Tag: اسٹینڈنگ کمیٹی

  • ٹرین حادثات میں اضافہ، ریل گاڑیوں کے انجنز میں کیمرے لگانے کی سفارش

    ٹرین حادثات میں اضافہ، ریل گاڑیوں کے انجنز میں کیمرے لگانے کی سفارش

    اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے امور ریلوے نے ٹرین حادثات میں اضافے کے باعث ریل گاڑیوں کے انجنز میں کیمرے لگانے کی سفارش کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے امور ریلوے کا چیئرمین اسد جونیجو کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں ٹرین حادثات میں اضافے پر سینیٹ قائمہ کمیٹی نے سفارشات پیش کیں۔

    کمیٹی نے ریل گاڑیوں کے انجنز میں کیمرے لگانے کی سفارش کی، کمیٹی کا کہنا تھا کہ تمام ریل گاڑیوں کے انجن کے اندر اور سامنے کیمرے لگائے جائیں۔ کیمرے سے ٹرین ڈرائیور اور اسسٹنٹ کی مانیٹرنگ کی جائے۔

    کمیٹی نے سفارش کی کہ کیمرے انٹرنیٹ کی سہولت والے علاقوں میں لائیو کوریج دکھائیں، دور دراز کے علاقوں میں دوران سفر انجن والے کیمرے ریکارڈنگ کریں۔ مرکزی کنٹرول روم سے ٹرین ڈرائیورز کو ہمہ وقت مانیٹر کیا جائے۔

    دوران اجلاس سینیٹر مرزا محمد آفریدی نے کہا کہ بہت سے حادثات کے بعد پتہ چلتا ہے ڈرائیور سوگیا تھا، بسوں میں کیمرے لگ سکتے ہیں تو ریل گاڑیوں میں کیوں نہیں۔

    قائمہ کمیٹی نے ریلوے کے نئے ٹرین انجنز کو مصروف روٹس پر چلانے کی سفارش کردی، چیئرمین کمیٹی کا کہنا تھا کہ مصروف روٹس پر نئے انجنز چلانے کے حادثات سے بچا جا سکے گا۔

    اجلاس میں سی ای او پاکستان ریلوے نے مزید نئی ٹرینیں نہ چلانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ صورتحال میں مزید نئی ٹرینیں نہ چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اجلاس میں تمام مسافر بردار ٹرینوں کی از سر نو مکمل جانچ پڑتال کا فیصلہ بھی کیا گیا۔

  • سمندر200 کلو میٹر تک زمین کونگل رہا ہے: سینیٹر عثمان کاکڑ

    سمندر200 کلو میٹر تک زمین کونگل رہا ہے: سینیٹر عثمان کاکڑ

    اسلام آباد: سینیٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے ترقیات کے اجلاس میں سینیٹر عثمان کاکڑ کا کہنا تھا کہ سمندر200 کلو میٹر تک زمین کونگل رہا ہے ٹھٹھہ اور بدین کی جانب سمندر آگے بڑھ رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے ترقیات کا سینیٹر عثمان کاکڑ کی زیر صدارت اجلاس ہوا۔ چیف سیکریٹری کے دفتر میں ہونے والے اجلاس میں صوبائی محکموں نے بریفنگ دی۔

    اجلاس میں چیف سیکریٹری ممتاز شاہ اور مختلف محکموں کے سرکاری افسران نے شرکت کی۔

    اجلاس میں سینیٹر عثمان کاکڑ کا کہنا تھا کہ سندھ کے ساتھ وفاقی حکومت بہت ناانصافیاں کر رہی ہے، وفاق کی جانب سے صوبوں کو فنڈز پورے نہیں دیے جا رہے۔ 200 کلو میٹر تک سمندر زمین نگل رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ٹھٹھہ اور بدین کی جانب سمندر آگے بڑھ رہا ہے، گیس فراہم کرنے والا صوبہ سندھ گیس سے محروم ہے۔

    سینیٹر کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ سندھ سے مل کر سندھ کے مسائل سمجھنا چاہتے تھے، وزیر اعلیٰ کے پاس وقت نہیں وہ شاید ہمیں بھی نیب سمجھ رہے ہیں۔