Tag: اسپیس سینٹر

  • پاکستان میں خلائی سینٹر کی تعمیر، چین قرض دے گا

    پاکستان میں خلائی سینٹر کی تعمیر، چین قرض دے گا

    اسلام آباد: پاکستان میں خلائی سینٹر بنائے جانے کے منصوبے کے لیے چین نے ایک ارب یو آن (چین کرنسی) قرض دینے کی منظوری دے دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چین نے پاکستان اسپیس سینٹر منصوبے کے لیے 1 ارب یو آن قرض دینے کا فیصلہ کیا ہے، وفاقی کابینہ نے منصوبے کے لیے قرض کے معاہدے کی منظوری دے دی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ سے سرکولیشن کے ذریعے سمری کی منظوری لی گئی۔

    پاکستان نے اسپیس سینٹر منصوبے کے لیے چین سے رعایتی قرض کی درخواست کی تھی، قرض پر سالانہ 2 فیصد سود جبکہ ون ٹائم مینجمنٹ فیس 0.25 فیصد ہوگی۔

    منصوبے کے لیے قرض پر سالانہ 0.2 فیصد کمٹمنٹ چارجز ہوں گے۔

  • خلائی سائنس میں کویت کی بڑی کام یابی

    خلائی سائنس میں کویت کی بڑی کام یابی

    کویت سٹی: کویت نے ریاست کا پہلا سائنسی تجربہ بین الاقوامی خلائی اسٹیشن بھیجنے میں کامیابی حاصل کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق کویت فاؤنڈیشن فار ایڈوانسمنٹ آف سائنسز کے سائنٹفک سینٹر کے ڈائریکٹر جنرل رانا النبری نے اعلان کیا کہ ریاست نے پہلا سائنسی تجربہ بین الاقوامی خلائی اسٹیشن بھیج دیا، جو کویت کے لیے ایک تاریخی کامیابی ہے۔

    انھوں نے اپنے ایک بیان میں سائنٹفک سینٹر کے 4 طلبہ کے ڈیزائن کردہ تجربے کی کامیابی پر فخر کا اظہار کیا، ان کا کہنا تھا کہ طلبہ نے کرونا وبا کی وجہ سے بہت مشکل حالات میں یہ تجربہ ڈیزائن کیا۔

    النبری نے بتایا کہ اسپیس ایکس کے ذریعے ڈیزائن کیا گیا فالکن 9 راکٹ اتوار کے روز امریکا کے کینیڈی اسپیس سینٹر سے لانچ کیا گیا۔

    انھوں نے مزید بتایا کہ اس تجربے کا انتخاب آربیٹل اسپیس (یو اے ای کی کمپنی) کے تعاون سے سائنٹفک سینٹر کے 2019 کے سالانہ ایونٹ میں ہونے والے ایک مقابلے میں کیا گیا تھا، یہ کیوب سیٹ ٹیکنالوجی کے ذریعے خلا تک رسائی فراہم کرتا ہے۔

    آربیٹل اسپیس کے بانی اور جنرل منیجر ڈاکٹر بسام الفیلی نے کویتی نوجوانوں کو بااختیار بنانے اور خلائی سائنس کے شعبے کی ترقی میں نمایاں کردار ادا کرنے پر سائنٹفک سینٹر کی کاشوں کو سراہا۔

    آربیٹل اسپیس کی تعلیمی سرگرمیوں اور مواصلات کی ڈائریکٹر نادا الشمری نے کہا کہ اس تجربے کو مکمل کرنے اور طلبہ کے خواب کو پورا کرنے کے لیے تمام مطلوبہ سامان مہیا کرنے اور ان کے لیے مناسب ماحول پیدا کرنے کے لیے سائنٹفک سینٹر کے ساتھ ناسا اور بین الاقوامی کمپنیوں نے بھی تعاون کیا۔

    انھوں نے کہا کہ ہم نوجوانوں کو سائنسی مواقع فراہم کر کے ان کی صلاحیتوں کی نشوونما کرتے رہیں گے۔