Tag: اسپتال

  • سعودی عرب: کرونا وائرس کے مریضوں کی دیکھ بھال کے لیے روبوٹ

    سعودی عرب: کرونا وائرس کے مریضوں کی دیکھ بھال کے لیے روبوٹ

    ریاض: سعودی عرب کے کنگ سلمان اسپتال میں کرونا وائرس کے مریضوں کی دیکھ بھال کا کام روبوٹ نے شروع کردیا، روبوٹ کی بدولت طبی عملہ کرونا کے خطرے سے کسی حد تک محفوظ ہوگیا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب کے کنگ سلمان اسپتال ریاض میں روبوٹ نے کرونا وائرس کے مریضوں کی دیکھ بھال کا کام شروع کردیا، روبوٹ کو ڈاکٹر بی ٹو کا نام دیا گیا ہے۔

    ڈاکٹر بی ٹو کرونا کے مریضوں کی صحت نگہداشت پر مامور ہے، یہ کیمروں کی مدد سے مہلک وائرس کے مریضوں کے احوال، مریضوں کی حالت اور علامتوں کی تشخیص کر لیتا ہے جبکہ ان کی بدلتی ہوئی حالت بھی ریکارڈ کرتا رہتا ہے۔

    روبوٹ کیمروں سے آراستہ ہے، اس میں مریضوں کی جسمانی حالت ریکارڈ کرنے والی ٹیکنالوجی سے آراستہ خود کار آلہ نصب ہے۔ اس کا بڑا فائدہ یہ ہے کہ کرونا وائرس مریض سے ڈاکٹر، نرس یا معاون طبی عملے میں منتقل نہیں ہوتا۔

    وزارت صحت کے مطابق کنگ سلمان اسپتال میں روبوٹ ڈاکٹر بی ٹو کا تجربہ کامیاب ہونے پر دیگر اسپتالوں میں بھی روبوٹ کا استعمال عام کردیا جائے گا۔

  • بلی بیمار بچے کو لے کر اسپتال پہنچ گئی، تصاویر وائرل ہوگئیں

    بلی بیمار بچے کو لے کر اسپتال پہنچ گئی، تصاویر وائرل ہوگئیں

    استنبول: ترکی کے شہر استنبول میں بلی اپنے بیمار بچے کو لے کر اسپتال پہنچ گئی،سوشل میڈیا پر بلی اور اس کے بچے کی تصاویر وائرل ہوگئیں۔

    تفصیلات کے مطابق حال ہی میں سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر میرو ازکان کی جانب سے شیئر کی جانے والی تصاویر تیزی سے وائرل ہوگئیں، ان تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بلی اپنے بیمار بچے کو لے کر اسپتال پہنچی جہاں پر موجود طبی عملے نے فوری طور پر بیمار بلونگڑے کو طبی امداد پہنچانا شروع کر دی۔

    اسپتال میں ہنگامی بنیادوں پر انسانی ڈاکٹروں کی جانب سے بلی کے بیمار بچے کو طبی امداد دینے کے بعد دونوں کا جانوروں کے ڈاکٹر نے بھی معائنہ کیا اور یقینی بنایا کہ ماں اور بچہ دونوں صحت یاب ہیں۔

    سوشل میڈیا پر لوگوں نے استنبول کے اسپتال میں پیرامیڈکیس اور اسپتال کے عملے کی جانب سے ان کے حسن سلوک کی تعریف کی اور کچھ کو اپنی کہانیاں بھی یاد تھیں جہاں لوگوں نے ضرورت مند جانوروں کی مدد کی۔

    ایک صارف لکھا کہ یہ میرے آبائی شہر میں ایک بلی کے ساتھ ہوا، اس کو پریشانی تھی اور وہ اسپتال جا پہنچی جہاں پر موجود عملے نے اس کی مدد کی اور اب ڈاکٹر نے اس بلی کو اپنے پاس رکھ لیا ہے۔


  • سندھ حکومت نے 12سال میں سب سے زیادہ اسپتال بنائے،سعید غنی

    سندھ حکومت نے 12سال میں سب سے زیادہ اسپتال بنائے،سعید غنی

    کراچی: وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت نے12سال میں سب سے زیادہ اسپتال بنائے۔

    تفصیلات کے مطابق اے آروائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں صوبائی وزیر تعلیم سعید غنی نے کہا کہ کرونا وبا کی صورت حال ہم سے غیرمعمولی اقدامات چاہتی ہے۔

    وزیر تعلیم سندھ کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے 12 سال میں سب سے زیادہ اسپتال بنائے،پی پی حکومت نے اندرون سندھ 3 اسٹیٹ آف دی آرٹ اسپتال بنائے۔

    انہوں نے کہا کہ تمام صوبوں کی نسبت سندھ حکومت سب سے بہترین اقدامات کر رہی ہے،ایک صوبہ سارے صوبوں سے بہتر میکنزم بنا کر راشن تقسیم کر رہا ہے،دوسرےصوبوں کی بجائے سندھ حکومت سےسوال پوچھے جا رہے ہیں۔

    سندھ میں کورونا سے اموات کی تعداد61 ہوگئی

    اس سے قبل وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ آج 227 نئے کیس سامنے آئے ہیں اور 5 مریض زندگی کی بازی ہارگئے، جس کے بعد صوبے میں کرونا وائرس سے مرنے والے افراد کی تعداد 61 ہوگئی۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ نئے کیسز میں 65 کراچی کے ضلع جنوبی، 31 وسطی، 28 ضلع شرقی، 23 کورنگی اور5 غربی میں ہیں جبکہ خیرپور میں 35، جیکب آبادمیں 8، ٹنڈومحمد خان میں 8کیس، حیدرآباد میں 7 ، شہید بینظیرآبادمیں 6، کشمور میں4، میرپورخاص اور لاڑکانہ میں2،2 اور بدین میں ایک کیس سامنے آیا۔

  • لندن میں لاک ڈاؤن کے باعث چور سرگرم ہوگئے

    لندن میں لاک ڈاؤن کے باعث چور سرگرم ہوگئے

    لندن: کروناوائرس کے تناظرمیں لاک ڈاؤن کے باعث برطانیہ میں چور سرگرم ہوگئے، ملکی دارالحکومت میں قائم ایک اسپتال کے چندے کے ڈبے سے رقم چوری ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق لندن میں’یارک‘ نامی اسپتال میں چور نے چندے کا ڈبہ خالی کردیا۔ علاج اور دیگر طبی سہولیات کی مد میں دی گئیں عطیات چور لے اڑا، اسپتال انتظامیہ نے چوری شدہ ڈبے کی تصویر سوشل میڈیا پر شیئر کردی۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر شیئر ہونے والی تصویر بھی دیکھا جاسکتا ہے کہ چور نے بڑی مہارت سے چندے کا ڈبہ صاف کیا، اور تمام رقم خاموشی سے لے کر رفوچکر ہوگیا۔

    اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مہلک وبا کے وقت میں یہ واقعہ انتہائی افسوسناک ہے۔ خیال رہے کہ اس سے قبل برطانیہ کے ایک اسپتال سے چور سینی ٹائزرز لے کر فرار ہوگیا تھا۔

    واضح رہے کہ برطانیہ میں کروناوائرس سے ہلاکتوں کی تعداد13ہزار729ہوگئی ہے۔ چوبیس گھنٹوں میں861افراد کرونا سے ہلاک ہوئے۔ برطانیہ میں کورونا کے مریضوں کی تعداد ایک لاکھ سے تجاوز کرگئی۔

    این ایچ ایس میں سوا تین لاکھ افراد کے ٹیسٹ کرچکے ہیں۔

  • سعودی عرب: مریضوں کی غذا کے لیے کڑے اصول

    سعودی عرب: مریضوں کی غذا کے لیے کڑے اصول

    ریاض: سعودی عرب کے اسپتالوں میں کرونا وائرس کے مریضوں کو فراہم کی جانے والی غذا کے لیے حفظان صحت کے اصولوں پر سختی سے عمل کیا جارہا ہے۔

    قطیف سینٹرل اسپتال میں شعبہ غذا کے سربراہ باسم آل طلاق کا کہنا ہے کہ اسپتال میں خوراک کا باقاعدہ شعبہ ہے، اس کی طرف سے کھانا تیار کرنے والوں، پیش کرنے والوں اور خود کھانے کے سلسلے میں حفظان صحت کے تمام ضوابط کی پابندی کروائی جا رہی ہے۔

    ان کے مطابق کیٹرنگ کے شعبے میں تمام آلات، برتن اور اس کے ہر حصے کو سینی ٹائز کیا جا رہا ہے۔ کیٹرنگ کا شعبہ مریضوں کو کھانا ایسے برتنوں میں پیش کر رہا ہے جو صرف ایک بار استعمال کیے جاتے ہیں۔

    اسپتال میں ڈاکٹروں، نرسوں، صفائی کارکنان اور کیٹرنگ سمیت ہر شعبے کے عملے کی رہائش کا خصوصی انتظام بھی کیا گیا ہے، اسپتال کے قریب ایک عمارت کرائے کی حاصل کی گئی ہے جہاں تمام حفاظتی تدابیر کی پابندی کی جاتی ہے۔

    کرونا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے احتیاطی تدبیر کے طور پر ہر کارکن کا ڈیوٹی پر آتے جاتے وقت درجہ حرارت بھی چیک کیا جارہا ہے، غیر ملکی کارکنان کو کرونا وائرس سے بچاؤ کی تدابیر سے آگاہ کرنے کےلیے انگریزی، عربی، فلپائنی اور دیگر زبانوں میں ویڈیو کلپ بھی تیار کروائے گئے ہیں۔

    باسم آل طلاق کا کہنا ہے کہ کیٹرنگ کے شعبے نے کرونا بحران کے زمانے میں ای گیٹ سسٹم شروع کر دیا ہے تاکہ ایسے افراد جو اس شعبے سے تعلق نہ رکھتے ہوں وہ کیٹرنگ نہ آسکیں۔

    علاوہ ازیں کیفے ٹیریا میں بھیڑ بھاڑ روکنے کے لیے ٹیبل سسٹم بھی ختم کردیا گیا ہے، اسپتال میں احتیاطی تدابیر کے طور پر 30 دن کی خوراک ذخیرہ کرلی گئی ہے، کھانے پینے کی اشیا کی حفاظت کے لیے اضافی انتظامات بھی کیے گئے ہیں۔

  • ملک بھر کے 400 سے زائد اسپتالوں کو براہ راست طبی سامان دیا جائےگا، اسد عمر

    ملک بھر کے 400 سے زائد اسپتالوں کو براہ راست طبی سامان دیا جائےگا، اسد عمر

    اسلام آباد: وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کا کہنا ہے کہ ملک بھر کے400 سے زائد اسپتالوں کو براہ راست طبی سامان دیا جائےگا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں وفاقی وزیر اسد عمر نے نیوز کانفرنس کے دوران کہا کہ ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل اسٹاف کےتحفظ کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل اسٹاف کا تحفظ اولین ترجیح ہے، اسپتالوں کو سہولتوں کی فراہمی کے لیے ہرممکن اقدامات کر رہے ہیں،ملک بھر کے 400 سے زائد اسپتالوں کو جمعرات سے براہ راست طبی سامان فراہم کیا جائےگا۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ وینٹی لیٹرز سے آراستہ 153اسپتالوں کو طبی سامان فراہم کیاجائے گا، وفاق کی جانب سےصوبوں کو 39 ہزار 500 کٹس فراہم کی جا چکی ہیں،اپریل کے آخر تک 25 ہزار ٹیسٹ روزانہ کی بنیاد پر استعداد رکھیں گے۔

    انہوں نے بتایا کہ گزشتہ3 روز میں3 ہزار سے زائد کرونا ٹیسٹ کیےگئے، ملک بھر کے اسپتالوں نے 22 ہزار ٹیسٹنگ کٹس کامطالبہ کیا تھا،
    ٹیسٹنگ کی صلاحیت میں مزید اضافےکی کوشش کر رہے ہیں۔

    وفاقی وزیر منصوبہ بندی کا کہنا تھا کہ 9 اپریل سے احساس پروگرام کے تحت امداد کی فراہمی شروع ہو جائےگی، پہلےمرحلے میں 16 لاکھ خاندانوں کو 12 ہزار روپے فراہم کیے جائیں گے، وفاقی حکومت ملک کے ہر حصے میں بلا امتیاز نقد امداد فراہم کرےگی۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ وفاق کسی صوبائی حکومت کو امداد فراہم نہیں کرےگی، وفاق ہر صوبےمیں ہر اکائی کی مدد کر رہی ہے،امدادی رقم کسی صوبائی حکومت کے پاس نہیں جائےگی۔

    انہوں نے کہا کہ اندازہ ہے ملک کے معاشی طبقے پر بھی بوجھ پڑ رہا ہے،کاروباری اداروں کو بھی مراعات دی جا رہی ہے،اپناخیال رکھیں کرونا سے کوئی بھی مکمل طور پرمحفوظ نہیں ہے۔

    وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ برطانوی وزیراعظم کروناوائرس کے باعث آئی سی یو میں ہیں، برطانیہ میں دنیا کا بہترین ہیلتھ سسٹم ہے پھر بھی وہاں وبا پھیل رہی ہے۔

  • کرونا وائرس: چین نے اپنے شہریوں کے لیے کم وقت میں ایک اور جدید اسپتال بنا لیا

    کرونا وائرس: چین نے اپنے شہریوں کے لیے کم وقت میں ایک اور جدید اسپتال بنا لیا

    بیجنگ: چینی دارالحکومت بیجنگ میں بیرون ملک سے آنے والے افراد کو قرنطینیہ میں رکھنے کے لیے 16 سو بستروں کا اسپتال تیار کرلیا گیا، یہ سینٹر خاص طور پر بیرون ملک سے وطن واپس لوٹنے والے چینی شہریوں کے لیے تیار کیا گیا ہے۔

    نیا بنایا گیا یہ اسپتال اس سے قبل سارس وائرس کے مریضوں کے علاج کے لیے بنایا گیا تھا اور اب اسے تزئین نو کے بعد قرنطینیہ سینٹر میں تبدیل کردیا گیا ہے۔

    چینی میڈیا کے مطابق بیجنگ ایئرپورٹ پر بیرون ملک سے پہنچنے والے افراد کے پہلے گروپ کو گزشتہ روز اس اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    سینٹر کو 15 ہزار مزدوروں نے 53 روز میں تیار کیا ہے اور یہ 16 سو بستروں پر مشتمل ہے۔ یہاں 600 میڈیکل ورکرز کو تعینات کیا گیا ہے جو کرونا وائرس کے مشتبہ و مصدقہ مریضوں کا علاج کریں گے۔

    یہ سینٹر خاص طور پر ان چینی شہریوں کے لیے تیار کیا گیا ہے جو وائرس کے پھیلاؤ کے دوران مختلف ممالک میں ہی رک گئے تھے، اور اب جب چین نے اس وائرس پر قابو پا لیا ہے تو یہ واپس اپنے وطن لوٹ رہے ہیں۔

    ایک اندازے کے مطابق چین میں اب ہر روز 20 ہزار افراد بیرون ملک سے واپس آرہے ہیں، کرونا وائرس پر قابو پالینے کے بعد اب مختلف ممالک میں موجود چینی شہریوں کی بڑی تعداد وطن واپس لوٹنا چاہتی ہے اور اس کے لیے لوگ چارٹر طیارے میں سیٹ حاصل کرنے کے لیے 21 ہزار پاؤنڈز دینے کو بھی تیار ہیں۔

    حکام نے اب تک 54 افراد کی نشاندہی کی ہے جو بیرون ملک کرونا وائرس کے مریضوں سے رابطے میں آئے، حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ایسے افراد کی واپسی چین کی ان سر توڑ کوشش کو زائل نہ کردے جو اس نے کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے کیں۔

    حکام نے بیرون ملک موجود چینی شہریوں سے واپس نہ آنے کی اپیل بھی کی ہے اور ساتھ ہی اعلان کیا ہے کہ بیرون ملک سے چین آنے والے تمام افراد کو 14 دن قرنطینیہ میں گزارنے ہوں گے۔

    حکام کے مطابق چین میں 7 مارچ سے اب تک کرونا وائرس کا کوئی مقامی کیس رپورٹ نہیں ہوا، تاہم اس عرصے میں 54 ایسے افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جوبیرون ملک سے آئے تھے۔

  • کرونا وائرس کے خلاف چین کی کامیابی، عارضی طور پر بنائے گئے اسپتال بند

    کرونا وائرس کے خلاف چین کی کامیابی، عارضی طور پر بنائے گئے اسپتال بند

    بیجنگ: چین کرونا وائرس کے ہولناک پھیلاؤ پر بالآخر قابو پانے میں کامیاب ہوگیا، مریضوں کی تعداد میں کمی کے باعث وائرس کے لیے عارضی طور پر بنائے گئے اسپتال بند کردیے گئے، شنگھائی میں کرونا وائرس کے مریضوں کی صحتیابی کی شرح 93 فیصد ہوگئی۔

    چینی میڈیا کا کہنا ہے کہ چین میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں کمی آرہی ہے جس کے بعد چین کے شہر ووہان میں بنائے گئے تمام عارضی اسپتال بند کر دیے گئے ہیں۔

    یہ اسپتال کرونا وائرس کی وبا سامنے آنے کے بعد ریکارڈ 10 دن کی مدت میں تعمیر کیے گئے تھے۔

    چینی میڈیا کا کہنا ہے کہ شنگھائی میں کرونا وائرس کے مریضوں کی صحتیابی کی شرح 93 فیصد ہوگئی ہے۔ شنگھائی میں اب تک سامنے آنے والے کرونا کے 342 مریضوں میں سے 319 صحتیاب ہو کر اسپتال سے ڈسچارج ہوچکے ہیں۔

    کرونا وائرس سے چین کے سب سے متاثرہ شہر ووہان میں بھی مریضوں کی تعداد اور اموات میں کمی آرہی ہے۔

    چینی حکام کے مطابق صوبہ ہوبی کے باہر مسلسل دوسرے روز کوئی نیا کیس رپورٹ نہیں ہوا، یاد رہے کہ کرونا وائرس کا آغاز چین کے وسطی صوبے ہوبی سے ہوا تھا اور اس کا شہر ووہان سب سے زیادہ متاثر ہوا تھا۔

    مجموعی طور پر ووہان سمیت چین میں کرونا وائرس سے متاثر افراد کی تعداد 80 ہزار 754 تک پہنچ چکی ہے، جبکہ 2 ماہ میں اس وائرس سے 3 ہزار 136 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

    کرونا وائرس سے صحتیاب ہونے والوں کی تعداد بھی بڑھ رہی ہے، مجموعی طور پر 59 ہزار 912 مریض ٹھیک ہوچکے ہیں جبکہ 4 ہزار 794 مریضوں کی حالت اب بھی تشویشناک ہے۔

    خیال رہے کہ چین سمیت دنیا بھر میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 4 ہزار 27 ہوگئی ہے جبکہ چین کے علاوہ دیگر ممالک میں متاثرین کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے۔

    چین کے 80 ہزار افراد سمیت دنیا بھر میں اس وائرس سے 1 لاکھ 14 ہزار 458 افراد متاثر ہوئے ہیں۔

  • کرونا وائرس: اسپتال میں رکھے ہینڈ سینی ٹائزر چوری ہوگئے

    کرونا وائرس: اسپتال میں رکھے ہینڈ سینی ٹائزر چوری ہوگئے

    انگلینڈ کے علاقے نارتھ ہمپٹن کے ایک اسپتال نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ کرونا وائرس کے پیش نظر اسپتال میں داخل مریضوں کے پاس اور استقبالیہ ڈیسک پر رکھے ہینڈ سینی ٹائزر چرانا بند کردیں۔

    انگلینڈ کے اسپتال کو یہ اپیل اس وقت کرنی پڑی جب مذکورہ مقامات پر انتظامہ کی جانب سے رکھی گئی سینی ٹائزر کی بوتلیں تیزی سے غائب ہونا شروع ہوگئیں۔

    اسپتال نے سوشل میڈیا پر جاری اپنے بیان میں کہا کہ برائے مہربانی ہماری مدد کریں کہ ہم اپنے مریضوں کو اس جان لیوا وائرس سے بچا سکیں، اور صفائی کے لیے رکھی چیزیں اٹھانا بند کردیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وارڈ مینیجرز کو بھی ہدایت کردی گئی ہے کہ وہ اسپتال میں رکھی مذکورہ اشیا کی نگرانی کریں۔

    اسپتال انتظامیہ نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ جس طرح برطانیہ میں کرونا وائرس کا خوف بڑھ رہا ہے اس سے امکان ہے کہ سینی ٹائزر کی قلت نہ پیدا ہوجائے۔

    خیال رہے کہ برطانیہ میں اب تک کرونا وائرس کے 206 مریضوں کی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ 2 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

    برطانیہ سمیت کرونا وائرس 103 ممالک کو اپنی لپیٹ میں لے چکا ہے، وائرس سے متاثر افراد کی تعداد 1 لاکھ 6 ہزار 211 ہو گئی ہے۔

    چین کے بعد سب سے زیادہ اموات اٹلی میں ہوئی ہیں جہاں وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد 233 ہو گئی، دنیا بھر میں وائرس سے اموات کی تعداد 3 ہزار 600 ہوگئی ہے، جبکہ 60 ہزار 190 افراد صحتیاب ہو چکے ہیں۔

  • خاتون کی موت پر اسپتال میدان جنگ بن گیا

    خاتون کی موت پر اسپتال میدان جنگ بن گیا

    کولکتہ: بھارتی شہر کولکتہ میں خاتون کی موت کے بعد اسپتال میدان جنگ بن گیا، خاتون کے اہلخانہ اور ڈاکٹرز آپس میں گتھم گتھا ہوگئے۔

    مذکورہ واقعہ کولکتہ میڈیکل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ میں پیش آیا جہاں ایک نوجوان خاتون بچے کو جنم دینے کے چند گھنٹے بعد چل بسی۔ خاتون کے رشتے داروں نے ڈاکٹرز پر غفلت کا الزام لگاتے ہوئے ان پر حملہ کر دیا۔

    مذکورہ خاتون نے چند گھنٹے قبل بیٹے کو جنم دیا تھا اور بعد ازاں ساس اور شوہر سے باتیں بھی کیں، ساس نے روتے ہوئے پولیس کو بتایا کہ میری بہو بالکل ٹھیک تھی، ہم اس سے گزشتہ روز صبح اور شام میں ملے تھے، اس نے سی سیکشن کے بعد معدے میں تکلیف کی شکایت کی تھی۔

    ان کے مطابق رات 3 بجے انہیں بتایا گیا کہ ان کی بہو کا بلڈ پریشر خطرناک حد تک گر گیا ہے، اگلے دن صبح 9 بجے ڈاکٹرز نے اس کی موت کی تصدیق کردی۔

    اسپتال کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ خاتون کی موت کے بعد رشتے داروں میں سے ایک شخص نے ڈاکٹرز پر غفلت کا الزام لگاتے ہوئے ایک ڈاکٹر کو تھپڑ رسید کردیا، اس وقت وہاں متعدد افراد اور ایک پولیس اہلکار بھی موجود تھا۔

    بعد ازاں دونوں فریقین لڑ پڑے اور اسپتال میدان جنگ میں تبدیل ہوگیا۔

    ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ خاتون کو دل کا دورہ پڑا تھا جس سے ان کی موت واقع ہوئی، تاہم خاتون کے اہلخانہ کا الزام ہے کہ ایمرجنسی کی صورتحال کے باوجود ڈاکٹرز نے مریضہ کو نہیں دیکھا اور لاپرواہی برتی۔

    کولکتہ پولیس نے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔