Tag: اسٹیٹ بینک آف پاکستان

  • زرمبادلہ بھیجنے والوں کے لیے پاکستان میں بینک اکاؤنٹ لازمی قرار دینے پرغور

    زرمبادلہ بھیجنے والوں کے لیے پاکستان میں بینک اکاؤنٹ لازمی قرار دینے پرغور

    دبئی : اسٹیٹ بینک آف پاکستان بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو زر مبادلہ بھیجنے کےلیے ملک میں لازمی اکاؤنٹ کھولنے کی تجویز پر غور کر رہا ہے تاکہ زرمبادلہ بھیجوانے والے اکاؤنٹ ہولڈرز کو مراعات دی جا سکیں اور ترسیلات کے لیے قانونی راستہ اپنانے کے عمل کو فروغ دیا جاسکے۔

    ان خیالات کا اظہار اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ایگزیکیٹو ڈائریکٹر سید عرفان علی نے دبئی کے ایک ہوٹل میں جاری پاکستان میں زرمبادلہ کی ترسیل کے عنوان سے منعقد کی گئی تقریب سے خطاب کے دوران کیا، اس تقریب میں منی ایکسچینج سے تعلق رکھے والے کاروباری حضرات اور مخلتف بینکوں کے اعلیٰ عہدیدار بھی موجود تھے۔

    سید عرفان علی کا کہنا تھا کہ گو کہ بیرون ملک ملازمت کے لیے جانے والے پاکستانیوں کے لیے اپنے ملک اکاؤنٹ کھولنے کی لازمی شرط ابھی نافذالعمل نہیں ہے تاہم اس بارے میں سنجیدگی سے غور کیا جا رہا ہے اور امید ہے کہ اگلے سال تک یہ لازمی قرار دے دی جائے۔

    انہوں نے کہا کا اس اقدام کا مقصد پاکستان میں ترسیل کے قانونی ذارئع کا فروغ اور زرمبادلہ بھیجنے والے پاکستانی ملازمین کو پاکستان کے مرکزی بینک کی جانب سے مراعات اور سہولیات فراہم کرنا ہے کیوں کہ زرمبادلہ کی پاکستان منتقلی سے معیشت مستحکم ہوتی ہے جس کے لیے بیرون ملک پاکستانی ملازمین کا کردار قابل تعریف ہے۔

    یا درہے گزشتہ ہفتے پاکستان کے مرکزی بینک اسٹیٹ بینک آف پاکستان آسان ترسیلی اکاؤنٹ کا آغاز کیا تھا تاکہ بیرون ملک پاکستانی بآسانی اور قانونی چینل سے رقم کی ترسیل کرسکیں اور جس کے لیے اکاؤنٹ ہولڈرز کو کافی سہولیات اور پُر کشش مراعات بھی دی گئی ہیں۔

  • زرمبادلہ ذخائر میں 1 ہفتے میں 22 کروڑ 38 لاکھ ڈالر کی کمی

    زرمبادلہ ذخائر میں 1 ہفتے میں 22 کروڑ 38 لاکھ ڈالر کی کمی

    کراچی: زرمبادلہ کےمجموعی ذخائر کی مالیت ایک ہفتےکےدوران 22 کروڑ 38 لاکھ ڈالر کم ہوکر 22ارب 5کروڑ 2لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئی۔

    تفصیلات کےمطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق 17مارچ کو زرمبادلہ کےمجموعی ذخائر کی مالیت 22ارب 5کروڑ 2لاکھ ڈالر ریکارڈ کی گئی۔

    غیرملکی قرضوں کی ادائیگی کی وجہ سے زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر کی مالیت 27 کروڑ 78لاکھ ڈالر کی کمی سے 16ارب 96کروڑ 5لاکھ ڈالر رہ گئی۔جبکہ کمرشل بینکوں کےذخائر 5کروڑ 40لاکھ ڈالر کے اضافے سے 5ارب 8کروڑ 97لاکھ ڈالر کی سطح تک پہنچ گئے۔


    مزید پڑھیں:رواں ماہ زرمبادلہ کے ذخائر میں خاطر خواہ اضافہ ہوا، اسٹیٹ بینک


    یاد رہےکہ رواں ماہ کے آغاز پراسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اتحادی سپورٹ فنڈکی مد میں35کروڑ ڈالر مل گئے ہیں جس کے باعث زرمبادلہ کے ذخائر 22 ارب ڈالر سے تجاوز کرگئے۔

    واضح رہے کہ اعدادوشمار کے مطابق 10مارچ کو زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر کی مالیت 17ارب 23کروڑ 83لاکھ ڈالر، کمرشل بینکوں کے ذخائر کی مالیت 5ارب 3 کروڑ 57لاکھ ڈالر جبکہ مجموعی ذخائر کی مالیت 22ارب 27کروڑ 40لاکھ ڈالر ریکارڈ کی گئی تھی۔

  • مستقبل میں بینکوں کےقرضوں پر شرح سود کم ہوگی، گورنراسٹیٹ بینک

    مستقبل میں بینکوں کےقرضوں پر شرح سود کم ہوگی، گورنراسٹیٹ بینک

    کراچی : گورنر اسٹیٹ بینک محمود اشرف وتھرا نے کہا ہے کہ بینکوں کے قرضوں پر شرح سود کے حوالے سے عوام جلد اچھی خبر سنیں گے۔

    وہ کمرشل بینکوں کے صدور کے ساتھ ہونے والے اجلاس کے بعد میڈیا کے سوالات کے جوابات دے رہے تھے انہوں نے عوام کو خوشخبری سناتے ہوئے بتایا کہ مستقبل میں بینکوں کےقرضوں پر شرح سود کم ہوگی۔

    گورنر اسٹیٹ بینک محمود اشرف وتھرا کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سے نیا قرض پروگرام نہیں لیا ہے اور آرٹیکل فور کےتحت آئی ایم ایف معیشت کا سالانہ جائزہ لیا جائے گا۔

    اُنہوں نے کہا کہ بعض درآمدات پرسو فیصد کیش ایل سی مارجن کی شرط کو سُودمند قراردیا اُور اس تاثرکی نفی کی کہ اس سے اسمگلنگ میں اضافہ ہوا ہے۔

    گورنر اسٹیٹ بینک نے بتایا کہ بینک حکام کوگرفتار کرنے کے حوالے سے کوئی باقاعدہ ایس اُو پی نہیں ہے بلکہ 20 سال سے ایک انڈر اسٹینڈنگ ہے جس کو فالو کیا جاتا ہے۔

    گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ بینکوں کو قرضوں پر شرح سود کم کرنے کی ہدایت کی ہے جس پر تمام بینکوں کے صدور نے رضامندی کا اظہار کیا ہے جس کے بعد قوی امید ہے کہ مستقبل میں بینکاری قرضوں پر شرح سودکم ہوگی۔

  • نئی مانیٹرنگ پالیسی، شرح سود برقرار

    نئی مانیٹرنگ پالیسی، شرح سود برقرار

    اسلام آباد : اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے آئندہ دو ماہ کے لیے مانیٹری پالیسی کا اعلان کرد یا ہے شرح سود بغیر کسی کمی و بیشی کے 5.57 برقرار رکھی گی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک نے آئندہ دو ماہ کے لیے مانیٹری پالیسی کا اعلان کیا ہے جس میں شرح سود میں کوئی ردو بدل نہیں کیا گیا ہے۔

    اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری کیے اعلامیہ کے مطابق بنیادی شرح سود 5.75 فیصد کی سطح پر ہی برقرار رکھی گئی ہے۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ملک میں مہنگائی میں مسلسل اضافے کا رجحان رہا ہے جب کہ رواں سال اکتوبر میں مہنگائی کی شرح 4.2 فیصد رہی ہے۔

    واضح رہے درج ذیل پالیسی آئندہ دو ماہ کے لیے ہے جس کے بعد مزید دوماہ کے لیے پالیسی کا اعلان کیا جائے گا۔

  • دس روپے کا سکہ پیر کو جاری کیا جائے گا

    دس روپے کا سکہ پیر کو جاری کیا جائے گا

    اسلام آباد : وفاقی وزارت خزانہ نے اسٹیت بینک آف پاکستان کو 10 روپے کا سکہ جاری کرنے کا اختیار دے دیا یہ سکہ 24 اکتوبر کو جاری کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت خزانہ کی جانب سے 22 اکتوبر کو جاری کردہ اعلامیے کے مطابق 27 جولائی کی تعمیل میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو 10 روپے کا سکّہ جاری کرنے کا اختیار دے دیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ یہ سکہ24 اکتوبر کو اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے بینکنگ سروسز کارپوریشن کے تمام فیلڈ دفاتر کے ایکسچینج کاؤنٹرز سے جاری کیا جائے گا۔

    یہ سکہ پیلے رنگ کا اور گول ہے اس کے کنارے پر دندانے ہیں، اس کا قطر 25.5ملی میٹر ہے اور سکّے کا وزن 5.50 گرام ہے ۔

    سکے کی دیگر خصوصیات درج ذیل ہیں:

    سامنے کا رخ:

    سامنے کے رخ پر وسط میں بڑھتا ہوا ہلال اور پانچ نوکوں کا ابھرتا ہوا ستارہ ہے جس کا رخ شمال مغرب کی طرف ہے۔ ستارے اور ہلال کے اوپر کنارے کے ساتھ ساتھ اردو میں ’اسلامی جمہوریہ پاکستان‘ کندہ ہے۔ ہلال کے نیچے اور گندم کی اوپر کی طرف خمیدہ دو بالیوں کے اوپر عددی صورت میں سکّے کا سالِ اجرا درج ہے۔ سکّے کے پورے کنارے پر چھوٹے موتیوں کا دائرہ ہے۔

    coin-front

    پچھلا رخ:

    coin-back

    پچھلے رخ پر وسط میں فیصل مسجد کی سامنے سے لی گئی تصویر موجود ہے جس پر فاختائیں اُڑتی نظر آ رہی ہیں۔ سکّے کے نچلی طرف اس کی مالیت جلی اعداد میں ’’10‘‘ اور اردو میں ’’روپیہ‘‘ کندہ ہے۔ سکّے کے پورے کنارے پر چھوٹے موتیوں کا دائرہ ہے۔

  • عیدالضحیٰ پر 161 ارب روپے مالیت کے نئے نوٹ جاری

    عیدالضحیٰ پر 161 ارب روپے مالیت کے نئے نوٹ جاری

    کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے عید الاضحیٰ کے موقع پر 161 ارب روپے مالیت کے نئے نوٹ جاری کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کے مرکزی بینک اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے اپنے جاری بیان میں کہا ہے کہ عید کے موقع پر نئے نوٹوں کی طلب کو پورا کرنے کےلیے ہر ممکن اقدامات کیے گئے ہیں۔

    اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ 161 ارب روپے کے نئے نوٹوں میں 100 روپے سے کم مالیت کے 20 ارب روپے اور 500 روپے اور اس سے زائد مالیت کے 141 ارب روپے کے نئے نوٹ جاری کیے گئے ہیں۔

    نئے نوٹوں کے جاری کرنے کا مقصد بھاری ادائیگیوں اور خاص طور پر کمرشل بینکوں کی اے ٹی ایم مشینز کی ضروریات کو پوراکرناہے۔

    بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اسٹیٹ بینک کے 16 فیلڈ افسر عید الاضحیٰ سے قبل عوام کو نئے نوٹ جاری کرنے کےلیے کاؤنٹرز پر موجود ہوں گے۔

    واضح رہے کہ اس کے علاوہ کمرشل بینکوں کو کم مالیت کے 18 ارب روپے کے نئے نوٹ بھی جاری کیے گئے ہیں۔

  • بینک کا لنک ڈاؤن،اے ٹی ایم خراب، تنخواہ دار در بدر

    بینک کا لنک ڈاؤن،اے ٹی ایم خراب، تنخواہ دار در بدر

    عید کی آمد آمد ہے ملک بھر میں اے ٹی ایمز خراب ہیں یا کیش کی کمی کا شکار ہیں دوسری جانب بینک کے لنک ڈاؤن ہونے کی وجہ سے کھاتہ داروں کو رقم کے حصول میں مشکلات کا سامنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج صبح سے ملک بھر کے بینک کے لنک ڈاؤن ہونے وار اے ٹی ایم میں رقوم نہ ہونے کی وجہ سے تنخواہ دار طبقے کی عید کی خوشیاں مانند پڑتی نظر آرہی ہیں، مہینے کا آغاز بینک کی چھٹی سے ہوا جب کہ آج خصوصی طور پر بینک کھولے گئے تھے تا کہ تنخواہ دار طبقہ اور پینشنرز اپنی رقم نکلوا سکیں لیکن بینک کی ناقص کارکردگی کے باعث ایسا ممکن نہیں ہو سکا۔

    اسٹیٹ بینکوں کی جانب سے کئی بار تنبیہ کیئے جانے کے باوجود قومی و پرائیویٹ بینک صورتحال کو سنبھالنے میں ناکام رہے،جس کے باعث عید کی تیاریاں دھری کی دھری رہ گئی،تنخواہ دار طبقے اور پیشنرز کے حصول کے لیے بینک میں قطاریں لگ گئی۔

    ترجمان اسٹیٹ بینک عابد قمر نے عوامی شکایات کا نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ تمام بینکس کھلے ہیں ،اسٹیٹ بینک جائزہ لے رہا ہے کہ جن لوگوں نے کہا کہ جن اے ٹی ایمز میں پیسے نہ ہوئے یا خراب ہوئے انہیں جرمانہ کیا جائے گا۔

  • رواں اسلامی سال کے لیے زکوۃ کا نصاب 35 ہزار 557 روپے مقرر

    رواں اسلامی سال کے لیے زکوۃ کا نصاب 35 ہزار 557 روپے مقرر

    اسلام آباد: وفاقی وزارت مذہبی امور نے رواں اسلامی سال کے لیے زکوٰۃ کا نصاب 35 ہزار 557 روپے مقرر کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت مذہبی امور نے رواں اسلامی سال کے لیے زکوٰة کا نصاب 35ہزار 5 سو 57 روپے مقرر کر دیا ہے ہا د رہے گزشتہ سال کا نصاب 33 ہزار 641 روپے مقرر کیا گیا تھا۔

    وزارت مذہبی امور کی جانب سے زکوۃ کا نصاب مقرر کرنے کے بعد اسٹیٹ بینک نے اعلان کیا ہے کہ 35 ہزار 557 روپے سے زائد رقم کھاتہ داروں کے اکؤنٹس سے ڈھائی فی صد رقم زکوۃ کی مد میں کاٹ لی جائے گی۔

    اسٹیٹ بینک آف پاکستان نےماہِ رمضان میں تمام بینکوں کے اوقات کارتبدیل کردیے گئے ہیں،ماہ رمضان میں بینک پیرسےجمعرات صبح آٹھ بجے سے لے کر دوپہرپونےدوبجے تک کھلے رہیں گے جبکہ جمعےکو نماز جمعہ کی ادائیگی کے لیے اوقات کار صبح آٹھ بجے سے دوپہرساڑھےبارہ بجے تک ہوں گے۔

  • غیرملکی کمپنیوں نے گیارہ کروڑ چھیاسٹ لاکھ ڈالرمنافع منتقل کیا

    غیرملکی کمپنیوں نے گیارہ کروڑ چھیاسٹ لاکھ ڈالرمنافع منتقل کیا

    کراچی:رواں مالی سال پہلے دو ماہ کے دوران ملک میں سرمایہ کاری کرنے والی غیر ملکی کمپنیوں نے گیارہ کروڑ چھیاسٹ لاکھ ڈالر کے منافع جات اپنے  ممالک کو منتقل کئے۔

    اسٹیٹ بینک کی جاری رپورٹ کے مطابق صرف اگست کے دوران غیر ملکی اداروں کی جانب سے پانچ کروڑ چونسٹھ لاکھ ڈالر کا منافع منتقل کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کے ماہ اگست کے مقابلہ میں چھتیس فیصد کم ہے۔

    اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ مالی سال 2013-14ءکے دوران پاکستان میں کام کرنے والی کمپنیوں کی جانب سے ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کے منافع کی منتقلی ہوئی تھی جو مالی سال 2012-13ءکے مقابلہ میں 12.6 فیصد زائد تھی۔

    مالی سال 2012-13ءمیں تقریباً ایک ارب ڈالر کے منافع جات منتقل کئے گئے تھے، رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے دو ماہ جولائی اور اگست کے دوران غیر ملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے ملک میں 87 ارب 10 کروڑ روپے کی براہ راست سرمایہ کاری کی گئی جس اس عرصہ میں منتقل کئے جانے والے منافع کے 74.7 فیصد کے مساوی تھی ۔

    جبکہ صرف اگست کے دوران براہ راست 63.1 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی اور اس دوران ایف ڈی آئی کے مقابلہ میں 89.4 فیصد کے منافع جات /ڈیویڈینڈز وغیرہ کی بیرون ملک منتقلی کی گئی۔

    گزشتہ مالی سال میں ملک میں ایک ارب 60 کروڑ ڈالر کی براہ راست سرمایہ کاری کی گئی جبکہ دوران سال ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کے منافع جات بیرون ملک منتقل کئے گئے۔

  • اسٹیٹ بینک کاموجودہ سیاسی صورتحال پراظہارتشویش

    اسٹیٹ بینک کاموجودہ سیاسی صورتحال پراظہارتشویش

    اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے بھی موجودہ صورت حال پر تشویش کا اظہار کردیا۔ ترجمان کا کہنا ہے سیاسی کشیدگی روپے کی قدر میں کمی کا باعث ہے لیکن یہ عارضی ہے ۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ترجمان اورڈائریکٹر مانیٹری پالیسی حمزہ ملک کا کہنا کہ روپے کی قدرمیں حالیہ کمی کی وجہ سیاسی گرما گرمی ہے ۔

    انھوں نے مزید کہا اس بے یقینی کا اسٹاک مارکیٹ میں بھی ردعمل ظاہرہو چکاہے۔حمزہ علی ملک کاکہنا ہےاحتجاج کی وجہ سے سپلائی چین متاثر ہوگی۔ سپلائی چین پر اثرات اور روپے کی قدر میں کمی مہنگائی میں اضافہ کرے گی ۔

    مرکزی بینک ترجمان کے مطابق روپے کی قدر میں یہ کمی عارضی ہےکیونکہ آنے والے دنوں میں ڈالر انفلوز متوازن رہیں گے۔ انھوں نے کہا آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات میں کوئی تعطل نہیں۔آئی ایم ایف کی جانب سے اسٹیٹ بینک کے دائرہ کار میں بہتری کے لیے تین تجاویز پرعمل کیاجاچکا ہے۔