Tag: اسپیکر بلوچستان

  • جان محمد جمالی حلف نہ اٹھا سکے

    جان محمد جمالی حلف نہ اٹھا سکے

    کوئٹہ: میر جان محمد جمالی بلا مقابلہ اسپیکر بلوچستان اسمبلی منتخب ہو گئےہیں تاہم طبیعت کی ناسازی کے باعث وہ آج حلف نہیں اٹھا سکے۔

    تفصیلات کے مطابق جان محمد جمالی بلوچستان اسمبلی کے اسپیکر منتخب ہو گئے، اس منصب کے لیے کسی اور رکن کے کاغذات جمع نہیں ہوئے تھے، پانچوں کاغذات نامزدگی جان محمد جمالی کے لیے جمع کرائے گئے تھے۔

    قبل ازیں، اسپیکر کے انتخاب کے لیے بلوچستان اسمبلی کا اجلاس قائم مقام اسپیکر بابر موسیٰ خیل کی زیر صدارت ہوا، انھوں نے رولنگ دی کہ جان محمد جمالی کے کاغذات درست پائے گئے۔

    واضح رہے کہ جان محمد جمالی طبیعت کی ناسازی کے باعث آج حلف نہیں اٹھا سکے، اسپیکر کے انتخاب کے بعد بلوچستان اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا گیا۔

    عبدالقدوس بزنجوبلا مقابلہ وزیراعلیٰ بلوچستان منتخب

    خیال رہے کہ اسپیکر بلوچستان اسمبلی کی خالی نشست کے لیے بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) نے سینئر رہنما اور رکن صوبائی اسمبلی میر جان محمد جمالی کو نامزد کیا تھا۔

    جان محمد جمالی صوبے کے سینئر سیاست دانوں میں سے ایک ہیں، وہ 1998 میں وزیر اعلیٰ بلوچستان بھی رہے، 2006 میں ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے فرائض بھی انجام دے چکے ہیں، وہ اس سے قبل 2013 میں بھی اسپیکر بلوچستان اسمبلی کے عہدے پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔

    اسپیکر بلوچستان کی نشست عبدالقدوس بزنجو کے استعفے کے بعد خالی ہوئی ہے، عبدالقدوس بزنجو نے گزشتہ روز وزیر اعلیٰ بلوچستان کے منصب کا حلف اٹھایا۔

  • اسپیکر بلوچستان کا وزیر اعلیٰ کے خلاف اعلان بغاوت، صوبائی کابینہ میں رد و بدل کا فیصلہ

    اسپیکر بلوچستان کا وزیر اعلیٰ کے خلاف اعلان بغاوت، صوبائی کابینہ میں رد و بدل کا فیصلہ

    کوئٹہ: اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالقدوس بزنجو نے وزیر اعلیٰ جام کمال کے خلاف اعلان بغاوت کر دیا ہے، دوسری طرف صوبائی کابینہ میں رد و بدل کا فیصلہ کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان اسمبلی کے اسپیکر عبد القدوس بزنجو نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ جام کمال کے خلاف ان ہاؤس تبدیلی لائی جائے گی، وزیر اعلیٰ کے لیے پارٹی داؤ پر نہیں لگا سکتے، وزیر اعلیٰ سیکریٹریٹ کو ایک بنکر بنا دیا گیا ہے، ایک بندے کی وجہ سے پوری پارٹی کو تباہ نہیں کرنا چاہتے۔

    دوسری طرف ذرایع نے کہا ہے کہ بلوچستان کابینہ میں رد و بدل کا فیصلہ کیا گیا ہے، 2 اراکین اسمبلی صوبائی وزیر کی حیثیت سے حلف اٹھائیں گے، ان نامزد اراکین میں سردار یارمحمد رند اور مٹھا خان کاکڑ شامل ہیں، گورنر بلوچستان صوبائی وزرا سے حلف لیں گے۔

    ادھر بلوچستان حکومت کے ترجمان لیاقت شاہوانی نے بزنجو کے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ جس تحریک عدم اعتما کا ذکر کیا گیا ہے وہ نہ تحریک ہے، نہ عدم نہ اعتماد، بزنجو کی بیماری کا جواب ان کے ڈاکٹر دے سکتے ہیں، ایک شخص کے ذاتی گلے شکوے ہیں، وزیر اعلیٰ کے خلاف عدم اعتماد اسپیکر کی محض خواہش ہے، ہمارے دور میں جتنے کام ہوئے ہیں وہ 10 سال میں نہیں ہوئے، ہم حکومت کا موازنہ پچھلے ادوار کی بہ جائے دوسرے صوبوں سے کر رہے ہیں۔

    گزشتہ رات اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں گفتگو کرتے ہوئے عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ بلوچستان میں ہمارا مقصد تھا کہ عوامی پارٹی اور عوامی حکومت بنائیں گے، کوشش تھی کہ حکومت بنانے کا جو موقع ملا ہے اس میں کام یاب ہوں، لیکن وزیر اعلیٰ بلوچستان پرفارم نہیں کر رہے، اگر آپ وزیر اعلیٰ ہاؤس کا دورہ کریں تو خود کہیں گے جام کمال کو نہیں رہنا چاہیے۔

    اسپیکر کا کہنا تھا کہ کئی لوگ استعفے دے چکے ہیں، آہستہ آہستہ لوگ حکومت چھوڑ رہے ہیں، جام کمال باتیں اچھی کرتے ہیں لیکن ناکام ہو گئے ہیں۔ بزنجو نے ترجمان پر بھی تنقید کی، کہا وہ وزیر اعلیٰ کے ترجمان بنے ہوئے ہیں پارٹی کے نہیں۔ دوسری طرف وزیر اعلیٰ کا کہنا ہے کہ بلوچستان بڑا صوبہ ہے، مسائل بھی زیادہ ہیں۔