Tag: اسٹیج ڈرامے

  • معروف مزاحیہ اداکار ببو برال کو اپنے مداحوں سے بچھڑے 8 برس بیت گئے

    معروف مزاحیہ اداکار ببو برال کو اپنے مداحوں سے بچھڑے 8 برس بیت گئے

    لاہور: معروف مزاحیہ اداکار ببو برال کی آج 8 ویں برسی ہے، اسٹیج کے ور اسٹائل کامیڈین ایوب اختر المعروف ببو برال نے اپنا فنی سفر 1982 میں گوجرانوالہ سے شروع کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق تیس سال تک سینکڑوں اسٹیج ڈراموں اور متعدد فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھانے والے لیجنڈ ببو برال کو بچھڑے آج آٹھ سال بیت گئے ہیں۔

    1982 میں گوجرانوالہ سے فنی سفر شروع کرنے والے ببو برال نے بہت جلد شائقین کے دلوں میں جگہ بنا لی اورجلد ہی لاہور منتقل ہو گئے جہاں انھوں نے اسٹیج کی دنیا کا 30 سالہ ہنستا مسکراتا سفرشروع کیا۔

    انھیں مداحوں میں بے پناہ مقبولیت لاہور لے آئی تھی، ببو برال نے بہ طور گلو کار البم بھی ریکارڈ کرایا، ان کے اسٹیج شو شرطیہ مٹھے نے بہت شہرت حاصل کی۔

    اپنی فنی زندگی میں ببو برال نے اداکاری کے علاوہ اسٹیج ڈرامے بھی لکھے اور ہدایات کاری بھی کی، ان کی آخری فلم 2010 میں ریلیز ہونے والی پنجابی فلم چناں سچی مچی تھی۔

    گوجرانوالہ سے تعلق رکھنے والے اسٹیج کے یہ عظیم فن کار اپنے منفرد اسٹائل کے باعث شہرت کی بلندیوں تک پہنچے، ببو برال اسکرپٹ رائٹر اور ہدایت کار بھی تھے۔

    ببو برال نے ٹوپی ڈراما، شرطیہ مٹھے اور عاشقوں غم نہ کرنا جیسے بے شمار ہٹ ڈراموں میں فن کے جوہر دکھائے، ببو برال نے پچاس کے قریب فلموں میں بھی اداکاری کے جوہر دکھائے۔

    انھوں نے انڈسٹری کو مجھے چاند چاہیے، نو پیسا نو پرابلم، کڑیوں کو ڈالے دانا، نکی جئی ہاں سمیت کئی ہٹ فلمیں دیں۔

  • برطانیہ: پرفارمنس کے دوران ہارٹ اٹیک، معروف کامیڈین چل بسے

    برطانیہ: پرفارمنس کے دوران ہارٹ اٹیک، معروف کامیڈین چل بسے

    لندن: برطانیہ کے 60 سالہ اسٹینڈ اپ کامیڈین لین کاگنیٹو اسٹیج پرفارمنس کے دوران ہارٹ اٹیک سے چل بسے۔

    امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق لین کاگنیٹو کی موت ایک ایسے وقت میں ہوئی جب انھوں نے کچھ لمحے قبل ہی ڈرامے میں ہارٹ اٹیک سے متعلق مزاحیہ جملہ کہا تھا۔

    لین کاگنیٹو اسٹیج ڈرامے میں براہ راست اداکاری کے جوہر دکھا رہے تھے کہ انھیں دل کا دورہ پڑا اور وہ آرام سے اسٹیج پر بیٹھ گئے اور انھوں نے اپنی بانھیں پیچھے کی جانب پھیلا کر آنکھیں بند کر لیں۔

    رپورٹ کے مطابق لین کاگنیٹو کے اس عمل کو ناظرین نے ڈرامے کا منظر سمجھا اور اس پر ہنستے رہے۔

    لین کاگنیٹو جب چند منٹ تک یوں ہی لیٹے رہے تو ان کے ساتھی اداکاروں نے اسٹیج پر آ کر انھیں اٹھایا اور انھیں احساس ہوا کہ ان کے ساتھ کوئی مسئلہ ہوا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کیا آپ لوگوں نے میرا پورا دماغ نکال دیا؟ نوجوان کا آپریشن کے دوران ڈاکٹروں سے سوال

    رپورٹ کے مطابق تھیٹر انتطامیہ اور اسٹیج اداکاروں نے ایمبولینس سروس اور میڈیکل عملے کو بلایا تاہم جب تک میڈیکل عملہ پہنچا تب تک کامیڈین چل بسے تھے، میڈیکل عملے نے تصدیق کی کہ لین کاگنیٹو کی موت ہارٹ اٹیک سے ہوئی ہے۔

    کامیڈین کی اسٹیج پر ہونے والی ڈرامائی موت پر ان کے ساتھ اداکاروں نے سوشل میڈیا پر انھیں خراج تحسین پیش کیا اورانھیں حقیقی فن کار قرار دیا۔

    متعدد برطانوی اداکاروں نے لین کاگنیٹو کو عظیم کامیڈین قرار دیا اور ان کی جانب سے کی جانے والی شان دار کامیڈی کو بھی سراہا۔

    واضح رہے کہ لین کاگنیٹو کا اصل نام پال باربیری تھا، اور وہ 1958 میں لندن میں پیدا ہوا، وہ 80 کی دَہائی سے اسٹیج پر پرفارمنس کر رہے تھے۔

    لون وولف کامیڈی کلب کے مالک مسٹر برڈ کا کہنا تھا کہ آج کاگنیٹو کی طبیعت شروع ہی سے خراب تھی تاہم انھوں نے پرفارمنس پر اصرار کیا تھا۔

  • برطانیہ: فلم "شیکسپیئر ان لوو”اسٹیج ڈرامے کی صورت میں مقبول

    برطانیہ: فلم "شیکسپیئر ان لوو”اسٹیج ڈرامے کی صورت میں مقبول

    شیکسپیئر پر بنی ہوئی فلم شیکسپیئر ان لوو اب اسٹیج ڈرامے کی صورت میں برطانیہ میں مقبول ہے۔

    یہ کہانی بہت پرانی ہے، رومیو اور جولیٹ پر داستان لکھتے لکھتے خود لکھاری کو محبت  ہوگئی تھی، ڈرامہ بناتے بناتے خود بھی وہ ایک کردار بن گیا، ایک ایسا کردار جس میں محبت کوٹ کوٹ کر بھری تھی اور جذبات کو لفظوں میں ڈھالنے کا ہنر بھی خوب آتا تھا۔

    یہ داستان ولیم شیکسپیئر کی ہے، دوسروں کی محبت کی کہانیاں لکھنے والے شیکسپیئر پر فلم شیکسپیئر ان لوو بن گئی، انیس سو اٹھانوے کی اس فلم کو اب برطانیہ میں اسٹیج ڈرامے کی صورت میں پیش کیا گیا تو مقبول عام ہوگیا۔

    فلم میں شیکسپیئر کا کردار اداکار جوزف  نے اور وائلا کا کردار گینیتھ پیلٹرو نے ادا کیا ہے، کامیڈی اور رومینس سے بھرپور اسٹیج ڈرامہ اب ہر خاص و عام کو محظوظ کررہاہے۔