Tag: اسپتال

  • سی ڈی اے اسپتال کی لیب گزشتہ 10 سال سے غیر فعال

    سی ڈی اے اسپتال کی لیب گزشتہ 10 سال سے غیر فعال

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) اسپتال کے 3 مرکزی شعبہ جات غیر فعال ہوچکے ہیں، اسپتال کی کیتھ لیب بھی گزشتہ 10 سال سے غیر فعال ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) اسپتال کے 3 مرکزی شعبہ جات غیر فعال ہوچکے ہیں، اسپتال کا شعبہ سرجریز، کیتھ لیب اور کوکلیئر امپلانٹس غیر فعال ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اسپتال میں سرجریز کا عمل طویل عرصہ سے معطل ہے جبکہ شعبہ ایمرجنسی میں بھی سرجری کی سہولت دستیاب نہیں، شعبہ اینستھیزیا کا عملہ نہ ہونے پر سرجریز نہیں کی جا رہیں۔

    اسپتال کی کیتھ لیب بھی گزشتہ 10 سال سے غیر فعال ہونے کا انکشاف ہوا ہے، اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ کیتھ لیب کے لیے لایا گیا سامان 10 سال سے پڑا زنگ آلود ہو چکا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اسپتال کا شعبہ کوکلیئر امپلانٹس بھی 6 ماہ سےغیر فعال ہے، کوکلیئر امپلانٹس میں بہرے بچوں کی سرجری کی جاتی ہے۔

    ذرائع کے مطابق سی ڈی اے اسپتال کو افرادی قوت کی بھی شدید کمی کا سامنا ہے، اسپتال میں گزشتہ 15 برس سے بھرتیاں نہیں کی گئیں۔ اسپتال کو ڈاکٹرز، نرسز اور پیرا میڈکس کی شدید کمی کا سامنا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سی ڈی اے اسپتال کا سالانہ بجٹ 1 ارب 30 کروڑ ہے۔

  • لاہور: عید قرباں کے بعد معدے کی تکالیف و ڈائریا کے ہزاروں مریض اسپتال پہنچ گئے

    لاہور: عید قرباں کے بعد معدے کی تکالیف و ڈائریا کے ہزاروں مریض اسپتال پہنچ گئے

    لاہور: عید قرباں کے بعد شہریوں کی بڑی تعداد بسیار خوری کی وجہ سے مختلف اسپتالوں میں پہنچ گئی، زیادہ تر مریض معدے کی جلن، السر اور فوڈ پوائزنگ میں مبتلا ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں شہریوں کو عید کے دنوں میں بسیار خوری مہنگی پڑ گئی، ہزاروں مریض اسپتال پہنچ گئے۔ 2 دونوں میں شہر کے 7 بڑے اسپتالوں میں معدے کی تکالیف و ڈائریا کے 18 ہزار سے زائد مریضوں نے اسپتالوں کا رخ کیا۔

    لاہور کے میو اسپتال میں 33 سو، جناح اسپتال میں 3 ہزار، جنرل اسپتال میں 29 سو، سروسز اسپتال میں 26 سو اور گنگا رام اسپتال میں 23 سو اسپتال مختلف امراض کا شکار ہو کر پہنچ گئے۔

    اسی طرح شاہدرہ اسپتال میں 18 سو، گورنمنٹ میاں میر اسپتال میں 15 سو، نواز شریف اسپتال میں 13 سو اور کوٹ خواجہ سعید اسپتال میں 12 سو مریض رپورٹ ہوئے۔

    اسپتال انتظامیہ کے مطابق زیادہ تر مریض انٹریوں میں انفیکشن، معدے کی جلن، السر اور فوڈ پوائزنگ میں مبتلا ہیں، بیماریوں کی بڑی وجہ قربانی کا گوشت جلدی پکانا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ شہری کھانوں سے لطف اندوز ہونے کے لیے بسیار خوری سے گریز کریں۔ کالے یرقان، یورک ایسڈ، گردوں، جوڑوں کے مریض اور معدے کی بیماریوں میں مبتلا مریضوں کے لیے گوشت کا زیادہ استعمال خطرناک ہوتا ہے۔

    محکمہ صحت کی جانب سے تمام اسپتالوں کو عید کے تینوں دنوں میں ہائی الرٹ کیا گیا تھا، تمام اسپتالوں کے ایم ایس کو ایمرجنسی میں ڈاکٹرز و دیگر عملے کی دستیابی کو ممکن بنانے کی ہدایات بھی جاری کردی گئی ہیں۔

    محکمہ صحت نے جان بچانے والی ادویات اور ڈراپس کا وافر اسٹاک رکھنے کی بھی ہدایت کی ہے۔

  • کراچی کے اسپتالوں میں بھارتی کرونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کا رش

    کراچی کے اسپتالوں میں بھارتی کرونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کا رش

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں خطرے کی گھنٹی بج گئی، شہری بھارتی کرونا وائرس سے متاثر ہو کر اسپتال پہنچنے لگے جس کے بعد اسپتالوں میں جگہ ختم ہونے لگی۔

    تفصیلات کے مطابق شہر کراچی میں بھارتی ڈیلٹا ویرینٹ کے پھیلاؤ کے بعد بڑے سرکاری اور غیر سرکاری اسپتالوں میں رش بڑھنے لگا۔ انڈس اسپتال کے ترجمان پروفیسر عبدالباری کا کہنا ہے کہ انڈس اسپتال کا کرونا اور ایمرجنسی وارڈ مریضوں سے بھر چکا ہے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ انڈس اسپتال میں اضافی بیڈز لگا کر مریضوں کو رکھا جا رہا ہے، عوام سے ایس او پیز پر عمل کرنے اور ویکسین لگوانے کی درخواست ہے۔

    انتظامیہ لیاری جنرل اسپتال کے مطابق لیاری جنرل اسپتال میں ڈیلٹا متاثرین کی آمد شروع ہوچکی ہے، اسپتال کے کرونا وارڈ میں بیڈز کی تعداد بڑھا رہے ہیں۔

    دوسری جانب سرکاری حکام کا کہنا ہے کہ مختلف سرکاری اسپتالوں میں بھی مریضوں کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے، گلشن اقبال نیپا کا انفیکشنز ڈیزیز اسپتال مکمل طور پر بھر چکا ہے، ایکسپو سینٹر میں مزید مریضوں کے داخلے کی گنجائش ختم ہوچکی ہے جبکہ آغا خان اسپتال نے کرونا وائرس کے مزید مریضوں کو لینے سے منع کردیا۔

    حکام کے مطابق ڈاکٹرز اور ماہرین نے حکومت سے کراچی میں ہیلتھ ایمرجنسی نافذ کرنے کا مطالبہ کیا ہے، سول اسپتال کا 48 بیڈ پر مشتمل سرجیکل وارڈ کرونا وارڈ میں تبدیل کیا جا رہا ہے، جناح اسپتال کے چیسٹ وارڈ کو بھی کرونا وارڈ میں بدلنے کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔

    حکام کا مزید کہنا ہے کہ کراچی میں بھارتی کرونا ویرینٹ کی شرح 92 فیصد سے بڑھ چکی ہے، ڈاکٹرز اور طبی عملے میں بھی کرونا انفیکشن کی شرح بڑھ رہی ہے۔

  • بجٹ 22-2021: سندھ کا نئے اسپتالوں کے لیے خطیر رقم مختص کرنے کا فیصلہ

    بجٹ 22-2021: سندھ کا نئے اسپتالوں کے لیے خطیر رقم مختص کرنے کا فیصلہ

    کراچی: صوبہ سندھ کے بجٹ 22-2021 میں وبائی امراض اسپتالوں کے لیے 9 ارب روپے مختص کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس سے مختلف شہروں میں نئے اسپتال قائم کیے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق آئندہ مالی سال کے لیے سندھ کے بجٹ میں وبائی امراض اسپتالوں کے لیے 9 ارب روپے مختص کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ سکھر، میرپور خاص اور بے نظیر آباد میں وبائی امراض اسپتال قائم کیے جائیں گے۔

    وبائی امراض اسپتال حیدر آباد اور لاڑکانہ میں بھی بنائے جائیں گے، ہر ڈویژنل انفیکشن ڈیزیز اسپتال 200 بستروں پر مشتمل ہوگا۔

    رواں مالی سال میں مختلف منصوبوں کے لیے فنڈز کا اجرا نہیں کیا جاسکا تھا، عباسی شہید اسپتال کراچی کا توسیعی منصوبہ بھی سندھ بجٹ میں شامل ہے جبکہ عباسی شہید اسپتال کے توسیعی منصوبے کے لیے 10 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    سندھ کے 6 اسپتالوں کی اپ گریڈیشن کے لیے 14 سو 16 ملین روپے مختص کیے جائیں گے، 9 اضلاع کے اسپتالوں کی توسیع اور بحالی کے لیے 25 کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    یاد رہے کہ صوبہ سندھ کا بجٹ 22-2021، 15 جون کو اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔

  • جا بجا پلاسٹک میں لپٹی لاشیں، بھارتی گجرات کے اسپتال میں دل دہلا دینے والے حالات

    جا بجا پلاسٹک میں لپٹی لاشیں، بھارتی گجرات کے اسپتال میں دل دہلا دینے والے حالات

    نئی دہلی: بھارت میں کرونا وائرس نے خوفناک تباہی مچار کھی ہے، ریاست گجرات کے ایک اسپتال میں دل دہلا دینے والے حالات سامنے آئے ہیں اور ملک کے تقریباً تمام اسپتالوں کا کم و بیش یہی حال ہے۔

    بھارتی ریاست گجرات کے ایک اسپتال میں مردہ خانے کی حالت ابتر ہے، یہاں آخری رسومات کے لیے لاش کو اہل خانہ کے سپرد کرنے سے قبل لواحقین کو پوسٹ مارٹم رپورٹ کا انتظار کرنا پڑتا ہے۔

    اگر مریض کی رپورٹ کووڈ 19 پازیٹو ہو تو اسپتال انتظامیہ رشتہ داروں کو صرف دور سے ان کے آخری دیدار کی اجازت دیتی ہے، کووڈ 19 کے مریضوں کی لاش آخری رسومات کے لیے گھر والوں کے حوالے بھی نہیں کی جارہی۔

    اسپتال کے ایک کمرے میں لاشوں کو پلاسٹک میں لپیٹ کر رکھا گیا ہے، لاشوں کی پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے میں 3 سے 4 دن کا وقت لگتا ہے تب تک لاشیں وہاں یونہی پڑی رہتی ہیں۔

    اسپتال نے کچھ لاشوں کو لواحقین کو سونپ دیا ہے جبکہ کئی لاشیں آخری رسومات کے لیے بھیج دی گئی ہیں۔

    کرونا وائرس انفیکشن میں تیز رفتار اضافے کی وجہ سے مذکورہ اسپتال کے سبھی وارڈ کرونا مریضوں کے لیے مختص کردیے گئے ہیں، کئی کووڈ کے مریضوں کو بیڈ خالی ہونے کا انتظار بھی کرنا پڑ رہا ہے۔ کچھ مریض اسی انتطار کے دوران دم توڑ گئے۔

    مرنے والوں کے اہل خانہ کو لاش اس وقت تک نہیں دی جارہی جب تک یہ معلوم نہ ہوجائے کہ مرنے والا کرونا سے متاثرہ نہیں تھا۔ اس دوران اسپتال انتظامیہ اور لواحقین کے درمیان کئی لڑائی جھگڑے بھی ہوئے۔

  • پنجاب کے بیسک ہیلتھ یونٹس کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کا فیصلہ

    پنجاب کے بیسک ہیلتھ یونٹس کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کا فیصلہ

    لاہور: صوبہ پنجاب کے 24 سو بیسک ہیلتھ یونٹس کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اس سے قبل صوبے کے متعدد سرکاری اسکولوں کو بھی شمسی توانائی پر منتقل کیا جاچکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر توانائی ڈاکٹر اختر ملک اور صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کی ملاقات ہوئی، وزیر توانائی کا کہنا تھا کہ پنجاب کے 11 ہزار پرائمری اسکولز کو شمسی توانائی پر منتقل کیا جا چکا ہے۔

    وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ بی ایچ یوز کو سولر پینل پر منتقل کرنے کا اقدام قابل تعریف ہے۔

    اختر ملک نے کہا کہ مختلف اسپتالوں کو بھی شمسی توانائی پر منتقل کرنے جا رہے ہیں، تمام اداروں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کا مقصد بجلی کی بچت ہے۔

    اس سے قبل صوبہ سندھ میں بھی کرونا ایمرجنسی سینٹرز کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کا منصوبہ بنایا گیا تھا۔

    صوبائی وزیر برائے توانائی امتیاز شیخ نے کہا تھا کہ سندھ حکومت نے بجلی کی قلت اور بحران سے نکلنے کے لیے کرونا ایمرجنسی سینٹرز کو سولرائز کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    انہوں نے بتایا تھا کہ پہلے مرحلے میں صوبے کے مختلف اضلاع میں موجود 29 اسپتالوں کو شمسی توانائی پر منتقل کیا جائے گا، جس پر 1.2 ارب روپے لاگت آئے گی، یہ منصوبہ مارچ 2021 تک مکمل ہوجائے گا۔

    صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ اگلے مرحلے میں صوبے میں قائم دیگر اسپتالوں کو بھی سولرائز کیا جائے گا۔

  • ریاض: اسپتال کے سیکیورٹی گارڈ کے لیے وزیر صحت کا تحفہ

    ریاض: اسپتال کے سیکیورٹی گارڈ کے لیے وزیر صحت کا تحفہ

    ریاض: سعودی دارالحکومت ریاض کے ایک اسپتال میں تعینات سیکیورٹی گارڈ کی فرض شناسی نے حکام کو بھی متاثر کردیا، سعودی وزیر صحت کی جانب سے گارڈ کو تعریفی خط موصول ہوا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزیر صحت ڈاکٹر توفیق الربیعہ نے ریاض کے ایک اسپتال میں فرض شناس سیکیورٹی گارڈ کو یادگاری تحفہ اور شکریے کا خط پیش کر کے سرپرائز دیا ہے۔

    سیکیورٹی گارڈ کو دیے گئے خط میں اس کے اخلاص اور ڈیوٹی کی غیر معمولی پابندی کی ستائش کی گئی ہے۔

    وزیر صحت نے خط میں لکھ کہ رفیق کار محمد الحارثی آپ کی حسن کارکردگی، ایثار، آنے جانے والے افراد کا خیر مقدم، عالی ہمتی، خوش گفتاری اور مسکرا کر استقبال کرنا سب کو اچھا لگ رہا ہے۔ میں سب کی جانب سے آپ کا شکریہ ادا کرتا ہوں اور آپ کے لیے ممنونیت اور قدر و منزلت کے جذبات رکھتا ہوں۔

    وزارت صحت کے ایک عہدیدار نے وزیر صحت کی جانب سے تحفہ اور توصیفی سند الحارثی کو پیش کیا ہے۔

    سیکیورٹی گارڈ کی حسن کارکردگی کی رپورٹ وزارت صحت کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے دی تھی جنہیں اسپتال میں مختلف لوگوں کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لیے بھیجا گیا تھا۔

  • پوری کوشش ہے کہ اس وبا سے نکلیں: یاسمین راشد

    پوری کوشش ہے کہ اس وبا سے نکلیں: یاسمین راشد

    لاہور: صوبہ پنجاب کی وزیر صحت یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ ہماری پوری کوشش ہے کہ اس وبا سے نکلیں، مریضوں سے متعلق حسن سلوک پر ہدایت جاری کردی ہیں، مریضوں کے علاج، آپریشن اور دیگر سہولتوں کا حساب لیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر صحت یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ آج راولپنڈی میں 20 نئے کرونا کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، راولپنڈی میں کرونا وائرس کی پہلی لہر میں 2 ہزار 536 تک کیسز آئے تھے۔

    یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ حکومت نے ٹیسٹ کے ساتھ ان کا علاج بھی کیا، اب تک ہمارے 26 کروڑ روپے خرچ ہو چکے ہیںِ، 15 دن میں آر آئی یو بھی فعال ہوجائے گا بجٹ دے دیا گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ راولپنڈی ڈویژن کو صحت کی بہتر سہولتیں دینی ہیں، اس علاقے کا پہلا ڈینٹل کالج جلد بنایا جائے گا، ڈینٹل کالج پورے علاقے کو سہولتیں دے سکے گا۔ تھیلیسیمیا کے بچوں کے لیے 15 بیڈ راولپنڈی اسپتال کو دیے ہیں۔

    صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ ہماری پوری کوشش ہے اس وبا سے نکلیں، مریضوں سے متعلق حسن سلوک پر ہدایت جاری کردی ہیں، مریضوں کے علاج، آپریشن اور دیگر سہولتوں کا حساب لیں گے۔

  • سعودی عرب: اسپتال میں داخل مریض تیسری منزل سے نیچے کود گیا

    سعودی عرب: اسپتال میں داخل مریض تیسری منزل سے نیچے کود گیا

    ریاض: سعودی عرب میں اسپتال میں داخل ایک مریض کھڑکی کا شیشہ توڑ کر تیسری منزل سے نیچے کود گیا، مریض کو معمولی زخم آئے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق طائف کے شاہ عبد العزیز اسپشلسٹ اسپتال کی تیسری منزل سے مریض کھڑکی کا شیشہ توڑ کر پہلی منزل پر کود گیا۔

    مریض کو معمولی زخم آئے جسے فوری طور پر اسپتال کے ایمرجنسی وارڈ میں پہنچا دیا گیا۔

    اسپتال کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ مریض اسپتال کی تیسری منزل کے کمرے میں داخل تھا جہاں سے اس نے آگ بجھانے والے سیلنڈر سے کھڑکی کا شیشہ توڑا اور ریلنگ کے ذریعے سلپ ہوتا ہوا پہلی منزل کی بالکونی میں جا گرا۔

    واقعے کے بعد فوری طور پر اسپتال کی سیکیورٹی پر مامور اہلکاروں کو طلب کیا گیا جنہوں نے مریض کو ایمرجنسی وارڈ میں منتقل کردیا۔

    اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مریض کی جانب سے کھڑکی کا شیشہ توڑنے کی وجہ سے کانچ کے ٹکرے گرنے سے صفائی کا کارکن معمولی طور پر زخمی ہوگیا۔

  • کرونا وائرس کی دوسری لہر میں خطرناک شدت، لاہور کے اسپتالوں میں ہنگامی الرٹ جاری

    کرونا وائرس کی دوسری لہر میں خطرناک شدت، لاہور کے اسپتالوں میں ہنگامی الرٹ جاری

    لاہور: کرونا وائرس کی دوسری لہر میں شدت کے باعث صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے بڑے اسپتالوں کو ہنگامی الرٹ جاری کر کے تیار رہنے کی ہدایت کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس کی دوسری لہر میں شدت کے بعد محکمہ صحت پنجاب نے لاہور کے بڑے اسپتالوں کو ہنگامی الرٹ جاری کردیا۔

    پنجاب حکومت نے ایکسپو فیلڈ اسپتال کو دوبارہ فعال کرنے کی ہدایت بھی کردی ہے، جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق ایکسپو سینٹر کے ہال نمبر 2 کو کرونا مریضوں کے لیے فوری فعال کردیا جائے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایکپسو فیلڈ اسپتال میں 300 بستروں پر ہائی ڈپنڈینسی یونٹ تیار کردیے گئے ہیں، آکسیجن کی کمی کا سامنے کرنے والے مریض فیلڈ اسپتال میں داخل ہوں گے۔

    صوبائی دارالحکومت لاہور کے 4 بڑے اسپتالوں کو بھی ہائی ڈپنڈینسی یونٹس اور آئی سی یو مکمل فعال رکھنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ میو اسپتال، سروسز اسپتال، جناح اسپتال اور لاہور جنرل اسپتال کو کرونا کیسز کے لیے تیار رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    خیال رہے کہ پنجاب سمیت ملک بھر میں کرونا وائرس سے ہلاکتوں میں خطرناک اضافہ ہوگیا ہے، ملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس انفیکشن کی وجہ سے مزید 44 افراد انتقال کر گئے۔

    مزید 44 ہلاکتوں کے بعد ملک میں کرونا وائرس سے مجموعی ہلاکتوں کی تعداد 8 ہزار 303 ہوچکی ہے۔

    گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کووڈ 19 کے مزید 3 ہزار 119 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعد ملک میں مجموعی کیسز کی تعداد 4 لاکھ 13 ہزار 191 ہوگئی۔

    این سی او سی کے مطابق ملک میں کرونا وائرس کے فعال کیسز کی تعداد 52 ہزار 359 ہے، جبکہ صحت یاب افراد کی تعداد 3 لاکھ 52 ہزار 529 ہوگئی۔