Tag: اسپین

  • اسپین: 22 افراد کو کرونا کا مریض بنانے والا گرفتار

    اسپین: 22 افراد کو کرونا کا مریض بنانے والا گرفتار

    میڈرڈ: اسپین میں قصداً کرونا وائرس پھیلانے والے ایک شخص کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسپین کے جزیرہ مالورکا پر ایک نہایت غیر ذمہ دار 40 سالہ شخص نے 22 افراد کو کرونا کا مریض بنا دیا، جس پر پولیس نے اسے گرفتار کر لیا ہے، حکام کا کہنا ہے کہ مذکورہ شخص پورے جزیرے پر وبا پھیلنے کا سبب بنا۔

    رپورٹس کے مطابق مذکورہ شخص کو کھانسی اور 104 بخار تھا، لیکن اس کے باوجود وہ گھر پر آرام کرنے کی بجائے کام اور جم پر جاتا رہا، نتیجتاً نہ صرف 22 افراد کو کرونا وائرس سے متاثر کر دیا بلکہ پورے جزیرے میں اس وبا کو پھیلانے کا سبب بنا۔

    گرفتار ہونے والے شخص کے منیجر کا کہنا تھا کہ وہ نہ صرف اپنا ماسک اتار دیتا تھا بلکہ مذاقاً ساتھیوں پر کھانستا بھی تھا، جس کی وجہ سے دیگر افراد کرونا مثبت ہو گئے، وہ ساتھیوں سے کہتا بھی تھا کہ میں تم سب کو کرونا کا مریض بنا دوں گا۔

    مذکورہ شخص نے کام کی جگہ پر 5 افراد کو، جم میں 3 ساتھیوں کو، اور مزید 14 افراد کو فیملی میں کرونا وائرس منتقل کیا جس میں 3 ایک سالہ بچے بھی شامل تھے۔

    ہفتے کو ہسپانوی پولیس نے جاری بیان میں کہا کہ مذکورہ شخص میں کئی دن سے علامات نمودار ہو چکی تھیں، لیکن اس نے کام کی جگہ سے گھر جانے سے انکار کر دیا تھا۔ ایک شام اس نے پی سی آر ٹیسٹ کیا اور اگلے دن وہ نہ صرف کام پر گیا بلکہ جم بھی گیا، جب کہ ٹیسٹ کا نتیجہ آنا تھا۔

    بعد ازاں، گرفتار کیے جانے والے شخص کے پی سی آر ٹیسٹ رپورٹ نے ثابت کر دیا کہ وہ کرونا کا مریض ہے مگر اس وقت تک دیگر افراد متاثر ہو چکے تھے، تفتیش میں یہ بات سامنے آئی کہ گرفتار ہونے والے شخص نے کرونا میں مبتلا ہونے کے باوجود اپنی بیماری چھپائی اور دوسروں کو متاثر کرنے کا سبب بنا، پولیس کے مطابق اس کی وجہ سے یہ وبا جزیرے پر بھی پھیلی۔

  • تارکین وطن کی کشتی میں مرنے والے لڑکے کے ساتھ کیا کیا گیا؟

    تارکین وطن کی کشتی میں مرنے والے لڑکے کے ساتھ کیا کیا گیا؟

    جزائر کیناری: اسپین کے امدادی کارکنوں نے سمندر میں پھنسی تارکین وطن کی کشتی میں سوار مسافروں کو بچا لیا تاہم امدادی کارکن پہنچنے سے قبل کشتی میں ایک سانحہ بھی ہوا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق ہسپانوی امدادی کارکنوں کو جمعے کو اطلاع ملی کہ جزائر کیناری کے قریب سمندر میں ایک کشتی تند و تیز لہروں میں پھنسی ہوئی ہے، ریسکیو ورکرز نے جمعے کی رات کو کشتی سے 30 سے زائد تارکین وطن کو ریسکیو کیا۔

    معلوم ہوا کہ تارکین وطن چھوٹی سی کشتی میں یورپ پہنچنے کے لیے خطرناک سمندری سفر پر نکلے تھے، اور پھر وہ تیز لہروں میں پھنس گئے، ان مسافروں کا تعلق مختلف ممالک سے تھا جو پناہ کی تلاش میں یورپ جا رہے تھے۔

    مسافروں کی خوش قسمتی تھی کہ ریسکیو کو اتفاقاً ان کے بارے میں معلوم ہوا اور وہ بر وقت انھیں بچانے پہنچ گئے، کشتی گرینڈ کیناری آئی لینڈ سے تقریباﹰ 160 کلو میٹر (99 میل) جنوب کی طرف کھلے سمندر میں بے رحم موجوں کے رحم و کرم پر ڈول رہی تھی۔

    معلوم ہوا کہ کشتی میں ایک 9 سالہ لڑکا بھی سوار تھا لیکن دوران سفر وہ شدید بیمار پڑ گیا اور پھر مر گیا، کشتی میں جگہ کم تھی اس لیے کشتی والوں نے فیصلہ کیا کہ لڑکے کی لاش کو سمندر میں پھینکا جائے، اور پھر انھوں نے اس فیصلے پر عمل کرتے ہوئے لڑکے کی لاش کو سمندر کے حوالے کر دیا۔

    ریسکیو کے مطابق کشتی کے مسافروں میں 11 مرد تھے، 20 خواتین اور 3 کم عمر بچے، تمام مسافروں کی جسمانی حالت خراب تھی اور وہ انتہائی بے سرو سامانی کی حالت میں سفر پر نکلے تھے۔

    اسپین کی وزارت داخلہ کے مطابق کیناری جزائر کا قریبی سمندر 500 سے زیادہ انسانوں کو نگل چکا ہے، جب کہ گزشتہ برس چھوٹی بڑی کشتیوں میں یورپ میں پناہ کی تلاش میں تقریباﹰ 23 ہزار مہاجرین اور تارکین وطن اسپین کے جزائر کیناری تک پہنچے تھے۔

  • اسپین کو شدید ترین برفانی طوفان نے گھیر لیا، 3 ہلاک، ہزاروں لوگ گاڑیوں میں پھنس گئے

    اسپین کو شدید ترین برفانی طوفان نے گھیر لیا، 3 ہلاک، ہزاروں لوگ گاڑیوں میں پھنس گئے

    میڈرڈ: اسپین کو پچاس برسوں کے شدید ترین برفانی طوفان نے گھیر لیا ہے، جس میں کم از کم 3 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسپین میں برفانی طوفان نے نظام زندگی مکمل مفلوج کر دیا ہے، طوفان کے باعث ٹرین، فضائی سروس بند ہو گئی ہے، جب کہ مزید برف باری کا بھی امکان ظاہر کیا گیا ہے۔

    برفانی طوفان فلومینا نے اسپین کے دارالحکومت میڈرڈ کی زندگی کو مکمل طور پر منجمد کر دیا ہے، بتایا جا رہا ہے کہ یہ 50 برسوں کا سب سے شدید برفانی طوفان ہے، عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ گھروں سے باہر بالکل نہ نکلیں۔

    ہسپانوی حکومت کا کہنا ہے کہ میڈرڈ اور قرب و جوار کے علاقے پوری طرح برف باری سے مفلوج ہو چکے ہیں، اور جگہ جگہ ہزاروں مسافر اپنی گاڑیوں میں پھنسے ہوئے ہیں۔

    برفانی طوفان فلومینا جمعے کو اسپین سے ٹکرایا تھا، ایسی برف باری 1971 کے بعد سے کبھی نہیں دیکھی گئی، موسمیاتی ادارے نے بتایا کہ رات بھر برف باری ہوتی رہی اور اگلے دن ہفتے کو میڈرڈ میں 50 سینٹی میٹر برف پڑ چکی تھی۔

    اسپین کی ایمرجنسی سروسز کے مطابق ہفتے کی صبح کو فوینخیرولا ٹاؤن میں ایک کار پھسل کر دریا میں گر گئی تھی جس میں ایک آدمی اور ایک عورت سوار ہلاک ہوئے، میڈرڈ کے گاؤں زار زلیجو میں ایک شخص برف میں دفن ہو کر جان سے ہاتھ دھو بیٹھا تھا۔ ایمرجنسی سروسز نے بتایا کہ ہفتے کو ایک بے گھر شخص کی کارابانخل میں بھی موت ہو گئی تھی تاہم وہ دل کے دورے سے مرا تھا، ٹھنڈ سے نہیں۔

    واضح رہے کہ اسپین میں 5 صوبوں ویلنسیا، کاسٹیلن، ٹیراگونا، ٹیرئل اور زاراگوزا میں برفانی طوفان سے ریڈ الرٹ کیا گیا ہے۔

  • سرکاری اداروں کی سستی: خاندان 27 سال تک اپنے پیارے کی موت سے بے خبر رہا

    سرکاری اداروں کی سستی: خاندان 27 سال تک اپنے پیارے کی موت سے بے خبر رہا

    میڈرڈ: اسپین کی ایک عدالت نے ایک متاثرہ خاندان کو 1 لاکھ 20 ہزار پاؤنڈز کی رقم ادا کرنے کا حکم دیا ہے جو 27 سال تک اپنے پیارے کو لاپتہ سمجھتا رہا اور اسے اس کی موت کی خبر نہیں ہوئی۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق 8 دسمبر سنہ 1990 کو اسپین کے جنوبی شہر میں ایک کار کو حادثہ پیش آیا تھا جس میں موجود شخص موقع پر ہی ہلاک ہوگیا۔

    6 دن بعد مذکورہ شخص کے اہلخانہ نے اس کی گمشدگی کی رپورٹ درج کروائی یہ جانے بغیر کہ ان کا عزیز اس دنیا سے گزر چکا ہے۔

    اس کیس میں پولیس اور متعلقہ محکموں نے اس قدر غیر ذمہ داری اور غفلت کا مظاہرہ کیا کہ یہ خاندان 27 سال تک اپنے پیارے کی موت سے بے خبر رہا یہاں تک کہ 12 جون 2017 کو انہیں علم ہوا کہ وہ جسے لاپتہ سمجھ رہے ہیں وہ اس دنیا میں نہیں ہے۔

    سرکاری محکموں کی غفلت کا علم ہونے کے بعد محکمہ داخلہ کی جانب سے متاثرہ خاندان کو ایک معمولی رقم بطور معاوضہ دینے کی پیشکش کی گئی تاہم دکھ اور غصے سے بھرے بہن بھائی اور والدہ عدالت پہنچ گئے۔

    اب عدالت نے اسپین کی گورنمنٹ کو مذکورہ خاندان کو 1 لاکھ 20 ہزار پاؤنڈز بطور معاوضہ دینے کا حکم دیا ہے، اس میں سے 58 ہزار پاؤنڈز والدہ اور 18، 18 ہزار پاؤنڈز بہن بھائیوں کو دیے جائیں گے۔

    عدالت نے اس سے کہیں زیادہ رقم کا جرمانہ وزارت داخلہ پر بھی عائد کیا ہے۔

    مقامی پولیس نے بھی عدالت میں اپنی غلطی کا اعتراف کیا اور بتایا کہ ان کے پاس موجود گمشدہ و لاپتہ افراد، اور لاوارث حالت میں ملنے والی لاشوں کے ڈیٹا میں ہم آہنگی کا فقدان ہے۔

    پولیس کے مطابق مختلف محکموں کے درمیان رابطوں کی کمی کی وجہ بھی اس خاندان کی اذیت کا سبب بنی۔

  • اسپین کے عوام  کرونا پابندیوں پر ناراض

    اسپین کے عوام کرونا پابندیوں پر ناراض

    میڈرڈ: اسپین میں کرونا روک تھام کے لیے عائد پابندیوں کے خلاف پرُ تشدد مظاہرے شروع ہو گئے ہیں، جن میں 10 پولیس اہل کار زخمی ہو گئے، جب کہ 50 افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسپین کے مختلف شہروں میں کرونا پابندیوں کے خلاف مظاہرے ہونے لگے ہیں، جن میں سیکڑوں افراد شریک ہوئے، دل چسپ بات یہ ہے کہ مظاہرین نے پرتشدد کارروائیوں کے دوران بھی ماسک پہنے رکھا۔

    بارسلونا میں مظاہرین نے سرکاری دفتر پر پتھراؤ بھی کیا جس سے دفتر کے شیشے ٹوٹ گئے، صوبہ ویٹوریا میں بھی باسکی پارلیمنٹ کے سامنے احتجاج کیا گیا۔

    حکام کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز سخت کوارنٹین اقدامات کے خلاف ہنگامے کرنے پر مختلف شہروں میں 50 افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے، پولیس کے ساتھ جن شہروں میں جھڑپیں ہوئیں ان میں میڈرڈ، لوگرونو، بِلباؤ، سانٹینڈر، ملاگا اور دیگر شہر شامل ہیں۔

    میڈرڈ میں مظاہرین نے ایک مرکزی شاہراہ کو بند کرنے کی کوشش کی اور ایک کچرا اٹھانے والی ایک گاڑی کو نذر آتش کر دیا، میونسپل حکام نے بتایا کہ میڈرڈ میں 30 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، پرتشدد مظاہروں کے دوران 3 پولیس اہل کار بھی زخمی ہوئے۔ شہر لوگرونو میں بھی تصادم میں 7 پولیس اہل کار زخمی ہوئے۔

    اسپین کے وزیر اعظم پیڈرو سانچیز نے شہریوں سے اتحاد اور ذمہ داری کی اپیل کر دی ہے، ان کا کہنا تھا کہ چند شرپسند عناصر کا یہ رویہ ناقابل برداشت ہے۔

    واضح رہے کہ کرونا وائرس کیسز کی تعداد کے لحاظ سے اسپین دنیا کے 216 ممالک میں چھٹے نمبر پر ہے، جہاں وائرس سے اب تک 35 ہزار 800 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ کیسز کی تعداد 12 لاکھ 64 ہزار سے زائد ہے۔

  • اسپین کے 3 صوبے کرونا کے آگے بے بس، وزیر اعظم سے ایمرجنسی کا مطالبہ

    اسپین کے 3 صوبے کرونا کے آگے بے بس، وزیر اعظم سے ایمرجنسی کا مطالبہ

    بارسلونا: اسپین میں کرونا وائرس کی وبا کی صورت حال ایک بار پھر تشویش ناک ہو گئی ہے، 3 صوبے کرونا کے آگے بے بس ہو گئے ہیں، وزیر اعظم سے ایمرجنسی کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسپین کے صوبے کاتالونیا نے مرکزی حکومت سے ایمرجنسی نافذ کرنے کی درخواست کی ہے، ادھر حکومت نے کہا ہے کہ کرونا وبا بے قابو ہونے کے باعث رات میں کرفیو نافذ کیا جائے گا۔

    ہسپانوی وزیر اعظم سانچیس نے قوم کو خبردار کر دیا ہے کہ کرونا کے باعث آنے والے مہینے مشکل ہیں، صورت حال بہت زیادہ خراب ہو گئی ہے، دوبارہ لاک ڈاؤن سے بچنے کے لیے نقل وحرکت محدود کر دیں۔

    وزیر اعظم نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ ملاقاتوں اور سماجی میٹنگز کو کم سے کم کر دیں، کیوں کہ اسپین میں کرونا کیسز اور اسپتالوں میں مریضوں کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے۔

    واضح رہے کہ اسپین کرونا وائرس کیسز کی تعداد کے لحاظ سے دنیا کے 215 ممالک میں سے 5 ویں نمبر پر ہے، جہاں کیسز 11 لاکھ 10 ہزار سے تجاوز کر چکے ہیں، جب کہ اموات بڑھ کر 34,752 ہو چکی ہیں۔

    ادھر یورپی ملک جمہوریہ آسٹریا میں بھی کرونا وائرس کی دوسری لہر شدید ہونے لگی ہے، جہاں ایک روز میں کرونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 2435 ہو گئی ہے۔

    آسٹریا میں اب تک مجموعی متاثرہ افراد کی تعداد 71844 جب کہ کرون سے اموات 942 ہو چکی ہیں، آسٹریا کے وزیر اعظم نے بھی عوام کو ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کی ہدایت جاری کی ہے۔

  • مال مفت دل بے رحم: دوست نے ادھار مانگی لمبورگنی دیوار میں دے ماری

    مال مفت دل بے رحم: دوست نے ادھار مانگی لمبورگنی دیوار میں دے ماری

    اسپین میں ایک شخص نے اپنے دوست سے ادھار مانگی اسپورٹس کار لمبورگنی دیوار میں دے ماری اور مال مفت دل بے رحم کا محاورہ سچ کر دکھایا۔

    دوستوں کے درمیان مختلف اشیا کا تبادلہ عام بات ہے تاہم بھاری مالیت کی اشیا دوستوں سے لینے سے بھی گریز کرنا چاہیئے، تاہم ایسے افراد کی بھی کمی نہیں جو کسی شے کی مالیت کا احساس کیے بغیر اسے ادھار مانگ لیتے ہیں۔

    ایسے ہی ایک شخص نے اپنے دوست سے اس کی 2 لاکھ 15 ہزار پاؤنڈ مالیت کی اسپورٹس کار لمبورگنی ہراکین ادھار لے لی، دوست نے بھی دریا دلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اسے یہ گاڑی دے دی تاہم وہ یہ نہیں جانتا تھا کہ اب وہ اپنی اس بیش قیمت گاڑی کو دوبارہ کبھی نہیں چلا سکے گا۔

    بعد ازاں سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک سبز لمبورگنی تیزی کے ساتھ دیوار میں جا گھستی ہے جس سے دیوار ٹوٹ جاتی ہے جبکہ گاڑی کا اگلا حصہ تباہ ہوجاتا ہے۔

    حادثے کے بعد ڈرائیور موقع سے فرار ہوگیا تاہم جلد ہی پولیس نے اسے اسپتال سے حراست میں لے لیا، ڈرائیور کو حادثے میں معمولی چوٹیں پہنچی تھیں جن کے لیے وہ اسپتال پہنچا تھا۔

    پولیس کی تفتیش کے دوران ڈرائیور نے بتایا کہ اس نے یہ گاڑی اپنے دوست سے ادھار لی تھی۔ پولیس نے اسے غیر محتاط ڈرائیونگ اور تیز رفتاری کے جرم میں حراست میں لے لیا ہے۔

    مقامی افراد کے مطابق حادثے کے بعد فائر بریگیڈ کی گاڑیاں پہنچیں، اور انہیں وہاں سے دیوار کا ملبہ اور گاڑی اٹھانے کے لیے کئی گھروں کی بجلی منقطع کرنی پڑی۔

    حادثے کا شکار لمبورگنی کی مذکورہ ماڈل کی گاڑی 62 میل فی گھنٹہ فاصلہ صرف 2.9 سیکنڈز میں طے کرسکتی ہے۔

  • دوران پرواز ماسک پہننے سے انکار پر طیارے کی ہنگامی لینڈنگ

    دوران پرواز ماسک پہننے سے انکار پر طیارے کی ہنگامی لینڈنگ

    میڈرڈ: اسپین میں دوران پروزا ایک مسافر کے ماسک پہننے سے انکار پر عملے نے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے طیارے کا رخ موڑ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسپین میں جزیرہ کناری سے میڈرڈ جانے والی ایک پرواز میں مغرور مسافر نے اپنا ماسک پہننے سے انکار کر دیا جس پر عملے کو طیارے کا رخ موڑ کر مالاگا میں ایئر پورٹ پر ہنگامی لینڈنگ کرنی پڑی۔

    یہ واقعہ ایئر یوروپا کی پرواز میں جمعرات کی دوپہر کو پیش آیا تھا، پرواز کو نو بجے میڈرڈ میں اترنا تھا، لیکن اس کی آمد میں ایک مسافر کی وجہ سے طویل تاخیر ہو گئی جس نے عملے کے بار بار کہنے کے باوجود ماسک نہیں پہنا۔

    عملے نے طیارے کا رخ موڑ کر مالاگا کے کوسٹا ڈیلسول ایئر پورٹ پر طیارہ اتارنے کا فیصلہ کیا، ایئرپورٹ پر اترتے ہی طیارے کے عملے نے مذکورہ مسافر کو سول گارڈ کے حوالے کر دیا، اور پرواز اپنی منزل کی جانب روانہ ہو گئی۔

    ایئر یوروپا کے ذرایع کا کہنا تھا کہ جب مسافر نے بار بار اصرار پر بھی ماسک نہیں پہنا تو عملے نے متعلقہ پروٹوکول متحرک کرنے کا فیصلہ کیا، جس میں طیارے کا رخ قریبی ایئرپورٹ کی طرف موڑنا شامل ہے، تاکہ سیکورٹی فورسز کو واقعے کی اطلاع دی جا سکے۔

    خیال رہے کہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ کی وجہ سے دنیا بھر کی فضائی کمپنیوں کی جانب سے پروازوں میں ایس او پیز کے تحت ماسک کا استعمال لازمی ہے۔

    اس سے قبل امریکا میں بھی فیس ماسک کے استعمال سے انکار پر متعدد مسافروں کو طیاروں سے اتارا جا چکا ہے۔ جون میں امریکی ایئر لائنز کی ایک پرواز کے دوران فیس ماسک پہننے سے انکار پر ایک شخص کو نہ صرف طیارے سے اتارا گیا بلکہ عارضی طور پر اس پر پابندی بھی عائد کی گئی تھی۔ جولائی میں بھی اسی فضائئی کمپنی نے ایک خاتون کو فیس ماسک نہ پہننے پر طیارے سے اتارا تھا۔

  • کرونا وائرس: اسپین میں نئی تحقیق نے ماہرین کو تشویش میں مبتلا کردیا

    کرونا وائرس: اسپین میں نئی تحقیق نے ماہرین کو تشویش میں مبتلا کردیا

    میڈرڈ: ہسپانوی ماہرین نے اسپین کے شہر بارسلونا کے سیوریج کے، مارچ 2019 میں لیے گئے نمونوں میں کرونا وائرس کی موجودگی دریافت کرلی، یہ نمونے چین میں کرونا وائرس کے آغاز اور پھیلاؤ سے 9 ماہ قبل لیے گئے تھے۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق یونیورسٹی آف بارسلونا کے ماہرین کی ٹیم رواں برس اپریل سے سیوریج کے پانی کے نمونوں کی جانچ کر رہی ہے تاکہ اس کے ذریعے متوقع پھیلنے والی بیماریوں کے بارے میں جانا جاسکے۔

    اس تحقیق کے دوران انہیں 15 جنوری 2020 کو لیے گئے نمونوں میں کرونا وائرس کی موجودگی کے آثار ملے، یعنی ملک میں کرونا وائرس کے پہلے کیس کی تصدیق سے 41 دن قبل۔

    اس کے بعد ماہرین نے فیصلہ کیا کہ اس وقت سے پہلے لیے گئے نمونوں کی بھی دوبارہ جانچ کی جائے۔ ماہرین نے جنوری 2018 سے دسمبر 2019 کے درمیان لیے گئے سیوریج نمونوں کی دوبارہ جانچ کی تو انہیں 12 مارچ 2019 کو لیے گئے نمونوں میں اس وائرس کا جینوم (یا ڈی این اے) مل گیا۔

    ماہرین کی ٹیم کے سربراہ البرٹ بوش کا کہنا ہے کہ اس وقت دریافت ہونے والا کرونا وائرس اتنا زیادہ طاقتور نہیں تھا تاہم وہ موجود تھا۔

    ہسپانوی ماہرین کی اس تحقیق پر مزید جانچ کی جارہی ہے، اگر اس بات کی تصدیق ہوجاتی ہے کہ بارسلونا کے سیوریج میں دریافت شدہ وائرس کرونا ہی ہے تو اس کی موجودگی ماہرین کے عام اندازوں سے بھی پہلے کی ثابت ہوجائے گی۔

    اسپینش سوسائٹی فار پبلک ہیلتھ اینڈ سیفٹی سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر جان رومن کا کہنا ہے کہ فی الحال اس بارے میں حتمی نتائج اخذ کرنا صحیح نہیں ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ جب بھی کوئی نتیجہ سامنے آتا ہے تو اس کی تصدیق کے لیے مزید ڈیٹا، مزید مطالعے اور مزید نمونوں کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ اس بات کا امکان رد کیا جاسکے کہ یہ تحقیق کے دوران ہونے والی کسی غلطی کا نتیجہ نہیں۔

    ڈاکٹر جان کا مزید کہنا تھا کہ اس وائرس کو فلو سمجھ کر جلد حفاظتی اقدامات نہیں اٹھائے گئے جس سے یہ بری طرح دنیا بھر میں پھیل گیا۔

    خیال رہے کہ کرونا وائس کے پھیلاؤ کے حوالے سے اسپین دنیا میں چھٹے نمبر پر ہے، اسپین میں کرونا وائرس کے 2 لاکھ 94 ہزار سے زائد مریضوں کی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ اب تک 28 ہزار 338 افراد موت کے گھاٹ اتر چکے ہیں۔

  • اسپین، لاک ڈاؤن میں یہ باپ بیٹی روز کیا کرنے جاتے ہیں؟

    اسپین، لاک ڈاؤن میں یہ باپ بیٹی روز کیا کرنے جاتے ہیں؟

    میڈرڈ: اسپین کے صنعتی شہر پیورٹولانو میں ایک باپ بیٹی کے لاک ڈاؤن کے دوران ایک دل چسپ عمل نے دنیا بھر کے لوگوں کے دل اپنی طرف کھینچ لیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسپین کے ایک شہری نے کچرا پھینکنے کا ایک ایسا انداز اپنا لیا ہے جس نے نہ صرف علاقے کے لوگوں کو محظوظ کیا بلکہ دنیا بھر میں اس کی ویڈیوز نے پذیرائی حاصل کر لی ہے۔

    پیورٹولانو کے شہری جیمی اپنی 3 سالہ ننھی بیٹی مارا کے ہم راہ لاک ڈاؤن کے دوران روزانہ نئے بہروپ میں گھر سے نکل کر کچرا پھینکنے جاتے ہیں، وہ اس مقصد کے لیے کبھی اسپائڈر مین تو کبھی بیٹ مین، کبھی بیوٹی اینڈ دا بیسٹ کا کاسٹیوم پہن لیتا ہے، کبھی ڈزنی پرنسز کے روپ میں کبھی ونڈر وومن کے کردار میں ڈھل جاتا ہے، اور کبھی وہ فروزن کے مشہور اسنومین کا روپ دھار لیتا ہے۔

    نہ صرف محلے والے ان کی حرکتوں سے خوب محظوظ ہوتے ہیں بلکہ اب دنیا بھر سے بڑی تعداد میں لوگ ان کی ویڈیوز دل چسپی سے دیکھ رہے ہیں، خیال رہے کہ کرونا وائرس کی وبا کے دوران وقت گزاری کے لیے لوگوں نے اپنے روزمرہ کام نمٹانے کے لیے زیادہ سے زیادہ تخلیقی طریقے نکال لیے ہیں۔

    یہ بھی یاد رہے کہ اسپین میں اپریل سے 14 سال تک کے بچوں کو دن میں ایک گھنٹے کے لیے باہر نکلنے کی اجازت دی گئی تھی۔

    نہ صرف اسپین بلکہ دیگر ممالک میں بھی لاک ڈاؤن اور آئسولیشن کے دوران لوگوں نے کچرا پھینکنے کے عمل کو اپنے تخلیقی انداز سے دل چسپ بنایا، اس حوالے سے بتایا گیا کہ یہ روزانہ عمل میں آنے والی واحد سرگرمی ہے جس کی لوگوں کو آزادی رہی، اس لیے لوگوں نے اسے دل چسپ طریقوں سے انجام دینا شروع کیا۔

    آسٹریلوی ریاست کوئنزلینڈ سے تعلق رکھنے والے ایک شہری نے فیس بک پر ‘بِن آئسولیشن آؤٹنگ’ گروپ بنایا، جس میں لوگوں نے مختلف سپر ہیروز کے کاسٹیومز میں ڈسٹ بن کے ساتھ تصاویر لیں اور گروپ میں پوسٹ کیں۔ یہ گروپ مارچ 27 کو بنایا گیا اور اب تک اس کے 10 لاکھ سے زائد ممبرز بن چکے ہیں۔