Tag: اسٹیکرز

  • واٹس ایپ نے آرٹیفیشل انٹیلیجنس پر مبنی نیا فیچر متعارف کروادیا

    واٹس ایپ نے آرٹیفیشل انٹیلیجنس پر مبنی نیا فیچر متعارف کروادیا

    واٹس ایپ نے صارفین کے لیے نئے فیچر کا اضافہ کردیا، اب آرٹیفیشل انٹیلیجنس کا استعمال کرتے ہوئے لوگ اپنی مرضی کے اسٹیکرز بھیج سکیں گے۔

    میسجنگ ایپ کا نیا فیچر بدقسمتی سے تمام فونز پر دستایب نہیں ہوگا، ابھی اس سے صرف آئی فون استعمال کرنے والی صارفین ہی استفادہ حاصل کرسکیں گے۔ اسٹیکر سیکشن کے آپشن میں جا کر وہ مرضی کا اسٹیکر بنا کر اپنے پیاروں کو بھیج سکیں گے۔

    میٹا کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ یہ ایک تجرباتی ورژن ہے۔ اپلیکشن استعمال کرنے والے افراد ایپ کے اسٹیکر والے حصے میں جاکر ’’کریٹ‘‘ آپشن کا استعمال کرتے ہوئے اس فنکشن سے لطف اندوز ہوسکتے ہیں۔

    ’’کریٹ‘‘ کے آپشن میں، آپ کو اسٹیکر کی ٹیکسٹ تفصیلات فراہم کرنے کے لیے کہا جائے گا،پھر ایپلی کیشن مصنوعی ذہانت کے الگورتھم کا استعمال کرتے ہوئے آپ کے ان پٹس کی بنیاد پر متعدد اسٹیکرز تیار کرے گی، جنہیں آپ اپنی چیٹس میں فوری طور پر شیئر کر سکتے ہیں۔
    میٹا نے بتایا کہ اسٹیکرز صارف کی فراہم کردہ تفصیلات کے مطابق ہی بنیں گے جب کہ موجودہ نتائج بہترین کہے جاسکتے ہیں کیوں کہ فیچر ابھی جانچ کے مرحلے میں ہے۔

    یہ بات قابل ذکر ہے کہ یہ فیچر ابھی بہت ہی محدود صارفین کے لیے دستیاب ہوگا۔ اسے آئندہ آنے والے ہفتوں میں مزید وسعت دی جائے گی اور اینڈرائڈ کا استعمال کرنے والیے صارفین بھی اسے استعمال کرسکیں گے۔

  • پھلوں کو خراب ہونے سے بچانے والے اسٹیکرز جو کھائے بھی جاسکتے ہیں

    پھلوں کو خراب ہونے سے بچانے والے اسٹیکرز جو کھائے بھی جاسکتے ہیں

    مختلف پھلوں کو چند دن محفوظ رکھا جائے تو یہ خراب ہونے لگتے ہیں اور کھانے کے قابل نہیں رہتے جس کے بعد مجبوراً انہیں ضائع کرنا پڑتا ہے، تاہم اب ایسے اسٹیکرز تیار کیے گئے ہیں جو پھلوں کے خراب ہونے کے عمل کو سست کردیں گے۔

    ملائیشیا میں تیار کیے جانے والے یہ اسٹیکرز پھلوں کو خراب ہونے سے بچا سکتے ہیں۔ یہ پھل کے خراب ہونے کی عام رفتار کے برعکس پھل کو مزید 14 دن تک تازہ اور میٹھا رکھ سکتے ہیں۔

    ان اسٹیکرز کو پپیتے، آم، سیب اور امرود سمیت مختلف پھلوں پر چپکایا جاسکتا ہے جس کے بعد یہ پھل کچھ عرصے تک محفوظ رہ سکتے ہیں۔

    اسٹکس فریش نامی یہ اسٹیکرز پھلوں میں ان ہارمونز کی کارکردگی میں کمی کرتے ہیں جو پھل کو خراب کرنے کا باعث بنتے ہیں۔

    ان کو تیار کرنے کا مقصد ضائع شدہ غذا کی مقدار میں کمی لانا اور ساتھ ہی کسانوں، ہول سیلرز، ڈسٹری بیوٹرز اور ریٹیلرز کے پیسے بچانا ہے۔

    یہ اسٹیکرز سوڈیم کلورائیڈ اور موم سے تیار کیے گئے ہیں جو خوردنی ہیں اور کھائے بھی جاسکتے ہیں۔