Tag: اسکاٹ لینڈ

  • ویمنز ورلڈ کپ کوالیفائر: اسکاٹ لینڈ نے تھائی لینڈ کو شکست دیدی

    ویمنز ورلڈ کپ کوالیفائر: اسکاٹ لینڈ نے تھائی لینڈ کو شکست دیدی

    آئی سی سی ویمنز ورلڈ کپ کوالیفائر میں پاکستان کے ہاتھوں شکست کھانے والی اسکاٹ لینڈ نے تھائی لینڈ کو باآسانی شکست دیدی۔

    اسکاٹ لینڈ کی ٹیم نے ایل سی سی اے گرائونڈ لاہور میں ہونے والے میچ میں پہلے کھیلتے ہوئے 41 اوورز میں 206 رنز اسکور بورڈ پر سجائے، کیتھرین برائس نے 60 رنز کی عمدہ اننگز کھیلی، میگن میکوئل نے 57 جبکہ ایلیسا لیسٹر 38 رنز بناکر نمایاں رہی۔

    تھائی لینڈ کی جانب سے تھیپاتا موتھا وانگ اور اونیکا کمچمپو نے3،3 وکٹیں اپنے نام کیں، نٹایا بوچاتھم نے 2 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔

    ہدف کے تعاقب میں تھائی ٹیم 148 رنز پر ہمت ہارگئی، نتھاکھم چنتھم نے 63 رنز کی اننگز کھیل کر کچھ مزاحمت کی، ان کے علاوہ نٹایا بوچاتھم نے 20 اور چنیڈا ستینگ نے 18 رنز اسکور کیے۔

    اسکاٹ لینڈ کی جانب سے ابطحیٰ مقصود، رچل سلیٹر اور کیتھرین فریزر نے بہترین بولنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 3،3 کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا۔

    اسکاٹ لینڈ کی کیتھرین فریزر کو عمدہ بولنگ کرنے پر میچ کا بہترین پلیئر قرار دیاگیا، انھوں نے 28 رنز دیکر 3 تھائی کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا۔

    https://urdu.arynews.tv/icc-womens-world-cup-qualifiers-pakistan-beat-ireland/

  • اسکاٹ لینڈ کی مسجد کو 40 سال بعد بڑا درجہ مل گیا

    اسکاٹ لینڈ کی مسجد کو 40 سال بعد بڑا درجہ مل گیا

    اسکاٹ لینڈ میں قائم 40 سال سے قائم گلاسگو سینٹرل مسجد کو کیٹیگری اے لسٹڈ بلڈنگ کا درجہ دے دیا گیا ہے۔

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق ایچ ای ایس اسکاٹ لینڈ کے اس تاریخی فیصلے کے بعد یہ اسکاٹ لینڈ کی پہلی مسجد بن گئی ہے جسے یہ اعزاز حاصل ہوا ہے۔

    مذکورہ مسجد 1984 میں تعمیر کی گئی تھی اور اسے اب اسکاٹ لینڈ کی تاریخی اور ثقافتی اہمیت کی حامل عمارتوں میں شامل کر لیا گیا ہے۔

    Glasgow

    اس اقدام کا مطلب ہے کہ اب اس عمارت کو خصوصی تحفظ حاصل ہوگا اور اس میں کسی قسم کی تبدیلیاں کرنے کے لیے سخت قواعد و ضوابط پر عمل کرنا ہوگا۔

    واضح رہے کہ گلاسگو سینٹرل مسجد شہر کے درمیان میں واقع ہے اور یہ نہ صرف مذہبی سرگرمیوں کا مرکز ہے بلکہ ثقافتی ہم آہنگی اور بین المذاہب مکالمے کا بھی ایک اہم مقام ہے۔

    رپورٹ کے مطابق چار ایکڑ (1.62 ہیکٹر) پر محیط جگہ 1984 میں عوام کے لیے کھولی گئی، جس پر 3 ملین یورو کی لاگت آئی تھی، یہ گلاسگو میں بنائی جانے والی پہلی خاص طور پر تعمیر شدہ مسجد تھی۔

    اس کا فن تعمیر اسلامی اور جدید طرز کا حسین امتزاج پیش کرتا ہے، جس کی وجہ سے یہ شہر کی پہچان بن چکی ہے۔

    Glasgow Central Mosque

    گلاسگو مسجد کے حالیہ فیصلے پر مسلمان برادری اور مقامی باشندوں نے خوشی کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ قدم نہ صرف مسجد کی تاریخی اہمیت کو تسلیم کرتا ہے بلکہ اسکاٹ لینڈ میں مسلمانوں کے مثبت کردار کو بھی اجاگر کرتا ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ گلاسگو سینٹرل مسجد کو کیٹیگری اے لسٹڈ بلڈنگ کا درجہ ملنا اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ یہ عمارت نہ صرف مذہبی بلکہ ثقافتی اور تاریخی اعتبار سے بھی انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔

  • برطانیہ، اسکاٹ لینڈ میں طوفان کے باعث نظام زندگی مفلوج، سینکڑوں پروازیں منسوخ

    برطانیہ، اسکاٹ لینڈ میں طوفان کے باعث نظام زندگی مفلوج، سینکڑوں پروازیں منسوخ

    گلاسگو: برطانیہ بھر کی طرح اسکاٹ لینڈ میں اسٹورم ایوین کے باعث نظام زندگی مفلوج کردیا، ایک سو ساٹھ کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل رہی ہیں۔

     اسکاٹش میٹ آفس نے گزشتہ روز ہی طوفان کا ریڈالرٹ جاری کیا تھا، طوفان کے باعث متعدد پروازیں منسوخ ہوگئیں، ریلوے اور دیگر مواصلاتی نظام درہم برہم ہوگیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق تیزرفتار ہواؤں کے باعث گھروں کی چھتیں اڑ گئیں، درخت جڑوں سے اکھڑ گئے، سینٹرل اسکاٹ لینڈ بیلٹ میں اسکول، کالجز، یونیورسٹیز، سرکاری و نیم سرکاری دفاتر، کارخانے اور شاپنگ سینٹر کو بند کر دیا گیا۔

    حکام نے عوام غیر ضروری سفر سے گریز اور گھروں سے باہر نہ نکلنے کی ہدایات کی ہیں۔

    گلاسگو:اسکاٹ لینڈ کے فرسٹ منسٹر جان سوینی اور پولیس نے عوام سے اپیل کی ہے کہ عوام غیر ضروری سفر سےگریز کریں اور گھروں سے باہر نہ نکلیں۔

  • ویڈیو: اسکاٹ لینڈ میں خوفناک سمندری طوفان نے تباہی مچادی،

    ویڈیو: اسکاٹ لینڈ میں خوفناک سمندری طوفان نے تباہی مچادی،

    مانچسٹر : برطانیہ میں آنے کے بعد سمندری طوفان  نے ہر طرف تباہی مچا دی، ابتدائی اطلاعات کے مطابق اسکاٹ لینڈ میں اب تک دو افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات ہیں۔

    سمندری طوفان نے برطانیہ میں تباہی مچانے کے بعد آئرلینڈ کا رخ کر لیا ہے۔ جہاں طوفان کے باعث دس لاکھ گھر بجلی سے محروم ہوگئے ہیں۔

    یورپی میڈیا کی تازہ ترین اطلاعات کے مطابق طوفان "ایؤوین” یوکے اور آئرلینڈ میں شدید تباہی کا باعث بن رہا ہے، جہاں تیز ہواؤں اور بارش کے سبب اب تک دو افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں جبکہ مزید ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

    اسکاٹ لینڈ کے شہر اروین میں شدید طوفانی ہواؤں کے سبب 49 سالہ شخص گھر کی چھت کی ٹائلز گرنے سے ہلاک ہوگیا جبکہ آئرلینڈ کی کاؤنٹی ڈونیگال میں ایک درخت کار پر گرنے سے ایک اور شخص جاں بحق ہوا۔

    رپورٹ کے مطابق محکمہ موسمیات نے اسکاٹ لینڈ اور شمالی آئرلینڈ میں ریڈ وارننگ جاری کر رکھی تھیں، شمالی آئرلینڈ میں صبح 114میل فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں ریکارڈ کی گئیں جو آئر لینڈ میں اب تک کی سب سے تیز ہواؤں کا ریکارڈ ہے۔

    محکمہ موسمیات کی جانب سے اسکاٹ لینڈ اور نارتھ آئرلینڈ میں کل برفباری کی پیشگوئی کی گئی ہے، آنے والے ایک نئے کم دباؤ کے سسٹم کی وجہ سے موسم میں بہتری کی کوئی امید نہیں۔

    شدید سمندی طوفان کے باعث آئرلینڈ میں 10لاکھ مکانات بجلی سے محروم ہیں، ایک ہزار سے زائد پروازیں متاثر اور کئی شہروں کی ٹرین سروس معطل ہوچکی ہے۔

    اس کے علاوہ سمندی طوفان کے سبب برطانیہ میں متعدد اسکول بند ہیں اور مقامی انتطامیہ کی جانب سے عوام کو غیر ضروری سفر سے گریز کرنے کی سختی سے تاکید کی گئی ہے کیونکہ ہوائیں زندگی کے لیے خطرہ بن سکتی ہیں۔

  • ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ، اسکاٹ لینڈ نے نمیبیا کو 5 وکٹوں سے ہرادیا

    ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ، اسکاٹ لینڈ نے نمیبیا کو 5 وکٹوں سے ہرادیا

    اسکاٹ لینڈ نے نمیبیا کو آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے 12ویں میچ میں 5 وکٹوں سے ہرادیا، اسکاٹ لینڈ نے مقررہ ہدف 5 وکٹوں کے نقصان پر 18.3 اوورز میں حاصل کرلیا۔

    برج ٹاؤن میں گروپ بی کی دونوں ٹیمیں آمنے سامنے تھیں، جہاں نمیبیا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور مقررہ 20 اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 155 رنز بنائے۔

    اسکاٹ لینڈ نے ہدف 19ویں اوورز میں 5 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کیا، مائیکل لیسک کو بہترین کارکردگی پر پلیئر آف دی میچ قرار دیا گیا۔

    اسکاٹ لینڈ کی جانب سے کپتان رچی بیرنگٹن47 رنز بناکر ناقابل شکست رہے، مائیکل لیسک نے 35، مائیکل جونز نے 26 اور برینڈن میک مولن 19 رنز بناکر ٹیم کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا۔

    قبل ازیں نمیبیا نے اپنے اننگ کا آغاز اچھا نہیں کیا، اوپنر جے پی کوٹزے بغیر کسی رنز کے آؤٹ ہوئے جس کے بعد کپتان ایراسمس نے شاندار کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے 52 رنز کی اننگ کھیلی۔

    اب ہمارے لیے ورلڈ کپ کا سفر بہت مشکل ہوگیا، بابر اعظم

    ڈیوڈ ویسے 14 اور جین فریلنک 12 رنز بناکر نمایاں رہے۔وکٹ کیپر زین گرین نے 28، نیکولاس ڈیون 20 رنز بنائے۔

  • ویڈیو: اسکاٹ لینڈ کے فرسٹ منسٹر کی سرکاری رہائش گاہ اذان سے گونج اٹھی

    ویڈیو: اسکاٹ لینڈ کے فرسٹ منسٹر کی سرکاری رہائش گاہ اذان سے گونج اٹھی

    اسکاٹ لیند کے فرسٹ منسٹر حمزہ یوسف کی سرکاری رہائش گاہ مغرب کی اذان سے گونج اٹھی جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر زیر گردش ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسکاٹ لینڈ کے بیوت ہاؤس میں فرسٹ منسٹر کی جانب سے سرکاری رہائش گاہ میں بین المذاہب افطار کا اہتمام کیا گیا اور پہلی باراذان دی گئی۔

    اسکاٹ لینڈ کے فرسٹ منسٹر حمزہ یوسف نے فوٹو اینڈ شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر ویڈیو شیئر کی ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مسلمان، یہودی اور مسیحی کمیونٹی کے افراد ایک ہی چھت تلے جمع ہوئے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Humza Yousaf (@humzayousaf)

    حمزہ یوسف نے کیپشن میں لکھا کہ مسلمان مغرب کی اذان کے ساتھ افطار کرتے ہیں، آج شیخ ربانی نے بیوت ہاؤس میں اذان دی، بیوت ہاؤس میں غالباً پہلی بار اذان دی گئی ہے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Humza Yousaf (@humzayousaf)

    واضح رہے کہ گزشتہ سال اسکاٹ لینڈ کی پارلیمنٹ نے پاکستانی نژاد حمزہ یوسف کو فرسٹ منسٹر منتخب کیا، جس کے بعد 37 سالہ حمزہ یوسف اسکاٹ لینڈ کے سب سے کم عمر نوجوان اور پہلے مسلم سربراہ ہیں۔

    حمزہ یوسف کے والد کا تعلق پاکستان کے شہر میاں چنوں سے ہے، جو 1960 کی دہائی میں اپنے خاندان کے ساتھ اسکاٹ لینڈ نقل مکانی کر گئے تھے جبکہ ان کی والدہ کینیا میں ایک جنوبی ایشیائی خاندان میں پیدا ہوئی تھیں۔

  • اسکاٹ لینڈ نے فلسطین کے مظلوموں کیلئے اپنے ملک کے دروازے کھول دیئے

    اسکاٹ لینڈ نے فلسطین کے مظلوموں کیلئے اپنے ملک کے دروازے کھول دیئے

    اسکاٹ لینڈ نے اسرائیلی بربریت کا نشانہ بننے والے فلسطینیوں کے لیے اہم اعلان کرتے ہوئے اپنے ملک کی سرحدیں کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسکاٹ لینڈ کے فرسٹ منسٹر حمزہ یوسف کا کہنا ہے کہ ان کا ملک غزہ کے متاثرین کو پناہ دینے کے لیے تیار ہے اور اسکاٹ لینڈ وہ پہلا ملک ہے جس نے فلسطین کے مظلوموں کیلئے اپنے دروازے کھولے ہیں۔

    اسکاٹ لینڈ کے فرسٹ منسٹر حمزہ یوسف کا کہنا ہے کہ ہم نے شام، یوکرین اور دیگر کئی ممالک سے آنے والوں کا خیر مقدم کیا ہے اور ہمیں غزہ کے لوگوں کیلئے بھی ایسا دوبارہ کرنا چاہیے۔

    میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ اسکاٹ لینڈ کے فرسٹ منسٹر حمزہ یوسف کے سسرسمیت د یگر رشتے دار بھی غزہ میں محصور ہیں جن میں دو سالہ بچہ بھی شامل ہے۔

    برطانیہ سے بھی فلسطینیوں کیلئے طبی امداد کی فراہمی کا مطالبہ کرتے ہوئے اسکاٹش فرسٹ منسٹر نے کہا کہ اسکاٹ لینڈ کے اسپتالوں میں ہم غزہ متاثرین کا علاج کرنے کیلئے تیار ہیں۔

    عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہوئے حمزہ یوسف کا کہنا تھا کہ وہ غزہ میں بے گھر ہونے والے 10 لاکھ فلسطینیوں کے لیے دنیا بھر میں پناہ گزینوں کے پروگرام کا اعلان کرے۔

  • اسکاٹ لینڈ: ساحل کے قریب جزیرہ فروخت کے لیے پیش، قیمت جان کر حیران رہ جائیں گے

    اسکاٹ لینڈ: ساحل کے قریب جزیرہ فروخت کے لیے پیش، قیمت جان کر حیران رہ جائیں گے

    ایڈنبرا: اسکاٹ لینڈ کے ساحل سے تھوڑے فاصلے پر موجود ایک نجی جزیرہ فروخت کے لیے پیش کردیا گیا۔

    اسکاٹ لینڈ کے قصبے گیٹ آف فلِیٹ سے تقریباً 10 کلو میٹر کے فاصلے پر موجود 25 ایکڑ کے غیر آباد ’بارلوکو جزیرے‘ کو گیلبریتھ گروپ نے آن لائن فروخت کے لیے پیش کیا اس جزیرے کی قیمت 1 لاکھ 88 ہزار ڈالرز رکھی گئی ہے۔

    لِسٹنگ ایجنسی نے اس حوالے سے بتایا کہ اس جزیرے میں موسم سرما میں جنگلی حیات کے پانی پینے کے لیے صرف ایک تالاب ہے اس کے علاوہ کوئی عمارت یا سروس موجود نہیں ہے۔

    لِسٹنگ ایجنسی کا کہنا تھا کہ بارلوکو جزیرہ اسپیشل سائنٹیفک انٹرسٹ کے بورگ کوسٹ سائٹ کا حصہ ہے جس کا مطلب ہے کہ برطانوی حکومت اس کے قدرتی علاقوں کی حفاظت کرتی ہے۔

    لِسٹنگ ایجنٹ ڈیوڈ کوری کے مطابق خریدار کو جزیرے پر توانائی کے لیے سولر پینل یا گرڈ ٹیکنالوجی کے علاوہ کوئی ذریعہ اپنانا پڑے گا۔

  • ولیم والس کا تذکرہ جس کا سَر تن سے جدا کر کے لندن برج پر رکھ دیا گیا تھا

    ولیم والس کا تذکرہ جس کا سَر تن سے جدا کر کے لندن برج پر رکھ دیا گیا تھا

    1286ء میں اسکاٹ لینڈ کا بادشاہ وفات پاگیا اور شاہی خاندان میں کوئی فرد نہیں‌ تھا جسے تاج اور تخت سونپا جاسکے۔ تب انگلستان کے بادشاہ ایڈورڈ اوّل سے درخواست کی گئی کہ وہ ریاست کے لیے نیا بادشاہ منتخب کرے۔

    اسکاٹ لینڈ اس زمانے میں‌ انگلستان کا وفادار اور بڑا حلیف تھا۔ اس سلطنت میں بادشاہت کو دو سو سال بیت چکے تھے، لیکن جب یہ تسلسل ٹوٹ گیا تو ایڈورڈ اوّل نے جان بلیول کا انتخاب بادشاہ کے طور پر کیا۔ مؤرخین لکھتے ہیں کہ 1292ء کو تاج پوشی کی رسم ادا کی گئی اور کچھ عرصہ بعد فرانس کے خلاف جنگ چھڑ گئی۔ انگلستان نے اپنے منتخب کردہ بادشاہ سے فوجی مدد چاہی تو اس نے فرانس کے خلاف سپاہ بھیجنے سے انکار کردیا۔ یہی نہیں‌ بلکہ ایک قدم آگے بڑھتے ہوئے فرانس سے اتحاد اور روابط بڑھانے کا فیصلہ کیا اور وہ وقت بھی آیا جب اس ضمن میں‌ باقاعدہ معاہدہ عمل میں لایا گیا۔

    ایڈورڈ اوّل نے اسکاٹ لینڈ کے بادشاہ کے اس عمل کو نافرمانی اور غداری جیسا جرم تصوّر کیا اور اسکاٹ لینڈ پر چڑھائی کر دی۔ انگلستان کا اسکاٹ لینڈ پر قبضہ وہاں کے عوام نے قبول نہ کیا اور ایک دلاور ولیم والس اور دوسرے راہ نماؤں کی سرکردگی میں آزادی کی جنگ لڑی۔ یہ جنگ کئی دہائیوں تک جاری رہی۔

    یہاں ہم اسکاٹ لینڈ کے مشہور جنگجو ولیم والس کی زندگی کی جھلکیاں‌ پیش کررہے ہیں‌ جسے انگریزوں‌ نے گرفتار کرلیا تھا۔ انگریز فوجی اس جنگجو کو لندن لے گئے تھے جہاں‌ اس پر غداری کا مقدمہ قائم کیا گیا اور اُسے پھانسی دے دی گئی۔ ولیم والس کو اسکاٹ لینڈ میں‌ ایک عظیم جنگجو اور دلاو و شجیع کے طور پر یاد کیا جاتا ہے اور اس کا نام آج بھی تاریخ میں‌ زندہ ہے۔

    ولیم والس کے سنہ پیدائش پر اختلاف ہے اور قیاس ہے کہ وہ 1270ء میں پیدا ہوا تھا۔ 23 اگست 1305ء کو انگریزوں نے سزائے موت دے دی تھی۔ انگلستان کے اپنے وطن پر قبضے کے خلاف مزاحمت کی قیادت کرنے والے ولیم والس کی زندگی پر 15 ویں صدی عیسوی میں ایک کتاب لکھی گئی تھی جس میں حقائق سے زیادہ افسانوی انداز اپنایا گیا تھا۔ ہالی وڈ کے نام وَر ہدایت کار میل گبسن نے اسی ناول سے ماخوذ "بریو ہارٹ” نامی فلم بنائی تھی جو بہت مشہور ہے۔

    اسکاٹ لینڈ کے اس جنگجو کے والد بھی 1291ء میں انگریزوں کا مقابلہ کرتے ہوئے مارے گئے تھے۔ ولیم والس کی انگریزوں سے نفرت اور سپاہیوں سے بھڑ جانے کے بارے ایک مشہور قصّہ ہے کہ ایک مقامی بازار میں مچھلیاں پکڑنے کا مقابلہ ہو رہا تھا اور اس میں دو انگریز سپاہیوں نے ولیم والس کو للکارا جس کے بعد وہ آپس میں‌ جھگڑ پڑے، اور دونوں انگریز سپاہی مارے گئے۔ اس پر انگریز سرکار نے اس کی گرفتاری کا وارنٹ جاری کر دیا۔

    ولیم والس نے ڈونڈی شہر کے انگریز گورنر کے بیٹے کو قتل کر کے اسکاٹ لینڈ کی آزادی کے لیے اپنی مزاحمت کا باقاعدہ آغاز کیا تھا۔ مؤرخین بتاتے ہیں‌ کہ ستمبر کے مہینے میں 1297ء کو ولیم والس کے ہاتھوں جنگِ اسٹرلنگ برج میں انگریزوں کو شکست ہوئی تھی۔ اس جنگ میں اسکاچ دستوں کی قیادت والس کی طرح ایک جنگجو اینڈریو مَرے نے کررہا تھا اور انھوں نے انگریز افواج کو بھاری نقصان پہنچایا تھا۔ تاہم 1298ء میں والس کو ایک لڑائی کے دوران انگریزوں کے ہاتھوں شکست اٹھانا پڑی اور تحریکِ آزادی کے سپاہیوں کو زبردست جانی نقصان دیکھنا پڑا تھا۔ اس پر دلبرداشتہ ہوکر والس وطن چھوڑ کر فرانس چلا گیا اور وہاں اسکاٹ گارڈز میں شمولیت اختیار کرکے انگلستان کے خلاف دو جنگوں میں شرکت کی، لیکن 1303ء میں واپس اپنے وطن آگیا جہاں موت اس کی منتظر تھی۔

    وطن لوٹنے کے بعد ایک اسکاٹ سپاہی کی مخبری پر والس کو گرفتار کر لیا گیا۔ انگریزوں نے اسے برہنہ کر کے شہر میں گھمایا اور مشہور ہے کہ سزائے موت پر عمل کرنے کے لیے بدترین تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد اس کے جسم کے کئی ٹکڑے کر دیے گئے۔ مؤرخین کہتے ہیں‌ کہ اس کا سَر لندن برج پر ایک نیزے کی انی پر رکھ دیا گیا تھا اور باقی ماندہ جسم شہروں‌ شہروں پھرایا گیا تاکہ اسکاٹ لینڈ کے باشندے آزادی کا خواب دیکھنا چھوڑ دیں اور ولیم والس کے حشر سے عبرت حاصل کریں۔

    اسکاٹ لینڈ کی تحریکِ آزادی کے اس ہیرو سے منسوب تلوار کئی سال تک ڈومبرٹن قلعہ میں موجود رہی اور بعد میں قومی یادگار کے طور پر محفوظ کر لی گئی۔

    ولیم والس تاریخ کا وہ کردار ہے جس پر پہلی کتاب جو افسانوی رنگ لیے ہوئے ہے، 1470ء کے قریب تحریر کی گئی تھی۔ 19 ویں صدی میں اس پر کہانیاں اور افسانہ بھی لکھا گیا اور بعد میں ایک ناول بھی منظرِ عام پر آیا۔ 1995ء میں میل گبسن نے اس کردار کو اپنی فلم میں‌ جگہ دے کر دنیا بھر میں نمایاں‌ کیا۔

  • اڑن طشتری کی واضح ترین تصویر منظر عام پر، کیا ان کی موجودگی کی تصدیق ہوگئی؟

    اڑن طشتری کی واضح ترین تصویر منظر عام پر، کیا ان کی موجودگی کی تصدیق ہوگئی؟

    اسکاٹ لینڈ میں 30 سال قبل کھینچی گئی مبینہ اڑن طشتریوں کی واضح ترین تصویر عام کردی گئی، تصویر کو انگلینڈ کی شیفلڈ ہلم یونیورسٹی کی آرکائیوز کا حصہ بھی بنا دیا گیا ہے۔

    مذکورہ تصویر 4 اگست 1990 کو چند اسکاٹش ہائیکرز نے کھینچی تھی، تصویر میں ہیرے کی ساخت جیسی ایک اڑن طشتری اور اس کے پیچھے طیارہ نما شے اڑتی دکھائی دے رہی ہے۔

    ہائیکرز کا کہنا تھا کہ یہ شے 10 منٹ تک آسمان پر دکھائی دیتی رہی، اس کے بعد آسمان کی وسعتوں میں گم ہوگئی۔

    تصویر کھینچے جانے کے بعد پہلے اسکاٹ لینڈ ڈیلی ریکارڈ نیوز پیپر کو دی گئی، اس کے بعد اسکاٹش وزارت دفاع کو دی گئی جس کے بعد سے یہ منظر سے غائب ہوگئی۔

    اب یہ تصویر عوام کے لیے جاری کردی گئی ہے اور اسے انگلینڈ کی شیفلڈ ہلم یونیورسٹی کی آرکائیوز کا حصہ بھی بنا دیا گیا ہے۔

    تصویر کھینچنے والے ہائیکرز کی شناخت خفیہ رکھی گئی ہے۔