر تالا کھولنے کے لیے پینٹ کی جیب سے مخصوص چابی نکال رہا ہے

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے لیاری، بہار کالونی میں واردات کے دوران موٹر سائیکل اٹھانے والے دو جرائم پیشہ افراد نے دیر تک موقع واردات پر رہتے ہوئے موٹر سائیکل پسند کی، اور اسٹارٹ کر کے لے اڑے۔

    پولیس رپورٹ کے مطابق لیاری بہار کالونی سے ملزمان شہری کی 125 موٹر سائیکل لے اڑے تھے، اے آر وائی نیوز کی حاصل کردہ سی سی ٹی وی فوٹیج میں واردات کرنے والے ملزمان کا اطمینان قابل دید تھا، ملزمان نے چہرہ چھپانے کے لیے پی کیپ اور ہیلمٹ پہن رکھے تھے، ایک ملزم خود کو مصروف ظاہر کرنے لیے فون پر بات بھی کرتا رہا۔

    ماہر موٹر سائیکل لفٹر تالا کھول رہا ہے، جس میں اسے چند ہی لمحے لگے

    فوٹیج کے مطابق ملزمان نے لائن میں کھڑی موٹر سائیکلوں میں سے ایک کو پسند کیا، تالا کھولنے کے بعد ملزم ککیں مارتا رہا، بہ مشکل اسٹارٹ ہونے والی موٹر سائیکل لے کر دونوں ملزمان فرار ہو گئے۔ موٹر سائیکل ایک شہری ابراہیم کی تھی، جنھوں نے کچھ عرصہ قبل 90 ہزار میں 2017 کا ماڈل خریدا تھا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق اولڈ سٹی ایریا میں اسٹریٹ کرائم، ڈکیتی اور موٹرسائیکل لفٹنگ کی وارداتیں عروج پر ہیں۔

  • کچرا چننے والے چور کو شہری نے پکڑ کر کھمبے سے باندھ دیا

    کچرا چننے والے چور کو شہری نے پکڑ کر کھمبے سے باندھ دیا

    کراچی: کچرا چننے والے چور کو شہری نے پکڑ کر کھمبے سے باندھ دیا، تشدد کے بعد پولیس کے حوالے کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے عالمگیر روڈ پر چوری کی واردات کرنے والا شہری کے ہتھے چڑھ گیا، شہری نے چور کو مار مار کر ادھ موا کر دیا اور پھر کھمبے سے باندھ دیا۔

    چور پکڑا جانے کے بعد پولیس کو اطلاع دی گئی، جس پر نیو ٹاؤن کی پولیس نے موقع پر پہنچ کر ملزم کو تحویل میں لیا اور تھانے منتقل کر دیا، پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم عبدالغفار کچرا چننے والا اور سہراب گوٹھ کا رہایشی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے نمایندے کے مطابق کچرا چننے والے ملزم عبد الغفار نے گاڑی کا پچھلا شیشہ توڑ کر اے سی پینل اور ٹی وی نکال لیا تھا، عین موقع پر شہری پہنچ گیا اور اسے پکڑ کر تشدد کا نشانہ بنایا اور پھر کھمبے سے باندھ دیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزم کے خلاف مدعی کی درخواست پر قانونی کارروائی کی جائے گی۔

  • کچھ بھی کریں مگر کراچی کو اسٹریٹ کرائم سے پاک کریں: وزیر اعلیٰ کا اے آئی جی کو حکم

    کچھ بھی کریں مگر کراچی کو اسٹریٹ کرائم سے پاک کریں: وزیر اعلیٰ کا اے آئی جی کو حکم

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سندھ کابینہ کے اجلاس کے دوران ایڈیشنل انسپکٹر جنرل (اے آئی جی) کو سختی سے کہا کہ میں کچھ نہیں جانتا، کچھ بھی کریں مگر کراچی کو اسٹریٹ کرائم سے پاک کریں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت سندھ کابینہ کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں ایڈیشنل انسپکٹر جنرل (اے آئی جی) کراچی غلام نبی میمن نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اسٹریٹ کرائم کافی حد تک کنٹرول کیا ہے، عوام اسٹریٹ کرائم میں بیان ریکارڈ نہیں کرواتے۔

    ایڈیشنل آئی جی کا کہنا تھا کہ مسئلہ حل نہ ہوا تو ملزم اسٹریٹ کرائمز کرتے رہیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ 3 ماہ میں منشیات فروشی میں ملوث 3 ہزار افراد کو پکڑا۔ انسداد منشیات عدالتوں میں 12 سو چالان جمع کروائے گئے۔

    اجلاس میں وزیر اعلیٰ نے سختی سے اے آئی جی سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ میں نہیں جانتا کہ آپ کو کیا کرنا ہے۔ سمری کورٹ بنائیں یا دیگر اقدامات، کراچی اسٹریٹ کرائم سے پاک کریں۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پولیس کو شہریوں پر اپنا اعتماد بحال کرنا ہوگا۔

    انہوں نے منشیات میں ملوث لوگوں کے خلاف کارروائی کو بھی سراہا اور کہا کہ حکومت کی طرف سے کوئی کسی کی سفارش کرے تو نہ مانیں۔

    وزیر اعلیٰ نے اے آئی جی سے کہا کہ مجھے امن و امان کی صورتحال خاص طور پر اسٹریٹ کرائم ختم کر کے دیں۔

    اجلاس میں سندھ ریونیو بورڈ (ایس بی آر) کے چیئرمین نے وزیر اعظم عمران خان کی تعمیری شعبے کی تجدید کی تجویز کے حوالے سے بھی بریفنگ دی۔

    چیئرمین نے بتایا کہ وزیر اعظم کے ساتھ 2 اجلاس ہوچکے ہیں۔ تجویز تھی صوبائی سیلز ٹیکس سے تعمیراتی خدمات کو مستثنیٰ کیا جائے۔ اس پر پنجاب اور پختونخواہ راضی تھے تاہم سندھ اور بلوچستان نے تحفظات کا اظہار کیا۔

    بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ دوسری تجویز نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم کو صوبائی سیلز ٹیکس سے مستثنیٰ کرنے کی تھی۔ دوسری تجویز پر بھی سندھ اور بلوچستان رضا مند نہیں ہوئے۔

  • بینک سے رقم نکالنے والا گھر کے اندر ریکارڈ وقت میں لٹ گیا

    بینک سے رقم نکالنے والا گھر کے اندر ریکارڈ وقت میں لٹ گیا

    کراچی: شہر قائد میں اسٹریٹ کرائمز کے خاتمے یا کمی کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے، بینک سے رقم نکالنے والا شہری گھر کے اندر ہی محض 40 سیکنڈ میں لٹ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے گارڈن میں ایک شہری بینک سے رقم نکالنے کے بعد گھر آیا تو لٹیروں نے اسے چالیس سیکنڈ کے اندر لوٹ کر رقم سے محروم کر دیا، جب کہ اس دوران شہری کی معصوم بیٹی حیرانگی سے یہ واقعہ دیکھتی رہ گئی۔

    واردات کی سی سی ٹی وی فوٹیج اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لی، ڈکیتی کا یہ واقعہ گارڈن تھانے کی حدود میں واقع ایک اپارٹمنٹ میں پیش آیا، جس میں 3 ملزمان 40 سیکنڈ میں واردات کر کے فرار ہو گئے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی میں اسٹریٹ کرائم کی وارداتیں کم نہ ہوسکیں، رپورٹ جاری

    فوٹیج میں ملزمان کو سڑک سے اپارٹمنٹ کے اندر داخل ہوتے بھی دیکھا جا سکتا ہے، اطلاعات کے مطابق متاثرہ شہری اردو بازار میں بینک سے رقم لے کر نکلا تھا، ملزمان نے بینک سے شہری کا تعاقب کیا، انھوں نے ماسک اور ہیلمٹ پہن رکھے تھے۔

    ادھر پولیس نے ملزمان کی موٹر سائیکل کا نمبر بھی حاصل کر لیا ہے، تاہم اس کے باوجود پولیس ملزمان تک پہنچنے میں تاحال ناکام ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ کی رپورٹ ہے کہ کراچی میں شہریوں کو 5 ہزار سے زائد گاڑیوں، موٹرسائیکلوں اور موبائل فون سے محروم کیا گیا تھا۔

  • اسٹریٹ کرائم پر 6 سال سے سندھ اسمبلی میں آواز اٹھا رہا ہوں: خرم شیر زمان

    اسٹریٹ کرائم پر 6 سال سے سندھ اسمبلی میں آواز اٹھا رہا ہوں: خرم شیر زمان

    کراچی: پی ٹی آئی رہنما خرم شیر زمان نے کہا ہے کہ سیکیورٹی اداروں کی کامیابیوں سے کراچی میں امن قائم ہوا ہے لیکن 4 سے 5 سال میں اسٹریٹ کرائم کی واردتیں کم نہیں ہوئیں، میں اسٹریٹ کرائم پر 6 سال سے سندھ اسمبلی میں آواز اٹھا رہا ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں امن و امان کی غیر محفوظ صورت حال پر اے آر وائی نیوز کی خصوصی ٹرانسمیشن میں گفتگو کرتے ہوئے خرم شیر زمان کا کہنا تھا میری بھابھی، بیٹی کا موبائل اور میری اہلیہ سے پرس چھینا گیا، سندھ کے حکمران نا اہل ہیں ان سے کوئی توقع نہ رکھی جائے، جو شہر سے کچرا نہیں اٹھا سکتے ان سے کیا امید رکھی جا سکتی ہے۔

    انھوں نے کہا کراچی کے مسائل کی نشان دہی کریں تو پیپلز پارٹی کو تکلیف ہوتی ہے، سب اتفاق کرتے ہیں کراچی کو ٹھیک کرنا پی پی حکومت کی ترجیح نہیں، کراچی کمیٹی وزیر اعظم کے ساتھ بیٹھ کر تجاویز دے گی، شہر کے مسائل کے حل کے لیے وفاق جمہوری، آئینی طریقہ اپنائے گا۔

    نصرت سحر عباسی

    رکن سندھ اسمبلی نصرت سحر عباسی نے پروگرام میں کہا کراچی میں اسٹریٹ کرائم کی صورت حال نئی نہیں، جو بھی حکومت آئی اس نے کراچی کو سنجیدہ نہیں لیا، اپنے علاقوں کو تھوڑا بہت صاف کر کے ووٹرز کو خوش کیا جاتا رہا، ایپکس کمیٹی اور نیشنل ایکشن پلان بننے کے بعد کراچی کو کچھ ریلیف ملا۔

    انھوں نے کہا میرے شوہر پر فائرنگ ہوئی، ایف آئی آر درج ہوئی مگر انصاف نہیں ملا، تھانے میں رپورٹ کے لیے جائیں تو ایس ایچ او کا رویہ دیکھنے جیسا ہوتا ہے، جو خود کو غیر محفوظ سمجھے تو ایسے آئی جی کو فوراً گھر چلے جانا چاہیے، آئی جی صاحب کی باتیں سن کر تو سر شرم سے جھک گیا۔

    سابق چیف سی پی ایل سی

    سابق چیف سی پی ایل سی شرف الدین میمن کا پروگرام میں کہنا تھا کراچی کے انفرا اسٹرکچر میں بہت بڑا فقدان ہے، پولیس کا وہی پرانا نظام چل رہا ہے، ڈی این اے کی سہولت بھی اب جا کر کراچی میں میسرآئی ہے، پولیس میں نیچے سے اوپر تر بھرتیاں میرٹ پر نہیں ہوئیں، سیاسی بنیاد پر بھرتی ہونے والا کیا کارکردگی دکھائے گا، کراچی کے تھانوں میں مقامی شہریوں کو بھرتی کیا جانا چاہیے۔

    انھوں نے کہا اسٹریٹ کرائم پر گرفتار ملزمان کو سزائیں نہ ملے تو تشویش پھیلتی ہے، اسٹریٹ کرائم میں ملوث ملزمان کو سخت سے سخت سزا ملنی چاہیے، روک تھام کے لیے سخت قانون سازی کرنا ریاستی ذمہ داری ہے۔

    شرف الدین میمن کا کہنا تھا اب ایسے سافٹ ویئر موجود ہیں جو بلاک فون کو بھی کھول دیتے ہیں، موبائل کے آئی ایم ای آئی تبدیل کرنے کا کام اب بھی مارکیٹ میں ہو رہا ہے، اس قسم کے کام ہوں گے تو فون چوری کے واقعات کس طرح رکیں گے، موبائل کو ان بلاک کرنے والوں کے خلاف بھی کارروائی ہونی چاہیے۔

    ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام نبی میمن نے کہا کہ آئی جی سندھ کے بیان کو سیاق وسباق سے ہٹ کر دکھایا گیا، کراچی جیسے بڑے شہروں میں کرائم کی شرح زیادہ ہوتی ہے۔

    واضح رہے کہ آئی جی سندھ کلیم امام نے کراچی میں ایک ورکشاپ میں خطاب کے دوران کہا تھا کہ اگر میری ساس سے کوئی چوڑیاں اتار کر لے جائے تو ازدواجی زندگی کیسی ہوگی، رات کو جب فون کی گھنٹی بجتی ہے تو پہلے آیت الکرسی پڑھتا ہوں پھر فون اٹھاتا ہوں، میری ساس بھی لٹی ہیں، بھانجا بھتیجا بھی لٹا ہے، بہن بھائی بھی لٹے ہیں۔

  • کراچی میں تین ماہ کے دوران  9 ہزار 664  شہری موبائل فون سے محروم

    کراچی میں تین ماہ کے دوران 9 ہزار 664 شہری موبائل فون سے محروم

    کراچی : شہر قائد میں تین ماہ کے دوران مختلف واقعات میں ساٹھ سے زائد افراد جان سے گئے جبکہ نوہزار چھ سوچونسٹھ شہریوں کوموبائل فون سےمحروم کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں اسٹریٹ کرائم کا بازار گرم ہے، سی پی ایل سی نے کراچی میں تین ماہ کے دوران ہونیوالے جرائم کی فہرست جاری کردی، جس میں بتایا گیا ہے کہ تین ماہ کے دوران پولیس اہلکاروں سمیت ساٹھ سے زائد شہریوں کوموت کےگھاٹ بھی اتاردیاگیا۔

    رپورٹ کے مطابق نوہزار چھ سو چونسٹھ شہریوں کوموبائل فون سےمحروم کیا گیاجبکہ پانچ ہزار آٹھ سو تیرہ موٹرسائیکل چوری یا چھینی گئیں اور شہری تین سو پینتیس کاروں سے محروم ہوئے۔

    رپور ٹ میں بتایا گیا بھتے کی آٹھ سے زائد شکایات موصول ہوئیں۔ بینک ڈکیتی اور نقب زنی کی دو وارداتیں رپورٹ ہوئیں۔

    مزید پڑھیں : ماہ فروری : 26 افراد قتل، شہری ڈھائی ہزار سے زائد موبائل فون سے محروم

    یاد رہے گذشتہ ماہ فروری کے دوران26افراد کو مختلف وارداتوں میں موت کی نیند سلا دیا گیا، اس کے علاوہ دو افراد کو اغوا اور دو تاجروں سے بھتہ وصول کیا گیا۔

    سی پی ایل سی رپورٹ کے مطابق صرف فروری میں دو ہزار پانچ سو بیاسی موبائل فونز چھینے گئے یا چوری ہوئے، ساڑھے انیس سو شہری موٹر سائیکل سے محروم ہو گئے جبکہ ایک سو ایک افراد سے گاڑیاں چھینی یا چوری کی گئیں، چھینے گئےچار سو بیالیس موٹرسائیکلیں، چھیالیس گاڑیاں اور ایک سو آٹھ موبائل فونز برآمد ہوئے۔

  • منشیات فروش سمیت اسٹریٹ کرائم میں ملوث تین ملزمان گرفتار، اسلحہ برآمد

    منشیات فروش سمیت اسٹریٹ کرائم میں ملوث تین ملزمان گرفتار، اسلحہ برآمد

    کراچی : پولیس نے شہر مختلف علاقوں میں کارروائیاں کرتے ہوئے منشیات فروش سمیت اسٹریٹ کرائم میں ملوث تین ملزمان کو گرفتار کر کے اسلحہ برآمد کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس نے محمودآباد چنیسرگوٹھ اور فیروز آباد میں کارروائی کرتے ہوئے متعدد ملزمان کو حراست میں لے لیا چنیسر گوٹھ سے منشیات فروش کو گرفتار کرکے اس کے قبضے سے سےاسلحہ برآمد کرلیا جبکہ اس کا ساتھی فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔

    فیروزآباد میں اسٹریٹ کرائم میں ملوث 3 ملزمان گرفتار کرکے ان کے قبضے سے تین پستول برآمد کئے گئے۔ گرفتارملزمان میں یاسر، وقاص اور واصف شامل ہیں، ایس پی جمشید ٹاؤن کا کہنا ہے کہ ملزمان اسٹریٹ کرائم کی متعدد وارداتوں میں ملوث ہیں۔ پولیس نے ملزمان کے خالف مقدمات درج کرکے تفتیش کا آغاز کردیا ہے۔

  • کراچی: رواں برس 34 ہزار سے زائد قیمتی موبائل فون چھینے گئے

    کراچی: رواں برس 34 ہزار سے زائد قیمتی موبائل فون چھینے گئے

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں جنوری سے دسمبر تک 34 ہزار 188 قیمتی موبائل فونز اور 26 ہزار 972 موٹر سائیکلیں چھینی اور چوری کی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق سٹیزن پولیس لیژن کمیٹی نے جرائم کے ہوشربا اعداد و شمار جاری کردیے۔ سی پی ایل سی کی رپورٹ کے مطابق یکم جنوری سے 20 دسمبر تک 34 ہزار 188 شہری قیمتی موبائل فونز سے محروم ہوئے۔

    رپورٹ کے مطابق 20 دسمبر تک 26 ہزار 972 شہریوں کی موٹر سائیکلیں چھنی یا چوری ہوئیں، اسی عرصے میں 1319 شہری کاروں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

    سی پی ایل سی کا کہنا ہے کہ جنوری سے نومبر کے اختتام تک اغوا برائے تاوان کی 8 وارداتیں ہوئی، بھتہ خوری کے 53 اور بینک ڈکیتی کی 3 وارداتیں رپورٹ ہوئی جبکہ مختلف پرتشدد واقعات میں 297 شہری جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ کراچی پولیس نے 536 کاریں، 4914 موٹر سائیکلیں اور 1528 موبائل فون ریکور کیے۔

  • کراچی : اسٹریٹ کرائم کا جن بے قابو، شہریوں کی سہولت کیلئے موبائل ایپلی کیشن تیار

    کراچی : اسٹریٹ کرائم کا جن بے قابو، شہریوں کی سہولت کیلئے موبائل ایپلی کیشن تیار

    کراچی: شکایات درج کروانے کے لیے شہریوں کو اب نہ تھانے کی ضرورت پڑے گی اور نہ ہی پولیس سے الجھنے کا مسئلہ درپیش ہوگا، کراچی پولیس نے پولیس فار یو نامی موبائل ایپلی کیشن تیار کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق شہر قائد میں اسٹریٹ کرائم اور پرتشدد واقعات میں اضافہ ہوگیا ہے، جس کے بعد جرائم روکنا کراچی پولیس کے لئے ایک چیلنج بن گیا ہے۔

    اس چیلنج سے نمٹنے کے لیے کراچی پولیس نے کرائم ریکارڈ اور شہریوں کی سہولت کیلئے ایپلی کیشن تیار کرلی، پولیس حکام نے پولیس فار یو نامی ایپلی کیشن کی ٹیسٹنگ شروع کردی ہے۔

    اس ایپ میں موبائل، موٹرسائیکل، گاڑی، کیش چھیننے یا چوری سمیت دیگر کی وارداتیں رپورٹ ہوسکیں گی، ٹیسٹنگ کے دوران ایک شہری کی شکایت درج ہوتے ہی متعلقہ ایس ایس پی دفتر کو موصول ہوگئی۔

    ضلعی سطح پر وکٹم سپورٹ سروس ڈیسک شکایات کو مونیٹر کرے گی، مذکورہ ڈیسک شکایت درج ہوتے ہی متاثرہ شہری سے متعلقہ پولیس کا رابطہ کرائے گی، ایپ کی ٹیسٹنگ مکمل ہوتے ہی اسے شہریوں کیلئے جاری کردیا جائے گا۔

    اس حوالے سے پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ایپ کے ذریعے وہ کرائم بھی ریکارڈ ہوسکیں گے جو اب تک نہیں ہو پارہے تھے، ذرائع کے مطابق شہریوں کو اب نہ تھانے کی ضرورت پڑے گی اور نہ ہی پولیس سے الجھنے کا مسئلہ درپیش ہوگا۔

    ایپ میں شہری اپنے ساتھ پیش آنے والی واردات کی مکمل تفصیل درج کریں گے جس کے بعد پولیس از خود متاثرہ شہریوں سے رابطہ کرے گی۔