Tag: اسٹیٹ بینک

  • اسٹیٹ بینک  نے وزیراعظم فلڈ ریلیف فنڈ قائم کر دیا

    اسٹیٹ بینک نے وزیراعظم فلڈ ریلیف فنڈ قائم کر دیا

    کراچی : اسٹیٹ بینک نے وزیر اعظم فلڈ ریلیف فنڈ قائم کر دیا، پاکستان بھر میں تمام بینک برانچوں میں نقد یا کراس چیک کے ذریعے عطیات دیے جا سکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اعلان کیا ہے کہ وفاقی حکومت کے ہدایت پر وزیر اعظم فلڈ ریلیف فنڈ قائم کر دیا ہے۔

    مرکزی بینک نے کہا ملک کے تمام بینک برانچوں میں نقدرقم یا کراس چیک جمع کرائےجاسکتےہیں جبکہ ڈیجیٹل طور پرراست، آئی بی ایف ٹی کے ذریعے بھی عطیات جمع کرائے جاسکتے ہیں۔

    اسٹیٹ بینک نے بتایا کہروشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ ہولڈرز بھی وزیر اعظم فلڈ ریلیف فنڈ کے آئیکون پر کلک کر کے عطیہ دے سکتے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانی اپنے ممالک میں وائر ٹرانسفر یا منی ٹرانسفر آپریٹرز/ایکسچینج کمپنیوں کے ذریعے بھی عطیات دے سکتے ہیں۔

    اسٹیٹ بینک نے بینکوں کو بھی مشورہ دیا ہے کہ وہ فنڈ کے بارے میں آگاہی پیدا کریں اور عطیہ دہندگان کو عطیات دینے میں سہولت فراہم کریں۔

    اس سے قبل وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے ملک میں غیرمعمولی سیلاب میں پھنسے لوگوں کی امداد کے لیے وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے امدادی فنڈ کے قیام کا اعلان کیا تھا۔

    وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی شیری رحمان نے انکشاف کیا تھا کہ رواں سال جون سے پاکستان بھر میں مون سون کی بارشوں کے دوران 900 سے زائد افراد ہلاک ہوئے۔

    خیال رہے جون سے اب تک مون سون بارشوں اور سیلاب کے مختلف واقعات میں 326 بچوں اور 191 خواتین سمیت 903 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

  • رواں ماہ 55 کروڑ ڈالر کے قرضے ادا

    رواں ماہ 55 کروڑ ڈالر کے قرضے ادا

    کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے 55 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی رقم بیرونی قرضوں کی مد میں ادا کردی، ملک کے مجموعی زرمبادلہ ذخائر 13 ارب 56 کروڑ 11 لاکھ ڈالر رہ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا کہنا ہے کہ 5 اگست 2022 تک 55 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی رقم بیرونی قرضوں کی مد میں ادا کی گئی۔

    اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ اس ماہ کے باقی 3 ہفتے میں زیادہ قرضوں کی ادائیگیاں نہیں ہوں گی۔

    قرضوں کی ادائیگی کے بعد اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ ذخائر 7 ارب 83 کروڑ ڈالر رہ گئے۔

    اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ کمرشل بینکوں کے زرمبادلہ کے ذخائر میں 9 کروڑ 21 لاکھ ڈالر کمی ہوئی ہوئی اور ذخائر 5 ارب 73 کروڑ ڈالر رہ گئے۔

    ملک کے مجموعی زرمبادلہ ذخائر 64 کروڑ 76 لاکھ ڈالر کی کمی کے بعد 13 ارب 56 کروڑ 11 لاکھ ڈالر رہ گئے۔

  • روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ میں بیرون ملک پاکستانیوں کی عدم دلچسپی، فروری 2021 کے بعد سب سے کم رقم جمع

    روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ میں بیرون ملک پاکستانیوں کی عدم دلچسپی، فروری 2021 کے بعد سب سے کم رقم جمع

    کراچی : اسٹیٹ بینک کے روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس میں جولائی2022 میں 18 کروڑ اسی لاکھ ڈالر موصول ہوئے ، جو فروری 2021کے بعد سب سے کم ڈپوزٹ ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ میں بیرون ملک پاکستانیوں کی عدم دلچسپی کے باعث جولائی 2022 میں فروری2021 کے بعد سب سے کم رقم جمع ہوئی۔

    اسٹیٹ بینک کے روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس میں جولائی 2022 میں 18 کروڑ 80 لاکھ ڈالر موصول ہوئے، جس کے بعد اکاؤنٹ کا حجم 4 ارب اناسی کروڑ چالیس لاکھ ڈالر تک ہوگیا۔

    اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے جولائی کے دوران 11 ہزار980 اکاونٹ کا اضافہ ہوا۔

    مرکزی بینک کے مطابق نیا پاکستان سرٹیفیکٹ میں ایک ارب 63 کروڑ 50 لاکھ ڈالر اور نیا پاکستان سرٹیفیکٹ اسلامک میں ایک ارب 45 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کی انویسٹمنٹ ہوئی۔

    پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں ایک ملین ڈالر اضافے کے ساتھ مجموعی انویسٹمنٹ 41 ملین ڈالر کی ہوچکی ہے۔

    یاد رہے رواں سال جون میں ایک دن میں 57 ملین ڈالر بھجوا کر بیرون ملک پاکستانیوں نے نیا ریکارڈ قائم کیا تھا ، جس کے بعد روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ میں جمع رقوم کا حجم 4.5 ارب ڈالر سے تجاوز کرگیا تھا۔

  • اسٹیٹ بینک کا  درآمد کنندگان کیلئے کیش مارجن کی شرط میں نرمی کا اعلان

    اسٹیٹ بینک کا درآمد کنندگان کیلئے کیش مارجن کی شرط میں نرمی کا اعلان

    کراچی : اسٹیٹ بینک نے درآمد کنندگان کیلئے 100 فیصد کیش جمع کرانے کی شرط ختم کرتے ہوئے کیش مارجن 25 فیصد کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک نے درآمد کنندگان کو ریلیف دینے کے لیے کیش مارجن کی شرط میں نرمی کااعلان کر دیا۔

    اسٹیٹ بینک نے درآمدات پر 100 فیصد کیش  جمع کرانے کی  شرط ختم کرکے 25 فیصد کردی۔

    مرکزی بینک کا کہنا ہے کہ درآمدات کنندگان کو 91 سے 180 دنوں کیلئے پچیس فیصد کیش مارجن کی اور درآمدات پر ایک سو اسی دن اور اس سے زیادہ پرزیرو فیصد کیش مارجن کی سہولت ہو گی۔

    خیال رہے موجودہ حکومت نے ایک سو ستتر درآمدتی اشیاء پر اپریل دوہزار بائیس میں درآمد کنندگان کو سو فیصد کیش جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔

    یاد رہے دو ایکسچینج کمپنیوں کی 4 برانچوں کے آپریشن معطل کر دیے گے۔ اسٹیٹ بینک نے ایکسچینج کمپنیوں اور بینکوں کے فارن ایکسچینج آپریشنز کی نگرانی سخت کرتے ہوئےدو ایکسچینج کمپنیوں کی 4 برانچوں کے آپریشن معطل کر دیے تھے۔

    اسٹیٹ بینک نے کچھ عرصہ قبل بعض ایکسچینج کمپنیوں پر جرمانے بھی عائد کیے تھے۔

  • ملکی زرمبادلہ ذخائر میں کروڑوں ڈالر کمی

    ملکی زرمبادلہ ذخائر میں کروڑوں ڈالر کمی

    کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا کہنا ہے کہ 22 جولائی تک ملکی زرمبادلہ ذخائر میں 82 کروڑ 69 لاکھ ڈالر کمی ہوئی، ملکی زرمبادلہ کے ذخائر کم ہو کر 14 ارب 41 کروڑ 46 لاکھ ڈالر رہ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا کہنا ہے کہ اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ ذخائر میں 22 جولائی تک 75 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کی کمی ہوچکی ہے اور زرمبادلہ ذخائر 8 ارب 57 کروڑ 51 لاکھ ڈالر رہ گئے۔

    اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ 22 جولائی تک کمرشل بینکوں کے زرمبادلہ ذخائر میں 7 کروڑ 31 لاکھ ڈالر کمی ہوئی، کمرشل بینکوں کے زرمبادلہ ذخائر 5 ارب 83 کروڑ 95 لاکھ ڈالر رہ گئے۔

    اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ ملکی زرمبادلہ ذخائر میں 22 جولائی تک 82 کروڑ 69 لاکھ ڈالر کمی ہوئی، ملکی زرمبادلہ کے ذخائر کم ہو کر 14 ارب 41 کروڑ 46 لاکھ ڈالر رہ گئے۔

  • پاکستان کے قرضوں‌ کا دوسرے ممالک سے موازنہ

    پاکستان کے قرضوں‌ کا دوسرے ممالک سے موازنہ

    کراچی: پاکستان کے قرضوں‌ کا دوسرے ممالک سے موازنہ کرتے ہوئے قائم مقام گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا ہے کہ ملکی معیشت اتنی کم زور نہیں جتنی کہ لوگ سمجھ رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق قائم مقام گورنر اسٹیٹ بینک مرتضیٰ سید نے معاشی صورت حال پر بے بنیاد خبروں پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے تمام قرضوں کے اشاریے بہت بہتر ہیں، پاکستان کے قرضوں کی سطح گھانا، مصر، زامبیا، سری لنکا و دیگر ممالک کے مقابلے میں بہت کم ہے۔

    انھوں نے کہا جی ڈی پی پر ہمارا عوامی قرض 70 فی صد ہے، جب کہ زامبیا کا قرضہ 100 فی صد، سری لنکا کا قرضہ 120 فی صد پر پہنچ چکا ہے۔

    اسی طرح‌ پاکستان پر بیرونی قرضہ 40 فی صد ہے، جب کہ تیونس پر 90 فی صد، انگولا 120 اور زامبیا کا بیرونی قرضہ 150 فی صد سے زائد ہے۔

    پاکستان کے سونے کے ذخائر کتنے ارب ڈالر؟

    انھوں نے کہا پاکستان کے لیے بیرونی قرضوں سے زیادہ اندرونی قرضے اہم ہیں، اس میں کوئی شک نہیں کہ آئندہ 12 مہینے عالمی معیشت کے لیے بہت اہم ہیں، لیکن پاکستان کے پاس آئی ایم ایف کا کور موجود ہے، 12 مہینے آئی ایم ایف پروگرام والے ممالک محفوظ اور دیگر مشکلات کا شکار رہیں گے۔

  • ملکی زرمبادلہ ذخائر میں کمی

    ملکی زرمبادلہ ذخائر میں کمی

    کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا کہنا ہے کہ 15 جولائی تک زرمبادلہ کے ذخائر میں 38 کروڑ 90 لاکھ ڈالر کی کمی ہوئی، کمرشل بینکوں کے زرمبادلہ ذخائر میں 19 کروڑ 90 لاکھ ڈالر کا اضافہ ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا کہنا ہے کہ اسٹیٹ بینک کے 15 جولائی تک زرمبادلہ کے ذخائر میں 38 کروڑ 90 لاکھ ڈالر کی کمی ہوئی، بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر 9 ارب 32 کروڑ 86 لاکھ ڈالر رہ گئے۔

    اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ کمرشل بینکوں کے زرمبادلہ کے ذخائر میں 15 جولائی تک 19 کروڑ 90 لاکھ ڈالر کا اضافہ ہوا، کمرشل بینکوں کے زرمبادلہ کے ذخائر 5 ارب 91 کروڑ 29 لاکھ ڈالر کے ہوگئے۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق مجموعی زرمبادلہ کے ذخائر 15 جولائی تک 36 کروڑ 90 لاکھ ڈالر کم ہوئے، مجموعی زرمبادلہ کے ذخائر 15 ارب 24 کروڑ 15 لاکھ ڈالر کے رہ گئے۔

  • اسٹیٹ بینک میں  بڑے انتظامی بحران کا خدشہ

    اسٹیٹ بینک میں بڑے انتظامی بحران کا خدشہ

    کراچی : اسٹیٹ بینک میں بورڈ آف ڈائریکٹرز کے 3ممبران ریٹائر ہونے کے باعث بڑے انتظامی بحران کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک عملی طور پر بینکوں میں ڈالر ریٹ کو قابو کرنے میں ناکام ہے، انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر بے قابو ہو چکا ہے اور بینکس اپنی من مانی قیمت میں ڈالر فروخت کر رہے ہیں۔

    کئی ماہ گزرنے کے باوجود ابھی تک اسٹیٹ بینک بغیر کسی گورنر کے کام کر رہا ہے، اسٹیٹ بینک میں بڑے انتظامی بحران کا خدشہ ہے۔

    اسٹیٹ بینک میں 5 ڈائریکٹر فیصلہ سازی میں شریک ہوتے ہیں، جس میں سے 3 ڈائریکٹر کل ریٹائرہوجائیں گے۔

    ریٹائرہونے والوں میں ڈاکٹر طارق حسن،علی جمیل اور سلیم سیٹھی شامل ہیں ، بورڈ اجلاس اوراسٹیٹ بینک کے مالی اور دیگر معاملات کیلئے 4بورڈ ارکان کا ہونا لازمی ہے۔

    اسٹیٹ بینک میں اس وقت مستقل گورنر بھی موجود نہیں ہے، سابق گورنر اسٹیٹ بینک تین مئی کو اپنا چارج چھوڑ دیا تھا اور ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک سید مرتضیٰ کو قائم مقام گورنر بنا دیا گیا تھا۔

    محمد سلیم سیٹھی ،علی جمیل اورطارق حسن کی بورڈ ممبر کی مدت 22 جولائی کو ختم ہوجائے گی اور بورڈ ممبر تعینات نہ ہونے کی وجہ سے اسٹیٹ بینک کابورڈ غیر فعال ہو جائے گا ، اسٹیٹ بینک بورڈمانیٹری پالیسی،فارن ایکس چینج ،انتظامی اموردیکھتا ہے۔

  • تحریک انصاف  کی حکومت جانے کے بعد ترسیلات زر میں کمی آنے لگی

    تحریک انصاف کی حکومت جانے کے بعد ترسیلات زر میں کمی آنے لگی

    کراچی : پی ٹی آئی کی حکومت جانے کے بعد ترسیلات زر میں کمی آنا شروع ہوگئی، مئی میں 2 ارب 30 کروڑ ڈالر ترسیلات زر موصول ہوئیں۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف حکومت جانے سے ایک اور بڑا قومی نقصان سامنے آگیا ، ترسیلات زر میں کمی آنے لگی۔

    اسٹیٹ بینک کی جانب سے بیان میں کہا گیا کہ مئی میں 2 ارب 30 کروڑ ڈالر ترسیلات زر موصول ہوئیں جو پچھلے سال مئی کے مقابلے میں چھے اعشاریہ نو فیصد کم ہیں۔

    مرکزی بینک نے بتایا کہ اپریل 2022 کے مقابلے میں پچیس اعشاریہ چار فیصد کمی آئی ہے اور مالی سال 2022 کے ابتدائی گیارہ ماہ میں ترسیلات زر چھے اعشاریہ تین فیصد اضافے کے ساتھ اٹھائیس اعشاریہ چارارب ڈالر رہیں۔

    مئی میں سب سے زیادہ ترسیلات زر سعودی عرب سے موصول ہوئیں، جو پانچ سو بیالس ملین ڈالرہیں جبکہ متحدہ عرب امارات سے چار سو پینتیس ملین ڈالر، برطانیہ سے تین سو چوون ملین ڈالر اور امریکا سے دو سو تینتیس ملین ڈالر ترسیلات زر موصول ہوئیں۔

  • ‘اسٹیٹ بینک کے ذخائر میں 0.5 بلین ڈالر کی خطرناک کمی’

    ‘اسٹیٹ بینک کے ذخائر میں 0.5 بلین ڈالر کی خطرناک کمی’

    اسلام آباد : سابق وزیر اسد عمر کا کہنا ہے کہ ‘اسٹیٹ بینک کے ذخائر میں 0.5 بلین ڈالر کی خطرناک کمی ریکارڈ کی گئی، حکومتی تبدیلی کی قیمت قوم ادا کررہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اسد عمر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا گزشتہ ہفتے اسٹیٹ بینک ذخائر میں 0.5بلین ڈالر کی خطرناک کمی ہوئی اور نجی ذخائر میں مزید 100 ملین ڈالر کی کمی ہوئی۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ تحریک عدم اعتماد کے بعد سے ذخائر میں مجموعی کمی اب 2.3بلین ڈالرہے، یہی وجہ ہے کہ روپے کی قدر تیزی سے گر رہی ہے، حکومتی تبدیلی کی قیمت قوم اداکررہی ہے، جس میں اضافہ ہورہا ہے۔

    خیال رہے پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر مزید کم ہوگئے اور مجموعی ذخائر 595 ملین ڈالرکم ہوکر 15 ارب 17 کروڑ 60 لاکھ ڈالررہ گئے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائرمیں گزشتہ ہفتے مزید چار سوستانوے ملین ڈالرکم ہوئے، جس سے اسٹیٹ بینک کے ذخائر نو ارب بائیس کروڑ ڈالر رہ گئے ہیں۔

    سات اپریل سے اب تک اسٹیٹ بینک کےزرمبادلہ کےذخائر میں دو ارب تیس کروڑ ڈالر کی کمی ہوچکی ہے، اسی طرح کمرشل بینکوں کے زرمبادلہ کے ذخائر اٹھانوے ملین ڈالر کم ہو کر پانچ ارب بچانوے کروڑ ڈالر رہ گئے ہیں۔