Tag: اسٹیٹ بینک

  • اسٹیٹ بینک 16 دسمبر کو نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کرے گا

    اسٹیٹ بینک 16 دسمبر کو نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کرے گا

    کراچی : اسٹیٹ بینک 16 دسمبر کو مانیٹری پالیسی کا اعلان کرے گا، جس میں شرح سود میں کمی کی توقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسیٹیٹ بینک میں مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس پیر 16 دسمبر کو منعقد یوگا، اجلاس کے بعد اسٹیٹ بینک مانیٹری پالیسی کا اعلان پریس ریلیز کے زریعے کرے گا۔

    پالیسی میں شرح سود میں کمی کی توقع ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ اسٹیٹ بینک شرح سود میں 150 سے 200 بیسسز پوائنٹس کمی کرسکتا ہے۔

    ماہرین نے کہا کہ نومبر میں افراط زر کی شرح 6 سال کی کم ترین سطح 4.9 فیصد تک آگئی ہے، نمایاں کمی کے بعد اسٹیٹ بینک شرح سود میں واضح کمی کرے گا۔

    کراچی چیمبر آف کامرس نے شرح سود میں 400 بیسسز پوائنٹس کا مطالبہ کیا ھے، جاوید بلوچانی کا کہنا ہے کہ شرح سود کو فوری سنگل ڈیجیٹ میں لایا جائے۔

    https://urdu.arynews.tv/dollar-currency-rate-pakistan-today/

     

  • اسٹیٹ بینک نے ای پروسیسنگ سسٹم کو کاروبار شروع کرنے کا لائسنس جاری کردیا

    اسٹیٹ بینک نے ای پروسیسنگ سسٹم کو کاروبار شروع کرنے کا لائسنس جاری کردیا

    اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ای پروسیسنگ سسٹم کو کاروبار شروع کرنے کا لائسنس جاری کردیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ ای پرویسنگ سسٹم صارفین، تاجروں، ایجنٹوں کو ای منی والٹس آفر کرے گی۔

     ای پروسیسنگ سسٹمز کی شمولیت سے ای ایم آئیز کی تعداد 5 ہوجائے گی، مزید تین ای ایم آئیزکی اصولی منظوری دے دی گئی ہے جن میں نیا پے پرائیویٹ لمیٹڈ، فنجا پرائیویٹ لمیٹڈ، سادہ پے پرائیویٹ لمیٹڈ، اختر فوئیو ٹیکنالوجیز پرائیویٹ لمیٹڈ اور ای پروسیسنگ سسٹمز پرائیویٹ لمیٹڈ شامل ہیں۔

    اس کے علاوہ دو ای ایم آئیز یعنی ویمسول پرائیویٹ لمیٹڈ اور ہب پے پرائیویٹ لمیٹڈآزمائشی آپریشنز کے مرحلے میں ہیں۔

    دریں اثنا، تین مزید ای ایم آئیز – وائی اے پی پاکستان پرائیویٹ لمیٹڈ، سیریسما پرائیویٹ لمیٹڈ اور ٹوکو لیب پرائیویٹ لمیٹڈ کو اصولی منظوری دے دی گئی ہے اور فی الحال وہ آزمائشی آپریشنز شروع کرنے کے لیے تنظیمی اور تکنیکی ڈھانچے کی تیاری کررہے ہیں

    اسٹیٹ بینک کے مطابق اصولی منظوری والی ای ایم آئیز  آزمائشی آپریشنز شروع کرنے والی ہیں۔

  • شرح سود میں کمی : معیشت پر کیا اثرات مرتب ہوں گے؟

    شرح سود میں کمی : معیشت پر کیا اثرات مرتب ہوں گے؟

    کراچی : اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے شرح سود میں 2.5 فیصد کمی کردی، جس کے بعد شرح سود کم ہوکر اب 15 فیصد پر آگئی ہے۔

    مانیٹری پالیسی کے اعلامیے کے مطابق اسٹیٹ بینک کی زری پالیسی کمیٹی نے پالیسی ریٹ کو250 بی پی ایس کم کرکے 15 فیصد کردیا ہے۔

    اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ شرح سود میں 2.5 فیصد کمی کا فائدہ عام لوگوں کو کس حد تک ہوگا اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں ماہر معاشیات ڈاکٹر خاقان نجیب نے اہم گفتگو کی۔

    انہوں نے بتایا کہ اسٹیٹ بینک کا شرح سود میں کمی کا فیصلہ خوش آئند ہے، ملک بھر میں جو مہنگائی میں کمی ہوئی ہے وہ آئی ایم ایف، حکومت اور لوگوں کی توقع سے زیادہ ہے۔

    ڈاکٹر خاقان نجیب کا کہنا تھا کہ شرح سود کم ہونے سے عام آدمی کو بھی مختلف طریقوں سے فائدہ ہوتا ہے، اگر کسی نے گھر لیز پر لیا ہوا ہے تو اس کی لیز کم ہوگئی ہے، کسی نے بینک سے گاڑی لی ہوئی ہے تو اس کی گاڑی کی ماہانہ قسط میں کمی ہوگئی ہے، اس کے علاوہ مہنگائی میں بھی کسی حد تک کمی ہوگی۔

    ڈاکٹر خاقان نجیب کے مطابق اب اگر حکومت توانائی کے شعبے میں اصلاحات کر لے اور زراعت کو فروغ دے تو ملک بڑی ترقی کرسکتا ہے۔’اس کے علاوہ جو بڑے سرمایہ کار بینکوں میں اپنا سرمایہ رکھتے تھے اب شرح سود میں کمی کے بعد وہ سرمایہ بھی مارکیٹ میں لائیں گے اور روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔

  • مہنگائی توقع سے زیادہ کم ہوئی، چند ماہ میں میں مزید کمی آسکتی ہے،اسٹیٹ بینک

    مہنگائی توقع سے زیادہ کم ہوئی، چند ماہ میں میں مزید کمی آسکتی ہے،اسٹیٹ بینک

    اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے کہا ہے کہ مہنگائی توقع سے زیادہ تیزی سے کم ہوئی، اکتوبر میں مہنگائی وسط مدتی ہدف کے قریب پہنچ گئی۔

    پاکستان کے مرکزی بینک نے اپنے بیان میں کہا کہ غذائی مہنگائی میں تیزی سے کمی آئی، آئی ایم ایف پروگرام کی منظوری سے غیریقینی کیفیت کم ہوئی، آئندہ چند مہینوں میں مہنگائی میں مزید کمی آسکتی ہے رواں مالی سال 4 ماہ میں ٹیکس وصولی ہدف سےکم رہی۔

    اسٹیٹ بینک نے کہا کہ بین الاقوامی سیاسی کشیدگی کی بنا پر تیل کی عالمی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ آیا، صنعتی سرگرمی کی رفتار میں مزید اضافہ ہورہا ہے، چاول اور گنے کی پیداوار میں بہتری آئی۔

    ٹیکسٹائل، غذا، گاڑیوں سے صنعتوں میں خاصی نمو ہوئی، صنعتی ترقی کی رفتار میں مزید اضافے کی توقع ہے، رواں مالی سال معاشی ترقی 2.5 سے 3.5 فیصد کی حد میں رہےگی۔

    مرکزی بینک نے کہا کہ ستمبر میں کرنٹ اکاؤنٹ مسلسل دوسرے ماہ سرپلس رہا، پہلی سہ ماہی میں مجموعی خسارہ کم ہوکر 9.8 کروڑ ڈالر رہ گیا، ترسیلات اور زائد برآمدات نے خسارہ محدود رکھنے میں مدد دی۔

    اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا مزید کہنا تھا کہ ستمبر میں بیرونی سرمایہ کاری میں معمولی سا اضافہ ہوا، زرِمبادلہ کے ذخائر 25 اکتوبر کو 11.2 ارب ڈالرز تک پہنچ گئے، جون 2025 تک ذخائر 13 ارب ڈالرز تک پہنچنے کی توقع ہے۔

  • اسٹیٹ بینک آج  نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان آج کرے گا

    اسٹیٹ بینک آج نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان آج کرے گا

    کراچی : نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان آج کیا جائے گا، جس مین شرح سود میں ڈیڑھ سے دو فیصد تک کی کمی متوقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک اگلے ڈیڑھ ماہ کیلئے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان آج کرے گا۔

    مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس گورنر سٹیٹ بینک کی زیرصدارت کراچی میں ہوگا، جس میں ملک کی مائیکرو اور میکرو اکنامک صورتحال سمیت بین الاقوامی حالات کا جائزہ لیا جائے گا۔

    مانیٹری پالیسی کے اجلاس میں شرح سود میں ڈیڑھ سے دو فیصد تک کی کمی متوقع ہے۔

    اسٹیٹ بینک کا بینکوں کیلئے موجودہ شرح سود 17.5 فیصد پر ہے، معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ اکتوبر میں مہنگائی کی شرح چھ اعشاریہ نوچار فیصد سے بڑھ کر سات اعشاریہ ایک سات فیصد رہی ہے۔ جبکہ ستمبر میں کرنٹ اکاونٹ گیارہ کروڑ نوے لاکھ ڈالر سے سرپلس رہا ہے۔

    ماہرین نے مزید کہا کہ موڈیز اور فچ ریٹنگ ایجنسیوں نے پاکستان کی ریٹنگ اپ گریڈ کی ہے۔

  • ایک ہفتے میں اسٹیٹ بینک کے ذخائر میں کروڑوں ڈالرز کا اضافہ

    ایک ہفتے میں اسٹیٹ بینک کے ذخائر میں کروڑوں ڈالرز کا اضافہ

    کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے جاری بیان میں بتایا ہے کہ ایک ہفتے کے دوران اسٹیٹ بینک کے ذخائر میں 11 کروڑ ڈالرز سے زائد کا اضافہ ہوا ہے۔

    زرمبادلہ کے ذخائر کے حوالے سے اسٹیٹ بینک نے جو تفصیلات جاری کی ہیں اس کے مطابق ایک ہفتے میں پاکستان کے مرکزی بینک کے ذخائر میں 11 کروڑ 60 لاکھ ڈالرز کا اضافہ ہوگیا ہے۔

    اسٹیٹ بینک کے ذخائر بڑھ کر 11 ارب 15 کروڑ ڈالرز پر پہنچ گئے ہیں، اسٹیٹ بینک کے پاس 2 ماہ کے درآمدی بل کے برابر ذخائر ہوگئے۔

    کمرشل بینکوں کے ذخائر میں کمی دیکھنے میں آئی ہے جو 8.38 کروڑ ڈالرز کم ہوئے، جس کے بعد کمرشل بینکوں کے ذخائر 4.89 ارب ڈالرز رہ گئے۔

    اسٹیٹ بینک نے بتایا کہ ملکی مجموعی زرمبادلے میں 25 اکتوبر کو ختم ہونے والے ہفتے میں 3.19 کروڑ ڈالرز کا اضافہ ہوا، ملکی زرمبادلہ کے ذخائر بڑھ کر 16.04 ارب ڈالرز ہوگئے ہیں۔

    کچھ عرصہ پہلے اپنے ایک بیان میں گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ عالمی معیشت دن بہ دن تبدیل ہوتی جا رہی ہے اور بینکنگ سیکٹر میں بھی تبدیلیاں ہو رہی ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا بینکنگ سیکٹر بہتری کی جانب گامزن ہے، ایس ایم ای فنانسنگ کی جانب ہماری خاص توجہ ہے اور اگلے سال تک کئی بینکس ڈیجیٹل بینکنگ شروع کر دیں گے۔

  • ستمبر میں روشن ڈیجٹل اکاؤنٹس میں کروڑوں ڈالرز جمع کرائے گئے، اسٹیٹ بینک

    ستمبر میں روشن ڈیجٹل اکاؤنٹس میں کروڑوں ڈالرز جمع کرائے گئے، اسٹیٹ بینک

    اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے کہا ہے کہ پچھلے ماہ ستمبر میں روشن ڈیجٹل اکاؤنٹس میں کروڑوں ڈالرز جمع کرائے گئے ہیں۔

    روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ کے حوالے سے تفصیلات بتاتے ہوئے پاکستانی کے مرکزی بینک کا کہنا تھا کہ ستمبر 2024 میں 11 ہزار 138 روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس کھولے گئے، ستمبر24 میں روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس میں 16.80 کروڑ ڈالرز جمع کرائے گئے۔

    روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس کی تعداد ستمبر 2024 تک 7 لاکھ 46 ہزار251 رہی، اکاؤنٹس میں ستمبر 2020 سے ستمبر 2024 تک 8.74 ارب ڈالرز جمع کرائے جا چکے ہیں۔

    اسٹیٹ بینک نے بتایا کہ روشن ڈیجیٹل کھاتوں سے ستمبر 2020 ستمبر 2024 کے دوران 1.66 ارب ڈالرز کی رقم نکلوائی گئی ہے۔

    روشن ڈیجیٹل کھاتوں میں جمع کرائے گئے 5.55 ارب ڈالرز پاکستان میں استعمال ہوئے ہیں، روشن ڈیجیٹل کھاتوں میں ستمبر 2024 تک واجب ادا جمع رقم 1.53 ارب ڈالرز ہے۔

  • چھوٹے اور متوسط کاروباروں کے لیے اسٹیٹ بینک کی جانب سے اچھی خبر

    چھوٹے اور متوسط کاروباروں کے لیے اسٹیٹ بینک کی جانب سے اچھی خبر

    کراچی: چھوٹے اور متوسط کاروباروں کے فروغ کے لیے اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے قرضے بڑھانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایس بی پی نے ملک میں ایس ایم ایز کی فنانسنگ بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے، اس سلسلے میں جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اسٹیٹ بینک نے چھوٹے کاروباروں کو قرضے کی حد 10 کروڑ تک بڑھا دی ہے۔

    اعلامیے کے مطابق متوسط کاروباری اداروں کے لیے قرضے کی حد 50 کروڑ روپے مقرر کر دی گئی ہے۔

    مرکزی بینک کا کہنا ہے کہ بینکوں اور ڈی ایف آئیز کو لیکوئڈ اثاثوں کی کٹوتی کرنے کی اجازت ہوگی، اسٹیٹ بینک کی جانب سے بینکوں اور مالیاتی اداروں کو فی الفور تبدیلیاں لاگو کرنے کی ہدایت بھی کر دی گئی ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/dollar-currency-rate-pakistan-today/

  • انٹربینک میں ڈالر کتنا سستا ہوا؟

    انٹربینک میں ڈالر کتنا سستا ہوا؟

    کراچی: انٹربینک میں روپے کے مقابلے میں ڈالر سستا ہوگیا، اسٹیٹ بینک کی جانب سے امریکی ڈالر کی نئی قیمت جاری کردی گئی۔

    آئی ایم ایف کے پروگرام کی منظور کے بعد ڈالر کی گراوٹ کا سلسلہ جاری ہے،اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے بتایا کہ انٹر بینک میں امریکی ڈالر 2 پیسے سستا ہوگیا، قیمت میں کمی کے بعد انٹر بینک میں ڈالر 277.71 روپے سے کم ہوکر 277.69 روپے پر بند ہوا۔

    پاکستان کیلئے آئی ایم ایف بورڈ نے پچھلے ہفتے سات ارب ڈالرز قرض کی منظوری دی تھی، جس کے بعد امریکی ڈالر 277.84 روپے سے گھٹ کر 277.64 روپے پر آیا تھا۔

    امریکی ڈالر اور دیگر کرنسی کی ہفتہ وار جاری ہونے والی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ آئی ایم ایف بورڈ کی سات ارب ڈالرز قرض کی منظوری کے بعد روپے کی قدر میں بہتری ہوئی۔

    اس دوران ایک ہفتے میں انٹر بینک میں ڈالر 20 پیسے سستا ہوا اور ڈالر 277.84 روپے سے گھٹ کر 277.64 روپے پر بند ہوا جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 55 پیسے سستا ہوا تھا۔

    دریں اثنا اسٹیٹ بینک نے کہا ہے کہ ڈپازٹ پروٹیکشن کارپوریشن نے گارنٹی کی رقم بڑھاکر 10 لاکھ روپے تک کردی ہے، اہل ڈپازٹرز کیلئے گارنٹی کی رقم 5 لاکھ سے بڑھا کر 10 لاکھ روپےکی گئی۔

    اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ اس کا اطلاق یکم اکتوبر سے ہوگا، فیصلہ کارپوریشن کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے کیا ہے، گارنٹی کی رقم سے اب تقریباً 96 فیصد اہل ڈپازٹرز کو مکمل تحفظ مل جائے گا۔

    ڈپازٹ پروٹیکشن اسکیم کا مقصد ڈپازٹرز کے مفادات کا تحفظ کرنا اور بینکاری کے شعبے پر صارف کے اعتماد میں مزید اضافہ کرنا ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/dollar-currency-rate-pakistan-today/

  • آئی ایم ایف سے لیا گیا قرض کہاں کہاں استعمال ہوتا ہے؟ اسٹیٹ بینک حکام نے بتادیا

    آئی ایم ایف سے لیا گیا قرض کہاں کہاں استعمال ہوتا ہے؟ اسٹیٹ بینک حکام نے بتادیا

    اسلام آباد : اسٹیٹ بینک حکام نے آئی ایم ایف سے لئے گئے قرض کے حوالے سے تفصیلات بتادیں کہ کہاں کہاں استعمال ہوتا ہے؟

    سینیٹ کی اقتصادی امور کمیٹی میں آئی ایم ایف قرض کے استعمال کا معاملہ زیر بحث آیا، چیئرمین کمیٹی سیف اللہ ابڑو نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہم بار بار آئی ایم ایف کے پاس قرض کیلئے جا رہے ہیں،یہ بتایا جائے کہ آئی ایم ایف سے لیا گیا قرض کہاں کہاں استعمال ہوتا ہے؟

    اسٹیٹ بینک حکام نے اجلاس کوبریفنگ دیتے ہوئے کہا آئی ایم ایف قرض معیشت کو چلانے کیلئے استعمال ہوتا ہے، یہ قرض صرف بیلنس آف پیمنٹ کیلئے استعمال ہو سکتا ہے۔

    مرکزی بینک حکام کا کہنا تھا کہ بیلنس آف پیمنٹ کے علاوہ کسی اور چیز پر قرض استعمال نہیں کر سکتے، ہم تب ہی آئی ایم ایف کے پاس جاتے ہیں بیلنس آف پیمنٹ کی ضرورت ہو، ضرورت کے بغیر آئی ایم ایف کے پاس نہیں جایا جا سکتا۔

    حکام نے مزید بتایا کہ قرض بیلنس آف ٹریڈ میں ڈیبٹ سروسنگ کیلئے استعمال ہوتا ہے، آئی ایم ایف کے انفلوز صرف سپورٹ کیلئے آتے ہیں۔

    حکام نے اجلاس کو بتایا سوائے اسٹیٹ بینک کے آئی ایم ایف فنڈ کوئی اور استعمال نہیں کر سکتا، آئی ایم ایف کا قرض صرف اسٹیٹ بینک کو ملتا ہے حکومت کو نہیں۔