Tag: اسٹیٹ بینک

  • ایک سال  کے دوران  بینکنگ ڈپازٹس  میں ریکارڈ اضافہ

    ایک سال کے دوران بینکنگ ڈپازٹس میں ریکارڈ اضافہ

    کراچی :اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ ایک سال میں بینکنگ ڈپازٹس میں 2699 ارب روپے کا اضافہ ہوا اور جون 23 میں بینک ڈپازٹس نے  25 ہزار 508 ارب روپے کی بلند ترین سطح قائم کردی۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک ڈپازٹ میں ریکارڈ اضافہ ہوا، اسٹیٹ بینک کی جانب سے بیان میں کہا گیا کہ ایک سال میں بینکنگ ڈپازٹس میں 11.80 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ ایک سال میں بینکنگ ڈپازٹس میں 2699 ارب روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور جون 23 میں بینک ڈپازٹس 25 ہزار 508 ارب روپے کی بلند ترین سطح قائم کردی۔

    مئی 23 سے جون 23 تک بینکنگ ڈپازٹس میں 1120 ارب روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ جون 22 میں بینکنگ ڈپازٹس 22 ہزار 809 ارب روپے تھے۔

    شرح سود میں مسلسل اضافے کی وجہ سے بینکس ڈپازٹس میں اضافے کی ایک وجہ ہے ، جو ایک سال میں بڑھ کر بینکنگ ڈپازٹس نے 25 ہزار 508 ارب روپے کی بلند ترین سطح قائم کردی

  • آئی ایم ایف سے رقم ملنے کے بعد اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائز میں اضافہ

    آئی ایم ایف سے رقم ملنے کے بعد اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائز میں اضافہ

    کراچی : اسٹیٹ بینک نے آئی ایم ایف کی جانب سے رقم موصول ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ رقم ملنے کے بعد اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائز میں اضافہ ہوگیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے 1 ارب 20 کروڑ ڈالر موصول ہوگئے، آئی ایم ایف سے رقم ملنے کے بعد اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے زخائز میں اضافہ ہوا ہے۔

    اسٹیٹ بینک نے بتایا کہ رواں ہفتے سعودی عرب، یو اے ای اور آئی ایم ایف سے 4 ارب 20 کروڑ ڈالر موصول ہوئے، سعودی عرب سے 2 ارب، یو اے ای سے 1 ارب اور آئی ایم ایف سے 1.2 ارب ڈالر موصول ہوئے۔

    یاد رہے اس سے قبل وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے آئی ایم ایف کی جانب سے قرض کی پہلی قسط موصول ہونے تصدیق کی تھی۔

    اسحاق ڈار بتایا تھا کہ آئی ایم ایف نے پہلی قسط 1.2 بلین ڈالر اسٹیٹ بینک کے اکاؤنٹ میں منتقل کردی، باقی 1.8 بلین ڈالر بقایا 9 ماہ میں ملیں گے۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف بورڈ نے واشنگٹن میں پروگرام کو اپروو کیا، قوم کو معلوم ہے کل رات آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ نے پروگرام منظور کیا، آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ نے پاکستان کیلئے 3 ارب ڈالرکی منظوری دی، یہ پروگرام 9 ماہ کا ہے ، جس میں 3 بلین ڈالر پاکستان کوملیں گے۔

  • ایک ہفتے میں امریکی ڈالر کتنا سستا ہوا، رپورٹ جاری

    ایک ہفتے میں امریکی ڈالر کتنا سستا ہوا، رپورٹ جاری

    کراچی : اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ ایک ہفتے میں انٹر بینک میں ڈالر 8 روپے 9 پیسے اور اوپن مارکیٹ میں 8 روپے سستا ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک نے ڈالر کی قیمت کے حوالے سے ہفتہ وار رپورٹ جاری کردی، جس میں بتایا کہ ایک ہفتے میں انٹر بینک میں ڈالر 8 روپے 9 پیسے سستا ہوا۔

    انٹر بینک میں ڈالر 285.99 روپے سے گر کر 277.90 روپےپرآگیا جبکہ حکومت کے انفلوز کی مد میں 39 کروڑ 40 لاکھ ڈالر موصول ہوئے اور اسٹیٹ بینک کے ذخائر بڑھ کر 4 ارب 46 کروڑ ڈالر سے تجاوز کرگئے۔

    کاروباری ہفتےکےدوران انٹر بینک میں ڈالر 275 روپے 44 پیسے کی کم سطح تک ٹریڈہواتھا۔

    انٹر بینک کے بعد اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر سمیت دیگر کرنسی کی قیمت گر گئیں ، ایک ہفتے میں اوپن مارکیٹ میں امریکی ڈالر 8 روپے سستا ہوا۔

    اوپن مارکیٹ میں ڈالر ایک ہفتے میں 290 روپے سے گر کر 282 روپے کا ہوگیا ، جس کے بعد انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت کا فرق 4 روپے 10 پیسے رہ گیا۔

    اس کے علاوہ ایک ہفتے میں اوپن مارکیٹ میں یورو 7 روپے سستا ہوکر 306 روپے ، برطانوی پاؤنڈ11 روپے نمایاں کمی سے 357 روپے تک گرگیا۔

    اس دوران امارتی درہم 2 روپے سستا ہوکر 77 روپے تک اور سعودی ریال 1.70 روپے سستا ہوکر 73.70 روپے تک گرا۔

  • سائبر اٹیک کے ایک ہفتے بعد بھی چیک کلیئرنس میں مشکلات ختم نہ ہو سکیں

    سائبر اٹیک کے ایک ہفتے بعد بھی چیک کلیئرنس میں مشکلات ختم نہ ہو سکیں

    کراچی: سائبر اٹیک کے ایک ہفتے بعد بھی چیک کلیئرنس میں مشکلات ختم نہ ہو سکیں۔

    تفصیلات کے مطابق سائبر اٹیک کے ایک ہفتے بعد بھی ملک بھر میں چیک کلیئرنس میں مشکلات ختم نہ ہو سکیں، اسٹیٹ بینک نے نجی بینکوں سے جواب طلب کر لیا۔

    ترجمان اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ سسٹم میں کمزوری اور مستقبل میں سائبر حملوں کو روکنے کے لیے اقدامات پر جواب مانگا گیا ہے، ترجمان نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کی ٹیم نیفٹ کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے۔

    دوسری طرف نجی بینکوں کا کہنا ہے کہ سسٹم مکمل بحال نہ ہونے سے ان پر کام کا دباؤ بڑھ گیا ہے۔

  • گزشتہ ماہ کتنی ترسیلات زر موصول ہوئیں؟ رپورٹ جاری

    گزشتہ ماہ کتنی ترسیلات زر موصول ہوئیں؟ رپورٹ جاری

    کراچی : اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ای سی پی) کے مطابق مئی 2023 کے دوران 2.1 ارب ڈالر کی ترسیلات زر موصول ہوئی ہیں۔

    اس حوالے سے اسٹیٹ بینک کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مئی 2023 کے دوران 2.1 ارب ڈالر ترسیلات زر موصول ہوئیں جبکہ رواں سال اپریل کے مقابلے مئی میں 4.4 فیصد ترسیلات زر میں کمی ریکارڈ کی گئی۔

    رپورٹ کے مطابق مئی 2022کے مقابلے ترسیلات زر میں 10.4 فیصد کی کمی اور جولائی تا مئی ترسیلات زر میں 12.8فیصد کی کمی ہوئی۔

    رپورٹ کے مطابق مئی 2023 میں سب سے زیادہ سعودی عرب سے 524 ملین ڈالر موصول ہوئے جبکہ یو اے ای سے 335.8،یو کے سے 306.5،امریکا سے257.2 ملین ڈالر موصول ہوئے۔

  • اسٹیٹ بینک کے ذخائر 4 بلین ڈالر سے بھی نیچے جا چکے ہیں، ماہر معیشت

    اسٹیٹ بینک کے ذخائر 4 بلین ڈالر سے بھی نیچے جا چکے ہیں، ماہر معیشت

    اسلام آباد: ماہر معیشت عابد سلہری کا کہنا ہے کہ اسٹیٹ بینک کے ذخائر 4 بلین ڈالر سے بھی نیچے جا چکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ماہر معیشت عابد سلہری نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسٹیٹ بینک کے ذخائر مزید نیچے آگئے ہیں حکومتی ٹیم کی کوشش ہوگی آئی ایم ایف کے اعتراضات دور کرے۔

    ماہر معیشت عابد سلہری نے کہا کہ آئی ایم ایف ریونیو بڑھانے کیلئے کچھ ٹیکسز لگاتا ہے یا نہیں، دیکھنا ہوگا کہ آئی ایم ایف مزاکرات میں کیا کرنے جارہا ہے۔

    ماہرمعیشت عابد سلہری نے کہا کہ ان سارے معاملات میں کم از کمن حکومت کو ایک فائدہ یہ ہے کہ اب تک آئی ایم ایف سے مذاکرات کے دروازے بند نہیں ہوئے ہیں۔

    ماہرمعیشت عابد سلہری نے مزید کہا کہ حکومتی اقدامات بہت حوصلہ افزا نہیں لگ رہے، اگر آئی ایم ایف سے مزاکرات ہوجاتے ہیں تو اس سے پاکستان کو بہت زیادہ فائدہ ہوگا۔

  • اسٹیٹ بینک نے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کر دیا

    اسٹیٹ بینک نے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کر دیا

    کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کر دیا، جس میں شرح سود کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اسٹیٹ بینک نے شرح سود برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، جس سے بنیادی شرح سود 21 فیصد ہی رہے گی، اس حوالے سے اسٹیٹ بینک نے اعلامیہ جاری کردیا ہے۔

    اسٹیٹ بینک کے اعلامیے میں بتایا گیا کہ اسٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں ملکی اور غیرملکی اقتصادی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ اور پالیسی ریٹ 100 بیسس پوائنٹس کو 21 فیصد پر برقرار رکھا گیا ہے۔

    اسٹیٹ بینک نے جاری کردہ اعلامیے میں کہا کہ ملک میں مئی میں مہنگائی 38 فیصد رہی ہے، اگر کوئی نادیدہ حالات پیش نہ آئے تو توقع ہے کہ جون اور اس کے بعد مہنگائی میں کمی آنا شروع ہوگی۔

    اسٹیٹ بینک آج نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کرے گا

    اعلامیے میں کہا گیا کہ کمیٹی نے گذشتہ اجلاس کے بعد حالات میں  کئی اہم تبدیلیاں نوٹ کیں۔ جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ملک کی حقیقی جی ڈی پی نمو مالی سال 23 کے دوران خاصی سست  ہوگئی ہے۔

    اعلامیے میں کہا گیا کہ 9جون کو حکومت نے مالی سال 24 کے بجٹ کا اعلان کیا جس میں مالی سال 23 کے نظر ثانی شدہ تخمینوں کے مقابلے میں ایک تھوڑا تخفیفی مالیاتی موقف اختیار کیا گیا ہے۔

    اعلامیے میں کہا گیا کہ اجناس کی عالمی قیمتیں اور مالی حالات  حال ہی میں کچھ بہتر ہوئے ہیں اور قلیل مدت میں توقع ہے کہ یونہی برقرار رہیں گے۔

  • اسٹیٹ بینک آج نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کرے گا

    اسٹیٹ بینک آج نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کرے گا

    کراچی: اسٹیٹ بینک آج نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کرے گا، بینک کو آئی ایم ایف کی جانب سے پالیسی ریٹ بڑھانے کا دباو موجود ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دولت پاکستان کی زری پالیسی کمیٹی کا اجلاس آ کراچی میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان میں ہوگا، جس میں مانیٹری پالیسی کا فیصلہ کیا جائے گا۔

    مانیٹری پالیسی کمیٹی کے اجلاس کے بعد مانیٹری پالیسی کا اعلان کیا جائے گا ، اسٹیٹ بینک مانیٹری پالیسی کا اعلان پریس ریلیز کے ذریعے کرے گا۔

    معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ پچھلے کچھ دنوں میں پیٹرول کی قیمتیں کم ہونے اور ڈالر ریٹ میں استحکام کی وجہ سے مہنگائی میں تھوڑی کمی آئی ہے جس کے باعث یہ امید کی جا رہی ہے کہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے پالیسی ریٹ میں کوئی رد بدل نہیں کہ جائے گی۔

    معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ بینکوں کیلئے شرح سود اکیس فیصد پر برقرار رہے گا،  آئی ایم ایف کی جانب سے پالیسی ریٹ بڑھانے کا دباو موجود ہے۔

     اسٹیٹ بینک آئی ایم ایف کو خوش کرنے کیلئے پالیسی ریٹ میں اضافہ بھی کر سکتا ہے۔

  • پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر ایک بار پھر  4 ارب ڈالر سے نیچے آگئے

    پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر ایک بار پھر 4 ارب ڈالر سے نیچے آگئے

    کراچی : پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر ایک بار پھر 4 ارب ڈالر سے نیچے آگئے، مجموعی زرمبادلہ کے ذخائر میں17 کروڑ 42 لاکھ ڈالر کی کمی ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ مرکزی بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں 17 کروڑ 85 لاکھ ڈالر کی کمی ہوئی، جس کے بعد زرمبادلہ کے ذخائر 3 ارب 91 کروڑ 22 لاکھ ڈالر کے رہ گئے۔

    پاکستان کے مجموعی زرمبادلہ کے ذخائر میں سترہ کروڑ بیالیس لاکھ ڈالر کی کمی کی بعد 9 ارب تینیس کروڑ اڑتالیس لاکھ ڈالر ہوگئے۔

    کمرشل بینکوں کے زرمبادلہ کے ذخائر میں تین لاکھ ڈالر کی کمی کی بعد پانچ ارب بیالیس کروڑچھبیس لاکھ ڈالر رہ گئے۔

    یاد رہے چھیس مئی کو ختم ہونے والے کاروباری ہفتے میں زرمبادلہ ذخائر 21.81 کروڑ ڈاکر کم ہوئے جس کے بعد ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 9 ارب اور 51 کروڑ ڈالر آگئے تھے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ برس اپریل میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی حکومت قائم ہونے کے بعد سے زرمبادلہ کے ذخائر میں تیزی سے کمی کا سلسلہ جاری ہے۔

  • زرمبادلہ کے ذخائر مزید کتنے کم ہوگئے؟

    زرمبادلہ کے ذخائر مزید کتنے کم ہوگئے؟

    کراچی: سیاسی عدم استحکام کے باعث زرمبادلہ کے ذخائر میں تشویشناک حد تک گراوٹ ہوتی جارہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چھیس مئی کو ختم ہونے والے کاروباری ہفتے میں زرمبادلہ ذخائر 21.81 کروڑ ڈاکر کم ہوئے جس کے بعد ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 9 ارب اور 51 کروڑ ڈالر رہے۔

    کاروباری ہفتے کے دوران اسٹیٹ بینک کے ذخائر 10.23 کروڑ ڈالر کم ہوکر 4 ارب 9 کروڑ ڈالر رہے، کمرشل بینکوں کےذخائر 11.58کروڑڈالرکم ہوکر 5.42ارب ڈالررہے۔

    واضح رہے کہ اسٹیٹ بینک کے مطابق زرمبادلہ ذخائر میں گذشتہ ہفتے بھی کمی واقع ہوئی تھی، جس کے باعث زر مبادلہ ذخائر میں ایک ہفتے میں گیارہ کروڑ نوے لاکھ ڈالر کی کمی کے بعد 4.1 ارب ڈالر کی سطح تک آ گئے تھے۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق ذخائر میں کمی بیرونی قرضے کی ادائیگی کی وجہ سے واقع ہوئی تھی۔