Tag: اسٹیل

  • تجارتی جنگ، ٹرمپ نے ایلومینم اور اسٹیل کی درآمدات پر بھی ٹیرف بڑھا دیا

    تجارتی جنگ، ٹرمپ نے ایلومینم اور اسٹیل کی درآمدات پر بھی ٹیرف بڑھا دیا

    واشنگٹن: ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی شروع کی گئی تجارتی جنگ میں ایلومینم اور اسٹیل کی درآمدات پر بھی ٹیرف بڑھا دیا ہے۔

    روئٹرز کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسٹیل اور ایلومینم کی درآمدات پر پیر کو ٹیرف بڑھا کر فلیٹ 25 فی صد کر دیا ہے، جس میں کوئی استثنا یا چھوٹ نہیں دی گئی ہے، اور کہا گیا ہے کہ اس سے کشمکش میں مبتلا صنعتوں کی مدد کی جا رہی ہے، تاہم اس قدم سے کثیر محاذ تجارتی جنگ کا خطرہ مزید بڑھ گیا ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مزید مختلف ایگزیگیٹیو آرڈرز پر دستخط کر دیے، انھوں نے ایلومینم پر امریکی ٹیرف کی شرح کو اس کی سابقہ ​​10 فی صد شرح سے بڑھا کر 25 فی صد کرنے اور ملکی استثنا اور کوٹہ ڈیلز کو ختم کرنے کے ساتھ ساتھ، دونوں دھاتوں کے لیے ہزاروں مصنوعات کے مخصوص ٹیرف کا استثنا بھی ختم کرنے کے آرڈرز پر دستخط کر دیے ہیں۔

    وائٹ ہاؤس کے ایک اہلکار نے تصدیق کی ہے کہ یہ اقدامات 4 مارچ سے نافذ العمل ہوں گے۔ یہ محصولات کینیڈا، برازیل، میکسیکو، جنوبی کوریا اور ان دیگر ممالک سے لاکھوں ٹن اسٹیل اور ایلومینم کی درآمدات پر لاگو ہوں گے، جو carve-out کے تحت امریکی ڈیوٹی فری میں داخل ہو رہے ہیں۔

    امریکا میں ہزاروں سرکاری ملازمین کی نوکریاں چھوڑنے کی خواہش

    ٹرمپ نے صحافیوں کو بتایا کہ یہ اقدام دھاتوں پر محصولات کو آسان بنا دے گا، تاکہ ہر کوئی سمجھ سکے کہ اس کا کیا مطلب ہے، یہ بغیر کسی استثنا یا چھوٹ کے 25 فی صد ہے، اور یہ تمام ممالک پر عائد ہوگا، چاہے کوئی بھی ملک ہو۔ تاہم ٹرمپ نے بعد میں کہا کہ وہ آسٹریلیا کی اسٹیل ٹیرف میں استثنا کی درخواست پر خاص طور سے غور کریں گے، کیوں کہ اسے امریکا کے ساتھ تجارتی خسارے کا سامنا رہا ہے۔

    امریکی صدر نے گاڑیوں، الیکٹرونکس چپس اور ادویات پر بھی ٹیرف لگانے کا عندیہ دے دیا ہے۔ ٹرمپ نے کہا کہ وہ ان ممالک سے درآمد کی جانے والی اشیا پر بھی ٹیرف عائد کریں گے جنھوں نے امریکی مصنوعات پر ٹیرف عائد کی ہوئی ہے۔

  • ایک روز میں ایک ٹن سریے کی قیمت 2 لاکھ سے ساڑھے 3 لاکھ ہوگئی

    ایک روز میں ایک ٹن سریے کی قیمت 2 لاکھ سے ساڑھے 3 لاکھ ہوگئی

    کراچی: ملک میں ایک روز کے دوران اسٹیل کی قیمت میں 30 ہزار روپے اضافہ ہوگیا جس کے بعد ایک ٹن سریے کی قیمت 2 لاکھ 80 ہزار سے 3 لاکھ 50 ہزار پر پہنچ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ایک روز میں اسٹیل کی قیمتوں میں 30 ہزار روپے فی ٹن اضافہ ہوگیا۔

    آئرن اسٹیل مرچنٹس ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ اسٹیل کی قیمتیں مزید اضافے کے بعد 3 لاکھ 50 ہزار فی ٹن ہوگئی ہے، اصل وجوہات ناقص پالیسیاں، ایل سی نہ کھلنا اور امپورٹ دستاویزات کا کلیئر نہ ہونا ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز بھی اسٹیل کی قیمت میں اضافہ ہوا تھا جس کے بعد ایک ٹن سریا 2 لاکھ 80 ہزار روپے سے بھی زیادہ مہنگا ہوگیا تھا۔

    قیمتوں میں اضافے کے بعد بلڈرز اور ڈیولپرز نے سریا نہ خریدنے کا اعلان کردیا جس کے نتیجے میں تعمیراتی کام رک گئے۔

    ایسوسی ایشن کے مطابق اسٹیل ملز کی بندش سے لوہے کی مقامی پیداوار نہ ہونے کے برابر ہے اور لوہے کی امپورٹ نہ ہونے سے تعمیراتی انڈسٹری مکمل خسارے میں ہے۔

    ایسوسی ایشن کی جانب سے خدشہ ظاہر کیا گیا تھا کہ تعمیراتی انڈسٹری مکمل بند ہو جائے گی، کیوں کہ تمام انڈسٹری کو اپنی پروڈکشن کے لیے لوہا درکار ہے۔

  • ٹرمپ کا تجارتی جنگ کا اعلان، درآمد شدہ اسٹیل پر ٹیکسز عائد ، تجارتی پارٹنز کی جوابی کارروائی کی دھمکی

    ٹرمپ کا تجارتی جنگ کا اعلان، درآمد شدہ اسٹیل پر ٹیکسز عائد ، تجارتی پارٹنز کی جوابی کارروائی کی دھمکی

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تجارتی جنگ کا اعلان کرتے ہوئے درآمدی اسٹیل اور ایلومینیم پر زائد ٹیکسسز عائد کردئیے جبکہ یورپی یونین، آئی ایم ایف اور ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کی جانب سے اس اقدام کی شدید مخالفت کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدرٹرمپ نے سماجی رابطے کی وہب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ٹوئٹ میں اسٹیل انڈسٹری کے تحفظ کیلئے درآمد شدہ اسٹیل پرپچیس فیصد اور ایلو مینیم پر دس فیصد سرچارج عائد کردیا اور کہا کہ تجارتی جنگیں اچھی چیز ہیں، امریکہ کیلئے تجارتی جنگ جیتنا آسان ہوگا۔

    دوسری جانب یورپی یونین نے جوابا ساڑھے تین ارب ڈالر مالیت کی امریکی درآمدات پر پچیس فیصد ڈیوٹیز کے اطلاق پر غور شروع کردیا ہے۔

    ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کا کہنا ہے کہ یہ اقدام عالمی تجارت کیلئے نقصان دہ ہے جبکہ کینیڈا،میکسیکو، چین اور برازیل نے جوابی کارروائی کی دھمکی دیدی ہے۔

    عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ٹرمپ کی پالیسیاں نئی اقتصادی جنگ کا پیش خیمہ ثابت ہوسکتی ہیں، یہ اقدام دیگر ممالک کے ساتھ ساتھ امریکہ کیلئے بھی نقصان دہ ہوں گی۔

    خیال رہے کہ امریکہ کو اسٹیل اور ایلومینیم کی سب سے زیادہ درآمدات جرمنی سے ہوتی ہیں، گزشتہ سال چودہ لاکھ ٹن اسٹیل اور ایلومینیم جرمنی سے خریدا تھا۔

    امریکی فیصلے سے ڈو جونز انڈسٹرئل انڈیکس میں نمایاں کمی دیکھی گئی اور فیصلے کے اثرات ایشیائی منڈیوں میں بھی نظر آئے، جس کے باعث ٹوکیو، جاپان، ہانگ کانگ، سڈنی اور سیؤل میں بھی ان دھاتوں کے شیئرز کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ کی جانب سے اسٹیل اور الومینیم پردرآمدی ڈیوٹی کے نفاذ سے امریکہ میں روزگار کے زیادہ مواقع پیدا نہیں کیے جا سکیں گے، اس کے نتیجے میں اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوگا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔