Tag: اسٹیٹ بینک

  • عرب مانیٹری فنڈ اور اسٹیٹ بینک میں  یادداشت پر دستخط

    عرب مانیٹری فنڈ اور اسٹیٹ بینک میں یادداشت پر دستخط

    ترسیلات زر میں سہولت کیلئےعرب مانیٹری فنڈ اور اسٹیٹ بینک میں مفاہمتی یادداشت پر دستخط کردیئے گئے۔

    عرب مانیٹری فنڈ کے ڈی جی عبدالرحمان، گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے ابوظبی میں دستخط کئے
    ایم او یو کا مقصد عرب علاقائی ادائیگی اور پاکستان میں کافریم ورک قائم کرنا ہے۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق عرب خطے اور پاکستان میں ترسیلات زر ’راست‘ اور’بونا‘ کے منسلک ہونے سے آسان ہوگی۔

    گورنراسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا کہ اس اقدام سے عرب ممالک اور پاکستان کے معاشی، مالی ،سرمایہ کاری روابط مضبوط ہونگے، عرب مانیٹری فنڈ کے ساتھ مفاہمتی یادداشت اہم تزویراتی کامیابی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور عرب خطے کے درمیان قریبی روابط کے دروازے کھلیں گے، ادائیگی کے دونوں نظاموں سے پاکستان میں ترسیلات زر میں اضافہ ہوگا۔

  • ڈالر کی تیزی بدستور جاری : دوبارہ قدم جمانے لگا

    ڈالر کی تیزی بدستور جاری : دوبارہ قدم جمانے لگا

    کراچی : پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قیمت میں اضافے کا سلسلہ بدستور جاری ہے اور دن بہ دن ڈالر کو مزید تقویت مل رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق انٹربینک میں ڈالر مزید مہنگا ہوگیا، اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق آج انٹربینک میں ڈالر کے بھاؤ میں ایک روپے 18 پیسےکا اضافہ ہوا ہے۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اسٹیٹ بینک کے مطابق آج مارکیٹ میں ڈالر کا بھاؤ 282 روپے 65 پیسے پر بند ہوا ہے جبکہ گزشتہ روز ڈالر کا بھاؤ 52 پیسے کے اضافے کے بعد 281 روپے47 پیسے پر بند ہوا تھا۔

    یاد رہے کہ جمعہ کو کاروباری ہفتے کے آخری روز اوپن مارکیٹ میں 4 دن بعد ڈالر کی قدر میں کمی دیکھی گئی تھی، اوپن مارکیٹ میں ڈالر 50 پیسے سستا ہوکر 281 روپے 50 پیسے پر آگیا جبکہ انٹر بینک میں ڈالر کی 280 روپے 10 پیسے پر ٹریڈ کر رہی تھی۔

  • ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافے کا رجحان

    ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافے کا رجحان

    کراچی : پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر میں آج بھی اضافہ ریکارڈ گیا جو گزشتہ کچھ روز سے برقرار ہے۔

    انٹر بینک میں کاروباری ہفتے کے پہلے روز روپے کے مقابلے میں ڈالر تگڑا رہا، فاریکس ڈیلرز کے مطابق ڈالر 37پیسے مہنگا ہو کر 280 روپے 95 پیسے پر بند ہوا۔

    اس کے علاوہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت فروخت ایک روپے بڑھ کر 282 روپے 50 پیسے ہوگئی، جمعے کے روز انٹر بینک میں ڈالر 48 پیسے اضافے سے 280 روپے 57 پیسے پر بند ہوا تھا۔

    دوسری جانب پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں مثبت رجحان رہا، کاروبار کے اختتام پر ہنڈریڈ انڈیکس 539پوائنٹس اضافے سے 51 ہزار 480 پوائنٹس پر بند ہوا۔

  • مہنگائی توقع کے مطابق بڑھی، شرح سود برقرار ہے، اسٹیٹ بینک

    مہنگائی توقع کے مطابق بڑھی، شرح سود برقرار ہے، اسٹیٹ بینک

    اسلام آباد : اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی زری پالیسی کمیٹی نے پالیسی ریٹ کو تبدیل نہ کرنے اور شرح سود 22فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، کمیٹی کا کہنا ہے کہ ستمبر میں عمومی مہنگائی توقع کے مطابق بڑھی۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک نے مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا جس کے مطابق شرح سود22فیصد پر برقرار رکھی گئی ہے۔ اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ نومبر 2023 میں گیس مہنگی ہونے سے مہنگائی بڑھنے کا امکان ہے۔

    زری پالیسی کمیٹی کے اجلاس میں شرکا نے بتایا کہ ستمبر 2023ء میں عمومی مہنگائی توقع کے مطابق بڑھی۔ تاہم تخمینے کے مطابق اکتوبر کے دوران اس میں کمی آئے گی اور پھر خصوصاً مالی سال کی دوسری ششماہی میں، عمومی مہنگائی میں کمی جاری رہے گی۔

    اگرچہ تیل کی عالمی قیمتوں میں حالیہ اتار چڑھاؤ نیز نومبر 2023 سے گیس کے نرخوں میں اضافہ مہنگائی اور جاری کھاتے کے منظرنامے کے حوالے سے مالی سال 2024 کے لیے کچھ خطرات کا باعث ہے، تاہم کمیٹی نے اثر زائل کرنے والے کچھ عوامل کو بھی نوٹ کیا۔

    ان میں پہلی سہ ماہی میں ہدفی مالیاتی یکجائی، اہم اجناس کی مارکیٹ میں دستیابی میں بہتری اور بین البینک اور اوپن مارکیٹ ایکسچینج ریٹس کے مابین مطابقت شامل ہیں۔ زری پالیسی کمیٹی نے اپنے ستمبر میں منعقدہ اجلاس کے بعد سے پیش آنے والے مندرجہ ذیل کلیدی حالات کا تذکرہ کیا۔

    اول خریف کی فصلوں کے ابتدائی تخمینے حوصلہ افزاء ہیں اور ان کے معیشت کے دیگر شعبوں پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔

    دوم جاری کھاتے کا خسارہ اگست اور ستمبر میں خاصا کم ہوا ہے جس سے ان دو مہینوں کے دوران بیرونی فنانسنگ میں کمی کی صورت حال میں اسٹیٹ بینک کی زر مبادلہ کے ذخائر کی پوزیشن کو مستحکم کرنے میں مدد ملی ہے۔

    سوم مالیاتی یکجائی کا عمل صحیح راستے پر چل رہا ہے اور مالی سال 24ء کی پہلی سہ ماہی کے دوران مالیاتی اور بنیادی توازن دونوں میں بہتری آئی۔

    چہارم اگرچہ قوزی مہنگائی میں برقرار رہنے کا رجحان ہے تاہم تازہ ترین پلس سرویز میں صارفین اور کاروباری اداروں دونوں کی مہنگائی کی توقعات بہتر ہوئیں تاہم تیل کی عالمی قیمتیں متغیر ہیں اور مشرق وسطیٰ میں تنازع کی صورت حال اس کے منظرنامے کو مزید غیریقینی بنارہی ہے۔

  • اسٹیٹ بینک آج نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کرے گا

    اسٹیٹ بینک آج نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کرے گا

    کراچی : اسٹیٹ بینک آج اگلے ڈیڑھ ماہ کیلئے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کرے گا، شرح سود برقرار رہنے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک اگلے ڈیڑھ ماہ کیلئے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان آج کرے گا، اس سلسلے میں مانیٹری پالیسی اجلاس گورنر اسٹیٹ بینک کی صدارت میں ہوگا۔

    مانیٹری پالیسی کمیٹی کے اجلاس کے بعد مانیٹری پالیسی کا اعلان کیا جائے گا، اسٹیٹ بینک مانیٹری پالیسی کا اعلان پریس ریلیز کے ذریعے کرے گا۔

    اس حوالے سے اسٹاک تجزیہ کار کا کہنا ہے کہ اگلے ڈیڑھ ماہ کیلئے پالیسی ریٹ میں کوئی تبدیلی کا امکان نہیں، بینکوں کیلئے پالیسی ریٹ 22 فیصد پر برقرار رکھا جا سکتا ہے۔

    یاد رہے کہ 14ستمبر کو بھی اسٹیٹ بینک نے شرح سود میں ردوبدل نہیں کی تھی، ستمبر 2023 میں مہنگائی کی شرح 31.44 فیصد رہی تھی تاہم اب کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 164 ملین ڈالر سے کم ہو کر 8 ملین ڈالر رہ گیا۔

  • پاک چین تجارتی لین دین چینی کرنسی میں کرنے کی تجویز

    پاک چین تجارتی لین دین چینی کرنسی میں کرنے کی تجویز

    اسلام آباد : اسٹیٹ بینک کے گورنر جمیل احمد کا کہنا ہے کہ بیرونی تجارتی لین دین اور سرمایہ کاری کے لیے چینی کرنسی کا استعمال دونوں ممالک کے تعلقات کے فروغ میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔

    اسلام آباد میں انڈسٹریل اینڈ کمرشل بینک آف چائنا (آئی سی بی سی) کے تحت منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قواعد و ضوابط کے مطابق چینی کرنسی آر ایم بی کو دیگر بین الاقوامی کرنسیوں امریکی ڈالر، یورو اور جاپانی ین کی مساوی حیثیت حاصل ہے۔

    اسٹیٹ بینک

    انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان چین کے ساتھ خصوصی اقتصادی تعلقات کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے تجارت اور سرمایہ کاری کے لین دین میں چینی کرنسی کے استعمال کو آسان بنانے کے لیے ملک میں مطلوبہ ریگولیٹری فریم ورک نافذ کر دیا ہے۔

    پاکستان میں سرکاری اور نجی دونوں شعبے دو طرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کی سرگرمیوں کیلئے آر ایم بی کا انتخاب کرنے کیلئے آزاد ہیں۔

    چینی کرنسی

    جمیل احمد نے کہا کہ چین کے ساتھ تجارت میں آر ایم بی کے استعمال کو فروغ دینے کی مرکزی بینک کی کوششوں کے نتیجے میں چین سے پاکستان کی آر ایم بی میں درآمدات مالی سال 18 میں تقریباً 2 فیصد سے بڑھ کر مالی سال 22 میں تقریباً 18 فیصد ہوگئی ہیں۔

    گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ چین کے ساتھ سرحد پار تجارت اور سرمایہ کاری کے لین دین کو طے کرنے کےلیے چینی کرنسی کا استعمال ان تعلقات کو مزید مضبوط بنا سکتا ہے۔

  • اسٹیٹ بینک نے چار بینکوں پر بھاری جرمانے عائد کردیے

    اسٹیٹ بینک نے چار بینکوں پر بھاری جرمانے عائد کردیے

    کراچی : اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے 4 کمرشل بینکوں پر کروڑوں روپے کے جرمانے عائد کردیئے یہ کارروائی گزشتہ جولائی سے ستمبر کے دوران عمل میں آئی۔

    اسٹیٹ بینک کے جاری بیان کے مطابق رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں بینکوں پر 8 کروڑ 31لاکھ 57 ہزار روپے کے جرمانے عائد کیے گئے۔ مذکورہ جرمانے زرمبادلہ اور بینکنگ خدمات کے احکامات کی خلاف ورزی پر کیے گئے۔

    بینکنگ سپرویژن ڈپارٹمنٹ کے مطابق یہ بینک کسٹمرز کی شناخت کی جانچ پڑتال، زرمبادلہ کے لین دین اور جنرل بینکاری کے قواعد کی خلاف ورزی کے مرتکب قرار پائے گئے۔

    اسٹیٹ بینک ترجمان کے مطابق یہ جرمانے ریگولیٹری ہدایات کی خلاف ورزی کی بنیاد پر عائد کیے گئے ہیں تاہم اس سے مالیاتی نظام کی مضبوطی پر کوئی اثر نہیں ڈالیں گے۔

  • پاکستانی فری لانسرز کے لیے بڑی خوشخبری آگئی

    پاکستانی فری لانسرز کے لیے بڑی خوشخبری آگئی

    کراچی : اسٹیٹ بینک نے فری لانسرز کے لیے فارن کرنسی اکاؤنٹس میں برآمدی آمدنی رکھنے کی حد بڑھا کر 50 فیصدکردی، فری لانسرز اب کم از کم دستاویزی شرائط کیساتھ ڈیجیٹل یا نارمل اکاؤنٹس کھول سکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک نے آئی ٹی برآمدات اور آئی ٹی سے متعلقہ خدمات کو پروان چڑھانے کے غرض سے برآمدکنندگان اور فری لانسرزکی سہولت کیلئے نئے اقدامات متعارف کرا دیئے۔

    اسٹیٹ بینک نے برآمدکنندگان اور فری لانسرزکیلئے فارن کرنسی اکاؤنٹس میں برآمدی آمدنی رکھنے کی حد 35 سے بڑھا کر 50 فیصدکردی۔

    مرکزی بینک کی جانب سے بینکوں کو ہدایت کی گئی برآمد کنندگان کو آن لائن ادائیگیوں کیلئے ڈیبٹ کارڈز جاری کریں ، فری لانسرز اب کم از کم دستاویزی شرائط کیساتھ ڈیجیٹل یا عام اکاؤنٹس کھول سکیں گے۔

    مزید برآں، پاکستانی روپے میں بنیادی اکاؤنٹ کے ساتھ ہی ان کے ای ایس ایف سی اکاؤنٹس کھول دیے جائیں گے۔

    فری لانسرز اپنے ای ایس ایف سی اکاؤنٹس میں ہر ماہ 50 فیصد تک برآمدی آمدنی یا پانچ ہزار ڈالر (جو بھی زیادہ ہوں) رکھنے کے مجاز ہیں اور اسٹیٹ بینک یا بینکوں کی پیشگی اجازت کے بغیر ان اکاؤنٹس سے تمام ادائیگیاں کرسکتے ہیں۔

  • اسٹیٹ بینک کا غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث کرنسی ڈیلرز کیخلاف گھیرا تنگ

    اسٹیٹ بینک کا غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث کرنسی ڈیلرز کیخلاف گھیرا تنگ

    کراچی : اسٹیٹ بینک نے غیرقانونی کرنسی ٹریڈ میں ملوث میں 5 بی کیٹیگری ایکس چینج کمپنیوں کے لائسنس معطل کر دیئے۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک نے غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث کرنسی ڈیلرز کیخلاف گھیرا تنگ کردیا۔

    اسٹیٹ بینک نے 5 بی کیٹیگری ایکس چینج کمپنیوں کے لائسنس معطل کر دیئے گئےہیں، تمام ایکس چینج کمپنیاں غیرقانونی کرنسی ٹریڈ میں ملوث ہیں۔

    بی کیٹیگری انٹرنیشنل ایکس چینج،ورلڈوائڈایکس چینج کمپنی کالائسنس معطل کردیا جبکہ ورلڈایکس چینج ،یونیورسل ایکس چینج اوریونائیٹڈایکس چینج کمپنیوں کے لائسنس بھی معطل کئے گئے۔

    مرکزی بینک کا کہنا ہے کہ تمام کمپنیز ملک میں کسی بھی قسم کا کرنسی کےکاروبار نہیں کر سکیں گی۔

  • کیا آپ کے بینک اکاؤنٹ میں موجود رقم محفوظ ہے؟  اسٹیٹ بینک  کا اہم بیان آگیا

    کیا آپ کے بینک اکاؤنٹ میں موجود رقم محفوظ ہے؟ اسٹیٹ بینک کا اہم بیان آگیا

    کراچی : اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے بینک ڈپازٹس بالکل محفوظ ہیں،ہر ڈپازٹر کو پانچ لاکھ روپے تک کا انشورنس کور فراہم کیا ہے ، کسی بینک کی ناکامی کی صورت میں رقم فوراً ڈپازٹرز کو دستیاب ہوتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے بینک ڈپازٹس محفوظ ہونے سے متعلق وضاحت آگئی۔

    اسٹیٹ بینک کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ بینک ڈپازٹس بالکل محفوظ ہیں، مضبوط ضوابطی اور نگرانی کے فریم ورک کے ماتحت پاکستان میں قائم بینکاری نظام مستحکم اور ڈپازٹس محفوظ ہیں۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک بینکاری نظام کے منافع میں تقریباً 125 فیصد اضافہ ہوا ہے اور بینک بینکاری شعبے میں شدید دھچکے برداشت کرنے کی اہلیت مزید بہتر ہوگئی ہے۔

    مرکزی بینک نے مزید کہا کہ ڈپازٹ پروٹیکشن کارپوریشن (ڈی پی سی) نے بھی تحفظ میں مزید اضافہ ہوا ہے، ہر ڈپازٹر کو5 لاکھ روپے تک کا انشورنس کور فراہم کیا ہے۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق کسی بینک کی ناکامی کی صورت میں ڈی پی سی کی جانب سے بیمہ کردہ رقم فوراً ڈپازٹرز کو دستیاب ہوتی ہے اور ضابطے کے تحت بینک کے تصفیے کے بعد ڈپازٹس کی بقیہ رقوم بھی نکلوائی جاسکتی ہیں۔

    یاد رہے گذشتہ روز سینیٹ قائمہ کمیٹی خزانہ کے اجلاس میں ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا تھا کہ کمرشل بینکوں میں صارفین کا بینک بیلنس مکمل طور پر محفوظ نہیں ، بینکوں میں صرف پانچ لاکھ روپے تک کی رقم کو قانونی تحفظ حاصل ہے۔

    شرکاء کو دوران بریفنگ بتایا گیا تھا کہ کوئی بینک دیوالیہ ہو، ڈوب جائے یا ناکام ہوجائے تو 5 لاکھ سے زائد رقم کو تحفظ حاصل نہیں ہے۔