Tag: اسٹے آرڈر

  • وفاقی وزیر داخلہ کا اسٹے آرڈر پر عدالت عظمیٰ سے از خود نوٹس لینے کا مطالبہ

    اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے اسٹے آرڈر پر عدالت عظمیٰ سے از خود نوٹس لینے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن نے پرویز الہٰی کی بحالی سے متعلق لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کو مسترد کر دیا ہے، اور ایک پریس کانفرنس میں سپریم کورٹ سے ازخود نوٹس کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب حکومت کو صرف روز مرہ کے امور کی انجام دہی کے اختیارات تک محدود کیا جائے۔

    خواجہ سعد رفیق نے مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما رانا ثنا اللہ، عطا اللہ تارڑ، مسلم لیگ ق کے رہنما طارق بشیر چیمہ کے ہمراہ پارٹی سیکریٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں پریس کانفرنس کی۔

    رانا ثنا نے کہا اسٹے آرڈر پر مکمل اختیارات دینا پنجاب کے عوام کے ساتھ ظلم کے مترادف ہے، عدالت عظمیٰ مداخلت کرے اور پنجاب کو معاشی کرپشن سے بچائے، کبھی ایسا نہیں ہوا کہ عارضی ریلیف کے نام پر مکمل ریلیف دیا جائے۔

    وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ گزشتہ روز کے فیصلے سے پنجاب بری طرح سے متاثر ہوگا، عدالت عظمیٰ سے گزارش ہے کہ سوموٹو نوٹس لے۔

    مزید پڑھیں: پنجاب اسمبلی تحلیل نہ کرنے کی یقین دہانی پر پرویز الہٰی بحال

    رانا ثنا نے کہا کہ ہم ملک کیئرٹیکر سیٹ اپ کے حوالے کرتے تو 45 دن میں ڈیفالٹ ہو جاتا، پنجاب میں حکومت اسٹے آرڈر پر قائم ہے، پنجاب حکومت کے امور کو ڈے ٹو ڈے تک محدود کیا جائے۔

    واضح رہے کہ لاہور ہائی کورٹ کی پانچ رکنی بینچ نے گورنر پنجاب کی جانب سے وزیر اعلیٰ پرویز الہٰی کو ڈی نوٹیفائی کرنے کے کیس میں وزیر اعلیٰ کی جانب سے صوبائی اسمبلی تحلیل نہ کرنے کی یقین دہانی پر ان کی برخاستگی کا نوٹیفکیشن معطل کیا۔ گورنر پنجاب بلیغ الرحمٰن نے وزیر اعلیٰ کو ایوان سے اعتماد کا ووٹ نہ لینے پر ڈی نوٹیفائی کر دیا تھا جس کے خلاف پرویز الہٰی نے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

  • اسحاق ڈار کے گھر سے پناہ گاہ کا بورڈ ہٹ گیا، سامان نکالنے کی تیاریاں

    اسحاق ڈار کے گھر سے پناہ گاہ کا بورڈ ہٹ گیا، سامان نکالنے کی تیاریاں

    لاہور: عدالتی اسٹے آرڈر کے بعد صوبائی حکومت نے اسحاق ڈار کے گھر سے پناہ گاہ کا سامان نکالنے کی تیاریاں شروع کردیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق عدالتی اسٹے آرڈر کے بعد گھر سے پناہ گاہ کا بورڈ بھی اتار دیا گیا ہے جبکہ اسحاق ڈار کے گھر کے اطراف کنٹینر کو کرین کی مدد سے پارک میں اتارا گیا۔

    پناہ گاہ کو گھر سے سامنے پارک میں منتقل کیا جائے گا۔ ضلعی انتظامیہ کا عملہ اسحاق ڈار کی رہائش گاہ میں موجود ہے، جو پناہ گاہ کے سامان منتقلی کا جائزہ لے رہا ہے۔

    مذکورہ اقدامات لاہورہائی کورٹ کے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا گھرپناہ گاہ میں تبدیل کرنے کے خلاف حکم امتناع جاری ہونے کے بعد سامنے آئیں۔ عدالت نے پنجاب حکومت سے دس روز میں جواب بھی طلب کرلیا ہے۔

    اسحاق ڈار کاگھرپناہ گاہ میں تبدیل کرنے کیخلاف حکم امتناع جاری

    یاد رہے حکومت نے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے لاہور میں واقع گھر کو پناہ گاہ میں تبدیل کر دیا تھا ، اسسٹنٹ کمشنر ماڈل ٹاؤن کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار کے گھر میں 50 لوگوں کی رہائش کا انتظام کیا گیا ہے، اس پناہ گاہ میں 35مرد اور 15 خواتین رہائش اختیار کر سکیں گے۔

    دوسری جانب معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا تھا کہ اسحاق ڈار کے گھر کو پناہ گاہ بنانا کوئی انتقامی کارروائی نہیں ہے۔

  • مقدمات نمٹانےکےلیےجدیدطریقےاختیارکرناہوں گے‘چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ

    مقدمات نمٹانےکےلیےجدیدطریقےاختیارکرناہوں گے‘چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ

    لاہور: چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ سید منصور علی شاہ کا کہناہےکہ مقدمات نمٹانےکےلیےجدیدطریقےاختیارکرناہوں گے۔انہوں نےکہاکہ مصالحتی عمل دنیا میں تیزی سےپھیل رہاہے۔

    تفصیلات کےمطابق صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ حکم امتناعی کے کلچر کو بھول جائیں،انہوں نےکہا کہ کوشش ہے کوئی معاملہ زیادہ دیرتک حکم امتناع میں نہ رہے۔

    انہوں نےکہا کہ مسئلے بند کمرے میں بھی حل ہوسکتے ہیں،جبکہ عدالتوں میں مقدمات کی پیروی کرتے کرتےلوگ تنگ آچکے ہیں۔

    سید منصور علی شاہ کا کہناتھاکہ ہماراکام لوگوں کوانصاف فراہم کرناہے،انہوں نےکہا کہ پنجاب میں اس وقت 13لاکھ کیسزززیر التواہیں،جبکہ لاہورہائی کورٹ میں ایک لاکھ سےزائدکیسززیرالتواہیں۔

    مزید پڑھیں:سپریم کورٹ قوم کومایوس نہیں کرے گی،جسٹس ثاقب نثار

    اس سے قبل گزشتہ روز چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کہاتھا کہ عدلیہ آزاد اورخود مختارادارہ ہے، سپریم کورٹ قوم کو مایوس نہیں کرے گی، پاکستان کی عدلیہ دنیا کی کسی عدلیہ سے کم نہیں،ہمیں اپنی عدلیہ پر فخر ہے۔

    مزید پڑھیں:قوانین میں نہیں طریقہ کارمیں تبدیلی کی ضرورت ہے،جسٹس آصف سعید کھوسہ

    واضح رہےکہ گزشتہ ہفتےسپریم کورٹ کےجسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہاتھا کہ جلد انصاف کی فراہمی کےلیے قوانین میں نہیں طریقہ کار میں تبدیلی کی ضرورت ہے،قانون درست ہے طریقہ کار میں تبدیلی کرنا ہوگی۔