Tag: اسٹریٹ کرائم

  • کراچی کے شہریوں کو لوٹنے والے دوملزمان دس سال بعد گرفتار

    کراچی کے شہریوں کو لوٹنے والے دوملزمان دس سال بعد گرفتار

    کراچی : شہر قائد میں درجنوں وارداتوں اور مقدمات میں انتہائی مطلوب دو رہزنوں کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔ ملزمان امجد اور زاہد علی دس سال سے کراچی کےشہریوں کولوٹ رہے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے شہریوں کو دس سال سے لوٹنے والے ملزمان پولیس کے شکنجے میں آگئے ایس آئی یو طارق دھاریجو کی انکشافات سے بھرپور تفتیشی رپورٹ اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلی۔

    رپورٹ کےمطابق ملزم امجد اور زاہد علی بینک اور اے ٹی ایم سے رقم نکلوانے والوں کو لوٹتے تھے، ملزمان نے یونیورسٹی روڈ، گلشن اقبال میں درجنوں خواتین سے بیگ چھینے۔

    اس کے علاوہ ملزمان نے گزشتہ سال اندرون سندھ اپنے ساتھیوں سے مل کر ایک شخص کو قتل بھی کیا تھا، ایس ایس پی ایس آئی یو طارق دھاریجو کے مطابق مذکورہ ملزمان متعدد مقدمات میں مفرور اور اشتہاری تھے۔

    ملزمان امجد اور زاہد علی کے خلاف تھانہ عزیزبھٹی، شارع فیصل، گلستان جوہر، اور پریڈی تھانے میں مقدمات درج ہیں، ان کے دیگر ساتھیوں کی گرفتاری کیلئے بھی چھاپے مارے جارہے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔

  • کراچی میں لوٹ مار، ڈاکؤوں نے خاتون پرنسپل کو گولی ماردی

    کراچی میں لوٹ مار، ڈاکؤوں نے خاتون پرنسپل کو گولی ماردی

    کراچی: شہر قائد میں لوٹ مار کے دوران ڈاکؤوں نے خاتون پرنسپل کو گولی ماردی، ایک ہفتے میں دوخواتین سمیت 3 افراد قتل کردیئے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں لوٹ مار کی وارداتوں میں ایک بار پھر اضافہ ہوگیا، پولیس شہرمیں اسٹریٹ کرائم کی روک تھام میں تاحال ناکام ہے، موبائل فون چھیننے کے دوران ڈاکؤوں کی فائرنگ سے اسکول پرنسپل جاں بحق ہوگئیں۔

    اس حوالے سے پولیس حکام کا کہنا ہے کہ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران دو خواتین سمیت 3 افراد کو ڈکیتی کی وارداتوں کے دوران قتل کیا گیا۔

    سولجربازار کے علاقے میں خاتون اسکول پرنسپل اپنے شوہر کے ساتھ گھر جارہی تھیں، اسٹریٹ کرمنلز نے ان کی گاڑی روک کر موبائل فونز مانگے تھے، خاتون کے شوہر موبائل فون اٹھانے کیلئے جیسے ہی جھکے تو ڈکیتوں نے فائرنگ کردی۔

    پولیس کا مزید کہنا ہے کہ سعود آباد میں خاتون اور سہراب گوٹھ میں ایک شخص فائرنگ سے زخمی ہوگیا، اس کے علاوہ مختلف وارداتوں میں ایک پولیس اہلکار،ادکار اور دو خواتین سمیت سات افراد زخمی بھی ہوئے۔


    مزید پڑھیں: کراچی میں اسٹریٹ کرائم اور پرتشدد واقعات میں اضافہ


    واضح رہے کہ سی پی ایل سی کی جانب سے رواں سال نومبر تک کی اسٹریٹ کرائم رپورٹ جاری کردی گئی ہے، رپورٹ کے مطابق گزشتہ گیارہ ماہ میں شہر کراچی میں27 ہزار 219 شہریوں کو موبائل فون سے محروم کردیا گیا اور 23 ہزار553 شہری اسلحہ کے زور پراپنی موٹرسائیکلوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

  • کراچی میں اسٹریٹ کرائم اور  پرتشدد واقعات میں اضافہ

    کراچی میں اسٹریٹ کرائم اور پرتشدد واقعات میں اضافہ

    کراچی: شہر قائد میں فائرنگ، اسٹریٹ کرائم اور پرتشدد واقعات میں اضافہ ہوگیا، جس کے بعد اسٹریٹ کرائم روکنا کراچی پولیس کے لئے ایک چیلنج بن گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے شہری اسٹریٹ کرمنلز کے رحم و کرم پر آگئے، کراچی میں فائرنگ، اسٹریٹ کرائم اور پرتشدد واقعات میں اضافہ ہوا، جرائم پیشہ عناصر گھروں کی دہلیز تک پہنچ کر لوٹ مار کرنے لگے۔

    گیارہ ماہ کے دوران ساڑھے تین سو سے زائد افراد موت کے گھاٹ اتاردیے گئے۔

    سی پی ایل سی نے رواں سال 21 نومبر تک کی رپورٹ جاری کردی ہے ، رپورٹ کے مطابق گیارہ ماہ میں 27 ہزار 219 شہریوں کو موبائل فون سے محروم کردیا گیا، 23 ہزار 553 شہری اپنی موٹرسائیکلوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

    سی پی ایل سی کا رپورٹ میں کہنا ہے کہ 12 سو 94 شہری اپنی قیمتی کاروں سے محروم کردیے گئے، اغواء برائے تاوان کے دس واقعات رپورٹ کیے گئے۔

    رپورٹ کے مطابق کراچی کے 58 شہریوں نے بھتہ خوری کی شکایات درج کروائیں، بینک ڈکیتوں نے بھی کراچی 8 بینکوں پر اپنے ہاتھ صاف کیے۔

    پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ رواں سال قتل اور زخمی ہونے کے زیادہ تر واقعات ڈکیتی مزاحمت پر پیش آئے، جرائم کی 90 فیصد سی سی ٹی وی فوٹیجز پولیس عام شہریوں سے حاصل کرتی ہے۔

    ذرائع کے مطابق پولیس اور کے ایم سی کی جانب سے نصب کیمروں کا رزلٹ معیاری نہیں ہوتا۔

    دوسری جانب کراچی میں بڑھتےاسٹریٹ کرائم پر وزیراعلیٰ سندھ نے نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ کوہدایت دی کہ  شہریوں کے تحفظ کو ہر صورت میں یقینی بنایاجائے ، شہریوں کونقصان پہنچانےکی اجازت نہیں دی جائے گی۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا ہے کہ پولیس جہاں ضرورت ہووہاں رینجرزکی مددلےسکتی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ایپکس کمیٹی اجلاس: لوٹ مار کرنیوالے افراد کیخلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ

    ایپکس کمیٹی اجلاس: لوٹ مار کرنیوالے افراد کیخلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ

    کراچی : شہر قائد میں لوٹ مار کرنے والے جرائم پیشہ افراد کیخلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ کرلیا گیا، رینجرزاور پولیس مل کرآپریشن کرے گی۔

    اس بات کا فیصلہ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت سندھ ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا، اپیکس کمیٹی کا اجلاس وزیر اعلیٰ ہاؤس میں ہوا جس میں کراچی میں اسٹریٹ کرائم کے حوالے سے بحث ہوئی۔

    اس موقع پر آئی جی سندھ نے وزیر اعلیٰ کو بریفنگ بھی دی، مراد علی شاہ نے متعلقہ پولیس حکام کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ اسٹریٹ کرائم کو کسی صورت بھی کنٹرول کرنا ہے۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اسٹریٹ کرمنلز کیخلاف بھرپور کریک ڈاؤن کیا جائے گا، اس حوالے سے رینجرز اور پولیس مل کر آپریشن کرے گی۔

    دریں اثناء اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں لینڈ مافیا کے خلاف آپریشن کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا، آئی جی سندھ کا بریفنگ میں کہنا تھا کہ سچل، گلستان جوہر، منگھوپیر، سرجانی ٹاؤن میں زمینوں پر قبضہ کیا جارہا ہے، ان زمینوں کا پیسہ دہشت گردی اور جرائم پیشہ افراد اپنے مذموم مقاصد کیلئے استعمال کرتے ہیں۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا اپنے خطاب میں کہنا تھا کہ اسٹریٹ کرائم کیسز کیلئے الگ عدالتیں بنائی جائیں، اس سلسلے میں مقدمات کی درجہ بندی کرنا ہوں گی۔

    انہوں نے وزیرقانون، ایڈووکیٹ جنرل، سیکریٹری داخلہ کی تین رکنی کمیٹی قائم کرتے ہوئے کمیٹی کو چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ سے ملاقات کی ہدایت کی ہے، انہوں نے کہا کہ کمیٹی آئندہ اپیکس کمیٹی میں پیشرفت رپورٹ پیش کرے۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا مزید کہنا تھا کہ وفاق کو کہوں گا کہ وہ انسداد دہشت گردی کی عدالتوں میں ترمیم کرے، ترمیم سے ان لوگوں کے بینک اکاؤنٹس سے ٹرانزیکشن رک جائے گی۔

    صوبائی وزیر بلدیات ناصرحسین شاہ کا کہنا تھا کہ زمینوں کے جعلی پیپرز بنانے والوں کی نشاندہی کی جائے، لوگ جعلی پیپرز بنا کر سرکاری زمین پر قبضہ کرتے ہیں، سرکاری یا پرائیویٹ مالکان جعلی پیپرز لے کرعدالت پہنچتے ہیں، اتنی موٹی فائل ہوتی ہے کہ دیکھ کر لگتا ہے کہ کیس الجھ جائے گا۔

    جواب میں وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ یہ بہت ہی سنگین جرم ہے، حکمت عملی بنا کر مربوط آپریشن کیا جائے، عوام کی سرکاری زمینیں حکومت کے پاس امانت ہیں، اگر ہم اس امانت کو سنبھال نہیں سکے تو تکلیف کی بات ہوگی۔

    رواں سال17ہزار184موبائل فون چھینے گئے، اجلاس کو بریفنگ

    ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں دی گئی بریفنگ میں کہا گیا ہے کہ رواں سال17ہزار184موبائل فون چھینے گئے،
    ایک ہزار اڑتیس گاڑیاں،18337موٹرسائیکلیں چوری و چھینی گئیں۔

    ڈی جی رینجرز نے بتایا کہ رینجرز نے شہر کئے مختلف علاقوں میں بلاتفریق آپریشن کیے، گرفتار ملزمان نے7282قتل کرنے کا اعتراف کیاہے، ڈی جی رینجرز کے مطابق ایک ہزار اٹھاسی اسٹریٹ کرمنلز،472ڈکیت گرفتارکیے گئے۔

  • کراچی میں ڈاکو بے قابو، یومیہ180 وارداتیں، شہری قیمتی سامان سے محروم

    کراچی میں ڈاکو بے قابو، یومیہ180 وارداتیں، شہری قیمتی سامان سے محروم

    کراچی : عزیز آباد میں پیدل آنے والے مسلح ڈاکو موٹر سائیکل چھین کر فرار ہوگئے، شہر میں یومیہ اسٹریٹ کرائم کی180وارداتیں ہورہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں دن دہاڑے سڑکوں پر لوٹ مار روز کا معمول بن گیا ہے، شاید ہی کوئی کراچی کا شہری ہو جو اپنی زندگی میں کم ازکم ایک بار اسٹریٹ کرائم کا شکار نہ ہوا ہو۔

    اے آر وائی کو موصول ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ شہر کے متوسط طبقے کے علاقہ حسین آباد میں ایک ملزم بہت سکون سے ٹہلتا ہوا آیا۔

    ویڈیو دیکھیں

    ٹی ٹی پستول دکھا کر دو موٹر سائیکل سوار افراد کو روکا، ان سے بائیک سے اترنے کیلئے کہا اور موٹر سائیکل اسٹارٹ کر کے جانے ہی لگا تھا کہ لٹنے والوں نے کچھ دور جاکر اس پر پتھرپھینکے۔

    ملزم غصے میں موٹرسائیکل سےاترا اور ٹی ٹی سے چند فائر کیے اورانتہائی اطمینان سے موٹرسائیکل اسٹارٹ کرکے چلتا بنا۔


    مزید پڑھیں: اسٹریٹ کرائمز سے بچنے کے لیے یہ تدابیر اپنائیں


    قریب ہی عزیزآباد میں سی سی ٹی وی کیمرے نےایک اور واردات ریکارڈ کی، گھرکے باہرنوجوان گپ شپ کررہے تھے کہ دو موٹر سائیکل پر چار ڈاکوآئے،انہیں اسلحہ دکھا کر دھمکایا، ان سے موبائل ہتھیائے، جیبیں صاف کیں اورباآسانی فرار ہوگئے۔


    مزید پڑھیں: کراچی، اسٹریٹ کرائم، شہری ڈاکوؤں کے رحم و کرم پر


    واضح رہے کہ شہر کراچی میں ہرروز اسٹریٹ کرائمز کی ایک سواسی سے بھی زیادہ وارداتیں ہورہی ہیں، اب تک مزاحمت پر بیس سے زائد افراد قتل کردیئےگئے، سب سےزیادہ وارداتیں گلشن اقبال میں ہوئیں۔

  • کراچی میں اسٹریٹ کرائم، شہری ڈاکوؤں کے رحم و کرم پر

    کراچی میں اسٹریٹ کرائم، شہری ڈاکوؤں کے رحم و کرم پر

    کراچی : شہر قائد میں اسٹریٹ کرائمز کا جن بوتل میں بند نہ ہوسکا، بڑے بڑے دہشتگرد پکڑے گئے اور چور اچکے اب
    بھی آزاد گھوم رہے ہیں، کراچی میں رواں سال 350 گاڑیاں چوری اور چھین لی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے شہری اسٹریٹ کرمنلز کے رحم و کرم پر آگئے، پچھلے چند روز میں کراچی میں شہریوں کے لوٹنے کی وارداتیں بڑھ گئیں۔ ٹیپو سلطان روڈ پر بینک سے رقم لانے والے باپ بیٹا لٹ گئے، پینٹ شرٹ بوٹ میں ملبوس ڈاکو15 سیکنڈ میں کام کرگیا، دو موٹر سائیکل سوارآئے۔ایک نے پیچھے سے گھیرا دوسرے نے پستول نکالی، رقم چھین کر یہ جا اور وہ جا۔

    اس کے علاوہ دو منٹ چورنگی کے ریفریشمنٹ سینٹر پرپچھلے ہفتے دن دہاڑے واردات ہوئی، بات کرنےمیں مصروف نوجوان سےفون چھینا اور پاس ہی کرسیوں پربیٹھے لوگوں کی جیبیں خالی کرالیں۔ ڈاکو فرار ہونے لگے تو ایک نوجوان نے پتھر اٹھا کر پیچھے بھاگ کر ان کو پکڑنے کی کوشش کی۔

    دریں اثناء دھورا جی میں ڈاکوؤں نے موٹرسائیکل سوارکوروکا تو نوجوان نے اپنی جان بچاتے ہوئے ڈاکوؤں کو خود ہی موبائل پیش کردیا، ڈاکو نے اس پر ہی بس نہ کی، موٹرسائیکل پربیٹھی خاتون کی طرف گیا اوران کی چوڑیاں تک اتروالیں۔

    گلشن اقبال میں چار ڈاکوؤں نے اکیلے کھڑے شخص کوگھیرا اورجیبیں خالی کرالیں۔ چار تاریخ کو بفر زون کے سی این جی پمپ کے گارڈ کو کنپٹی پر گولی ماری دی  گئی۔

    دوسری جانب کراچی میں رواں سال 350 گاڑیاں چوری یا چھین لی گئیں، اس کے علاوہ 5 ہزار700 موٹرسائیکلیں چوری یا چھینی گئیں۔

    رپورٹ کے مطابق شہر قائد میں 7 ہزار380 موبائل فون چوری یاچھین لیےگئے، ایسٹ زون، ضلع کورنگی اورضلع ملیراسٹریٹ کرائم میں سرفہرست رہا۔

    شہریوں کا کہنا ہےکہ کورنگی اور ملیرمیں پولیس بیشتر واقعات کی رپورٹ ہی درج نہیں کرتی، اس کے علاوہ شہر میں بھتہ خوری کے بھی 12 واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔

  • ماہ فروری: اسٹریٹ کرائم کے دوران 34 افراد جاں بحق

    ماہ فروری: اسٹریٹ کرائم کے دوران 34 افراد جاں بحق

    کراچی : شہر قائد میں اسٹریٹ کرائم کا جن بے قابو ہوگیا، فروری کے مہینے میں چونتیس افراد جان سے گئے۔ کئی افراد اپنی گاڑیوں، موٹرسائیکلیوں اور موبائل فونز سے محروم کردیئے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق سی پی ایل سی نے فروری کے مہینے میں کراچی میں ہونے ہونے والے جرائم کے اعداد وشمار جاری کردئیے، کراچی میں سکیورٹی کے بڑے بڑے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے۔

    اسٹریٹ کرائمز کی وارداتو ں نے انتظامیہ کی جانب سے کئے جانیوالے سکیورٹی تمام دعوؤں کی قلعی کھول دی۔ سی پی ایل سی رپورٹ کے مطابق فروری کے اٹھائیس دنوں میں چونتیس افراد فائرنگ کی زد میں آکر زندگی کی بازی ہار گئے۔

    کراچی میں مسلح ملزمان نے سولہ گاڑیاں چھین لیں جبکہ پچیانوے گاڑیاں چوری کی گئیں، ماہ فروری میں اسلحے کے زور پر ایک سو چونتیس موٹرسائیکلیں چھینی اور چوری کی گئیں۔

    سی پی ایل سی رپورٹ کے کے مطابق گن پوائنٹ پر ایک ہزار اٹھارہ شہریوں کو ان کے موبائل فونز سے محروم کردیا گیا جبکہ ایک ہزار تین سو گیارہ موبائل فونز چوری ہوئے، نئے سال کے دوسرے ماہ میں بھتہ خوری کے بھی تین کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

  • کراچی کے 13 مقامات مجرموں کی آماجگاہ بن گئے

    کراچی کے 13 مقامات مجرموں کی آماجگاہ بن گئے

    کراچی : شہر قائد میں کئی مقامات اسٹریٹ کرائم کا گڑھ بن چکے ہیں، سی پی ایل سی نے 13 مقامات پر زیادہ وارداتوں کی نشاندہی کردی، پولیس پھر بھی شہریوں کے تحفظ میں ناکام ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ سڑکوں کی حالت بہتر نہ ہونے تک جرائم پر قابو پانا مشکل ہے۔ 

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے جرائم ہپیشہ افراد کے لیےرات کا اندھیرا ٹوٹی پھوٹی سڑکیں اورٹریفک جام معاون ومددگار بنے ہوئے ہیں۔ سی پی ایل سی کی رپورٹ میں کراچی کے 13 مقامات کو جرائم ہپیشہ افراد کی آماج گاہ بتایا گیا ہے۔

    رپورٹ میں جن علاقوں کی نشاندہی کی گئی ہے ان میں زیادہ تر علاقے ایسٹ زون میں آتے ہیں، الہ دین پارک، نیپا چورنگی، گلشن چورنگی، میلینئم مال، طارق روڈ ، خالد بن ولید روڈ، شارع فیصل بلوچ کالونی، یونیورسٹی روڈ، نورانی کباب چورنگی، محمود آباد، عیسیٰ نگری، پی آئی بی کالونی، قائد آباد اور لانڈھی کورنگی کے بیشتر علاقے شامل ہیں۔

    ان علاقوں میں لوگ روزانہ ان رہزنوں کے ہاتھوں نقدی اورموبائل فون اوردیگر قیمتی اشیاء سے محروم ہو رہے ہیں، دن دیہاڑے وارداتوں کے باعث لوگوں میں خوف وہراس پھیل رہا ہے۔

    کراچی میں گزشتہ سال 33 ہزار سے زائد موبائل فون چھیننے کی وارداتیں ہوئی ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ جرائم کی بڑی وجہ سڑکوں کی زبوں حالی ہے، جس کی وجہ سے ملزمان بآسانی فرار ہوجاتے ہیں۔

    سی پی ایل سی کی چشم کشا رپورٹ کے باوجود شہر کے 113 تھانوں کی پولیس ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر بیٹھی ہے اور ان 13 مقامات پر شہریوں کو تحفظ دینےمیں ناکام نظرآتی ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ جب تک سڑکوں کی حالت بہترنہیں ہوتی،اسٹریٹ کرائمز کےجن کو بوتل میں بند کرنا بہت مشکل ہے۔

  • گلستان جوہر: مقابلے میں ایک ڈاکو ہلاک، کارروائیوں میں چارگرفتار

    گلستان جوہر: مقابلے میں ایک ڈاکو ہلاک، کارروائیوں میں چارگرفتار

    کراچی : گلستان جوہر میں مبینہ پولیس مقابلہ ہوا ہے، پولیس نے ایک ڈکیت ہلاک اور دوسرے کو زخمی حالت میں گرفتار کرکے اسلحہ اور لوٹا ہوا سامان برآمد کرنے کا دعویٰ کیا ہے، پولیس نے اورنگی ٹاؤن میں کارروائی کر کے لوٹ مار میں ملوث تین ملزمان کو حراست میں لے لیا۔

    پولیس حکام سے ملنے والی تفصیلات کے مطابق مقابلے کے بعد گرفتار ہونے والا ملزم اپنے دیگر دو ساتھیوں کے ساتھ گلستان جوہر بلاک 7 میں ڈکیتی کی نیت سے داخل ہوئے جس پر پولیس موقع پر پہنچی تو ملزمان سے فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جس میں ایک ڈکیت موقع پرہلاک ہوگیا ۔ دوسرا ملزم زخمی حالت میں پکڑا گیا، جبکہ ایک ملزم فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔

    پولیس کے مطابق گرفتار ملزم کے قبضے سے لوٹا ہواسامان، زیورات، موبائل فونز، لیپ ٹاپ اور اسلحہ برآمد ہوا ہے ۔ آئی جی سندھ نے پولیس پارٹی کیلئے ایک لاکھ روپے انعام اعلان کردیا۔

    دوسری جانب اورنگی ٹاؤن پولیس کی بھاری نفری نے ایم پی آر کالونی میں مخبرکی اطلاع پر چھاپہ مار کارروائی کرتے ہوئے اسٹریٹ کرائم میں ملوث 3 ملزمان کو گرفتار کر لیا۔

    ملزمان نے متعدد وارداتوں میں ملوث ہونے کا اعتراف بھی کیا ہے۔ تاہم پولیس نے زیرحراست ملزمان کیخلاف مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی۔

  • سو سے زائد وارداتیں کرنے والا کمسن لڑکوں کا گروہ گرفتار

    سو سے زائد وارداتیں کرنے والا کمسن لڑکوں کا گروہ گرفتار

    کراچی : پولیس نے اسٹریٹ کرائم میں ملوث تین چھوٹی عمر کے ملزمان کو گرفتار کرلیا۔ پولیس کا کہنا ہے ملزمان سو سے زائد وارداتوں میں ملوث ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق شہر قائد میں اسٹریٹ کرائم بے قابو ہوگئے۔ اسٹریٹ کرائم میں بچے بڑوں کے بھی استاد بن گئے۔ کراچی بوٹ بیسن پولیس نے اسٹریٹ کرائم کی سینچری کرنے والے تین ملزمان گرفتار کرلئے۔

    گرفتارملزمان کی عمریں اٹھارہ سال سے بھی کم ہیں۔ ملزمان پولیس کو کئی بڑی اور سنگین وارداتوں میں مطلوب تھے، گرفتار ملزمان میں منظم شاہ زیب عرف چیتا،الیاس عرف چھرا نعمان عرف شاہ رخ شامل ہیں۔

    پولیس حکام کے مطابق ملزمان ڈیفنس، کلفٹن اور بوٹ بیسن میں سو سے زائد وارداتوں میں ملوث ہیں، ملزم منظم شاہزیب عرف چیتا کے بارے مین انکشاف ہوا ہے کہ ملزم گولیمار میں رینجرز سے مقابلے کے دوران چار منزلہ عمارت سے چھلانگ لگا کر فرار ہوا تھا۔ ملزمان کے قبضے سے اسلحہ اور دو موٹر سائیکلیں برآمد ہوئیں ہیں۔