Tag: اسپین

  • یورپ پہنچنے کی کوشش کرنے والے پناہ گزینوں کی اموات میں اضافہ

    یورپ پہنچنے کی کوشش کرنے والے پناہ گزینوں کی اموات میں اضافہ

    پناہ گزینوں کی صورتحال پر نظر رکھنے والے مانیٹرنگ گروپ واکنگ بارڈرز کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غیر قانونی طور پر یورپ میں داخل ہونے والے پناہ گزینوں کی اموات میں اضافہ ہوا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق مختلف سمندری راستوں سے غیر قانونی طور پر یورپ میں داخل ہونے والے پناہ گزینوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔

    گزشتہ برس کے دوران صرف اسپین میں داخلے کی کوشش کے دوران 44 سو افراد سمندر میں لاپتہ ہوئے جن میں کم از کم 205 بچے بھی شامل تھے۔

    پناہ گزینوں کی صورتحال پر نظر رکھنے والے مانیٹرنگ گروپ واکنگ بارڈرز کی ایک رپورٹ کے مطابق سنہ 2021 میں اسپین پہنچنے کے لیے سمندر میں کھو جانے والے افراد کی تعداد گزشتہ برس کی نسبت دو گنا رہی۔

    واکنگ بارڈرز نے پناہ گزینوں کے لاپتہ ہونے کی وجہ خطرناک سمندری راستوں اور کمزور کشتیوں کو قرار دیا ہے۔

    اسپین کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق سنہ 2021 کے دوران 3 ہزار 900 غیر قانونی تارکین وطن سمندری اور زمینی راستوں سے ملک میں داخل ہوئے، حکام کے مطابق اتنی ہی تعداد میں غیر قانونی پناہ گزین اس سے پچھلے برس بھی اسپین میں داخل ہوئے تھے۔

    واکنگ بارڈرز کے مطابق زیادہ تر پناہ گزین بحر الکاہل میں اسپین کے جزیرے کینرے والے روٹ سے داخلے کی کوشش میں ہلاک یا لاپتہ ہوئے۔

    افریقی ساحل سے اس جزیرے کی جانب رخ کرنے والے پناہ گزینوں کی زیادہ تر کشتیوں کو حادثات پیش آتے رہے۔ افریقہ، ایشیا اور یورپ کے درمیان بحیرہ روم کے راستے سے اسپین میں داخلے کی کوشش کرنے والے پناہ گزینوں کی تعداد کم ہے۔

    واکنگ بارڈرز کی بانی ہیلینا مالینو کا کہنا ہے کہ انہوں نے یہ اعداد و شمار پناہ گزینوں کے لیے قائم ہاٹ لائن اور مشکلات میں گھری کشتیوں کے رابطوں اور اور لاپتہ پناہ گزینوں کے اہل خانہ سے اکھٹے کیے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ گروپ نے ہر کشتی کی منزل یا قسمت کا پتہ لگانے کی کوشش کی اور ان تحقیقات میں یہ اخذ کیا گیا کہ جو پناہ گزین ایک ماہ تک سمندر میں لاپتہ رہے ان کو مردہتصور کیا جائے۔

    اقوام متحدہ کی تنظیم برائ ے پناہ گزین کے مطابق اسپین کے کینرے جزیرے کے قریب حادثے کا شکار ہونے والی صرف ایک کشتی میں 955 افراد مارے گئے تھے۔ تنظیم نے کہا کہ سمندر میں مرنے والے پناہ گزینوں کی اصل تعداد بہت زیادہ ہو سکتی ہے۔

    دوسری جانب اسپین کی حکومت اپنے ساحلوں کی جانب آنے کی کوشش میں مرنے والے پناہ گزینوں کا ریکارڈ مرتب نہیں کرتی اور وزارت داخلہ نے اس حوالے سے تازہ اعداد و شمار پر تبصرے سے انکار کیا ہے۔

  • رافیل نڈال کرونا وائرس کا شکار

    رافیل نڈال کرونا وائرس کا شکار

    دنیا کے بڑے ٹینس اسٹارز میں شامل ہسپانوی کھلاڑی رافیل نڈال کرونا وائرس کا شکار ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق نامور ٹینس اسٹار رافیل نڈال کا کرونا وائرس ٹیسٹ مثبت آگیا ہے، پیر کو انھوں نے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر اطلاع دی ہے کہ یو اے ای سے وطن واپسی پر ان کا کووِڈ ٹیسٹ مثبت آ گیا ہے۔

    انھوں نے لکھا کہ اپنی انجری سے نجات حاصل کرنے کے بعد گزشتہ ہفتے ابوظبی میں ایک نمائشی ایونٹ مبادلہ ورلڈ ٹینس چیمپئن شپ میں شرکت کی تھی، جس سے اسپین واپسی پر انھیں پتا چلا کہ وہ کووِڈ پازیٹو ہیں۔

    20 بار کے گرینڈ سلم چیمپئن نے کہا کہ وہ کچھ "ناخوش گوار لمحات” سے گزر رہے ہیں لیکن امید ہے کہ جلد ہی بہتر محسوس کریں گے، اور مستقبل کے ٹورنامنٹس کے بارے میں لوگوں کو اپنے منصوبوں سے آگاہ کرتے رہیں گے۔

    35 سالہ کھلاڑی نے بتایا کہ جب وہ کویت اور ابوظبی میں تھے تو ہر بار ان کا ٹیسٹ نیگٹو ہی آیا تھا، اور آخری بار گزشتہ ہفتے جمعے کو بھی ٹیسٹ منفی آیا۔

    اس نمائشی ایونٹ کے ذریعے چوٹ کے بعد ہسپانوی کھلاڑی کی واپسی ہوئی تھی، اگست میں واشنگٹن میں سٹی اوپن کے بعد ان کا یہ پہلا ٹورنامنٹ تھا جس میں انھیں اینڈی مرے اور ڈینس شاپووالوف کے ہاتھوں شکست کھانی پڑی۔

    رافیل کا یہ بھی کہنا تھا کہ میں نے خود کو گھر میں قرنطینہ کر لیا ہے، حال ہی میں خود سے ملنے والے لوگوں کو اپنا کرونا وائرس ٹیسٹ مثبت آنے کے بارے میں بھی آگاہ کر دیا۔

    نڈال نے پاؤں کی چوٹ کے باعث 4 ماہ سائیڈ لائنز پر گزارے، وہ سٹی اوپن کے سیمی فائنل میں رولینڈ گیروس کے ہاتھوں ناک آؤٹ ہو گئے تھے اور ومبلڈن، ٹوکیو اولمپکس اور یو ایس اوپن سے باہر ہونے پر مجبور ہو گئے تھے۔

  • آتش فشاں کے لاوے کی زد میں آئے ہوئے جزیرے پر پھنسی ہوئی مرغیاں بچا لی گئیں

    آتش فشاں کے لاوے کی زد میں آئے ہوئے جزیرے پر پھنسی ہوئی مرغیاں بچا لی گئیں

    میڈرڈ: اسپین کے جزیرۂ لاپاما پر سرخ کھولتی ہوئی آگ کے دریا بہہ رہے ہیں، جزیرے پر ہزاروں افراد کے دربدر ہونے کے بعد بہت سارے جانور بے آسرا پیچھے رہ گئے۔

    جانوروں کی حفاظت کے لیے کام کرنے والے کچھ ادارے جزیرۂ لاپاما پر پیچھے رہ جانے والے جانوروں کو بچانے کی کوششیں کر رہے ہیں۔

    انھی کوششوں میں ایک سائنس دان نے آگ کے دریا کی لپیٹ میں آئے ہوئے جزیرے کی گلیوں میں بے آسرا پھرنے والی مرغیوں کو بچا کر جزیرے سے محفوظ مقام پر منتقل کیا۔

    ان مرغیوں کا مالک گھر چھوڑنے پر مجبور ہو گیا تھا لیکن محفوظ مقام پر منتقل ہوتے وقت وہ پالتو مرغیوں کو ساتھ نہ لے جا سکا، یوں یہ مرغیاں کھانے کی تلاش میں گلیوں میں پھرنے لگیں۔

    اسپین: آتش فشاں کا غیض و غضب ٹھنڈا نہ ہو سکا، خوف ناک ویڈیوز سامنے آ گئیں

    واضح رہے کہ اسپین میں دو ہفتے قبل پھٹنے والے آتش فشاں کا غیض و غضب تاحال ٹھنڈا نہ ہو سکا، خوف ناک ویڈیوز بھی سامنے آ گئی ہیں۔

    19 ستمبر سے آتش فشاں پھٹنے کے بعد اب تک 6 ہزار افراد دربدر ہو چکے ہیں، جب کہ لاکھوں ایکڑ اراضی متاثر ہوئی ہے۔

    آتش فشاں سے لاوے کے دریا بہہ نکلے ہیں، جس نے 800 سے زائد عمارتیں تباہ کر دی ہیں، جزیرۂ لا پاما، جس کی آبادی تقریباً 83 ہزار ہے، بحر اوقیانوس میں کنیری جزائر میں سے ایک ہے۔

  • اسپین: آتش فشاں کا غیض و غضب ٹھنڈا نہ ہو سکا، خوف ناک ویڈیوز سامنے آ گئیں

    اسپین: آتش فشاں کا غیض و غضب ٹھنڈا نہ ہو سکا، خوف ناک ویڈیوز سامنے آ گئیں

    میڈرڈ: اسپین میں دو ہفتے قبل پھٹنے والے آتش فشاں کا غیض و غضب تاحال ٹھنڈا نہ ہو سکا، خوف ناک ویڈیوز سامنے آ گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسپین میں دو ہفتے بعد بھی لاپاما آتش فشاں مسلسل لاوا اگل رہا ہے، خوف ناک مناظر پر مبنی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہونے لگی ہیں۔

    آتش فشاں کے ساتھ ساتھ بجلی بھی کڑکنے لگی ہے، رات کے وقت سرخ آگ، دھویں، راکھ اور آسمان پر کڑکتی بجلی کے مناظر کیمرے کی آنکھ میں قید کر لیے گئے۔

    19 ستمبر سے آتش فشاں پھٹنے کے بعد اب تک 6 ہزار افراد دربدر ہو چکے ہیں، جب کہ لاکھوں ایکڑ اراضی متاثر ہوئی ہے۔

    آتش فشاں سے لاوے کے دریا بہہ نکلے ہیں، جس نے 800 سے زائد عمارتیں تباہ کر دی ہیں، جزیرۂ لا پاما، جس کی آبادی تقریباً 83 ہزار ہے، بحر اوقیانوس میں کنیری جزائر میں سے ایک ہے۔

    لاوے نے لا پاما میں کیلے کے باغات کو بھی بہت زیادہ نقصان پہنچایا ہے، لاپاما کنیری جزائر کا دوسرا سب سے بڑا کیلے کا پروڈیوسر ہے، جہاں کی کیلے کی فصل اس جزیرے کی معیشت کا 50 فی صد ہے، علاقے میں 200 ٹن نمک بھی راکھ کی وجہ سے ضایع ہو گیا ہے۔

    ہسپانوی ایئر ٹریفک آپریٹر اینا کا کہنا ہے کہ لا پاما کا ایئرپورٹ جمعرات سے راکھ کی وجہ سے بند ہے۔ جمعے کے روز راکھ کے بلند ہوتے بادل نے پڑوسی جزیرے ٹینیریف پر بھی کئی گھنٹوں تک پروازوں کو متاثر کیا تھا۔

  • والدین کا گھر چھوڑنے کے لیے حکومت کی جانب سے نوجوانوں کو ماہانہ 290 ڈالر کی پیش کش

    والدین کا گھر چھوڑنے کے لیے حکومت کی جانب سے نوجوانوں کو ماہانہ 290 ڈالر کی پیش کش

    میڈرڈ: اسپین کی حکومت نے والدین کا گھر چھوڑنے کے لیے نوجوانوں کو ماہانہ 290 ڈالر کی پیش کش کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسپین نے نوجوانوں کو اپنے والدین کے گھر سے نکل کر کرائے پر رہنے کے لیے ڈھائی سو یورو ماہانہ ادا کرنے کا منصوبہ ترتیب دے دیا ہے۔

    ہسپانوی صدر پیڈرو سانچیز نے منگل کو اس مجوزہ منصوبے کا اعلان کیا، جو 2022 کے حکومتی بجٹ کا حصہ ہے۔

    اگر پارلیمنٹ سے اس بجٹ کو منظوری ملتی ہے تو کرائے کے اس بونس کے حق دار 18 سے 35 سال کی عمر کے نوجوان ہوں گے، جو سالانہ 23 ہزار 725 یورو (2,285 ڈالرز ماہانہ) کماتے ہوں۔

    اس کے علاوہ انتہائی کمزور خاندانوں کو اضافی سبسڈی کی پیش کش بھی کی جا سکتی ہے جو کہ ان کے کرائے کے 40 فی صد تک ہوگی۔

    اسپین: سینیما، کنسرٹس، میلے ٹھیلوں‌ میں‌ شرکت کے لیے نوجوانوں‌کو بڑی پیش کش

    پیڈرو سانچیز کے منصوبے کے تحت کم آمدن والے افراد یہ رقم 2 سال تک وصول کریں گے، واضح رہے کہ اسپین میں اس وقت کرائے بہت زیادہ ہیں، دوسری طرف ملک میں بے روزگاری بھی بڑھ گئی ہے، جس کی وجہ سے کرائے پر رہنا بہت مشکل ہو گیا ہے۔

    2020 کے یورو اسٹیٹ کے اعداد و شمار سے پتا چلتا ہے کہ اسپین میں لوگوں نے اوسطاً 30 سال کی عمر میں اپنے والدین کا گھر چھوڑا، جب کہ پورے یورپی یونین میں والدین کا گھر چھوڑنے کی عام عمر 26 سال ہے۔

  • اسپین: سینیما، کنسرٹس، میلے ٹھیلوں‌ میں‌ شرکت کے لیے نوجوانوں‌کو بڑی پیش کش

    اسپین: سینیما، کنسرٹس، میلے ٹھیلوں‌ میں‌ شرکت کے لیے نوجوانوں‌کو بڑی پیش کش

    میڈرڈ: کرونا وائرس کی عالم گیر وبا کے بعد معاملات زندگی پھر سے معمول پر لانے کے لیے اسپین نے کئی منصوبے تیار کر لیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسپین کی حکومت نے سینیما، کنسرٹس، اور میلے ٹھیلوں‌ میں‌ شرکت کے لیے نوجوانوں‌کو رقوم فراہم کرنے کا منصوبہ تیار کیا ہے۔

    منصوبے کے مطابق اسپین میں 18 سال کے ہر نوجوان کو 78 ہزار کی رقم دی جائے گی، اس رقم کو شہری تھیٹر، سینیما، کنسرٹس اور دیگر ثقافتی میلوں پر جانے کے لیے خرچ کریں گے۔

    بل فائٹنگ اسپین کا بہت بڑا تہوار اور ثقافتی میلہ ہے، یہ ہسپانوی ثقافت کا قدیم اور روایتی حصہ قرار دیا جاتا ہے، حکومت نے جو منصوبہ ترتیب دیا ہے اس میں بل فائٹنگ کو شامل نہیں کیا گیا ہے۔

    ہسپانوی حکومت کے مطابق یہ منصوبہ 160 ملین یورو پر مشتمل ہے اور اسپین کے 5 لاکھ سے زائد لوگ اس آفر کے اہل ہیں۔

    تاہم، اسپین کے 2022 کے قومی بجٹ میں جو فیصلے کیے گئے تھے، ان میں سے کچھ متنازعہ ہو گئے تھے، یہ منصوبہ بھی انھی متنازعہ اقدامات میں سے ایک ہے، اور اس پر اگلے ہفتے ووٹ ڈالے جائیں گے۔

    واضح رہے کہ فرانس اور اٹلی بھی اپنی ثقافت کے مختلف شعبوں کو دوبارہ بحال کرنے کے لیے اسی طرح کے منصوبے ترتیب دے رہے ہیں۔

  • اسپین میں آتش فشاں پھٹنے سے 5 ہزار افراد کی نقل مکانی

    اسپین میں آتش فشاں پھٹنے سے 5 ہزار افراد کی نقل مکانی

    میڈرڈ: اسپین کے ایک جزیرے میں آتش فشاں پھٹنے سے 5 ہزار افراد اپنے گھر چھوڑنے پر مجبور ہوگئے، حکام صورتحال سے نمٹنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق ہسپانوی جزیرے لا پالما میں بڑے پیمانے پر آتش فشاں پھٹنے سے تقریباً 5 ہزار افراد نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوگئے۔

    مقامی میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا کہ اب تک 5 ہزار افراد کو لاس لانوس ڈی اریڈین فٹ بال کے میدان میں منتقل کیا گیا ہے، فضائی حدود کھلی ہیں، ہوائی اڈے کی سرگرمیاں معمول کے مطابق جاری ہیں۔

    اس سے قبل آتش فشاں انسٹی ٹیوٹ آف کینریز نے اتوار کو ہسپانوی جزیرے لا پالما میں آتش فشاں پھٹنے کی تصدیق کی تھی۔

    قابل ذکر ہے کہ اسپین کے نیشنل جیوگرافک انسٹی ٹیوٹ نے اس علاقے میں ایک ہفتہ قبل زلزلے کی سرگرمی ریکارڈ کی تھی۔ اس کی وجہ سے حکام نے حادثے سے پہلے لوگوں کو باہر نکالا تھا۔

    اسپین کے وزیر اعظم پیڈرو سانچیز نے گزشتہ روز ہنگامی اجلاس کے بعد ٹویٹ کیا کہ ہم اس ہفتے اس صورتحال کا اندازہ لگانے اور اس سے نمٹنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ ہم شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے کوشاں ہیں۔

  • سیاحت کے خواہشمند اماراتی شہریوں کے لیے خوشخبری

    سیاحت کے خواہشمند اماراتی شہریوں کے لیے خوشخبری

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات نے اپنے شہریوں کو خوشخبری سنائی ہے کہ کووِڈ 19 کی ویکسین کی دونوں خوراکیں لگوانے والے افراد اسپین کے سفر پر روانہ ہوسکتے ہیں اور وہاں پہنچنے پر انہیں قرنطینہ میں رہنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات کی حکومت نے کووِڈ 19 کی ویکسین کی دونوں خوراکیں لگوانے والے افراد کو خوشخبری سناتے ہوئے کہا ہے کہ وہ سوموار 7 جون سے اسپین کے سفر پر روانہ ہوسکتے ہیں اور وہاں پہنچنے پر انہیں قرنطینہ میں رہنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

    اماراتی حکام کا کہنا ہے کہ سیاح اب عرب امارات سے اسپین کا قرنطینہ فری سفر کرسکتے ہیں لیکن اس کی شرط یہ ہوگی کہ انہوں نے سفر پر روانہ ہونے کی تاریخ سے دو ہفتے قبل مکمل ویکسین لگوا رکھی ہو۔

    اس کے علاوہ ان کے پاس ویکسین لگوانے کا سرٹیفیکیٹ ہونا چاہیئے اور اس پر یہ اندراج ہونا چاہیئے کہ حامل ہٰذا نے یورپی میڈیسنز ایجنسی (ای ایم اے) یا عالمی ادارہ صحت کی ایمرجنسی فہرست میں شامل ویکسینز میں سے کوئی ایک ویکسین لگوا رکھی ہے۔

    ان میں فائزر، ایسٹرا زینیکا اور سائنو فارم کی ویکسینز شامل ہیں لیکن ان کے علاوہ مزید بھی منظورشدہ ویکسینز ہوسکتی ہیں۔

    جن لوگوں نے کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے ویکسین نہ لگوائی ہو،انہیں پی سی آر ٹیسٹ کی منفی رپورٹ پیش کرنا ہوگی اور یہ اسپین میں آمد سے 48 گھنٹے قبل ہونا چاہیئے۔

    6 سال سے کم عمر جن بچوں کو ابھی ویکسین نہیں لگی لیکن ان کے والدین یا سرپرستوں کو ویکسین کے دونوں انجیکشن لگ چکے ہیں تو وہ بھی اسپین کے سفرپر جا سکتے ہیں، البتہ 6 سال سے زیادہ عمر کے بچوں کو اسپین پہنچنے پر پی سی آر کی منفی رپورٹ پیش کرنا ہوگی۔

    اسپین جانے والے تمام مسافروں کو اپنی آمد سے قبل آن لائن ہیلتھ کنٹرول کا فارم پر کر کے جمع کرنا ہوگا۔

    خیال رہے کہ مختلف ممالک میں موسم گرما کی تعطیلات کے آغاز پر کووِڈ 19 سے بچاؤ کے لیے عائد کردہ پابندیوں میں نرمی کی گئی ہے، عرب امارات کے مکین اب الامارات ائیر لائنز کی پروازوں کے ذریعے دنیا کے 19 ملکوں کے 30 شہروں میں جا سکتے ہیں۔

    اماراتی حکومت کے بیان کے مطابق اس وقت الامارات ائیر لائنز کی ہسپانوی دارالحکومت میڈرڈ کے لیے ہفتے میں 5 اور بارسلونا کے لیے 4 پروازیں چلائی جارہی ہیں، مستقبل قریب میں مانگ بڑھنے کی صورت میں مزید پروازیں بھی چلائی جاسکتی ہیں۔

  • والدین سے ناراض نوعمر لڑکے کا حیرت انگیز اقدام

    والدین سے ناراض نوعمر لڑکے کا حیرت انگیز اقدام

    بچوں اور والدین کے درمیان اختلافات اور لڑائی جھگڑے ہوجاتے ہیں جو جلد ہی دور ہوجاتے ہیں تاہم اسپین کے رہائشی ایک نوعمر لڑکے کو اس کے والدین کی ڈانٹ نے اس قدر دل برداشتہ کیا کہ وہ ان سے دور رہنے کے لیے 6 سال تک زیر زمین غار کھودتا رہا۔

    اسپین کے ایک گاؤں کا رہائشی اندریس کینٹو سنہ 2015 میں صرف 14 سال کا تھا جب ایک روز اس کے والدین نے اسے منع کیا کہ وہ ٹریک سوٹ پہن کر باہر نہیں جاسکتا۔

    لڑکے نے غصے میں کدال اٹھایا اور گھر کے پچھلے حصے میں گارڈن کی زمین کھودنی شروع کردی۔ وہ 6 سال تک اس کام میں مصروف رہا یہاں تک اس نے زیر زمین غار کو رہائش کے قابل بنا لیا جہاں ایک سٹنگ روم اور باتھ روم بھی موجود ہے۔

    اندریس اب 20 سال کا ہے اور وہ اپنے اس کارنامے پر نہایت خوش ہے، لیکن وہ یہ نہیں جانتا کہ وہ کیا تحریک تھی جس نے اسے 6 سال تک اس کام میں مصروف رکھا۔

    اس کا کہنا ہے کہ وہ روزانہ اسکول سے آ کر کھدائی کا کام کرتا تھا، پھر اس کے دوست نے اسے ڈرل مشینز اور دیگر اوزار بھی لادیے اور خود بھی اس کے ساتھ کھدائی شروع کردی جس کے بعد اندریس کا کام مزید آسان ہوگیا۔

    دونوں لڑکے ہفتے میں 14 گھنٹے تک گارڈن میں کام کرتے تھے جس کے بعد انہوں نے 3 میٹر گہری غار کھود ڈالی۔ غار کے اندر مکمل ہیٹنگ سسٹم اور وائی فائی بھی موجود ہے۔

    اندریس اور اس کے دوست اب اپنا فارغ وقت یہیں گزارتے ہیں۔

  • ’ڈائناسار‘ کے اندر سے لاش برآمد

    ’ڈائناسار‘ کے اندر سے لاش برآمد

    بارسلونا: اسپین کے ایک علاقے میں ڈائناسار کے مجسمے کے اندر سے لاپتا شخص کی لاش برآمد ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسپین کے شہر بارسلونا کے ایک علاقے کیٹالونیا میں ڈائناسار کے ایک بڑے مجسمے کے اندر سے ایک 39 سالہ شخص کی لاش برآمد ہوئی ہے، مرنے والے شخص کے اہل خانہ نے چند ہی گھنٹے قبل ان کی گم شدگی کی رپورٹ درج کرائی تھی۔

    پولیس نے اس سلسلے میں تحقیقات شروع کر دی ہیں، ابتدائی طور پر پولیس نے کہا ہے کہ مذکورہ شخص کا موبائل فون مجسمے کے اندر گر گیا تھا، جسے اٹھانے کی کوشش کے دوران وہ پھسل کر اندر گرے اور مجسمے کی ایک ٹانگ میں جا کر پھنس گئے۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق ہفتے کی دوپہر کو ایک باپ بیٹے نے پیپر میچ سے بنے اسٹیگوسارس کے عظیم الجثہ مجسمے کی ٹانگ کے قریب بدبو محسوس کی، انھیں لگا کہ اندر کچھ ہے، جس پر انھوں نے پولیس کو مطلع کر دیا۔ راہ گیر کا کہنا تھا کہ انھوں نے مجسمے کی ٹانگ میں آئے ہوئے ایک شگاف میں سے لاش دیکھی۔

    پولیس نے جائے وقوعے پر پہنچ کر فائر بریگیڈ کے عملے کو طلب کیا، جس پر عملے نے آ کر ڈائناسارس کی ٹانگ کاٹ کر اس میں پھنسی ہوئی لاش نکال لی۔

    مقامی پولیس کے نمائندے نے بتایا کہ ڈائناسار کی ٹانگ میں سے لاش برآمد کی گئی، یہ ایک حادثاتی موت ہے، کسی تشدد کا کوئی ثبوت نہیں ملا، مذکورہ شخص اندر جا کر پھنس گیا تھا، ایسا لگتا ہے کہ وہ موبائل فون نکالنے کی کوشش کر رہا تھا جو اس سے گر گیا ہوگا، ایسا لگتا ہے وہ پہلے ڈائناسارس کے سر میں داخل ہوا اور پھر سر کے بل ٹانگ میں جا کر پھنس گیا، اسی لیے وہ کسی کو مدد کے لیے پکار بھی نہ سکا۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ وہ بدقسمت شخص کی لاش کے پوسٹ مارٹم رپورٹ کا انتظار کر رہے ہیں تاکہ معلوم ہو سکے کہ وہ کب سے اندر پھنسا ہوا تھا، اور موت کی وجہ کیا تھی، تاہم یہ اندازہ ہے کہ وہ کئی دن سے اندر پھنسا ہوا تھا۔

    رپورٹس کے مطابق بدقسمت شخص کے اہل خانہ نے محض چند گھنٹے قبل ہی اس کی گم شدگی کی رپورٹ درج کرائی تھی اور پھر اس کی لاش ڈائناسار کے مجسمے سے برآمد ہو گئی۔