Tag: اسپاٹ فکسنگ کیس

  • ناصر جمشید کو سزا، اہلیہ کا بیان سامنے آگیا

    ناصر جمشید کو سزا، اہلیہ کا بیان سامنے آگیا

    مانچسٹر: اسپاٹ فکسنگ کیس میں سزا پانے والے سابق قومی کرکٹر ناصر جمشید کی اہلیہ کا کہنا ہے کہ ناصر جمشید کی غلطی سے دوسرے سبق سیکھیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ناصر جمشید کی اہلیہ ڈاکٹر ثمرہ افصل نے اپنے پیغام میں کہا کہ پچھلے 3 سال سے ہم جس تکلیف میں تھے اس سے کوئی نہ گزرے، امید ہے ناصر جمشید کی غلطی سے دوسرے سبق سیکھیں گے۔

    ثمرہ افصل نے کہا ناصر جمشید کا اچھا مستقبل ہو سکتا تھا اگر وہ محنت کرتے اور کرکٹ کے کھیل سے مخلص ہوتے، انہوں نے شارٹ کٹ کو اپنایا اور اپنی عزت، آزادی کیریئر سب کچھ کھو دیا۔

    ناصر جمشید کی اہلیہ ڈاکٹر ثمرہ افصل کا کہنا تھا کہ مجھے امید ہے کہ تمام کرکٹر کرپشن سے پچنے کے لیے ناصر کی مثال کو اپنے سامنے رکھیں گے۔

    اسپاٹ فکسنگ کیس میں ناصر جمشید گرفتار

    یاد رہے کہ گزشتہ روز سابق کرکٹر ناصر جمشید اور ان کے ساتھیوں یوسف انور اور محمد اعجاز کو گرفتار کر لیا تھا۔ ناصر جمشید کو 17 ماہ، یوسف انور کو ساڑھے تین سال اور اعجاز احمد کو ڈھائی سال کی سزا سنائی گئی تھی، تینوں مجرمان کو کمرہ عدالت سے گرفتار کیا گہا تھا۔

  • اسپاٹ فکسنگ کیس میں ناصر جمشید گرفتار

    اسپاٹ فکسنگ کیس میں ناصر جمشید گرفتار

    مانچسٹر: اسپاٹ فکسنگ کیس میں قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کرکٹر ناصر جمشید اور ان کے ساتھیوں کو گرفتار کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق کرکٹر ناصر جمشید اور ان کے ساتھیوں یوسف انور اور محمد اعجاز کو گرفتار کر لیا گیا۔ ناصر جمشید کو 17 ماہ، یوسف انور کو ساڑھے تین سال اور اعجاز احمد کو ڈھائی سال کی سزا سنائی گئی، تینوں مجرمان کو کمرہ عدالت سے گرفتارکر لیا گیا۔

    نیشنل کرائم ایجنسی نے اسپاٹ فکسنگ کی تحقیقات کے بعد سابق کرکٹر ناصر جمشید اور ان کے ساتھیوں یوسف انور اور محمد اعجاز کو سزا سنائی۔

    کراؤن کورٹ میں ٹرائل کے دوران ناصر جمشید نے اپنے اوپر عائد ہونے والے الزامات کا اعتراف بھی کیا تھا۔ انہوں نے عدالت کو بتایا تھا کہ ساتھی کرکٹرز کو بھی میں نے میچ فکسنگ کرنے پر اکسایا تھا۔

    میچ فکسنگ کے حوالے سے حراست میں لیے جانے والے دو افراد یوسف انور اور محمد اعجاز نے بھی ٹرائل کے دوران اپنے اوپر عائد ہونے والے الزامات کا اعتراف کیا تھا۔

    اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں پی سی بی کی جانب سے پہلے ہی ناصر جمشید پر دس سال کی پابندی عائد کی جا چکی ہے۔

    یاد رہے کہ نیشنل کرائم ایجنسی نے 35 سالہ برطانوی شہری یوسف انور اور 33 سالہ محمد اعجاز کو دو برس قبل فروری میں گرفتار کیا تھا اور ناصر جمشید سمیت تینوں افراد پر بنگلہ دیش اور پاکستان کے کرکٹ میچز میں اسپاٹ فکسنگ کا الزام تھا۔

  • اسپاٹ فکسنگ کیس، کرکٹرناصرجمشید پرایک سال کی پابندی عائد

    اسپاٹ فکسنگ کیس، کرکٹرناصرجمشید پرایک سال کی پابندی عائد

    لاہور : اسپاٹ فکسنگ کیس میں پی سی بی اینٹی کرپشن ٹربیونل نے ناصرجمشید پر ایک سال کی پابندی لگادی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان سپر لیگ کے دوسرےا یڈیشن میں سامنے آنے والے اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل پر پیش رفت سامنے آئی ، پاکستان کرکٹ بورڈ نے اسپاٹ فکسنگ کیس میں تعاون نہ کرنے پر مرکزی ملزم کے طور پر پیش کئے جانے والے ناصر جمشید پر ایک سال کی پابندی عائد کردی۔

    پی سی بی کے وکیل تفضل رضوی کا کہنا ہے کہ ناصر جمشید پر اسپاٹ فکسنگ کا چارجز نہیں لگائے گئے ہیں بلکہ کیس میں تعاون نہ کرنے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔

    اینٹی کرپشن ٹریبونل نے ناصرجمشید پر پابندی کا فیصلہ جاری کیا ، جس میں کہا گیا کہ ناصرجمشید پر پابندی عدم تعاون کی شق کے تحت لگائی گئی جبکہ ان پر اینٹی کرپشن کوڈ کی 2 شقوں کی خلاف ورزی کا الزام تھا۔

    ناصر پر پابندی کا اطلاق رواں سال فروری سے ہوگا، پابندی کے دس ماہ وہ گزار چکے ہیں، صرف دو ماہ بعد ان کی پابندی ختم ہوجائے گی۔


    مزید پڑھیں : ناصر جمشید پر اسپاٹ فکسنگ کیس میں فرد جرم عائد


    یاد رہے کہ پی ایس ایل میں کھلاڑیوں اور بکیز کے درمیان سہولت کار کا کردار ادا کرنے والے ناصر جمشید کو کرائم ایجنسی نے فروری میں حراست میں لیا تھا اور وہ اپریل تک ضمانت پر رہا ہیں۔ کرکٹر ناصر جمشید پی ایس ایل سیزن 2 کا حصہ نہیں تھے بلکہ اس وقت انگلینڈ میں کوچنگ کورسز کر رہے تھے۔

    پی سی بی کی جانب سے ناصر جمشید کو اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کا مرکزی کردار قرار دیتے ہوئے معطل کردیا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ اسپاٹ فکسنگ کیس میں پی سی بی کے اینٹی کرپشن ٹریبونل نے 24 نومبر کو ناصر جمشید کے خلاف فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل پاکستان سپر لیگ کے دوسرے ایڈیشن کے دوران اسپاٹ فکسنگ میں شرجیل خان، خالد لطیف، محمد عرفان اور ناصر جمشید کو بھی معطل کر کے انہیں شوکاز نوٹس جاری کرچکی ہیں،اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں معطل کھلاڑیوں کی تعداد 5 ہوگئی تھیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • خالد لطیف کا دعویٰ مسترد، پی سی بی نے دوبارہ نوٹس بھیج دیا

    خالد لطیف کا دعویٰ مسترد، پی سی بی نے دوبارہ نوٹس بھیج دیا

    لاہور : پاکستان کرکٹ بورڈ نے خالد لطیف کے دعوے کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے وارننگ دے دی اور دوبارہ طلبی کا نوٹس جاری کردیا، پی سی بی کا کہنا ہے کہ یونٹ کے سامنے پیش نہ ہوئے تو کیس میں مزید دفعات شامل کردی جائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ نے اسپاٹ فکسنگ کیس میں ملوث کرکٹرخالد لطیف کی جانب سے جانبدارانہ تحقیقات کے دعوے کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ خالد لطیف کے الزامات بے بیناد ہیں۔

    پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ کی جانب سے معطل کرکٹر کو دو مئی کو دوبارہ طلبی کا نوٹس جاری کیا گیا ہے۔ پی سی بی نے خبردار کیا ہے کہ خالد لطیف دوبارہ پیش نہ ہونے ہوئے تو ان پر تحقیقات میں رخنہ ڈالنے کی دفعات بھی لگائی جاسکتی ہیں۔

    مزید پڑھیں : خالد لطیف اور ناصرجمشید کا تحقیقات پرعدم اعتماد کا اظہار

    یاد رہے کہ خالدلطیف نے پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ کی تحقیقات کو جانبدار کہتے ہوئے اس کے سامنے پیش ہونے سے انکار کردیا تھا۔

    خالد لطیف کا کہنا تھا کہ مجھے اینٹی کرپشن یونٹ کےسربراہ کرنل اعظم کی تحقیقات پراعتماد اوراطمینان نہیں ہے اس لئے یونٹ کے سامنے پیش نہیں ہورہا۔

  • اسپاٹ فکسنگ: شاہ زیب نے الزامات کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کرلیا

    اسپاٹ فکسنگ: شاہ زیب نے الزامات کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کرلیا

    لاہور : اسپاٹ فکسنگ کیس میں معطل ہونے والے کرکٹر شاہ زیب حسن نے اپنے اوپر لگنے والے الزامات کو چیلنج کرنے اور ٹربیونل میں جانے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسپاٹ فکسنگ کیس میں قومی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی شاہ زیب حسن نے خود پر لگنے والے الزامات چیلنج کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، انہوں نے پی سی بی کی جانب سے دی جانے والی چارج شیٹ میں لگائے گئے تین الزامات کا قانونی جواب بھی تیار کرلیا۔

    شاہ زیب حسن کا کہنا ہے انہوں نے کسی کو نہیں اکسایا،جوجانتے تھے وہ بتادیا، یاد رہے کہ پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ نے گزشتہ روز شاہ زیب کا مؤقف سننے کے بعد ان کو معطل کردیا اورچارج شیٹ بھی جاری کر دی تھی۔ جبکہ شاہ زیب حسن کو جواب دینے کے لئے 14روز کی مہلت دی گئی تھی۔

    ذرائع کے مطابق شاہ زیب نے اب ٹربیونل میں جانے کا فیصلہ کیا ہے۔ شاہ زیب نے اس حوالے سے تحریری جواب بھی تیارکرلیا ہے، تحریری جواب میں شاہ زیب نے کرکٹ بورڈ کو ہرممکن مدد کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

    ادھر ٹربیونل نے پی سی بی اینٹی کرپشن کوڈ کی تفصیلات طلب کرلی ہیں۔ ٹربیونل آئندہ ہفتے سے کیس کی کارروائی کاآغازکرے گا۔

    خیال رہے کہ چیئرمین پی سی بی شہریار خان پہلے ہی واضح کرچکے ہیں کہ اسپاٹ فکسنگ میں ملوث کھلاڑیوں کو کوئی رعایت نہیں ملے گی، جس کھلاڑی نے کرپشن کی وہ اپنا کیرئیر ختم سمجھے۔

  • اسپاٹ فکسنگ کیس: محمد عرفان نے بکیز سے رابطوں کا اعتراف کرلیا

    اسپاٹ فکسنگ کیس: محمد عرفان نے بکیز سے رابطوں کا اعتراف کرلیا

    لاہور : پی ایس ایل اسپاٹ فکسنگ کیس کے ایک اہم کردار محمد عرفان نے پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ کے سامنے پیش ہوکر اپنا بیان ریکارڈ کرادیا۔ انہوں نے بکیز کی جانب سے پیشکش کا اعتراف کیا اور یہ بھی مانا کہ رپورٹ نہ کرنے کی غلطی ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق لمبے قد کی وجہ سے نمایاں بولر محمد عرفان لمبے پھنس گئے،اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں قومی کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر محمد عرفان نے اینٹی کرپشن یونٹ کو اپنا بیان ریکارڈ کرادیا.

    اپنے بیان میں انہوں نے اعتراف کیا کہ پانچ مرتبہ اسپاٹ فکسنگ کی پیشکش ہوئی تھی، لیکن اسے قبول نہیں کیا، انہوں نے بتایا کہ بکیز نے جب مجھ سے رابطہ کیا تو تب میرے والدین کی طبیعت ناساز تھی، والدین کے انتقال کی پریشانی کی وجہ سے ٹیم مینجمنٹ کو آگاہ نہ کرسکا۔

    مزید پڑھیں : جس نے کرپشن کی وہ کیریئر ختم سمجھے، شہریار خان

    وجہ بتاتے ہوئے عرفان جذباتی ہو گئے اور کہا کہ ستمبر میں والد فوت ہوئے اس کے بعد والدہ بیمار ہوگئیں پھر وہ بھی جنوری میں اللہ کو پیاری ہو گئیں، خبر سن کرآسٹریلیا کے دورے سے واپس آنا پڑا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ذہنی دباؤ تھا اس لئے رپورٹ نہ کرسکا، اپنے بیان میں ان کا کہنا تھا کہ معلوم نہیں تھا کہ میں نے جرم کیا ہے جس کا اعتراف کرتا ہوں پرغلط کام نہیں کیا۔

    فکسنگ کی پیشکش قبول نہیں کی۔ نہ ہی کبھی فکسنگ کی۔ معافی مل گئی تو سبق سیکھوں گا۔ یونٹ نے محمد عرفان کے بیان کی ویڈیو ریکارڈنگ محفوظ کرلی ہے جو ٹریبیونل کے سامنے پیش کی جائیگی۔

  • ایسا کچھ نہیں کیا جس سے ملک کا نام خراب ہو، شرجیل خان

    ایسا کچھ نہیں کیا جس سے ملک کا نام خراب ہو، شرجیل خان

    کراچی : پی ایس ایل میں اسپاٹ فکسنگ کیس میں ملوث اسلام آباد یونائیٹڈ کے سابق کھلاڑی شرجیل خان نے اپنی بے گناہی کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں بے قصور ہوں میں نے ایسا کچھ نہیں کیا جس سے ملک کا نام خراب ہو۔

    ان خیالات کا اظہارانہوں نے کراچی میں یو ابی ایل اسپورٹس کمپلکیس سے اپنے والد کے ہمراہ واپس جاتے ہوئے میڈیا سے مختصر سی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    شرجیل خان نے کہا کہ پی سی بی نے انہیں میڈیا سے بات کرنے سے منع کیاہے۔ حقائق جلد سامنے آجائیں گے۔ یاد رہے کہ شرجیل خان سے قبل خالد لطیف بھی بے قصور ہونے کا دعویٰ کرچکے ہیں۔

    پی ایس ایل میں کرپشن اسکینڈل سامنے آنے کے بعد شرجیل خان اور خالد لطیف کو بورڈ نے معطل کرتے ہوئے چارج شیٹ جاری کردی تھی۔ دونوں معطل کرکٹرز نے چارج شیٹ کا جواب دینے کے لیے اپنے وکلاء کے ساتھ مشاورت شروع کر دی ہے۔