Tag: اسپاٹ فکسنگ

  • شرجیل خان نے بورڈ کے الزامات مسترد کردیے، جواب داخل

    شرجیل خان نے بورڈ کے الزامات مسترد کردیے، جواب داخل

    اسلام آباد: اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں کرکٹر شرجیل خان نے عدالت میں جواب داخل کرادیا اور خود پر لگائے گئے تمام الزامات مسترد کردیے۔

    اطلاعات کے مطابق بدھ کو کرکٹر شرجیل خان نے وکیل کے ذریعے عدالت میں اپنا جواب داخل کرادیا جس میں انہوں پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے لگائے گئے اسپاٹ فکسنگ کے تمام تر الزامات کو مسترد کردیا ہے۔

    شرجیل خان کے وکیل نے اپنے جواب میں کہا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کا کوڈ آف کنڈکٹ آئین پاکستان کی خلاف ورزی ہے، ہم شرجیل خان پر لگائے گئے تمام الزامات مسترد کرتے ہیں۔

    انہوں نے دعویٰ کیا کہ پی ایس ایل میں اسلام آباد یونائیٹڈ کے اوپنر شرجیل خان نے بورڈ کے کسی اصول سے روگرانی نہیں کی۔

    وکیل نے اپنے موکل کے موقف کی حمایت میں کئی ماہرین کرکٹ کے بیانات بھی داخل کیے ہیں جن میں اسلام آباد یونائیٹڈ کے ہیڈ کوچ ڈین جونز، سابق کرکٹر صادق محمد اور محمد یوسف شامل ہیں۔

    پاکستان کرکٹ بورڈ نے اپنی جاری کردہ پریس ریلیز میں کہا ہے کہ شرجیل خان کے وکیل کیس کو عدالت میں لے جانے پر یقین نہیں رکھتے تھے اور انہوں نے اسپاٹ فکسنگ کا معاملہ عدالت میں لے جانے سے قبل بورڈ کے سامنے اٹھایا تھا اور عدالت نہ جانے کی یقین دہانی کرائی تھی۔

    بعدازاں شرجیل خان نے اپنے وکیل اعجاز کے ذریعے ٹریبونل بننے سے قبل تفصیلی جواب داخل کرادیا اور جواب کی کاپی بورڈ کو فراہم کردی گئی۔

    جاری بیان میں پی سی بی نے کہا ہے کہ کوڈ آف کنڈکٹ کے تحت پی سی بی چاہے گا تو 13 مئی کو شرجیل خان کو تفصیلی جواب دے گا۔

    خیال رہے کہ یومیہ بنیادوں پر سماعت 15 مئی سے شروع ہوگی۔

  • اسپاٹ فکسنگ : کرکٹر محمد نواز کو پی سی بی نے طلب کرلیا

    اسپاٹ فکسنگ : کرکٹر محمد نواز کو پی سی بی نے طلب کرلیا

    لاہور : پاکستان کرکٹ بورڈ نے اسپاٹ فکسنگ کیس میں کرکٹر محمد نواز کو نوٹس آف ڈیمانڈ جاری کردیا ہے۔ محمد نواز پر بکیوں کی پیشکش رپورٹ نہ کرنے کا الزام ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی سی بی نے اینٹی کرپشن کوڈ کی خلاف ورزی پر محمد نواز کو گیارہ مئی کو طلب کرلیا۔ محمد نواز کو بھی نوٹس آف ڈیمانڈ جاری کردیا گیا.

    محمد نواز کو کرکٹ بورڈ کےسوالات کا جواب دینا ہوگا۔ نواز کو نوٹس کرکٹ میں کرپشن پر جاری کیاگیا۔ محمد نواز کو دورہ آسٹریلیا میں فکسنگ کی آفر ہوئی۔

    مزید پڑھیں : وزیرِ داخلہ کی اسپاٹ فکسنگ میں ملوث تمام کرکٹرز کے نام ای سی ایل پر ڈالنے کی منظوری

    محمدنوازپر بکیوں کی آفر رپورٹ نہ کرنے کا الزام ہے۔ واضح رہے کہ پی ایس ایل اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں محمد عرفان پر چھ کی پابندی لگائی گئی ہے۔ جبکہ شرجیل خان، خالد لطیف، ناصر جمشید، اورشاہ زیب حسن کو معطل کیا جا چکا ہے۔

  • خالد لطیف کی اینٹی کرپشن ٹربیونل کےسامنے پیشی

    خالد لطیف کی اینٹی کرپشن ٹربیونل کےسامنے پیشی

    لاہور: پی ایس ایل اسپاٹ فکسنگ اسکیندل میں معطل کیےجانے والے کرکٹرخالد لطیف آج اینٹی کرپشن ٹربیونل کےسامنے پیش ہوئے جہاں انہیں ٹربیوبل کی جانب سے سوالنامہ دے دیاگیا۔

    تفصیلات کےمطابق پاکستان سپرلیگ ٹو کے اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں معطل کرکٹر خالد لطیف آج پی سی بی اینٹی کرپشن ٹربیونل کےسامنے ہوئے۔

    پی سی بی اینٹی کرپشن بورڈ کی جانب سے معطل کرکٹر کو سوالات کی فہرست فراہم کردی گئی اورانہیں ان سوالوں کاجواب جمع کرانےکے لیے 5مئی تک کی مہلت دی گئی۔


    خالد لطیف کا دعویٰ مسترد، پی سی بی نے دوبارہ نوٹس بھیج دیا


    خیال رہےکہ اس سے قبل معطل کرکٹر کی جانب سےپی سی بی کے نام ایک خط لکھا تھا اور اینٹی کرپشن ٹریبونل کے سامنے پیش ہونے کی شرط رکھی تھی۔


    خالد لطیف اور ناصرجمشید کا تحقیقات پرعدم اعتماد کا اظہار


    خالد لطیف نےموقف اپنایا تھا کہ انہیں اینٹی کرپشن ٹریبونل پر اعتماد ہے اس کے ایک رکن کرنل ریٹائرڈ اعظم پر اعتماد نہیں۔

    واضح رہے کہ26 اپریل کو اینٹی کرپشن یونٹ کےسامنے پیش نہیں ہوئے تھے اور پی سی بی نےیونٹ کےسامنےپیش نہ ہونےپرمزیداپریل کوکارروائی کا نوٹس جاری کیا تھا۔

  • اسپاٹ فکسنگ : خالد لطیف اور شاہ زیب حسن کو دوبارہ طلب کر لیا گیا

    اسپاٹ فکسنگ : خالد لطیف اور شاہ زیب حسن کو دوبارہ طلب کر لیا گیا

    لاہور : اسپاٹ فکسنگ کیس میں خالد لطیف اور شاہ زیب حسن کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوتا نظر آ رہا ہے، پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ نے ان دونوں کھلاڑیوں کو دوبارہ طلب کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی سی بی نے خالد لطیف اور شاہ زیب حسن کو پھر سے نوٹس آف ڈیمانڈ جاری کردیا۔ ان دونوں کے خلاف ممکنہ طور پر مزید دفعات کی خلاف ورزی کا الزام ہے۔

    خالد 26 اورشاہ زیب کو 27 اپریل کو دوبارہ پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ کےسامنے پیش ہونے کو کہا گیا ہے۔ یہ نئی پیش رفت آرٹیکل چاراعشاریہ تین کے تحت کارروائی ہے۔

    مزید پڑھیں : شرجیل خان اورخالد لطیف کی اینٹی کرپشن یونٹ کے سامنے پیشی

    یاد رہے کہ خالد لطیف پہلے ہی ٹریبونل کےسامنے پیش ہو چکے ہیں جبکہ اکیس اپریل کو شاہ زیب حسن پہلی بار ٹریبونل کےسامنے پیش ہوں گے، دونوں کھلاڑی پہلے بھی پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ میں بیان ریکارڈ کراچکے ہیں۔

  • کبھی اسپاٹ یامیچ فکسنگ نہیں کی‘ محمدعرفان

    کبھی اسپاٹ یامیچ فکسنگ نہیں کی‘ محمدعرفان

    لاہور: فاسٹ باؤلر محمد عرفان کاکہناہےکہ کبھی اسپاٹ یا میچ فکسنگ نہیں کی لیکن کچھ لوگ تاثر دے رہے ہیں کہ میں نے فکسنگ کی۔

    تفصیلات کےمطابق فاسٹ باؤلر محمد عرفان نےسماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہاہےکہ اسپاٹ فکسنگ سےمتعلق بروقت بورڈ کو آگاہ نہ کرنے کی غطی پر پوری قوم سےمعافی مانگتاہوں۔

    فاسٹ باؤلر محمد عرفان کاکہناہےکہ کچھ لوگ تاثردےرہے ہیں کہ میں نےفکسنگ کی لیکن میری غلطی اتنی ہےکہ بروقت بورڈ کو نہیں بتایا۔

    خیال رہےکہ گزشتہ ماہ پی ایس ایل فکسنگ اسکینڈل میں ملوث فاسٹ باؤلر محمد عرفان نے پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ کی چارج شیٹ کا جواب جمع کرا دیاتھا۔جس میں محمد عرفان نے اپنی غلطی تسلیم کی تھی۔


    عرفان نے غلطی مان لی‘ دس لاکھ جرمانہ اور1 سال کی پابندی عائد


    بعدازاں پی سی بی کی جانب سے فاسٹ باؤلر کو ایک سال کے لیے معطل کر دیا گیاتھاجبکہ ان پرچھ ماہ تک کرکٹ کھیلنے پابندی کےساتھ ان کا سینٹرل کانٹریکٹ بھی چھ ماہ کے لیے معطل کر دیا گیاتھا۔اور ان پر10 لاکھ روپےجرمانہ بھی عائد کیا گیاتھا۔

    پی سی بی ہیڈکوارٹرز میں اپنے وکیل اور بورڈ حکام کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئےمحمد عرفان نےکہا تھاکہ میں اپنی غلطی تسلیم کرتا ہوں اور قوم سے معافی مانگتا ہوں۔

    یاد رہےکہ محمد عرفان نے پاکستان کی جانب سے 4 ٹیسٹ میچ، 60 ون ڈے انٹرنیشنل، اور 20 ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلے ہیں۔

    واضح رہے کہ رواں سال فروری میں کھیلے جانے والی پاکستان سپر لیگ کے سیزن ٹو کے آغاز پر پاکستانی کھلاڑیوں شرجیل خان، خالد لطیف، ناصر جمشید، شاہ زیب حسن خان اور محمد عرفان پراسپاٹ فکسنگ کا الزام عائدکیاگیا تھا۔

  • اسپاٹ فکسنگ کا اصل مجرم ناصرجمشید پکڑمیں نہیں آرہا، توقیرضیا

    اسپاٹ فکسنگ کا اصل مجرم ناصرجمشید پکڑمیں نہیں آرہا، توقیرضیا

    لاہور : پی سی بی کے سابق چیئرمین توقیر ضیا نے کہا ہے کہ جسٹس عبدالقیوم کمیشن کی رپورٹ میں جن کھلاڑیوں کے نام آئے ہیں انہیں آگے نہیں لانا چاہئیے۔ فکسنگ اسکینڈل کا اصل مجرم ناصر جمشید ہے جو اینٹی کرپشن یونٹ کی گرفت میں نہیں آرہا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں ایک نجی یونیورسٹی کے سالانہ کھیلوں کے مقابلوں کی تقریب کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، توقیرضیاء کا کہنا تھا کہ جسٹس عبدالقیوم کی رپورٹ کے بعد ملوث کھلاڑیوں کو ٹیم میں عہدے دینے سے گریز کیا۔

    توقیر ضیا نے کہا کہ عبدالقیوم کمیشن رپورٹ کے مطابق وسیم اکرم کو کپتان نہیں بنایا تھا، اپنےدورمیں وسیم اور مشتاق کوذمہ داریاں نہیں دی تھیں، مشتاق احمد کو کوچ بنانے کی مخالفت کرنے والےدرست ہیں، وسیم اکرم کو عزت مل رہی ہے تو گڑبڑ ہونے پر پکڑ بھی ہوگی۔

    ایک سوال کے جواب میں اسپاٹ فکسنگ ٹربیونل کے رکن توقیر ضیا کا کہنا تھا کہ میچ فکسنگ کے مقابلے اسپاٹ فکسنگ پکڑنا مشکل ہے، اس کیلئے گواہ اور ثبوت ہونا بھی ضروری ہے۔

    ناصرجمشید پکڑائی نہیں دے رہا۔ وہ اسپاٹ فکسنگ کا اصل مجرم ہے، توقیر ضیاء نے کہا کہ وہ فوجی ہیں، پانچ سے چھ روز میں یہ معاملہ نمٹاسکتے ہیں مگر انصاف کا تقاضہ ہے کہ ان لڑکوں کی بات بھی سُنی جائے۔

  • ہولو کاسٹ پرتنقید ہوتی تو مغرب میں قیامت ٹوٹ پڑتی، چوہدری نثار

    ہولو کاسٹ پرتنقید ہوتی تو مغرب میں قیامت ٹوٹ پڑتی، چوہدری نثار

    اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا ہے کہ ہولو کاسٹ پر شک کیا جائے کیا تو مغرب میں قیامت ٹوٹ پڑتی لیکن ہماری مقدس ترین ہستیوں کی تضحیک کی جارہی ہے جس پر سخت قدم اٹھایا تو فیس بک انتظامیہ اپنی ٹیم پاکستان بھیجنے پر تیار ہوئی،ایف آئی اے بکیز کے خلاف تحقیقات کرے گی اور اس کے لیے کسی سے پوچھنے کی ضرورت نہیں۔

    وہ اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرہے تھے اس دوران پی سی بی کی جانب سے اسپاٹ فکسنگ پر ایف آئی اے کی مداخلت پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کہا کہ خبریں سن رہاہوں ایف آئی اے اور پی سی بی میں ٹھن گئی ہے حالانکہ کہ ایف آئی اے کو تحقیقات کے لیے پیشگی درخواست دینے کی ضرورت نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارے 3 کرکٹرز پر پابندی لگی اور انہوں نےغیر ملکی جیل دیکھی جس کے بعد پی ایس ایل کے دوران اسپاٹ فکسنگ کے واقعے نے ضمیر کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے جنہیں قوم نےعزت دی وہ تضحیک کا باعث بن رہے ہیں ایسےعناصرکاگھیراتنگ کرناہوگا۔

    چوہدری نثار نے کہا کہ ہم سب محب وطن پاکستانی ہیں لہذا ملک کو نقصان پہنچانےوالےواقعات سےگریز کیاجائے اور کسی کو ملک و قوم کو بدنام کرنے نہیں دیں گے اس کے لیے بکیز کے خلاف بھی تحقیقات کریں گے ابھی فرانزک شواہد کا انتظار ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اسپاٹ فکسنگ کے تانے بانے بیرون ملک سے ملتے ہیں ضرورت محسوس ہونے پر بیرون ممالک سےمدد بھی مانگیں گے اور بکیز کسی بھی ملک میں ہوں جہاں تک ہمارااختیارہوگا ان تک پہنچیں گے کیوں کہ برائی کو جڑ سے نکالنے کے لیے ہم نے بکیز کا پیچھا کرنا ہے۔

    ہولو کاسٹ پر شک کیا جائے تو مغرب میں قیامت ٹوٹ پڑتی ہے

    سوشل میڈیا پر موجود گستاخانہ مواد کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اگر ہولو کاسٹ پر شک کیا جائے کیا بے حرمتی کی جائے تو پورے مغرب میں قیامت ٹوٹ پڑتی لیکن ہماری مقدس ترین ہستیوں کی تضحیک کی جارہی ہے جس پر سخت قدم اٹھایا ہے جس کے باعث پہلی بار پیشرفت ہوئی ہے کہ فیس بک اپنی ٹیم پاکستان بھیجنے کو تیار ہوئی ہے۔

    وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ گستاخانہ موادکی سازشوں کے خلاف بطور امہ اس کا مقابلہ کریں اور ناموس رسالت پرکوئی سمجھوتا قبول نہیں ہوگا جس کے لیے سروس پرووائیڈرز کے خلاف مل کر کام کرنا ہوگا کیوں کہ سوشل میڈیا پر جو کچھ  ہورہا ہے وہ بہت بدترین عمل ہے جس کے لیے سخت سے سخت ایکشن لینے سےگریز نہیں کریں گے۔

    سندھ کے سابق صوبائی وزیر شرجیل میمن کی جانب سے نیب اور وزارت داخلہ کو تنقید کا نشانہ بنانے پر وفاقی وزیر داخلہ نے جواب دیا کہ ان سے پوچھا جائے کہ دو سال سے کیوں نہیں آئے تھے اور اب سندھ وزراء کے جھرمٹ میں آتے ہیں اور پھر وزیراعلیٰ سندھ سے ملنے کے بعد وفاق کو ہدف تنقید بناتے ہیں۔

    عدالت میں وکلاء کی جانب سے پولیس کانسٹیبل کو تشدد کا نشانہ بنانے پر میں اسلام آباد پولیس کے سینئر وفد نے مجھ سے ملاقات کی اور بتایا کہ واقعےکےخلاف احتجاجا‌‌‌ اسلام آبادکی عدالتوں میں سیکیورٹی فراہمی پر معذرت کی‌‌‌‌‌ جس پر میں نے واقعے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی قائم کردی ہے جو رجسٹرار اور مقامی بار سے رابطہ کرے گی۔

    چوہدری نثار نے کہا کہ پولیس سےغلطی ہوسکتی ہے لیکن وکلا سے زیادہ قانون کون جان سکتاہے اس لیے قانون دانوں کو بھی قانون کی پاسداری کرتے ہوئے اس کے وقار کا بھرپور خیال رکھیں اور ایسے واقعات کو دہرایا نہ جائے۔

  • فکسنگ کی وجہ سے کھلاڑیو ں کا ضیاع افسوس ناک ہے: مکی آرتھر

    فکسنگ کی وجہ سے کھلاڑیو ں کا ضیاع افسوس ناک ہے: مکی آرتھر

    کراچی: پاکستانی کرکٹ ٹیم کے ہیڈکوچ مکی آرتھرکا کہناہےکہ پیسے کی لالچ لےڈوبتی ہے۔انہوں نےاسپاٹ فکسنگ کی وجہ لالچ کوقراردیاہے۔

    تفصیلات کےمطابق دورہ ویسٹ انڈیز پرروانگی سےقبل میڈیا سے بات کرتےہوئے پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈکوچ مکی آرتھرکاکہناتھاکہ سرفرازاحمد جارحانہ طرز کی کرکٹ کے کھلاڑی ہیں ان کے آنے سے اچھے نتائج سامنےآئیں گے۔

    مکی آرتھر نےکہا کہ پاکستان کی ٹیسٹ ٹیم متوازن ہےلیکن اس کی بولنگ میں بہتری کی ضرورت ہے کیونکہ حالیہ ٹیسٹ میچوں میں یہ مخالف ٹیم کی بیس وکٹیں حاصل کرنے میں ناکام رہی۔

    پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈکوچ کاکہناتھاکہ سرفراز احمد اور سابق کپتان اظہرعلی کا موازنہ نہیں کریں گے تاہم یہ ضرور ہے کہ ٹیم مجموعی طور پر اچھی کرکٹ نہیں کھیل رہی تھی۔


    مزید پڑھیں:اسپاٹ فکسنگ میں ملوث کھلاڑیوں پرتاحیات پابندی لگائی جائے‘ مصباح الحق


    مکی آرتھرنے کہا کہ کھلاڑی لالچ کا شکار ہو جاتے ہیں جس کے سبب انٹرنیشنل کرکٹ کو مجموعی طور پر نقصان پہنچ رہا ہےاورحالیہ تنازع سے پاکستان کرکٹ کو دھچکا لگا ہے۔

    ہیڈ کوچ نے کہا کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی جانب سے کھلاڑیوں کو کرپشن سے دور رہنے کے حوالے سے بے پناہ لیکچرز دیے گئے اور کھلاڑیوں کو اس سلسلے میں ہرگز لاپرواہی نہیں برتنی چاہیے کیونکہ فکسنگ کی وجہ سے کھلاڑیوں کو کھونا بہت زیادہ مایوس کن ہوتا ہے۔

    واضح رہےکہ پاکستان کرکٹ ٹیم اس وقت عالمی درجہ بندی میں آٹھویں اور ویسٹ انڈیز نویں نمبر پرموجود ہے اور دونوں ٹیموں کو 2019 ورلڈ کپ تک براہ راست رسائی کا چیلنج درپیش ہے۔

  • مجھے کیوں‌ نہیں‌ کھلایا جارہا؟ سعید اجمل آب دیدہ

    مجھے کیوں‌ نہیں‌ کھلایا جارہا؟ سعید اجمل آب دیدہ

    کراچی : قومی کرکٹ ٹیم کے سابق معروف اسپنرز سعید اجمل نے کہا ہے کہ میں کرکٹ کیوں نہیں کھیل سکتا؟ کیا میری ٹانگیں ٹوٹی ہوئی ہیں؟ اگر مجھے نہیں کھلانا تو ریٹائرمنٹ کا لیٹر گھر بھیج دیا جائے،اسپاٹ فکسنگ میں ملوث کھلاڑیوں پر تاحیات پابندی عائد ہونی چاہیے۔

    کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے سعید اجمل نے کہا کہ فکسرز کے خلاف سخت ایکشن لینا چاہیے اور ملک و قوم کی بدنامی کا باعث بننے والے کھلاڑیوں پر تاحیات پابندی لگا دینی چاہیے۔

    انہوں نے کہا کہ 2010 کے بعد اسٹیڈیم میں فکسر فکسر کی آوازیں لگتی تھیں جس کے بعد ہم نے بڑی مشکل سے اپنا امیج بہتر کیا تھا لیکن سارے کیے کرائے پر پانی پھیر دیا گیا اور پی ایس ایل میں اسپاٹ فکسنگ کا ناخوشگوار واقعہ پھر پیش آگیا۔

    کئی برس سے ٹیم میں جگہ نہ بنا پانے والے سعید اجمل ٹیم میں شامل نہ کیے جانے پر دل برداشتہ ہوگئے اور آبدیدہ آنکھوں کے ساتھ شکوہ کیا کہ ڈومیسٹک کرکٹ میں بہترین پرفارمنس کے باوجود پاکستان کپ کے لیے ڈارفٹنگ میں بھی میرا نام ہی نہیں ڈالا گیا۔

    سعید اجمل نے کہا کہ آخر مجھے کیوں نہیں کھلایا جارہا؟ کیا میری ٹانگیں ٹوٹی ہوئی ہیں؟کیا میں کھیل نہیں رہا؟ ابھی میں ہانگ کانگ سے ٹاپ کرکے آیا ہوں اس سے پہلے میں نے ڈومیسٹک کرکٹ میں ٹاپ کیا، کیا میں نے بالنگ نہیں کی؟ اصل بات یہ ہے کہ ہمیں ہر جگہ کھیلنے سے روکا جارہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اگر بورڈ کے حکام نے مجھے گھر پر بٹھائے رکھنے کا فیصلہ کر لیا ہے تو پھر پی سی بی میرے گھر پر ریٹائرمنٹ کا لیٹر ہی بھجوادے۔

    انہوں نے کہا کہ سینئرز کھلاڑیوں کو نظر انداز کیا جاتا رہا تواسپاٹ فکسنگ جیسے واقعات جنم لیتے رہیں گے اور کرپشن کا یہ جن قابو میں نہیں آسکے گا۔

  • اسپاٹ فکسنگ: نجم سیٹھی کی ایف آئی اے سے تحقیقات روکنے کی درخواست

    اسپاٹ فکسنگ: نجم سیٹھی کی ایف آئی اے سے تحقیقات روکنے کی درخواست

    لاہور: اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی کی انکوائری پر سوالات اٹھنا شروع ہوگئے۔ چیئرمین پاکستان سپر لیگ نجم سیٹھی نے ایف آئی اے سے کارروائی روکنے کی درخواست کردی۔

    اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں ملوث معطل کھلاڑیوں کے خلاف تحقیقات کا سلسلہ جاری ہے۔

    چیئرمین پاکستان سپر لیگ نجم سیٹھی نے ایف آئی اے کی تفتیش پراعتراض اٹھا دیا۔ ان کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ نے صرف ثبوت کی جانچ کے لیے ایف آئی اے سے مدد مانگی تھی، لیکن ایف آئی اے نے کیس ہی اپنے ہاتھ میں لے لیا۔

    ان کا کہنا ہے کہ پاکستان میں فکسنگ کے خلاف قانون نہیں، ایف آئی اے نے تحقیقات کیسے شروع کر دیں؟ انہوں نے سوال کیا کہ ایف آئی اے کو تحقیقات کا کرنے کا کہا ہی کس نے تھا۔

    مزید پڑھیں: اسپاٹ فکسنگ میں ملوث کرکٹرز کے نام ای سی ایل میں شامل

    نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے کی انکوائری پر انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) بھی اعتراض کر سکتا ہے۔ ایف آئی اے اپنی کارروائی روک کر بورڈ کو اپنا کام کرنے دے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز ایف آئی اے نے معطل کرکٹرز محمد عرفان اور خالد لطیف کو طلب کیا تھا جہاں دونوں کھلاڑیوں نے اپنا وضاحتی بیان ریکارڈ کروا دیا۔

    اپنے بیان میں انہوں نے بکی سے ملنے کا اعتراف تو کیا لیکن اسپاٹ فکسنگ کے الزامات ماننے سے پھر انکار کردیا۔

    ایف آئی اے نے آج شرجیل خان اور شاہ زیب حسن کو بیان ریکارڈ کروانے کے لیے طلب کیا ہے۔

    خیال رہے کہ اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں اب تک 5 کھلاڑیوں شرجیل خان، خالد لطیف، ناصر جمشید، شاہ زیب حسن خان اور محمد عرفان کو معطل کیا جاچکا ہے۔ ایک روز قبل وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کی ہدایت پر ان پانچوں کھلاڑیوں کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں بھی شامل کیا جا چکا ہے۔