Tag: اسپین

  • اسپین: ایک اور برطانوی سیاح اپارٹمنٹ سے مردہ حالت میں برآمد

    اسپین: ایک اور برطانوی سیاح اپارٹمنٹ سے مردہ حالت میں برآمد

    میڈرڈ : اسپین میں چھٹیاں منانے کے لیے جانے والا برطانوی سیاح ریزوٹ اپارٹمنٹ میں مردہ حالت میں پایا گیا، تاہم تھامسن کینان کی موت کی وجوہات ابتک سامنے نہ آسکیں۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی ملک اسپین میں چھٹیاں منانے کی غرض سے جانے والے ایک برطانوی سیاح ریزوت ٹاؤن میں واقع ایڈن روک اپارٹمنٹ میں 70 فٹ کی بلندی پر مبینہ طور پر مردہ حالت میں پایا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اپارٹمنٹ سے مردہ حالت میں ملنے والے 18 سالہ برطانوی سیاح کی شناخت ٹھامسن کینان کے نام سے ہوئی ہے، جو اسپین کے پارٹی ریزوٹ میں ’اے لیول‘ کی پڑھائی مکمل ہونے کا جشن منا رہا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانوی دفتر خارجہ کی جانب سے نوجوان کی ہلاکت پر ہفتے کے روز جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’برطانوی حکومت اسپین میں نامعلوم وجوہات کی بنا پر ہلاک ہونے والے نوجوان کے اہل خانہ کے غم میں برابر کے شریک ہیں‘۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ وزارتِ خارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ دفتر خارجہ نوجوان کی ہلاکت کی تحقیقات اور جسد خاکی کی برطانیہ منتقلی کے حوالے سے ہسپانوی حکام سے مسلسل رابطے میں ہیں۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق ہسپانوی پولیس کا خیال ہے کہ یونیورسل ہوٹل میں قیام پذیر برطانوی سیاح کی اپنے دوست کو کھونے کے بعد شدید ذہنی دباؤ کے باعث موت واقع ہوئی ہے تاہم موت کے اصل محرکات تاحال معلوم نہیں ہوسکے ہیں، ہلاک ہونے والے سیاح کی لاش مالی نے برآمد نے تھی۔

    خیال رہے کہ رواں برس جون میں مذکورہ علاقے میں ہی 65 فٹ کی بلندی سے 20 سالہ ٹام ہاگیز نامی برطانوی سیاح کی لاش برآمد ہوئی تھی، جبکہ اپریل میں اسکاٹ لینڈ سے تعلق رکھنے والی دو شہزہ نتالی چورمک بھی اپارٹمنٹ کی ساتویں منزل پر مردہ حالت میں پائی گئی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • اسپین کی خواتین اکثریت پر مشتمل کابینہ

    اسپین کی خواتین اکثریت پر مشتمل کابینہ

    میڈرڈ: اسپین کے نئے وزیر اعظم پیڈرو سانشیز کی کابینہ نے حلف اٹھا لیا ہے جس میں اکثریت خواتین کی ہے جو اہم وزارتوں پر فائز ہیں۔

    اسپین میں گزشتہ دنوں 6 سال تک حکومت کرنے والی پارٹی ’پارتیدو پاپولر‘ کے وزیر اعظم ماریانو راجوئے کے خلاف سوشلسٹ پارٹی کے مرکزی جنرل سیکریٹری پیڈرو سانشیز نے پارلیمنٹ میں تحریک عدم اعتماد پیش تھی۔

    تحریک عدم اعتماد 350 رکنی ایوان میں سے 180 ووٹوں کی برتری سے کامیاب ہوئی جس کے بعد پیڈرو سانشیز کو نیا وزیر اعظم منتخب کرلیا گیا۔

    نئے وزیر اعظم کی 17 رکنی کابینہ نے بھی حلف اٹھا لیا جس میں 11 خواتین شامل ہیں۔ ان خواتین کو دفاع اور معیشت جیسی اہم وزارتوں کے ساتھ دیگر وزارتوں کا عہدہ سونپا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں: پارلیمنٹ میں خواتین کی نمائندگی

    نئی کابینہ کی حلف برداری کے بعد اسپین کابینہ میں مردوں کے مقابلے میں خواتین کی سب سے زیادہ اکثریت رکھنے والی یورپی حکومت بن گئی ہے۔

    خیال رہے کہ اسپین کے نئے وزیر اعظم کا تعلق سوشلسٹ پارٹی سے ہے جس نے پہلی بار اسپین میں مقیم پاکستانی نژاد محمد اقبال چوہدری کو رکن قومی اسمبلی اور حافظ عبد الرزاق صادق کو رکن صوبائی اسمبلی کا ٹکٹ دیا تھا۔

    گو کہ دونوں امیدواروں نے انتخابات میں شکست کھائی لیکن انتخابات میں ان کی شرکت سے اسپین میں مقیم غیر ملکی خصوصاً پاکستانی کمیونٹی کے اعتماد میں اضافہ ہوا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • لندن، پرواز میں تاخیر، مسافر کا انوکھا احتجاج

    لندن، پرواز میں تاخیر، مسافر کا انوکھا احتجاج

    لندن : اسپین جانے والی پرواز میں مسلسل تاخیر سے پریشان مسافر احتجاجاً طیارے کے ایک بازو پر چڑھ گیا جسے پولیس نے آدھے گھنٹے بعد حراست میں لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق آئرلیند کی نجی ایئر لائن کی پرواز کے دوران یہ انوکھا واقعہ اس وقت پیش آیا جب فلائٹ کے ایک گھنٹے تاخیر کا شکار ہونے کی وجہ سے مضطرب مسافر نے جہاز کے بازو پر بیٹھ کر سفر کرنے کا اعلان کیا۔

    تمام مسافروں کے طیارے میں داخل ہونے کے باوجود پرواز میں‌ ایک گھنٹہ تاخیر ہوئی تو غصے سے بپھرا مسافر دروازہ کھول کر طیارے کے ایک بازو پر جا بیٹھا اور احتجاجاً چلانے لگا کہ میں اسی طرح سفر طے کروں گا جس پر ایئرپورٹ پولیس نے مذکورہ مسافر کو حراست میں لے کر پرواز کو اڑان بھرنے کی اجازت دی۔

    ذرائع کے مطابق ریان ایئر کی پرواز لندن سے اسپین جارہی ہے کہ 57 سالہ پولینڈ کے رہائشی کا ایمرجنسی دروازہ کھول کر طیارے کے ایک پر پر چڑھ گیا ، انتظامیہ کے بار بار کہنے پر وہ واپس طیارے میں بیٹھنے کو تیار نہیں ہوا جس کے بعد پولیس نے مسافر کو حراست میں لے لیا۔

    مسافر کا کہنا تھا کہ وہ فلائٹ کی مسلسل تاخیر کے باعث پریشان ہوگیا تھا اور غصے میں آکر اس نے یہ اقدام اُٹھایا جس کا مقصد احتجاج کر کے اپنی تکلیف سے متعلقہ ادارے کے ذمہ داروں کو آگاہ کرنا تھا۔

  • سقوط غرناطہ کو 526 سال مکمل

    سقوط غرناطہ کو 526 سال مکمل

    آج سقوط غرناطہ کو 526 سال مکمل ہوگئے۔ آج سے 526 سال قبل ہجری 892، سنہ 1492 میں اسپین میں عظیم مسلم اقتدار کا ہمیشہ کے لیے خاتمہ ہوگیا اور ان کی آخری ریاست غرناطہ بھی عیسائیوں کے قبضے میں چلی گئی۔

     یورپ کے اس خطے پر مسلمانوں نے کم و بیش 7 سے 8 سو سال حکومت کی۔ سنہ 711 عیسوی میں مسلمان افواج نے طارق بن زیاد کی قیادت میں بحری جہازوں پر سوار ہو کر اسپین پر حملہ کیا۔

    جس ساحل پر مسلمان فوجیں اتریں اسے ’جبل الطارق‘ کے نام سے موسوم کیا گیا تاہم بعد میں انگریزوں کے تعصب نے اس کو بدل کر ’جبرالٹر‘ کردیا۔

    اسپین پر حملے کے وقت طارق بن زیاد نے اپنی فوج کو جو حکم دیا اسے تاریخ میں سنہری الفاظ سے لکھا گیا۔

    ساحل پر اترنے کے بعد اس نے تمام جہازوں پر تیل چھڑک کر ان کو نذر آتش کروا دیا اور اپنے خطاب میں کہا، ’اب واپسی کے راستے مسدود ہوچکے ہیں، لڑو اور فتح یا شہادت میں سے کسی ایک کا انتخاب کرو‘۔

    اسپین پر مسلمانوں کی فتح کے بعد اس خطے کی قسمت جاگ اٹھی۔ اس سے قبل یہ یورپ کا غلیظ ترین اور مٹی و کیچڑ سے بھرا خطہ مانا جاتا تھا جہاں کے لوگوں کو تعلیم و ترقی سے کوئی دلچسپی نہیں تھی۔

    مسلمانوں کے برسر اقتدار آنے کے بعد یہاں تعلیم کی روشنی پھیلی اور ایک وقت ایسا آیا کہ اسپین خوبصورتی، تعلیم اور فن و ثقافت کا مرکز بن گیا۔

    اسپین میں مسلمانوں کی بے شمار تعمیرات میں سے 2 قابل ذکر تعمیرات قصر الحمرا اور مسجد قرطبہ تھیں۔ قصر الحمرا مسلمان خلیفاؤں کی رہائش گاہ کے طور پر استعمال ہوتا تھا جسے عیسائی فتح کے بعد عیسائی شاہی خاندان کی جائے رہائش بنا دیا گیا۔

    قصر الحمرا

    عظیم اور خوبصورتی کا شاہکار مسجد قرطبہ اس وقت اسلامی دنیا کی سب سے عالیشان مسجد تھی، بعد ازاں اسے بھی گرجا گھر میں تبدیل کردیا گیا۔

    مسجد قرطبہ کی موجودہ تصویر

    مسلمانوں کی علم دوستی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ اسپین میں مسلمانوں کے زوال کے بعد 300 سال تک جرمنی، اٹلی اور فرانس کے شاہی درباروں میں مسلمانوں کی تدوین کردہ کتب کے یورپی زبانوں میں ترجمے ہوتے رہے۔ اس کے باوجود اندلس میں کتب خانوں کے تہہ خانے مزید کتابوں سے بھرے پڑے تھے جنہیں ہاتھ تک نہ لگایا جاسکا۔

    سقوط غرناطہ کے وقت اسپین میں آخری مسلم امارت غرناطہ کے حکمران ابو عبداللہ نے تاج قشتالہ اور تاج اراغون کے عیسائی حکمرانوں ملکہ ازابیلا اور شاہ فرڈیننڈ کے سامنے ہتھیار ڈال دیے اور اس طرح اسپین میں صدیوں پر محیط عظیم مسلم اقتدار کا ہمیشہ کے لیے خاتمہ ہوگیا۔

    شکست کے وقت کیے جانے والے معاہدے کے تحت اسپین میں مسلمانوں کو مکمل مذہبی آزادی کی یقین دہانی کروائی گئی لیکن عیسائی حکمران زیادہ عرصے اپنے وعدے پر قائم نہ رہے اور یہودیوں اور مسلمانوں کو اسپین سے بے دخل کردیا گیا۔

    مسلمانوں کو جبراً عیسائی بھی بنایا گیا اور جنہوں نے اس سے انکار کیا انہیں جلاوطن کردیا گیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • اسپین میں ملالہ یوسف زئی کے نام سے پارک منسوب

    اسپین میں ملالہ یوسف زئی کے نام سے پارک منسوب

    اسپین : نوبل انعام یافتہ باہمت پاکستانی نوجوان ملالہ یوسف زئی کے نام سے اسپین میں ایک پارک منسوب کردیا گیا ہے.

    تفصیلات کے مطابق نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی کے نام سے منسوب کیا گیا پارک اسپین کے شمال مغربی علاقے کیوبیلوس ڈیل سل میں واقع ہے جسے ملالہ کی علم دوستی اور بچیوں کے لیے تعلیم میدان میں کی گئی خدمات کے اعتراف میں ان کے نام سے منسوب کیا گیا ہے.

    بین الاقوامی خبر رسان ایجنسی کے مطابق پارک کو ملالہ یوسف زئی کے نام منسوب کرنے کا فیصلہ دو سالہ جدوجہد کا ثمر ہے جس میں اسکول کے بچوں کی جانب سے یوم خواتین کے موقع پر ایک سرگرمی میں حصہ لینے کے بعد مطالبے میں مزید جان پڑی.

    یوم خواتین کے موقع پر اسکول کے طلبا و طالبات کی جانب سے ایک سرگرمی کے دوران محسوس کیا گیا کہ اس علاقے میں کسی خاتون کے نام پر کوئی سڑک مخصوص نہیں ہے جو کہ غیر مناسب عمل ہے.

    اسکول نے اس کمی کا اظہار بہ ذریعہ اسکول سٹی کونسل کو کیا اور اس حوالے سے ایک خط تحریر کیا جس میں مطالبہ کیا گیا کہ شہر میں کسی خاتون کے نام پر کوئی جگہ منسوب نہیں ہے چنانچہ کسی ایک جگہ کو خاتون سے منسوب کیا جائے.

    سٹی کونسل انتظامیہ نے اسکول کے طلباء و طالبات کا مطالبہ مانتے ہوئے ایک مخصوص جگہ مقرر کر کے ان سے رائے لی کہ وہ کس خاتون کے نام پر اسے منسوب کرنا چاہیں گے جس پر اسکول کے طلبا کی جانب سے ملالہ یوسفزئی کا نام تجویز کیا گیا تھا.

  • اسپین کی ملکہ خود گاڑی چلا کر بچوں کو اسکول چھوڑنے پہنچ گئیں

    اسپین کی ملکہ خود گاڑی چلا کر بچوں کو اسکول چھوڑنے پہنچ گئیں

    ویسے تو دنیا کا ہر بااثر اور دولت مند شخص گاڑی پر سفر کے لیے عموماً اپنے ڈرائیور کا محتاج ہوتا ہے۔ شاید اس لیے بھی کہ گاڑی ڈرائیو کرنا انہیں وقت کا زیاں لگتا ہے چنانچہ وہ پچھلی سیٹ پر آرام سے بیٹھ کر اپنے کاروباری معاملات دیکھتے ہوئے سفر کرتے ہیں۔

    ایسا ہی کچھ حال دنیا بھر میں موجود شاہی خاندانوں کا ہے۔ شاہی خاندان کے افراد بھی عموماً اپنے حفاظتی دستوں اور ڈرائیورز کے ساتھ سفر کرتے ہیں۔

    تاہم دنیا بدلنے کے ساتھ اب شاہی خاندانوں کے سخت اصول و قوانین میں بھی نرمی آرہی ہے۔ اب شاہی خاندانوں کی نوجوان شہزادیاں اور شہزادے اپنی گاڑیاں بھی خود ڈرائیو کرتے ہیں اور اکثر اوقات اشیائے ضرورت کی خریداری کرتے بھی نظر آتے ہے۔

    تاہم اسپین کی ملکہ لٹیزیا نے یہ کام پہلی بار کیا لہٰذا وہ فوراً ہی عالمی میڈیا کی توجہ کا مرکز بن گئیں۔

    ملکہ لٹیزیا خود گاڑی چلا کر اپنی 2 پیاری پیاری بچیوں کو اسکول چھوڑنے پہنچ گئیں اور میڈیا نے شاہی محل سے اسکول تک ان کا پیچھا کیا۔

    یاد رہے کہ 3 سال قبل ملکہ لٹیزیا نے اس وقت عالمی میڈیا کی توجہ حاصل کی جب ان کے شوہر شہزادہ فلپ ولی عہد سے بادشاہ کے عہدے پر فائز ہوئے۔

    شہزادہ فلپ اور لٹیزیا نے سنہ 2004 میں ایک دوسرے کی محبت میں گرفتار ہو کر شادی کی تھی۔ اس وقت لٹیزیا اسپین کے ٹی وی چینل پر بطور رپورٹر اپنے فرائض انجام دے رہی تھیں۔

    اسپین کی 44 سالہ ملکہ لٹیزیا اپنے فیشن کے حوالے سے بھی خاصی مشہور ہیں اور عالمی میڈیا اکثر ان کا مقابلہ برطانوی شہزدای کیٹ مڈلٹن سے بھی کرتا ہے۔

    یہ ہسپانوی شاہی جوڑا 2 بیٹیوں کے والدین بھی ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • لیونل میسی کو جیل کی سزا ختم‘ اضافی جرمانہ عائد

    لیونل میسی کو جیل کی سزا ختم‘ اضافی جرمانہ عائد

    بارسلونا: اسپین کی عدالت نے ٹیکس فراڈ مقدمے میں لیونل میسی اور ان کے والد کی سزاختم کرتے ہوئےاضافی جرمانہ عائد کردیا۔

    تفصیلات کےمطابق عالمی شہرت یافتہ فٹبالر لیونل میسی اور ان کے والد کو ٹیکس فراد مقدمے میں دی گئی سزا اسپین کی عدالت نےختم کرکے اضافی جرمانہ عائد کردیا ہے۔

    لیونل میسی اور ان کے والد پر الزام ہے کہ انہوں نے بیلز، برطانیہ، سوئٹزرلینڈ اور یوراگوئے میں موجود کمپنیوں کا استعمال کرتے ہوئے 2007 سے 2009 تک میسی کی تصاویر کے حقوق سے حاصل ہونے والی 4.16ملین یوروز کی کمائی کا ٹیکس بچایا اور اسی جرم میں 2016 میں ان پر فرد جرم عائد کی گئی تھی۔

    خیال رہےکہ اسپین کی عدالت نے عالمی شہرت یافتہ فٹبالر کی ٹیکس فراڈ کے خلاف اپیل کو مسترد کرتے ہوئے 21ماہ جیل اور 2.25ملین ڈالر جرمانے کی سزا سنائی تھی۔


    ٹیکس فراڈ: لیونل میسی کو 21 ماہ قید کی سزا


    یاد رہےکہ لیونل میسی اور ان کےوالد نے سپریم کورٹ میں اپیل کی تھی جس کے بعد میسی کے والد کی سزا 15ماہ تک محدود کردی گئی تھی جبکہ فٹبالر کی سزا کو برقرار رکھا گیا تھا البتہ بارسلونا کی عدالت نے جمعے کو دونوں کی سزا کی مدت ختم کرتے ہوئے جرمانے کی سزا سنائی ہے۔

    واضح رہےکہ اب لیونل میسی کو سابقہ جرمانے کے ساتھ اضافی دولاکھ 52ہزار یوروز اور ان کے والد کو ایک لاکھ 80ہزار یوروز جرمانہ ادا کرنا ہو گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • ٹیکس چوری کا مقدمہ: اسٹار فبٹالر لیونل میسی کی سزابرقرار

    ٹیکس چوری کا مقدمہ: اسٹار فبٹالر لیونل میسی کی سزابرقرار

    میڈرڈ: اسپین کی سپریم کورٹ نےاسٹارفٹبالر لیونل میسی کو سنائی جانے والی قید کی سزا برقرار رکھی ہے جو انہیں ٹیکس چوری کے مقدمے میں دی گئی تھی۔

    تفصیلات کےمطابق اسپین کی سپریم کورٹ نے میسی اور ان کے والد ہورہے کو ٹیکس کی چوری کے الزام میں گذشتہ سال 21 ماہ قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

    لیونل میسی پر الزام تھاکہ انہوں نے2007 سے 2009 کے درمیان ٹیکس بچانے کے لیے وسطی امریکہ کے ملک بولیز اور لاطینی امریکہ کے ملک یوراگوئے میں ٹیکس پناہ گاہوں کا استعمال کیا اور 46لاکھ ڈالر کی دھوکہ دہی کی۔

    میسی اور ان کے والد پر فرضی کمپنیاں بنانے کا الزام بھی ثابت ہوا جو انہوں نے ٹیکس بچانے کے لیے قائم کی تھیں۔


    ٹیکس فراڈ: لیونل میسی کو 21 ماہ قید کی سزا


    میسی کے والد ہورہے میسی کی سزا کم کر کے 21 سے 15 مہینے کر دی گئی تھی کیونکہ انہوں نے واجب الادا ٹیکس میں سے کچھ حصہ حکام کے حوالے کر دیا تھا۔

    واضح رہےکہ اسپین کے قانون کے مطابق جیل کی سزا اگر دوسال سے کم ہو تو یہ عرصہ قید میں رہنے کے بجائے زیرِ نگرانی گزارا جا سکتا ہے۔

  • یورپ کی بلند ترین رولر کوسٹر

    یورپ کی بلند ترین رولر کوسٹر

    بلند و بالا رولر کوسٹرز میں بیٹھنا ایک نہایت دلچسپ اور سنسنی خیز لمحہ ہوتا ہے اور رولر کوسٹر جتنی زیادہ بلند ہوگی لوگ اتنا ہی لطف اندوز ہوتے ہیں۔

    اسپین میں بھی مہم جوئی اور تھرل کے شوقین افراد کے لیے یورپ کی سب سے بلند اور تیز ترین رولر کوسٹر کا افتتاح کردیا گیا۔

    spain-2

    spain-3

    ہسپانوی صوبے تروگونا میں واقع مشہور پارک فراری لینڈ میں نصب اس رولر کوسٹر کی اونچائی 366 فٹ ہے جبکہ یہ 112 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلے گی۔

    spain-4

    رولر کوسٹر کے افتتاح سے قبل اس کے ایک ایک پرزے کا نہایت تفصیلی جائزہ لیا گیا ہے تاکہ اس میں سواری کرنے والوں کی حفاظت کو یقینی بنایا جاسکے۔

    اس میں بیٹھنے والوں کو ایسا لگے گا جیسے وہ فراری گاڑی کی ریس میں موجود ہیں اور اس سے لطف اندوز ہورہے ہیں۔

    spain-5

    اس رولر کوسٹر نے برطانیہ کی بلیک پول رولر کوسٹر کا ریکارڈ توڑد یا ہے جس کی اونچائی صرف 100 فٹ تھی۔

    یاد رہے کہ دنیا کی سب سے زیادہ تیز رفتار رولر کوسٹر ابو ظہبی کے فراری ورلڈ پارک میں ہے جس کی رفتار 149 کلو میٹر فی گھنٹہ ہے۔

    مزید پڑھیں: رولر کوسٹر کے ذریعہ سفر کرتا کھانا کھائیں


     

  • اسپین میں دریا کا پانی سبز ہوگیا

    اسپین میں دریا کا پانی سبز ہوگیا

    میڈرڈ: اسپین میں ایک دریا نے اس وقت شہریوں میں خوف و ہراس پھیلا دیا جب اس کا پانی گہرے سبز رنگ میں تبدیل ہوگیا۔

    اسپین کے شہر سیئو ڈی اورگیل میں موجود اس دریا کا پانی گہرے سبز رنگ کا ہوگیا جس سے شہریوں کو خدشہ پیدا ہوا کہ شاید اس میں کسی قسم کے زہریلے مواد کی آمیزش ہوگئی ہے۔

    river-3

    river-2

    تاہم تھوڑی دیر بعد ہی سیئو ڈی اورگیل کے میئر البرٹ باٹلا نے تمام افواہوں اور خدشات کی تردید کردی۔

    انہوں نے وضاحتی بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ مقامی حکومت کی جانب سے دریا میں سبز رنگ کی آمیزش کی گئی ہے۔ یہ آمیزش پانی کے معیار کی جانچ کرنے والے ٹیسٹ کا حصہ ہے۔

    میئر نے بتایا کہ دریا میں شامل کیا جانے والا یہ رنگ بالکل بے ضرر ہے اور اس میں کسی قسم کے نقصان دہ عناصر شامل نہیں۔

    river-4

    علاوہ ازیں یہ کچھ دنوں میں خود ہی تحلیل ہوجائے گا جس کے بعد دریا کا پانی اپنی معمول کی رنگت پر آجائے گا۔

    واضح رہے کہ یہ ٹیسٹ اس تحقیقی جانچ کا حصہ تھا جو دریا کے قریب واقع آرنسل واٹر پلانٹ پر کیا جارہا تھا۔

    اس پلانٹ میں گزشتہ برس آلودہ مواد شامل ہوگئے تھے جس نے شہر کی بڑی آبادی کو گیسٹرو کے مرض میں مبتلا کردیا تھا۔