Tag: اسٹیٹ بینک

  • عدالتی فیصلے سے سمٹ بینک کے معاملات پرکوئی اثر نہیں پڑے گا، اسٹیٹ بینک

    عدالتی فیصلے سے سمٹ بینک کے معاملات پرکوئی اثر نہیں پڑے گا، اسٹیٹ بینک

    کراچی : اسٹیٹ بینک نے کہا ہے کہ عدالت کے حالیہ فیصلے سے سمٹ بینک کا کوئی تعلق نہیں، بین کے معاملات معمول کے مطابق جاری ہیں، کھاتے دار افواہوں پر یقین نہ کریں۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک نے سمٹ بینک سے متعلق وضاحت جاری کردی ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ عدالت کے فیصلے کا بینک کے معاملات پرکوئی اثر نہیں پڑے گا۔

    اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ سمٹ بینک کے آپریشنز معمول کے مطابق جاری ہیں، بینک سے متعلق تمام افواہیں بے بنیاد ہیں۔ سمٹ بینک کے کھاتے دار اورعام پبلک افواہوں پردھیان نہ دیں۔ اسٹیٹ بینک کھاتے داروں کے تحفظ کا کردارنبھاتا رہے گا۔

    واضح رہے کہ میڈیا رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ نے سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کے ناموں کو جعلی اکاؤنٹس کیس میں ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم دیا ہے۔

    ایف آئی اے کی جانب سے جمع کرائی گئی رپورٹ کے بعد عدالت نے سمٹ بینک کا 7 ارب روپے کا زرِ ضمانت بھی منجمد کر دیا ہے۔

  • ڈیمز کی تعمیر، اسٹیٹ بینک نے عطیات جمع کرانے کے لیے اکاؤنٹس کھول دیے

    ڈیمز کی تعمیر، اسٹیٹ بینک نے عطیات جمع کرانے کے لیے اکاؤنٹس کھول دیے

    کراچی: سپریم کورٹ کی جانب سے حکم جاری ہونے کے بعد وفاقی حکومت نے دو ڈیمز دیامیر بھاشا اور مہمند کی تعمیر کے لیے فنڈز قائم کردیے، اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے عطیات جمع کرانے کے لیے اکاؤنٹس کھول دیے۔

    اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ڈیمز کی تعمیرات کے حوالے سے اکاؤنٹس کھول دیے جو دیامیر بھاشا اور مہمد فنڈ کے نام سے کھولے گئے ہیں، اعلامیے کے مطابق تعمیرات کے لیے فنڈمیں ملکی وغیرملکی کرنسی کی صورت میں چندہ وعطیات جمع کرائےجاسکیں گے۔

    ایس بی پی کے مطابق اکاؤنٹس میں عالمی ڈونرز چندہ اورعطیات دے سکیں گے جبکہ فنڈز میں کیش،چیک، پرائزبانڈ اور سوناچاندی کی شکل میں عطیات بھی جمع کرائے جاسکیں گے۔

    اسٹیٹ بینک کےفیلڈدفاترمیں فنڈاکاؤنٹس قائم ہوگئے جبکہ دیگر بینکوں کو بھی اس ضمن میں ہدایات جاری کردی گئی ہیں، فیڈرل ریزرور بینک آف نیویارک میں بھی اکاؤنٹ کھول دیاگیا۔

    مزید پڑھیں: چیف جسٹس نے ڈیمز کی تعمیر کیلئے 10لاکھ روپے کا عطیہ جمع کرادیا

    خیال رہے کہ گزشتہ دنوں کالا باغ ڈیم کی تعمیر سے متعلق ہونے والی سماعت چیف جسٹس آف پاکستان نے دیامیر بھاشا اور مہمند کو فوری تعمیر کرنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے فنڈز قائم کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    چیف جسٹس آف پاکستان نے ڈیمز کی تعمیر کے لیے دس لاکھ روپے عطیہ دینے کا اعلان کرتے ہوئے حکومت کو فنڈز جمع کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔

    چیف جسٹس کی تحریک نے اثر دکھایا اور فنکشنل لیگ کے سربراہ پیر پگارا نے ڈیمز کی حمایت کرتے ہوئے جسٹس ثاقب نثار کے نام خط لکھا اور کہا کہ بھاشا کی تعمیر کیلئے ہرقسم کے تعاون کے لیے تیار ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: بھاشا اور مہمند ڈیم کی فوری تعمیر اور کالا باغ کے لیے کمیٹی قائم کرنے کا حکم

    اسے بھی پڑھیں: ہم رہیں نہ رہیں، ڈیم ضرور بنے گا، چیف جسٹس

    پیر پگارا کے بعد میئر کراچی بھی میدان میں آئے اور وسیم اخترنے اپنی اور کے ایم سی افسران کی طرف سے ایک ایک لاکھ روپے فنڈ عطیہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    فنانس ڈویژن نے ایک قدم مزید آگے بڑھاتے ہوئے دیامربھاشا ڈیم فنڈز قائم کرنے کے لیے مختلف اداروں کو خط لکھا تھا جس میں آڈیٹر جنرل، کنٹرولرجنرل اکاؤنٹس، اکاؤنٹنٹ جنرل پاکستان اور دیگر اداروں کے حکام سے لوگوں کی رقوم اسٹیٹ بینک اورنیشنل بینک کی برانچزمیں جمع کرنے کا انتظامات اور اقدامات کو بروئے کار لانے کی ہدایت کی گئی تھی۔

    سپریم کورٹ آف پاکستان نے ڈیمز کی تعمیر سے متعلق مختصر لیکن تاریخی فیصلہ سناتے ہوئے حکم دیا تھا کہ دیامر بھاشا اور مہمند ڈیم فوری طور پر تعمیر کیے جائیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • انتخابی امیدواروں کے کاغذات کی جانچ پڑتال، اسٹیٹ بینک نے 100سے زائد امیدوار نادہندہ قرار ‌‌دے دئیے

    انتخابی امیدواروں کے کاغذات کی جانچ پڑتال، اسٹیٹ بینک نے 100سے زائد امیدوار نادہندہ قرار ‌‌دے دئیے

    اسلام آباد : الیکشن 2018 کی تیاریاں تیز ہوگئیں، سخت اسکروٹنی نے بڑے بڑے امیدواروں کی نیندیں اڑا دیں، اسٹیٹ بینک نے سوسے زائد جبکہ پی ٹی سی ایل نے 1500 سے زائد امیدواروں کو نادہندہ قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق انتخابات 2018 کیلئے الیکشن کمیشن میں انتخابی امیدواروں کے کاغذات کی جانچ پڑتال جاری ہے، جس میں بڑے بڑے نام شکنجے میں آگئے، اسٹیٹ بینک نے سو سے زائد اور پی ٹی سی ایل نے پندرہ سو چودہ امیدواروں کی ڈیفالٹر لسٹ جاری کردی ہے۔

    اسٹیٹ بینک کی لسٹ کے مطابق حناربانی کھر، منظور احمد وٹو، فیصل واوڈا کے کاغذات نامزدگی پر نادہندہ کی مہرلگادی گئی جبکہ احمد شاہ کھگا، امجد خان، عاصم ارشاد، خالد مسعود، عبدالستار بچانی ، ذوالفقاربچانی اور امیروزیرچشتی کا نام شامل ہیں۔

    نادہندہ لسٹ میں ایاز خان، چنگیز خان، اظہر کھوکھر،زینب احسن، عمرفاروق، مشتاق احمد،عاصم شاہ،علی ترکئی، چوہدری شکیل سمیت سوسے زائد نام سامنے آئے ہیں۔

    ذرائع الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ اسٹیٹ بینک نے 102امیدواروں کے ڈیفالٹر ہونے کا بتایا ہے۔

    دوسری جانب پی ٹی سی ایل نے 1514 نادہندہ امیدواروں کی فہرست الیکشن کمیشن کو ارسال کردی ہے، جس میں 3ماہ سے 5 سال کے دوران بل ادا نہ کرنے والوں کو نادہندہ قرار دیا گیا۔

    پی ٹی سی ایل کا کہنا ہے کہ ظفراللہ جمالی پر پی ٹی سی ایل کے ایک ہزار155روپے جبکہ مرادسعید کے ذمے 14ہزار روپے، فیصل کریم کنڈی پر21 ہزار ، اعجاز چوہدری پر 33 ہزار اور ظفرعلی پر 18 ہزار روپے واجب الادا ہیں، ان کے علاوہ حنیف عباسی، علیم خان ، منظوروٹو، عبدالقادر گیلانی، بلال یاسین، حافظ سلمان بٹ، نرگس فیض ملک بھی نادہندہ نکلے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اسٹیٹ بینک نے آئندہ دو ماہ کے لیے مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا

    اسٹیٹ بینک نے آئندہ دو ماہ کے لیے مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا

    کراچی : اسٹیٹ بینک نے آئندہ دو ماہ کیلئے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے بیرونی قرضوں کی واپسی کو بڑا چیلنج قرار دے دیا، بنیادی شرح سود چھ سے بڑھا کر ساڑھے چھ فیصد کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق بینکوں کیلئے اچھی لیکن قرضے لینے والوں کیلئے بری خبر آگئی، اسٹیٹ بینک نے آئندہ دو ماہ کے لیے مانیٹری پالیسی کا اعلان کر دیا ہے۔

    اسٹیٹ بینک نے بنیادی شرح سود چھ سے بڑھا کر ساڑھے چھ فیصد کرنے کا اعلان کردیا۔ اسٹیٹ بینک کے اعلامیے کے مطابق رواں مالی سال ملک کی معاشی ترقی کی شرح 5.8 فیصد رہے گی جو کہ گزشتہ13برس کے دوران بلند ترین سطح ہے۔

    ماہرین کے مطابق اب لامحالہ بینکوں کے قرضوں پر بھی شرح سود میں اضافہ ہوگا۔ اسٹیٹ بینک کی جانب سے لگ بھگ تین سال بعد بنیادی شرح سود میں پچاس بیسس پوائنٹس کا اکٹھا اضافہ دیکھنے میں آیا۔ اسٹیٹ بینک نے جاری کردہ مانیٹری پالیسی بیان میں اس وقت پاکستان کو درپیش چند بڑے چیلنجز کا ذکر بھی کیا ہے۔

    اسٹیٹ بینک نے اعتراف کیا ہے کہ بیرونی قرضوں کی واپسی کیلئے ڈالرز کی مطلوبہ مقدار موجود نہیں ہے اور رقم کا جلد بندوبست کرنا ہوگا۔

    مزید پڑھیں : غیر ملکی قرضوں کے ساتھ حکومت کے اسٹیٹ بینک سے لیے گئے قرضوں میں52 فیصد اضافہ

    ماہرین کے مطابق اسٹیٹ بینک کا اشارہ آئی ایم ایف سے رقم لینے کی جانب ہوسکتا ہے جبکہ اس سے ڈالر مزید مہنگا ہونے کا بھی امکان ہے کیونکہ اگر پاکستان نے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے پر جلد قابو نہ پایا تو معیشت میں اس وقت موجود مالی بحران مزید گہرا ہوجائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • ڈاکٹر رتھ فاؤ کی خدمات کا اعتراف، اسٹیٹ بینک نے اعزازی سکہ جاری کردیا

    ڈاکٹر رتھ فاؤ کی خدمات کا اعتراف، اسٹیٹ بینک نے اعزازی سکہ جاری کردیا

    کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ڈاکٹر رتھ فاؤ کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے 50 روپے مالیت کا اعزازی سکہ جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر رتھ فاؤ  کی خدمات کے اعتراف اور اُن کے اعزاز میں  اسٹیٹ بینک آف پاکستان میں تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں گورنر اسٹیٹ بینک جرمن سفیر اور قونصل جنرل نے شرکت کی۔

    تقریب میں ڈاکٹر رتھ فاؤ کو پاکستان میں شاندار خدمات پر ہلال امتیاز دیا گیا علاوہ ازیں اسٹیٹ بینک کی جانب سے 50 روپے مالیت کا یادگاری سکہ بھی جاری ہوا جو کل یعنی 9 مئی 2018 سے عوام کے لیے بھی دستیاب ہوگا۔

    اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر رتھ فاؤ نے اپنی زندگی پاکستان میں کوڑھ کے مریضوں کے لیے وقف کی اور انہوں نے  اس بیماری کے حوالے سے مریضوں میں شعور بیدار کیا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ خطے میں پاکستان ہی وہ پہلا ملک ہے جس نے کوڑھ کی بیماری پر ڈاکٹر رتھ فاؤ کے اقدامات کی وجہ سے قابو پایا، اُن کی خدمات اور جذبے کے آگے یہ اقدامات بہت چھوٹے ہیں۔

    مزید پڑھیں: عالمی یوم جذام: محسن پاکستان ڈاکٹررتھ فاؤ کا گھر میوزیم میں تبدیل

    گورنر اسٹیٹ بینک کا مزید کہنا تھا کہ ماضی میں ملک کے لیے اعلیٰ خدمات سرانجام دینے والوں کے ناموں کے یادگاری سکے جاری کیے گئے جن میں قائد اعظم محمد علی جناح، علامہ اقبال، فاطمہ جناح اور عبدالستار ایدھی شامل ہیں۔

    واضح رہے کہ جذام کے مرض کو پاکستان سے ختم کرنے میں اہم کردار ادا کرنے والی ڈاکٹر رتھ فاؤ کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے محکمہ پاکستان پوسٹ نے ایک یادگاری ٹکٹ جاری کیا تھا۔

    ڈاکٹر رتھ فاؤ طویل علالت کے بعد 10 اگست کو انتقال کر گئی تھیں، ان کا تعلق جرمنی سے تھا اور وہ 60 کے عشرے میں پاکستان آئی تھیں۔ ان کی وصیت کے مطابق انہیں کراچی کے مسیحی قبرستان میں قومی اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کیا گیا۔

    اسے بھی پڑھیں: ڈاکٹررتھ فاؤ کی خدمات کے اعتراف میں اعزازی ٹکٹ کا اجراء

    یہ بھی یاد رہے کہ گذشتہ سال وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ڈاکٹر رتھ فاؤ کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کراچی میں واقع سول اسپتال کو ان کے نام سے منسوب کردیا  تھا۔

    خیال رہے کہ87سالہ ڈاکٹر رتھ فاؤ نو ستمبر1929کو جرمنی کے شہر لیپ زگ میں پیدا ہوئیں اور31 سال کی عمر میں 1960 میں پاکستان آئیں، انہوں نے جذام کے مریضوں کے لیے اپنی ساری زندگی وقف کردی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • غیر ملکی قرضوں کے ساتھ حکومت کے اسٹیٹ بینک سے لیے گئے قرضوں میں52 فیصد اضافہ

    غیر ملکی قرضوں کے ساتھ حکومت کے اسٹیٹ بینک سے لیے گئے قرضوں میں52 فیصد اضافہ

    کراچی : بیرونی قرضوں کے ساتھ ساتھ حکومت کی جانب سے لئے گئے مقامی قرضوں میں دس ماہ میں باون فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جولائی 2017 سے اپریل2018  تک قرضوں کاحجم1316ارب ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت کی مقامی قرض گیری میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، حکومت کی مقامی قرض گیری میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، اسٹیٹ بینک سے لئے گئے قرضوں میں جولائی دوہزار سترہ سے اپریل دوہزار اٹھارہ کے دوران باون فیصد کا اضافہ ہوا ہے ۔

    رواں مالی سال کے پہلے دس میں میں اسٹیٹ بینک سے لئے گئے قرضوں کا حجم تیرہ سو سولہ ارب روپے ہوگیا جبکہ اسی عرصے میں نجی شعبے کو دئیے گئے قرضوں کا حجم چار فیصد کمی کے ساتھ چار سو اٹھانوئےارب روپے رہا۔

    خیال رہے حکومت کی بے انتہا قرض گیری کے باعث پاکستان کا ہر شہری ایک لاکھ تیس ہزار روپے کا مقروض ہے۔

    دو روز قبل ملک پر قرضوں کا بوجھ اور غیر ملکی زرمبادلہ میں کمی کے باعث پاکستان نے دوست ملک چین سے ایک ارب ڈالر کا قرضہ لیا، یہ رقم انڈسٹریل کمرشل بینک آف چائنا سے لی گئی۔

    یاد رہے گزشتہ ماہ غیر ملکی ٹی وی کو انٹرویو میں مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے نئے قرضے لینے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ رواں سال پہلے چینی مارکیٹس سے اور پھر انٹرنیشل بانڈ مارکیٹ سے مزید قرضہ لیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ نون لیگ نے ساڑھے چار سال میں تینتالیس ارب ڈالر کا غیر ملکی قرضہ حاصل کیا جبکہ عالمی بینک سمیت دیگر اداروں سے پندرہ ارب ڈالر کے قرضے حاصل کئے گئے۔

    سال 2018 میں بننے والی نئی حکومت کو مجموعی طور پر پچیس ارب ڈالر کے قرضے اتار نے ہوں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پبلک اکاؤنٹس کمیٹی اجلاس: اسٹیٹ بینک کا بڑا اسکینڈل منظر عام پر

    پبلک اکاؤنٹس کمیٹی اجلاس: اسٹیٹ بینک کا بڑا اسکینڈل منظر عام پر

    اسلام آباد: پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں اسٹیٹ بینک کا بڑا اسکینڈل سامنے آگیا۔ جہانگیر صدیقی کے بینک کو کم شرح سود پر 20 ارب روپے قرضہ دینے کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کی زیر صدارت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس ہوا۔

    کمیٹی کو پیش کی گئی آڈٹ رپورٹ میں اسٹیٹ بینک کی جانب سے جہانگیر صدیقی بینک کو کم شرح سود پر 20 ارب روپے قرضہ دینے کا انکشاف ہوا۔

    آڈٹ حکام کا کہنا ہے کہ بینک کو 7.6 کے بجائے4.7 فیصد پر 15 ارب قرض دیا گیا۔ قرض دینے سے قومی خزانے کو 43 کروڑ 50 لاکھ روپے کا نقصان ہوا۔

    حکام کا کہنا ہے کہ بینک کو بعد میں اعشاریہ صفر ایک ریٹ پر مزید 5 ارب دیے گئے۔

    خورشید شاہ نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ اربوں روپے کے قرضے کی نوازشات بھی کی گئیں۔ نجی بینک کے پیچھے کون ہے جس پر نوازشات کی گئیں؟

    اسٹیٹ بینک حکام نے بتایا کہ نجی بینک میں علی حسین نامی شخص بڑا شیئر ہولڈر ہے۔ دیگر پاکستانی اور بحرین کے لوگ بھی شراکت دار ہیں۔

    خورشید شاہ نے مطالبہ کیا کہ سپریم کورٹ اور چیئرمین نیب از خود نوٹس لیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • غیر ملکی سرمایہ کاری میں 69 فیصد اضافہ

    غیر ملکی سرمایہ کاری میں 69 فیصد اضافہ

    کراچی: پاک چین اقتصادی راہداری کے باوجود پاکستان میں براہ راست بیرونی سرمایہ کاری میں قابل ذکر اضافہ نہ ہوسکا تاہم مجموعی غیر ملکی سرمایہ کاری کا حجم 69 فیصد بڑھ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک کے جاری کردہ ڈیٹا کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی نو ماہ میں جولائی 2017 سے مارچ 2018 تک پاکستان میں 2 ارب 9 کروڑ ڈالر کی براہ راست بیرونی سرمایہ کاری ریکارڈ کی گئی۔

    سرمایہ کاری میں گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں ہونے والی براہ راست بیرونی سرمایہ کاری کے مقابلے میں صرف 4.4 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔ گذشتہ مالی سال کے نو ماہ میں 2 ارب 5 کروڑ ڈالر کی برہ راست بیرونی سرمایہ کاری ہوئی تھی۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق مارچ میں پاکستان میں 15 کروڑ 27 لاکھ ڈالر کی براہ راست بیرونی سرمایہ کاری دیکھی گئی جبکہ گzشتہ سال مارچ میں 31 کروڑ 83 لاکھ ڈالر کی براہ راست بیرونی سرمایہ کاری کی گئی تھی۔

    رواں مالی سال کے ابتدائی نو ماہ کے دوران ملک میں مجموعی غیر ملکی سرمایہ کاری کا حجم 4 ارب 45 کروڑ ڈالر رہا جس میں 69 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق پاکستان اسٹاک ایکسچینج سے غیر ملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے سرمایہ نکالنے کے رحجان میں کمی دیکھنے میں آئی ہے۔

    رواں مالی سال جولائی سے مارچ کے دوران غیر ملکی سرمایہ کاروں نے شیئرز بیچ کر 9 کروڑ 33 لاکھ ڈالر کا سرمایہ اسٹاک مارکیٹ سے نکال لیا جبکہ گذشتہ مالی سال کے نو ماہ میں غیر ملکی سرمایہ کاروں نے 34 کروڑ 63 لاکھ ڈالر کا سرمایہ نکالا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سپریم کورٹ نے سوئس بینک میں پاکستانیوں کے اکاؤنٹس کی تفصیلات طلب کرلیں

    سپریم کورٹ نے سوئس بینک میں پاکستانیوں کے اکاؤنٹس کی تفصیلات طلب کرلیں

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے پاکستانیوں کے سوئس اکاؤنٹس کے ازخود نوٹس کا تحریری حکم جاری کرتے ہوئے ایف بی آر، اسٹیٹ بینک اور وزارت خزانہ سے سوئس سمیت دیگر بینکوں میں موجود پاکستانیوں کے بینک اکاؤنٹس سے متعلق تفصیلات طلب کرلی ہیں.

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے 184/3 کے تحت از خود نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ اداروں سے بیرون ملک بینکوں میں موجود پاکستانیوں کے اثاثہ جات سے متعلق تفصیلات طلب کرلی ہیں.

    سپریم کورٹ نے اپنے حکم میں ایف بی آر، اسٹیٹ بینک، وزارت خزانہ اور ایس ای سی پی سے پاناما پیپرز اور پیراڈائز پیپر سمیت دیگرآف شور کمپنیوں سے متعلق رپورٹ طلب کرلی ہے.

    علاوہ ازیں سپریم کورٹ نے چیئرمین ایف بی آر کو از خود پیش ہو کر آف شور کمپنیوں سے متعلق کیے گئے اب تک کے اقدامات سے متعلق مفصل رپورٹ بھی سے عدالت کو آگاہ کرنے کا حکم جاری کیا ہے.

    اس حوالے سے چیف جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ با اختیار لوگ کرپشن کے ذریعے ملک کے خزانے سے رقوم لوٹ کر بیرون ملک منتقل کر رہے ہیں جس پر سخت اقدام ہونا چاہیئے.

    چیف جسٹس ثاقب نثار نے حکم دیا کہ وزارت خارجہ اور اسٹیٹ بینک لوٹی ہوئی رقم وطن واپس لانے کے معاہدے، دیگر ملکوں سے ہونے والی مفاہمت کی یاد داشتیں اور دیگر معاہدوں کی کاپی عدالت میں پیش کریں.


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • شرح سود میں چھ فیصد اضافہ، اسٹیٹ بینک کی نئی مانٹیری پالیسی کا اعلان

    شرح سود میں چھ فیصد اضافہ، اسٹیٹ بینک کی نئی مانٹیری پالیسی کا اعلان

    کراچی : اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے دوماہ کے لئے نئی مانٹیری پالیسی کا اعلان کردیا ہے، جس کے مطابق بنیادی شرح سود میں0.25پوائنٹس کا اضافہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں تین سال بعد شرح سود بڑھادی گئی، عوام اور تاجروں کیلئے بینکوں کے قرضے مزید مہنگے ہوگئے، جمعے کو اسٹیٹ بینک نے آئندہ دو ماہ کیلئے نئی مانیٹری پالیسی جاری کردی۔

    گورنر اسٹیٹ بینک طارق باجوہ نے نیوز کانفرنس میں صحافیوں کو تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ بنیادی شرح سود میں0.25پوائنٹس اضافے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے بعد اب بنیادی شرح سود5.75سے بڑھ کر6 فیصدہو گئی ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ یہ فیصلہ تیل کی موجودہ قیمتیں، درآمدات اور مہنگائی بڑھنے کے پیش نظر کیا گیا، گورنراسٹیٹ بینک طارق باجوہ کا نئی مانیٹری پالیسی کے اعلان کے موقع پر کہنا تھا کہ رواں مالی سال روپے کی قدر میں5 فیصد کمی ہوئی جبکہ زرمبادلہ ذخائر میں 2.6ارب ڈالر کمی ہوئی ہے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل خطے میں ملائیشیا کے مرکزی بینک نے بھی چار سال بعد شرح سود میں اضافے کا اعلان کیا تھا۔


    مزید پڑھیں: شرح سود 5.75 فیصد پر برقرار، اسٹیٹ بینک


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔