Tag: اسٹیٹ بنک

  • طارق باجوہ کی برطرفی بارش کا پہلا قطرہ ہے، ماروی میمن

    طارق باجوہ کی برطرفی بارش کا پہلا قطرہ ہے، ماروی میمن

    اسلام آباد: مسلم لیگ ن کی رہنما ماروی میمن کا کہنا ہے کہ اسٹیٹ بنک کے گورنر طارق باجوہ کی برطرفی بارش کا پہلا قطرہ ہے، گورنراسٹیٹ بنک کوحکومتی احکامات پرعملدرآمد میں بارباررکاوٹ بننے کے سبب ہٹایا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اپنے ٹویٹرپیغام میں ماروی میمن کا کہنا تھا کہ ملک کی’ہروزارت میں میں ایسے لوگ موجود ہیں، عمران خان وزارتوں میں موجود ایسے لوگوں کی صفائی کریں گے‘۔

    اپنے پیغام میں ان کا مزید کہنا تھا کہ’طارق باجوہ کی برطرفی بارش کاپہلاقطرہ ہے، ایسےلوگوں کی صفائی کےبعدشایدبہترگورننس کی شروعات ہوگی۔ ماروی میمن کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی نےکئی سالوں سےمیری باری،تمہاری باری کی ،باریاں لگاکردونوں پارٹیوں نےاپنےلوگ سسٹم میں پھیلارکھےہیں‘۔

    ماروی میمن نے اس ٹویٹ کے ساتھ اے آروائی نیوز کا سوشل میڈیا پر گردش کرنے والا ویڈیو کلپ بھی شیئر کیا تھا جس میں اسٹیٹ بنک کے سابق گورنرطارق باجوہ کی برطرفی کی وجوہات بیان کی گئی ہیں۔

    ذرائع کے مطابق سابق گورنراسٹیٹ بینک طارق باجوہ اہم معلومات لیک کرنے میں ملوث تھے۔ وہ مفرورسابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے بہت قریب تھے۔ طارق باجوہ حکومتی احکامات پرعملدرآمد میں بار بار رکاوٹ بنتے رہے، اقتصادی معاملات سے متعلق وزیراعظم کے احکامات کو بھی نظر اندازکیا گیا۔

    طارق باجوہ نے کاروباری افراد کوواجب الادا رقم کی ادائیگی کے واؤچر جاری کرنے سے بھی انکار کیا، 400ارب روپے کے واؤچرجاری کرنے کی منظوری وفاقی کابینہ نے دی تھی۔طارق باجوہ نے حکومت کو بغیربتائے روپے کی قدر کم کی تھی، وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ ڈالرکی قدر میں اضافے کا ٹی وی سے علم ہوا۔

    طارق باجوہ نے پاکستان بناؤ سرٹیفکیٹ کے اجرا کے روزشرح سود بڑھا دی تھی، ان کے اقدام پر وزیراعظم عمران خان اوروزرا نے اظہارناراضی کیا تھا۔

  • سعودی امدادی پیکج کے مزید ایک ارب ڈالرپاکستان کو موصول

    سعودی امدادی پیکج کے مزید ایک ارب ڈالرپاکستان کو موصول

    کراچی: وزیراعظم عمران خان کے دورہ سعودی عرب کے نتیجے میں پاکستان کو سعودی عرب سے ملنے والے امدادی پیکج کے تحت مزید ایک ارب ڈالر کی رقم موصول ہوگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے رقم موصول ہونے کی تصدیق کی ہے جس کے بعد ملک میں غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 9 ارب 24 کروڑ ڈالر ہوگئے ہیں۔

    ترجمان اسٹیٹ بنک کا کہنا ہے کہ آئندہ سال جنوری میں سعودی عرب سے وعدے کے مطابق ایک ارب ڈالر کی مزید قسط موصول ہوجائے گی، جس سے ذرمبادلہ کے ذخائر کی بہتری میں مدد ملے گی اور پاکستانی روپے کو استحکام ملے گا۔

    یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے اکتوبر میں سعودی عرب کا دورہ کیا تھا اور اس موقع پر برادر ملک نے ایک سال کے لیے پاکستان کے اکاؤنٹ میں 3 ارب ڈالر ڈپازٹ رکھنے اور 3 سال تک سالانہ 3 ارب ڈالر کا تیل ادھار پر دینے کے لیے رضامندی ظاہر کی تھی۔

    سعودی عرب نے اپنے وعدے کے مطابق گزشتہ ماہ ایک ارب ڈالر ڈپازٹ کئے تھے اور رواں ماہ مزید ایک ارب ڈالر دپازٹ کردئیے گئے ہیں۔ معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ سعودی ڈپازٹس سے پاکستان کے اکاؤنٹ میں رکھنے سے پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر پر دباؤ میں کمی آئے گی اور ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قیمت میں استحکام آئے گا۔

    یاد رہے کہ پاکستان میں روپے کی قدر میں مسلسل کمی کی جارہی تھی اور اس کی نسبت ڈالر اوپر جارہا تھا جس سے ملک کے بیرونی قرضوں میں اضافہ ہورہا تھا۔ روپے کی قدر بڑھنے سے قرضوں کا حجم بھی کم ہوگا۔

  • پہلے پانچ ماہ میں 280 ارب روپے سے زائد مالیت کے نوٹ چھاپے گئے

    پہلے پانچ ماہ میں 280 ارب روپے سے زائد مالیت کے نوٹ چھاپے گئے

    موجودہ حکومت نے یکم جولائی 2013ء سے 29 نومبر 2013ء تک 280 ارب روپے سے زائد مالیت کے نوٹ چھاپے ، وزارت خزانہ کے حکام کے مطابق اسٹیٹ بنک نے ملکی ضروریات پوری کرنے کیلئے مالی سال کے پہلے پانچ ماہ کے دوران مذکورہ تعداد میں نوٹ چھاپے ۔

    حکام کے مطابق گزشتہ 3 سالوں کے دوران افغانستان کے راستے ساڑھے 15 ارب روپے سے زائد مالیت کے سامان تجارت کی اسمگلنگ ہوئی ، اعدادوشمار کے مطابق 2010-11ء میں 5 ارب 50 کروڑ 18 لاکھ، 2011-12ء میں 4 ارب 90 کروڑ 47 لاکھ اور 2012-13ء کے دوران 5 ارب 32 کروڑ 88 لاکھ روپے سے زائد کی سامان تجارت کی اسمگلنگ ہوئی، اس کے سدباب کیلئے کسٹم حکام نے اپنی کوششیں تیزکردی ہیں