Tag: اسٹیبلشمنٹ

  • رابطہ کمیٹی کی شاہد پاشا کا90 دن کے ریمانڈ لئے جانے کی سخت الفاظ میں مذمت

    رابطہ کمیٹی کی شاہد پاشا کا90 دن کے ریمانڈ لئے جانے کی سخت الفاظ میں مذمت

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے ڈپٹی کنوینرشاہد پاشا کا90 دن کا ریمانڈ لئے جانے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔

    ایک بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہاکہ عوام ایم کیوایم پر مسلسل اعتماد کااظہارکررہےہیں، اسٹیبلشمنٹ اس مینڈیٹ کوتسلیم کرنے سے انکاری ہے،ایم کیوایم کومسلسل ریاستی جبروتشددکانشانہ بنایاجارہا ہے۔

    رابطہ کمیٹی نے مطالبہ کیا کہ شاہد پاشا کو فی الفوررہا کیاجائے۔جھوٹے مقدمات ، الزامات اورگرفتاریوں کاسلسلہ بند کیاجائے۔

    واضح رہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علی الصبح گلستان جوہر میں کارروائی کرتے ہوئے ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینئر شاہد پاشا کو حراست میں لیا گیا۔

    رینجرز نے ایم کیو ایم رہنما شاہد پاشا کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا جب کہ اس موقع پر رینجرز کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ ملزم سے تفتیش کے لئے اسے 90 روز کے لئے تحویل میں دیا جائے۔ عدالت نے رینجرز کی درخواست منظور کرتے ہوئے شاہد پاشا کو 90 روزہ ریمانڈر پر رینجرز کے حوالے کردیا۔

  • تعصب کی عینک اتار کرکراچی کے حالات کاجائزہ لیا جائے، الطاف حسین

    تعصب کی عینک اتار کرکراچی کے حالات کاجائزہ لیا جائے، الطاف حسین

    لند ن : متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہاہے کہ بتایا جا ئے کہ کراچی میں بے گناہ شہریوں کو کون قتل کررہاہے، کراچی کے شہریوں کو کالعدم تنظیموں کے دہشت گردوں کے رحم وکرم پرچھوڑدیا گیا ہے ۔ وقت کاتقاضہ ہے تعصب کی عینک اتار کرحالات کاجائزہ لیا جائے اور مائنڈ سیٹ کو تبدیل کیاجائے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے جاری بیان میں کیا، الطاف حسین نے کہا کہ کراچی آپریشن کی آڑ میں ایم کیوایم کے ہاتھ پیر باندھ کرکراچی کو کالعدم تنظیموں کے دہشت گردوں کے رحم وکرم پرچھوڑ دیا گیا ہے، وقت کاتقاضہ ہے کہ اسٹیبلشمنٹ تعصب کی عینک اتارے اور اپنامائنڈسیٹ تبدیل کرے۔

    الطاف حسین نے کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات پر افسوس کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ پہلے انسانی حقوق کی کارکن سبین محمود کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا اور آج دستگیر میں جامعہ کراچی کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر وحیدالرحمان کو گولیاں مارکرشہید کردیا گیا۔

    انہوں نے کہاکہ پہلے ایک سازش کے تحت کراچی میں ہرواقعہ کی ذمہ داری ایم کیوایم پرعائد کردی جاتی تھی حتیٰ کہ شہر میں اگر کوئی کتا یابلی بھی مرے تو اس کا الزام بھی ایم کیوایم پرڈال دیا جاتا ہے اور اسی بنیادپر ایم کیوایم کے خلاف کارروائیاں کی گئیں اور ایم کیوایم کے رہنماؤں اور کارکنوں کو گرفتارکیا گیا ۔

    آج کراچی شہرکے چاروں طرف پیراملٹری رینجرز کے اہلکار تعینات ہیں لہٰذا ہم یہ سوال کرنے میں حق بجانب ہیں کہ اب کراچی میں بے گناہ شہریوں کو کون قتل کررہا ہے ؟

    الطاف حسین نے کہاکہ کراچی ، ایم کیوایم کے حامیوں کا شہر ہے لیکن آپریشن کی آڑ میں ایم کیوایم کے ہاتھ پیر باندھ کر شہر میں القاعدہ ، داعش اور طالبان دہشت گردوں کو ٹارگٹ کلنگ کی چھوٹ دیدی گئی اور شہرکے عوام کو کالعدم تنظیموں کے دہشت گردوں کے رحم وکرم پرچھوڑدیا گیا ہے ۔

    انہوں نے کہاکہ وقت کاتقاضہ ہے کہ حکمراں طبقہ اور اسٹیبلشمنٹ حقائق کو تسلیم کرے، تعصب کی عینک اتار کرحالات کاجائزہ لیا جائے اور مائنڈ سیٹ کو تبدیل کیاجائے ۔

    انہوں نے کہاکہ جب میں نے کہاتھا کہ سابق آرمی چیف جنرل کیانی اور سابق چیف جسٹس آف پاکستان افتخارمحمد چوہدری دونوں نے لانگ مارچ کے ذریعہ جنرل پرویز مشرف کو ہٹانے کی سازش کی ہے تو کسی نے میری بات نہیں مانی لیکن آج تمام ٹی وی چینلوں پریہی بات کہی جارہی ہے ۔

    الطاف حسین نے کہاکہ وقت آگیا ہے کہ احتساب کیلئے ایماندار اورپاک صاف جرنیلوں کو سامنے آنا چاہیے ،کوئی میری اس بات پر یہ کہے کہ الطاف حسین مارشل لاء کودعوت دے رہے ہیں تو کہتا رہے لیکن میں ملک کی سلامتی وبقاء کی بات کرتا رہوں گا۔

  • عمران خان انتخابات میں اسٹیبلشمنٹ کے گھوڑے تھے، خواجہ سعد رفیق

    عمران خان انتخابات میں اسٹیبلشمنٹ کے گھوڑے تھے، خواجہ سعد رفیق

    لاہور : وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق اپنے حلقے میں انتخابی دھاندلی کے الزام میں الیکشن ٹریبونل پہنچے تو کم اور باہر نکلے تو زیادہ گرم دکھائی دیئے تھے۔عمران خان پر چورن بیچنے کا الزام بھی لگا دیا۔

    لاہور میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے ایک سو پچیس کی انتخابی عذر داری کی سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ عمران خان اور ان کے ساتھی دو ہزار تیرہ میں اسٹیبلشمنٹ کے گھوڑے تھے۔

    ا نہوں نے کہا کہ عمران خان نجم سیٹھی کے نام کا چورن بیچتے رہتے ہیں ،کراچی کے حوالے سے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ اب ٹی ٹی اور کے کے کا دور گزر چکا ہے۔

    پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم کے خلاف خواجہ سعد رفیق کے لہجے سے ان کی سیاسی ریل گاڑی کی رفتار نہ صرف ہلکی ہو سکتی ہے بلکہ اس کا انجن فیل ہونے کا بھی امکان ہے۔