Tag: اسپاٹ فکسنگ

  • سزا بھگتنے کے بعد کرکٹر شرجیل خان نے اسپاٹ فکسنگ پر معافی مانگ لی

    سزا بھگتنے کے بعد کرکٹر شرجیل خان نے اسپاٹ فکسنگ پر معافی مانگ لی

    لاہور: پی سی بی اور شرجیل خان کی جانب سے مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق کرکٹر شرجیل خان نے اسپاٹ فکسنگ پر معافی مانگ لی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی سی بی حکام اور کرکٹر شرجیل خان کے درمیان آج ملاقات ہوئی جس میں شرجیل خان کی کرکٹ میں واپسی کا روڈ میپ ترتیب دے دیا گیا۔

    پی سی بی کے مطابق ری ہیب پروگرام کے تحت شرجیل خان کو اینٹی کرپشن کوڈ پر لیکچر لینا اور دینا ہوگا، شرجیل خان سوشل سروس کے طور پر یتیم خانے کا دورہ کرنا ہوگا۔

    کرکٹر شرجیل خان کو قومی ٹیم کے کھلاڑیوں، اسٹاف کے ساتھ نشست رکھنی ہوگی۔

    مستقبل میں ذمہ داری کا مظاہرہ کروں گا، شرجیل خان

    کرکٹر شرجیل خان نے کہا ہے کہ پی سی بی، ٹیم، شائقین اور اہل خانہ سے غیرمشروط معافی مانگتا ہوں، میرے ایک غیرذمہ دارانہ عمل کے باعث انہیں شرمندگی ہوئی۔

    شرجیل خان نے کہا کہ یقین دلاتا ہوں مستقبل میں ذمہ داری کا مظاہرہ کروں گا، قوائد کی خلاف ورزی وقتی فائدہ دیتی ہے مگر نتائج کیریئر پر اثرانداز ہوتے ہیں۔

    پی سی بی کرپشن پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا، ڈائریکٹر پی سی بی اینٹی کرپشن

    ڈائریکٹر پی سی بی اینٹی کرپشن لیفٹیننٹ کرنل (ر) آصف محمود نے کہا ہے کہ شرجیل نے اپنے کیے پر شرمندگی، ندامت کا اظہار کیا ہے، پی سی بی کرپشن پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔

    شرجیل خان کے وکیل شیغان اعجاز کی میڈیا سے گفتگو

    کرکٹر شرجیل خان کے وکیل شیغان اعجاز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی سی بی سیکیورٹی ویجی لینس ڈیپارٹمنٹ سے ملاقات ہوئی، شرجیل پی سی بی کے ری ہیب پروگرام پر عمل کریں گے۔

    شیغان اعجاز نے کہا کہ ری ہیب پروگرام آج سے شروع ہوگیا ہے، ری ہیب پروگرام کے ساتھ کرکٹ بھی جاری رہے گی، پی سی بی کے پروگرام کی تمام شرائط پوری کریں گے۔

  • اسپاٹ فکسنگ کیس میں سزا یافتہ ناصر جمشید کا نام ای سی ایل سے نکال دیا گیا

    اسپاٹ فکسنگ کیس میں سزا یافتہ ناصر جمشید کا نام ای سی ایل سے نکال دیا گیا

    لاہو: لاہور ہائیکورٹ نے اسپاٹ فکسنگ کیس میں سزا یافتہ کرکٹر ناصر جمشید کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ٹیسٹ کرکٹر کا نام ای سی ایل سے نکال دیا گیا، جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے ناصر جمشید کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کی تھی۔

    اس موقع پر ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ ایف آئی اے کی سفارش پر ناصر جمشید کا نام ای سی ایل میں ڈالا گیا۔ ایف آئی اے کے وکیل نے اس موقع پر موقف اختیار کیا کہ ای سی ایل میں نام ڈالنا وزارت داخلہ کا اختیار ہے، ناصر جمشید کی کوئی انکوائری ایف آئی اے کے پاس زیر التوا نہیں۔

    درخواست گزار نے کہا کہ اسپاٹ فکسنگ میں سزاکے بعد نام ای سی ایل میں ڈالا کر قانون کی خلاف ورزی کی گئی، عدالت نے فریقین کا موقف سننے کے بعد ناصر جمشید کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم جاری کیا.

    مزید پڑھیں: اسپاٹ فکسنگ کیس: ناصرجمشید پر10 سال کی پابندی عائد

    یاد رہے کہ پاکستان سپر لیگ کے دوسرے ایڈیشن کے دوران اسپاٹ فکسنگ میں ناصر جمشید سمیت شرجیل خان، محمد عرفان اور خالد لطیف کے نام سامنے آئے تھے، جنھیں بعدازاں معطل کیا گیا۔

    پی سی بی کے اینٹی کرپشن ٹریبونل نے 17 اگست 2018 کو ناصر جمشید کے خلاف اسپاٹ فکسنگ کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے ان پر 10 سال کے لئے کرکٹ کھیلنے پر پابندی عائد کی تھی۔

  • اسپاٹ فکسنگ کیس: ناصرجمشید پر10 سال کی پابندی عائد

    اسپاٹ فکسنگ کیس: ناصرجمشید پر10 سال کی پابندی عائد

    لاہور: اسپاٹ فکسنگ کیس میں پی سی بی اینٹی کرپشن ٹربیونل نے ناصرجمشید پر 10 سال کی پابندی عائد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ کے اینٹی کرپشن ٹربیونل نے پی ایس ایل فکسنگ اسکینڈل میں ملوث ناصرجمشید پر10سال کی پابندی عائد کردی، اس دوران وہ کرکٹ نہیں کھیل سکتے۔

    پی سی بی اینٹی کرپشن ٹریبونل نے قومی کرکٹ ٹیم کے سابق اوپنر ناصر جمشید پرجرمانہ عائد نہیں کیا، ناصرجمشید پراسپاٹ فکسنگ کی 5 شقوں پرفیصلہ سنایا گیا۔

    پاکستان کرکٹ بورڈ کے اینٹی کرپشن ٹربیونل نے 12 روز قبل سماعت مکمل کرتے ہوئے کیس کا فیصلہ محفوظ کیا تھا جو آج سنایا گیا۔

    سابق کرکٹرپر پانچ شقوں کی خلاف ورزی کا الزام تھا جن میں عدم تعاون، بکیز سے رابطے، پلیئرز کو فکسنگ پراکسانے، معلومات چھپانے کے الزامات شامل تھے۔

    ناصر جمشید کے وکیل نے اسپاٹ فکسنگ کیس کی سماعت کے دوران پی سی بی کی طرف سے ان کے موکل پرعائد کیے جانے والے تمام الزامات کو مسترد کردیا تھا۔

    دوسری جانب پی سی بی کے وکیل نے ٹربیونل کے سامنے موقف اختیار کیا تھا کہ کرکٹرکو سخت سزا دے کردوسروں کے لیے عبرت کا نشان بنایا جائے۔

    اسپاٹ فکسنگ کیس، کرکٹرناصرجمشید پرایک سال کی پابندی عائد

    واضح رہے کہ ناصرجمشید کو اس سے قبل تحقیقات میں عدم تعاون پرایک سال معطلی کی سزا دی جا چکی ہے۔

  • اسپاٹ فکسنگ: شاہ زیب حسن کی سزا ایک سے بڑھا کر چار سال کردی گئی

    اسپاٹ فکسنگ: شاہ زیب حسن کی سزا ایک سے بڑھا کر چار سال کردی گئی

    لاہور: پی سی بی ایپلیٹ ٹریبونل نے ٹیسٹ کرکٹر شاہ زیب حسن کی سزا ایک سال سے بڑھا کر چار سال کردی۔ دس لاکھ روپے جرمانہ بھی برقرار رہے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ٹیسٹ کرکٹر شاہ زیب حسن پر پی ایس ایل سیزن ٹو میں کھلاڑیوں کو اسپاٹ فکسنگ کے لیے اکسانے، عدم تعاون، معاونت نہ کرنے کے الزامات ثابت ہونے پر پی سی ایپلٹ ٹریبونل نے سزا ایک سے بڑھا کر چار سال کردی ہے جبکہ دس لاکھ جرمانہ بھی برقرار رکھا گیا ہے۔

    شاہ زیب ایک سال کی سزا کاٹ چکے ہیں اب وہ مزید تین سال کرکٹ سے دور رہیں گے، شاہ زیب کے وکیل نے سزا کے خلاف اپیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    واضح رہے کہ پی سی بی انٹیگریٹی کمیٹی نے جرم ثابت ہونے پر شاہ زیب کو ایک سال کے لیے معطل اور دس لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنائی تھی۔

    مزید پڑھیں: اسپاٹ فکسنگ کیس، شاہ زیب کی درخواست پر فیصلہ محفوظ، 10 اگست کو سنایا جائے گا

    خیال رہے کہ اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں شرجیل خان پر ڈھائی سال معطل سمیت پانچ سال پابندی جبکہ خالد لطیف کو پانچ سال پابندی کی سزا سنائی جاچکی ہے، دونوں کرکٹرز کی اپیلیں بھی ٹریبونل میں مسترد ہوچکی ہیں۔

    اسی کیس میں ملزم ناصر جمشید کو تحقیقات میں عدم تعاون پر ایک سال کے لیے معطل کیا گیا تھا جبکہ فکسنگ الزامات میں ان کے کیس کی ٹریبونل میں سماعت مکمل اور فیصلہ محفوظ کیا جاچکا ہے۔

  • اسپاٹ فکسنگ کیس، شاہ زیب کی درخواست پر فیصلہ محفوظ، 10 اگست کو سنایا جائے گا

    اسپاٹ فکسنگ کیس، شاہ زیب کی درخواست پر فیصلہ محفوظ، 10 اگست کو سنایا جائے گا

    کراچی: اسپاٹ فکسنگ کیس میں معطل پاکستانی بلے باز شاہ زیب حسن کی درخواست پر فیصلہ محفوظ ہوگیا جو 10 اگست کو سنایا جائے گا جبکہ کرکٹر ناصر جمشید نے اینٹی کرپشن ٹریبونل میں جواب جمع کرادیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کے معطل کھلاڑی ناصر جمشید کے اسپاٹ فکسنگ کیس کی سماعت پاکستان کرکٹ بورڈ اینٹی کرپشن ٹریبونل میں ہوئی۔

    ناصر جمشید نے عدالت کا آگاہ کیا کہ میں بلّوں کی خرید و فروخت کا کاروبار کرتا ہوں بس اسی وجہ سے دیگر کھلاڑیوں سے روابط بڑھ گئے تھے۔

    مزید پڑھیں: اسپاٹ فکسنگ کیس، کرکٹرناصرجمشید پرایک سال کی پابندی عائد

    پاکستان کرکٹ بورڈ کے قانونی مشیر تفضل رضوی کا کہنا تھا کہ ناصر جمشید نے اسکائپ کے ذریعے ٹریبونل میں اپنا بیان ریکارڈ کرایا اور وہ  اپنے کاروبار کی کوئی دستاویزات پیش نہ کرسکے۔

    ٹربیونل نے ناصر جمشید کیس کی سماعت 6 اگست تک ملتوی کردی، آئندہ ہونے والی سماعت پر وکیل کو حتمی دلائل پیش کرنے کی ہدایت بھی جاری کی گئی ہے۔

    دوسری جانب پاکستانی بلے باز شاہ زیب حسن کی جانب سے دائر کی گئی اپیل پر ٹریبونل نے فیصلہ محفوظ کرلیا جو 10 اگست کو سنایا جائے گا۔

    قبل ازیں گزشتہ روز کیس کی سماعت ہوئی تھی جس کے دوران ناصر جمشید کے وکلا پیش نہیں ہوسکے تھے تو ٹریبونل نے آدھا گھنٹہ انتظار کے بعد جمعے کو ہر صورت پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں: اسپاٹ فکسنگ : خالد لطیف اور شاہ زیب حسن کو دوبارہ طلب کر لیا گیا

    واضح رہے کہ پاکستان سپر لیگ کے دوسرے سیزن میں اسپاٹ فکسنگ کا اسکینڈل سامنے آیا تھا جس میں ناصر جمشید، شرجیل خان، محمد عرفان اور خالد لطیف کو قصور وار قرار دیا گیا تھا۔

    اینٹی کرپشن ٹریبونل نے اسپاٹ فکسنگ کی تحقیقات کیں جس کے بعد محمد عرفان کو کھیلنے کی اجازت ملی جبکہ 11 دسمبر 2017 کوکیس کا فیصلہ سناتے ہوئے ناصر جمشید پر ایک سال کرکٹ کھیلنے پر پابندی عائد کی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پی ایس ایل پربنگلادیشی بکی کا حملہ، پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ حرکت میں‌ آگیا

    پی ایس ایل پربنگلادیشی بکی کا حملہ، پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ حرکت میں‌ آگیا

    دبئی: بھارتی اور بنگلادیشی بکیز نے عالمی کرکٹ کے میگا ایونٹ پی سی ایل کے تیسرے ایڈیشن پر حملہ کر دیا، مگر پاکستان کرکٹ بورڈ کے اینٹی کرپشن یونٹ نے فوری کارروائی کرتے ہوئے حملہ ناکام بنا دیا۔

    اے آر وائی کے نمائندے شاہد ہاشمی کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ کے اینٹی کرپشن یونٹ نے بنگلادیش سے تعلق رکھنے والے ایک بکی کو میدان سے حراست میں لے لیا، جس نے پاکستان سپر لیگ کے تیسرے ایڈیشن کو کرپشن سے گہنا کی کوشش کی تھی۔

    ذرایع کے مطابق بکی موبائل فون پر میچ سے متعلق معلومات کسی کو فراہم کر رہا تھا۔واضح رہے کہ موبائل فون کے ذریعے سٹیڈیم سے بکیز کو معلومات فراہم کرنے کو ’پچ سائیڈنگ‘ کہا جاتا ہے۔

    پی سی بی ذرایع کے مطابق عمر نامی بکی نے پی سی ایل کھیلنے والے پاکستانی اور غیرملکی کھلاڑیوں سے سوشل میڈیا پر رابطہ کرنے کی کوشش کی تھی، یہ وہ کھلاڑی تھے، جو گذشتہ برس نومبر دسمبر میں بنگلادیش پریمیر لیگ کھیل چکے تھے۔ یاد رہے کہ گذشتہ برس ڈھاکا اور چٹاگانگ سے سو سے زائد بھارتی بکیز پکڑے گئے تھے۔


    اسپاٹ‌ فکسنگ: خالد لطیف نے بکی سے 2 بار ملاقات کی، تفصیلی فیصلہ جاری


    واضح رہے کہ گذشتہ برس ہونے والی پاکستان سپر لیگ کے دوسرے سیزن کے حسن کو اسپاٹ فکسنگ نے داغ دار کرنے کی کوشش کی تھی، اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کی وجہ سے پانچ کرکٹرز کو سزا سمیت بھاری جرمانے کی سزائیں ہوئی تھیں۔

    تجزیہ کاروں‌ کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ کو ابتدا ہی اسے اس قسم کی اطلاعات مل رہی تھیں، جس کی وجہ سے اینٹی کرپشن یونٹ بکیز کی سرگرمیوں پر نظر رکھے ہوئے تھا. پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ نے آئی سی سی کو بھی صورت حال سے آگاہ کردیا۔ پی ایس ایل سیزن ٹو میں اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کی وجہ سے پانچ کرکٹرز کو سزا سمیت بھاری جرمانے کی سزائیں ہوچکی ہیں۔


    اسپاٹ فکسنگ کیس: محمد عرفان نے بکیز سے رابطوں کا اعتراف کرلیا


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • اسپاٹ فکسنگ کے مکمل خاتمے کیلئے مل کرکام کرنا ہوگا، وقاریونس

    اسپاٹ فکسنگ کے مکمل خاتمے کیلئے مل کرکام کرنا ہوگا، وقاریونس

    لاہور: پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کوچ وقار یونس نے کہا کہ کرکٹ سے اسپاٹ فکسنگ ابھی ختم نہیں ہوئی اس کے مکمل خاتمے کے لئے مل کر کام کرنا ہوگا، ورلڈ الیون اور سری لنکا کی آمد سے دیگر غیر ملکی کھلاڑیوں کو اعتماد ملا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے پی سی بی آفس لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وقار یونس کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل میں غیر ملکی کھلاڑیوں کی بھرپور شمولیت کے لئے پر امید ہیں۔

    ورلڈ الیون اور سری لنکن ٹیم کی آمد کے سے پاکستان میں انٹر نیشنل کرکٹ کی بحالی کو مدد ملی ہے اور ان دونوں ایونٹس کی کامیابی سے دیگر ممالک کے کھلاڑیوں کا خوف دور ہوا ہے جو پاکستان میں انٹر نیشنل کرکٹ کے مستقبل کے لئے مثبت تبدیلی ہے۔


    مزید پڑھیں: اسپاٹ فکسنگ‘ خالد لطیف پر بھی پانچ سال کی پابندی عائد


    اسپاٹ فکسنگ سے متعلق وقار یونس کا کہنا تھا کہ اس سے کرکٹ کو بہت نقصان پہنچا ہے لیکن ابھی تک اس کا مکمل خاتمہ نہیں ہوسکا، جس کیلئے سب کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے، انہوں نے کہ اس سلسلے میں وہ کرکٹر کی خصوصی مانٹیرنگ کریں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

     

  • عدالت نےمحمد عرفان کی درخواست پرحکومت سےجواب طلب کرلیا

    عدالت نےمحمد عرفان کی درخواست پرحکومت سےجواب طلب کرلیا

    لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے محمد عرفان کا نام ای سے ایل سے نکالنے کی درخواست پر ڈپٹی اٹارنی جنرل کو طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں پاکستان کے فاسٹ باؤلر محمد عرفان کی جانب سے دائر کی جانے والے درخواست کی سماعت ہوئی جس میں محمد عرفان نے کہا کہ پی سی بی کے تمام الزامات سے بری ہوچکا ہوں اس کے باوجود میرا نام ای سی ایل میں ہے۔

    محمد عرفان نے کہا کہ عمرےکے لیےسعودی عرب جانا چاہتا ہوں، انہوں نے استدعا کی کہ عدالت وفاقی حکومت کو ان کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دے۔

    عدالت میں سماعت کے دوران جج نے سوال کیا کہ جب سزامکمل ہوچکی توپھر نام ای سی ایل میں کیوں ڈالا؟ عدالت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل کو فوری طلب کرلیا۔


    محمد عرفان نےای سی ایل سےنام نکالنےکےلیےعدالت میں درخواست دائرکردی


    یاد رہے کہ دوروز قبل فاسٹ باؤلرمحمد عرفان نے ای سی ایل سے نام نکالنے کے لیے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی جس میں وفاقی حکومت، پاکستان کرکٹ بورڈ، ایف آئی اے سمیت دیگرکو فریق بنایا گیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • محمد عرفان نےای سی ایل سےنام نکالنےکےلیےعدالت میں درخواست دائرکردی

    محمد عرفان نےای سی ایل سےنام نکالنےکےلیےعدالت میں درخواست دائرکردی

    لاہور: کرکٹرمحمد عرفان نے ای سی ایل سے نام نکالنے کے لیے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کےطویل القامت فاسٹ باؤلرمحمد عرفان نے ای سی ایل سے نام نکالنے کے لیے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی۔

    محمد عرفان کی جانب سے دائر درخواست میں وفاقی حکومت، پاکستان کرکٹ بورڈ، ایف آئی اے سمیت دیگرکو فریق بنایا گیا ہے۔

    درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ پی سی بی نے اسپاٹ فکسنگ کیس میں دیگر کھلاڑیوں کے ساتھ ان کا نام بھی ای سی ایل میں شامل کیا، حالانکہ انہوں نے کبھی ملکی مفاد اور نیک نامی کے خلاف کوئی کام کیا نہ ہی کبھی اسپاٹ فکسنگ میں ملوث رہےمگر اس کے باوجود انہیں چھ ماہ تک معطل رکھا گیا۔

    محمد عرفان کا کہنا ہے کہ اب معطلی ختم ہو چکی ہے اور وہ قائداعظم ٹرافی بھی کھیل رہے ہیں، الزامات سے بری ہونے کے باوجود ان کا نام ای سی ایل سے نہیں نکالا گیا۔

    انہوں نے درخواست میں کہا ہے کہ وہ عمرہ کی سعادت حاصل کرنے کے لیے سعودی عرب جانا چاہتے ہیں مگر نام ای سی ایل میں ہونے کی وجہ سے وہ باہر نہیں جا سکتے، لہذا عدالت وفاقی حکومت کو ان کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے احکامات جاری کرے۔


    اسپاٹ فکسنگ کیس: پی سی بی نے محمد عرفان کو معطل کردیا


    یاد رہے کہ رواں سال 14 مارچ کو پاکستان کرکٹ بورڈ نے اسپاٹ فکسنگ کے جرم میں فاسٹ باؤلر محمد عرفان کو معطل کیا تھا، فاسٹ باؤلر نے پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ کو بیان ریکارڈ کرواتے ہوئے بکیز سے رابطوں کا اعتراف کیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کھلاڑیوں‌ کی ویڈیوز دیکھ لیں، پی ایس ایل میں فکسنگ ہوئی، عاقب جاوید

    کھلاڑیوں‌ کی ویڈیوز دیکھ لیں، پی ایس ایل میں فکسنگ ہوئی، عاقب جاوید

    لاہور: سابق کرکٹر عاقب جاوید نے کہا ہے کہ ڈاٹ بال کھیلنا جرم نہیں یہ کرکٹ کا حصہ ہے، شرجیل خان نے میرٹ پر دونوں ڈاٹ بال کھیلیں، ٹریبونل نے ویڈیوز دکھائیں جنہیں دیکھ کر لگتا ہے کہ فکسنگ ہوئی۔

    یہ بات انہوں نے پی ایس ایل اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کیس میں ٹریبونل کے سامنے بطور ایکسپرٹ پیش ہونے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

    سابق کرکٹر عاقب جاوید کا کہنا تھا کہ ٹربیونل نے مجھے جو ویڈیوز دکھائیں وہ میچ فکسنگ کی ہوسکتی ہیں، ویڈیوز دیکھ کر محسوس ہوا کہ اسپاٹ فکسنگ ہوئی ہے تاہم شرجیل خان کا کیس 2 گیندوں کا نہیں ایک خبر کا ہے، پلان بنا اور پھراس پر عمل ہوا، کہیں کہیں لگتا ہے فکسنگ ہوئی۔

    لندن نیشنل کرائم ایجنسی کے ڈائریکٹر کو بطور گواہ بلایا ہے، وکیل شرجیل خان

    کرکٹر شرجیل خان کے وکیل شیفان اعجاز نے کہا کہ عموماً اوپنر بلے باز ایسے ڈاٹ بال کھیلتے ہیں، ٹریبونل نے لندن نیشنل کرائم ایجنسی کے ڈائریکٹر کو بطور گواہ 13 جولائی کو بلایا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ عاقب جاوید بطور ایکسپرٹ ٹریبونل کے سامنے پیش ہوئے۔

    عاقب جاوید بطور عدالتی گواہ پیش ہوئے، تفضل رضوی

    میڈیا سے بات کرتے ہوئے پاکستان کرکٹ بورڈ کے قانونی مشیر تفضل رضوی نے کہا کہ آج عاقب جاوید بطور عدالتی گواہ ٹریبونل میں پیش ہوئے، عاقب جاوید نے کہا ہے کہ فکسنگ ایک کینسر ہے، ملزمان کو سزائیں ضرور ملنی چاہئیں،عاقب جاوید نے کہا ہر فکسنگ کے پیچھے ایک اسٹوری ہوتی ہے۔

    تفضل رضوی نے مزید کہا کہ ناصر جمشید کے وکیل نے گواہوں کے نام دے دیئے ہیں۔