Tag: اسٹیٹ بینک

  • خطرے کی گھنٹی  ، زرمبادلہ کے ذخائر پہلی بار سنگل ڈیجٹ پر آگئے

    خطرے کی گھنٹی ، زرمبادلہ کے ذخائر پہلی بار سنگل ڈیجٹ پر آگئے

    کراچی: اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر پہلی بار سنگل ڈیجٹ پر آگئے اور ذخائر 9 ارب 72 کروڑ 29 لاکھ ڈالر رہ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں رواں مالی سال میں پہلی بار اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر سنگل ڈیجٹ پر آگئے، اسٹیٹ بینک کی جانب سے تین سے چھیاسٹھ ملین ڈالر کی بیرونی ادائیگیوں کے بعد زرمبادلہ کم ہو کر 9 ارب باہتر کروڑ انتیس لاکھ ڈالر رہ گئے جبکہ کمرشل بینکوں کے ذخائر 6 ارب چار کروڑ اسی لاکھ ڈالر پر ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر رواں ماہ آئی ایم ایف سے پاکستان کو نو سو ملین ڈالر نہ ملے تو ملک مزید معاشی بحران کا شکار ہو سکتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق حکومت نےایک ہفتے میں پٹرولیم مصنوعات پر 60 روپے جبکہ بجلی پر تقریبا 4 روپے کا اضافہ کردیا جبکہ نیپرا نے پہلی جولائی سے بجلی مزید سات روپے اکیانوے پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی منظوری دے دی ہے، جس سے ملک میں فی یونٹ بجلی چوبیس سے پچیس روپے کا ہوجائے گا۔

    اس حوالے سے ماہرمعاشیات خرم شہزاد نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہمارے یہاں ڈالرز کی گروتھ کم ہے ، پیٹرول کی قیمت میں اضافے سے مہنگائی میں اضافہ ہوگا تو عام آدمی پر بوجھ پڑے گا۔

    آئی ایم ایف کی شرائط ہوتی ہے آپ یہ کرینگے تو قرض ملےگا، گزشتہ حکومت نے اضافہ کرنا تھا انہوں نے بھی نہیں کیا، اس حکومت نے بھی پیٹرول کی قیمت میں وقت پر اضافہ نہیں کیا ، میں سمجھتا ہوں دونوں حکومتیں اس کی ذمہ داری ہے۔

  • اسٹیٹ بینک آج نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان   کرے گا،شرح سود میں اضافے کا امکان

    اسٹیٹ بینک آج نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کرے گا،شرح سود میں اضافے کا امکان

    کراچی : اسٹیٹ بینک کی جانب سے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان آج کیا جائے گا، جس میں شرح سود میں اضافے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک کیمانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس قائم مقام گورنر اسٹیٹ بینک مرتضیٰ سید کی سربراہی میں اسٹیٹ بینک ہیڈ آفس میں ہو گا۔

    اجلاس کے بعدآئندہ دوماہ کے لئے ڈسکائونٹ ریٹ کے حوالے سے فیصلے کا اعلان کیا جائے گا، اس وقت شرح سود بارہ اعشاریہ دو پانچ فیصد پر ہے۔

    معاشی ماہرین کا کہنا ہے اسٹیٹ بینک آج اپنی پالیسی ریٹ میں کم سے کم سو سے ڈیڑھ سو بیسس پوائنٹس تک اضافہ کر سکتا ہے۔

    ماہرین نے کہا ہے کہ ملک میں دس ماہ میں مہنگائی کی شرح تیرہ اعشاریہ چار فیصد پرہے جبکہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ تیرہ ارب ستتر کروڑ نوے لاکھ ڈالر تک پہنچ چکا ہے تاہم عمران خان حکومت کی پالیسیوں کے باعث رواں سال ملک کی جی ڈی پی چھ فیصد سے بڑھنے کی توقع ہے۔

    یاد رہے اپریل میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے وقت سے پہلے ہی نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے شرح سود میں 250 بیسس پوائنٹس کا اضافہ کر دیا تھا، پالیسی ریٹ 250 بیسس پوائنٹس بڑھنے سے 12.25 فی صد ہو گیا تھا۔

  • غیر ملکی کرنسی کا کاروبار : اسٹیٹ بینک نے بڑی پابندی لگادی

    غیر ملکی کرنسی کا کاروبار : اسٹیٹ بینک نے بڑی پابندی لگادی

    کراچی : اسٹیٹ بینک نے غیر ملکی کرنسی کا کاروبار کرنے والے تجارتی پلیٹ فارمز پر پابندی لگادی، جس کے بعد ایزی فاریکس اور اوکٹافکس اب ڈالر کا غیرقانونی کاروبار نہیں کرسکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک نے ملک میں تمام غیرملکی کرنسی کا کاروبار کرنے والے تجارتی پلیٹ فارمز کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے پابندی لگادی۔

    مرکزی بینک کا کہنا تھا کہ ایزی فاریکس اور اوکٹافکس اب ڈالر کا غیرقانونی کاروبار نہیں کرسکیں گے۔

    اسٹیٹ بینک نے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ ان پلیٹ فارمز کو نہ تو اسٹیٹ بینک اور نہ ہی سیکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن آف پاکستان کے ذریعے ریکولیٹ کیا جاتا ہے۔

    اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ ملک میں یوٹیوب اور دیگر سوشل میڈیا ویب سائٹس ڈیجیٹل پلیٹ فارمز موجود ہیں، جوغیرقانونی طریقوں سے ملک میں غیرملکی کرنسی فروخت کرنے میں ملوث ہیں۔

    مرکزی بینک کے مطابق زیادہ تر پاکستانی اب بنیادی یا غیر فعال آمدنی کے ذریعہ ایسے ہی تجارتی پلیٹ فارمز پر انحصار کر رہے ہیں۔

    مرکزی بینک نے مجاز ڈیلرز کو یہ بھی مشورہ دیا کہ وہ FERA کے متعلقہ سیکشنز کی تعمیل کو یقینی بنائیں اور کسی بھی ادائیگی کے چینل کے ذریعے اپنے صارفین کی طرف سے اس طرح کی تمام فاریکس ٹریڈنگ، CFD ٹریڈنگ، مارجن ٹریڈنگ ویب سائٹس/ ایپلیکیشنز/ پلیٹ فارم پر ادائیگیوں کو روکنے کے لیے تمام ضروری اقدامات کریں۔

  • پاکستان  میں پہلی بار ترسیلات زر 3 بلین ڈالر سے تجاوز کر گئے

    پاکستان میں پہلی بار ترسیلات زر 3 بلین ڈالر سے تجاوز کر گئے

    کراچی : پاکستان میں پہلی بار ترسیلات زر 3 بلین ڈالر سے تجاوز کر گئے ، اپریل 2022 میں 3.1بلین امریکی ڈالر وصول ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں پہلی بار ترسیلات زر 3 بلین ڈالر سے تجاوز کر گئے، اسٹیٹ بینک کی جانب سے بیان میں کہا گیا کہ
    اپریل 2022 کے دوران ترسیلات زرکی مدمیں3.1بلین امریکی ڈالر وصول ہوئے۔

    مرکزی بینک نے بتایا کہ اپریل 2022 میں ترسیلات زرمیں ماہانہ 11.2 فیصد جبکہ سالانہ 11.9فیصد سے اضافہ ہوا۔

    اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ مجموعی طور پر رواں مالی سال کے دس ماہ میں چھبیس اعشار ایک بلین ڈالر وصول ہوئے، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 7.6فیصد زائد ہیں۔

    اعدادو شمار کے مطابق اپریل کے دوران سب سے زیادہ سعودی عرب سے 707 ملین ترسیلات زر آئے، اسی طرح متحدہ عرب امارات سے چھ سو چودہ ملین، برطانیہ سےچار سو چوراسی ملین اور امریکاسے پاکستانیوں نے تین سو چھیالیس ملین ڈالر بھیجے۔

    اس حوالے سے تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر فرخ حبیب نے اپنے بیان میں کہا کہ ترسیلات زر پہلی بار 1ماہ 3ارب ڈالرز کراس کرگئی ہیں، 10ماہ میں مجموعی طور پر26.1ارب ڈالرز موصول ہوئے، جوپچھلےسال سے 7فیصدزیادہ ہیں۔

    فرخ حبیب کا کہنا تھا کہ یہ چندارب ڈالرزکے لئے آئی ایم ایف کی ساری شرائط ماننے کو تیار ہیں ، یہ 30ارب ڈالرزبھیجنے والوں سے ووٹ کاحق واپس لے رہےہیں۔

    انھوں نے کہا کہ بیرونی سازش کےتحت لائےگےکرائم منسٹرملکی معاملات میں گمشدہ ہے ، کرائم منسٹر3روزسےلندن میں سزایافتہ اشتہاری کےپاس موجودہے ، یہاں ملک کی معشعیت کوتباہ بربادکردیاگیاہے، ڈالر اوپن مارکیٹ میں ایک ہفتہ میں 6روپےمہنگاہوکر193روپےکاہوگیا ،فرخ حبیب

  • خطرے کی گھنٹی ، ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 23 ماہ کے کم ترین سطح پر آگئے

    خطرے کی گھنٹی ، ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 23 ماہ کے کم ترین سطح پر آگئے

    کراچی :اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر 23ماہ کی کم ترین سطح پر پہنچ گئے اور ذخائر ایک سو نوے ملین ڈالر کم ہوکر10 ارب 30 کروڑ 8لاکھ ڈالر رہ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کیلئے خطرے کی گھنٹی بج گئی، اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر تئیس ماہ کی کم ترین سطح پر پہنچ گئے۔

    مرکزی بینک نے بتایا کہ زرمبادلہ کے ذخاٸر میں ایک ہفتے کے دوران 19کروڑ ڈالر کمی ہوگٸی، جس کے بعد زرمبادلہ کے مجموعی ذخاٸر کی مالیت 16ارب 37 کروڑ ڈالر رہ گٸی ہے۔

    مرکزی بینک کے ذخاٸر کی مالیت 10 ارب 30 کروڑ ڈالر اور کمرشل بینکوں کے پاس 6 ارب 6کروڑ ڈالر کے ذخاٸر ہیں۔

    شہباز شریف کی حکومت کے پہلے ہی ماہ میں اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں ایک ارب دس لاکھ ڈالرکی کمی ہوئی ، اب حکومت کے پاس صرف ڈیڑھ ماہ کے امپورٹ کے ذخائر بچے جبکہ اگلے کچھ ماہ میں ڈالر کہیں سے آتے نظر نہیں آ رہے۔

    آئی ایم ایف نے ایک ارب ڈالر دینے کیلئے موجودہ حکومت پر کڑی شرائط کا نفاذ کیا جبکہ پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر دسمبر2019کے بعد چھ مئی کو ختم ہونے والے ہفتے میں سولہ اعشاریہ چاربلین ڈالر پر اپنی کم ترین سطح پر ہیں

    اسٹیٹ بینک نے بتایا کہ گزشتہ ہفتے ذخائر ایک سو نوے ملین ڈالر کم ہوکر دس ارب تیس کروڑ اٹھ لاکھ ڈالر رہ گئے، ذخائر میں کمی کی وجہ بیرونی قرضوں کی ادائیگیوں ہیں۔

  • ڈاکٹر مرتضیٰ سید نے قائم مقام گورنر اسٹیٹ بینک کا عہدہ سنبھال لیا

    ڈاکٹر مرتضیٰ سید نے قائم مقام گورنر اسٹیٹ بینک کا عہدہ سنبھال لیا

    کراچی: اسٹیٹ بینک کے ڈپٹی گورنر ڈاکٹر مرتضیٰ سید نے قائم مقام گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا عہدہ سنبھال لیا، سابق گورنر ڈاکٹر رضا باقر کی مدت 4 مئی کو ختم ہوگئی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر مرتضیٰ سید نے قائم مقام گورنر اسٹیٹ بینک کا عہدہ سنبھال لیا، مرتضیٰ سید کو 27 جنوری 2020 کو 3 سال کے لیے ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک مقرر کیا گیا تھا۔

    اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر سید میکروا کنامک ریسرچ اور پالیسی سازی میں 20 سال کا تجربہ رکھتے ہیں، انہوں نے 16 سال تک آئی ایم ایف کے ساتھ بھی کام کیا ہے۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق سابق گورنر ڈاکٹر رضا باقر کی مدت 4 مئی کو ختم ہوگئی تھی۔

    خیال رہے کہ مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے گورنر اسٹیٹ بینک کو تبدیل کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان کے لیے رضا باقر کی خدمات پر شکریہ ادا کرتا ہوں، رضا باقر قابل آدمی ہیں۔

  • پاکستان میں  ترسیلاتِ زر تاریخ کی  بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں

    پاکستان میں ترسیلاتِ زر تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں

    اسلام آباد : اوورسیز پاکستانیوں کی جانب سے پاکستان میں ترسیلات زر بھیجنے کا سلسلہ جاری ہے، مارچ میں ترسیلات زر2.8 ارب ڈالر کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ مارچ کے دوران پاکستانی ورکرز کی ترسیلات زر کی مد میں دو اعشاریہ اٹھ ارب ڈالر موصول ہوئے، جو کسی بھی مہینے میں ترسیلات زرکی آمد کی بلند ترین سطح ہے۔

    مرکزی بینک نے کہا کہ ترسیلات زر کی جون 2020 سے اب تک دو ارب ڈالر سے زائد رہنے کی رفتار برقرار ہے۔

    اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ مارچ میں ترسیلات زر ماہانہ 28.3 فیصد اضافہ ہوا، اس دوران سعودی عرب سے 678ملین، یواےای سے 515 ملین ڈالر ، برطانیہ سے 401 ملین اور امریکا سے 300 ملین موصول ہوئے۔

    رواں مالی سال کے 9 ماہ ترسیلات زر میں گزشتہ برس کے مقابلے 7.1فیصداضافہ ہوا اور جولائی 2021 سے مارچ 2022 تک مجموعی طور پر 23ارب ڈالر موصول ہوئے۔

  • کیا روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ سے کوئی بڑی رقم نکلوائی گئی؟

    کیا روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ سے کوئی بڑی رقم نکلوائی گئی؟

    کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ایک بیان میں وضاحت کی ہے کہ روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ سے کوئی بڑی رقم نہیں نکلوائی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق روشن پاکستان ڈیجیٹل اکاؤنٹ سے بڑی مقدار میں رقوم نکلوانے کی افواہیں گردش کر رہی تھیں، اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے بڑی مقدار میں رقوم نکلوانے کی خبر فیک قرار دے دی ہے۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق روشن پاکستان ڈیجیٹل اکاؤنٹ سے رقوم نکلوانے کی خبر درست نہیں ہے، اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ صرف اپریل میں پاکستان میں مزید 86 ملین ڈالرز کی ترسیلاتِ زر کی گئیں جب کہ رواں مالی سال کے دوران کل ترسیلاتِ زر 4 ارب ڈالر سے تجاوز کر چکی ہیں۔

    اسٹیٹ بینک نے کہا ہے کہ روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ سے کوئی غیر معمولی اخراج نہیں ہوا، روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ کے ڈپازٹ 4 بلین ڈالر سے تجاوز کر چکے ہیں۔

    ایس بی پی کا کہنا ہے کہ اپریل کے 11 دنوں میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے مزید 8 کروڑ 60 لاکھ ڈالر روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس میں جمع کرائے ہیں جس سے آر ڈی اے کھاتوں میں جمع کرایا گیا زر مبادلہ چار ارب ڈالر سے تجاوز کرگیا ہے۔

    اسٹیٹ بینک نے اپنی ٹوئٹ میں سوشل میڈیا پر روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس سے رقوم نکلوائے جانے کی خبروں کو جعلی قرار دیا ہے اور کہا آر ڈی اے کھاتوں سے غیر معمولی رقوم نکلوانے کے شواہد نہیں ملے۔

  • وقت سے پہلے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان، شرح سود میں اضافہ

    وقت سے پہلے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان، شرح سود میں اضافہ

    کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے وقت سے پہلے ہی نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک نے وقت سے پہلے نئی مانیٹری پالیسی جاری کرتے ہوئے شرح سود میں 250 بیسس پوائنٹس کا اضافہ کر دیا ہے۔

    ایس بی پی کا کہنا ہے کہ پالیسی ریٹ 250 بیسس پوائنٹس بڑھنے سے 12.25 فی صد ہو گیا، شرح سود میں یہ اضافہ مانیٹری پالیسی کے ہنگامی اجلاس میں کیاگیا ہے۔

    اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ زری پالیسی کمیٹی کے پچھلے اجلاس کے بعد سے مہنگائی کا منظرنامہ مزید بگڑ گیا ہے اور بیرونی استحکام کو درپیش خطرات بڑھ گئے ہیں، امکان ہے کہ اجناس کی عالمی قیمتیں بشمول تیل طویل تر عرصے تک بلند رہیں گی۔

    پالیسی میں کہا گیا ہے کہ امکان ہے کہ فیڈرل ریزرو اس سے بھی زیادہ تیزی سے شرح سود میں اضافہ کرے جتنا پہلے سمجھا گیا تھا، مارچ میں مہنگائی کے اعداد و شمار میں غیر متوقع طور پر اضافہ دیکھا گیا۔

    مضبوط برآمدات اور ترسیلات زر سمیت بروقت طلب کو معتدل کرنے والے اقدامات کے باعث فروری میں جاری کھاتے کا خسارہ سکڑ کر زیرو اعشاریہ پانچ ارب ڈالر رہ گیا جو اس مالی سال کی پست ترین سطح ہے۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق اوسط مہنگائی مالی سال 2022 میں 11 فی صد سے تھوڑی اوپر ہو گی اور مالی سال 2023 میں معتدل ہو جائے گی، رواں مالی میں جاری کھاتے کا خسارہ جی ڈی پی کے لگ بھگ 4 فی صد رہنے کا امکان ہے۔

  • رمضان المبارک میں بینکوں کے اوقات کار کیا ہوں گے؟

    رمضان المبارک میں بینکوں کے اوقات کار کیا ہوں گے؟

    کراچی: اسٹیٹ بینک نے رمضان المبارک کے لیے دفتری اور کاروباری اوقات کا اعلان کر دیا، تمام بینک پیر تا جمعرات صبح 10 سے دوپہر ڈیڑھ  بجے تک کھلیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک نے رمضان المبارک کیلئے دفتری اوقات کا اعلان کر دیا ، جس کے تحت اسٹیٹ بینک پیرتاجمعرات صبح10 سے4بجےسہ پہر تک کھلے گا تاہم جمعہ کو دفتر کے اوقات صبح 10سےدوپہر ایک بجے تک ہوں گے۔

    اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ تمام بینک پیر تا جمعرات صبح10 سےدوپہرڈیڑھ  بجے تک کھلیں گے جبکہ جمعہ کے روز صبح 10 سے دوپہر ایک بجے تک کھلے رہیں گے۔

    خیال رہے رمضان کے مقدس مہینے میں ملازمین کو سہولت فراہم کرنے کے لیے اداروں میں روزانہ اوقات کار میں دو گھنٹے کمی کردی جاتی ہے۔

    واضح رہے محکمہ موسمیات نے پاکستان میں رمضان المبارک کا چاند کل نظر آنے کے امکانات ظاہر کئے ہیں، کل چاند نظر آنے کی صورت میں پہلا روزہ اتوار 3 اپریل کو ہوگا۔