Tag: اسٹیل مل

  • پاکستان اسٹیل ملز کے 562 ملازمین نوکری سے کو نکال دیا گیا

    پاکستان اسٹیل ملز کے 562 ملازمین نوکری سے کو نکال دیا گیا

    کراچی : پاکستان اسٹیل ملز  کے 562 ملازمین نوکری سے کو نکال دیا گیا، انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ملازمین کا کنٹریکٹ ختم ہوگیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اسٹیل ملز انتظامیہ نے تمام ڈیلی ویجز ملازمین نوکری سے کو نکال دیا۔

    اس حوالے سے انچارج مینیجر اے اینڈ پی نے نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے ، جس میں کہا ہے کہ
    ڈیلی ویجز ملازمین کا کنٹریکٹ ختم ہوگیا ہے، ان ملازمین کو دوبارہ بھرتی نہیں کیا جائے۔

    نوٹیفکیشن میں بتایا گیا کہ نوکری سے نکالے گئے ملازمین کی تعداد 562 ہے۔

    دسمبر 2023 میں نگراں حکومت نے اسٹیل ملز کو سرکاری اداروں کی نجکاری کی فہرست سے نکال دیا تھا۔

    گذشتہ روز وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے اقتصادی سروے 2023-24 کے موقع پر اپنے خطاب کے دوران کہا تھا کہ پی آئی اے، اسٹیل ملز سمیت دیگر ادارے حکومت نہیں چلاسکتی۔

    محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کی نجکاری پرنتیجہ اگست تک آ جائےگا اور پاکستان اسٹیل مل بحال نہیں ہوگی۔

    اس کے ساتھ ہی اسلام آباد کےبعد کراچی اور لاہور ایئرپورٹ کو بھی آؤٹ سورس کریں گے۔

  • اسٹیل مل میں بوائلر پھٹنے کی دل دہلا دینے والی ویڈیو، واقعہ چھپانے کی کوشش

    اسٹیل مل میں بوائلر پھٹنے کی دل دہلا دینے والی ویڈیو، واقعہ چھپانے کی کوشش

    کراچی: اسٹیل ٹاؤن کی ایک فیکٹری میں بوائلر پھٹنے سے 3 افراد شدید زخمی ہو گئے، جن میں سے ایک کی حالت تشویش ناک بتائی جا رہی ہے، فیکٹری کی جانب سے واقعہ چھپانے کی کوشش کی گئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق اسٹیل ٹاؤن قائد اعظم پارک کے قریب نجی اسٹیل مل میں بوائلر پھٹ گیا، ریسکیو ذرائع کا کہنا تھا کہ حادثے میں فیکٹری سپروائزر سمیت 3 افراد زخمی ہوئے، جنھیں نجی اسپتال منتقل کیا گیا۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ فیکٹری انتظامیہ کے مطابق واقعہ گزشتہ روز دن کے اوقات میں پیش آیا تھا، فیکٹری میں کام کے دوران بوائلر پھٹنے سے لاوا محنت کشوں پر گرا، زخمیوں میں 40 سالہ احمد کی حالت تشویش ناک ہے، جب کہ زخمی فیکٹری سپروائزر مختار 90 فی صد جھلس چکا ہے۔

    پولیس نے فیکٹری کے مالک عمران امین اور اسسٹنٹ منیجر کا بیان ریکارڈ کر لیا، حکام کا کہنا ہے کہ واقعے کی تحقیقات جاری ہیں، غفلت پر ذمہ داروں کے خلاف کارروائی ہوگی۔

    ادھر بوائلر پھٹنے کی سی سی ٹی وی فوٹیج اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لی ہے، جس میں بوائلر پھٹنے کا خوف ناک منظر دیکھا جا سکتا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نجی مل انتظامیہ نے دوپہر کو پیش آئے واقعے کو چھپانے کی کوشش کی، حادثے کے فوراً بعد انتظامیہ نے مل کو فوری طور پر بند کر دیا، اور ورکرز کو خاموش رہنے کی ہدایت کی۔

    ذرائع کے مطابق نجی مل میں لیبر قوانین کی بھی خلاف ورزی کی جا رہی تھی، مل ورکرز کے لیے دوران ڈیوٹی حفاظتی انتظامات نہیں کیے گئے تھے، ابتدائی طور پر علاقہ پولیس بھی نجی اسٹیل مل میں بوائلر پھٹنے کے واقعے سے لاعلم نکلی تھی۔

  • اسٹیل ملز کے ریٹائرڈ ملازمین کے لیے بڑی خوش خبری

    اسٹیل ملز کے ریٹائرڈ ملازمین کے لیے بڑی خوش خبری

    اسلام آباد: حکومت کی جانب سے پاکستان اسٹیل کے لیے 11 ارب 44 کروڑ روپے کا اعلان کیا گیا ہے، یہ رقم اسٹیل ملز کے ریٹائرڈ ملازمین کے واجبات کی ادائیگی کے لیے ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صدر مملکت کی طرف سے منظوری کے بعد وزارتِ خزانہ نے اسٹیل ملز کے لیے 11 ارب 44 کروڑ روپے جاری کرنے کی ہدایت جاری کر دی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق یہ رقم نرم شرائط پر قرضے کی صورت میں فراہم کی جائے گی، اور اس کی واپسی 20 سال میں 5 سالہ اضافی رعایتی مدت میں ہوگی۔

    11 ارب سے اسٹیل ملز کے 90 فی صد بقیہ ریٹائرڈ ملازمین کے واجبات ادا ہوں گے، اس سلسلے میں اے جی پی آر کو 11 ارب 44 کروڑ روپے نیشنل بینک بن قاسم برانچ میں ٹرانسفر کرنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔

    ‘اسٹیل ملز کی نجکاری نہیں ہوگی، پرائیوٹ پارٹنرشپ سے چلائیں گے’

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں وزیر صنعت و پیداوار حماد اظہر نے کہا تھا کہ پاکستان اسٹیل ملز کی نج کاری نہیں ہوگی اور پرائیویٹ شراکت داروں کے ساتھ مل کر اسٹیل ملز کو چلایا جائے گا۔

    وفاقی وزیر نے بتایا کہ 2008 میں اسٹیل ملز کے فنڈ میں 10 ارب موجود تھے، ساڑھے 4 ہزار اسٹیل ملز ملازمین کو 2010 میں مستقل کیا گیا، ادارے کی 2010 میں اوسط پیداوار 40 فی صد ہو گئی اور بعد میں صرف 6 فی صد رہ گئی، 2015 میں اس ادارے کو بند کر دیا گیا۔

    وفاقی وزیر نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ 5 سال تک ملازمین کو اربوں روپے کی تنخواہیں اور پنشنز دی گئیں، شروع سے ہی ملازمین کی تعداد بہت زیادہ تھی، اسٹیل ملز کا خسارہ 225 ارب روپے سے زائد ہے۔

  • قومی ایئر لائن اور اسٹیل مل زرداری دور میں خسارے میں گئے: مراد سعید

    قومی ایئر لائن اور اسٹیل مل زرداری دور میں خسارے میں گئے: مراد سعید

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید کا کہنا ہے کہ پی آئی اے اور اسٹیل مل زرداری دور میں خسارے میں گئے، ہم نے پختونخواہ کے اضلاع میں 70 لاکھ افراد کو مفت اور بہترین علاج دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ 2 جماعتوں کی محبت دیکھ کر آج مجھے خوشی ہوئی، وزیر اعظم ہمیشہ کہتے تھے کہ یہ ان دو جماعتوں کی نورا کشتی ہے۔

    مراد سعید کی تقریر کے دوران اپوزیشن نے شور شرابہ کیا اور احتجاج کرتے ہوئے واک آؤٹ کرلیا، واک آؤٹ کرنے والوں میں پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو بھی شامل تھے۔

    مراد سعید کا کہنا تھا کہ عمران خان کو چیلنج کرنے والا ان کا سامنا نہیں کر سکتا، یہ عمران خان کو مناظرے کی دعوت دیتے ہیں اور میرا سامنا بھی نہیں کر سکتے۔

    انہوں نے کہا کہ عمران خان کے اسمارٹ لاک ڈاؤن کے مؤقف کو یورپ نے بھی تسلیم کیا، اپوزیشن کہتی ہے کہ حکومت کی کرونا وائرس پر کوئی حکمت عملی نہیں۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پی آئی اے اور اسٹیل مل زرداری دور میں خسارے میں گئے، ہم نے پختونخواہ کے اضلاع میں 70 لاکھ افراد کو مفت اور بہترین علاج دیا، عمران خان جب آئے تو پختونوں اور پاکستان کا مقدمہ لڑا، آپ امریکا سے ڈو مور کے پرچہ لے کر آتے تھے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے غربت کے خاتمے کا پیکج بجٹ میں رکھا ان کو نظر نہیں آیا، تھر میں ہر سال بچے مرتے ہیں وہ بھی ان کو نظر نہیں آتا۔ چیلنج کرتا ہوں کسی بھی حلقے سے الیکشن لڑ لیں میں مقابلہ کروں گا۔

    مراد سعید کا کہنا تھا کہ فاطمہ بھٹو کی کتاب پڑھ لیں آنکھیں کھل جائیں گی، یہ دہشت گردی اسی کو مانتے ہیں جسے امریکا کہتا ہے، یہ امریکا سے کہتے تھے تم ڈرون گراتے جاؤ ہم مذمت کرتے جائیں گے۔

  • پیپلز پارٹی کا اسٹیل ملز ملازمین کے ساتھ کھڑا ہونے کا اعلان

    پیپلز پارٹی کا اسٹیل ملز ملازمین کے ساتھ کھڑا ہونے کا اعلان

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی نے پاکستان اسٹیل کے ملازمین کو فارغ کرنے کے فیصلے کی مزاحمت کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ملازمین کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق آج کراچی میں پریس کانفرنس میں وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے اسٹیل مل کے ملازمین کے حوالے سے پارٹی کا مؤقف بیان کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اسٹیل ملز کے ملازمین کو فارغ کرنے کے فیصلے کی مذمت کرتے ہیں، مل وفاق سے نہیں چلتی تو سندھ حکومت اسے چلانے کو تیار ہے، وفاق ہم سے بات کرے۔

    سعید غنی نے کہا ہم ضمانت دیں گے کہ پاکستان اسٹیل سے کسی ملازم کو نہیں نکالیں گے، یہ غلط تاثر دیا گیا کہ پیپلز پارٹی نے اپنے بندے بھرتی کیے، پی پی دور میں پاکستان اسٹیل میں کوئی بھرتی نہیں ہوئی، صرف کنٹریکٹ ملازمین کو مستقل کیا گیا تھا، 1996 سے 2008 تک پی پی حکومت میں نہیں تھی، جب کہ بھرتیاں اسی دوران کی گئیں، ہو سکتا ہے پاکستان اسٹیل میں کوئی پی پی ہمدرد ہو مگر بھرتیاں ہم نے نہیں کیں۔

    پی پی رہنما کا کہنا تھا سپریم کورٹ آبزرویشن کو جواز بنا کر اسٹیل مل ملازمین کو نکالنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، سپریم کورٹ نے 2006 میں اسٹیل ملز کی نج کاری کے فیصلے کو روک دیا تھا، سوال یہ ہے کہ کیا حکومت نے اسٹیل ملز معاملے پر سی سی آئی سے منظوری لی ہے، جو فیصلہ سی سی آئی پلیٹ فارم سے نہ ہو ہم اس پر مزاحمت کریں گے۔

    سعید غنی نے کہا پاکستان اسٹیل کے 9500 ملازمین اس فیصلے کو آرام سے منظور نہیں کریں گے، پیپلز پارٹی پاکستان اسٹیل کے ملازمین کے شانہ بشانہ کھڑی ہوگی، اسٹیل مل اپنے اے ٹی ایم کو دینے سے بہتر ہے سندھ حکومت کو دی جائے، توجہ کا مرکز دراصل پاکستان اسٹیل کی اربوں روپے مالیت کی زمین ہے لیکن اس کا مالک سندھ ہے، سندھ حکومت کو اعتماد میں لیے بغیر کوئی فیصلہ کیا گیا تو اس کو نہیں مانیں گے، جس مقصد کے لیے زمین وفاق کو دی گئی اگر وہ پورا نہ ہو تو صوبہ واپس لے سکتا ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ اسد عمر کا ماضی کا بیان ہے کہ پاکستان اسٹیل ملازمین کے ساتھ کھڑا ہوں گا، مجھے انتظار ہے کابینہ کی میٹنگ میں اسد عمر کیا مؤقف اختیار کرتے ہیں، ایم کیو ایم نے بھی اسٹیل ملز ملازمین کو نکالنے کے فیصلے کی مذمت کی، امید ہے کابینہ میں عملی مزاحمت کریں گے، امید نہیں مگر شاید جی ڈی اے اور کراچی سے پی ٹی آئی وزیر بھی فیصلے کی مخالفت کریں۔

    سعید غنی نے ن لیگ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگی حکومت کا اسٹیل مل کی گیس بند کرنے کا فیصلہ نامناسب تھا، اسٹیل مل کی بندش کے وقت پیداوار 65 فی صد تھی، مل کی گیس بند نہ کی جاتی تو خسارہ کم یا ختم ہو سکتا تھا، ایس ایس جی سی کو پیسوں کی ضرورت تھی تو اسٹیل مل کی گیس بند کر دی گئی۔ ن لیگ دور ہی میں پی ٹی آئی، پی پی پی اور جماعت اسلامی نے اسٹیل مل کی نج کاری کی مخالفت کی تھی۔

    انھوں نے کہا کہ پاکستان اسٹیل کا خسارہ 200 ارب سے زائد ہے، کوئی بھی یہ خسارہ نہیں بھرے گا، پاکستان اسٹیل جسے بھی دی جائے گی، حکومت خسارہ ادا کر کے دے گی، وفاق ہم سے بات کرے، سندھ حکومت پاکستان اسٹیل کو چلانے کے لیے تیار ہے، جو فیصلہ سی سی آئی پلیٹ فارم سے نہ ہو ہم اس پر مزاحمت کریں گے۔

  • اسٹیل مل ملازمین کی برطرفی سے حکومت کو کتنی بچت ہوگی؟

    اسٹیل مل ملازمین کی برطرفی سے حکومت کو کتنی بچت ہوگی؟

    اسلام آباد: وفاقی وزیر صنعت و پیداوار حماد اظہر نے کہا ہے کہ پاکستان اسٹیل کے 9 ہزار کے قریب ملازمین فارغ ہوں گے جس سے حکومت کو تنخواہوں اور سود کی مد میں70کروڑ روپےماہانہ کی بچت ہوگی۔

    نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے حماد اظہر نے کہا کہ اسٹیل مل پیپلزپارٹی کےدور میں منافع سےخسارے میں گئی اور ن لیگ دور میں پاکستان اسٹیل کو 2015 میں بند کر دیا گیا۔

    حماد اظہر نے کہا کہ گزشتہ 5سال سے پاکستان اسٹیل ملز کی پیداوار صفر ہے، بنداسٹیل ملز کے ملازمین کو 35 ارب روپے تنخواہوں کی مد میں ادائیگی کی گئی جب کہ ماضی میں پاکستان اسٹیل کو 90ارب کابیل آؤٹ پیکج دیامگرچل نہ سکی۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان اسٹیل کا قرضہ 230 ارب روپے سے تجاوز کر گیا ہے، 9ہزار کے قریب ملازمین فارغ ہوں گے جس سے حکومت کو تنخواہوں اور سود کی مد میں70 کروڑ روپے ماہانہ کی بچت ہوگی۔

    واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے اسٹیل ملز کے ملازمین کو گولڈنگ ہینڈ شیک دے کر فارغ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس عمل کو تیز سے تیز کیا جارہا ہے۔

  • چین اور روسی کمپنیوں نے پاکستان اسٹیل کی بحالی میں دل چسپی ظاہر کر دی

    چین اور روسی کمپنیوں نے پاکستان اسٹیل کی بحالی میں دل چسپی ظاہر کر دی

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ  پاکستان اسٹیل ملز کی بحالی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔

    ان خیالات کا اظہار  انھوں نے  پاکستان اسٹیل کی بحالی سے متعلق اجلاس میں میں کیا. مشیر تجارت، وزیر نجکاری اور  چیئرمین بورڈ آف ڈائریکٹرز  اجلاس میں شریک ہوئے.

    اس موقع پر  وزیراعظم کو پاکستان اسٹیل کی بحالی کے لئے کوششوں  اور  مختلف آپشنز پر بریفنگ دی گئی.

    انھیں مطلع کیا گیا کہ پاکستان اسٹیل کی بحالی کے لئے چین اور  روسی کمپنیوں نے پیش کش کی، پاکستان اسٹیل کی بحالی میں دل چسپی کا اظہار کیا ہے، مختلف تجاویز پر غور کیا جا رہا ہے.

    مزید پڑھیں: اسٹیل ملز ملازمین کے گھروں میں فاقے ہو رہے ہیں: سینیٹ قائمہ کمیٹی

    اس موقع پر وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان اسٹیل ملزکی بحالی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے، ماضی میں ادارےکو فراموش کیا جانا قوم پرظلم کے مترادف ہے.

    کوشش ہے کہ پاکستان اسٹیل کو بحال کر کے منافع بخش ادارہ بنایا جائے، ادارے کو بحال کرکے خزانے پرہر ماہ پڑنے والے بوجھ کو ختم کیا جا سکے.

    وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ادارے کو فعال بنایا جائے، تاکہ ملکی تعمیرمیں کردارادا کر سکے.

  • اسٹیل میں غیر ملکی کمپنیاں دل چسپی لے رہی ہیں: رزاق داؤد

    اسٹیل میں غیر ملکی کمپنیاں دل چسپی لے رہی ہیں: رزاق داؤد

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کے مشیر برائے تجارت رزاق داؤد نے کہا ہے کہ پاکستان اسٹیل مل میں غیر ملکی کمپنیاں دل چسپی لے رہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر تجارت رزاق داؤد کا کہنا ہے کہ روسی، چینی، فلپائن اور کوریا کی کمپنیاں اسٹیل مل میں دل چسپی لے رہی ہیں۔

    رزاق داؤد نے کہا کہ اسٹیل مل کی مشینری پرانی ہے جسے چلانے کے لیے پیسا خرچ کرنا ہوگا، اسٹیل مل کو لیز پر دینے کی تجویز بھی ہے۔

    مشیر تجارت کا کہنا تھا کہ نج کاری کمیشن ٹرانزیکشن ایڈوائزر کا تقرر کرنے والا ہے، چینی کمپنی نے اسٹیل مل کی صورت حال کا جائزہ مکمل کر لیا ہے، ٹرانزیکشن ایڈوائزر کے تقرر کے بعد صورت حال واضح ہوگی۔

    یہ بھی پڑھیں:  اسٹیل مل سندھ کا اثاثہ ہے، اسے سندھ حکومت کو سونپا جائے: آصف علی زرداری

    خیال رہے کہ آج قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار کے اجلاس میں پی پی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا کہ اسٹیل مل سندھ کا اثاثہ ہے، اسے حکومت سندھ کے حوالے کیا جائے۔

    آصف زرداری نے کہا کہ اسٹیل مل کی زمین کی ویلیو بڑھ چکی ہے، یہ پرائیویٹ پارٹنر شپ پر چل سکتی ہے، چینی کمپنیوں کے پاس سرمایہ ہے، وہ یہ کام کر سکتی ہیں، لیکن صوبائی حکومت اس کی مالک ہے، وہ ہی اس کے بارے میں کوئی فیصلہ کرے۔

    سابق صدر نے کہا کہ اسٹیل مل چل رہی ہوتی، تو کئی گنا منافع میں چلی جاتی، مقامی کمپنیوں کے پاس اتنی سرمایہ کاری کی صلاحیت نہیں کہ اسے دوبارہ چلا سکے۔

  • پاکستان اسٹیل ڈوب گئی مگر شریف خاندان کی مل اربوں روپے کمارہی ہے، فیصل واوڈا

    پاکستان اسٹیل ڈوب گئی مگر شریف خاندان کی مل اربوں روپے کمارہی ہے، فیصل واوڈا

    کراچی: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ پاکستان اسٹیل ڈوب گئی مگر شریف خاندان کی مل اربوں روپے کمارہی ہے، نوازشریف نے ایون فیلڈ اپارٹمنٹ بنالیے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں گفتگو کرتے ہوئے کیا، فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے سعودی عرب میں ملز بنالی اور ملک کا برا حال کردیا۔

    انہوں نے کہا کہ اپنا ضمیر بیچنے پر پی ٹی آئی کے 20 لوگوں کو پارٹی سے نکالا گیا، عمران خان جو بھی فیصلہ کرتے ہیں ثبوت دیکھنے کے بعد کرتے ہیں، ثبوت انہی جماعتوں نے جمع کیے تھے جن کو ووٹ دیے گئے تھے۔

    رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ بینک اسٹیٹمنٹ اور ویڈیوز بھی بطور ثبوت سامنے آئی تھیں، ویڈیوز سے پتہ چلا تھا کہ کون رکن کس کے گھر پر تھا، پہلے 100 ارب والے اور اس کے بعد ہزاروں کی چوری کرنے والوں کو پکڑیں گے۔

    وزیراعظم عمران خان کی ایمانداری پر کوئی سوال نہیں اٹھا سکتا: فیصل واوڈا

    پوچھے گئے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ فوادچوہدری نے کرپٹ لوگوں کو سادہ الفاظ میں چور کہا ہے، مشاہداللہ صاحب نے جو زبان استعمال کی ہیں لوگ شرمندہ ہوگئے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ مشاہداللہ نے سینیٹ میں جو زبان استعمال کی اس پر کوڑے مارنے چاہئیں، بتایا جائے پارلیمنٹ میں رہنے والوں، کیا کوئی پارلیمانی کام کیے؟

    خیال رہے کہ گذشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فیصل واوڈا نے کہا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کی ایمانداری پر کوئی سوال نہیں اٹھا سکتا، ان کی جدوجہد کرپشن کے خلاف ہے۔

  • اسٹیل مل کی نجکاری کا فیصلہ نہیں کیا، تو ڈالر مزید مہنگا ہوجائے گا: دانیال عزیز

    اسٹیل مل کی نجکاری کا فیصلہ نہیں کیا، تو ڈالر مزید مہنگا ہوجائے گا: دانیال عزیز

    اسلام آباد: نجکاری کے وفاقی وزیر دانیال عزیز نے کہا ہے کہ نجکاری کے معاملے پر قیاس آرائیاں مناسب نہیں. یہ معاملہ حکومت کے لیے مسئلہ بنا ہوا ہے، جسے فوری حل کرنا ہوگا۔

    دانیال عزیز کا کہنا تھا کہ پی آئی اے پر حکومت کے یومیہ 15 کروڑ روپے ضایع ہورہے ہیں، دوسری جانب اسٹیل مل جیسی بند کارپوریشن کے لئے تنخواہیں دی جارہی ہیں، جو ملکی خزانہ پر بوجھ ہیں۔

    [bs-quote quote=” اسٹیل مل خریدنے والا ملازمین کو تنخواہیں اور مراعات دے گا، یوں‌ نجکاری سے اسٹیل مل ملازمین کی تنخواہیں حکومت کے سر سےاتر جائیں گی” style=”style-2″ align=”left” author_name=”دانیال عزیز” author_job=”وفاقی وزیر نجکاری” author_avatar=”https://arynewsudweb.wpengine.com/wp-content/uploads/2018/03/Daniyal60x60.jpg”][/bs-quote]

    ن لیگ کے مرکزی رہنما کا کہنا تھا کہ ہم ملازمین کی تنخواہوں کی مد میں سالانہ 300 ملین ڈالر ادا کر رہے ہیں. ہمارے مخالفین ڈالرمہنگا ہونے کا شورمچا رہے ہیں، درحقیقت اسٹیل مل سے متعلق بروقت فیصلہ نہ کرنے سے ڈالر مزید مہنگا ہو جائے گا۔

    انھوں نے کہا کہ اسٹیل مل خریدنے والا ملازمین کو تنخواہیں اور مراعات دے گا، یوں‌ نجکاری سے اسٹیل مل ملازمین کی تنخواہیں حکومت کے سر سےاتر جائیں گی. اسٹیل مل کی نجکاری سے حکومتی واجبات کم ہوجائیں گے.

    وزیرنجکاری دانیال عزیز کا کہنا تھا کہ یہ تصور کہ نجکاری سے یہ ہو جائے، وہ ہوجائے گا، درست نہیں، اسٹیل مل کی نجکاری سے سندھ سدرن گیس کمپنی کا بل ادا ہوگا اور نیشنل بینک کا قرضہ بھی ادا ہو جائے گا. یہ ملکی معشیت کے لیے ایک سود مند فیصلہ ہے.


    پیپلزپارٹی اسٹیل مل اور پی آئی اے کی نجکاری کی مخالفت کرے گی: رضا ربانی


    یاد رہے کہ گذشتہ چند ماہ سے حکومت کی جانب سے اسٹیل مل کی نجکاری کی حمایت میں بیانات دیے جارہے ہیں. کچھ روز قبل مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا تھا کہ اگر کوئی پارٹی پی آئی اے اور اسٹیل مل کے واجبات ادا کرنے کی یقین دلائی کروائے، تو ایک ڈالر میں‌ حکومت یہ ادارے فروخت کر دے گی. 

    حکومتی موقف اور اقدامات پر اپوزیشن کی جانب سے سخت ردعمل سامنے آیا. سابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے اپنے ایک حالیہ بیان میں‌ کہا تھا کہ پیپلزپارٹی ایسے کسی بھی اقدام کی بھرپور مخالفت کرے گی.


    اربوں کی اسٹیل مل ایک ڈالرمیں برائے فروخت: مشیرخزانہ مفتاح اسماعیل کا انوکھا اعلان


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔