Tag: اسٹیورٹ سیلڈووٹز

  • مسلمان کو ہراساں کرنے والے اوباما کے سابق مشیر گرفتار

    مسلمان کو ہراساں کرنے والے اوباما کے سابق مشیر گرفتار

    نیویارک: مین ہٹن میں بر لبِ سڑک ایک مصری مسلمان کو ہراساں کرنے پر اوباما کے سابق مشیر اسٹیورٹ سیلڈووٹز کو گرفتار کر لیا گیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق سوشل میڈیا پر ویڈیوز وائرل ہونے کے بعد نیویارک میں مسلمان شخص کو ہراساں کرنے والے اوباما کے سابق مشیر کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

    ویڈیوز میں سیلڈووٹز کو مین ہٹن میں سائیڈ واک پر حلال فوڈ بیچنے والے ایک مسلمان کو بار بار ہراساں کرتے اور یہ کہتے ہوئے سنا گیا تھا کہ اگر ہم نے چار ہزار فلسطینی بچوں کو مارا ہے تو بھی یہ ناکافی ہے۔

    سیلڈووٹز کی گرفتاری شدید ہراسانی، نفرت انگیز جرائم، خوف زدہ کرنا، کام کی جگہ پر ہراساں کرنا جیسی دفعات کے تحت عمل میں لائی گئی ہے۔ واضح رہے کہ اسٹیوررٹ سیلڈووٹز امریکی محکمہ خارجہ سے وابستہ رہ چکے ہیں اور سابق صدر اوباما کی قومی سلامتی کونسل میں جنوبی ایشیا ڈائریکٹوریٹ کا حصہ تھے۔

    https://urdu.arynews.tv/stuart-seldowitz-palestine-children-obama/

  • 4 ہزار فلسطینی بچوں کا قتل بھی کافی نہیں، اوباما کے سابق مشیر کی شرمناک ویڈیو وائرل

    4 ہزار فلسطینی بچوں کا قتل بھی کافی نہیں، اوباما کے سابق مشیر کی شرمناک ویڈیو وائرل

    نیویارک: سوشل میڈیا پر سابق امریکی صدر بارک اوبا کے سابق مشیر اسٹیورٹ سیلڈووِٹز کی ایک شرمناک ویڈیو وائرل ہوئی ہے جس میں وہ کہتے نظر آتے ہیں کہ ’’4 ہزار فلسطینی بچوں کا قتل بھی کافی نہیں۔‘‘

    تفصیلات کے مطابق امریکی شہر نیویارک میں اوباما کے سابق مشیر اسٹیورٹ سیلڈووِٹز کی مسلم دشمنی کی ویڈیو وائرل ہوئی ہے، جس میں وہ اسلاموفوبک تبصرہ کرتے دکھائی دیتے ہیں اور ایک مسلمان دکاندار کو ہراساں کر رہے ہیں۔

    اسٹیورٹ سیلڈووٹز 1999 سے 2003 تک امریکی محکمہ خارجہ کے دفتر برائے اسرائیل اور فلسطینی امور کے ڈپٹی ڈائریکٹر بھی تھے، مین ہٹن میں ایک حلال فوڈ بیچنے والے مصری مسلمان کو ہراساں کرتے پائے گئے۔

    حلال فوڈ شاپ پر کھڑا شخص اسٹیورٹ سیلڈووٹز نے پوچھتا ہے کہ آپ نے کچھ خریدنا ہے؟ جس پر وہ کہتے ہیں کہ تم دہشت گرد ہو میں تمھیں ایک آنا بھی نہیں دینا چاہتا۔

    سیلڈووٹز نے پوچھا کہ کیا وہ مصری ہے، امیگریشن میں میرے دوست ہیں، مخبرات (مصری انٹیلی جنس ایجنسی) کو تمھاری تصویر چاہیے، یہ کہتے ہوئے انھوں نے مصری دکاندار کی اپنے موبائل سے تصویر بھی لے لی۔

    سابق مشیر نے اس شخص پر حماس کی حمایت کا الزام بھی لگایا، اور شرمناک انداز میں ہزاروں بچوں کے بے رحمانہ قتل پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ’’اگر ہم نے 4000 فلسطینی بچوں کو مار ڈالا، تو پتہ ہے تمھیں؟ یہ کافی نہیں تھا۔‘‘

    بعد ازاں سیلڈووٹز نے نیویارک ٹائمز سے گفتگو میں اپنی شرمناک حرکت کے لیے افسوس کا اظہار کیا، اور کہا ’’میں اس وقت کافی پریشان ہو گیا تھا اور میں نے اس سے ایسی باتیں کہیں جن پر مجھے افسوس ہے۔‘‘ سابق سفیر نے اپنی شرمناک حرکت کے لیے عذر لنگ بھی پیش کیا اور کہا ’’میں اس بات پر پریشان ہو گیا تھا کہ وہ نیویارک کی سڑک پر کھانا بیچ رہا ہے۔‘‘