Tag: اسٹیٹ بینک آف پاکستان

  • اسٹیٹ بینک نے نئے کرنسی نوٹوں کی ایس ایم ایس بکنگ سروس بند کردی

    اسٹیٹ بینک نے نئے کرنسی نوٹوں کی ایس ایم ایس بکنگ سروس بند کردی

    کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے 30 لاکھ سے زائد صارفین ہونے کے بعد نئے کرنسی نوٹوں کی ایس ایم ایس بکنگ سروس بند کردی۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے نئے کرنسی نوٹوں کی ایس ایم ایس بکنگ سروس بند کردی، رواں برس 30 لاکھ لوگوں کو نئے نوٹ جاری کرنے کا فیصلہ ہوا۔

    اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے 30 لاکھ سے زائد صارفین ہونے کے بعد نئے کرنسی نوٹوں کی ایس ایم ایس بکنگ سروس کی سہولت ختم کردی۔

    ترجمان اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق نئے نوٹ بکنگ کرانے والے صارفین کو31 مئی تک ملتے رہیں گے۔

    ترجمان نے بتایا کہ نئے کرنسی نوٹوں کی سروس 8877 کی عوام میں پذیرائی حاصل ہوئی، 142 شہروں میں 1718 ’’ای برانچز‘‘پرانتظامات کیے گئے۔

    ترجمان کے مطابق پہلے سے جاری کیے گئے بکنگ کوڈز پرنئے نوٹوں کا اجرا 31 مئی 2019 تک جاری رہے گا۔

    عیدالفطر کے لیے نئے کرنسی نوٹوں کے اجرا کی تاریخ کا اعلان

    یاد رہے کہ یکم مئی کو اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے عید الفطر کے موقع پر نئے نوٹوں کے اجرا کے لیے ایس ایم ایس سروس کا اعلان کیا تھا۔

  • اسٹیٹ بینک کا مانیٹری پالیسی کا اعلان، 2 ماہ کے لیے شرح سود میں اضافے کا فیصلہ

    اسٹیٹ بینک کا مانیٹری پالیسی کا اعلان، 2 ماہ کے لیے شرح سود میں اضافے کا فیصلہ

    کراچی: اسٹیٹ بینک کی جانب سے مانیٹری پالیسی کا اعلان کر دیا گیا، آئندہ 2 ماہ کے لیے شرح سود میں 150 بیسس پوائنٹس کا اضافہ کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک نے مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے اگلے دو ماہ کے لیے سود کی شرح میں اضافے کافیصلہ کر لیا۔ مرکزی بینک کی شرح سود میں 150 بیسس پوائنٹس کا اضافہ کیا گیا، اسٹیٹ بینک نے کہا ہے کہ بنیادی شرح سود 12.25 فی صد ہو گئی ہے۔

    اسٹیٹ بینک نے کہا ہے کہ گزشتہ مانیٹری پالیسی کے بعد 3 نمایاں تبدیلیاں ہوئی ہیں، حکومت نے آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر فنڈ سہولت پر اتفاق کیا، اس پروگرام کا مقصد معاشی استحکام بحال کرنا ہے۔

    بینک کا کہنا تھا کہ رواں مالی سال 9 ماہ میں حکومتی قرض میں اضافہ دیکھا گیا، گزشتہ مانیٹری پالیسی سے روپے کی قدر میں 5.93 فی صد کمی ہو چکی، آج ڈالر 149 روپے 65 پیسے کی بلند سطح پر بند ہوا، ڈالر معاشی عوامل اور مارکیٹ کی طلب و رسد کے مطابق ہے۔

    بینک نے کہا کہ مالی سال 2019 میں معاشی نمو سست ہونے کی توقع ہے، مالی سال 2020 میں معاشی نمو کسی قدر بڑھنے کی توقع ہے، رواں سال 9 ماہ میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ گزشتہ سال اسی مدت سے 29 فی صد کم رہا، کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کمی کی وجہ درآمدات میں کمی اور ترسیلات میں اضافہ ہے۔

    مالی سال 2018 کے 9 ماہ میں تجارتی خسارہ 13.7 ارب ڈالر تھا، مالی سال 2019 میں تجارتی خسارہ 13.7 ارب ڈالر سے گھٹ کر 1 ارب ڈالر رہ گیا، یکم جولائی 2019 سے 10 مئی تک نجی شعبے کے قرض میں 9.4 فی صد اضافہ ہوا، مارچ 2019 میں مہنگائی کی شرح 9.4 فی صد، اپریل میں 8.8 فی صد رہی۔

    اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ مہنگائی کی اوسط شرح ابھی 7 فی صد ہے، گزشتہ سال اسی مدت میں مہنگائی کی شرح 3.8 فی صد تھی، پٹرولیم مصنوعات، اشیا کی بڑھتی قیمتوں سے مہنگائی کی رفتار بڑھی۔

  • اسٹیٹ بینک آئندہ 2 ماہ کے لیے مانیٹری پالیسی کا اعلان آج کرے گا

    اسٹیٹ بینک آئندہ 2 ماہ کے لیے مانیٹری پالیسی کا اعلان آج کرے گا

    کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے آئندہ دو ماہ کے لیے مانیٹری پالیسی کا اعلان آج کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر کی زیرصدارت مانیٹری پالیسی کا اجلاس ہوگا جس کے بعد پالیسی بیان جاری کیا جائے گا۔

    مالیاتی شعبہ پالیسی ریٹ میں 50 سے 125 بیسسز پوائنٹس اضافے کے اندازے لگائے جا رہے ہیں جبکہ پالیسی ریٹ اس وقت 10.75 فیصد ہے۔

    ملکی شرح سود اس وقت تاریخ کی بلند ترین سطح پر موجود ہے جبکہ پالیسی ریٹ 10 اعشاریہ 75 فیصد 2 ماہ قبل رکھا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ رواں سال جنوری 2019 میں اسٹیٹ بینک کی جانب سے شرح سود میں 25 بیسز پوائنٹ کا اضافہ کرکے شرح سود 10.25 فیصد مقرر کردی گئی تھی۔

    سابق گورنر اسٹیٹ بینک طارق باجوہ کا کہنا تھا کہ کرنٹ اکاؤنٹ کا خسارہ اب بھی بلند ہے لیکن پچھلے 12 ماہ میں اس خسارے میں کمی ہو رہی ہے۔

    طارق باجوہ کا کہنا تھا کہ پہلے 6 ماہ میں اسٹیٹ بینک سے حکومتی قرضوں میں اضافہ ہوا اور مالیاتی خسارہ گزشتہ سال کی نسبت بڑھا، جولائی تا نومبر بڑے صنعتی یونٹس میں 0.9 فیصد اضافہ ہوا۔

  • زکوٰۃ کی کٹوتی کے لیے تمام بینک آج عوام کے لیے بند رہیں گے

    زکوٰۃ کی کٹوتی کے لیے تمام بینک آج عوام کے لیے بند رہیں گے

    کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعلامیے کے مطابق زکوٰۃ کی کٹوتی کے سلسلے میں ملک بھر کے بینک آج بند ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق زکوٰۃ کی کٹوتی کے سلسلے میں ملک بھر کے بینک آج بند رہیں گے۔ تمام بینک اور مالیاتی ادارے عوام سے لین دین کے لیے بند رہیں گے۔

    اسٹیٹ آف پاکستان نے وزارت مذہبی امور کے ساتھ مشاورت سے ساڑھے 52 تولے چاندی کی قیمت کے تناسب سے زکوٰۃ کا نصاب 44 ہزار 415 روپے مقرر کیا ہے جبکہ گزشتہ برس نصاب 35 ہزار 5 سو 57 روپے مقرر کیا گیا تھا۔

    وزارت مذہبی امور کی جانب سے زکوۃ کا نصاب مقرر کرنے کے بعد اسٹیٹ بینک نے اعلان کیا ہے کہ سیونگ اکاؤنٹس رکھنے والے صارفین کے کھاتوں سے ڈھائی فیصد رقم زکوۃ کی مد میں کٹوتی کی جائے گی۔

    اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ماہِ رمضان میں تمام بینکوں کے اوقات کارتبدیل کردیے، ماہ رمضان میں بینک پیرتا جمعرات صبح 10 بجے سے لے کر دوپہر 2 بجے تک ہوں گے جس میں دورانِ نماز وقفہ دیا جائے گا اسی طرح جمعےکے روز بینک صبح 9 بجے سے دوپہر 1 بجے تک بغیر کسی وقفے کے تمام بینکس کھلے رہیں گے۔

  • گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر نے عہدے کا چارج سنبھال لیا

    گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر نے عہدے کا چارج سنبھال لیا

    اسلام آباد: گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر نے اپنے عہدے کا چارج سنبھال لیا، ڈاکٹر رضا باقر کو صدر پاکستان عارف علوی نے 3 سال کے لیے گورنر اسٹیٹ بینک مقرر کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر رضا باقر نے گورنر اسٹیٹ بینک کے طور پر اپنے عہدے کا چارج سنبھال لیا، وہ 18 سال آئی ایم ایف اور 2 سال ورلڈ بینک میں کام کا تجربہ رکھتے ہیں۔

    رضا باقر 2017 سے مصر میں آئی ایم ایف آفس سربراہ اور سینئر ریزیڈنٹ نمائندے تھے، رومانیہ اور بلغاریہ میں آئی ایم ایف کے مشن چیف رہ چکے ہیں۔

    ڈاکٹر رضا باقر آئی ایم ایف کے قرضہ پالیسی ڈویژن چیف بھی رہ چکے ہیں، ان کے تحقیقی مقالے متعدد بین الاقوامی جریدوں میں شایع ہوئے۔

    یہ بھی پڑھیں:  سابق گورنراسٹیٹ بینک طارق باجوہ کوکیوں ہٹایا گیا، اصل وجوہات سامنے آگئیں

    جرنل آف پولیٹیکل اکانومی اور کوارٹرلی جنرل آف اکنامکس میں ڈاکٹر رضا باقر کے متعدد تحقیقی مقالے شایع ہوچکے ہیں، انھوں نے کیلی فورنیا یونی ورسٹی، برکلے سے معاشیات میں پی ایچ ڈی ڈگری حاصل کی اور ہارورڈ سے معاشیات میں اے بی (میگنا کم لاڈ) کی اسناد حاصل کیں۔

    یاد رہے کہ حکومت پاکستان نے ڈاکٹر رضا باقر کو گورنر اسٹیٹ بینک تعینات کرنے کا نوٹی فکیشن گزشتہ روز جار ی کیا تھا۔

    گزشتہ روز حکومت نے معاشی صورت حال کے پیش نظر گورنر اسٹیٹ بینک طارق باجوہ اور چیئرمین ایف بی آر جہانزیب خان کو عہدوں سے ہٹایا تھا جس کے بعد دونوں اہم نشستیں خالی ہوئی تھیں۔

  • مجموعی ذخائر کی مالیت کم ہو کر 16.19 ارب ڈالر رہ گئی: اسٹیٹ بینک

    مجموعی ذخائر کی مالیت کم ہو کر 16.19 ارب ڈالر رہ گئی: اسٹیٹ بینک

    کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے کہا ہے کہ مجموعی ذخائر کی مالیت کم ہو کر 16.19 ارب ڈالر رہ گئی ہے، مرکزی بینک کے ذخائر 1.02 ارب ڈالر کمی سے 9 ارب 24 کروڑ ڈالر رہ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک نے کہا ہے کہ ملکی زر مبادلہ کے ذخائر میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے، مرکزی بینک کے ذخائر 1.02 ارب ڈالر کمی سے 9 ارب 24 کروڑ رہ گئے ہیں جب کہ کمرشل بینکوں کے پاس 6.95 ارب ڈالر موجود ہیں۔

    ایک ہفتے میں زر مبادلہ کے ذخائر میں 1 ارب 2 کروڑ ڈالر کی ادائیگی کی گئی، ایک ارب ڈالر پاکستان سورین بانڈز کی مد میں ادا کیے گئے، جب کہ بیرونی قرض کی مد میں 2 کروڑ 80 لاکھ ڈالر ادا ہوئے۔

    یہ بھی پڑھیں:  وزارت خزانہ کا قلم دان حفیظ شیخ کو دیے جانے کا امکان

    اسٹیٹ بینک کے مطابق رواں مالی سال کے 9 ماہ میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 29 فی صد کمی ہوئی، 9 ماہ میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم ہو کر 9 ارب 59 کروڑ ڈالر رہ گیا، گزشتہ مالی سال اسی مدت میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 13 ارب 58 کروڑ ڈالر تھا۔

    مارچ 2019 میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 82 کروڑ 20 لاکھ ڈالر رہا، فروری میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 27 کروڑ 80 لاکھ ڈالر تھا، جنوری سے مارچ 2019 کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 1.97 ارب ڈالر رہا، جب کہ پچھلے سال اکتوبر سے دسمبر کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 3.81 ارب ڈالر تھا۔

  • اب روپیہ مزید ڈی ویلیو نہیں ہوگا: ایگزیکٹو ڈائریکٹر اسٹیٹ بینک

    اب روپیہ مزید ڈی ویلیو نہیں ہوگا: ایگزیکٹو ڈائریکٹر اسٹیٹ بینک

    کراچی: ملک میں روپے کی مسلسل گھٹتی ہوئی قدر اور ڈالر کے مہنگا ہونے پر اسٹیٹ بینک متحرک ہو گیا ہے، ایکس چینج کمپنیوں سے ایگزیکٹو ڈائریکٹر اسٹیٹ بینک سید عرفان شاہ نے ملاقات کی۔

    ملاقات میں حکومتی نمائندوں کی جانب سے ڈالر کے ریٹ 150 روپے تک جانے کے بیانات سے عوام میں منفی پیغام پھیلنے، ڈالر کی قیمتوں کو پر لگ جانے اور روپے کی قدر میں مزید کمی اور ڈالر کے مارکیٹ سے غائب ہو جانے پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا۔

    عرفان شاہ نے کہا کہ مارچ میں بڑی ادائیگیوں کی وجہ سے ڈالر کی طلب تھی، اب روپیا مزید ڈی ویلیو نہیں ہوگا، نہ ہی حکومت کا کوئی ارادہ ہے، انٹربینک میں جب ڈالر کی ڈیمانڈ زیادہ ہوگی تو وقتی طور پر ریٹ بڑھے گا اس کے بعد خود بہ خود کم بھی ہوگا۔

    قبل ازیں سید عرفان علی شاہ نے ملاقات میں دریافت کیا کہ فری مارکیٹ میں ڈالر مہنگا کیوں ہو رہا ہے، فری مارکیٹ میں ڈالر کی قلت کا بھی سامنا ہے، جس پر فاریکس ایسوسی ایشن پاکستان کے صدر ملک محمد بوستان نے کہا کہ حکومت میں شامل افراد کے بیانات کی وجہ سے ڈالر کا ریٹ بڑھ رہا ہے۔

    انھوں نے ایس بی پی کے ڈائریکٹر فارن ایکسچینج عرفان شاہ کو بتایا کہ حکومت کے ایڈوائزری کونسل کے رکن ڈاکٹر اشفاق حسن ڈالر کے 150 روپے تک جانے کی پیش گوئی کر رہے ہیں۔

    ملک بوستان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے وفد کے دورہ کرنے سے پہلے پانچ مارچ کو ڈالر 138.50 روپے کا تھا، ایک ماہ میں ڈالر تین روپے مہنگا ہوا، حکومت خود فری فلوٹ نظام کا اعلان کر رہی ہے۔

    انھوں نے مزید بتایا کہ حج و عمرہ سیزن میں عازمین حج کو تقریباً 6 ارب ڈالر کے مساوی زر مبادلہ درکار ہے، لیکن اب ڈالر کی ڈیمانڈ دن بہ دن بڑھ رہی ہے۔

  • اسٹیٹ بینک نے مہنگائی میں اضافے کی پیش گوئی کر دی

    اسٹیٹ بینک نے مہنگائی میں اضافے کی پیش گوئی کر دی

    کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ملک میں مہنگائی میں اضافے کی پیش گوئی کر دی ہے، ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ قومی پیداوار کا مقررہ ہدف رواں مالی سال میں حاصل کرنا ممکن نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک نے دوسری سہ ماہی جائزہ رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے مالی سال 19-2018 میں قومی پیداوار کا 6.2 فی صد شرح نمو کا ہدف ممکن نہیں۔

    رپورٹ میں اسٹیٹ بینک نے مہنگائی میں اضافے کی پیش گوئی کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجموعی قومی پیداوار کی شرح نمو 3.5 سے 4 فی صد تک رہے گی۔

    اسٹیٹ بینک نے توقع ظاہر کی ہے کہ افراطِ زر کی شرح 6.5 سے 7.5 فی صد تک رہے گی، مالیاتی خسارہ اور جاری کھاتے کا خسارہ بھی قابو سے باہر رہے گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  اسٹیٹ بینک کے ذخائر 8 ارب 12 کروڑ  ڈالر سے تجاوز کر گئے

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مالیاتی خسارہ 4.9 فی صد کے ہدف کے مقابلے میں 6 سے 7 فی صد تک رہنے کا امکان ہے، اور توقع ہے کہ جاری کھاتے کا خسارہ بھی 5.5 فی صد تک رہے گا۔

    اسٹیٹ بینک کے ذرایع کا کہنا ہے کہ چین سے 2 ارب 20 کروڑ ملنے سے زرِ مبادلہ ذخائر 18 ارب ڈالرز تک پہنچ جائیں گے، رقم سے مرکزی بینک زر مبادلہ ذخائر 11 ارب ڈالرز تک پہنچ جائیں گے، بینکوں کے پاس زر مبادلہ کے ڈیپازٹ 6 ارب 90 کروڑ ڈالرز ہیں۔

    یاد رہے کہ 14 مارچ کو اسٹیٹ بینک سے جاری اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ ملکی زرِ مبادلہ کے ذخائر میں اضافے کا سلسلہ جاری ہے، مرکزی بینک کے ذخائر میں 60 لاکھ ڈالر کا اضافہ ہوا ہے جس کے بعد مرکزی بینک کے ذخائر 8 ارب 12 کروڑ ڈالر سے تجاوز کر گئے۔

  • اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا معذور افراد کیلئے آسان قرض اسکیم کا اعلان

    اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا معذور افراد کیلئے آسان قرض اسکیم کا اعلان

    کراچی : گورنر اسٹیٹ بینک نے اعلان کیا ہے کہ خصوصی افراد کو ساڑھے5سال کیلئے15لاکھ روپے تک قرض فراہم کیا جائے گا، قرضہ جات پر مالیاتی اداروں کو اسٹیٹ بینک کی ضمانت ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر اسٹیٹ بینک طارق باجوہ نے خصوصی افراد کیلئے رعایتی قرضوں کی سہولت دینے کا اعلان کردیا، ان کا کہنا ہے کہ پاکستان کے معذور افراد کی مشکلات اور اُن کی تکالیف کا احساس کرتے ہوئے اسٹیٹ بینک نے ترجیحی شعبے کی ترقی کو پیشِ نظر رکھ کر خصوصی افراد کے لیے ایک اسکیم پر نظر ثانی کی ہے۔

    اسپیشل افراد کو کارآمد شہری بنانے کیلئے پالیسی بنائی ہے، طارق باجوہ نے یہ اعلان خزانہ، محصولات اور اقتصادی امور پر قومی اسمبلی کی مجلسِ قائمہ کے ساتویں اجلاس میں کیا۔

    انہوں نے کہا کہ خصوصی افراد ساڑھے5سال کیلئے15لاکھ روپے تک قرض حاصل کر سکتے ہیں، خصوصی قرضے پر مالیاتی اداروں کو اسٹیٹ بینک کی ضمانت ہوگی۔

     مزید پڑھیں: اسٹیٹ بینک کے ذخائر8ارب 12کروڑ ڈالر سے تجاوز کرگئے

    اس حوالے سے ترجمان اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ قرضے کی اس سہولت کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ پاکستان میں خصوصی افراد کے سماجی و معاشی حالات بہتر بنائے جائیں۔

  • اسٹیٹ بینک پالیسی کے تحت کم لاگت گھروں کی تعمیر کے لیے قرضے دے گا: گورنر اسٹیٹ بینک

    اسٹیٹ بینک پالیسی کے تحت کم لاگت گھروں کی تعمیر کے لیے قرضے دے گا: گورنر اسٹیٹ بینک

    اسلام آباد: گورنر اسٹیٹ بینک طارق باجوہ نے کہا ہے کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان پالیسی کے تحت کم لاگت گھروں کی تعمیر کے لیے قرضے دے گا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں گورنر اسٹیٹ بینک طارق باجوہ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسٹیٹ بینک پالیسی کے تحت کم لاگت گھروں کی تعمیر کے لیے قرضے جاری کرے گا۔

    طارق باجوہ نے کہا کہ 30 لاکھ روپے لاگت تک گھر کم لاگت گھروں کے زمرے میں آئے گا۔

    گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ بینک کم لاگت گھر کی تعمیر کے لیے غریب آدمی کو کل لاگت کا 90 فی صد قرض دے گا، بیوگان، یتیم، شہدا، خواجہ سرا اور دہشت گردی سے متاثرہ افراد کو ترجیح دی جائے گی۔

    اسٹیٹ بینک کے گورنر کا یہ بھی کہنا تھا کہ کم لاگت گھروں کی خرید و فروخت اور کرائے پر دینے کی پابندی ہوگی۔

    یہ بھی پڑھیں:  وزیر اعظم کا کچی آبادیوں کے مکینوں کے لیے فلیٹس کی تعیمر کا اعلان

    انھوں نے کہا کہ کم لاگت گھروں کی تعمیر سے روزگار کے بے پناہ مواقع پیدا ہوں گے، رواں سال زرعی شعبے کے لیے بھی 1250 ارب روپے کے قرضے دیے جائیں گے۔

    خیال رہے کہ آج اسلام آباد میں کم لاگت گھروں کی تعمیر سے متعلق تقریب منعقد ہوئی، جس میں وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ شہروں میں موجود کچی آبادیوں کے لیے آج تک کسی نے نہیں سوچا، کچی آبادیوں میں رہنے والوں کو فلیٹس بنا کر دیں گے۔