Tag: اسپین

  • اقبال کے ‘نطشے قدم’ پر!

    یہ 1986ء کی بات ہے، جب ہمارے اندر علامہ اقبال کے خودی کے اسرار کچھ کھلنے لگے تھے۔ مستنصر حسین تارڑ کی کتاب ”نکلے تیری تلاش میں“ اور مختار مسعود کی کتاب ”سفر نصیب“ پڑھنے کے بعد ہم بھی نکل کھڑے ہوئے کسی کی تلاش میں۔

    بفضلِ تعالیٰ سفر نصیب ہوا اور ایک لمبی سیاحت حاصل کی۔ سفر کا پہلا پڑاؤ فرینکفرٹ (جرمنی) تھا۔ میرے میزبان بزلہ سنج اسلم صدیقی تھے، انھیں اقبالیات سے خاص لگاؤ تھا۔ ’پی آئی اے‘ میں کار گزاری نے انھیں ایک عالَم کی سیر کرائی تھی، ایک روز وہ مجھے فرینکفرٹ سے ہیڈلبرگ لے گئے۔ ایک پرسکون علاقے میں انھوں نے گاڑی روکی اور مجھے وہاں لے گئے، جو تمام عاشقانِ اقبال کے لیے ایک یادگاری مقام ہے۔

    کیا دیکھتا ہوں کہ لبِ ساحل ایک بورڈ آویزاں تھا، جس پر جلی حروف میں Iqbal Ufer لکھا ہوا تھا، یہی وہ جگہ تھی جہاں 1907ء میں ہیڈلبرگ کے مقام پر علّامہ اقبال زیرِ تعلیم رہے۔ اس بورڈ کے پاس کھڑے ہو کر ہماری سوچ کا دھارا علّامہ اقبال کی جانب ہو گیا، اسلم کہنے لگے کہ مغربی تنقید نگاروں کا خیال ہے کہ اقبال جرمن مفکر نطشے سے بہت متاثر تھے۔ اس نظریے کے ثبوت میں وہ اقبال کے ’مردِ مومن‘ کا نطشے کے ’سپرمین‘ سے موازنہ کرتے ہیں، جو بظاہر ایک دوسرے سے مماثل معلوم ہوتے ہیں۔ اس تصور نے خاص طور پر اس وقت جنم لیا، جب علّامہ اقبال کی ’اسرارِ خودی‘ کا انگریزی ترجمہ منظرِ عام پر آیا۔ مغربی تنقید نگاروں نے یہ ٹھپّا لگا دیا کہ اقبال نطشے کی ترجمانی کر رہے ہیں۔ اس سوچ کی تردید میں علّامہ اقبال نے خود ڈاکٹر نکسن کو اپنے ایک خط میں تحریر کیا کہ کچھ تنقید نگار میری تخلیق کو صحیح طور پر نہیں سمجھ سکے، یہی وجہ ہے کہ انھوں نے غلط بحث کر کے میرے ’مردِ مومن‘ اور جرمن مفکر نطشے کے ’فوق الانسان‘ کو ایک ہی تصور کر بیٹھے۔ میں نے اس سے پہلے انسانِ کامل کے معترفانہ عقیدے پر قلم اٹھایا تھا اور یہ وہ زمانہ ہے، جب کہ نہ تو نطشے کے عقائد کا غلغلہ میرے کانوں تک پہنچا تھا اور نہ ہی اس کی کتابیں میری نظر سے گزری تھیں۔ سوچ کی مماثلت کبھی بھی کہیں بھی اتفاقیہ ہو سکتی ہے۔

    علّامہ اقبال نے فارسی ادب اور ثقافت کا بہت گہرا اور وسیع مطالعہ کیا تھا۔ اس کا ثبوت ان کی فارسی شاعری ہے۔ اقبال کی مصر، فلسطین، ہسپانیہ، اطالیہ اور افغانستان جیسے ممالک کی سیاحت جن سے اسلامی عظمتیں وابستہ ہیں۔ ان کی طبیعت حرکتی عنصر کو اجاگر کرنے میں ان ممالک کی تاریخ اور سیر میں بڑا اہم کردار ادا کیا۔ علّامہ اقبال کے کلام اور خیالات اور فلسفے کے بغور مطالعے سے یہ بات عیاں ہے کہ علامہ اقبال کا مردِ مومن کون ہے۔ الحمدللہ ہم صاحبِ ایمان کو اس کامل ہستی کو سمجھنے کے لیے کسی نطشے یا زرتشت کی ضرورت نہیں۔ ہمارے پیارے نبیﷺ سے بڑھ کر نہ کوئی کامل ہستی تھا، نہ ہوگا۔ ہیڈلبرگ سے واپسی کے بعد میں گویا اقبال کے ‘نطشے قدم’ پر اپنی سیاحت کرتا رہا۔ علامہ اقبال کا ایک شعر ہے:
    آب رواں کبیر تیرے کنارے کوئی
    دیکھ رہا ہے کسی اور زمانے کا خواب

    اس شعر نے مجھے اندلس کی فضاؤں میں پہنچا دیا، جہاں آج سے صدیوں پہلے طارق بن زیاد نے ساحل پر اپنی کشتیاں جلائی تھیں۔ جہاں کی وادیاں رشک گزار ہیں، جہاں غرناطہ اور قرطبہ ہیں، جہاں اشبیلیہ ہے۔ جہاں الحمرا اور مدینۃُ الزّہرہ ہیں۔ آہ! میری روح شاید ازل سے یہاں آنے کو بے چین تھی، یہاں ایک عظیم قوم کی عظمت کی داستان ہے اور پھر ناعاقبت اندیشی سے زوال کی شرم ناک کہانی ہے۔ یہاں غرناطہ کے عالی شان محلات ہیں۔ اب ان کے در ودیوار کھڑے درسِ عبرت دے رہے ہیں۔ وہ زمانہ خواب و خیال ہو گیا، جب یہاں پتھر پتھر خوشی کے ترانے سناتا تھا۔ اے الحمرا کہاں ہے تیری وہ رعنائی، کہاں گیا تیرا وہ بانکپن۔

    اندلس کی سرزمین پر کتنی دل فریب داستانیں پوشیدہ ہیں، عبدالحلیم شرر کے ناول ”فلورا فلورنڈا“ کو کون بھول سکتا ہے۔ کون جانے تاریخ پھر اپنے آپ کو دُہرائے اور مستقبل عظمتِ رفتہ کی واپسی کا پیمبر بن کر آئے۔ قرطبہ پہنچ کر کون ہے، جسے علاّمہ اقبال کی مشہور نظم مسجدِ قرطبہ یاد نہ آئے۔ علّامہ کی نظم مسجدِ قرطبہ کا یہ سلسلۂ روز و شب بہت طویل ہے۔ بس آپ کی خدمت میں پہلا اور آخری شعر پیش خدمت ہے؎

    سلسلۂ روز و شب نقش گرِ حادثات
    سلسلۂ روز و شب اصلِ حیات و ممات

    نقش ہیں سب ناتمام خونِ جگر کے بغیر
    نغمہ ہے سودائے خام خونِ جگر کے بغیر

    (ڈاکٹر فرید اللہ صدیقی کے مضمون سے منتخب پارہ)

  • اسپین میں مسافر بس حادثے کا شکار، 6 افراد ہلاک

    شمالی مغربی اسپین میں مسافر بس پل کراس کرتے ہوئے بہتے دریا میں گرگئی جس کے نتیجے میں 6 افراد ہلاک ہوگئے۔

    خبر ایجنسی کے مطابق مسافر بس نامعلوم وجوہات کی بنا پر تیزی سے بہتے دریا پر بنے پل سے 131 فٹ نیچے گری، واقعے مین 6  افراد جاں بحق ہوگئے جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    اس کے علاوہ رسیوں کی مدد سے حادثے میں شکار ہونے والے دو زخمیوں کو بھی ریسکیو کرلیا گیا جبکہ بس میں موجود دیگر مسافر کی تلاش جاری ہے۔

    پولیس ترجمان کے مطابق ڈرائیور کا الکوہل ٹیسٹ منفی آگیا ہے، حادثے کی وجوہات ابھی تک سامنے نہیں آ سکیں تاہم حادثے کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔

  • اسپین میں‌ دو ٹرینیں‌ آپس میں ٹکرا گئیں، 155 زخمی

    اسپین میں‌ دو ٹرینیں‌ آپس میں ٹکرا گئیں، 155 زخمی

    بارسلونا: اسپین میں‌ دو ٹرینیں‌ آپس میں ٹکرا گئیں، حادثے میں 155 افراد زخمی ہو گئے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسپین کے علاقے کاتالونیا کے ایک ریلوے اسٹیشن پر 2 ٹرینیں آپس میں ٹکرا گئیں، جس سے ایک سو پچپن افراد زخمی ہو گئے۔

    دونوں ٹرینیں ایک ہی سمت میں سفر کر رہی تھیں، حادثے میں اسٹیشن کی طرف آنے والی ٹرین اسٹیشن پر پہلے سے کھڑی ٹرین سے ٹکرا گئی تھی، کاتالونیا کی پولیس تحقیقات کر رہی ہے کہ یہ واقعہ کیسے پیش آیا۔

    ریسکیو نے بتایا کہ صرف 14 زخمی مسافروں کو مزید علاج کے لیے مقامی اسپتال منتقل کیا گیا ہے، باقی مسافروں کو معمولی چوٹیں ہی آئی ہیں۔ ریسکیو کے مطابق تصادم کے وقت ٹرین بہت آہستہ چل رہی تھی، جو لوگ اس وقت ٹرین میں کھڑے تھے وہ گر گئے اور انھیں چوٹ لگی۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق کاتالونیا کے مضافاتی ٹرین سسٹم پر حالیہ برسوں میں کئی حادثات ہوئے ہیں، اس سسٹم کو بہتر طریقے سے چلانے کے لیے کاتالونیا حکام نے اسپین کی مرکزی حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا جس کی جانب سے فنڈز مہیا نہیں کیے جا رہے۔

  • اسپین میں زچگی کا دھوکا دے کر طیارے کی ہنگامی لینڈنگ کروا دی گئی

    اسپین میں زچگی کا دھوکا دے کر طیارے کی ہنگامی لینڈنگ کروا دی گئی

    بارسلونا: اسپین میں تارکین وطن کے ایک گروپ نے خاتون کی زچگی کا دھوکا دے کر طیارے کی ہنگامی لینڈنگ کروا دی، اور طیارے سے اتر کر فرار ہو گئے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسپین میں بارسلونا ایئر پورٹ پر طیارے سے خاتون کو طبی امداد کے لیے اتارے جانے کے دوران ستائیس افراد اتر کر ایئرپورٹ سے فرار ہو گئے۔

    روئٹرز کے مطابق ہسپانوی حکومت نے بتایا کہ مراکش سے ترکی جانے والے ایک کمرشل طیارے نے بدھ کے روز علی الصبح بارسلونا کے ایل پراٹ ہوائی اڈے پر ہنگامی لینڈنگ کی، طیارے سے طبی ایمرجنسی کی اطلاع دی گئی تھی، تاہم جہاز اترنے کے بعد 28 مسافر نکل کر بھاگ گئے۔

    حکومت نے بتایا کہ پولیس نے ابتدائی طور پر 14 افراد کو حراست میں لیا، جن میں ایک حاملہ خاتون بھی شامل تھی، جس کے بارے میں حکام نے کہا اس نے زچگی کے درد اٹھنے کی اداکاری کی تھی، تاہم جب اسے اسپتال لے جایا گیا تو اسے دردِ زہ نہیں پایا گیا۔

    حکام کے مطابق بعد میں دو مزید افراد کو گرفتار کیا گیا، جن میں سے ایک کو ایئرپورٹ کے اندر سے پکڑا گیا اور دوسرا باہر سے ملا، تاہم مزید 12 افراد کا تاحال پتا نہیں چل سکا ہے۔

    حراست میں لیے گئے افراد میں سے 5 کو فوری طور پر ترکی کی پیگاسس ایئر لائن کے ذریعے چلائے جانے والے طیارے میں واپس لے جایا گیا، جب کہ کم از کم 8 دیگر کو مراکش بھیجا جائے گا۔ مذکورہ طیارہ کل 228 مسافروں کو لے کر کاسا بلانکا سے استنبول جا رہا تھا۔

    یاد رہے کہ پچھلے سال اکتوبر میں بھی ایسا ہی ایک واقعہ پیش آیا تھا، جب مسافروں کے ایک گروپ نے اسی طرح کا جھوٹا بہانہ کر کے اسپین کے میلورکا جزیرے پر ہنگامی لینڈنگ کروائی، اور پھر وہ اتر کر بھاگ گئے، ان میں سے 12 کو گرفتار کیا گیا تھا، جب کہ 12 فرار ہونے میں کام یاب ہو گئے تھے۔

  • تارکین وطن بحری جہاز کی پتوار پر چھپ کر اسپین پہنچ گئے

    تارکین وطن بحری جہاز کی پتوار پر چھپ کر اسپین پہنچ گئے

    میڈرڈ: نائجیریا سے نکلنے والے تین تارکین وطن نے جانیں شدید خطرے میں ڈال کر 11 دن تک ایک بحری جہاز کی پتوار (اسٹیئرنگ بلیڈ) پر سفر کیا اور اسپین پہنچے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ہسپانوی حکام کا کہنا ہے کہ نائجیریا سے گیارہ دن کا سفر مکمل کرنے کے بعد پہنچنے والے ایک بحری جہاز کی پتوار پر تین تارکین کو تشویش ناک حالت میں پایا گیا۔

    کوسٹ گارڈ کی جانب سے شیئر کی گئی ایک تصویر میں آئل ٹینکر کے پتوار پر بیٹھے ہوئے افراد کو دیکھا جا سکتا ہے، ان کے پاؤں پانی سے ایک میٹر سے بھی کم دوری پر تھے۔

    اہل کاروں نے تینوں تارکین وطن کو فوری طور پر اسپتال پہنچایا، تارکین وطن پانی کی کمی اور ہائپو تھرمیا کا شکار ہو گئے تھے، ایک کی حالت تشویش ناک ہے۔

    یہ واضح نہیں ہو سکا ہے کہ آیا انھوں نے پورا سفر اسٹیئرنگ بلیڈ پر ہی گزارا، یا وہ اسپین کے قریب پہنچنے کے بعد اس پر کسی طرح آ گئے تھے۔

  • اسپین میں انسانی ٹاور بنانے کا سب سے بڑا مقابلہ کس نے جیتا؟

    اسپین میں انسانی ٹاور بنانے کا سب سے بڑا مقابلہ کس نے جیتا؟

    تاراگونا: اسپین میں انسانی ٹاور بنانے کا سب سے بڑا اور منفرد مقابلہ منعقد ہوا، جسے دیکھنے کے لیے ہزاروں تماشائیوں نے بُل فائٹنگ کا میدان بھر دیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسپین میں اتوار کو انسانی مینار بنانے کا سب سے بڑا منفرد روایتی مقابلہ ہوا، 40 ٹیموں میں سبز جرسی پہنی ٹیم نے سب سے اونچا ٹاور بنا کر پہلی پوزیشن حاصل کی۔

    کرونا وبا کے بعد پہلی بار اس روایتی کھیل سے میدان سجایا گیا، مقابلے میں شامل ٹیموں میں بچوں نے بھی خوب مدد کی۔ تقریباً 11 ہزار تماشائیوں نے شمال مشرقی شہر تاراگونا میں واقع بُل رِنگ کو کاتالان کی ثقافتی روایت کو دیکھا۔

    ہیومن ٹاورز نامی اس روایت کو 2010 میں یونیسکو نے ’انسانیت کے غیر محسوس ثقافتی ورثے‘ کی فہرست میں شامل کیا تھا، کاتالان اسپین کی ایک ثقافتی شناخت ہے۔

    رپورٹس کے مطابق یہ روایت 18 ویں صدی کی ہے، جب لوگوں نے پہلی بار کاتالان کے قصبے والز میں انسانی ٹاور بنانا شروع کیے تھے۔

    تاراگونا میں ہر دو سال بعد منعقد ہونے والے ایک ایونٹ میں ٹاورز بنانے والی ٹیمیں ایک دوسرے کے کندھوں پر کھڑے ہو کر سب سے اونچے اور سب سے پیچیدہ ٹاور کی تشکیل کے لیے مقابلہ کرتی ہیں۔

    ویلافرانکا کی ٹیم نے 40 دیگر گروپوں کو شکست دے کر ٹاپ پوزیشن حاصل کی، اور اس مقابلے میں 16 ہزار یورو کا انعام حاصل کیا۔ ان کا ٹاور 10 سطحات کی اونچائی تک پہنچا تھا، جو تقریباً 13 میٹر (43 فٹ) اونچا تھا، نہ صرف اونچائی بلکہ یہ مہارت کا بھی حسین امتزاج تھا، اس ٹاور کا اتار چڑھاؤ بھی متناسب اور محفوظ تھا، یہی وجہ تھی کہ اس نے سب سے زیادہ پوائنٹس بٹورے۔

  • پرتگال اور اسپین کے جنگلات میں لگی آگ سے آسمان سرخ ہو گیا

    پرتگال اور اسپین کے جنگلات میں لگی آگ سے آسمان سرخ ہو گیا

    میڈرڈ: پُرتگال اور اسپین کے جنگلات میں لگی آگ سے آسمان سرخ ہو گیا، جنگلات میں لگی آگ پر دس دن بعد بھی قابو نہ پایا جا سکا، دھواں اسپین کے دارالحکومت تک پہنچ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پُرتگال اور اسپین کے جنگلات میں لگی آگ تاحل بے قابو ہے، 22 افراد زخمی ہو چکے ہیں، اور آگ کی شدت مزید بڑھتی جا رہی ہے، آگ کے شعلے اتنے بلند ہیں کہ آسمان سرخ ہو گیا ہے۔

    سینکڑوں فائر فائٹرز فضا میں بلند ہوتے آگ کے شعلوں کو کنٹرول کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں، پُرتگال کے نیشنل پارک میں لگنے والی آگ بھی دوبارہ بھڑک اٹھی، کئی دیہات خالی کرا لیے گئے۔

    بلند ہوتے شعلے دور دراز علاقوں سے دکھائی دے رہے ہیں، جنگل کی آگ سے اٹھنے والا دھواں اسپین کے درالحکومت میڈرڈ تک پہنچ گیا، ہر سو جلنے کی بو پھیل گئی ہے۔

    میڈرڈ میں "فور ٹاورز” کے نام سے مشہور فلک بوس عمارت تک دھواں دیکھا گیا، ایک ہزار فائر فائٹرز آگ کو کنٹرول کرنی کوششیں کر رہے ہیں، وسیع پیمانے پر لگنے والی آگ کے باعث متعدد علاقوں اور دیہات کو خالی کرا لیا گیا ہے۔

    14 ہزار ہیکٹر کا رقبہ جل کر خاکستر ہو چکا ہے، یورپی ممالک کے حکام نے ہیٹ ویو الرٹ جاری کر رکھا ہے، واضح رہے کہ یورپ میں گرمی کی شدت میں اضافے کے بعد جنگلات میں آگ لگنے کے واقعات رونما ہو رہے ہیں۔

  • معروف گلوکارہ شکیرا کو جیل بھیجے جانے کا امکان

    معروف گلوکارہ شکیرا کو جیل بھیجے جانے کا امکان

    معروف کولمبین گلوکارہ شکیرا کو ٹیکس فراڈ کے مقدمے میں مشکلات کا سامنا ہے، حال ہی میں ان کی اپیل مسترد کردی گئی ہے۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق اسپین کی ایک عدالت نے ٹیکس فراڈ کے مقدمے میں کولمبین گلوکارہ شکیرا کی اپیل مسترد کر دی ہے۔

    دورانِ سماعت ایک جج نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ پاپ اسٹار نے ریاست کے لیے اپنی مالی ذمہ داریوں سے بچنے کے لیے کئی اقدامات کیے جس کے کافی ثبوت موجود ہیں۔

    یہ کیس دسمبر 2018 میں پہلی بار سرخیوں میں آیا تھا جب ہسپانوی پراسیکیوٹرز نے گلوکار پر 2012 اور 2014 کے درمیان کمائی گئی آمدنی پر 14.5 ملین یورو ٹیکس کی عدم ادائیگی کا الزام لگایا۔

    45 سالہ شکیرا نے جون 2019 میں گواہی دیتے ہوئے کسی بھی غلط کام سے انکار کیا، استغاثہ کا الزام ہے کہ شکیرا بہاماز میں اپنی رہائش گاہ ہونے کے باوجود زیادہ تر اسپین میں رہتی تھیں۔

    جمعرات کو جاری کیے گئے اپنے فیصلے میں، ہسپانوی عدالت کا کہنا تھا کہ شواہد سے پتہ چلتا ہے شکیرا اسپین کی ایک عادی رہائشی تھیں۔

    عدالت نے مزید کہا کہ دستاویزات کسی دوسرے ملک میں ٹیکس کے مقاصد کے لیے ان کی رہائش کو ثابت کرنے میں ناکام رہے۔

    عدالت نے جولائی کے اس فیصلے کو برقرار رکھا جس میں ہسپانوی جج مارکو جوبیریاس نے لکھا تھا کہ ان کی 3 سالہ تحقیقات میں پایا گیا کہ مقدمہ چلانے کے لیے جرائم کے کافی ثبوت موجود ہیں۔

    شکیرا کی تعلقات عامہ کی فرم نے جمعرات کو کہا کہ اسپین کے ٹیکس آفس کی طرف سے قرض کے بارے میں مطلع ہونے کے بعد اس نے فوری طور پر اپنی واجب الادا رقم ادا کر دی ہے۔

    پی آر فرم نے ایک بیان میں کہا کہ ٹیکس کے معاملات پر شکیرا کا طرز عمل ان تمام ممالک میں ہمیشہ ہی بے عیب رہا ہے جہاں انہیں ٹیکس ادا کرنا پڑا، اور انہوں نے بہترین ماہرین اور مشیروں کی سفارشات پر بھروسے اور وفاداری سے عمل کیا ہے۔

    بیان کے مطابق شکیرا کی قانونی ٹیم اپنی بے گناہی کا دفاع کرتی رہے گی، گلوکارہ کو ٹیکس چوری کا الزام ثابت ہونے پر ممکنہ جرمانے اور جیل کی سزا کا سامنا ہے۔

    تاہم، ایک جج پہلی بار مجرموں کے لیے قید کا وقت معاف کر سکتا ہے، اگر ایسا نہ ہوا تو انہیں دو سال سے کم قید کی سزا سنائی جاتی ہے۔

  • بچوں کے لیے مٹھائیوں کے اشتہارات پر پابندی عائد

    بچوں کے لیے مٹھائیوں کے اشتہارات پر پابندی عائد

    میڈرڈ: اسپین میں بچوں کے لیے مٹھائیوں کے اشتہارات پر پابندی عائد کردی گئی ہے، اسپین کی متعلقہ وزارت نے ان اشیا کو مضر صحت قرار دیا ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق اسپین میں بچوں کے لیے مٹھائیوں کے اشتہارات پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

    اسپین کی موجودہ حکومت میں صارفین کے امور کے وزیر آلبیرٹو گارسیون نے بچوں کے کھلونوں کی مارکیٹنگ کے شعبے میں جنس کی بنیاد پر ترتیب دی گئی تجارتی اور تشہیری ترجیحات کے خلاف اپنی مہم گزشتہ برس شروع کی تھی، جو اب کامیاب ہو گئی ہے۔

    انہوں نے ماضی میں بچوں کے لیے میٹھی اشیائے خوراک کی تشہیر پر بھی یہ کہہ کر پابندی لگا دی تھی کہ ایسے اشتہارات بچوں کی صحت کے منافی ہوتے ہیں۔

    علاوہ ازیں انہوں نے ہسپانوی عوام سے یہ مطالبہ بھی کر دیا تھا کہ انہیں گوشت کم کھانا چاہیئے، اپنے ایسے ہی اقدامات کی وجہ سے وہ ذرائع ابلاغ میں سرخیوں کا موضوع بھی بنتے رہے ہیں۔

    اس کے علاوہ ہسپانوی حکومت نے بچوں کے کھلونے تیار کرنے والے ملکی اداروں کے ساتھ ایک ایسا نیا اور بہت منفرد معاہدہ کر لیا ہے، جس کا مقصد کھلونوں کے اشتہارات تک میں روایتی صنفی تفریق اور نفسیاتی رجحان کا خاتمہ کیا گیا ہے۔

    اس اقدام کا مقصد اسپین میں پیداواری اور تجارتی اداروں کی طرف سے اپنی مصنوعات کی فروخت کے لیے ممکنہ خریداروں کو مدنظر رکھتے ہوئے جینڈر سٹیریو ٹائپس کو استعمال کرنے کی سوچ کی حوصلہ شکنی کرنا ہے۔

    میڈرڈ حکومت اور کھلونوں کے تیار کنندہ ہسپانوی اداروں کے مابین اتفاق رائے سے طے پانے والے کوڈ آف کنڈکٹ میں اب خاص طور پر اشتہارات کے شعبے میں ایسی روایتی صنفی تخصیص کو ممنوع قرار دے دیا گیا ہے۔

  • اسپین میں خشک ڈیم کی تہہ سے بھوتوں کی خوفناک وادی برآمد ہو گئی (ویڈیو)

    اسپین میں خشک ڈیم کی تہہ سے بھوتوں کی خوفناک وادی برآمد ہو گئی (ویڈیو)

    میڈرڈ: اسپین میں ایک ڈیم کی تہہ سے بھوت گاؤں برآمد ہوا ہے، جس نے لوگوں کے دلوں پر خوف طاری کر دیا، تاہم دور دور سے سیاح اسے دیکھنے آنے لگے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسپین اور پرتگال کی سرحد پر واقع ایک ڈیم جو شدید خشک سالی کی وجہ سے تقریباً سوکھ چکا ہے، اس کی تہہ میں ایک بھوت گاؤں مل گیا ہے، جس کے مٹیالے کھنڈرات دیکھ کر دلوں پر خوف طاری ہو جاتا ہے۔

    دراصل 1992 میں اس جگہ جہاں یہ گاؤں واقع تھا، آلٹو لنڈوسو نامی ڈیم بنایا گیا تھا، اب خشک ہونے پر یہ پرانا گاؤں پھر سے دکھائی دینے لگا ہے۔

    ڈیم دیکھنے کے لیے آنے والے ایک شہری نے کہا کہ ایسا لگتا ہے جیسے میں کوئی فلم دیکھ رہا ہوں، مجھے یہاں اداسی کا شدید احساس ہو رہا ہے، یہ احساس کہ سالوں کی خشک سالی اور موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے ایسا ہوا ہے۔

    کیچڑ بھری زمین پر چلتے ہوئے سیاحوں کو اس بھوت گاؤں میں جگہ جگہ گھروں کی منہدم چھتیں، اینٹیں اور لکڑیوں کا ملبہ نظر آیا، ایسی لکڑیاں جو کبھی دروازے یا بیم کی صورت تھیں، ایک جگہ پینے کا چشمہ بھی ویسا ہی ہے تاہم اس کی پائپ زنگ آلود ہو چکی ہے۔

    اس گاؤں میں ایک کیفے بھی ہوا کرتا تھا، جس کے کھنڈر میں ابھی تک بیئر کی خالی بوتلوں کے کریٹ اسی طرح رکھے ہوئے ہیں، ایک جگہ پتھر کی دیوار سے لگی ایک نیم تباہ شدہ پرانی کار بھی موجود ہے، جو زنگ کھا رہی ہے، اس گاؤں کی ڈرون فوٹیج میں خستہ حال عمارتیں ہی دکھائی دے رہی ہیں۔

    واضح رہے کہ اسپین کو خشک سالی کا سامنا ہے، یکم فروری کو پرتگال کی حکومت نے بگڑتی ہوئی خشک سالی کی وجہ سے آلٹو لنڈوسو سمیت 6 ڈیموں سے بجلی کی پیداوار اور آبپاشی کے لیے پانی کے استعمال پر پابندی لگا دی تھی۔