Tag: اسٹیٹ بینک

  • اسٹیٹ بینک نے کروناریلیف پیکج جاری کردیا

    اسٹیٹ بینک نے کروناریلیف پیکج جاری کردیا

    کراچی: اسٹیٹ بینک نے پاکستان بینکس ایسوسی ایشن کے تعاون سے خصوصی کروناریلیف پیکج جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق جاری کردہ پیکج گھرانوں اور اداروں کو مالی امور نمٹانے میں مدد دے گا۔ پیکج کے تحت کیپٹل کنزوریشن بفر2.50فیصد سے کم کرکے 1.50 فيصد کردی گئی۔بینک اضافی800ارب روپے قرض دے سکیں گے۔

    ایس ایم ایز قرضوں کی ریگولیٹری حد12.5کروڑ سے بڑھاکر 18کروڑ کردی۔ انفرادی قرض لینے والوں کی مدت ایک سال کے لیے بڑھادی گئی، انفرادی قرضوں کے بوجھ کا تناسب50سےبڑھاکر 60فیصد کر دیا گیا۔ قرض کے بوجھ کا تناسب بڑھانے سے 23لاکھ افراد مستفید ہوسکیں گے۔ بینک اور مالیاتی ادارہ ایک سال کے لیے قرضوں کا اصل مؤخر کردیں گے۔

    پیکج کے مطابق قرض مؤخر کی درخواست قرض لینے والے کو 30جون20تک جمع کرانا ہوگی۔ آئندہ سال کے دوران اصل رقم کی ادائیگی تقریباً4700ارب روپے ہوگی۔ قرضوں کے ری شیڈولنگ واسٹرکچرنگ کے ضوابط31مارچ2021تک نرم کیے گئے ہیں۔

    اسٹیٹ بینک نے تمام بینکوں کے صدور کو خصوصی ہدایت جاری کردیں جس میں کہا گیا ہے کہ ملک کے تمام بینکس اور مالیاتی اداروں کو 50فیصد برانچز کھولیں، ملک بھر میں تمام بینکس اپنی برانچز میں ملازمین کی تعداد کم کردیں۔

    ’’ملک بھر میں تمام بینکس صبح10بجے سے شام4بجے تک کھلیں گے، جمعہ کو بینکس صبح 10 سے1بجے تک خدمات انجام دیں گے‘‘

  • کرونا وائرس، ملک بھر میں تمام بینک برانچز کھلی رہیں گی، اسٹیٹ بینک

    کرونا وائرس، ملک بھر میں تمام بینک برانچز کھلی رہیں گی، اسٹیٹ بینک

    کراچی: اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ملک بھر میں تمام بینک برانچز کھلی رہیں گی، اسٹاف کو محدود کیا جائے گا، بینک صارفین کو ڈیجیٹل اور آن لائن سروسز کے ذریعے زیادہ سہولیات دیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک کی جانب سے کرونا وائرس کی وبا کے باعث وفاقی و صوبائی حکومتوں کی جانب سے شہروں کے لاک ڈاؤن اور بندش کے دوران صارفین کو بلا تعطل بینکاری خدمات کی فراہمی کو یقینی بنانے کی خاطر تیاری کا جائزہ لینے کے لیے آج بینکوں کے ساتھ ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس منعقد کیا۔

    اجلاس کی صدارت گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے کی اور اس میں بینکوں کے صدور اور اسٹیٹ بینک کے سینئر حکام شریک ہوئے، بینکوں کی مشاورت سے مندرجہ ذیل فیصلے کیے گئے۔

    اس مشکل وقت میں بینکاری صنعت سماجی طور پر ذمہ دارانہ بینکاری خدمات فراہم کرے گی اور اپنے صارفین کو ہر ممکن طریقے سے سہولتیں مہیا کرے گی۔ ڈجیٹل بینکنگ اور بلانقد ادائیگیوں اور فنڈز ٹرانسفرز کی ترویج کے لیے پرنٹ اور سوشل میڈیا پر اشتہارات سمیت ابلاغ کے تمام دستیاب طریقوں کو استعمال کرتے ہوئے بینک عوام کو آگاہ کریں گے۔

    بینک اے ٹی ایمز کی مسلسل دستیابی کو یقینی بنائیں گے اور ہفتے کے ساتوں دن چوبیس گھنٹے انہیں فعال رکھیں گے۔ بینکوں کے کال سینٹرز اور ہیلپ لائنز کو بھی ہفتے کے ساتوں دن چوبیس گھنٹے فعال رہنا چاہیے اور شکایات کا بروقت ازالہ کیا جانا چاہیے۔

    بینکوں کی جانب سے موزوں، مصدقہ اور جراثیم سے پاک نقد کے اجرا کی ضرورت کے پیش نظر اسٹیٹ بینک نے اسپتالوں اور کلینکوں سے جمع کی جانے والی تمام نقدی کو صاف، سربمہر اور قرنطینہ کرنے اور مارکیٹ میں اس قسم کی نقدی کی گردش کو روکنے کے لیے تفصیلی ہدایات فراہم کردی ہیں۔

    بینک اسپتالوں سے ایسی نقدی کی وصولی کی رپورٹ اسٹیٹ بینک کو روزانہ دیں گے اور اسٹیٹ بینک ان کی جانب سے قرنطینہ کی گئی رقوم کے بدلے بینکوں کے اکاؤنٹس کو کریڈٹ کرے گا۔

    اعلامیہ کے مطابق بینکوں کو کافی مقدار میں نئی یا جراثیم سے پاک شدہ نقدی فراہم کرنے کے انتظامات کیے جارہے ہیں تاکہ وہ صارفین کو نئی نقدی یا کم از کم پندرہ دن قرنطینہ میں رکھی گئی دوبارہ قابل اجرا نقدی جاری کرسکیں۔ بینکوں کو یقین دلایا گیا ہے کہ اسٹیٹ بینک کے پاس ایسی نقدی کی کافی مقدار موجود ہے اور وہ ایسی نقدی کے تمام مطالبات پورے کرے گا۔

    بینکاری خدمات کی فراہمی کے لیے درکار تمام ضروری وظائف اور سسٹمز بشمول رئیل ٹائم گراس سیٹلمنٹ سسٹم (آر ٹی جی ایس) لاک ڈاؤن کے دوران معمول کے مطابق دستیاب رہیں گے۔ بڑے پیمانے پر برانچوں کی بندش سے اُن برانچوں میں بھیڑ بھاڑ ہوسکتی ہےجو چل رہی ہوں ، اور یہ عمل اس بیماری کے پھیلاؤ کی کوششوں کے لیے مضر ہوگا۔

    بینک ان برانچوں کو بند کرسکتے ہیں جہاں اسٹاف وائرس سے متاثر ہوجائے اور جس کے لیے ضروری انسانی وسائل دستیاب نہ ہوں۔ لاک ڈاؤن کے دوران صارفین کی برانچوں میں آمد کی بنیاد پر چند روز میں پھر صورت حال کا جائزہ لیا جائے گا۔

    اسٹیٹ بینک نے 24 مارچ 2020ءسے نئے انتظامات نافذ کردیے ہیں جن کے تحت اس کے دفاتر میں کم سے کم اسٹاف انتہائی اہم فرائض کی انجام دہی کےلیے موجود ہوگا جبکہ بقیہ اسٹاف کو گھر پر رہ کر کام کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔

    بینک بھی اپنی برانچوں اور ہیڈ، ریجنل آفسز میں یہ انتظامات کرسکتے ہیں۔ مزید یہ کہ اگر بینک اپنے صارفین کو بہتر طور پر سہولتیں فراہم کرنا چاہیں تو اپنے برانچ آپریشنز صبح دس بجے سے شروع کرسکتے ہیں۔

    اسٹیٹ بینک اور کمرشل بینک مسلسل بدلتی ہوئی صورت حال کا جائزہ لیتے رہیں گے اور مفاد عامہ میں جو بھی ضروری ہو، وہ اقدامات کرنے سے گریز نہیں کریں گے۔

  • کرونا وائرس ، اسٹیٹ بینک نے  صارفین کی مشکل آسان کردی

    کرونا وائرس ، اسٹیٹ بینک نے صارفین کی مشکل آسان کردی

    کراچی : اسٹیٹ بینک نے کرونا وائرس کے ممکنہ اثرات سے محفوظ رہنے کے لیے انٹرنیٹ،موبائل بینکنگ کیلئے بائیو میٹرک تصدیق کی شرط عارضی طور پر معطل اور بینکوں کےدرمیان آن لائن ٹرانزیکشن فیس ختم کردی۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس کی موجودہ وبا کے پیش نظر اسٹیٹ بینک وبا اور اس کے ممکنہ اثرات سے محفوظ رہنے کے لیے معاشرے کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے کئی اقدامات کررہا ہے۔

    عوام خصوصاً کاروباری اداروں کو خدمات کی فراہمی میں مالی شعبے کے اہم کردار کے پیش نظر اسٹیٹ بینک نے متعلقہ فریقوں سے مشاورت کے بعد بینکوں کو ہدایت کی ہے کہ اپنی خدمات اس طرح ہموار طور پر فراہم کریں کہ کرونا وائرس وبا کا خطرہ کم سے کم ہو۔

    اسٹیٹ بینک نے انٹرنیٹ، موبائل بینکنگ کیلئے بائیو میٹرک تصدیق کی شرط عارضی طور پر معطل کرتے ہوئے کہا ہے کہ بائیومیٹرک تصدیق غیرمعینہ مدت کےلئےملتوی کردی گئی ہے جبکہ بینکوں کے درمیان آن لائن ٹرانزیکشن فیس ختم کردی ہے۔

    اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ ان اقدامات کا مقصد یہ ہے کہ بینک برانچز یا اے ٹی ایمز میں جانے کی ضرورت کم ہو اور ڈیجیٹل پے منٹ سروسز جیسے انٹرنیٹ بینکنگ، موبائل فون بینکنگ وغیرہ کے استعمال کو فروغ دیا جائے۔

    اسٹیٹ بینک نے ڈیجیٹل لین دین کے دوران ممکنہ فراڈ کا خدشہ محسوس کرتے ہوئے مالی صنعت کو ہدایت کی ہے کہ ڈیجیٹل چینلز پر کڑی نظر رکھی جائے اور سائبر خطرات کے لحاظ سے نگرانی بڑھا دی جائے۔

    مرکزی بینک نے بینکوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ انٹربینک فنڈ ٹرانسفر جس میں آن لائن بینکاری ذرائع اور صارفین کے لیے اسٹیٹ بینک کے رئیل ٹائم گراس سیٹلمنٹ سسٹم کے ذریعے رقوم کی منتقلی پر تمام چارجز ختم کردیں تاکہ لوگ کسی لاگت کے بغیر موبائل فونز یا انٹرنیٹ بینکاری کے ذریعے رقوم منتقل کر کے بینک کی برانچ یا اے ٹی ایم جانے کی زحمت سے بچ سکتے ہیں۔

    اسٹیٹ بینک بینکوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ صارفین کے فنڈز کی حفاظت اور سیکورٹی یقینی بنانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کرتے ہوئے وہ اپنے صارفین کو آن لائن بینکاری کے استعمال میں سہولت دیں اور کال سینٹر/ہیلپ لائنز صارفین کو فوری سہولت کی فراہمی کے لیے چوبیس گھنٹے دستیاب رہیں۔

    مالی صنعت کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ عوام کو انٹرنیٹ بینکنگ یا موبائل آلات کے ذریعے تعلیمی فیس اور قرض کی ادائیگیوں کی فوری سہولت فراہم کرے جبکہ صارفین کو انٹرنیٹ بینکنگ یا موبائل فون کا استعمال سکھانے کے لیے، کرنسی نوٹوں کا استعمال محدود کرنے اور صارفین کی جانب سے برانچ سے دور رہنے سے متعلق مالی ادارے مختلف ذرائع سے آگاہی کی مہمیں بھی چلائیں گے۔

  • اسٹیٹ بینک کا شرح سود میں کمی کا اعلان

    اسٹیٹ بینک کا شرح سود میں کمی کا اعلان

    کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے شرح سود میں 75 بیسس پوائنٹس کمی کا اعلان کرتے ہوئے کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے اسپتالوں کو 3 فیصد شرح سود پر قرضے دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے آئندہ دو ماہ کے لیے مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتےہوئے شرح سود میں کمی کردی ہے، شرح سود 75 بیسس پوائنٹس کمی کے بعد 13.25فیصد سےکم کر کے12.50پر آگئی۔

    دنیا بھر میں تیزی سے پھیلنے والے ہلاکت خیز کورونا وائرس سے جہاں قیمتی جانی نقصان ہوا ہے وہیں عالمی معیشت کو زبردست دھچکا پہنچا ہے۔

    عالمی تجارت کی معطلی، اقتصادی سرگرمیوں اور سیاحت میں کمی کی وجہ سے دنیا بھر کی معیشت گراوٹ کا شکار ہے جس کے سبب بینکوں نے شرح سود میں کمی ہے۔

    سرمایہ کاروں، چیمبرز آف کامرس اور کاروباری حضرات توقع کررہے تھے کہ کورونا وائرس کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کے پیش نظر شرح سود میں 2 سے 3 فیصد کمی کی جائے گی تاہم توقعات کے برعکس مرکزی بینک نے 75 بیسس پوائنٹس کمی کا اعلان کیا ہے۔

    اسٹیٹ بینک نے کورونا سے بچاؤ کیلئےاسپتالوں کو3فیصدشرح سود پرقرضے دینے کا فیصلہ بھی کیا ہے، ملک بھر کے رجسٹرڈ اسپتالوں کو کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے میشنری، ادویات اور دیگر ساز و سامان کی خریداری کے لیے قرضے دیے جائیں گے۔

  • مانیٹری پالیسی کا اعلان آج ہوگا ، شرح سود میں نمایاں کمی متوقع

    مانیٹری پالیسی کا اعلان آج ہوگا ، شرح سود میں نمایاں کمی متوقع

    کراچی : اسٹیٹ بینک آئندہ دوماہ کیلئے شرح سود کا اعلان آج کرے گا ، ماہرین کے مطابق شرح سود میں نمایاں کمی کا امکان ہے، کروناوائرس کے باعث امریکہ، برطانیہ سمیت دیگر ممالک نے شرح سود میں ہنگامی بنیادوں پرکمی کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی معیشت کرونا کے شکنجے میں جانے کے بعد شرح سود میں کمی کا رجحان برقرار ہے، اسٹیٹ بینک کی جانب سے مانیٹری پالیسی کا اعلان آج کیا جائےگا۔

    اسٹیٹ بینک کے مانیٹری پالیسی ڈیپارٹمنٹ کااجلاس آج ہوگا، جس میں دوماہ کیلئے شرح سودمیں ردوبدل کافیصلہ کیاجائےگا، اجلاس کے بعد گورنر رضا باقر مانیٹری پالیسی کا اعلان کریں گے۔

    معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ افراط زرکی شرح میں کمی، عالمی سطح پرخام تیل کی قیمتیں کم ہونا اور کرونا کے باعث عالمی معیشت کولاحق خدشات کے پیش نظر شرح سود میں نمایاں کمی متوقع ہے۔

    مزید پڑھیں : کرونا کے منفی اثرات کے خلاف امریکی مرکزی بینک کا بڑا اقدام

    معاشی ماہرین شرح سود میں پچاس سےدوسوبیسس پوائنٹس تک کی کمی توقع کررہے ہیں، اس وقت شرح سود آٹھ سال کی بلند ترین سطح تیرہ اعشاریہ دوپانچ فیصد پرہے۔

    دوسری جانب کروناوائرس کےباعث امریکہ،برطانیہ,یوروزون،وینتام اورمصر نےشرح سودمیں ہنگامی بنیادوں پرکمی کی ہے جبکہ عالمی منڈیوں میں خام تیل کی قیمت میں تیس فیصد تک کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

    یاد رہے کرونا وائرس کے بڑھتے ہوئے منفی اثرات کے خلاف امریکی مرکزی بینک نے بڑا قدم اٹھاتے ہوئے شرح سود صفر کر دی تھی اور 700 ارب ڈالر کے امدادی پیکج کا بھی اعلان کیا تھا۔

    مرکزی بینک نے رقم ٹریژری بلز، مورگیج سیکورٹیز کی خریداری کے لیے جاری کی، اس سے قبل یورپی مرکزی بینکوں نے شرح سود میں نمایاں کمی کی تھی، برطانوی بینک نے بھی شرح سود 0.25 فی صد کر دی تھی۔

  • حج درخواستیں جمع کروانے والوں کیلئے بڑی خبر

    حج درخواستیں جمع کروانے والوں کیلئے بڑی خبر

    کراچی :سال 2020 کےلیےحج درخواستوں کی وصولی کاآغاز ہوگیا ، 13 بینکوں میں فارم چھ مارچ تک جمع کرائےجاسکتے ہیں جبکہ ہفتہ اور اتوار کو بھی حج فارم وصول کیے جا سکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق حج 2020ء میں شرکت کے خواہش مند افراد سے درخواستوں اور واجبات کی وصولی کا آغاز ہوگیا ہے۔

    درخواست فارموں کے ساتھ واجبات جمع کرانے میں سہولت دینے کے لیے اسٹیٹ بینک نے 13 منظورشدہ بینکوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ ملک بھر میں اپنی تمام نامزد برانچیں ہفتہ اور اتوار (یعنی 29 فروری اور یکم مارچ کو صبح 10 بجے سے لے کر دوپہر 2 بجکر 30 منٹ تک کھلی رکھیں۔

    اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ حج پالیسی 2020ء کے مطابق وزارت مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی نے 13 بینکوں کو اجازت دی ہے کہ وہ ملک بھر میں 25 فروری سے 06 مارچ تک حج 2020ء میں شرکت کے خواہش مند افراد سے واجبات کے ہمراہ درخواستیں وصول کریں۔

    یاد رہے وزارت مذہبی امور کی جانب سے حج درخواستوں کے اجراو و صولی کی نئی تاریخ کا اعلان کیا گیا تھا اور کہا گیا تھا کہ تمام مجاز بینکوں کو اطلاع کردی گئی، کابینہ سے ایک اہم نکتےکی عدم منظوری کے باعث پہلی تاریخ میں التواکیاگیا تھا، ہفتہ اور اتوار کوبھی حج فارم وصول کیےجائیں گے۔

    مزید پڑھیں : نوزائیدہ بچوں کے حج پیکج میں گزشتہ 3 سالوں میں دگنا اضافہ

    وزارت مذہبی امور کا کہنا تھا کہ حج درخواست فارم کو آسان بنایا گیا ہے، حج درخواست فارم سے حلف نامہ ختم نہیں کیا گیا، فارمز پر حلف نامہ موجود ہے جہاں درخواست گزار دستخط کرے گا۔

    اس سے قبل وزارت مذہبی امور نے تمام بینکوں کو 24 فروری سے حج درخواستیں وصول کرنے سے روک دیا تھا ، اس حوالے سے وزارت مذہبی امور نے جاری سرکلر میں کہا گیا تھا کہ تمام متعلقہ بینک وزارت کی جانب سے مزید ہدایات کا انتظار کریں۔

    سرکلر میں کہا گیا تھا کہ تمام بینکس وزارت کے حکم کے مطابق 24 فروری سے کوئی حج درخواست یا رقم وصول نہ کریں، وزارت کی جانب سے درخواستوں کی وصولی اور جمع کروانے کی حتمی تاریخ کا اعلان بعد کیا جائے گا۔

    خیال رہے گذشتہ روز وزارت مذہبی امور نے نوزائیدہ بچوں کو حج پر لے جانے کی پالیسی جاری کی تھی ، نئی پالیسی کے تحت اس کا اطلاق 5ستمبر2018 کے بعد پیدا ہونے والے بچوں پر ہوگا، نوزائیدہ بچوں کےحج پیکج میں بھی گزشتہ 3سالوں میں دگنا اضافہ سامنے آیا۔

    وزارت مذہبی امور کا کہنا ہے کہ نوزائیدہ بچوں کا سفری کرایہ مجموعی کرائے کا 10فیصد ہوگا۔

  • معذور افراد کو مالی خدمات فراہم کرنے کيلئے بینکس کردار ادا کریں: صدر مملکت

    معذور افراد کو مالی خدمات فراہم کرنے کيلئے بینکس کردار ادا کریں: صدر مملکت

    کراچی: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے اسٹیٹ بینک کا دورہ کیا، اس موقع پر گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر نے صدر مملکت کا خصوصی استقبال کیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ڈاکٹر رضا باقر نے استقبال کرتے ہوئے صدر مملکت سے مصافحہ کیا۔ اس موقع پر ڈاکٹر عارف علوی کو بینکس میں ملازمت کرنے والے معذور افراد میں سے مختلف اہلیت کے حامل لوگوں کی مالی شمولیت کے بارے میں بريفنگ دی گئی۔

    صدرمملکت کا کہنا تھا کہ بينکس مختلف اہلیت کے حامل افراد کو مالی خدمات فراہم کرنے کے لیے کردار ادا کریں۔

    صدر مملکت کو بینکس میں معذور افراد کو مہیا کی جانے والی سہولتوں سے بھی آگاہ کيا گیا۔ مختلف اہلیت کے حامل افراد کی قرضوں تک رسائی کا سالانہ آڈٹ کيا جائے گا۔ جبکہ خصوصی افراد کے لیے قرضوں کے اہداف 31مارچ2020 تک مقرر کیے جائیں گے۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق کرنسی نوٹوں کی شناخت اور ديگر سہوليات سے متعلق آگاہی سیشنز بھی منعقد کیے جارہے ہیں۔

  • آئی ایم ایف کے آفیسر ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک مقرر

    آئی ایم ایف کے آفیسر ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک مقرر

    کراچی: حکومت نے آئی ایم ایف کے آفیسر کو ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک تعینات کر دیا۔

    وفاقی وزارت خزانہ نے مرتضی سید کو ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک تعینات کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے، مرتضی سید آئی ایم ایف کے ساتھ 2004 سے منسلک ہیں۔

    سید مرتضی آئی ایم ایف میں ڈپٹی ڈویژن چیف اسٹریٹجی اینڈ پالیسی کے عہدے پر تعینات تھے جب کہ وہ سید آئی ایم ایف کی جانب سےچین، کولمبیا، سائپرس، کوریا اور یورپ میں بھی تعینات رہے۔

    مرتضی سید میکرو فنانس، مانیٹری پالیسی اور مالیاتی بحران کے موضوعات پر کام کرنے کا تجربہ رکھتے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: ڈاکٹر رضا باقر تین سال کے لیے گورنر اسٹیٹ بینک تعینات، نوٹی فکیشن جاری

    واضح رہے کہ اس سے قبل آئی ایم ایف مشن کے اہم آفسر ڈاکٹر رضا باقر کو گورنر اسٹیٹ بینک تعینات کیا گیا تھا۔ ڈاکٹررضاباقررومانیہ میں آئی ایم ایف کےمشن چیف رہ چکے ہیں جبکہ وہ آئی ایم ایف کی ڈیٹ پالیسی ریویژن کے صدر بھی رہ چکے ہیں۔

  • ملکی معیشت سے متعلق خوش خبری سامنے آگئی

    ملکی معیشت سے متعلق خوش خبری سامنے آگئی

    کراچی: حکومت کے مؤثر اقدامات کے مثبت نتائج آنا شروع ہوگئے، غیرملکی سامایہ کاری میں حیران کن حد تک اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک کے ترجمان کا کہنا ہے کہ غیرملکی سرمایہ کاری میں جولائی سے دسمبر کے دوران 68فیصد کا اضافہ ہوا۔ جولائی سے دسمبر تک غیر ملکی سرمایہ کاری کا حجم ایک ارب 34کروڑ ڈالر رہا۔

    اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری جولائی تا دسمبر 45کروڑ 20لاکھ ڈالر رہی۔ جبکہ 6 ماہ میں مجموعی سرمایہ کاری ایک ارب 80 کروڑ ڈالر رہی۔ تجزیہ کاروں نے 2020 کو بھی ملکی معیشت کے لیے بہترین سال قرار دیا ہے۔

    خیال رہے کہ وفاقی حکومت ملکی معیشت کو مضبوط کرنے کے لیے اہم اقدامات کررہی ہے۔ آئی ایم ایف سے قرضہ لینے سمیت کئی دوست ممالک بھی پاکستان کی ترقی کے لیے اپنا کردار ادا کررہے ہیں۔

    جبکہ مؤثر حکمت عملی کے تحت اقتصادی شعبوں میں کامیابی کا سلسلہ جاری ہے۔

  • قوانین کی خلاف ورزی پر بینکوں پر بھاری جرمانے عائد

    قوانین کی خلاف ورزی پر بینکوں پر بھاری جرمانے عائد

    کراچی: اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ قوانین کی خلاف ورزی پر دیگر بینکوں پر بھاری جرمانے عائد کیے گئے ہیں۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق 5 بینکوں پر 21کروڑ 90لاکھ روپے جرمانے عائد کیے گئے۔ جبکہ مسلم کمرشل بینک پر 4کروڑ94لاکھ سے زائد کا جرمانہ عائد کیا گیا، بینکوں پر جرمانے دسمبر 2019 کے مہینے میں عائد کیے گے۔

    جرمانے عالمی تجارت اور صارفین کی معلومات نہ رکھنے پر عائد کیے گئے۔

    مرکزی بینک نے جولائی2019 سے بینکوں پر عائد جرمانوں کو شائع کرنا شروع کیا ہے، جرمانوں کا مقصد منی لانڈرنگ اور دھشت گردی کے خلاف فنانسنگ کی روک تھام ہے، جولائی تا دسمبر میں ایک ارب57کروڑ روپے کے جرمانے عائد کیے گئے۔