Tag: اسپتال

  • برطانوی اسپتال میں نوزائیدہ بچوں کی پے در پے اموات، پولیس چکرا کر رہ گئی

    برطانوی اسپتال میں نوزائیدہ بچوں کی پے در پے اموات، پولیس چکرا کر رہ گئی

    لندن: برطانیہ کے ایک اسپتال میں نوزائیدہ بچوں کی پے در پے اموات کے بعد وارڈ کی ایک نرس کو گرفتار کرلیا گیا، تاحال پولیس اس نرس کے خلاف شواہد ڈھونڈنے میں ناکام رہی ہے۔

    برطانیہ کے کاؤنٹیس چیسٹر اسپتال میں مارچ 2015 سے جولائی 2016 کے درمیان 17 نوزائیدہ بچوں کی اموات ہوئیں جبکہ 16 بچوں کی حالت اتنی تشویشناک ہوئی کہ وہ مرتے مرتے بچے۔

    پولیس نے اسپتال کے نوزائیدہ یونٹ میں کام کرنے والی 30 سالہ نرس کو گرفتار کرلیا تھا، پولیس نے 2 دن تک نرس کو حوالات میں رکھ کر اس سے تفتیش کی جبکہ اس دوران اس کے گھر کی بھی تلاشی لی گئی تاہم وہ کچھ بھی تلاش کرنے میں ناکام رہے۔

    3 سال بعد بھی اس واقعے کی تحقیقات کا کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوسکا جس کے بعد اب پولیس نے ایک بار پھر اس نرس کو گرفتار کیا ہے۔

    اس عرصے میں رائل کالج آف پیڈیا ٹرکس سے بھی ماہرین کی ٹیم کو بلوایا گیا اور بچوں کی اموات کی وجوہات جاننے کی کوشش کی گئی، جس میں ناکامی کے بعد پولیس نے قتل اور اقدام قتل کا مفروضہ قائم کرتے ہوئے تیسری بار نرس کو گرفتار کیا ہے۔

    30 سالہ نرس کے ساتھیوں کا کہنا ہے کہ وہ بہت پیشہ وارانہ انداز میں اپنی ذمہ داریاں انجام دیتی رہی ہے اور وہ اس ملازمت سے نہایت خوش تھی۔

    ان کے مطابق اس کی شخصیت ایسی ہے کہ وہ کسی مکھی کو بھی نہ مار سکے، کجا کہ متعدد نوزائیدہ بچوں کو مار ڈالے جو اپنا دفاع بھی نہیں کر سکتے۔

    نرس کے پڑوسی بھی واقعے کے بارے میں جان کر پریشان ہیں، ایک پڑوسی کا کہنا ہے کہ وہ بچپن سے اسے جانتے ہیں، اور بڑی ہونے کے بعد وہ نہایت نرم دل اور خوش مزاج شخصیت ثابت ہوئی، وہ اس کی گرفتاری کا سن کر سخت حیران ہیں۔

    پولیس واقعے کی تہہ تک پہنچنے کے لیے سر توڑ کوششیں کر رہی ہے، اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ وہ اس ضمن میں حکام کے ساتھ مکمل تعاون کر رہے ہیں۔

  • اس تصویر کے پیچھے چھپی کہانی نے سب کو رلادیا!

    اس تصویر کے پیچھے چھپی کہانی نے سب کو رلادیا!

    نئی دہلی: بھارت میں ایک لاچار مریض کی اسپتال کے احاطے میں ناک سے پائپ کے ذریعے خوراک لینے کی تصویر نے لوگوں کے دل دہلا دیے، لوگوں نے اسپتال انتظامیہ کو غفلت کے اس مظاہرے پر سخت برا بھلا کہا۔

    بھارتی شہر حیدر آباد کے ایک اسپتال کے احاطے میں، درخت کے نیچے بیٹھے مریض کو ایک عورت پائپ کے ذریعے کھانا کھلا رہی ہے، جس کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق تصویر حیدر آباد میں واقع نظام انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل کالج کے احاطے کی ہے جس میں مریض کی ناک میں پائپ لگا ہوا ہے۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ مذکورہ مریض ضلع خامم کا رہنے والا ہے جو طبیعت خرابی پر اہلخانہ کے ساتھ حیدر آباد کے اسپتال پہنچا تھا۔

    اس موقع پر ڈاکٹرز نے بغیر کسی ایمرجنسی معائنہ کے مریض کو واپس بھیج دیا جس کے بعد مریض درخت کے نیچے بے بس بیٹھا ہے اور کھانے کی کوشش کر رہا ہے۔

    سوشل میڈیا پر تصویر وائرل ہوتے ہی طوفان اٹھ کھڑا ہوا، لوگوں نے اسپتال انتظامیہ کی اس مجرمانہ غفلت پر سخت تنقید کی۔

    بعد ازاں اسپتال انتظامیہ کی جانب سے کہا گیا کہ متاثرہ شخص کو جنرل او پی ڈی میں دکھانے کے لیے بھیجا گیا تھا، اس وقت اس کی حالت سنگین نہیں تھی۔

    انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ دوا لینے کے بعد مریض صحیح سلامت اسپتال سے نکل گیا تھا۔ تاحال کسی حکومتی اہلکار نے اس تصویر کا نوٹس لے کر مریض کی خبر گیری نہیں کی۔

  • بھارت: کرونا متاثرین کو بغیر جانچ کے اسپتال سے ڈسچارج کیا جانے لگا

    بھارت: کرونا متاثرین کو بغیر جانچ کے اسپتال سے ڈسچارج کیا جانے لگا

    لاہور: بھارتی ریاست اترپردیش میں کرونا متاثرین کو بغیر جانچ کے اسپتال سے ڈسچارج کیا جانے لگا۔

    تفصیلات کے مطابق اتر پردیش کے ضلع سہارنپور میں ڈاکٹر کرونا متاثرین کی بڑھتی تعداد کے پیش نظر اسپتال میں بستروں کمی کا حوالہ دیتے ہوئے زیر علاج مریضوں پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ وہ بغیر جانچ کے گھر چلے جائیں۔

    ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ اکھلیش سنگھ اور سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ڈاکٹر ایس چنپا نے اسپتالوں میں جا کر زیر علاج مریضوں کا حال احوال پوچھا۔ اسپتال میں زیر علاج مریضوں نے سہولیات میسر نہ ہونے اور ڈاکٹرز کی جانب سے لاپرواہی برتنے کی شکایت کی۔

    کرونا متاثر امت سنگھل اور گورو سنگھ نے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کو بتایا کہ ان پر ڈاکٹرز کی جانب سے دباؤ ڈالا جا رہا ہے کہ وہ بغیر جانچ کرائے اپنے گھروں کو واپس لوٹ جائیں۔

    امت کا کہنا تھا کہ ان کے پاس ڈاکٹر سنیل کنور اپنے دو تین ساتھیوں کے ساتھ آئے اور کہا کہ آپ لوگوں کو تین چار دن ہوگئے ہیں آپ لوگ یہاں سے اپنے گھروں کو چلے جاؤ وہ بھی بغیر جانچ کرائے۔

    واضح رہے کہ سہارنپور ڈویژن میں 24 گھنٹوں کے دوران 5914 ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے 263 کیسز سامنے آئے اور اب تک 145 مریض کرونا سے ہلاک ہوچکے ہیں۔

  • کویت: اسپتال میں پیش آیا اندوہناک واقعہ؛ سوشل میڈیا پر ہلچل

    کویت: اسپتال میں پیش آیا اندوہناک واقعہ؛ سوشل میڈیا پر ہلچل

    کویت سٹی: کویت میں چھوٹا بھائی اسپتال کے انتہائی نگہداشت وارڈ (آئی سی یو) میں زیر علاج زخمی بہن کو گولیاں مار کر فرار ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق کویت میں چھوٹے بھائی کے ہاتھوں قتل کی واردات کی کہانی سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔پولیس نے کی مدد سے شناخت کر کے قاتل کا پتہ لگا لیا۔

    پولیس نے بتایا کہ دو روز قبل مقتولہ کے چھوٹے بھائی نے سلوی نامی علاقے میں واقع اپنے مکان کے قریب بہن پر فائرنگ کر کے فرار ہوگیا تھا، پولیس نے حملہ آور کو تلاش کر رہی ہے جبکہ زخمی بہن کو علاج کے لیے مبارک الکبیر اسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ انہیں اسپتال سے اطلاع ملی کہ ایک نوجوان نے آئی سی یو وارڈ میں گھس کر وہاں زیر علاج اپنی بہن پر پے درپے فائر کیے اور فرار ہوگیا۔پولیس نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہے۔

    انتہائی نگہداشت کے شعبے میں غیر متعلقہ شخص کا پہنچ جانا خطرناک امر ہے جہاں ڈاکٹروں اور نرسوں کے سوا کسی کو بھی جانے کی اجازت نہیں ہوتی۔ایک مسلح شخص کا آئی سی یو وارڈ میں گھس کر واردات کرنا اور فرار ہوجانا سنگین معاملہ ہے۔

  • زخموں سے چور بیروت کرونا وائرس کی زد میں

    زخموں سے چور بیروت کرونا وائرس کی زد میں

    بیروت: لبنانی دارالحکومت بیروت، بندرگاہ پر اسلحے کے گودام میں ہونے والے دھماکے سے لڑکھڑا کر رہ گیا ہے، زخم خوردہ شہر اب کرونا وائرس کی زد میں ہے اور اسپتال و طبی عملہ مشکل صورتحال سے دوچار ہے۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق لبنانی وزیر صحت حمد حسن نے اپنی پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ کرونا وائرس کے مریضوں سے بیروت کے بیشتر اسپتال بھر گئے ہیں۔

    لبنانی وزیر صحت کے مطابق 2 ہفتے قبل بندرگاہ کے دھماکے کے بعد بیروت میں کرونا وائرس کے مریضوں میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے، بیروت میں سرکاری اور نجی اسپتالوں کی صورتحال بے حد مشکل ہوگئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مصنوعی تنفس کے آلات یا انتہائی نگہداشت کے شعبوں میں مزید مریضوں کے لیے جگہ نہیں ہے، اس حوالے سے سرکاری اور نجی دونوں سیکٹر کے اسپتال ایک صفحے پر ہیں۔

    وزیر صحت کا مزید کہنا تھا کہ ہم تباہی کے دہانے پر پہنچ گئے ہیں، تازہ صورتحال سے نمٹنے کے لیے پورے ملک میں 2 ہفتے تک مکمل لاک ڈاؤن لگانا ہوگا تاکہ بیروت بندرگاہ کے دھماکے سے متاثرہ علاقوں کا تحفظ کیا جاسکے۔ یہ وہ مقامات ہیں جہاں امدادی تنظیمیں مسلسل کام کر رہی ہیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ 2 ہفتوں کے دوران لبنان میں کرونا وائرس کے مصدقہ کیسز کی تعداد میں ریکارڈ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، لبنان میں متاثرین کی تعداد 9 ہزار 337 اور اموات کی تعداد 105 تک پہنچ گئی ہے۔

  • جدید ٹیکنالوجی سے مزین سعودی اسپتال کا عالمی اعزاز

    جدید ٹیکنالوجی سے مزین سعودی اسپتال کا عالمی اعزاز

    ریاض: سعودی دارالحکومت ریاض میں قائم امراض قلب کا مرکز دنیا بھر میں دل کی روبوٹ سرجری کرنے والے 5 بڑے سینٹرز میں شامل کرلیا گیا، مرکز میں 105 نہایت نازک اور پیچیدہ آپریشنز کیے گئے جن میں 98.2 فیصد تک کامیابی حاصل ہوئی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق ریاض کے کنگ فیصل اسپیشلسٹ اسپتال میں امراض قلب کا مرکز دنیا بھر میں دل کی روبوٹ سرجری کرنے والے 5 بڑے سینٹرز میں شامل ہوگیا ہے، سینٹر نے ایک سال کے دوران روبوٹ کے ذریعے دل کے 105 پیچیدہ ترین آپریشن کیے ہیں۔

    ان 105 نہایت نازک اور پیچیدہ آپریشنز میں 98.2 فیصد تک کامیابی حاصل ہوئی۔

    امریکی کمپنی دی ونسی اور دل کے مشکل ترین آپریشنز میں سرجنز کو ٹریننگ دینے والی معاون کمپنی ایم آئی ایس نے اپنی رپورٹ میں کنگ فیصل اسپیشلسٹ اسپتال کے ماتحت امراض قلب کے مرکز کو فہرست میں شامل کیا ہے۔

    اسپتال کے ماتحت امراض قلب مرکز فروری 2019 سے فروری 2020 کے دوران امریکا میں دل کے امراض اور آپریشن کرنے والے بین الاقوامی اہم مراکز کو پیچھے چھوڑ گیا۔

    مذکورہ مرکز میں روبوٹ سرجری کا نظام بڑا منفرد ہے، روبوٹ میں کیمرے سے آراستہ بازو اور جراحتی آلات والے مشینی بازو نصب ہیں۔

    سرجن روبوٹ کے بازوؤں کو کنٹرول کرتا ہے اور وہ آپریشن ٹیبل کے قریب کمپیوٹر سے مربوط اسکرین کے سامنے بیٹھا ہوتا ہے۔ کنٹرول یونٹ سرجن کو دل کا ہر حصہ تین زاویوں کے ساتھ انتہائی شفاف انداز میں نمایاں کر کے دکھاتا ہے۔

    امراض و حراجت قلب کے مرکز کے کنسلسٹنٹ ڈاکٹر فراس خلیل کا کہنا ہے کہ روبوٹ ٹیکنالوجی کے ذریعے 14 سے 80 برس کی عمر والے مریضوں کا آپریشن آسانی سے ہوجاتا ہے اور وہ بڑی تیزی سے صحت یاب ہوجاتے ہیں۔

  • بھارت میں لاپرواہی کی بدترین مثال، کرونا مریض کی لاش کسی اور خاندان کے حوالے

    بھارت میں لاپرواہی کی بدترین مثال، کرونا مریض کی لاش کسی اور خاندان کے حوالے

    نئی دہلی: بھارتی ریاست مہاراشٹر میں اسپتال انتظامیہ نے غفلت و لاپرواہی کی مثال قائم کردی، کرونا کا شکار معمر مریض کی لاش ایک اجنبی خاندان کو تھما دی جن کا مریض بدستور اسپتال میں زندہ تھا، آنجہانی شخص کے رشتے دار اپنے بزرگ کی تلاش میں در در کی ٹھوکریں کھاتے رہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست مہاراشٹر میں بھالچندر گائیکواڑ نامی معذور اور معمر شخص کو کرونا وائرس کا ٹیسٹ پازیٹو آنے کے بعد مقامی اسپتال میں داخل کروا دیا گیا جبکہ ان کے اہلخانہ کو قرنطینہ کردیا گیا تھا۔

    5 جولائی کو اسپتال انتظامیہ نے اہلخانہ کو فون کر کے بتایا کہ ان کا مریض اسپتال سے فرار ہوگیا ہے، اہلخانہ نے کہا کہ مریض لقوہ کے شکار تھے اور ایک قدم بھی چل نہیں سکتے تو فرار کیسے ہوگئے۔

    اس کے بعد اہلخانہ اسپتال میں تلاش کرنے پہنچے، تلاش میں ناکامی کے بعد مقامی تھانے میں گمشدگی کا مقدمہ درج کروا دیا گیا۔

    پولیس نے تفتیش کی تو علم ہوا کہ گائیکواڑ کی طبیعت خراب ہونے پر انہیں آئی سی یو میں داخل کروایا گیا تھا جہاں ان کی موت ہوگئی۔

    پولیس کے مطابق گائیکواڑ کے برابر میں ایک اور معمر مریض سوناونے زیر علاج تھا، اسپتال انتظامیہ نے گائیکواڑ کی لاش سوناونے کے اہلخانہ کو دے دی جبکہ دوسرا مریض سوناونے ابھی زندہ تھا۔

    سوناونے کے اہلخانہ نے گائیکواڑ کی لاش کو اپنا مریض سمجھ کر ان کی آخری رسومات بھی ادا کردیں۔

    مقامی رکن اسمبلی نرنجن ڈاؤکھرے نے واقعے پر ذمہ داران کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اس واقعے سے انتظامیہ کی لاپرواہی صاف ظاہر ہورہی ہے، ایک شخص کی 3 دن قبل موت ہوگئی اور اس کی لاش کسی اور کو دے دی گئی، مرنے والے کے اہلخانہ اسے تلاش کر رہے ہیں، جبکہ زندہ شخص کو مردہ قرار دے کر اس کی آخری رسومات بھی ادا کروا دی گئیں۔

    مقامی پولیس معاملے کی مزید تفتیش کر رہی ہے اور دونوں خاندانوں کے اہلخانہ کو سہولت فراہم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

  • پُراسرار بدبو نے 6 افراد کو اسپتال پہنچا دیا، حیران کن وجہ سامنے آگئی

    پُراسرار بدبو نے 6 افراد کو اسپتال پہنچا دیا، حیران کن وجہ سامنے آگئی

    برلن: جرمنی کے پوسٹ آفس میں پارسل سے آنے والی پُر اسرار بدبو نے 6 افراد کو اسپتال پہنچا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق جرمنی کے علاقے شوائنفرٹ میں مشکوک پارسل سے آنے والی پُراسرار بدبو نے 6 افراد کو اسپتال پہنچانے کے ساتھ پوسٹ آفس کو بھی خالی کروانے پر مجبور کر دیا۔

    مقامی میڈیا کے مطابق پارسل سے آنے والی پُراسرار بدبو کی وجہ سے 12 افراد کی طبعیت ناساز ہوئی جن میں سے 6 افراد کو طبی امداد کے لیے فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا۔

    پوسٹ آفس سے آنے والی پُراسرار بدبو کی اطلاع ملنے پر پولیس اور فائر فائٹرز کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر پہنچی۔پولیس نے فوری طور ڈاک خانے کو خالی کروایا تاکہ پتہ لگایا جا سکے کہ آیا یہ بدبو کس چیز کی ہے۔

    پولیس کی جانب سے پوسٹ آفس کی تلاشی کے دوران انہیں پتہ چلا کہ پارسل سے آنے والی بدبو تھائی ڈورین فروٹ کی ہے۔تفتیش کرنے پر پتہ چلا کہ مشتبہ پارسل نیورمبرگ میں موجود 50 سالہ شخص کو اس کے دوست کی جانب سے بھیجا گیا تھا۔

    ڈورین پھل اپنی بدبو کی وجہ سے مشہور ہے، اس کا موازنہ اکثر بوسیدہ کھانے، گندے موزوں اور الٹی سے کیا جاتا ہے، بہت سے ہوٹلوں نے اس کی خوشبو کی وجہ سے اس پھل پر پابندی عائد کر دی ہے۔

    یہ پھل انڈونیشیا، ملائیشیا، تھائی لینڈ اور سنگاپور میں پایا جاتا ہے، اس کی شدید بُو کی وجہ سے ہی سنگاپور میں کئی مقامات پر اسے کھانے اور پبلک ٹرانسپورٹ میں لے جانے کی ممانعت ہے۔یہ پھل لوگوں کی ایک بڑی تعداد کو بہت پسند ہے لیکن ساتھ ہی ایسے لوگ بھی ہیں جو شدید بدبو کی وجہ سے اس سے نفرت کرتے ہیں۔

  • اسپتالوں کی صورتحال سے متعلق غلط خبریں پھیلائی جا رہی ہیں،یاسمین راشد

    اسپتالوں کی صورتحال سے متعلق غلط خبریں پھیلائی جا رہی ہیں،یاسمین راشد

    لاہور: وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا ہے کہ اسپتالوں کی صورتحال سے متعلق غلط خبریں پھیلائی جا رہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر صحت یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ صوبے میں کرونا کے سب سے زیادہ مریض لاہور،راولپنڈی میں ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ صوبے میں کرونا وائرس کے 251 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے،لاہور میں 119 اور راولپنڈی میں 113مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔

    ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ اسپتالوں کی صورت حال سے متعلق غلط معلومات پھیلائی جا رہی ہیں،اسپتالوں میں بستر اور وینٹی لیٹرز کے حوالے سے بہت شور مچ رہا ہے۔انہوں نے بتایا کہ اسپتالوں میں صرف تشویش ناک حالت میں مبتلا لوگ رکھے جا رہے ہیں۔

    وزیر صحت پنجاب نے میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ کرونا کے پیش نظر ہمارے لیے ابھی بھی صورتحال الارمنگ ہے،غیرمعینہ مدت تک معاشی سرگرمیاں بند نہیں کی جاسکتیں۔

    پاکستان میں کرونا سے روزانہ اموات کی شرح بڑھ گئی، مزید 78 جاں بحق

    واضح رہے کہ پاکستان میں کرونا وائرس کی وبا سے اموات میں خوفناک حد تک اضافہ ہو گیا ہے،گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں مزید 78 افراد کرونا انفیکشن کا شکار ہو کر جاں بحق ہو گئے ہیں۔

  • امریکی خاتون کی اسپتال میں عجیب حرکت

    امریکی خاتون کی اسپتال میں عجیب حرکت

    امریکا میں کرونا وائرس کا شکار ایک خاتون نے اسپتال کی نرس پر تھوک دیا، پولیس نے مذکورہ خاتون کو گرفتار کرلیا۔

    مذکورہ واقعہ امریکی شہر اوسویگو میں پیش آیا جہاں ایک مقامی اسپتال کی انتظامیہ نے پولیس کو طلب کیا۔

    انتظامیہ کا کہنا تھا کہ 33 سالہ سنتھیا میئرس نامی خاتون اسپتال پہنچیں تھی تاہم ڈسچارج پیپرز مکمل نہ کرنے پر اس کی انتظامیہ سے تلخ کلامی ہوئی جس کے بعد اس نے ایک نرس کے منہ پر تھوک دیا۔

    انتظامیہ کا کہنا ہے کہ سنتھیا نے خود کو کرونا وائرس کا مریض بتایا تھا۔

    پولیس نے فوراً خاتون کے گھر پہنچ کر اسے گرفتار کرلیا، مذکورہ خاتون کے خلاف مقدمے میں سنگین جرائم کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

    خیال رہے کہ امریکا میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 15 لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے جبکہ مہلک وائرس سے اب تک 90 ہزار 980 اموات ہوچکی ہیں۔