Tag: اسپرے

  • گھر میں اسپرے کے باعث دم گھٹنے سے 2 بچے جاں بحق

    گھر میں اسپرے کے باعث دم گھٹنے سے 2 بچے جاں بحق

    کراچی: ہجرت کالونی کے گھر میں اسپرے کے باعث دم گھٹنے سے 2 بچے جاں بحق ہوگئے۔

    پولیس کے مطابق کراچی کے علاقے ہجرت کالونی میں یہ واقعہ گھر والوں کی غفلت کے باعث پیش آیا، اسپرے کرنے کے کئی گھنٹوں بعد گھر میں رہائش کرنی چاہیے تھی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ اسپرے کرنے کے فوری بعد رہائش کی وجہ سے بچوں کی حالت تشویشناک ہوئی،4 بچوں کو تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا جہاں 2 بچوں نے دم توڑ دیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ 2 بچیاں اسپتال میں زیر علاج ہیں جبکہ واقعے کے حوالے مقدمہ درج نہیں کیا گیا۔

  • آکسفورڈ کی کرونا وائرس ویکسین کس طرح استعمال کی جائے گی؟

    آکسفورڈ کی کرونا وائرس ویکسین کس طرح استعمال کی جائے گی؟

    برطانیہ کی آکسفورڈ یونیورسٹی کی تیار کردہ کرونا وائرس ویکسین کے بارے میں غور کیا جارہا ہے کہ اسے گولی اور اسپرے کے ذریعے استعمال کروایا جائے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق آکسفورڈ یونیورسٹی کی کرونا وائرس ویکسین تیار کرنے والے سائنسدان انجیکشن کے بجائے گولی اور اسپرے کے استعمال کا جائزہ لے رہے ہیں۔

    ویکسین تیار کرنے والی ٹیم کی سربراہ سارہ گلبرٹ نے برطانوی پارلیمانی کمیٹی کو بتایا کہ انجیکشن کے بجائے گولی اور ناک کا اسپرے بنانے کا سوچا جا رہا ہے، تاہم اس کی تیاری میں وقت لگے گا۔

    انہوں نے کہا کہ ایسی فلو ویکسینز موجود ہیں جو ناک میں اسپرے کے ذریعے دی جاتی ہیں، مستقبل میں کرونا وائرس کے خلاف بھی ویکسین لگانے کا یہی طریقہ کار اپنایا جا سکتا ہے۔

    پروفیسر سارہ گلبرٹ کا کہنا تھا کہ گولی کھا کر بھی ویکسین کا مقصد پورا کیا جا سکتا ہے جو وائرس کے خلاف حفاظت کرے گی۔

    انہوں نے کہا کہ اگر سرنج اور سوئیوں کے استعمال کی ضرورت نہ رہے، تو گولی اور اسپرے سے ویکسین کی فراہمی کو زیادہ مؤثر بنایا جا سکے گا۔

    پروفیسر سارہ کا کہنا تھا کہ ویکسین کے لیے گولی اور اسپرے کے استعمال کا پہلے تجربہ کیا جائے گا کہ یہ انسانوں کے لیے کس حد تک مؤثر اور محفوظ ہے، انجیکشن کے مقابلے میں انسان کا مدافعتی نظام اسپرے یا گولی کی جانب مختلف انداز میں ردعمل دے گا۔

  • کرونا وائرس سے تحفظ فراہم کرنے والا اسپرے

    کرونا وائرس سے تحفظ فراہم کرنے والا اسپرے

    کرونا وائرس کے خلاف مختلف ویکسینز اور دواؤں کی تیاری پر کام کیا جارہا ہے، برطانوی ماہرین ایسے اسپرے پر کام کر رہے ہیں جو 2 دن کے لیے وائرس سے تحفظ فراہم کرسکے گا۔

    برطانیہ میں برمنگھم یونیورسٹی کے محققین ایسے اسپرے پر کام کر رہے ہیں جو کووڈ 19 سے 2 دن کا تحفظ فراہم کر سکے گا۔ ان محققین کی جانب سے گزشتہ سال اپریل سے اس اسپرے کی تیاری پر کام کیا جا رہا ہے اور اب اس کی بڑے پیمانے پر پروڈکشن کے لیے مشاورت کی جارہی ہے۔

    تحقیقی ٹیم کے قائد ڈاکٹر رچرڈ مواکس نے بتایا کہ وہ پرامید ہیں کہ اس اسپرے کا فارمولا سماجی دوری کی پابندیوں کو ختم کرنے میں مدد فراہم کرسکے گا۔

    نتھنوں میں استعمال کیے جانے والے اس اسپرے کو ابھی کوئی نام نہیں دیا گیا اور اس کے لیے پہلے سے منظور طبی اجزا کو استعمال کیا گیا ہے، جس کا مطلب ہے کہ یہ انسانوں کے لیے محفوظ ہے اور اسے مزید منظوری کی ضرورت نہیں ہوگی۔

    اس اسپرے سے نتھنوں میں ایسی کوٹنگ ہوجائے گی جو وائرس کو جسم کے اندر جانے سے روکے گی، جس سے اسے استعمال کرنے والا وائرل ذرات والی فضا میں سانس لینے کے باوجود بیماری سے بچ سکے گا، کیونکہ وائرس ناکارہ ہوجائے گا۔

    ڈاکٹر رچرڈ نے بتایا کہ اس کی عام دستیابی کے لیے ہم بڑی کمپنیوں سے بات کررہے ہیں کیونکہ ہمارے خیال میں وہ زیادہ بہتر طریقے سے اسپرے کو لوگوں تک پہنچاسکیں گی۔

    تحقیقی ٹیم کا ماننا ہے کہ روزانہ اس اسپرے کا استعمال عام لوگوں کو کرونا وائرس سے تحفظ فراہم کرنے کے لیے کافی ہوگا، یہ اسپرے اسکول جانے والے بچوں میں زیادہ مؤثر ثابت ہوگا جبکہ اسے بچوں اور بالغ افراد میں یکساں طور پر استعمال کیا جاسکتا ہے۔

  • کیا یہ اسپرے کرونا وائرس کو مکمل طور پر ختم کرسکتا ہے؟

    کیا یہ اسپرے کرونا وائرس کو مکمل طور پر ختم کرسکتا ہے؟

    برطانیہ میں ایک ایسا اسپرے تیار کرلیا گیا ہے جو کرونا وائرس کو 99.99 فیصد تک ختم کرسکتا ہے، ماہرین کے مطابق یہ اسپرے کرونا وائرس کے خلاف بہت زیادہ مؤثر ہے۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق برطانوی فوج نے ایسا اسپرے تیار کیا ہے جو ایک منٹ سے بھی کم وقت میں 99.99 فیصد کرونا وائرس ختم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہ کووڈ ڈس انفییکٹنٹ اسپرے کامیاب ثابت ہوا تو اسے عام افراد کو فروخت کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

    وائرس اینڈ نامی اس اسپرے کے بارے میں دریافت کیا گیا کہ یہ اشیا کی سطح پر کرونا وائرسز کی متعدد اقسام کو مارنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور ایک منٹ سے بھی کم وقت میں 99.99 فیصد کرونا وائرس کو ختم کردیتا ہے۔

    برطانوی فوج کی جانب سے اسپرے کی 50 ہزار سے زائد بوتلیں ملک بھر میں تعینات ان فوجیوں کے حوالے کی گئی ہیں جو مقامی محکمہ صحت کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔

    اس اسپرے کو مختلف مقامات پر استعمال کیا گیا ہے اور برطانیہ میں آن لائن 8 پاؤنڈ میں فروخت کیا جارہا ہے، اس اسپرے میں آسانی سے آگ پکڑنے والی گیسوں کی بجائے کمپریسڈ ایئر استعمال کی گئی ہے، جو مکمل ری سائیکل ایبل اور دوبارہ استعمال کے قابل ہے۔

    برطانوی فوج کے مطابق یہ بہت زیادہ کثافت والا اسپرے ہے اور اس کی بوتل کو کسی بھی جانب رخ کر کے استعمال کیا جاسکتا ہے۔

    اس اسپرے کو لیور پول اسکول آف ٹروپیکل میڈیسن کے ماہرین نے ایک بائیو سیکیورٹی لیبارٹری میں آزمایا جس کے بعد ماہرین نے سرٹیفکیٹ دیا کہ یہ اسپرے 60 سیکنڈ کے اندر 99.99 کورونا وائرس مار سکتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ہمارے ٹیسٹوں سے ثابت ہوا کہ یہ اسپرے کرونا وائرس کے خلاف بہت زیادہ مؤثر ہے۔ اس اسپرے کی کلینیکل جانچ پڑتال مختلف مقامات جیسے آئی سی یو اور آپریشن تھیٹر وغیرہ میں بھی کی جارہی ہے۔

  • وہ اسپرے جو کرونا وائرس کو پھیلنے سے روک سکتا ہے

    وہ اسپرے جو کرونا وائرس کو پھیلنے سے روک سکتا ہے

    کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے مختلف دواؤں اور ویکسینز پر کام ہورہا ہے، حال ہی میں ایک ایسا اسپرے تیار کیا گیا ہے جو وائرس کے خلاف دفاعی ڈھال بنا کر اسے روک سکتا ہے۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق آسٹریلیا کے طبی ماہرین ایسے اسپرے کی تیاری کر رہے ہیں جو کرونا وائرس کی شدت کم کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے، اس کے نتائج جانوروں پر اب تک حوصلہ افزا رہے ہیں۔

    آسٹریلوی ماہرین کے اس دوا جیسے مالیکیول کو ناک میں اسپرے کی شکل میں استعمال کیا جا سکے گا جس کے ابتدائی کام کے نتائج جاری کیے گئے ہیں۔ ان نتائج کے مطابق یہ اسپرے نتھوں کے خلیات سے رابطہ قائم کر کے جسم کے قدرتی مدافعتی نظام کو متحرک کرتا ہے۔

    اینا ریسیپٹری نامی بائیو ٹیک کمپنی کے ماہرین کی جانب سے اس اسپرے پر کام کیا جارہا ہے جو ایک دفاعی ڈھال کی طرح کام کرتا ہے۔ ماہرین کے مطابق اسپرے اینا 051 سے قدرتی مدافعتی نظام متحرک ہوتا ہے جو وائرس کو خلیات کے اندر نقول بنانے سے روکتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اسپرے کو فیریٹ نامی جانوروں کے 3 گروپس کی ناکوں پر مختلف مقدار میں استعمال کیا گیا۔ اس کے 5 دن بعد ان جانوروں کو کرونا وائرس سے متاثر کیا گیا۔

    ماہرین نے دیکھا کہ جن کو اسپرے استعمال کروایا گیا تھا ان میں وائرل آر این اے یا وائرس کے جینیاتی مواد کی مقدار چوتھے گروپ کے مقابلے میں 96 فیصد کم تھی۔

    ابھی انسانوں پر اس کی آزمائش ہونی ہے تاکہ دریافت کیا جاسکے کہ انسانوں میں یہ وائرس کے خلاف مؤثر اور محفوظ ثابت ہوسکے گا یا نہیں۔

  • چین میں ناک کے اسپرے کے ذریعے دی جانے والی ویکسین بھی تیار

    چین میں ناک کے اسپرے کے ذریعے دی جانے والی ویکسین بھی تیار

    بیجنگ: چین میں کرونا وائرس ویکسین کی تیاریاں حتمی مراحل میں ہیں، حال ہی میں ماہرین نے ایسی ویکسین بھی تیار کی ہے جو ناک کے اسپرے کے ذریعے دی جائے گی۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق چین نے ناک کے اسپرے کے ذریعے دی جانے والی کرونا ویکسین کے انسانی ٹرائل کی منظوری دے دی۔

    یہ اپنی نوعیت کی پہلی ویکسین ہے جسے چین کی زیامین یونیورسٹی اور ہانگ کانگ یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے بنائی ہے، اس کے ٹرائلز کے لیے چین سے 10 افراد کو منتخب کیا گیا ہے۔

    مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق ناک میں اسپرے کے ذریعے ویکسین کی آزمائش نومبر میں شروع ہونے کا امکان ہے۔

    ماہرین کے مطابق ناک میں اسپرے کے ذریعے سے ویکسین کرونا اور نزلے کے لیے مفید ثابت ہوسکتی ہے جبکہ اس کے 3 کلینیکل ٹرائلز میں ایک سال کا عرصہ لگ سکتا ہے۔

    چین کے محکمہ صحت کے سینئر اہلکار کا کہنا ہے کہ چین میں روایتی طریقے سے تیار کی جانے والی ویکسین نومبر تک نہ صرف تیار ہوجائے گی بلکہ اسے عوام تک پہنچا دیا جائے گا۔

    چائنا سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن کے شعبہ بائیو سیفٹی کی سربراہ وو گیوزین کا کہنا ہے کہ 4 ویکسینز کے ٹرائلز آخری مرحلے میں ہیں جن میں سے ایک سردیوں تک تیار کرلی جائے گی۔

  • ملک کے 48 اضلاع میں ٹڈی دل موجود ہے: این ڈی ایم اے

    ملک کے 48 اضلاع میں ٹڈی دل موجود ہے: این ڈی ایم اے

    اسلام آباد: نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کا کہنا ہے کہ اس وقت ملک کے 48 اضلاع میں ٹڈی دل موجود ہے، گزشتہ 24 گھنٹے میں 4 ہزار 830 ہیکٹر رقبے پر اسپرے کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے ملک میں ٹڈی دل کے خلاف آپریشن کی تفصیلات جاری کردیں۔ این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ اس وقت ملک کے 48 اضلاع میں ٹڈی دل موجود ہے۔

    ترجمان این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ بلوچستان کے 33، خیبر پختونخواہ کے 10، پنجاب کے 2 اور سندھ کے 3 اضلاع متاثر ہوئے ہیں، متاثر ہونے والے علاقوں میں خضدار، آواران، نوشکی، چاغی، گوادر، اتھل، کیچ، پنجگور، خاران، وشک اور کوئٹہ شامل ہیں۔

    این ڈی ایم اے کے مطابق ڈی آئی خان، ٹانک، شمالی و جنوبی وزیرستان کے علاقے، لکی مروت، کرک، کرم، اورکزئی، پشاور، خیبر، پنجاب کے میانوالی، ڈی جی خان اور سندھ میں سانگھڑ، شہید بے نظیر آباد اور حیدر آباد ٹڈی دل سے متاثر ہوئے ہیں۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ ٹڈی دل کے متاثرہ علاقوں کا سروے اور کنٹرول آپریشن جاری ہے، 1122 ٹیموں نے لوکسٹ کنٹرول آپریشن میں حصہ لیا۔

    ترجمان نے بتایا کہ 24 گھنٹے میں 3 لاکھ 55 ہزار ہیکٹر رقبے کا سروے ہوا، 24 گھنٹے میں 4 ہزار 830 ہیکٹر رقبے پر اسپرے کیا گیا، بلوچستان میں 34 سو ہیکٹر رقبے پر اسپرے کیا گیا، پنجاب میں 30 ہیکٹر، خیبر پختونخواہ میں 11 سو اور سندھ میں گزشتہ روز 300 ہیکٹر رقبے پر اسپرے کیا گیا۔

    ترجمان کی جانب سے مزید کہا گیا کہ ملک میں 5 لاکھ 29 ہزار 300 ہیکٹر رقبے پر اسپرے کیا جا چکا ہے۔

  • ٹڈی دل سے سندھ کے 22 اضلاع متاثر ہو چکے ہیں: وزیر زراعت

    ٹڈی دل سے سندھ کے 22 اضلاع متاثر ہو چکے ہیں: وزیر زراعت

    کراچی: صوبہ سندھ کے وزیر زراعت اسماعیل راہو کا کہنا ہے کہ چند ہفتے میں ٹڈی دل سے سندھ کے 22 اضلاع متاثر ہو چکے ہیں، آنے والے وقتوں میں سب سے زیادہ خطرہ سندھ کو ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت سندھ نے صوبے میں ٹڈی دل مہم اسپرے کے اعداد و شمار جاری کر دیے، صوبائی وزیر زراعت اسماعیل راہو کا کہنا ہے کہ وفاق کا سندھ میں ٹڈی دل سے متاثرہ اضلاع کم دکھانا تشویشناک ہے۔

    اسماعیل راہو کا کہنا ہے کہ چند ہفتے میں سندھ کے 22 اضلاع متاثر ہو چکے ہیں، آنے والے وقتوں میں سب سے زیادہ خطرہ سندھ کو ہے۔ وفاق خط کا جواب نہیں دے رہا۔

    انہوں نے کہا کہ متاثرہ فصلوں میں اسپرے مہم جاری اور فوج کا تعاون حاصل ہے، 13 اضلاع میں 22 سو 33 ہیکٹرز پر اسپرے کیا گیا، وفاقی ٹیموں نے 840 ہیکٹرز پر اسپرے کیا۔ شکار پور، کشمور، نواب شاہ، جامشورو، قمبر، گھوٹکی، سانگھڑ اور دیگر اضلاع میں اسپرے کیا گیا ہے۔

    اسماعیل راہو نے بتایا کہ سندھ میں اب تک 31 ہزار 699 ہیکٹرز پر ٹڈی دل کا خاتمہ اور 4 لاکھ 21 ہزار 861 ہیکٹرز پر مزید سروے کیا گیا، اب تک 68 لاکھ 45 ہزار 161 ہیکٹرز کا سروے مکمل ہوچکا ہے۔

    صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ 5 دن میں 3 ہزار 73 ہیکٹرز پر اسپرے کیا گیا، بارشیں شروع ہو چکی ہیں ابھی تک وفاق نے فضائی اسپرے شروع نہیں کیا، وفاق کو فیلڈ ٹیموں کے اضافے اور طیاروں کی دستیابی کی کئی بار درخواست کی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ قومی مسئلے پر وفاق کی عدم توجہی اور لاپرواہی افسوسناک ہے۔

  • ٹڈی دل کے اسپرے کے لیے آنے والا طیارہ گر کر تباہ، 2 پائلٹ جاں بحق

    ٹڈی دل کے اسپرے کے لیے آنے والا طیارہ گر کر تباہ، 2 پائلٹ جاں بحق

    صادق آباد: ٹڈی دل کے اسپرے کے لیے آنے والا طیارہ باندھی کے قریب گر کر تباہ ہوگیا، طیارے میں موجود 2 پائلٹ جاں بحق ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق افسوسناک حادثہ صوبہ پنجاب کے شہر صادق آباد میں چک نمبر 215 کے قریب پیش آیا جب اسپرے کے لیے آنے والا طیارہ فنی خرابی کے باعث کریش کرگیا۔

    سول ایوی ایشن ترجمان کے مطابق طیارے نے رحیم یار خان ایئرپورٹ سے پرواز بھری تھی۔ طیارہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے اسپرے کے لیے منگوایا گیا تھا اور یہ طیارہ وفاق کی جانب سے اسپرے مہم کے لیے پنجاب حکومت کو دیا گیا تھا۔

    ترجمان کے مطابق طیارے میں موجود 2 پائلٹ جاں بحق ہوگئے، ریسکیو ٹیمیں جائے وقوعہ پر موجود ہیں۔

    خیال رہے کہ صوبہ سندھ اور پنجاب کے کچھ علاقوں میں ٹڈی دل نے فصلوں پر حملہ کردیا تھا جس کے باعث چاول، مٹر اور کپاس سمیت متعدد فصلوں کو شدید نقصان پہنچا۔

    شکارپور میں ٹڈی دل گھروں میں بھی داخل ہوگئے جس کے باعث علاقہ مکینوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

    ٹڈی دل کے حملوں کا سلسلہ گزشتہ برس جون سے شروع ہوا تھا جب خیرپور، سکھر اور گھوٹکی میں ٹڈیوں کے جھنڈ کے جھنڈ شہر میں داخل ہوگئے۔ ٹڈیوں کے حملوں کی وجہ سے لاکھوں روپے مالیت کی فصلوں کو نقصان پہنچا تھا۔

  • سندھ حکومت ٹڈی دل کے سامنے بے بس، وفاق سے مدد مانگ لی

    سندھ حکومت ٹڈی دل کے سامنے بے بس، وفاق سے مدد مانگ لی

    کراچی: صوبہ سندھ میں ٹڈی دل کا فصلوں پر حملے کے بعد وزیر زراعت سندھ اسماعیل راہو نے سندھ حکومت کی جانب سے وفاق کو خط لکھ دیا جس میں کہا گیا ہے کہ وفاق سندھ حکومت کو اسپرے کے لیے 3 جہاز، 32 گاڑیاں فراہم کرے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کی جانب سے وفاقی حکومت کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ ٹڈی دل سے نمٹنے کے لیے وفاق 3 جہاز اور 32 گاڑیاں فراہم کرے، ایک جہاز سے چاروں ڈویژن کے تمام اضلاع میں اسپرے نہیں ہوسکتا۔ خط میں کہا گیا ہے کہ ٹڈی دل کا خاتمہ کرنے کی ادویات باہر سے منگوانا بھی وفاق کی ذمہ داری ہے۔

    وزیر زراعت سندھ اسماعیل راہو کے مطابق خط میں کہا گیا ہے کہ سندھ کے چار ڈویژن شہید بینظیرآباد، لاڑکانہ، سکھر اور میرپور خاص میں ٹڈی دل مزید بڑھ رہی ہے، وفاق نے فوری مدد نہ کی تو ٹڈی دل سندھ میں فصلوں کو بڑا نقصان پہنچا سکتی ہے، تمام اضلاع کے لیے الگ الگ 8،8 گاڑیاں دی جائیں تاکہ ٹڈی دل کا خاتمہ کیا جاسکے۔

    وزیر زراعت سندھ نے کہا کہ وفاق سندھ حکومت کی کوئی مدد نہیں کر رہا، وفاق ڈزرٹ ایریازمیں اسپرے کے لیے 3 مزید جہاز فراہم کرے۔

    سندھ حکومت کی طرف سے ٹڈی دَل کے خاتمے کے لیے فنڈ جاری

    یاد رہے کہ رواں سال جولائی میں حکومتِ سندھ نے ٹڈی دَل کے خاتمے کے لیے 31 کروڑ 90 لاکھ جاری کیے تھے، ٹڈی دل سے بچاؤ کے لیے کمیٹیاں بھی بنالی گئی ہیں۔