Tag: اسکاٹ لینڈ

  • اسکاٹ لینڈ: بزرگوں کو ویکسین کی جگہ نمکین پانی کا انجیکشن لگا دیا گیا

    اسکاٹ لینڈ: بزرگوں کو ویکسین کی جگہ نمکین پانی کا انجیکشن لگا دیا گیا

    اسکاٹ لینڈ: بھولنے کی بیماری میں مبتلا بزرگوں کو ویکسین کی جگہ نمکین پانی کے انجیکشن لگ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق اسکاٹ لینڈ کے لنارک شائر میں اسکینڈل سے متاثرہ کیئر ہوم میں ڈیمنشیا کے 11 مریض ایک حیران کن غلطی کا شکار ہو گئے، جنھیں کووِڈ ویکسین کی بجائے نمکین محلول کا انجیکشن لگایا گیا۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق ہیلتھ بورڈ نے ہفتے کی رات اس غلطی کا اعتراف کیا اور معافی نامہ بھی جاری کیا گیا، تاہم یہ نہیں بتایا گیا کہ ایسی مزید کتنی غلطیاں ہوئی ہیں۔

    اسکاٹش حکومت نے بھی اس واقعے کی تصدیق کر دی ہے لیکن حکومت کا بھی کہنا ہے کہ اس کے پاس ایسی مزید غلطیوں کے بارے میں درست معلومات موجود نہیں ہیں، تاہم ان دستاویزات میں جن میں اس ویکسین اسکینڈل کا انکشاف ہوا، کیئر ہوم میں کئی دیگر واقعات کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔

    بزرگ افراد کو پانی کا انجکشن دینے کا انکشاف ان کے طبی معائنے کے دوران ہوا، بتایا گیا کہ اس سے ان افراد کی صحت کے لیے کوئی خطرہ لاحق نہیں ہوا۔

    دستاویزات میں انکشاف کیا گیا کہ نیشنل ہیلتھ سروس کی پریشان نظر آنے والی نرسوں نے، جو پچھلے سال 16 دسمبر کو درست ویکسین لگانے کے لیے ملبرے پہنچی تھیں، نے رہائشیوں کو نمکین محلول کی شیشیوں سے غلط انجیکشن لگائے۔

    یہ قیاس کیا جاتا ہے کہ جب ویکسین کو فریزر سے نکال کر پگھلائی جانے لگے تو تھوڑی مقدار میں نمکین پانی (سیلائن سلوشن) کو خالص فائزر بائیو این ٹیک ویکسین کے ساتھ ملایا جانا چاہیے، اور اس کے بعد مریضوں کو لگائی جائے۔

    اپوزیشن کی جانب سے اس واقعے کو خطرناک قرار دیا گیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ اس طرح کے اور بھی واقعات رونما ہو چکے ہیں، جو حکومتی ویکسین پروگرام پر سنگین سوال اٹھاتے ہیں۔

  • حارث روؤف کی سالگرہ: اسکاٹ لینڈ کے کھلاڑی بھی خوشیوں میں شریک

    حارث روؤف کی سالگرہ: اسکاٹ لینڈ کے کھلاڑی بھی خوشیوں میں شریک

    آئی سی سی ٹی 20 ورلڈ کپ میں پاکستان کی آخری گروپ میچ میں تاریخ ساز فتح کے بعد حارث روؤف نے اپنی سالگرہ منائی تو اپنی خوشی میں اسکاٹ لینڈ کی ٹیم کو بھی شامل کرلیا۔

    آئی سی سی ٹی 20 ورلڈ کپ 2021 میں پاکستان نے سیمی فائنل تک تو رسائی حاصل کر ہی لی تھی لیکن گزشتہ روز اسکاٹ لینڈ کے خلاف فتح کے بعد گروپ میچز میں ناقابل شکست رہنے کا ریکارڈ بھی بنا لیا۔

    میچ کے بعد گرین شرٹس نے حارث روؤف کی سالگرہ منائی، اور اس موقع پر اسکاٹ لینڈ کی ٹیم کو بھی اپنے ساتھ شامل کرلیا۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by ICC (@icc)

    انٹرنیشنل کرکٹ کاؤنسل (آئی سی سی) کے انسٹاگرام پر ایک ویڈیو پوسٹ کی گئی جس میں حارث روؤف کیک کاٹتے دکھائی دے رہے ہیں، اسکاٹ لینڈ کے کھلاڑی بھی اس موقع پر وہاں موجود ہیں۔

    پاکستانی کھلاڑی انہیں کیک کھلاتے اور گلے ملتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل بھی نمیبیا کے خلاف فتح کے بعد گرین شرٹس نے نمیبیا کرکٹ ٹیم کے ڈریسنگ روم کا دورہ کیا تھا اور کھلاڑیوں سے ملاقات کر کے ان کی حوصلہ افزائی کی تھی۔

    گزشتہ روز کے میچ میں پاکستان نے اسکاٹ لینڈ کے خلاف 72 رنز سے فتح حاصل کی تھی، کپتان بابر اعظم نے ایک بار پھر شاندار بلے بازی کی اور 66 رنز بنا کر ٹاپ اسکورر رہے۔

    شعیب ملک نے 18 گیندوں پر ورلڈ کپ کی تیز ترین نصف سنچری بنائی، ‏انہوں نے 54 رنز بنائے جس میں 1 چوکا اور 6 چھکے شامل تھے۔

    پاکستان اور آسٹریلیا اب 11 نومبر کو دوسرے سیمی فائنل میں مدمقابل ہوں گے۔

  • آدھی رات کو آسمان پہ اڑتی پراسرار شے نے شہریوں کو پریشان کردیا

    آدھی رات کو آسمان پہ اڑتی پراسرار شے نے شہریوں کو پریشان کردیا

    اسکاٹ لینڈ کے شہر گلاسگو میں آسمان پر ایک پراسرار شے دکھائی دی جس نے شہریوں کو خوف اور الجھن میں ڈال دیا۔

    گلاسگو کے علاقے میری ہل کی رہائشی ایک خاتون نے بتایا کہ رات کے وقت انہوں نے آسمان پر ایک پراسرار شے دیکھی۔

    اڑتی ہوئی یہ شے بلند و بالا عمارتوں کے درمیان سے گزرتی ہوئی فضا میں غائب ہوگئی، اس کی ہیئت واضح نہیں تھی جس کی وجہ سے اندازہ نہیں لگایا جاسکا کہ یہ کیا تھا۔

    یاد رہے کہ دنیا کے مختلف حصوں میں آسمان پر اس طرح کی پراسرار اشیا دکھائی دیتی ہیں جنہیں مقامی افراد اڑن طشتری خیال کرتے ہیں۔

    کچھ عرصہ قبل طیارے میں سفر کرنے والے ایک مسافر نے بھی کھڑکی سے ایسی ہی ایک پراسرار شے کی ویڈیو بنائی تھی۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ سفید رنگ کی ایک پراسرار شے طیارے کے ساتھ سفر کر رہی ہے اور بار بار اپنی ہئیت بھی بدلتی ہے۔

    مذکورہ شخص کا کہنا تھا کہ شروع میں اسے لگا کہ یہ بادل کا چھوٹا سا ٹکڑا ہے، طیارہ اس وقت 10 سے 30 ہزار فٹ کی بلندی پر تھا اور یہ پراسرار شے طیارے کے ساتھ حرکت کر رہی تھی، بعد ازاں اس نے اپنی ہئیت بدل لی۔

  • شہری انجانے میں اپنی سائیکل چرانے والے چور کی مدد کرنے پہنچ گیا

    شہری انجانے میں اپنی سائیکل چرانے والے چور کی مدد کرنے پہنچ گیا

    اسکاٹ لینڈ میں ایک سائیکل چور اس وقت عجیب وغریب صورتحال کا شکار ہوگیا جب اس کی چرائی ہوئی سائیکل عین سائیکل کے مالک کے گھر کے سامنے خراب ہوگئی اور سائیکل کا مالک ہی اس کی مدد کرنے پہنچ گیا۔

    جان ڈیولن نامی شہری نائٹ شفٹ مکمل کر کے اپنے گھر آرہا تھا کہ گھر کے قریب اس نے ایک شخص کو سائیکل کے ساتھ زور آزمائی کرتے ہوئے پایا، وہ اس شخص کی مدد کے لیے پہنچ گیا۔

    اس دوران اسے سائیکل پر ایک اسٹیکر دکھائی دیا جو اسے جانا پہچانا لگا، سائیکل کے ساتھ لگا ہیلمٹ بھی اسے شناسا لگا، تب اچانک اسے احساس ہوا کہ یہ اسی کی سائیکل ہے جو چند روز قبل گھر کے باہر سے چوری ہوگئی تھی۔

    جان نے اس شخص کو بتایا کہ یہ اس کی سائیکل ہے تو چور نے دوبارہ سائیکل اٹھائی اور بھاگنے لگا، اس دوران اس نے جیب سے چاقو نکال کر جان کو دھمکیاں بھی دیں۔

    جان نے چور کا پیچھا کرتے ہوئے پولیس کو فون کردیا جو فوراً ہی موقع پر پہنچ کر چور کو پکڑنے میں کامیاب ہوگئی۔ بعد ازاں چور نے جان کے گھر کے بیرونی حصے میں نقب لگانے اور سائیکل چرانے کا اعتراف کرلیا۔

    مقامی عدالت نے چور کو 15 ماہ قید کی سزا سنا دی۔

  • ویکسی نیشن کے حوالے سے ایک اور تحقیق

    ویکسی نیشن کے حوالے سے ایک اور تحقیق

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ویکسی نیشن کے بعد کووڈ 19 کی سنگین شدت کا خطرہ نہ ہونے کے برابر ہوتا ہے، یہ تحقیق اسکاٹ لینڈ میں کی گئی تھی۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے ویکسینیشن کے بعد بیمار ہونے پر سنگین پیچیدگیوں کا خطرہ نہ ہونے کے برابر ہوتا ہے مگر خواتین کے مقابلے میں مردوں میں اس کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔

    اسکاٹ لینڈ میں ویکسی نیشن کے بعد کووڈ 19 کے خطرے کے حوالے سے قومی سطح پر پہلی تحقیق کی گئی۔

    تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جزوی ویکسی نیشن کرانے والے 0.07 فیصد جبکہ مکمل ویکسی نیشن کرانے والے 0.006 فیصد افراد بریک تھرو انفیکشن (ویکسی نیشن کے بعد بیماری کے لیے استعمال ہونے والی اصطلاح) کی تشخیص ہوئی۔

    تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ دسمبر 2020 سے اپریل 2021 کے دوران جزوی ویکسی نیشن کرانے والے ہر 2 ہزار میں سے ایک جبکہ مکمل ویکسی نیشن کرانے والے ہر 10 ہزار میں سے ایک فرد کو بریک تھرو انفیکشن کے بعد بیماری کی سنگین شدت (اسپتال میں داخلے یا موت) کا سامنا ہوا۔

    تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ خواتین کے مقابلے میں مردوں میں بریک تھرو انفیکشن کے بعد بیماری کی شدت بڑھنے کا خطرہ 25 فیصد زیادہ ہوتا ہے، بالخصوص 80 سال سے زائد عمر کے مردوں میں یہ خطرہ 18 سے 64 سال کے مردوں کے مقابلے میں 5 گنا زیادہ ہوتا ہے۔

    ایسے افراد جو پہلے سے مختلف بیماریوں کے شکار ہوں، کووڈ سے متاثر ہونے سے 4 ہفتوں سے قبل اسپتال میں داخل ہوچکے ہوں، زیادہ خطرے والا پیشہ، کیئر ہوم یا غریب علاقوں کے رہائشیوں میں بھی یہ خطرہ ویکسی نیشن کے بعد بھی زیادہ ہوسکتا ہے۔

    تحقیق میں زیادہ شدت والے کیسز کی اصطلاح ایسے مریضوں کے لیے استعمال ہوئی جو کووڈ 19 ٹیسٹ مثبت آنے کے 28 دنوں کے اندر اسپتال میں داخل ہوئے یا ہلاک ہوگئے یا اسپتال میں داخلے کی وجہ کووڈ 19 قرار دی گئی۔

    ماہرین نے بتایا کہ تحقیق سے ثابت ہوتا ہے کہ ویکسین کی ایک خوراک سے بھی اسکاٹ لینڈ میں کرونا وائرس کی ایلفا قسم کے پھیلاؤ کے دوران کووڈ سے اسپتال میں داخلے یا موت کا خطرہ بہت کم ہوگیا تھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ویکسی نیشن کے بعد سنگین پیچیدگیوں کا خطرہ ان افراد میں ہی زیادہ ہوتا ہے جن میں کووڈ کی شدت زیادہ ہونے کا امکان ہوتا ہے یعنی معمر افراد یا پہلے سے مختلف طبی امراض کے شکار افراد۔

    انہوں نے مزید کہا کہ یہ ضروری ہے کہ لوگ خطرے سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور ویکسین کی دوسری خوراک کا استعمال کریں۔

  • گندے فریج سے لاش برآمد، خاتون گرفتار

    گندے فریج سے لاش برآمد، خاتون گرفتار

    اسکاٹ لینڈ میں ایک خاتون نے کئی سال تک اپنے گھر کی صفائی نہیں کی، پڑوسی کی شکایت پر متعلقہ ادارہ خاتون کے گھر پہنچا تو ان کے فریج سے ایک کتے کی لاش نکل آئی۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق کرسٹی میک نیل نامی ایک 40 سالہ خاتون پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے 3 کتوں اور 2 بلیوں کی مناسب دیکھ بھال نہیں کی جس کی وجہ سے ایک کتے کی دردناک موت ہوگئی جبکہ دیگر دو کتوں کی حالت بھی خراب تھی۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق نومبر 2019 میں ایک نامعلوم کالر نے ایک اسکاٹش تنظیم ایس ایس پی سی اے کو بتایا کہ کرسٹی اپنے جانوروں کی مناسب دیکھ بھال نہیں کر رہی۔

    ایس ایس پی سی اے کے اہلکار خاتون کے گھر پہنچے تو انہوں نے دیکھا کہ گھر کافی گندا تھا اور گھر سے جانوروں کے فضلے اور پیشاب کی بو آرہی تھی۔ گھر میں موجود جانور بھی اسی گندگی میں رہ رہے تھے جبکہ ان کی صحت بھی خاصی خراب تھی۔

    گھر میں موجود فریج کھولا گیا تو اہلکاروں پر لرزہ خیز انکشاف ہوا کہ فریج میں ایک کتے کی لاش رکھی تھی، اس کتے کا نام کوپر تھا۔ لاش اتنی بوسیدہ ہو چکی تھی کہ یہ معلوم کرنا بھی مشکل تھا کہ وہ کس نسل کا کتا ہے۔

    ایس ایس پی سی اے کے اہلکاروں نے دیگر جانوروں کو وہاں سے نکالا اور کوپر کی لاش محکمہ فرانزک کو بھیج دی، فرانزک رپورٹ کے مطابق کتے کی موت جسم کے اندرونی اعضا کے کام نہ کرنے کی وجہ سے ہوئی ہے۔

    تفتیش سے پتہ چلا کہ کتے کو نہ تو اچھی خوراک دی گئی اور نہ ہی اس کی مناسب دیکھ بھال کی گئی جس کی وجہ سے اس کے ناخن بڑھ گئے تھے جو کہ اس کے پاؤں کے اندر مڑ گئے تھے۔

    معاملہ عدالت میں پہنچا تو کئی چونکا دینے والے انکشافات ہوئے، خاتون نے اعتراف کیا کہ 24 ستمبر 2019 سے 24 نومبر 2019 کے درمیان اس نے اپنے گھر میں کسی کا بھی خیال نہیں رکھا۔

    خاتون کے مطابق اس کے تینوں بچے، پالتو جانور اور اس کی بوڑھی ماں جو ڈیمینشیا میں مبتلا تھیں، سب اس وقت جدوجہد کر رہے تھے۔ خاتون کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ یقیناً اس نے کسی پر توجہ نہیں دی، لیکن اس کے پیچھے بھی ایک وجہ ہے۔ اس دوران خاتون ایک پرتشدد تعلق سے باہر نکلی تھی۔

    وکیل نے کہا کہ خاتون نے جان بوجھ کر ایسا نہیں کیا بلکہ وہ خود ڈپریشن سے گزر رہی تھی۔

    عدالت نے کرسٹی میک نیل پر اگلے 5 سال تک کتا رکھنے پر پابندی عائد کردی ہے، کیس کی اگلی سماعت اب رواں سال 16 نومبر کو ہوگی جب عدالت اپنا فیصلہ سنائے گی۔

  • سمندری لہروں سے بجلی بنانے والی دنیا کی طاقتور ترین ٹربائن

    سمندری لہروں سے بجلی بنانے والی دنیا کی طاقتور ترین ٹربائن

    ایڈنبرا: اسکاٹ لینڈ میں سمندری لہروں سے بجلی بنانے والی دنیا کی طاقتور ترین ٹربائن نے کام شروع کردیا، یہ ٹربائن سمندر کی تیز لہروں اور ہواؤں کی مدد سے بجلی بناتی ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق سمندری لہروں سے بجلی بنانے والی دنیا کی طاقتور ترین ٹربائن نے پیداوار شروع کردی، خوبصورت ڈیزائن والی اس ٹربائن کا وزن 680 ٹن ہے جو اگلے 15 برس تک 2 ہزار گھروں کو بجلی فراہم کرے گی۔

    اسکاٹ لینڈ کے ساحلوں سے پرے نصب اس ٹائیڈل ٹربائن کو آربیٹل او ٹو کا نام دیا گیا ہے جس پر دس سال سے تحقیق جاری تھی، اس کی مکمل تیاری اور تنصیب میں 18 ماہ کا عرصہ صرف ہوا ہے۔

    اپنے غیر معمولی اسٹرکچر کی بنا پر یہ دو میگا واٹ بجلی بناتی ہے جسے مئی میں سمندر میں اتارا گیا اور اب زیر آب کیبل کی تنصیب کے بعد ٹربائن سے بجلی کی فراہمی شروع ہوگئی ہے۔

    لہروں کی آمد و رفت سے اس کا اندرونی نظام اوپر نیچے اٹھتا ہے اور کسی ٹربائن کی طرح کام کرتے ہوئے بجلی بناتا ہے۔

    لہریں ماند پڑجاتی ہیں تو اس کی پنکھڑیاں گھوم کر بجلی بنانا شروع کردیتی ہیں اور ظاہر ہے یہ کام سمندر کی تیز ہواؤں کی بدولت ہی ممکن ہوتا ہے۔ اسے آربٹل او ٹو نامی کمپنی نے ڈیزائن کیا ہے۔

    کمپنی کے مطابق یہ ماحول دوست بجلی بنانے کا ایک بہت حوصلہ افزا منصوبہ ہے جس سے پوری دنیا کو فائدہ ہوسکتا ہے کیونکہ زمین کے 70 فیصد رقبے پر سمندر موجود ہے۔

    اسے ایک طرح کی زیرِ آب ٹربائن بھی کہا جاسکتا ہے جو سمندری لہروں کے نشیب و فراز کے تحت کام کرتی ہے، اسے سنبھالنے کے لیے چار مقامات پر آہنی زنجیریں لگائی گئی ہیں۔

  • چار سو سالہ قدیم قبرستان اور ہیری پوٹر ناول میں کیا تعلق ہے؟

    چار سو سالہ قدیم قبرستان اور ہیری پوٹر ناول میں کیا تعلق ہے؟

    ایڈنبرا: آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ اسکاٹ لینڈ کے شہر ایڈنبرا میں ایک ایسا قدیم قبرستان ہے جہاں سے دنیا بھر میں شہرت کی بلندیاں حاصل کرنے والے ناول ہیری پوٹر کے کئی کرداروں کے نام ملے۔

    ایڈنبرا میں ایک چرچ ہے جس کا نام ہے گرے فرائرز کِرک (Greyfriars Kirk)، اس کے پاس واقع چار سو سالہ قدیم قبرستان گرے فرائرز کرکیارڈ میں ایسے لوگ دفن ہیں، ہیری پوٹر کی مصنفہ جے کے رولنگ جن کے ناموں سے متاثر ہوئیں اور ان ناموں کو انھوں نے ناول کے اہم کرداروں کے لیے استعمال کیا۔

    یہ قبرستان ایک کتے کی وجہ سے بھی مشہور ہے جس کا نام بوبی تھا اور اب اسے گرے فرائرز بوبی کے نام سے جانا جاتا ہے، یہ ایک وفادار کتا تھا، 162 سال قبل جس نے ایسا کام کیا جس نے اس کی شہرت کو ادبی کہانیوں تک پہنچا دیا اور اب یہ اسکاٹش تاریخ کا ایک اہم کردار ہے۔

    گرے فرائرز بوبی کا مجسمہ جسے دیکھنے ہر سال ہزاروں سیاح آتے ہیں

    کہا جاتا ہے کہ اس کتے نے گرے فرائرز چرچ کے احاطے میں اپنے مالک جون گرے کے مرنے کے بعد اس کی قبر پر 14 سال تک پہرہ دیا تھا، 1872 میں اپنی موت تک یہ کتا اس قبر پر سوگ میں ڈوبا رہا، اور پھر اسے بھی اسی قبرستان میں دفن کر دیا گیا، اس پر کتابیں لکھی گئیں، فلمیں بنائی گئیں، ہزاروں سیاح اس کے دیدار کو آتے ہیں۔

    برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق جے کے رولنگ کو اپنے ناولز کے کئی کرداروں کے ناموں کا خیال قبرستان میں کتبوں کو دیکھ کر آیا، اور اب لوگ بوبی کو ہی نہیں بلکہ ہیری پوٹر ٹورز میں سیاحوں کو ’تھامس رڈل‘ کی قبر پر بھی لے جایا جاتا ہے، جو ایک حقیقی شخص تھا جس کا نام ہیری پوٹر کے لیے مستعار لیا گیا۔

    تھامس رڈل کی قبر کا کتبہ

    ٹام رڈل ہیری پوٹر سیریز میں لارڈ وولڈیمورٹ کا دوسرا نام ہے، یہ نام 1806 میں مرنے والے تھامس رڈل کی قبر کے کتبے سے لیا گیا، اسکاٹ لینڈ کے بدترین شاعر کی ساکھ رکھنے والے ولیم میکگوناگال بھی اسی قبرستان میں دفن ہیں، اس نام کو ہوگ وَرٹس کے گریفینڈر اسکول کی سربراہ پروفیسر منروا میکگوناگال کے نام کے لیے استعمال کیا گیا، دوسرے کتبوں سے ایلیسٹر ’میڈ آئی‘ موڈی اور روفس اسکریمجر کے ناموں کا خیال آیا، یہ بھی کہا جاتا ہے کہ ہیری پوٹر کے والدین کی گوڈرکس ہولو میں آخری آرام گاہ کا خیال بھی اسی چرچ کے قبرستان سے آیا۔

    اس قبرستان میں مردوں کی تدفین کا آغاز سولہویں صدی میں ہوا تھا، یہاں بلڈی میکنزی کے نام سے بھی ایک قبر ہے، جس نے اسی قبرستان سے جنم لینے والی شاہ برطانیہ کے خلاف بغاوت کو کچلا تھا، اور 1679 میں قبرستان کے ایک حصے کو باغیوں کے لیے قید خانہ بنا دیا گیا تھا، انھیں 18 ہزار افراد کے قتل کا ذمہ دار قرار دیا جاتا ہے، اسی لیے ان کی قبر کا آج تک کوئی خیال نہیں رکھا جاتا۔

  • برطانیہ سے آزادی، اسکاٹ لینڈ کا بڑا قدم

    برطانیہ سے آزادی، اسکاٹ لینڈ کا بڑا قدم

    لندن: اسکاٹ لینڈ نے برطانیہ سے آزادی حاصل کرنے کے لیے بڑا قدم اٹھا لیا، اسکاٹش نیشنل پارٹی نے دوسرے ریفرنڈم کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ سے اسکاٹ لینڈ کی آزادی کے لیے ایس این پی نے یک طرفہ طور پر دوسرا ریفرنڈم کرانے کا اعلان کر دیا ہے۔

    اسکاٹش نیشنل پارٹی نے ہفتے کے روز دوسرے ریفرنڈم کے لیے قانون سازی کرنے کی کوشش کرنے کے منصوبے کا اعلان کیا، حالاں کہ برطانیہ کی حکومت بدستور اس طرح کے ووٹ کی منظوری سے انکار کر رہی ہے۔

    منصوبے کے مطابق مئی میں اسکاٹ لینڈ میں ہونے والے انتخابات میں اگر اسکاٹش نیشنل پارٹی جیتی تو قانونی ریفرنڈم کرایا جائے گا۔

    اسکاٹش نیشنل پارٹی کا کہنا ہے کہ آج گیارہ نکاتی روڈ میپ پیش کیا جائے گا جب کہ برطانوی حکومت کی جانب سے ریفرنڈم روکنے کی کوشش کا مقابلہ کیا جائے گا۔

    ایس این پی کے رہنما کیتھ براؤن کا کہنا تھا کہ ٹاسک فورس ریفرنڈم کے لیے حکمت عملی پر عمل پیرا ہوگی۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایس این پی لیڈرز پر ریفرنڈم کا راستہ اختیار کرنے کے لیے پلان بی پر عمل کے لیے دباؤ ہے، جب کہ برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن نے کہا ہے کہ وہ ایک اور آزادی ووٹ کی منظوری نہیں دیں گے اور رواں ماہ ایک انٹرویو میں کہا کہ ویسٹ منسٹر کو 2050 تک اس کی اجازت نہیں دینی چاہیے۔

  • ناول، فلم اور کمپیوٹر گیمز تک ولیم والس کا شہرہ کیوں؟

    ناول، فلم اور کمپیوٹر گیمز تک ولیم والس کا شہرہ کیوں؟

    دنیا کی تاریخ میں کئی ایسے نام وَر گزرے ہیں جن کا تذکرہ تو اوراقِ کتب میں محفوظ ہے، لیکن ان کے بارے میں حقائق سے زیادہ لوگوں کی دل چسپی ان سے منسوب قصّے، کہانیوں اور لوک داستانوں زیادہ مقبول ہیں۔ ایسے کرداروں کی کسی مقصد اور منزل کے تعاقب میں جدوجہد کو نہ صرف لوک داستانوں‌ میں سمیٹا گیا بلکہ ان کرداروں کو شائقین نے بڑے پردے پر بھی دیکھا اور یہ فلمیں سپرہٹ ثابت ہوئیں۔ اسکاٹ لینڈ کا ولیم والس بھی ایسا ہی ایک نام ہے جو تاریخ میں انگلینڈ کا باغی، لیکن اپنی قوم کے لیے جنگجو اور اسکاٹ لینڈ کا محافظ مشہور ہے۔

    ولیم والس کا سنِ پیدائش اور وفات مشکوک ہے۔ مشہور ہے کہ وہ 1270ء میں پیدا ہوا اور 1305ء میں اسے انگریز سرکار نے پھانسی دے دی تھی۔

    کہا جاتا ہے کہ ولیم والس نے اسکاٹ لینڈ میں پہلی بار انگلستان سے آزادی کا نعرہ بلند کیا تھا اور انگلینڈ کے شاہ ایڈورڈ اوّل کے خلاف جنگ لڑی تھی۔ اس تاریخی کردار کو پہلی بار پندرھویں صدی میں بلائنڈ ہیری نامی مصنف نے اپنے ناول میں‌ جگہ دی اور اسے افسانوی انداز میں‌ پیش کیا۔ مصنف نے ولیم سے متعلق‌ حد درجہ مبالغہ آرائی سے کام لیا تھا۔ ہالی ووڈ کی مقبول ترین فلم بریو ہارٹ اسی ناول سے ماخوذ ہے جس کے ہدایت کار میل گبسن ہیں۔

    تاریخ کے اوراق الٹیے تو لکھا ہے کہ 1291ء میں ولیم والس کے والد نے بھی انگریزوں سے لڑتے ہوئے جان دے دی تھی۔ ولیم والس کی انگریزوں‌ سے نفرت اور ان کے لیے غم و غصّے کی ایک وجہ یہ بھی تھی۔

    انگریز سپاہیوں سے اس جنگجو کے بھڑنے کا ایک واقعہ مشہور ہے جس کے مطابق ایک مقامی بازار میں مچھلیاں پکڑنے کا مقابلہ ہو رہا تھا، اس موقع پر دو انگریز سپاہیوں نے ولیم والس کو للکارا جس کے بعد کسی بات پر ان کے درمیان جھگڑا ہوگیا اور دونوں‌ انگریز سپاہی ولیم والس کے ہاتھوں‌ جان سے گئے۔ انگریز سرکار نے اس کی گرفتاری کا پروانہ جاری کر دیا۔

    مشہور ہے کہ ولیم والس نے ایک انگریز گورنر کے بیٹے کو قتل کر کے اسکاٹ لینڈ میں‌ انگریزوں‌ کے خلاف باقاعدہ مزاحمت کا آغاز کیا تھا۔ اسکاٹ لینڈ کی آزادی کی پہلی جنگ 11 ستمبر 1297ء کو لڑی گئی جسے دنیا "جنگِ اسٹرلنگ برج” کے نام سے جانتی ہے۔ اس ولیم والس اور اینڈریو مورے کی قیادت میں‌ اسکاٹ لینڈ کی آزادی کے متوالوں‌ نے انگریزوں کو کچل کر رکھ دیا تھا۔

    اس کے اگلے برس ایک اور معرکہ ہوا جس میں والس کو شکست ہوئی اور اسکاٹ لینڈ کو زبردست جانی نقصان اٹھانا پڑا۔ والس کو وطن چھوڑ کر فرانس جانا پڑا، لیکن 1303ء میں وہ اپنے وطن لوٹ آیا جہاں 1305ء میں اسے گرفتار کرلیا گیا۔ ایک اسکاٹ سپاہی نے انگریز سرکار کو اس کی مخبری کردی تھی۔ گرفتاری کے بعد والس کو لندن لے جایا گیا جہاں اس پر مقدمہ چلا اور اسے سزائے موت سنا دی گئی۔

    مشہور ہے کہ والس کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا، اسے برہنہ کرکے شہر بھر میں‌ پھرایا گیا اور پھانسی کے بعد اس کے جسم کے کئی ٹکڑے کر دیے گئے۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ ولیم والس کا سَر تن سے جدا کرکے لندن برج پر لٹکا دیا گیا تھا۔

    بلائنڈ ہیری کے علاوہ بھی ولیم والس کے کردار پر متعدد ناول اور مصنفین کی کتب منظر عام پر آئیں۔ 1810ء میں جین پورٹر نے اس پر ایک افسانہ لکھا۔ اس کے بعد جی اے ہینٹی نے 1885ء میں ولیم کو اپنے ناول کا کردار بنایا جب کہ انیسویں صدی میں والٹر اسکاٹ نے اپنی کتاب میں‌ والس کو "اسکاٹ لینڈ کا ہیرو” بنا کر پیش کیا تھا۔

    سنیما کی طرف دیکھیں تو تاریخ کا یہ جنگجو اور آزادی کا متوالا 1995ء میں بڑے پردے پر میل گبسن کی جس فلم میں‌ نظر آیا تھا، اس نے بہترین فلم اور بہترین ہدایت کاری سمیت 5 اکیڈمی ایوارڈز حاصل کیے تھے۔ کمپیوٹر پر گیمز کھیلنے والوں نے بھی اس کردار کے ساتھ اسکرین پر جنگیں لڑی ہیں۔